... loading ...
خاکی نیکروں، سفید قمیصوں اور سیاہ ٹوپیوں میں ملبوس ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ ہندو شدت پسندوں نے مغربی بھارت میں اپنی طاقت کا ایک زبردست مظاہرہ کیا۔ یہ متنازع گروہ راشٹریہ سوایم سیوک سنگھ المعروف آر ایس ایس کا تاریخ میں سب سے بڑا اجتماع تھا جو گزشتہ روز مغربی ریاست مہاراشٹر کے شہر پونے میں منعقد ہوا۔ بھارت کے موجودہ وزیر اعظم نریندر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی نے آر ایس ایس کے گہوارے میں ہی جنم لیا تھا اور خود مودی عرصے تک آر ایس ایس کے ایک سرگرم کارکن رہے تھے۔ لاٹھیوں سے لیس اور یک آواز نعرے لگاتے ہوئے یہ لاکھوں کارکن اپنے سربراہ موہن بھگوت کی باتیں سننے میں محو دکھائی دیے۔
آر ایس ایس خود کو ایک ثقافتی انجمن کہتی ہے جو بھارت میں ہندو ثقافت کے تحفظ سے وابستہ ہے لیکن درحقیقت یہ ایک ہندو فاشسٹ تنظیم ہے، جو ہر دوسرے مذہب کے خلاف ہے اور کیونکہ ہندوستان میں سب سے بڑی اقلیت مسلمان ہیں، اس لیے سب سے زیادہ زیر عتاب وہی آتے ہیں۔ آر ایس ایس بھارت میں مذہبی کشیدگی کو ایندھن فراہم کرنے کی طویل تاریخ رکھتی ہے۔
تازہ ترین اجتماع کے حوالے سے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مئی 2014ء میں مودی کے برسر اقتدار آنے سے قبل کبھی آر ایس ایس کا اثر و رسوخ اتنا نہیں دیکھا گیا۔ 15 سال کے لڑکوں سے لے کر 102 سال تک کے بوڑھوں تک 450 ایکڑ پر پھیلی اجتماع گاہ میں آر ایس ایس کے مطابق ایک لاکھ 60 ہزار افراد موجود تھے۔
نریندر مودی ماضی میں 15 سال تک تنظیم کے اہم کارکن رہے ہیں۔ اجتماع میں شریک ایک 32 سالہ رضاکار کا کہنا تھا کہ آر ایس ایس کا کارکن مودی کو ایک مثال سمجھتا ہے کہ سیوک کہاں تک پہنچ سکتے ہیں۔ انہوں نے آر ایس ایس کی ساکھ کو بہت فائدہ پہنچایا ہے۔ ایک دوسرے رضاکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ جب سے مودی وزیر اعظم بنے ہیں آر ایس ایس کی رکنیت میں 20 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
آر ایس ایس کا قیام 1925ء میں بھارت کی سب سے بڑی مذہبی تنظیم کی حیثیت سے عمل میں آیا تھا اور اب کہا جاتا ہے کہ بھارت میں اس کے 50 لاکھ کارکن ہیں جو ‘سوایم سیوک’ کہلاتے ہیں۔ یہ ایک علانیہ خفیہ تنظیم ہے کیونکہ اس کے رضاکاروں کی رکن کی حیثیت سے کوئی باضابطہ رجسٹریشن نہیں ہوتی اور تمام تر رابطے زیادہ تر زبانی ہوتے ہیں۔ ان کا یہ تازہ ترین اجتماع اپنے حجم کے لحاظ سے تو بڑا تھا ہی لیکن اس لیے بھی انوکھا تھا کہ اس میں ذرائع ابلاغ کو مدعو کیا گیا تھا۔
گزشتہ انتخابات میں کانگریس کے 10 سالہ اقتدار کو ختم کرنے اور نریندر مودی کو انتخابات جتوانے میں آر ایس ایس کا بہت اہم کردار تھا، جس کے کارکنوں نے خاصی محنت کرکے مودی کو یہ مقام دلایا۔ گو کہ مہاراشٹر میں گائے کے ذبیحے پر پابندی آر ایس ایس کے لیے خوش کن خبر تھی لیکن وہ مودی کی زیادہ تر توجہ اقتصادی ترقی پر ہونے اور ایودھیا کے معاملے پر خاموشی سے خاصے نالاں بھی دکھائی دیتے ہیں۔ آر ایس ایس کے کرتا دھرتا اہم فیصلوں میں نظر انداز کیے جانے پر بھی مودی سے ناخوش دکھائی دیتے ہیں جیسا کہ چند روز قبل مودی کا اچانک دورۂ پاکستان۔ دوسری جانب بی جے پی سمجھتی ہے کہ ریاست بہار میں ہونے والے گزشتہ انتخابات میں بی جے پی کی بدترین شکست کا ایک اہم سبب آر ایس ایس رہنما موہن بھگوت کا متنازع بیان بھی تھا۔
لیکن ان اختلافات کے باوجود یہ مودی سرکار ہی ہے جس کے زیر نگیں آر ایس ایس پھل پھول رہی ہے، اور کوئی بعید نہیں کہ اتر پردیش کے آئندہ انتخابات میں نتیجہ مودی کے حق میں لانے کے لیے سوایم سیوک میدان میں دکھائی دیں۔
سیاسی تجزیہ کار مودی کے دور حکومت میں آر ایس ایس کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کو خطرے کی نگاہ سے دیکھ رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ مختلف وزارتوں خاص طور پر وزارت انسانی وسائل میں، جس کے ماتحت تعلیم کا شعبہ بھی آتا ہے، میں آر ایس ایس کے کارکنوں کی بڑے پیمانے پر بھرتی کی گئی ہے۔
ایرانی تیل کی پاکستان میں اسمگلنگ پر سیکیورٹی ادارے کی رپورٹ میں اہم انکشافات سامنے آگئے ۔پاکستان میں ایرانی تیل کی اسمگلنگ کے بارے میں رپورٹ منظرعام پر آگئی ہے جس میں کہا گیا کہ پاکستان میں سالانہ 2 ارب 80 کروڑ لیٹر ایرانی تیل اسمگل کیا جاتا ہے اور اسمگلنگ سے قومی خزانے کو سالان...
سندھ کابینہ نے رینجرز کی کراچی میں تعیناتی کی مدت میں 180 دن کے اضافے کی منظوری دے دی۔ترجمان حکومت سندھ نے بتایا کہ رینجرز کی کراچی میں تعیناتی 13 جون 2024 سے 9 دسمبر 2024 تک ہے ، جس دوران رینجرز کو انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت اختیارات حاصل رہیں گے ۔کابینہ نے گزشتہ کابینہ ا...
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی انتخابات میں کامیابی کے لیے بھارتی مسلمانوں اور پاکستان کو دھمکی دے رہے ہیں ۔ دی وائر کے مطابق بی جے پی نے آفیشل انسٹاگرام ہینڈل کے ذریعے مودی کی ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں مودی کہتے ہیں کہ اگر کانگریس اقتدار میں آئی تو وہ ہندؤں کی جائیداد اور دولت م...
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کسی بھی صورت غزہ میں جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات میں انہوں نے کہا کہ کوئی ایسا معاہدہ تسلیم نہیں جس میں جنگ کا خاتمہ شامل ہو۔اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حماس نے جنگ ...
جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی)کو کراچی میں جلسے کی اجازت نہیں ملی اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر شرقی نے بتایا کہ جے یو آئی کو ایس ایس پی ایسٹ کی رپورٹ پر جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ایس ایس پی ایسٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہر میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے پیش نظر بڑے عوامی اجت...
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ کوئی بات ہوگی تو سب کے سامنے ہوگی اور کوئی بات چیت کسی سے چھپ کر نہیں ہوگی،بانی پی ٹی آئی نے نہ کبھی ڈیل کی ہے اور نہ ڈیل کے حق میں ہیں، یہ نہ سوچیں کہ وہ کرسی کیلئے ڈیل کریں گے ۔میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گن...
فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کے خلاف طلبہ کے احتجاج کا سلسلہ دنیا بھر کی جامعات میں پھیلنے لگا۔امریکا، کینیڈا، فرانس اور آسٹریلیا کی جامعات کے بعد یونان اور لبنان کی جامعات میں بھی طلبہ نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظاہرہ کیا۔امریکی جامعات میں احتجاج کا سلسلہ تیرہویں روز بھی...
غزہ میں مظالم کے خلاف اسرائیل کی مبینہ حمایت کرنے والی کمپنیوں کے بائیکاٹ کی مہم میں شدت آتی جا رہی ہے ۔ معروف امریکی فوڈ چین کے ایف سی نے ملائیشیا میں اپنے 100 سے زائد ریستوران عارضی طور پر بند کرنیکا اعلان کر دیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ملائیشیا میں امریکی فوڈ چین کی فرنچائز کم...
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کو طنز کا نشانہ بنایا ہے ۔لاہور میں فلسطین کانفرنس سے خطاب میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ یہاں بلاوجہ شہباز شریف کی شکایت کی گئی اس بیچارے کی حکومت ہی...
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کرپشن کا ملک سے خاتمہ ہونے والا ہے ، ہم سب مل کر پاکستان کو انشااللہ اس کا جائز مقام دلوائیں گے اور جلد پاکستان اقوام عالم میں اپنا جائز مقام حاصل کر لے گا۔لاہور میں عالمی یوم مزدور کے موقع پر اپنی ذاتی رہائش گاہ پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ ا...
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بی جے پی کے رہنما راجوری اور پونچھ میں مسلمانوں کو دھمکیاں دے رہے ہیں کہ وہ یا تو سنگھ پریوار کے حمایت یافتہ امیدوار کو ووٹ دیں یا1947 جیسی صورتحال کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہیں۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق 1947میں جموں خطے میں ہن...
پی ٹی آئی نے جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ کیا ہے ۔ذرائع کے مطابق تحریک انصاف نے مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ کیا ہے ، جے یو آئی ف کے سربراہ کو احتجاجی تحریک میں شامل ہونے کے لیے باقاعدہ دعوت دی جائے گی۔ذرائع کے مطابق مذاکراتی ک...