وجود

... loading ...

وجود
وجود

پنجاب حکومت کا وعدہ اور میرا

اتوار 06 ستمبر 2015 پنجاب حکومت کا وعدہ اور میرا

meera

میرا کی کیا بات ہے! خیرات بھی ایسی مانگتی ہے جیسے قرض مانگ رہی ہو۔میرا نے ابھی ابھی پنجاب حکومت کومتنبہ کیاہے کہ اُس سے اسپتال کی تعمیر کے لئے زمین دینے کا جو وعدہ کیا تھا وہ اب تک ایفا نہیں ہوا۔ یہی شکایت میرا سے بہت سے مردوں کو اور خود میرا کو بھی بہت سے مردوں سے ہے۔ مگر وفا زمین جتنی قیمتی اور کارآمد شے نہیں ہوتی ۔اس لئے میرا زمین کی کچھ زیادہ ہی پروا کر رہی ہے۔ اداکارہ نے پنجاب حکومت کو یہ بھی کہہ دیا ہے کہ اگر وہ زمین دینا چاہتی ہے تب بھی بتا دے اور اگر نہیں دینا چاہتی تب بھی بتا دے تاکہ کوئی دوسرا راستا اختیار کیا جائے۔ میرا کے پاس جتنے بھی راستے ہیں سارے ہی دوسرے ہیں۔جو اجمل سعید کی اسپن بالنگ میں ’’دوسرا‘‘سے زیادہ خطرناک اور کارآمد ہیں۔ میرا نے اب تک جتنی بھی شادیاں کی ہیں تو وہ بھی دوسری ہی نکلی ہیں۔ واحد شادی جو پہلے کی تھی تو اُس میں شوہر ’’دوسرا ‘‘نکل آیا۔چنانچہ جب بھی وہ کچھ بولتی ہیں تو لوگ اس کا مطلب ہی دوسرا نکال لیتے ہیں۔ حالانکہ میرا کی بات کا کوئی دوسرا مطلب نہیں ہوتا۔ دوسرا تو کیا کوئی پہلا بھی مطلب نہیں ہوتا۔ بس کچھ مطلبی مطلبی سا لگتا ضرور ہے۔

پاکستان میں دو چیزیں کبھی ٹھیک نہیں ہوں گی۔ایک معیشت اور دوسری میرا کی انگریزی۔ دونوں کی جتنی بھی اصلاح کی جائے اُتنی ہی کم بخت بگڑ جاتی ہیں۔ کچھ وقفے ضرور آتے ہیں۔ معیشت کو عارضی سنبھالا ملتا ہے اور میرا کی انگریزی کو اردو کا سہارا۔ دونوں ہی مواقع پر قوم سکھ کا سانس لیتی ہے۔ پاکستان کی معیشت ٹھیک ہو یا نہیں مگر میرا کی ایک چیز بالکل ٹھیک ٹھاک ہے اور وہ ہے خود میرا کی اپنی معیشت۔ ہر چند ماہ میں اُس کی کسی نوجوان سے شادی کی خبر آجاتی ہے۔ جن نوجوانوں سے اُس کی شادی کی خبر نہیں آتی تو اُس سے طلاق کی خبر آجاتی ہے ۔ بندہ بشر کو طلاق کی خبر سے خود ہی اندازا لگانا پڑتا ہے کہ پھر شادی ہی ہوئی ہوگی جب ہی تو طلاق ہوئی ہے۔ مگر’’ خوجا‘‘کے پاس اندر کی خبر یہ ہے کہ محترمہ میر ا کو طلاق کی خبر سے اتنی تکلیف نہیں پہنچتی جتنی شادی کی خبر سے پہنچتی ہے۔ اُن کے بقول لوگ باگ یہ یاد نہیں رکھتے کہ کسی عورت کو کتنی طلاقیں ہوئیں مگر یہ ضرور یاد رکھتے ہیں کہ اُس کی کتنی شادیاں ہوئیں۔

دنیا بھر میں زلزلے اور طوفانوں کی خبریں ماہرین پہلے ہی بتا دیتے ہیں مگر پاکستان میں یہ خبریں اچانک ہی ملتی ہیں۔ ماہرین بھی حیران رہ جاتے ہیں کہ یہ کب اور کیسے آگئے؟ بھئی زلزلے ،طوفان اور میرا کے آنے جانے کے کوئی اوقات نہیں۔ خوجا کو اس بات پر حیرت ہے کہ طوفانوں کے نام جب نرگس، بجلی، ڈولی، قطرینہ اور اب نیلوفر ہو سکتے ہیں تو پھر میرا کیوں نہیں؟ بھئی آخر میرا بھی اُتنی ہی تو بے قابو ہے جتنے طوفان اور اُن سے منسوب یہ مشہورِ زمانہ نام۔خوجا یہ سوال اُٹھا کر اس جواب سے خود کو خود ہی تسلی دے دیتے ہیں کہ اب دیکھئے نا! طوفان اور میرا میں کوئی فرق ہو یا نہیں مگر نیلوفر اور میرا میں تو ایک فرق ضرور ہے کہ نیلو فر کے آگے تو بند بھی باندھا جاسکتا ہے اور اُس کی تباہی کا تھوڑا بہت اندازا بھی لگایا جاسکتا ہے مگر میرا کے طوفان کے آگے کوئی بند تو کیا کچھ اور بھی نہیں باندھا جا سکتا۔ستم بالائے ستم اُس سے آنے والی تباہی کا کوئی اندازا بھی نہیں لگایا جاسکتا۔ تھوڑا بہت اندازا عمران خان کو ضرور رہا ہوگا جب ہی تو وہ میرا کی شادی کی پیشکش کو پہلے ہنس کر اور پھر گبھرا کر ٹال گئے۔اور جلدی جلدی میں ریحام خان کو بیاہ لائے۔ ذرا سوچئے اگر وہ شادی کی پیشکش قبول کرلیتے تو میرا کا طوفان اور عمران خان کا سونامی مل کر نئے پاکستان کا کیا حال کر دیتے؟اور ریحام خان دونوں کا کیا حال کر دیتیں۔

ریحام خان اور عمران خان کے درمیان کیا چیزیں مشترک ہیں اس کا اندازا تو ابھی ان دونوں کو نہیں ہو سکا مگر میرا اور عمران خان میں خاصی چیزیں مشترک بھی ہیں۔مثلاً عمران خان نے کرکٹ میں کامیابی کے جھنڈے گاڑ کر فوراً ہی اسپتال کا ڈول ڈال دیا۔ میرا نے بھی پتا نہیں کون کون سی کامیابیوں کے جھنڈے گاڑ گاڑ کر بلکہ اکھاڑ پچھاڑ کر اُسی طرح اسپتال کا ڈول ڈال دیا ہے۔دونوں کی شہرت بھی خوب خوب ہے۔مگر دونوں میں ایک آدھ فرق بھی ہے۔ عمران کسی سے ہاتھ تک ملانا گوارا نہیں کرتے۔ جب کہ میرا ہاتھ چُھڑانا گوارا نہیں کرتی۔ عمران کسی سے ہاتھ نہیں ملاتے مگرتھوڑی دیر کے لئے تھوڑا بہت دل وِل ضرور ملا لیتے ہیں بشرطیکہ سامنے صنفِ نازک ہو۔ مگر میرا ہاتھ ملانے کے معاملے میں جتنی فیاض ہے دل ملانے کے معاملے میں کچھ اُتنی ہی بخیل واقع ہوئی ہے۔چناچہ ہاتھ تو وہ ہاتھ پکڑ پکڑ کر ملالیتی ہے مگر دل وہ بنگلے پکڑ پکڑ کر چھڑا لیتی ہے۔کہتے ہیں جو کوئی میرا سے ہاتھ ملاتا ہے ، ہاتھ کی اُنگلیاں اور اپنے بنگلے دوبارہ گنتا ہے۔ جو کبھی پورے نہیں نکلتے۔ میاں جمعہ خان نے تو یہ مشہور کر رکھا ہے کہ میرا سے ہاتھ ملانے کا مطلب بھد ناموں (اسکینڈلز ) میں اضافہ اور بنگلوں میں کمی ہے۔بھلا بھدناموں میں اضافے سے کون کم نصیب ڈرتا ہے مگر یہ بنگلوں کی کمی تو اچھے خاصے آدمی کو بدنصیب بنا دیتی ہے۔کیونکہ بنگلے باقی نہ رہے تو پھر بھد نامے بھی کہاں باقی رہتے ہیں۔میرا کے اس ہنر سے عمران خان ضرور واقف ہوں گے کہ آخر اُنہوں نے بھی تو گھاٹ گھاٹ کا پانی گھونٹ گھونٹ پیا ہے۔ایک بنگلے پکڑنے اور دوسرا چندے پکڑنے میں ایک جیسے ہی ماہر ہیں۔ شاید اِسی لئے میرا کی شادی کی پیشکش پر اُنہوں نے فوراً ہی بنی گالہ کے گھر کی خیریت چاہی ہو گی۔آخر عمران خان سیاست دان بن گئے تو کیا ہوا کبھی وہ بھی تو کھلاڑی تھے اور تب میرا بھی اُن کے آگے کیا بیچتی تھی ؟بس عمران خان کواُن کے کھلاڑی پن نے بال بال بچا لیا اور ریحام خان نے فوراً سنبھال لیا۔ ورنہ میرا کے طوفان کے آگے بنی گالہ کے بنگلے کو کہاں ٹہرنا تھا۔اب پنجاب حکومت کو بھی چاہئے کہ وہ فوراً ہی عمران خان کی طرح اپنے بنی گالہ کو بچانے کی فکر کرتے ہوئے کوئی دوسرا راستا اختیار کرے، کیونکہ پہلا راستا تو عمران خان نے ریحام خان سے شادی کرکے اختیار کر لیا۔حالانکہ اس شادی سے اُنہیں جو کچھ ملا ہے وہ بھی دوسرا ہی ہے۔ اور مسلم لیگ نون کی حکومت اور شریف برادران آج کل وہ کام ہر گز نہیں کرتے جو عمران خان نے کئے ہوں۔ اسی لئے بہت دنوں سے چھوٹے میاں کی طرف سے کسی شادی وادی کی خبر نہیں آئی۔ ورنہ وہ بھی ایسے عزائم سے سرشار ہیں کہ بھنور میں ڈبکیاں لگاتے ہیں اور طوفان اُن کے شوق کا طواف کرتا ہے۔دیکھئے اب پنجاب حکومت اپنی زمین کیسے بچاتی ہے اور میرا اپنا ’’دوسرا‘‘کب دکھاتی ہے؟


متعلقہ خبریں


اسٹیبلشمنٹ کی ضرورت پہلے تھی نہ اب ہے، عمران خان وجود - اتوار 30 اکتوبر 2022

سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کی ضرورت نہ پہلے تھی نہ اب ہے۔ نجی ٹی وی کو انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ میری طرف سے آرمی چیف کو توسیع دینے کی آفر تک وہ یہ فیصلہ کر چکے تھے کہ رجیم چینج کو نہیں روکیں گے، یہ روک سکتے تھے انہوں نے نہیں روکا کیوں کہ پاؤر تو ان کے ...

اسٹیبلشمنٹ کی ضرورت پہلے تھی نہ اب ہے، عمران خان

ادارے تشدد کرکے اپنی عزت کروانا چاہتے ہیں تو غلط فہمی میں نہ رہیں، عمران خان وجود - جمعرات 13 اکتوبر 2022

پاکستان تحریک انصاف چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ میں تمام اداروں سے کہتا ہوں اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ تشدد کروا کر اپنی عزت کروائیں گے تو غلط فہمی میں نہ رہیں، عزت دینے والا اللہ ہے اور آج تک دنیا کی تاریخ میں مار کر کسی ظالم کو عزت نہیں ملی، اعظم سواتی کو ننگ...

ادارے تشدد کرکے اپنی عزت کروانا چاہتے ہیں تو غلط فہمی میں نہ رہیں، عمران خان

تحریک انصاف نے حکومت کے خلاف لانگ مارچ کا حتمی فیصلہ کر لیا وجود - اتوار 02 اکتوبر 2022

پاکستان تحریک انصاف نے حکومت کے خلاف فیصلہ کن لانگ مارچ کا فیصلہ کر لیا، پارٹی سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ ظالموں کو مزید مہلت نہیں دیں گے، جلد تاریخی لانگ مارچ کی تاریخ کا باضابطہ اعلان کروں گا۔ پارٹی کے مرکزی قائدین کے اہم ترین مشاورتی اجلاس ہفتہ کو چیئرمین تحریک انصاف عمران ...

تحریک انصاف نے حکومت کے خلاف لانگ مارچ کا حتمی فیصلہ کر لیا

رانا ثنا اللہ کو اس مرتبہ اسلام آباد میں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی، عمران خان وجود - جمعه 23 ستمبر 2022

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے وفاقی وزیر داخلہ کو براہ راست دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس مرتبہ رانا ثنا اللہ کو اسلام آباد میں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔ پارٹی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 25 مئی کو ہماری تیاری نہیں تھی لیکن اس مرتبہ بھرپور تیاری کے ساتھ ...

رانا ثنا اللہ کو اس مرتبہ اسلام آباد میں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی، عمران خان

کارکن تیاری کر لیں، کسی بھی وقت کال دے سکتا ہوں، عمران خان وجود - هفته 17 ستمبر 2022

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اسلام آباد جانے کا فیصلہ کر لیا ہے اس لیے کارکن تیاری کر لیں، کسی بھی وقت کال دے سکتا ہوں۔ خیبرپختونخوا کے ارکان اسمبلی، ذیلی تنظیموں اور مقامی عہدیداروں سے خطاب کے دوران عمران خان نے کارکنوں کو اسلام آباد مارچ کیلئے تیار رہنے...

کارکن تیاری کر لیں، کسی بھی وقت کال دے سکتا ہوں، عمران خان

نئے آرمی چیف کا معاملہ نئی حکومت آنے تک موخر کردینا چاہیے،عمران خان وجود - منگل 13 ستمبر 2022

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ 85 سیٹوں والا مفرور کیسے آرمی چیف سلیکٹ کر سکتا ہے؟ اگر مخالفین الیکشن جیت جاتے ہیں تو پھر سپہ سالار کا انتخاب کر لیں، مجھے کوئی مسئلہ نہیں، نئی حکومت کے منتخب ہونے تک جنرل قمر باجوہ کوعہدے پر توسیع دی جائے۔ ...

نئے آرمی چیف کا معاملہ نئی حکومت آنے تک موخر کردینا چاہیے،عمران خان

اداروں اور جرنیلوں کوعمران کی ہوس کی خاطر متنازع نہیں بننے دیں گے،آصف زرداری وجود - پیر 05 ستمبر 2022

سابق صدرمملکت اورپاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ہم اداروں اور جرنیلوں کو عمران خان کی ہوس کی خاطر متنازع نہیں بننے دیں گے۔ بلاول ہاؤس میڈیا سیل سے جاری کیے گئے بیان میں انہوں نے چیئرمین پی ٹی آئی کی گزشتہ روز کی افواجِ پاکستان سے متعلق تقریر کو تن...

اداروں اور جرنیلوں کوعمران کی ہوس کی خاطر متنازع نہیں بننے دیں گے،آصف زرداری

اداروں کو بدنام کرنے کی عمران نیازی کی مہم نئی انتہا کو چھو رہی ہے، وزیراعظم وجود - پیر 05 ستمبر 2022

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اداروں کو بدنام کرنے اور ان کے خلاف نفرت پھیلانے کی عمران نیازی کی انتہائی قابل مذمت مہم ہر روز ایک نئی انتہا کو چھو رہی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ حساس پیشہ وارانہ امور کے بارے میں اور مسلح افواج اور اس کی قیادت کے خلاف اب وہ براہ راست کیچڑ اچھالتے ...

اداروں کو بدنام کرنے کی عمران نیازی کی مہم نئی انتہا کو چھو رہی ہے، وزیراعظم

میں ہر روز زیادہ خطرناک ہوتا جا رہا ہوں ، عمران خان وجود - جمعرات 01 ستمبر 2022

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہیرے بڑے سستے ہوتے ہیں، کوئی مہنگی چیز کی بات کرو۔ جمعرات کے روز عمران خان ، دہشت گردی کے مقدمہ میں اپنی ضمانت میں توسیع کے لیے اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت میں پیشی کے بعد ایک صح...

میں ہر روز زیادہ خطرناک ہوتا جا رہا ہوں ، عمران خان

رفیق اور فریق کون کہاں؟ وجود - منگل 23 اگست 2022

پاکستانی سیاست جس کشمکش سے گزر رہی ہے، وہ فلسفیانہ مطالعے اور مشاہدے کے لیے ایک تسلی بخش مقدمہ(کیس) ہے ۔ اگرچہ اس کے سماجی اثرات نہایت تباہ کن ہیں۔ مگر سماج اپنے ارتقاء کے بعض مراحل میں زندگی و موت کی اسی نوع کی کشمکش سے نبرد آزما ہوتا ہے۔ پاکستانی سیاست جتنی تقسیم آج ہے، پہلے کب...

رفیق اور فریق کون کہاں؟

پی ٹی آئی رہنما شہباز گل اسلام آباد بنی گالہ چوک سے گرفتار وجود - منگل 09 اگست 2022

پی ٹی آئی رہنما شہباز گل کو عاشور کے روز اسلام آباد سے گرفتار کرلیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق اُنہیں اسلام آباد بنی گالہ چوک سے گرفتار کیا گیا۔ شہباز گل کے خلاف تھانہ بنی گالہ میں بغاوت پر اُکسانے کا مقدمہ بھی درج کیے جانے کی اطلاعات ہیں۔ ذرائع کے مطابق شہباز گل کی گرفتاری کے دوران ڈ...

پی ٹی آئی رہنما شہباز گل اسلام آباد بنی گالہ چوک سے گرفتار

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تاریخی اضافہ،عمران خان نے اتوار کو احتجاج کی کال دے دی وجود - جمعه 17 جون 2022

عمران خان نے عوام کو اتوار کو احتجاج کی کال دے دی،سابق وزیراعظم خود ویڈیو لنک کے ذریعے احتجاج میں شریک ہونگے، عمران خان نے احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے کہا اگر ہم نے کوئی لائحہ عمل اختیار نہ کیا تو ملک تباہ ہو جائے گا، اگرحکومت سنبھال نہیں سکتے تھے تو کیوں سازش کی، ہماری حکومت پر ک...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تاریخی اضافہ،عمران خان نے اتوار کو احتجاج کی کال دے دی

مضامین
ٹیکس چور کون؟ وجود جمعه 03 مئی 2024
ٹیکس چور کون؟

٢١ ویں صدی کا آغازاور گیارہ ستمبر وجود جمعه 03 مئی 2024
٢١ ویں صدی کا آغازاور گیارہ ستمبر

مداواضروری ہے! وجود جمعه 03 مئی 2024
مداواضروری ہے!

پاکستان کے خلاف مودی کے مذموم عزائم وجود جمعه 03 مئی 2024
پاکستان کے خلاف مودی کے مذموم عزائم

''مزہ۔دور'' وجود بدھ 01 مئی 2024
''مزہ۔دور''

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر