وجود

... loading ...

وجود
وجود

سفر یاد ۔۔۔۔قسط 4

هفته 05 نومبر 2016 سفر یاد ۔۔۔۔قسط 4

آنکھ ٹھنڈ کی وجہ سے کھلی، اے سی چل رہا تھا اور ہم بغیر کمبل کے سو گئے تھے، بھوک بھی لگ رہی تھی، کلائی کی گھڑی میں وقت دیکھا نو بج رہے تھے۔ ہم نے ابھی تک گھڑی میں وقت تبدیل نہیں کیا تھا۔ سعودی عرب اور پاکستان کے وقت میں دو گھنٹے کا فرق ہے۔ اس حساب سے ریاض میں شام کے سات بج چکے تھے۔ ہمارے کچھ ساتھی ابھی تک سو رہے تھے، کچھ شائد باہر نکل گئے تھے۔ ہم نے بیگ سے ڈائری نکالی اور اپنے ایک دیرینہ دوست امین کا نمبر تلاش کرنے لگے۔ امین ہمارا بیج فیلو ہے جوکئی سال سے ریاض میں مقیم تھا، وہ ایک ٹیلی کام کمپنی میں انجینئر کے طور پر فرائض سرانجام دے رہا تھا۔ ہم منہ ہاتھ دھو کر ہوٹل اپارٹمنٹ کے ریسپشن پر پہنچے۔ سعودی عرب میں لوکل کال مفت تھی، کسی بھی دکان یا دفتر سے کسی بھی لوکل نمبر پر کال کی جا سکتی تھی۔ موبائل فون ابھی عام نہیں ہوئے تھے اس لیے یہ سہولت کسی نعمت سے کم نہیں تھی۔ خاص طور پر ہم جیسے اجنبیوں کے لیے جنہیں جان پہچان والوں سے رابطے کے لیے فون کا سہارہ درکار ہوتا ہے۔ خیر ہم نے ریسپشن پر موجود شخص سے فون کرنے کی اجازت طلب کی جو خوش دلی سے مل گئی۔ امین کا نمبر ملایا، بیل جا رہی تھی چوتھی بیل پر ہیلو کی آواز سنائی دی، فون پر کوئی اجنبی آواز تھی، ہم نے اپنا نام بتاکر کہا امین سے بات کروا دیں، اس کے بعد آنے والی آواز امین کی تھی۔ اس کی آواز میں حیرت تھی تم کب پہنچے، آنے سے پہلے بتایا کیوں نہیں، کیسے آئے، کس کمپنی میں ملازمت ملی ہے؟ امین نے ایک ہی سانس میں کتنے ہی سوال کرڈالے۔ ہم نے مختصر الفاظ میں اپنے سعودی عرب آنے کی روداد سنائی اور تفصیلی کہانی ملاقات سے مشروط کردی۔ امین نے پوچھا کہاں ٹہرے ہوئے ہو، ہم نے ریسپشن سے کارڈ لیا جس پر عربی میں ہوٹل اپارٹمنٹ کا نام اور پتا لکھا ہواتھا۔ ہم نے امین کو پڑھ کر سنایا، الصالحیہ شققہ المفروشہ۔۔ تقاطہ شارع فلاں، البطحہ، الریاض۔۔ ہم نے خاصی تجوید کے ساتھ یہ تحریر پڑھی تھی پورے درست شین قاف کے ساتھ دوسری جانب سے امین کی ہنسی چھوٹ گئی۔ ہم نے پوچھا کیا ہوا تو کہنے لگا ریسپشن پر کوئی ہے تو اس سے بات کروادو۔ میں اس سے پتہ سمجھ لوں گا، ہم نے فون ریسپشن پر موجود عربی کی جانب بڑھا دیا۔ عربی نے ہوٹل اپارٹمنٹ کا نام بتاکر پتا سمجھایا اور فون ہمارے حوالے کر دیا، امین پھر ہنسنے لگا ،میں نے پوچھا کیا ہوا کیوں ہنس رہے ہو، جواب آیا تم نے ہوٹل کا کیا نام بتایا تھا ہم نے دوبارہ تجوید کے ساتھ دوہرایا’’ الصالحیہ شققہ المفروشہ‘‘۔ اس نے ہنستے ہوئے کہا تو شْگاصالحیہ بولو نا۔۔ جس کو ہم پورے شین قاف کے ساتھ شققہ پڑھ رہے تھے وہ مقامی عربی میں شْگا، تھا۔ شین پر پیش کے ساتھ گاف اور الف۔ تلفظ کا یہ دوسرا جھٹکا تھا اس سے پہلا جھٹکا ریاض کو’’ ریاد‘‘ سن کر لگا تھا۔ امین نے بتایا کہ یہ شگا صالحیہ بطحہ میں ہے جو ریاض کا مرکزی کاروباری علاقہ ہے اور اس کی رہائش وہاں سے قریب ہی ہے۔ امین نے آنے کا کہہ کر فون بند کردیا۔
ہم ریسپشن کی لابی ہی میں بیٹھ کرامین کا انتظار کرنے لگے۔ ٹی وی پر سعودی چینل ون لگا ہوا تھا، جس پر کوئی مصری ڈرامہ چل رہا تھا۔ ہم نے صوفے پر نیم دراز ہوکر آنکھیں بند کرلیں۔ دیار غیر میں آپ کے دوست احباب کسی نعمت سے کم نہیں ہوتے۔ گھر سے، گھر والوں سے دور تنہائی اور اجنبیت کا احساس کس طرح ڈستا ہے اس کا درد وہی محسوس کرسکتا ہے جس نے دیار غیر میں بالکل تنہا وقت گزارا ہو۔ وقت جیسے رک گیا تھا انتظارکی گھڑیاں طویل ہو رہی تھیں۔ کوئی آدھے گھنٹے بعد امین داخل ہوا، اس کو دیکھنے سے مانو کوئی نعمت مل گئی۔ ذوق نے ایسے ہی تو نہیں کہا تھا۔
؂اے ذوق کسی ہمدم دیرینہ کا ملنا
بہتر ہے ملاقاتِ مسیحا و خضر سے
امین کے ساتھ ہوٹل سے باہر نکلے اس کی گاڑی میں بیٹھے اور امین نے گاڑی آگے بڑھائی۔ اس دوران کراچی کی باتیں، دوستوں کی خیر خیریت اور اپنے اپنے حال احوال سنائے۔ امین نے کہا بطحہ کے ایک جگہ کی چائے بہت مشہور ہے، چلو تم کو وہ پلواتا ہوں۔ ہم نے کہا بھائی پہلے کچھ کھانے کو مل جائے تو اچھا ہے۔ ذرا دیر میں ہم ایک چھوٹے سے کیفے ٹیریا پر کھڑے تھے جہاں سے سینڈوچ کھانے کے بعد چائے پینے کیلیے نکل پڑے۔ چائے بھی ایک کیفے ٹیریا پر ملی، کسی ملباری کا چھوٹا سا کیفے ٹیریا، اس کوڈھابہ سمجھ لیں لیکن ذرا بہتر حالت میں اور ذرا زیادہ صاف ستھرا۔ ایسے کیفے ٹیریا سعودی عرب اور دیگر خلیجی ملکوں میں کثرت سے ملتے ہیں یہاں چائے، جوس اور سینڈوچ وغیرہ مل جاتے ہیں۔ یہ کم خرچ بالا نشین قسم کی چیز ہوتی ہے۔ خیر اس ڈھابے ۔۔سوری۔۔ کیفے ٹیریا کی چائے اچھی تھی لیکن اس میں وہ بات کہاں جو ہمارے کوئٹہ ہوٹل کی دودھ پتی چائے میں ہوتی ہے۔ امین ہمیں بطحہ اور اطراف کے علاقے گھماتا رہا۔ بتاتا بھی رہا یہاں کیا ہے، کونسی مشہور عمارت ہے یا کونسی مارکیٹ ہے۔ ایک جگہ سے گزرتے ہوئے اس نے بتایا اس طرف اس کا گھر ہے۔ پھر اس نے گاڑی دوسری طرف گھمالی اور ہمارا ہوٹل آگیا۔ امین سے سلام دعا کرکے ہم اپنے کمرے میں لوٹ آئے، ہمارے ساتھی جاگ چکے تھے اوران میں کوئی باہر جا کر کسی ہوٹل سے کھانا بھی لے آیا تھا، وہ کھانا کھا رہے تھے ہم بھی شریک ہو گئے۔ کھانے کے بعد دیرتک گپ شپ ہوتی رہی اور اس کے بعد سب ہی سونے کے لیے دراز ہو گئے۔ ریاض میں پہلا دن گزر چکا تھا۔۔۔ جاری ہے۔


متعلقہ خبریں


سعودی عرب‘شاہی حکومت کو مختلف محاذوں پر مشکلات کاسامنا،اسلامی اتحاد سے امیدیں وابستہ ایچ اے نقوی - جمعه 14 اپریل 2017

[caption id="attachment_44110" align="aligncenter" width="784"] تیل کی عالمی قیمتوںاور کھپت میں کمی پر قابو پانے کے لیے حکام کی تنخواہوں مراعات میں کٹوتی،زرمبادلہ کی آمدنی کے متبادل ذرائع کی تلاش اور سیاحت کی پالیسیوں میں نرمی کی جارہی ہے سیاسی طور پر اندرونی و بیرونی چیلنجز نے ...

سعودی عرب‘شاہی حکومت کو مختلف محاذوں پر مشکلات کاسامنا،اسلامی اتحاد سے امیدیں وابستہ

سعودی قیادت میں فوجی اتحاد ،قدم قدم پراحتیاط کی ضرورت وجود - پیر 03 اپریل 2017

دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا نے پاک فوج کے سابق سربراہ جنرل راحیل شریف کو سعودی قیادت میں قائم دہشت گردی کے خلاف مشترکہ فوج کے سربراہ کی ذمہ داریاں سنبھالنے کے حوالے سے حکومت پاکستان کی جانب سے دی گئی اجازت کے حوالے سے ملک کے اندر بعض حلقوں کی جانب سے اٹھائے جانے والے اعتراضات...

سعودی قیادت میں فوجی اتحاد ،قدم قدم پراحتیاط کی ضرورت

سفر یاد۔۔۔ قسط48 شاہد اے خان - اتوار 29 جنوری 2017

سیمی کے جانے کے بعد ہمارا کام کافی بڑھ گیا تھا، اب ہمیں اپنے کام کے ساتھ سیمی کا کام بھی دیکھنا پڑ رہا تھا لیکن ہم یہ سوچ کر چپ چاپ لگے ہوئے تھے کہ چلو ایک ماہ کی بات ہے سیمی واپس آجائے گا تو ہمارا کام ہلکا ہو جائے گا۔ ایک ماہ ہوتا ہی کتنا ہے تیس دنوں میں گزر گیا، لیکن سیمی واپس ...

سفر یاد۔۔۔ قسط48

سفر یاد۔۔ قسط۔45۔ شاہد اے خان - اتوار 22 جنوری 2017

مکہ المکرمہ سے مدینہ شریف کا فاصلہ تقریبا ساڑھے چار سو کلومیٹر ہے، راستے بھر مشہور نعت مدینے کا سفر ہے اور میں نم دیدہ نم دیدہ ذہن میں گونجتی رہی، ہماری آنکھیں سارے راستے پُر نم رہیں۔ مدینے کا راستہ محبت کی معراج کا وہ راستہ ہے جس پر بڑے بڑے صحابہ ، علما، صوفیہ اور بزرگان دین نے...

سفر یاد۔۔ قسط۔45۔

سفر یاد۔۔۔ قسط36 شاہد اے خان - اتوار 01 جنوری 2017

ہم کھانے کے لیے بیٹھ چکے تھے، صورتحال یہ تھی کہ سب کے حصے میں ایک ایک روٹی اور ایک ایک کباب آیا تھا، ہمارے حصے میں صرف ایک روٹی آئی تھی پھر منیب کو شائد ہماری حالت پر رحم آگیا اور اس نے ہمیں کچن میں جا کر مزید ایک کباب تلنے کی اجازت دیدی۔ ہم جلدی جلدی میں کباب تل کر واپس لوٹے تو ...

سفر یاد۔۔۔ قسط36

سفر یاد۔۔۔ قسط34 شاہد اے خان - هفته 31 دسمبر 2016

علی اور منیب سوتے سے اٹھے تھے اس لیے انہیں چائے کی طلب ہو رہی تھی، ہم نے کہا چلو باہر چلتے ہیں نزدیک کوئی کیفے ٹیریا ہوگا، وہاں سے چائے پی لیں گے۔ علی نے بتایا کہ گزشتہ روز وہ اور منیب شام میں کچھ دیر کے لیے باہر نکلے تھے لیکن قریب میں کوئی کیفے ٹیریا نظر نہیں آیا۔ ہم نے کہا چل ...

سفر یاد۔۔۔ قسط34

سفر یاد۔۔۔ قسط34 شاہد اے خان - جمعه 30 دسمبر 2016

دوسری بار کھٹ کھٹانے پر دروازہ کھلا، سامنے ایک درمیانے قد، گہرے سانولے رنگ کے موٹے سے صاحب کھڑے آنکھیں مل رہے تھے، گویا ابھی سو کر اٹھے تھے، حلیے سے مدراسی یا کیرالہ کے باشندے لگ رہے تھے۔ ہم سوچ میں پڑ گئے ہمیں تو یہاں پاکستانی بھائی ملنا تھے، یہ بھارتیوں جیسے صاحب کون ہیں ،ابھی ...

سفر یاد۔۔۔ قسط34

سفر یاد ۔۔۔قسط 6 شاہد اے خان - منگل 08 نومبر 2016

کراچی کا صدر، لاہور کی انارکلی یا مزنگ اور پنڈی کا راجا بازار، تینوں کو ایک جگہ ملا لیں اور اس میں ڈھیر سارے بنگالی، فلپائنی اور کیرالہ والے جمع کریں تو جو کچھ آپ کے سامنے آئے گا وہ ریاض کا بطحہ بازار ہوگا۔ بس ہمارے بازاروں میں خواتین خریداروں کی تعداد زیادہ ہوتی ہے جبکہ بطحہ میں...

سفر یاد ۔۔۔قسط 6

سفر یاد ۔۔۔قسط 5 شاہد اے خان - اتوار 06 نومبر 2016

رات کودیر سے سوئے تھے اس لیے صبح آنکھ بھی دیر سے کھلی۔ جب سب لوگ جاگ گئے تو فیصلہ کیا گیا کہ ناشتہ باہر کسی ہوٹل میں کیا جائے۔ لیکن ایک صاحب نے یہ کہہ کر کہ ہمارے پاس نہ پاسپورٹ ہے نہ اقامہ اس لیے ہمیں باہر نہیں نکلنا چاہیے، ہم سب کو مشکل میں ڈال دیا۔ سعودی عرب میں کفیل سسٹم ہے، ...

سفر یاد ۔۔۔قسط 5

سفر یاد۔۔۔۔ حصہ سوم شاہد اے خان - جمعه 04 نومبر 2016

ہم ریاض ایئرپورٹ سے باہر آچکے تھے، جہاز میں اور ایئرپورٹ کے اندر ایئرکنڈشننگ کی وجہ سے موسم سردی مائل خوشگوار تھا لیکن ایئرپورٹ سے باہر آتے ہی گرم ہوا نے استقبال کیا۔ یہاں مقامی وقت کے مطابق دوپہر دو بجے کا وقت تھا،مارچ کا مہینہ ہونے کے باوجود گرمی شباب پر تھی۔ ایک دم گرمی کا شدی...

سفر یاد۔۔۔۔ حصہ سوم

سفر یاد ...قسط دوم شاہد اے خان - بدھ 02 نومبر 2016

فضا میں بلند ہونے سے پہلے ہوائی جہاز ائیرپورٹ کے رن وے پرآہستہ آہستہ چلنا شروع ہوا۔ ہماری سیٹ کھڑکی کے ساتھ تھی اس لیے باہر کے مناظر دیکھنے کا موقع مل رہا تھا ۔یہ بہت دلچسپ منظر تھاایئرپورٹ پر مختلف سائز کے کھڑے جہازاور ٹرمینل کی عمارت بھی نظر آرہی تھی، ایئرپورٹ پر مختلف قسم کی گ...

سفر یاد ...قسط دوم

سفریاد۔۔قسط اول شاہد اے خان - منگل 01 نومبر 2016

تیسرے ہزاریے کا پہلا سال تھا، سرکاری نوکری چل رہی تھی،کام کاج کا تردد بھی نہ تھا یعنی سرکاری اہلکاروں کی مانند ہڈحرامی کا دور دورہ تھالیکن دل کو چین نہیں تھا، اطمینان قلبی کی تلاش بھی تھی اور کچھ کرنے کی امنگ بھی ،ابھی دل زنگ آلود نہیں ہواتھا۔ دوسری بات جیب کی تنگی تھی ،سرکار تنخ...

سفریاد۔۔قسط اول

مضامین
پروفیسر متین الرحمن مرتضیٰ وجود جمعرات 16 مئی 2024
پروفیسر متین الرحمن مرتضیٰ

آزاد کشمیر میں بے چینی اور اس کا حل وجود جمعرات 16 مئی 2024
آزاد کشمیر میں بے چینی اور اس کا حل

خاندان اور موسمیاتی تبدیلیاں وجود بدھ 15 مئی 2024
خاندان اور موسمیاتی تبدیلیاں

کتنامشکل ہے جینا .......مدرڈے وجود بدھ 15 مئی 2024
کتنامشکل ہے جینا .......مدرڈے

جیل کے تالے ٹوٹ گئے ، کیجریوال چھوٹ گئے! وجود منگل 14 مئی 2024
جیل کے تالے ٹوٹ گئے ، کیجریوال چھوٹ گئے!

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر