وجود

... loading ...

وجود
وجود

کیا ایم کیوایم قائم رہے گی!

پیر 12 ستمبر 2016 کیا ایم کیوایم قائم رہے گی!

mqm-karachi

کیا متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین سے واقعی کراچی چھن گیا ہے‘ ایم کیوایم کے سینئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کو ایم کیوایم کے نئے سربراہ کی حیثیت سے قبول کرلیاگیا ہے۔ کراچی کے ضلع ملیر میں سندھ اسمبلی کی نشست پر منعقد ہونے والے ضمنی الیکشن میں ایم کیوایم کی نشست پر پیپلزپارٹی کی حیثیت سے تو یہی تاثر ابھر کر سامنے آیا ہے‘ حلقہ PS-127 سے2002ء کے انتخابات میں پیپلزپارٹی کے امیدوار عبداﷲ مراد بلوچ نے یہ نشست حاصل کی تھی جنہیں2004ء میں قتل کردیاگیاتھا ۔اس کے بعد ایم کیوایم تین مرتبہ اس نشست پر کامیابی حاصل کرچکی تھی۔2013ء کے عام انتخابات میں ایم کیوایم کے اشفاق منگی نے اس نشست پر کامیابی حاصل کی تھی جو گزشتہ دنوں اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہوکر پاک سرزمین پارٹی میں شامل ہوگئے تھے۔ پی ایس پی کے سربراہ مصطفےٰ کمال نے دوبارہ یہ سیٹ حاصل کرنے کی کوشش نہیں کی اور ان کی پارٹی نے الیکشن میں حصہ نہیں لیا۔ وہ ابھی تنظیم سازی میں مصروف ہیں۔

کراچی سمیت سندھ کے مختلف علاقوں میں چھوٹے جلسے کرکے ایم کیوایم کے کارکنوں اور عام افراد کو اپنی طرف متوجہ کررہے ہیں۔1986ء میں ایم کیوایم نے یہی طریقہ کار اختیار کیا تھا اور8اگست 1986ء کے جلسہ عام میں نشتر پارک بھردیا تھا۔ پی ایس پی بھی ایک بار پھر تاریخ دہرانا چاہتی ہے۔ اس کی منزل2018ء کے عام انتخابات ہیں۔ ایم کیوایم نے بھی دوسال تیاری کرکے 1988ء کے عام انتخابات میں سندھ کے شہری علاقوں سے تاریخی کامیابی حاصل کی تھی اور پورے ملک کو حیران کردیا تھا‘ پاکستان قومی اتحاد (پی این اے) کے فلک بوس قلعہ پر حملہ کرکے اسے پاش پاش کردیا تھا۔ حلقہ PS-127 میں ووٹرز کی تعداد دو لاکھ سات ہزار467 ہے جس میں سے کامیابی حاصل کرنے والے پی پی کے امیدوار غلام مرتضیٰ بلوچ نے30ہزار ووٹ حاصل کیئے ہیں جبکہ ایم کیوایم کے امیدوار وسیم احمد کے حصے میں 24ہزار ووٹ آئے‘ وسیم احمد ماضی میں بھی ایم کیوایم کے ٹکٹ پر رکن سندھ اسمبلی منتخب ہوچکے ہیں لیکن اس بار انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔

یہ حقیقت اپنی جگہ موجود ہے کہ ضمنی انتخابات یا بلدیاتی انتخابات میں عموماً حکومتی پارٹی کے امیدوار ہی کامیابی حاصل کرتے ہیں۔ اس کا بڑا سبب یہ ہے کہ حکومتی پارٹی علاقے کے باشندوں کو کچھ دینے کی پوزیشن میں ہوتی ہے۔ مہاجر قومی موومنٹ اور تحریک انصاف نے بھی الیکشن میں حصہ لیا جن کے امیدوار ثناء اﷲ قریشی اور ندیم میمن تھے لیکن ان دونوں جماعتوں نے ’’ووٹ کٹنگ‘‘ پارٹیوں کا کردار ادا کیا اور ایم کیوایم کے ووٹ تقسیم ہوگئے۔ پولنگ اسٹیشنوں پر فساد نے بھی اہم کردار ادا کیا۔ حلقہ میں پولنگ اسٹیشنوں کی تعداد134 تھی جن میں سے116کو انتہائی حساس قرار دیاگیا تھا۔ ان حساس پولنگ اسٹیشنوں پر ماردھاڑ سے بھی ایم کیوایم کا ووٹ بینک متاثر ہوا اور پی پی امیدوار نے دور دراز کے علاقوں میں نسبتاً پرامن ووٹنگ کا بھرپور فائدہ اٹھایا۔

قبل ازیں سندھ کے بلدیاتی اداروں کے چیئرمین اور وائس چیئرمین بھی محض اس لیے بلامقابلہ منتخب ہوگئے کہ ان کا تعلق سرکاری پارٹی سے تھا۔ لہذا حلقہ127 کے انتخابی نتائج سے ایم کیوایم کی مقبولیت یا عدم قبولیت کا اندازہ کرنا مشکل ہوگا۔ بعض حلقوں کا خیال ہے کہ کراچی اب وفاقی جماعتوں کیلئے کھلا میدان بننے کو تیار ہے۔ پاکستان تحریک انصاف نے اسی خیال کے تحت نشترپارک میں جلسہ کا میدان سجایا۔ عمران خان کو بلایا۔ انہوں نے سندھ کے شہری علاقوں میں آباد مہاجر آبادی کو اپنی طرف متوجہ کرنے کیلئے ان کے دکھوں پر مرہم رکھنے کی کوشش کی۔ پاکستان کیلئے ان کی لازوال قربانیوں کا ذکر کیا۔ الطاف حسین کی سرگرمیوں اور تقاریر کو ہدف تنقید بنایا لیکن جلسہ گاہ کی خالی کرسیوں کو نہ بھرسکے۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے اسے ’’جلسی‘‘ قرار دیا۔

اس وقت صورتحال یہ ہے کہ مختلف جماعتیں سندھ کے شہری علاقوں کی سیاست میں الطاف حسین کا خلاء پر کرنے کی کوشش کررہی ہیں لیکن کامیابی ہنوز دوراست والی کیفیت ہے۔ پاکستان کس نے بنایا اور کون اسے توڑنا چاہتا ہے۔ اس پر سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے سربراہ اور قوم پرست رہنما سائیں جی ایم سید کے پوتے جلال محمود شاہ کہتے ہیں کہ پاکستان الطاف حسین نے نہیں بنایا‘ اسی لئے انہیں ’’پاکستان توڑدو‘‘ کے نعرے لگانے کا حق نہیں ہے لیکن ان کے دادا جی ایم سید تحریک پاکستان میں شامل تھے۔ لہذا انہیں پاکستان توڑنے کا حق تھا۔ اس منطق کے تحت تو بہت سے سیاستدان اس الزام کی زد میں آجائیں گے اور بات کہیں سے کہاں جا پہنچے گی۔

ایم کیوایم کے خلاف آپریشن تو15جون2014ء سے جاری تھا لیکن حالیہ دنوں میں تیزی آئی ہے۔ اسے کراچی آپریشن کا تیسر ا مرحلہ کہا جاتا ہے۔ رینجرز کراچی میں7ہزار سے زائد چھاپے مارچکی ہے۔ ملزمان گرفتار ہوئے اور بھاری مقدار میں عیاں اور مدفون اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے۔ صولت مرزا جیسے مجرم تختہ دار پر بھی چڑھ چکے ہیں‘ کہا جاتا ہے کہ کراچی آپریشن ابھی مزید تین سال تک جاری رہے گا۔ ایم کیوایم کے250 سے زائد دفاتر منہدم کردیئے گئے ہیں جو متعلقہ اداروں کے مطابق غیرقانونی اور سرکاری زمینوں پربنائے گئے تھے۔ یہ’’جرم‘‘ دیگر جماعتوں کے ہاتھوں بھی انجام پایا ہے لیکن توپوں کا رخ فی الحال ایم کیوایم کی جانب ہے‘ ایم کیوایم کہتی ہے کہ کسی ایک جماعت کو ہدف بنانے اور دیوار سے لگانے کے نتائج کبھی مفید نہیں ہوتے‘ ایم کیوایم کو سابقہ مشرقی پاکستان کی ’’عوامی لیگ‘‘ نہ بنایا جائے۔ دیوار سے نہ لگایا جائے۔ تاریخ سے سبق حاصل کیا جائے۔

ایم کیوایم نے اس سال قربانی کی کھالیں جمع نہ کرنے کا اعلان بھی کیا ہے۔ ایسا پہلی بار ہورہا ہے۔ ایم کیوایم سالانہ ایک لاکھ سے زائد کھالیں گزشتہ32 سال سے جمع کرتی رہی ہے پاکستان میں دیگر جماعتیں اور ادارے بھی کھالیں جمع کرتے ہیں۔ کسی پرپابندی نہیں ہے‘ سالانہ چھ ارب روپے کی کھالیں جمع کی جاتی تھیں ان جماعتوں کیلئے فنڈنگ کا یہ بہت بڑا ذریعہ ہے ان میں کالعدم جماعتیں بھی شامل ہیں۔ ایم کیوایم پر اب تک پابندی نہیں لگی ہے۔ یہ پارٹی ابھی زیرتفتیش ہے‘ حکومت پاکستان نے22اگست کو کراچی پریس کلب پر قائد متحدہ کے متنازعہ خطاب اوراس کے نتیجے میں ہنگامہ آرائی پر برطانوی حکومت کو تفتیش کیلئے خط لکھا جس پر برٹش گورنمنٹ نے پولیس کو تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ الطاف حسین کے معاملے کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ ایم کیوایم فی الحال کراچی اور لندن میں تقسیم ہے تاہم ڈاکٹر فاروق ستار کی الطاف حسین سے بریت کا کم لوگوں کو یقین ہے۔ شکوک وشبہات اور آپریشن کی موجودگی میں حلقہ پی ایس 127 کا نتیجہ زیادہ مایوس کن نہیں ہے۔


متعلقہ خبریں


ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے ساتھ معاہدہ کر کے پچھتا رہے ہیں، ایم کیو ایم پاکستان وجود - منگل 18 اکتوبر 2022

ایم کیو ایم کے رہنما وسیم اختر نے کہا ہے کہ ن لیگ اورپیپلزپارٹی کے ساتھ معاہدہ کیا آج ہم پچھتا رہے ہیں، ہم حکومت چھوڑ دیں یہ کہنا بہت آسان ہے جو بھی وعدے ہم سے کیے گئے پورے نہیں ہوئے۔ ایک انٹرویو میں وسیم اختر نے کہا کہ ایم کیوایم پاکستان کے ساتھ جو مسائل آ رہے ہیں اس کی وجوہات ب...

ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے ساتھ معاہدہ کر کے پچھتا رہے ہیں، ایم کیو ایم پاکستان

نسرین جلیل منہ دیکھتی رہ گئی، کامران ٹیسوری گورنر سندھ تعینات وجود - اتوار 09 اکتوبر 2022

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے رہنما کامران خان ٹیسوری سندھ  کے اچانک  گورنر تعینات کر دیے گئے۔ گورنر سندھ  کے طور پرعمران اسماعیل کے استعفے کے بعد سے یہ منصب خالی تھا۔ ایم کیو ایم نے تحریک انصاف کی حکومت سے اپنی حمایت واپس لینے کے بعد مرکز میں پی ڈی جماعتوں کو حمایت دینے کے ...

نسرین جلیل منہ دیکھتی رہ گئی، کامران ٹیسوری گورنر سندھ تعینات

دیکھو مجھے جو دیدہ عبرت نگاہ ہو وجود - پیر 19 ستمبر 2022

یہ تصویر غور سے دیکھیں! یہ عمران فاروق کی بیوہ ہے، جس کا مرحوم شوہر ایک با صلاحیت فرد تھا۔ مگر اُس کی "صالحیت" کے بغیر "صلاحیت" کیا قیامتیں لاتی رہیں، یہ سمجھنا ہو تو اس شخص کی زندگی کا مطالعہ کریں۔ عمران فاروق ایم کیوایم کے بانی ارکان اور رہنماؤں میں سے ایک تھا۔ اُس نے ایم کیوای...

دیکھو مجھے جو دیدہ عبرت نگاہ ہو

متحدہ نے ڈاکٹر عمران فاروق کو بھلا دیا، شمائلہ عمران کا شکوہ وجود - اتوار 18 ستمبر 2022

متحدہ قومی موومنٹ کے مقتول رہنما ڈاکٹر عمران فاروق کی اہلیہ شمائلہ عمران نے پارٹی سے شکوہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ متحدہ نے ان کے شوہر کو بھلا دیا ہے۔ متحدہ کے شریک بانی ڈاکٹر عمران فاروق کی 12ویں برسی پر شمائلہ عمران نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ یا رب میرے لیے ایسا دروازہ کھول دے جس کی و...

متحدہ نے ڈاکٹر عمران فاروق کو بھلا دیا، شمائلہ عمران کا شکوہ

کامران ٹیسوری ڈپٹی کنوینئر بحال، ایم کیو ایم کے سینئر ارکان ناراض وجود - هفته 10 ستمبر 2022

ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی میں کامران ٹیسوری کی ڈپٹی کنوینئر کی حیثیت سے بحالی پر کئی ارکان ناراض ہوگئے، سینئر رہنما ڈاکٹر شہاب امام نے پارٹی کو خیرباد کہہ دیا۔ ڈاکٹر شہاب امام نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کو میرا تحریری استعفیٰ جلد بھیج دیا جائیگا۔ انہوں نے...

کامران ٹیسوری ڈپٹی کنوینئر بحال، ایم کیو ایم کے سینئر ارکان ناراض

اشتعال انگیز تقاریر، میڈیا ہاوسز حملہ کیس: چشم دید گواہ کی فاروق ستار کے خلاف گواہی وجود - اتوار 13 فروری 2022

انسداد دہشت گردی عدالت میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) قیادت کی اشتعال انگیز تقاریر اور میڈیا ہاؤسز پر حملہ کیس کی سماعت ہوئی۔ مقدمے کے چشم دید گواہ انسپکٹر ہاشم بلو نے ایم کیو ایم رہنما فاروق ستار اور دیگر کے خلاف گواہی دے دی۔ رینجرز کے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر رانا خالد حسین ...

اشتعال انگیز تقاریر، میڈیا ہاوسز حملہ کیس: چشم دید گواہ کی فاروق ستار کے خلاف گواہی

ایم کیو ایم کی احتجاجی ریلی پر پولیس پِل پڑی وجود - جمعرات 27 جنوری 2022

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم) کی کراچی میں احتجاجی ریلی کے دوران شیلنگ سے زخمی ہونے والے رکن سندھ اسمبلی صداقت حسین کو پولیس نے گرفتا ر کرلیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان نے بلدیاتی قانون کے خلاف وزیر اعلی ہاس کے باہر دھرنا دیا جس کے بعد پولیس کی جانب سے ریل...

ایم کیو ایم کی احتجاجی ریلی پر پولیس پِل پڑی

جنگ سے پہلے بھارتی شکست مختار عاقل - پیر 03 اکتوبر 2016

منصوبہ خطرناک تھا‘ پاکستان کو برباد کرنے کیلئے اچانک افتاد ڈالنے کا پروگرام تھا‘ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں فوجی آپریشن سے قبل کراچی‘ سندھ اور بلوچستان میں بغاوت اور عوامی ابھار کو بھونچال بنانے کا منصوبہ بنایا تھا تاکہ مقبوضہ کشمیر میں اس کی سفاکی اور چیرہ دستیاں دفن ہوجائیں اور ...

جنگ سے پہلے بھارتی شکست

ایم کیوایم پاکستان اور لندن کے تنازع میں خطرناک نتائج کی پیش بینی کی جانے لگی! باسط علی - پیر 03 اکتوبر 2016

پاکستان میں سب سے زیادہ منظم جماعت سمجھے جانے والی ایم کیوایم ان دنوں انتشار کا شکار ہے۔ جس میں ایم کیوایم پاکستان اور لندن کے رہنما ایک دوسرے کو ہر گزرتے دن اپنی اپنی تنبیہ جاری کرتے ہیں۔ تازہ ترین اطلاعات میں ایم کیوایم لندن کے برطانیہ میں مقیم رہنماؤں نے متحدہ قومی موومنٹ پاکس...

ایم کیوایم پاکستان اور لندن کے تنازع میں خطرناک نتائج کی پیش بینی کی جانے لگی!

نئی ایم کیو ایم بنانے کی کوشش، ’’مہاجر مینڈیٹ‘‘ کی کھینچا تانی‘ اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا؟ نعیم طاہر - بدھ 28 ستمبر 2016

لندن میں مقیم ایم کیو ایم کے رہنما ندیم نصرت کو بانی تحریک نے جو ٹاسک سونپا ہے وہ اس میں کس قدر کامیاب رہیں گے اور کئی دھڑوں میں تقسیم ایم کیو ایم کا مستقبل کیا ہے ؟ سیاسی مبصرین و تجزیہ کاروں کے ایک بڑے گروہ کی رائے یہ ہے کہ ندیم نصرت اپنے ٹاسک کو اس وقت تک پورا نہیں کرسکیں گے ج...

نئی ایم کیو ایم بنانے کی کوشش، ’’مہاجر مینڈیٹ‘‘ کی کھینچا تانی‘ اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا؟

وفادار اور غدار! مختار عاقل - پیر 26 ستمبر 2016

بغاوت کامیاب ہوجائے تو انقلاب اور ناکام ہو توغداری کہلاتی ہے۔ ایم کوایم کے بانی الطاف حسین کے باغیانہ خیالات اور پاکستان مخالف تقاریر پر ان کی اپنی جماعت متحدہ قومی موومنٹ سمیت پیپلزپارٹی‘ تحریک انصاف‘ مسلم لیگ (ن) اور فنکشنل مسلم لیگ نے سندھ اسمبلی میں ان کے خلاف قرارداد منظور ک...

وفادار اور غدار!

ایم کیو ایم کے استعفے کس کے مفاد میں؟ نعیم طاہر - پیر 26 ستمبر 2016

ایم کیوایم کے اراکین قومی اسمبلی کے استعفے اب حکومت گرانے اور بچانے کے لیے استعمال کیے جانے کے انکشاف پر حکومت کی جانب سے دو اہم وزرا کو ذمے داری دے دی گئی وفاقی دارالحکومت کے باخبرذرائع کا کہناہے کہ عجیب بات ہے کہ چوہدری نثاراور اسحاق ڈار ایم کیوایم پاکستان کی حمایت میں آن کھڑے ...

ایم کیو ایم کے استعفے کس کے مفاد میں؟

مضامین
پڑوسی اور گھر گھسیے وجود جمعه 29 مارچ 2024
پڑوسی اور گھر گھسیے

دھوکہ ہی دھوکہ وجود جمعه 29 مارچ 2024
دھوکہ ہی دھوکہ

امریکہ میں مسلمانوں کا ووٹ کس کے لیے؟ وجود جمعه 29 مارچ 2024
امریکہ میں مسلمانوں کا ووٹ کس کے لیے؟

بھارتی ادویات غیر معیاری وجود جمعه 29 مارچ 2024
بھارتی ادویات غیر معیاری

لیکن کردار؟ وجود جمعرات 28 مارچ 2024
لیکن کردار؟

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر