وجود

... loading ...

وجود
وجود

شام پر بدترین جارحیت مسلط ...اسپتال ،ایمبولینس ،بچے فضائی بمباری کا نشانہ،عالمی برادری مذمتوں تک محدود

هفته 19 نومبر 2016 شام پر بدترین جارحیت مسلط ...اسپتال ،ایمبولینس ،بچے فضائی بمباری کا نشانہ،عالمی برادری مذمتوں تک محدود

حلب میں بشارالاسد کی فوج کی مشرقی علاقوں پر بڑے حملے کی تیاری ،لڑاکا طیاروں کے حملوں میں 84 افراد جاں بحق، روسی لڑاکا طیارے کی رات بھربمباری
امریکا و اقوام متحدہ کی مذمت،شامی حکومت اور اتحادی روس جان بوجھ کر اسپتالوں پر فضائی حملے کرتے ہیں،انسانی حقوق تنظیم،70لاکھ شہری بھوک و افلاس کا شکار

gettyimages-577608720شام کے شہر حلب میں بشارالاسد کی فوج شہر کے مشرقی علاقوں پر جلد حملے کی تیاری کر رہی ہے۔ کارروائی میں اسے بحیرہ روم میں موجود روسی طیارہ بردار بحری جہاز کی فضائی معاونت بھی حاصل ہو گی۔
قبل ازیں ان علاقوں پر شامی حکومت کے لڑاکا طیاروں کے حملوں میں 84 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔حلب میں شامی اپوزیشن کے زیر کنٹرول مشرقی حصے پر بم باری کی ذمے داری بشار حکومت کے طیاروں نے سنبھالی ہوئی ہے جب کہ روسی لڑاکا طیارے ادلب اور حمص میں دیگر علاقوں کو نشانہ بنانے رہے ہیں۔برطانیہ میں قائم شامی رصدگاہ برائے انسانی حقوق کے سربراہ رامی عبدالرحمان نے بتایا ہے کہ شامی فضائیہ کے لڑاکا طیاروں نے حلب کے مشرقی حصے پر بمباری کی ہے اور شمالی مغربے صوبے ادلب کے مختلف علاقوں کی فضائی حدود میں روسی لڑاکا طیارے رات بھر سے صبح تک دیکھے گئے ہیں۔رصد گاہ کا کہنا ہے کہ بدھ کے روز مشرقی حلب پر فضائی حملوں میں پانچ بچوں اور ایک امدادی کارکن سمیت اکیس افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ رصدگاہ اور مشرقی حلب کے مکینوں کا کہنا ہے کہ لڑاکا جیٹ سے شہری علاقوں پر راکٹ فائر کیے گئے ہیں،ہیلی کاپٹروں سے بیرل بم برسائے گئے ہیں اور سرکاری فوج نے توپ خانے سے بھی گولہ باری کی ہے۔شہری دفاع کے ایک کارکن بیبرس مشعل نے بتایا ہے کہ ہیلی کاپٹروں نے ایک لمحے کے لیے بھی شہر پر بمباری نہیں روکی ہے۔برطانیہ میں قائم شامی رصدگاہ برائے انسانی حقوق نے بتایا ہے کہ حلب میں تین اسپتالوں کو فضائی حملوں میں نشانہ بنایا گیا ہے۔اس بمباری میں طبی عملہ اور متعدد مریض زخمی ہوگئے ہیں۔ایک اور قصبے عطرب پر سوموار کو علی الصباح ایک اسپتال پر پانچ مرتبہ بمباری کی گئی تھی۔ان حملوں میں اسپتال کے کمرے ، فارمیسی اور ایمبولینس گاڑیاں تباہ ہوگئی ہیں اور طبی عملہ زخمی ہوگیا ہے۔عطرب اور کفر نہا میں واقع اسپتالوں کو اس سے پہلے بھی فضائی حملوں میں نشانہ بنایا جا چکا ہے۔انسانی حقوق کی تنظیمیں شامی حکومت اور اس کے اتحادی روس پر جان بوجھ کر اسپتالوں کو فضائی حملوں میں نشانہ بنانے کے الزامات عاید کرچکی ہیں لیکن دمشق حکومت اور ماسکو ان الزامات کی تردید کرتے ہیں۔واضح رہے کہ باغیوں کے زیر قبضہ مشرقی حلب پر حالیہ مہینوں کے دوران متعدد مرتبہ فضائی حملے اور توپ خانے سے تباہ کن بمباری کی جاچکی ہے جس سے شہر کے بڑے اسپتال تباہ ہوچکے ہیں۔
دوسری جانب روسی وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے کہا ہے کہ ”اس ”بڑی کارروائی” کے دوران مشن انجام دینے والے لڑاکا جیٹ نے طیارہ بردار بحری بیڑے ایڈمرل کوزنتسوف سے اڑان بھری تھی۔یہ طیارہ بردار بحری جہاز گذشتہ ہفتے شام کے ساحل پر لنگر انداز ہوا تھا۔
اس دوران روسی افواج نے اپنے یا بشار حکومت کی جانب سے حلب شہر کو نشانہ بنانے کی تردید کی ہے۔ یہ موقف خود بشار حکومت کے اپنے اعلان کے متضاد ہے جس نے حلب میں اپوزیشن گروپوں کے زیر کنٹرول علاقوں پر کاری ضربیں لگانے کا اعتراف کیا ہے۔شام کے سرکاری نیوز چینل نے حلب میں مرکزی محاذوں پر بشار کی افواج اور ان کے حلیفوں کی وسیع پیمانے پر تعیناتی کا ذکر کیا ہے جس کا مقصد بڑے زمینی حملے کی تیاری ہے۔اس سے قبل روسی ذمے داران نے روسی روزنامے “ایزوستیا” کو بتایا تھا کہ حلب کا معرکہ آئندہ چند روز یا ہوسکتا ہے کہ آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران شروع ہوسکتا ہے۔ منگل کے روز شام کے دیگر علاقوں میں اپوزیشن گروپوں کے جنگجوو¿ں کے خلاف راکٹ حملے کیے تھے۔ اس دوران پہلی مرتبہ لڑائی میں روس کے واحد طیارہ بردار جہاز کا استعمال کیا گیا۔
امریکا اورا قوام متحدہ نے حلب پر تازہ فضائی حملوں کی مذمت کی ہے۔امریکا کا کہنا ہے کہ اس کو ایسی رپورٹس موصول ہوئی ہیں کہ حلب میں اسپتالوں اور کلینکوں کو فضائی بمباری میں نشانہ بنایا جارہا ہے۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی انسانی حقوق کمیٹی نے بھی حلب پر ان نئے فضائی حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور ان کے خلاف ایک مذمتی قرارداد منظور کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ شامی حکومت نے اپنے ہی لوگوں کے خلاف تشدد کو جاری رکھا ہوا ہے۔انسانی حقوق کمیٹی میں اس قرارداد کے حق میں 116 رکن ممالک نے ووٹ دیا ہے،15 نے اس کی مخالفت کی ہے اور 49 رکن ممالک رائے شماری کے وقت اجلاس سے غیر حاضر رہے ہیں۔
شام میں جاری لڑائی کے نتیجے میں خوراک کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔عالمی خوراک پروگرام کی ترجمان بیٹینا لوسچر نے جنیوا میں ایک نیوز کانفرنس میں کہا ہے کہ ”شام میں خوراک کی پیداوار لڑائی ،امن و امان کی خراب صورت حال اور خراب موسمی حالات کی وجہ سے بری طرح متاثر ہوئی ہے اور وہ ریکارڈ حد تک کم ہو گئی ہے”۔
مشرقی حلب کے مکینوں کو خاص طور پر خوراک کی قلت کا سامنا ہے۔شہر کے اس حصے پر باغیوں کا قبضہ ہے اور شامی فورسز نے اس کا چاروں طرف سے محاصرہ کررکھا ہے۔اقوام متحدہ کے تخمینے کے مطابق اس وقت بھی مشرقی حلب میں ڈھائی سے پونے تین لاکھ شہری موجود ہیں۔ترجمان لوسچر کا کہنا تھا کہ ”آخری مرتبہ اقوام متحدہ نے جو راشن مہیا کیا تھا،وہ ختم ہوچکا ہے۔یہ کہنا مشکل ہے کہ اب لوگ وہاں کیسے صورت حال کا مقابلہ کررہے ہیں”۔ان کا کہنا تھا کہ شام کی ستر لاکھ سے زیادہ آبادی خوراک کے معاملے میں عدم تحفظ کا شکار ہے۔اس کا یہ مطلب ہے کہ انھیں ہمیشہ سے یہ یقین نہیں ہوتا ہے کہ انھیں اگلا کھانا ملے گا بھی یا نہیں۔نیز وہ کہاں سے آئے گا۔ان کے بہ قول عالمی خوراک پروگرام شام میں ہرماہ چالیس لاکھ سے زیادہ لوگوں میں راشن تقسیم کرتا ہے۔


متعلقہ خبریں


انتخابات کے بعد ایرانی تیل کی ا سمگلنگ میں اضافہ وجود - جمعه 03 مئی 2024

ایرانی تیل کی پاکستان میں اسمگلنگ پر سیکیورٹی ادارے کی رپورٹ میں اہم انکشافات سامنے آگئے ۔پاکستان میں ایرانی تیل کی اسمگلنگ کے بارے میں رپورٹ منظرعام پر آگئی ہے جس میں کہا گیا کہ پاکستان میں سالانہ 2 ارب 80 کروڑ لیٹر ایرانی تیل اسمگل کیا جاتا ہے اور اسمگلنگ سے قومی خزانے کو سالان...

انتخابات کے بعد ایرانی تیل کی ا سمگلنگ میں اضافہ

رینجرز تعیناتی کی مدت میں 180 دن کا اضافہ، سندھ کابینہ کی منظوری وجود - جمعه 03 مئی 2024

سندھ کابینہ نے رینجرز کی کراچی میں تعیناتی کی مدت میں 180 دن کے اضافے کی منظوری دے دی۔ترجمان حکومت سندھ نے بتایا کہ رینجرز کی کراچی میں تعیناتی 13 جون 2024 سے 9 دسمبر 2024 تک ہے ، جس دوران رینجرز کو انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت اختیارات حاصل رہیں گے ۔کابینہ نے گزشتہ کابینہ ا...

رینجرز تعیناتی کی مدت میں 180 دن کا اضافہ، سندھ کابینہ کی منظوری

انتخابی حربے، مودی کی بھارتی مسلمانوں اور پاکستان کو دھمکی وجود - جمعه 03 مئی 2024

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی انتخابات میں کامیابی کے لیے بھارتی مسلمانوں اور پاکستان کو دھمکی دے رہے ہیں ۔ دی وائر کے مطابق بی جے پی نے آفیشل انسٹاگرام ہینڈل کے ذریعے مودی کی ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں مودی کہتے ہیں کہ اگر کانگریس اقتدار میں آئی تو وہ ہندؤں کی جائیداد اور دولت م...

انتخابی حربے، مودی کی بھارتی مسلمانوں اور پاکستان کو دھمکی

نیتن یاہو کا جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار وجود - جمعه 03 مئی 2024

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کسی بھی صورت غزہ میں جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات میں انہوں نے کہا کہ کوئی ایسا معاہدہ تسلیم نہیں جس میں جنگ کا خاتمہ شامل ہو۔اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حماس نے جنگ ...

نیتن یاہو کا جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار

جمعیت علماء اسلام کو کراچی میں جلسے کی اجازت نہیں ملی وجود - جمعه 03 مئی 2024

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی)کو کراچی میں جلسے کی اجازت نہیں ملی اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر شرقی نے بتایا کہ جے یو آئی کو ایس ایس پی ایسٹ کی رپورٹ پر جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ایس ایس پی ایسٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہر میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے پیش نظر بڑے عوامی اجت...

جمعیت علماء اسلام کو کراچی میں جلسے کی اجازت نہیں ملی

عمران خان نے بات چیت کا ٹاسک دیا ہے ، وزیر اعلیٰ کے پی وجود - جمعرات 02 مئی 2024

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ کوئی بات ہوگی تو سب کے سامنے ہوگی اور کوئی بات چیت کسی سے چھپ کر نہیں ہوگی،بانی پی ٹی آئی نے نہ کبھی ڈیل کی ہے اور نہ ڈیل کے حق میں ہیں، یہ نہ سوچیں کہ وہ کرسی کیلئے ڈیل کریں گے ۔میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گن...

عمران خان نے بات چیت کا ٹاسک دیا ہے ، وزیر اعلیٰ کے پی

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کیخلاف طلبہ کا احتجاج یونان اور لبنان تک پہنچ گیا وجود - جمعرات 02 مئی 2024

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کے خلاف طلبہ کے احتجاج کا سلسلہ دنیا بھر کی جامعات میں پھیلنے لگا۔امریکا، کینیڈا، فرانس اور آسٹریلیا کی جامعات کے بعد یونان اور لبنان کی جامعات میں بھی طلبہ نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظاہرہ کیا۔امریکی جامعات میں احتجاج کا سلسلہ تیرہویں روز بھی...

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کیخلاف طلبہ کا احتجاج یونان اور لبنان تک پہنچ گیا

کے ایف سی بائیکاٹ جاری، ملائیشیا میں 100سے زائد ریستوران بندکرنے پر مجبور وجود - جمعرات 02 مئی 2024

غزہ میں مظالم کے خلاف اسرائیل کی مبینہ حمایت کرنے والی کمپنیوں کے بائیکاٹ کی مہم میں شدت آتی جا رہی ہے ۔ معروف امریکی فوڈ چین کے ایف سی نے ملائیشیا میں اپنے 100 سے زائد ریستوران عارضی طور پر بند کرنیکا اعلان کر دیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ملائیشیا میں امریکی فوڈ چین کی فرنچائز کم...

کے ایف سی بائیکاٹ جاری، ملائیشیا میں 100سے زائد ریستوران بندکرنے پر مجبور

پتا نہیں وہ ہمیں ڈانٹ رہے تھے یا اپنے سسرال والوں کو؟فضل الرحمان کا کیپٹن صفدر کے خطاب پر طنز وجود - جمعرات 02 مئی 2024

جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کو طنز کا نشانہ بنایا ہے ۔لاہور میں فلسطین کانفرنس سے خطاب میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ یہاں بلاوجہ شہباز شریف کی شکایت کی گئی اس بیچارے کی حکومت ہی...

پتا نہیں وہ ہمیں ڈانٹ رہے تھے یا اپنے سسرال والوں کو؟فضل الرحمان کا کیپٹن صفدر کے خطاب پر طنز

کرپشن کا ملک سے خاتمہ ہونے والا ہے ، شہباز شریف وجود - جمعرات 02 مئی 2024

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کرپشن کا ملک سے خاتمہ ہونے والا ہے ، ہم سب مل کر پاکستان کو انشااللہ اس کا جائز مقام دلوائیں گے اور جلد پاکستان اقوام عالم میں اپنا جائز مقام حاصل کر لے گا۔لاہور میں عالمی یوم مزدور کے موقع پر اپنی ذاتی رہائش گاہ پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ ا...

کرپشن کا ملک سے خاتمہ ہونے والا ہے ، شہباز شریف

ووٹ دیں یا1947 جیسی صورتحال کیلئے تیار رہیں،بی جے پی کی مسلمانوں کو دھمکیاں وجود - جمعرات 02 مئی 2024

غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بی جے پی کے رہنما راجوری اور پونچھ میں مسلمانوں کو دھمکیاں دے رہے ہیں کہ وہ یا تو سنگھ پریوار کے حمایت یافتہ امیدوار کو ووٹ دیں یا1947 جیسی صورتحال کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہیں۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق 1947میں جموں خطے میں ہن...

ووٹ دیں یا1947 جیسی صورتحال کیلئے تیار رہیں،بی جے پی کی مسلمانوں کو دھمکیاں

تحریک انصاف کا مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ وجود - بدھ 01 مئی 2024

پی ٹی آئی نے جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ کیا ہے ۔ذرائع کے مطابق تحریک انصاف نے مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ کیا ہے ، جے یو آئی ف کے سربراہ کو احتجاجی تحریک میں شامل ہونے کے لیے باقاعدہ دعوت دی جائے گی۔ذرائع کے مطابق مذاکراتی ک...

تحریک انصاف کا مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ

مضامین
ٹیکس چور کون؟ وجود جمعه 03 مئی 2024
ٹیکس چور کون؟

٢١ ویں صدی کا آغازاور گیارہ ستمبر وجود جمعه 03 مئی 2024
٢١ ویں صدی کا آغازاور گیارہ ستمبر

مداواضروری ہے! وجود جمعه 03 مئی 2024
مداواضروری ہے!

پاکستان کے خلاف مودی کے مذموم عزائم وجود جمعه 03 مئی 2024
پاکستان کے خلاف مودی کے مذموم عزائم

''مزہ۔دور'' وجود بدھ 01 مئی 2024
''مزہ۔دور''

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر