وجود

... loading ...

وجود
وجود

فلسطینیوں کی جیت ،اسرائیل فیصلے پر سیخ پا

بدھ 28 دسمبر 2016 فلسطینیوں کی جیت ،اسرائیل فیصلے پر سیخ پا

دنیا بھر کے آزادی اورامن پسند عوام نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اسرائیل کیخلاف قرارداد کی منظوری کو ایک انہونی کی طرح دیکھا۔اسرائیل کی جانب سے مقبوضہ فلسطین میں یہودیوں کی آبادکاری روکنے کے حوالے سے فیصلے پر فلسطین قومی و اسلامی قوتوں کے اتحاد نے اس فیصلے کے بعد فلسطینیوں کے معاملے کو عالمی عدالت لے جانے کی اپیل کی ہے جبکہ اسرائیل اس معاملے پر سیخ پا ہے ،قومی سلامتی میں قرارداد منظور ہونے کے بعدگزشتہ دنوں اسرائیل میں موجود امریکی سفیر کو طلب کیا ، یہ ملاقات سلامتی کونسل میں اسرائیلی یہودی بستیوں کی مذمت سے متعلق قرارداد پیش ہونے کے دو روز بعد ہوئی۔ امریکا نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا جس کے نتیجے میں قرارداد بآسانی منظور ہو گئی تھی۔اسرائیلی وزیراعظم اور امریکی سفیر کی ملاقات سے قبل اسرائیلی وزارت خارجہ نے سلامتی کونسل کی اس تاریخی رائے شماری میں قرارداد کی تائید کرنے والے ممالک کے نمائندوں کو طلب کیا تھاجبکہ انہوںنے اپنی کابینہ کے اجلاس میں دھمکی دی تھی کہ سلامتی کونسل میں مذکورہ قرارداد کے منظور کیے جانے کے بعد اسرائیل اب اقوام متحدہ کے ساتھ اپنے تعلق کا از سر نو جائزہ لے گا۔
اسرائیلی کابینہ کے اجلاس میں نیتن یاہو نے سلامتی کونسل میں اس قرارداد کے حق میں ووٹ دینے والے ممالک کو بھی ایک مرتبہ پھر سے دھمکی دی۔ دوسری جانب فلسطینیوں کے ساتھ سول کو آر ڈی نیشن کا سلسلہ بھی روک دیا ہے۔
الفتح، حماس اور جہادِ اسلامی گروہوں کی چھت تلے جمع فلسطین کے قومی و اسلامی قوتوں کے اتحاد کی جانب سے اعلامیے میں اشارہ کیا گیا ہے کہ اسرائیل کو مذکورہ قرار داد پر عمل درآمد پر مجبور کرنے کے لیے بین الاقوامی سطح پر جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے اوررہائشی بستیوں کی تعمیر کے معاملے کے فلسطینی عوام کے خلاف سر زد کردہ ایک جنگی جرم ہونے کی بنا پر اس معاملے کو عالمی فوجداری عدالت میں لیجانے کی اپیل کی گئی ہے ۔
قبل ازیں امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ کی اس فیصلے کی شدید مخالفت کی ہے۔ٹرمپ نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں لکھا ہے کہ ’’انہیں اس فیصلے پر افسوس ہے، اقوام متحدہ ایک اچھی استعداد کا مالک ایک ادارہ ہے تا ہم اب یہ لوگوں کے یکجا ہوکرگپ شپ لگانے اور وقت گزارنے کا کلب بن چکا ہے۔
حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ خالد مشعل نے ترکی میں یدی ہلال سوسائٹی کی طرف سے’’ بین الاقوامی استنبول ڈیبیٹس فورم ــ‘‘کے فلسطین کے عنوان سے منعقدہ اجلاس میں کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اسرائیل کی غیر قانونی رہائشی بستیوں کی تعمیر کو روکنے سے متعلق فیصلہ فلسطینی عوام کے اعتماد کی بحالی کا مفہوم رکھتا ہے۔اجلاس سے خطاب میں خالد مشعل نے سلامتی کونسل میں اسرائیل کی جانب سے مقبوضہ فلسطین میں رہائشی بستیوں کی تعمیر کو فوری اور مکمل طور پر بند کرنے کے مطالبے پر مبنی فیصلے کا جائزہ لیا۔اقوام متحدہ کے اپنی تاریخ میں پہلی دفعہ فلسطینی زمین پر قابضین کے خلاف کوئی فیصلہ کرنے پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم اس منصفانہ فیصلے کو قبول کرتے ہیں اور سلامتی کونسل سے اس معاملے میں مزید فیصلوں کی توقع رکھتے ہیں۔
مبصرین کے مطابق سلامتی کونسل میں اسرائیل کے خلاف قرارداد کی منظوری امریکا کے صدر بارک اوباما کی جانب سے اس قرارداد کی پس پردہ حمایت کی وجہ سے ممکن ہوسکی ،اس لیے اس کی منظوری کاسہرا بڑی حد تک بارک اوباما کے سر جاتاہے جنھوں نے اپنے عہدے کی میعاد ختم ہونے سے چند دن قبل نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مخالفت اور دبائو کی پروا نہ کرتے ہوئے اس قرارداد کی منظوری کو یقینی بنانے کے لیے اس موقع پر قرارداد کو ویٹو کرنے سے گریز کیا، اگر بارک اوباما ایسا نہ کرتے اور قرارداد کو ویٹو کرنے کے بجائے اس پر رائے شماری ہی ملتوی کرادیتے تو شاید اگلے 4سال تک یہ قرارداد منظور نہ ہوسکتی اوران 4برسوں کے دوران اسرائیل فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں نا معلوم اور کتنی بستیاں تعمیر کرکے مقامی فلسطینیوں کو دربدر کرنے میں کامیاب ہوجاتا کیونکہ ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں ان قراردادوں کامنظور ہونا ناممکن تھا۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اسرائیلی بستیوں کی تعمیر کے خلاف اس قرارداد کی منظوری نے پوری اسرائیلی قیادت کو چکرا کر رکھ دیاہے ، اور اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے اس قرارداد کی منظوری کو براہ راست امریکی صدر بارک اوباما کی اسرائیلی دشمنی کاشاخسانہ قرار دیاہے۔واضح رہے کہ جمعہ 23 دسمبر کو سلامتی کونسل نے متفقہ طور پر اسرائیل کی جانب سے مقبوضہ فلسطین کی زمین پر بستیوں کی تعمیر کے خلاف قرارداد منظور کی تھی جس میں اسرائیل سے بستیوں کی تعمیر ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے متفقہ طور پر اسرائیل کی جانب سے مقبوضہ فلسطین کی زمین پر بستیوں کی تعمیر کے خلاف قرارداد منظور کرلی، جس میں اسرائیل سے بستیوں کی تعمیر ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ سلامتی کونسل میں قرارداد کو پیش کیے جانے کے وقت عالمی سفارتکار اوباما انتظامیہ کی جانب سے خوف زدہ تھے مگر امریکا نے ووٹنگ سے پرہیز کرتے ہوئے قرارداد کو منظور کرنے کی راہ کھلی چھوڑ دی۔قرارداد کے حق میں 14 رکن ممالک نے ووٹ دیے اور قرارداد کو تالیاں بجاکر منظورکیا گیا۔خیال رہے کہ سلامتی کونسل کی جانب سے گزشتہ 8 سال کے بعد فلسطینیوں اور اسرائیل سے متعلق کوئی قرارداد پاس کی گئی ہے۔
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے بھی اپنی روایتی یہود نوازی کااظہار کرتے ہوئے امریکی صدر بارک اوباما کو ہدف تنقید بنایا ہے اور اس قرارداد کی منظوری کے بعد لکھا کہ امریکا نے اسرائیل کو پیش کی جانے والی اپنی روایتی سفارتی خدمات کے اصولوں کو توڑتے ہوئے اس بار ویٹو کا حق استعمال نہیں کیا اور نہ ہی نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیل کا دبائو برداشت کیا۔
اسرائیلی بستیوں کے خلاف منظور کی جانے والی قرارداد سلامتی کونسل کے ارکان نیوزی لینڈ، ملائیشیا، وینزویلا اور سینیگیال کی جانب سے پیش کی گئی تھی۔اس سے قبل مصر کی جانب سے پیش کی گئی قرارداد اسرائیلی اور امریکی دبائو پر واپس لی گئی تھی،اسرائیلی حکومت اور ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی انتظامیہ پر قرارداد کو ویٹو کرنے کے لیے زور دیا تھا۔ اسرائیل مخالف قرارداد میں امریکا کی جانب سے ووٹنگ میں حصہ نہ لینے کو بارک اوباما کی جانب سے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے درمیان کشیدہ تعلقات کو ثابت کرنے کے طور پر بھی دیکھا جا رہا ہے۔ بارک اوباما کا خیال تھا کہ اسرائیلی بستیاں امن کوششوں میں بڑی رکاوٹ ہیں، اس لیے بالآخر انہوں نے ووٹنگ میں حصہ نہ لے کر اس بات کو ثابت کردیا۔
اسرائیل کے خلاف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں منظور کی جانے والی اس قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ اسرائیل فوری طور مقبوضہ فلسطین کی زمینی حدود سمیت مشرقی بیت المقدس میں بستیوں کی تعمیرات بند کرے۔قرارداد میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے یہودیوں کے لیے تعمیر کی جانے والی بستیوں کی کوئی قانونی حیثیت نہیں اور یہ کوششیں عالمی قوانین کی عین خلاف ورزی ہیں۔قرارداد کی منظوری کے لیے 9 ووٹ مطلوب تھے لیکن اس کی منظوری کے لیے امریکا، برطانیہ، فرانس، روس اور چین کے ووٹوں کی ضرورت نہیں تھی۔فلسطینی مغربی کنارے،غزہ اور مشرقی یروشلم کو آزاد ریاست کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں،ان علاقوں پراسرائیل نے 1967 کی جنگ کے بعد قبضہ کرلیا تھا۔اسرائیل کا موقف ہے کہ بستیوں کی تعمیرات سے متعلق حتمی فیصلہ بھی ان مذاکرات میں حل کیا جائے گا جب فلسطین کی خودمختاری کے مذاکرات کیے جائیں گے۔
خارجہ امور اور سیکورٹی پالیسی کے لیے یورپی یونین کے اعلی نمائندے کیتھرین ایشٹن نے کہا ہے کہ یورپی یونین اسرائیل کے منصوبے کی مذمت کرتے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ یہ بین الااقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔دوسری جانب روس نے مشرقی القدس میں اسرائیلی حکام کی جانب سے 1500 سے زائد گھروں پر مشتمل نئی آباد کاری کے منصوبے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ روس سمیت عالمی برادری کے دیگر ممبران فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں اسرائیلی حکومت کی جانب سے غیر قانونی آباد کاری کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ اقوام متحدہ، برطانیہ اور روس نے فلسطینی علاقوں میں نئی یہودی بستیوں کے منصوبے مسترد کرتے ہوئے تعمیری منصوبے کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔انہوں نے فلسطینی علاقوں میں یہودیوں کے لیے نیا رہائشی منصوبہ غیر قانونی، غیر آئینی اور عالمی قوانین کے منافی قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم فوری طور پر فیصلہ واپس لیں۔

جمال احمد


متعلقہ خبریں


عمران خان نے بات چیت کا ٹاسک دیا ہے ، وزیر اعلیٰ کے پی وجود - جمعرات 02 مئی 2024

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ کوئی بات ہوگی تو سب کے سامنے ہوگی اور کوئی بات چیت کسی سے چھپ کر نہیں ہوگی،بانی پی ٹی آئی نے نہ کبھی ڈیل کی ہے اور نہ ڈیل کے حق میں ہیں، یہ نہ سوچیں کہ وہ کرسی کیلئے ڈیل کریں گے ۔میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گن...

عمران خان نے بات چیت کا ٹاسک دیا ہے ، وزیر اعلیٰ کے پی

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کیخلاف طلبہ کا احتجاج یونان اور لبنان تک پہنچ گیا وجود - جمعرات 02 مئی 2024

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کے خلاف طلبہ کے احتجاج کا سلسلہ دنیا بھر کی جامعات میں پھیلنے لگا۔امریکا، کینیڈا، فرانس اور آسٹریلیا کی جامعات کے بعد یونان اور لبنان کی جامعات میں بھی طلبہ نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظاہرہ کیا۔امریکی جامعات میں احتجاج کا سلسلہ تیرہویں روز بھی...

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کیخلاف طلبہ کا احتجاج یونان اور لبنان تک پہنچ گیا

کے ایف سی بائیکاٹ جاری، ملائیشیا میں 100سے زائد ریستوران بندکرنے پر مجبور وجود - جمعرات 02 مئی 2024

غزہ میں مظالم کے خلاف اسرائیل کی مبینہ حمایت کرنے والی کمپنیوں کے بائیکاٹ کی مہم میں شدت آتی جا رہی ہے ۔ معروف امریکی فوڈ چین کے ایف سی نے ملائیشیا میں اپنے 100 سے زائد ریستوران عارضی طور پر بند کرنیکا اعلان کر دیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ملائیشیا میں امریکی فوڈ چین کی فرنچائز کم...

کے ایف سی بائیکاٹ جاری، ملائیشیا میں 100سے زائد ریستوران بندکرنے پر مجبور

پتا نہیں وہ ہمیں ڈانٹ رہے تھے یا اپنے سسرال والوں کو؟فضل الرحمان کا کیپٹن صفدر کے خطاب پر طنز وجود - جمعرات 02 مئی 2024

جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کو طنز کا نشانہ بنایا ہے ۔لاہور میں فلسطین کانفرنس سے خطاب میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ یہاں بلاوجہ شہباز شریف کی شکایت کی گئی اس بیچارے کی حکومت ہی...

پتا نہیں وہ ہمیں ڈانٹ رہے تھے یا اپنے سسرال والوں کو؟فضل الرحمان کا کیپٹن صفدر کے خطاب پر طنز

کرپشن کا ملک سے خاتمہ ہونے والا ہے ، شہباز شریف وجود - جمعرات 02 مئی 2024

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کرپشن کا ملک سے خاتمہ ہونے والا ہے ، ہم سب مل کر پاکستان کو انشااللہ اس کا جائز مقام دلوائیں گے اور جلد پاکستان اقوام عالم میں اپنا جائز مقام حاصل کر لے گا۔لاہور میں عالمی یوم مزدور کے موقع پر اپنی ذاتی رہائش گاہ پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ ا...

کرپشن کا ملک سے خاتمہ ہونے والا ہے ، شہباز شریف

ووٹ دیں یا1947 جیسی صورتحال کیلئے تیار رہیں،بی جے پی کی مسلمانوں کو دھمکیاں وجود - جمعرات 02 مئی 2024

غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بی جے پی کے رہنما راجوری اور پونچھ میں مسلمانوں کو دھمکیاں دے رہے ہیں کہ وہ یا تو سنگھ پریوار کے حمایت یافتہ امیدوار کو ووٹ دیں یا1947 جیسی صورتحال کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہیں۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق 1947میں جموں خطے میں ہن...

ووٹ دیں یا1947 جیسی صورتحال کیلئے تیار رہیں،بی جے پی کی مسلمانوں کو دھمکیاں

تحریک انصاف کا مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ وجود - بدھ 01 مئی 2024

پی ٹی آئی نے جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ کیا ہے ۔ذرائع کے مطابق تحریک انصاف نے مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ کیا ہے ، جے یو آئی ف کے سربراہ کو احتجاجی تحریک میں شامل ہونے کے لیے باقاعدہ دعوت دی جائے گی۔ذرائع کے مطابق مذاکراتی ک...

تحریک انصاف کا مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ

حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کردیا وجود - بدھ 01 مئی 2024

حکومت نے رات گئے پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان کردیا۔ وزیراعظم نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی منظوری دے دی۔ وزارت خزانہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 5 روپے 45پیسے کمی کے بعد نئی قیمت 288روپے 49پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے ۔ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 8 روپ...

حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کردیا

رانا ثناء وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی و عوامی امور تعینات وجود - بدھ 01 مئی 2024

مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر اور سابق وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کو وزیراعظم شہباز شریف کا مشیر برائے سیاسی و عوامی امور تعینات کر دیا گیا۔ن لیگی قیادت نے الیکشن 2024ء میں اپنی نشست پر کامیاب نہ ہونے والے رانا ثناء کو شہباز شریف کی ٹیم کا حصہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ذرائع کے مطابق وزی...

رانا ثناء وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی و عوامی امور تعینات

پبلک اکائونٹس کمیٹی کیلئے شیر افضل مروت کا نام فائنل کرلیا گیا وجود - بدھ 01 مئی 2024

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کیلئے شیر افضل مروت کا نام فائنل کر لیا گیا ہے ۔ اڈیالہ جیل کے باہر گفتگو کے دوران بیرسٹر گوہر نے کہا کہ شیر افضل مروت کا نام فائنل ہونے پر تمام تنازعات ختم ہو چکے ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ کچھ دنوں سے پبلک اکائونٹس کمیٹی کے لیے شیر افضل مروت کے نام پر تحریک انصاف...

پبلک اکائونٹس کمیٹی کیلئے شیر افضل مروت کا نام فائنل کرلیا گیا

تیزاب پھینکنے کا الزام، شہزاد اکبر کی حکومت پاکستان کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کی تیاری وجود - بدھ 01 مئی 2024

گزشتہ سال نومبر میں تیزاب پھینکنے کے الزام کے حوالے سے سابق وفاقی حکومت کے مشیر شہزاد اکبر نے حکومت پاکستان کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کی تیاری کر لی۔شہزاد اکبر نے قانونی کارروائی کی کاپی لندن میں پاکستان ہائی کمیشن کو بھجوا دی۔شہزاد اکبر نے دعویٰ کیا کہ تیزاب حملے کے پیچھے حکومت پا...

تیزاب پھینکنے کا الزام، شہزاد اکبر کی حکومت پاکستان کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کی تیاری

شہباز شریف ، بلاول حکومت پی ٹی آئی کے حوالے کردیں، مولانا فضل الرحمان وجود - منگل 30 اپریل 2024

جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف ملین مارچ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں روکنے کی کوشش کرنے والا خود مصیبت کو دعوت دے گا۔تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر کے زیر صدارت شروع ہوا جس میں پی ٹی آئی کے اپوزیشن لیڈر ا...

شہباز شریف ، بلاول حکومت پی ٹی آئی کے حوالے کردیں، مولانا فضل الرحمان

مضامین
''مزہ۔دور'' وجود بدھ 01 مئی 2024
''مزہ۔دور''

محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے۔۔۔!! (حصہ دوم) وجود بدھ 01 مئی 2024
محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے۔۔۔!! (حصہ دوم)

فلسطینی قتل عام پر دنیا چپ کیوں ہے؟ وجود بدھ 01 مئی 2024
فلسطینی قتل عام پر دنیا چپ کیوں ہے؟

امیدکا دامن تھامے رکھو! وجود بدھ 01 مئی 2024
امیدکا دامن تھامے رکھو!

محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے۔۔۔!!! وجود منگل 30 اپریل 2024
محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے۔۔۔!!!

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر