وجود

... loading ...

وجود
وجود

ادارے تشدد کرکے اپنی عزت کروانا چاہتے ہیں تو غلط فہمی میں نہ رہیں، عمران خان

جمعرات 13 اکتوبر 2022 ادارے تشدد کرکے اپنی عزت کروانا چاہتے ہیں تو غلط فہمی میں نہ رہیں، عمران خان

پاکستان تحریک انصاف چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ میں تمام اداروں سے کہتا ہوں اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ تشدد کروا کر اپنی عزت کروائیں گے تو غلط فہمی میں نہ رہیں، عزت دینے والا اللہ ہے اور آج تک دنیا کی تاریخ میں مار کر کسی ظالم کو عزت نہیں ملی، اعظم سواتی کو ننگا کر کے تشدد کیا گیا، وفاقی حکومت کو شرم آنی چاہیے، میرے خلاف ہر روز نئی ایف آئی آر درج ہوتی ہے اور میں ہر روز عدالت جا کر ضمانت لیتا ہوں، شہباز شریف اور ان کے بیٹے کو ایف آئی اے کے کیس میں بری کیا گیا ہے، اس میں جو بھی ذمہ دار ہیں ان کو شرم آنی چاہیے، ملک کے غدار ہیں آپ لوگ، پاکستان میں کوئی تحریک طالبان نہیں تھی مگر جب ہم امریکا کی جنگ میں گئے تو ہر قسم کی دہشت گردی ہوئی، مجرموں کی حکومت میں دہشت گردی بڑھ رہی ہے۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پہلے شہباز گل کو پکڑ کر جیل میں ڈالا اور ان کو ننگا کر کے تشدد کیا گیا اب اعظم سواتی کو رات پکڑ کر ان کو بھی ننگا کر کے تشدد کیا اس پر تمھیں (وفاقی حکومت) شرم آنی چاہیے۔ اپنے مخالف امیدوار مولانا قاسم سے سوال کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ اپنے بچوں سے پوچھیں کہ کیا آصف زرداری اور نواز شریف ایماندار ہیں۔ عمران خان نے اپنے مخالف امیدوار سے مخاطب ہوکر کہا کہ اپنے دل پر ہاتھ رکھ کر بتائیں کہ کیا یہ دونوں خاندان ایماندار ہیں جو 30 برس سے ملک کو لوٹ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 26 سال پہلے اس لیے سیاست میں آیا تھا کہ یہ لوگ ملک سے پیسہ چوری کرکے باہر لے جا رہے تھے اس لیے میں ان کی چوری اور کرپشن پکڑنے سیاست میں آیا تھا۔عمران خان نے کہا کہ مولانا قاسم اگر سمجھتے ہیں کہ جس اتحاد میں آپ کھڑے ہیں اس میں نواز شریف اور آصف زرداری کا خاندان ایماندار ہیں تو میں سب کو کہتا ہوں کہ ان کو ووٹ دے دیں لیکن ان کی چوری پر تو کتابیں لکھی ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میرے خلاف ہر روز نئی ایف آئی آر درج ہوتی ہے اور میں ہر روز عدالت جاکر ضمانت لیتا ہوں تو میں کیون ملک چھوڑ کر لندن نہیں بھاگ جاتا مگر میں ان چوروں کا عدالت میں بھی مقابلہ کرتا ہوں اور زمین پر بھی لوگوں کے پاس جا کر جگاتا ہوں اور قوم کو بتاتا ہوں کہ میری قوم کا کوئی مستقبل نہیں جس پر چور مسلط ہوں۔ عمران خان نے کہا کہ یہ وہ چور لوگ ہیں جن کے ساتھ بد دیانت آدمی الیکشن کمشنر ملا ہوا ہے جس نے ان کے ساتھ مل کر کم از کم 15 ہزار جعلی ووٹ ڈلوائے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب یہ لوگ ملک کا پیسہ چوری کرکے ڈالر باہر لے جاتے ہیں تو ڈالر کی کمی ہوتی ہے جس کی وجہ سے روپے کی قیمت گرتی ہے اور جب روپیہ گرتا ہے تو مہنگائی آتی ہے۔ نواز شریف پر تنقید کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ تین سال کی حکومت میں اس نے 17 فیکٹریاں بنائیں مگر ساڑھے تین سال کا میرا ریکارڈ دیکھیں تو میں نے اپنے دادا اور باپ کی بھی زمین فروخت کی کوئی ایک بتائے کہ عمران خان نے اقتدار کا فائدہ اٹھایا ہو۔ انہوں نے کہا کہ میں چیلنج کرتا ہوں کہ کبھی کسی وزیراعظم نے کم خرچ کر کے ملک کا اتنا پیسہ نہیں بچایا۔ عمران خان نے کہا کہ جب میری حکومت تھی تو میں نے دہشت گردی پر قابو پا لیا تھا اور میں بار بار کہتا رہا کہ ہمیں امریکا کی جنگ میں نہیں جانا چاہیے، مزید کہا کہ پاکستان میں کوئی تحریک طالبان نہیں تھی مگر جب ہم امریکا کی جنگ میں گئے تو ہر قسم کی دہشت گردی ہوئی۔ سابق وزیر اعظم نے کہا کہ میری حکومت میں ایک بھی ڈرون حملہ نہیں ہوا تھا کیونکہ ہم نے امریکا کو واضح طور پر کہا تھا ہم تمہارے ساتھ امن میں شامل ہوں گے لیکن کسی جنگ میں شرکت نہیں کریں گے اسی طرح یہاں امن ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ میں وفاقی حکومت سے پوچھتا ہوں کہ بارڈر آپ کے کنٹرول میں ہے، وہاں سے کیسے لوگ آئے اور یہاں دہشت گردی کیسے ہوئی۔ سابق وزیر اعظم نے کہا کہ سوات میں لوگوں نے قربانیاں دی ہیں، جب انہوں نے نقل مکانی کی تو ان کے گھر لوٹے گئے تھے اور جو زکوۃ دینے والے تھے وہ نقل مکانی کے بعد خود زکوات لینے والے بن گئے۔ عمران خان نے کہا کہ کیا وفاقی حکومت کا کام یہ رہ گیا ہے کہ عمران خان پر جھوٹے مقدمات بنا، ہمارے لوگوں کو جیلوں میں ڈالو اور میڈیا پر پابندیاں لگا۔ سابق وزیر اعظم نے کہا کہ پہلے شہباز گل کو پکڑ کر جیل میں ڈال اور ان کو ننگا کر کے تشدد کیا گیا اب اعظم خان سواتی کو رات پکڑ کر تشدد کیا اور ان کو بھی ننگا کر کے تشدد کیا اس پر تمہیں (وفاقی حکومت) شرم آنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ امن و امان برقرار رکھنا وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے مگر اب اسٹریٹ کرائم میں بہت اضافہ ہوا ہے، اس لیے میں وزیر اعلیٰ سے کہتا ہوں کہ وہ وفاقی حکومت سے پوچھیں کہ اگر آپ ذمہ داری نہیں سنبھال سکتے تو ہمیں دے دیں ہم خود ذمہ داری سنبھالیں گے۔عمران خان نے کہا کہ میں تمام اداروں سے کہتا ہوں کہ اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ تشدد کروا کر اپنی عزت کروائیں گے تو غلط فہمی میں نہ رہیں عزت دینے والا اللہ ہے اور آج تک دنیا کی تاریخ میں مار کر کسی ظالم کو عزت نہیں ملی کیونکہ جو ظلم کرتا ہے لوگ ان سے نفرت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ شہباز شریف اور ان کے بیٹے کو ایف آئی اے کے کیس میں بری کیا گیا ہے، اس میں جو بھی ذمہ دار ہیں ان کو شرم آنی چاہیے، ملک کے غدار ہیں آپ لوگ۔ بعدازاں، عمران خان نے جلسے میں شریک تمام کارکنان اور حامیوں سے حلف لیا اور انہیں حقیقی آزادی مارچ میں بھرپور شرکت کرنے کی ہدایت کی۔ قبل ازیں، سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے موجودہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب سے ان مجرموں کی حکومت آئی ہے یہاں دہشت گردی بڑھنا شروع ہوگئی ہے، جس طرح سوات میں ہو رہا ہے۔ چارسدہ میں ضمنی انتخابی مہم اور آزادی مارچ سے متعلق جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نے کہا کہ یہ عام الیکشن نہیں بلکہ پاکستان کا فیصلہ ہونے جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف امریکی سازش کے تحت مسلط کی گئی حکومت نے عوام کو مہنگائی کے دلدل میں پھنسا دیا ہے تو دسری طرف ہم ملک کی حقیقی آزادی کے لیے جنگ لڑ رہے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ عوام مہنگائی میں پس رہے ہیں مگر کل شہباز شریف اور ان کے بیٹے کو بری کیا گیا ہے اور اس سے قبل مریم نواز، اسحق ڈار کو بھی بری کیا گیا، اسی طرح سارے بڑے ڈاکوں کے اربوں روپے کے کیس معاف ہوں گے۔ ضمنی انتخابات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان لوگوں نے دھاندلی کرنی ہے اور ہر حلقے میں 10 سے 15 ہزار ووٹ جعلی ڈالے ہوئے ہیں، اس لیے سب لوگ نکل کر دھاندلی کے باوجود ان کو شکست دیں گے۔ سابق وزیر اعظم نے موجودہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب سے ان مجرموں کی حکومت آئی ہے یہاں دہشت گردی بڑھنا شروع ہو گئی ہے، جس طرح سوات میں ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرحد پار سے آنے والے دہشت گردوں کو روکنا موجودہ حکومت کی ذمہ داری ہے مگر بجائے وہ کام کرنے کے یہ لوگ اپنی چوری معاف کروا رہے ہیں، کرپشن کر رہے ہیں اور مخالفین کے خلاف کیسز کر رہے ہیں۔ عمران خان نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ایجنسیاں کیا کر رہی ہیں، نامعلوم فون نمبرز سے دھمکیاں دینا، عمران خان کو ٹی وی پر نہ دکھانے کے لیے میڈیا کا منہ بند کرنا، مگر ملک میں کیا قانون رہ گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سوات کے لوگوں نے قربانیاں دی ہیں مگر ابھی پھر وہاں دہشت گردی ہو رہی ہے تو اس کے ذمہ دار یہ لوگ (موجودہ حکومت) ہیں، اس لیے اتوار 16 اکتوبر کو سب لوگ نکلیں اور بچوں پر بھی میں یہ ذمہ داری عائد کرتا ہوں کہ وہ اپنے والدین پر ووٹ ڈالنے کے لیے زور دیں۔ آخر میں عمران خان نے جلسے میں موجود شرکا سے حلف لیا اور انہیں آزادی مارچ میں بھرپور شرکت کرنے کے لیے پابند کیا۔


متعلقہ خبریں


کسی جج نے شکایت نہیں کی، عدلیہ میں مداخلت قبول نہیں، چیف جسٹس وجود - جمعه 26 اپریل 2024

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا ہے کہ عدالتی معاملات میں کسی کی مداخلت قابل قبول نہیں ہے۔سندھ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی تقریب سے خطاب میں چیف جسٹس نے کہا کہ وہ جب سے چیف جسٹس بنے ہیں ہائیکورٹس کے کسی جج کی جانب سے مداخلت کی شکایت نہیں ملی ہے اور اگر کوئی مداخلت ...

کسی جج نے شکایت نہیں کی، عدلیہ میں مداخلت قبول نہیں، چیف جسٹس

حق نہ دیا تو حکومت گرا کر اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے ، وزیراعلی خیبرپختونخوا وجود - جمعه 26 اپریل 2024

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نے کہا ہے کہ اگر ہمیں حق نہ دیا گیا تو حکومت کو گرائیں گے اور پھر اس بار اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے۔اسلام آباد میں منعقدہ پاکستان تحریک انصاف کے 28ویں یوم تاسیس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نے ایک بار پھر ...

حق نہ دیا تو حکومت گرا کر اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے ، وزیراعلی خیبرپختونخوا

ڈاکوئوں سے روابط رکھنے والے پولیس اہلکاروں کا کراچی تبادلہ وجود - جمعه 26 اپریل 2024

اندرون سندھ کی کالی بھیڑوں کا کراچی تبادلہ کردیا گیا۔ مبینہ طور پر کچے کے ڈاکوئوں سے روابط رکھنے والے اناسی پولیس اہلکاروں کا شکارپور سے کراچی تبادلہ کردیا گیا۔ شہریوں نے ردعمل دیا کہ ان اہلکاروں کا کراچی تبادلہ کرنے کے بجائے نوکری سے برطرف کیا جائے۔ انھوں نے شہر میں جرائم میں اض...

ڈاکوئوں سے روابط رکھنے والے پولیس اہلکاروں کا کراچی تبادلہ

چیف جسٹس ،کراچی کے کھانوں کے شوقین نکلے وجود - جمعه 26 اپریل 2024

چیف جسٹس کراچی آئے تو ماضی میں کھو گئے اور انہیں شہر قائد کے لذیذ کھانوں اور کچوریوں کی یاد آ گئی۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسی نے کراچی میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی ایک تقریب میں وکلا سے خطاب کرتے ہوئے وہ ماضی میں کھو گئے اور انہیں اس شہر کے لذیذ کھ...

چیف جسٹس ،کراچی کے کھانوں کے شوقین نکلے

آگ کا دریا عبور کرکے وزیراعلیٰ کی کرسی تک پہنچنا پڑا، مریم نواز وجود - جمعه 26 اپریل 2024

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ وزیراعلی کی کرسی اللہ تعالی نے مجھے دی ہے اور مجھے آگ کا دریا عبور کرکے یہاں تک پہنچنا پڑا ہے۔وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے پولیس کی پاسنگ آٹ پریڈ میں پولیس یونیفارم پہن کر شرکت کی۔پاسنگ آئوٹ پریڈ سے خطاب میں مریم نواز نے کہا کہ خوشی ہوئی پو...

آگ کا دریا عبور کرکے وزیراعلیٰ کی کرسی تک پہنچنا پڑا، مریم نواز

پی ڈی ایم جماعتیں پچھلی حکومت گرانے پر قوم سے معافی مانگیں، حافظ نعیم وجود - جمعه 26 اپریل 2024

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پاک ایران گیس پائب لائن منصوبہ ہر صورت میں مکمل کیا جائے، امریکا پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت بند کرے۔ احتجاج کرنے والی پی ڈی ایم کی جماعتیں پچھلی حکومت گرانے پر قوم سے معافی مانگیں، واضح کریں کہ انھیں حالیہ انتخابات پر اعت...

پی ڈی ایم جماعتیں پچھلی حکومت گرانے پر قوم سے معافی مانگیں، حافظ نعیم

پسند نا پسند سے بالاتر ہوجائیں،تاجروں کی وزیراعظم کو عمران خان سے ہاتھ ملانے کی تجویز وجود - جمعرات 25 اپریل 2024

وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب نے معاشی استحکام کے لیے بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز دے دی۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں وزیراعظم شہباز شریف نے تاجر برادری سے گفتگو کی اس دوران کاروباری شخصیت عارف حبیب نے کہا کہ آپ نے اسٹاک مارکیٹ کو ریکارڈ سطح پر پہنچایا ...

پسند نا پسند سے بالاتر ہوجائیں،تاجروں کی وزیراعظم کو عمران خان سے ہاتھ ملانے کی تجویز

نواز اور شہباز میں جھگڑا چل رہا ہے، لطیف کھوسہ کا دعویٰ وجود - جمعرات 25 اپریل 2024

تحریک انصاف کے رہنما لطیف کھوسہ نے نواز شریف اور شہباز شریف کے درمیان جھگڑا چلنے کا دعوی کر دیا ۔اسلام آباد ہائیکورٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چھوٹے بھائی نے دھوکا دیکر نواز شریف سے وزارت عظمی چھین لی ۔ شہباز شریف کسی کی گود میں بیٹھ کر کسی اور کی فرمائش پر حکومت کر رہے ہیں ۔ ان...

نواز اور شہباز میں جھگڑا چل رہا ہے، لطیف کھوسہ کا دعویٰ

امریکی طالبعلموں کا اسرائیل کے خلاف احتجاج شدت اختیار کرگیا وجود - جمعرات 25 اپریل 2024

غزہ میں صیہونی بربریت کے خلاف احتجاج کے باعث امریکا کی کولمبیا یونیوسٹی میں سات روزسے کلاسز معطل ہے ۔سی ایس پی ، ایم آئی ٹی اور یونیورسٹی آف مشی گن میں درجنوں طلبہ کو گرفتار کرلیا گیا۔فلسطین کے حامی طلبہ کو دوران احتجاج گرفتار کرنے اور ان کے داخلے منسوخ کرنے پر کولمبیا یونیورسٹی ...

امریکی طالبعلموں کا اسرائیل کے خلاف احتجاج شدت اختیار کرگیا

پنجاب کے ضمنی انتخابات میں پولیس نے مداخلت کی، یہاں جنگل کا قانون ہے ،عمران خان وجود - بدھ 24 اپریل 2024

بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ پنجاب کا الیکشن پہلے سے پلان تھا اور ضمنی انتخابات میں پہلے ہی ڈبے بھرے ہوئے تھے۔اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے کہا کہ جمہوریت، قانون کی بالادستی اور فری اینڈ فیئر الیکشن پر کھڑی ہوتی ہے مگر یہاں جنگل کا قانون ہے پنجاب کے ضمنی ...

پنجاب کے ضمنی انتخابات میں پولیس نے مداخلت کی، یہاں جنگل کا قانون ہے ،عمران خان

ایرانیوں کے دل پاکستانیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں ایرانی صدر وجود - بدھ 24 اپریل 2024

ایرانی صدر ابراہیم رئیسی لاہور پہنچ گئے، جہاں انہوں نے مزارِ اقبال پر حاضری دی۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ ایرانیوں کے دل پاکستانیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔ غزہ کے معاملے پر پاکستان کے اصولی مؤقف کو سراہتے ہیں۔وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے علامہ اقبال انٹرنیشنل ائرپورٹ پر مہمان ایرا...

ایرانیوں کے دل پاکستانیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں ایرانی صدر

سپریم کورٹ، کراچی میں 5ہزار مربع گز پلاٹ پر پارک بنانے کا حکم وجود - بدھ 24 اپریل 2024

سپریم کورٹ نے کراچی میں 5 ہزار مربع گز پلاٹ پر پارک بنانے کا حکم دیدیا۔عدالت عظمی نے تحویل کے لئے کانپور بوائز ایسوسی ایشن کی درخواست مسترد کردی۔سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کانپور اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کو زمین کی الاٹمنٹ کیس کی سماعت کے دوران وکیل نے عدالت کو بتایا کہ انیس سو اک...

سپریم کورٹ، کراچی میں 5ہزار مربع گز پلاٹ پر پارک بنانے کا حکم

مضامین
صدر رئیسی کا رسمی دورۂ پاکستان اور مضمرات وجود جمعه 26 اپریل 2024
صدر رئیسی کا رسمی دورۂ پاکستان اور مضمرات

سیل ۔فون وجود جمعه 26 اپریل 2024
سیل ۔فون

کڑے فیصلوں کاموسم وجود جمعه 26 اپریل 2024
کڑے فیصلوں کاموسم

اسکی بنیادوں میں ہے تیرا لہو میرا لہو وجود جمعه 26 اپریل 2024
اسکی بنیادوں میں ہے تیرا لہو میرا لہو

کشمیری قیادت کا آرٹیکل370 کی بحالی کا مطالبہ وجود جمعه 26 اپریل 2024
کشمیری قیادت کا آرٹیکل370 کی بحالی کا مطالبہ

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر