وجود

... loading ...

وجود
وجود

ایم کیوا یم نے بطور وکیل عاصمہ جہانگیر کا انتخاب کیوں کیا؟

بدھ 30 ستمبر 2015 ایم کیوا یم نے بطور وکیل عاصمہ جہانگیر کا انتخاب کیوں کیا؟

Asma-Jahangir-3

لاہور ہائیکورٹ میں عاصمہ جہانگیر کے خلاف مظاہرہ تعداد سے قطع نظر اس لحاظ سےبہت اہمیت کا حامل ہے کہ وہ ان کا گڑھ ہے۔ دو ہزار گیارہ بارہ میں سپریم کورٹ بار کی صدرمنتخب ہوئیں تو زیادہ ووٹ اُنہیں لاہوسے ہی ملے تھے ان کی طاقت کا مرکز بھی یہی شہر ہے۔لاہورہائیکورٹ میں الطاف حسین کی وکالت کرنے کے خلاف احتجاج کرنے والی تنظیم استحکام پاکستان وکلا محاذ نے اعلان کیاہے کہ منگل کو ایک ٹریلر دکھایا ہے۔ وہ دو اکتوبرکو ہونے والی آئندہ سماعت پر مظاہرے کرکے پوری فلم دکھائیں گے۔

ہائیکورٹ کے احاطہ میں وکلا کی تنظیم استحکام پاکستان وکلا ءمحاذ کے زیر اہتمام عاصمہ جہانگیر اور خالد رانجھا کےخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ تنظیم کے سربراہ ایڈووکیٹ آفتاب ورک نے کہاکہ عاصمہ جہانگیرالطاف حسین کی وکالت کرکے بارہ مئی دوہزار سات کو زندہ جلائے جانے والے وکلا کے اہلخانہ کے زخموں پر نمک چھڑک رہی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ وکلا کے ساتھ غداری کرنے پر عاصمہ جہانگیر اور خالد رانجھا کے وکالت کےلائسنس منسوخ کرکے باررومز میں داخلے پرپابندی عائد کی جائے ۔وکلا کی تنظیم نے اس حوالے سے احاطہ عدالت میں پمفلٹ بھی تقسیم کیے ۔ تنظیم کی جانب سے وکالت کا لائسنس منسوخ کرنے کا جو مطالبہ کیا گیاہے اس کے لیے تاحال کوئی تحریری درخواست نہیں دی گئی ۔ یہ تنظیم کتنی اہم ہے اس کے اعلان کی فلم کس قدر اہمیت کی حامل ہے اس سوال کو یہاں چھوڑکر جائزہ لیتے ہیں ایم کیوایم نے کیس کی پیروی کےلیے عاصمہ جہانگیر کا انتخاب ہی کیوں کیا؟

ایم کیوایم ایک عالمی سطح پر انسانی حقوق کی مسلمہ کارکن
سے اپنے کیس کی پیروی کراکے یہ تاثر دینا چاہتی تھی کہ واقعی اسے بنیادی انسانی حقوق کے حوالے سے مشکلات کا سامناہے

ماہرین قانون کے مطابق الطاف حسین کے خلاف فیصلے کی پیروی کےلیے کسی بڑے نام کی ضرورت بظاہر نہیں تھی کیونکہ ایم کیوایم کے قائد کے خلاف تصویر وخبر کی نشرو اشاعت پر پابندی کو آ ئین میں موجود بنیادی حقوق پر زد قرار دے کر کوئی بھی وکیل ایک یا دو پیشی میں ریلیف دلواسکتاتھا پھراس قدر نامی گرامی وکیل کی کیا ضرورت تھی ؟ اسلام آباد میں ایم کیوایم سے قربت رکھنے والے بعض وکلا کا اس ضمن میں کہناہے پارٹی قائد کے خلاف کیس میں ایک بڑے وکیل کی خدمات درکا رتھیں کیونکہ فیصلہ دینے ولے جسٹس مظاہر نقوی سخت فیصلوں کے حوالے سے شہرت رکھتے ہیں۔ انہوں نے ہی رانا ثنااللہ کے خلاف انکوائری کی رپورٹ دی ہے۔ دوسری وجہ ان وکلاءنے یہ بتائی کہ پارٹی ان دنوں سخت دباؤ میں ہے ۔ ملکی سطح پر اسے دیوار سے لگادیا گیاہے۔ اس لیے وہ ایک عالمی سطح پر انسانی حقوق کی مسلمہ کارکن سے اپنے کیس کی پیروی کراکے یہ تاثر دینا چاہتی تھی واقعی اسے بنیادی انسانی حقوق کے حوالے سے مشکلات کا سامناہے۔

ایم کیوایم یہ تاثر بھی دینا چاہتی تھی کہ اسےجب بهی ضرورت ہوگی انسانی حقوق کی تنظیم کی بڑی سے بڑی شخصیت اس کے ساتھ کهڑی ہونے کو تیار ہوگی۔ ذرایع کا یہ بهی کہناہےکہ ایم کیوایم یہ بهی سمجھتی ہے کہ اسکے خلاف جو بهی کارروائی ہورہی ہے اس کے پیچهے نادیدہ ہاتھ ہیں اور عاصمہ جہانگیر ایسی نادیدہ قوتوں کے خلاف دودهاری تلوار ہیں۔

ایم کیوایم کےفیصلےسے اختلاف رکهنےوالے ماہرین قانون کاکہناہےکہ یہ درست ہے کہ اس مقدمے میں ریلیف لینا زیادہ مشکل نہیں لیکن عاصمہ جہانگیر ایک سخت مزاج وکیل ہیں اور دلائل کے دوران ان کا انداز یا الفاظ کا چناؤ جج کو اشتعال دلادیتے ہیں۔ اکثر مقدمات میں اُنہیں فائدہ اپنی قدآور شخصیت کی بنیاد

پر ہوتاہے۔ان کے بارے میں عام تاثر ہے کہ وہ منہ پهٹ وکیل ہیں۔ ان وکلا کاکہناہے کہ جسٹس مظاہر نقوی بهی اپنی سخت مزاجی کے حوالے سے معروف ہیں گزشتہ دنوں خاتون وکیل نے بند موبائل ہاتھ میں سنبهالا ہواتها ۔جج صاحب نے اس پر وکیل صاحبہ کو آڑے ہاتهوں لیا،انکی وضاحتیں بے معنی رہیں۔ ماہرین نے خدشات کا اظہار کیاکہ جج صاحب اور وکیل صاحبہ کی شخصیات پر یہ پہلو حاوی ہوگئے تواس کا نقصان ایم کیو ایم کو ہوگا۔

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی سیاست میں فعال ذرایع کا کہناہےکہ ایم کیو ایم نےدشمن کے دشمن کو سامنے رکھ کر وہی چال چلی ہے جو عمران خان ہرجانہ کیس میں بابر اعوان کو سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے مقابل لا کرچلی گئی تھی۔ اب سب سے اہم بات یہ ہے کہ ایم کیو ایم اپنے قائد کی جانب سے دو اکتوبرکوآئندہ را سے اپیل وغیرہ نہ کرنےکا بیان حلفی جمع کرادیتی ہے تو امکان ہے کہ پابندی اُٹھ جائے گی ۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ انکی وکیل بهی معاملے کو کسی اشتعال انگیزی کے بغیر نمٹائیں


متعلقہ خبریں


تاریخی سنگ میل عبور، پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن چاند پر روانہ وجود - هفته 04 مئی 2024

پاکستان نے خلائی تحقیق کے میدان میں اہم سنگ میل عبور کرلیا، تاریخی خلائی مشن ’آئی کیوب قمر‘چین کے وینچینگ خلائی سینٹر سے روانہ ہو گیا جس کے بعد پاکستان چاند کے مدار میں سیٹلائٹ بھیجنے والا چھٹا ملک بن گیا ہے ۔سیٹلائٹ آئی کیوب قمر جمعہ کو2 بجکر 27 منٹ پر روانہ ہوا، جسے چینی میڈیا ...

تاریخی سنگ میل عبور، پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن چاند پر روانہ

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں،عمران خان وجود - هفته 04 مئی 2024

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے عدالتوں سے ان کے مقدمات کے فیصلے فوری طور پر سنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیف جسٹس قاضی پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں۔بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے اڈیالہ جیل سے اہم پیغام میں کہا ہے کہ میں اپنے تمام مقدمات س...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں،عمران خان

بس مجھے قتل کرناباقی رہ گیا ہے ،غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا، عمران خان وجود - هفته 04 مئی 2024

پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے کہا ہے کہ بس مجھے قتل کرنا رہ گیا ہے لیکن میں مرنے سے نہیں ڈرتا، غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا۔برطانوی جریدے دی ٹیلی گراف کے لیے جیل سے خصوصی طور پر لکھی گئی اپنی تحریر میں سابق وزیر اعظم نے کہا کہ آج پاکستانی ریاست اور اس کے عوام ایک دوسرے...

بس مجھے قتل کرناباقی رہ گیا ہے ،غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا، عمران خان

سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی بندش کے حق میں نہیں، عطا تارڑ وجود - هفته 04 مئی 2024

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ کسی سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی بندش کے حق میں نہیں۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پاکستان میں کیوں دفتر نہیں کھولتے ، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو پاکستان میں دفاتر کھولنے چاہئی...

سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی بندش کے حق میں نہیں، عطا تارڑ

یوم صحافت پرخضدار دھماکا،صحافی صدیق مینگل سمیت 3افراد جاں بحق وجود - هفته 04 مئی 2024

یوم صحافت پر خضدار میں دھماکا، صحافی صدیق مینگل سمیت 3 افراد جاں بحق ہوگئے ۔پولیس کے مطابق خضدار میں قومی شاہراہ پر سلطان ابراہیم خان روڈ پر ریموٹ کنٹرول دھماکے سے ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔ایس ایچ او خضدار سٹی کے مطابق ریموٹ کنٹرول دھماکے میں ایک شخص جاں بحق اور 10 افراد زخمی ...

یوم صحافت پرخضدار دھماکا،صحافی صدیق مینگل سمیت 3افراد جاں بحق

انتخابات کے بعد ایرانی تیل کی ا سمگلنگ میں اضافہ وجود - جمعه 03 مئی 2024

ایرانی تیل کی پاکستان میں اسمگلنگ پر سیکیورٹی ادارے کی رپورٹ میں اہم انکشافات سامنے آگئے ۔پاکستان میں ایرانی تیل کی اسمگلنگ کے بارے میں رپورٹ منظرعام پر آگئی ہے جس میں کہا گیا کہ پاکستان میں سالانہ 2 ارب 80 کروڑ لیٹر ایرانی تیل اسمگل کیا جاتا ہے اور اسمگلنگ سے قومی خزانے کو سالان...

انتخابات کے بعد ایرانی تیل کی ا سمگلنگ میں اضافہ

رینجرز تعیناتی کی مدت میں 180 دن کا اضافہ، سندھ کابینہ کی منظوری وجود - جمعه 03 مئی 2024

سندھ کابینہ نے رینجرز کی کراچی میں تعیناتی کی مدت میں 180 دن کے اضافے کی منظوری دے دی۔ترجمان حکومت سندھ نے بتایا کہ رینجرز کی کراچی میں تعیناتی 13 جون 2024 سے 9 دسمبر 2024 تک ہے ، جس دوران رینجرز کو انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت اختیارات حاصل رہیں گے ۔کابینہ نے گزشتہ کابینہ ا...

رینجرز تعیناتی کی مدت میں 180 دن کا اضافہ، سندھ کابینہ کی منظوری

انتخابی حربے، مودی کی بھارتی مسلمانوں اور پاکستان کو دھمکی وجود - جمعه 03 مئی 2024

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی انتخابات میں کامیابی کے لیے بھارتی مسلمانوں اور پاکستان کو دھمکی دے رہے ہیں ۔ دی وائر کے مطابق بی جے پی نے آفیشل انسٹاگرام ہینڈل کے ذریعے مودی کی ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں مودی کہتے ہیں کہ اگر کانگریس اقتدار میں آئی تو وہ ہندؤں کی جائیداد اور دولت م...

انتخابی حربے، مودی کی بھارتی مسلمانوں اور پاکستان کو دھمکی

نیتن یاہو کا جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار وجود - جمعه 03 مئی 2024

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کسی بھی صورت غزہ میں جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات میں انہوں نے کہا کہ کوئی ایسا معاہدہ تسلیم نہیں جس میں جنگ کا خاتمہ شامل ہو۔اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حماس نے جنگ ...

نیتن یاہو کا جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار

جمعیت علماء اسلام کو کراچی میں جلسے کی اجازت نہیں ملی وجود - جمعه 03 مئی 2024

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی)کو کراچی میں جلسے کی اجازت نہیں ملی اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر شرقی نے بتایا کہ جے یو آئی کو ایس ایس پی ایسٹ کی رپورٹ پر جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ایس ایس پی ایسٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہر میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے پیش نظر بڑے عوامی اجت...

جمعیت علماء اسلام کو کراچی میں جلسے کی اجازت نہیں ملی

عمران خان نے بات چیت کا ٹاسک دیا ہے ، وزیر اعلیٰ کے پی وجود - جمعرات 02 مئی 2024

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ کوئی بات ہوگی تو سب کے سامنے ہوگی اور کوئی بات چیت کسی سے چھپ کر نہیں ہوگی،بانی پی ٹی آئی نے نہ کبھی ڈیل کی ہے اور نہ ڈیل کے حق میں ہیں، یہ نہ سوچیں کہ وہ کرسی کیلئے ڈیل کریں گے ۔میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گن...

عمران خان نے بات چیت کا ٹاسک دیا ہے ، وزیر اعلیٰ کے پی

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کیخلاف طلبہ کا احتجاج یونان اور لبنان تک پہنچ گیا وجود - جمعرات 02 مئی 2024

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کے خلاف طلبہ کے احتجاج کا سلسلہ دنیا بھر کی جامعات میں پھیلنے لگا۔امریکا، کینیڈا، فرانس اور آسٹریلیا کی جامعات کے بعد یونان اور لبنان کی جامعات میں بھی طلبہ نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظاہرہ کیا۔امریکی جامعات میں احتجاج کا سلسلہ تیرہویں روز بھی...

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کیخلاف طلبہ کا احتجاج یونان اور لبنان تک پہنچ گیا

مضامین
دوسروں کی مدد کریں اللہ آپ کی مدد کرے گا ! وجود هفته 04 مئی 2024
دوسروں کی مدد کریں اللہ آپ کی مدد کرے گا !

آزادی صحافت کا عالمی دن اورپہلا شہید صحافی وجود هفته 04 مئی 2024
آزادی صحافت کا عالمی دن اورپہلا شہید صحافی

بھارتی انتخابات میں مسلم ووٹر کی اہمیت وجود هفته 04 مئی 2024
بھارتی انتخابات میں مسلم ووٹر کی اہمیت

ٹیکس چور کون؟ وجود جمعه 03 مئی 2024
ٹیکس چور کون؟

٢١ ویں صدی کا آغازاور گیارہ ستمبر وجود جمعه 03 مئی 2024
٢١ ویں صدی کا آغازاور گیارہ ستمبر

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر