وجود

... loading ...

وجود
مقبوضہ کشمیر میں انتخابات بھونڈا مذاق وجود - هفته 28 ستمبر 2024

ریاض احمدچودھری مقبوضہ جموں وکشمیرمیں بدھ کو ڈھونگ انتخابات کا پہلا مرحلہ دراصل ایک فوجی شق رہی غیر جانبدار ماہرین اور مقامی لوگ اس عمل کی مذمت کرتے ہوئے اسے ایک بھونڈا مذاق اور فوجی مشق قراردے رہے ہیں۔جبکہ کشمیر کونسل یورپ کے چیئرمین علی رضا سید نے کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں انتخابی ڈرامے کے ذریعے ایک ...

مقبوضہ کشمیر میں انتخابات بھونڈا مذاق

اَکھاڑہ وجود - هفته 28 ستمبر 2024

زریں اختر (٢٨ ِ ستمبر ، ''خبر'' کا عالمی دن ) شمس الرحمن فاروقی نے کسی جگہ لکھا ہے کہ 'زَبان کبڈی کا کھیل نہیں'۔ ایسا انہوں نے کیوں لکھا؟ کیا کبڈی کے کوئی اُصول نہیں ہوتے؟ کھیلو ں کے بھی اصول طے ہوئے تو کیا ! کیا لفظ 'پامال یا پائمال' لغت کا حصہ نہیں بنا ، اگر ہم اصولوں کو پا...

اَکھاڑہ

پاک روس شراکت داری وجود - هفته 28 ستمبر 2024

حمیداللہ بھٹی پاک روس شراکت داری حوصلہ افزا ہے کیونکہ نہ صرف ماضی میں جنم لینے والی تلخیوں کی خلیج کم ہورہی ہے بلکہ دونوں ممالک قریب سے قریب تر آنے لگے ہیں۔ دودہائی قبل ایسی صورتحال کے بارے میں سوچنابھی محال تھا کہ پاکستان جیسا امریکہ کا قریبی اتحاد ی روس کی طرف ہاتھ بڑھائے گا...

پاک روس شراکت داری

لداخ میں چینی پیش قدمی وجود - جمعه 27 ستمبر 2024

ریاض احمدچودھری لداخ دو بین الاقوامی سرحدوں سے گھرا ہوا ہے۔ مغرب میں پاکستان اور مشرق میں چین۔ 1962 کے بعد چین نے اس خطے میں پہلی بار اتنی بڑی جارحیت کی ہے۔ انھوں نے اس دراندازی میں ہماری بہت سے سرحدی علاقوں پر قبضہ کر لیا ہے۔ پہلے انھوں نے اپنے چرواہوں کو ہماری چرا گاہوں میں ...

لداخ میں چینی پیش قدمی

بس نکلنے کی دیر ہے ! وجود - جمعه 27 ستمبر 2024

بے نقاب /ایم آر ملک حسین سلیمان ایک لائر ہے ۔وہ قانون کے پلیٹ فارم پر مظلوم طبقات کی جنگ لڑتا ہے ۔قانون کے ایوانوں میں اس کا ایک بڑا نام ہے۔ حسین سلیمان نے قانونی کی ڈگری پاکستان کالج آف لاء سے حاصل کی ۔پاکستان کالج آف لاء وطن عزیز کا ایک ایسا ادارہ ہے ۔ہمایوں احسان جیساقدآور قا...

بس نکلنے کی دیر ہے !

سوزِ غم دے کے مجھے اس نے یہ ارشاد کیا! وجود - جمعه 27 ستمبر 2024

زریں اختر پاکستان ٹیلی وژن سے راشد منہاس شہید پر ڈرامہ پیش کیا گیاتھا۔ جس رات یہ ڈرامہ نشر ہوا اس کے اگلے دن کچھ صحافی راشد منہاس کے گھر پہنچ گئے ، مقصد ڈرامے پر رد عمل معلوم کرنا تھا اوراس غم میں شرکت بھی کہ غیروں کے لیے بھی اس واقعے کی یادیں تازہ ہوگئیں تھیں۔ راشد منہاس کی و...

سوزِ غم دے کے مجھے اس نے یہ ارشاد کیا!

ماضی کی گواہی: 1947کے سانحے کی عکاسی وجود - جمعرات 26 ستمبر 2024

سمیع اللہ ملک '' تحریکِ پاکستان کامطالعہ ہمیشہ سے میراشوق رہاہے۔اس تحریک کی خون کوگرمادینے والی روداد یں اوراس کے کارکنوں اور لیڈروں کی جدوجہد،جذبوں اورقربانیوں کی ولولہ انگیز داستانیں پڑھتے ہوئے میرے دل ودماغ پرایک عجب سرورکی کیفیت طاری ہوجاتی ہے اور سر فخرسے بلندہوجاتاہے۔اس...

ماضی کی گواہی: 1947کے سانحے کی عکاسی

آبجیکشن می لارڈ:اب کلام نرک و نازک بے اثر پاتے ہیں ہم وجود - جمعرات 26 ستمبر 2024

ڈاکٹر سلیم خان عدالت عظمیٰ نے بلڈوزر ناانصافی میں دلچسپی لی تو اس بابت حقائق منظرِ عام پر آنے لگے ۔ یہ پتہ چلا کہ وہ تو صرف ڈبل انجن کمل چھاپ سرکار وں میں ہی چلتے ہیں ۔ ایسے میں سوال یہ پیدا ہوتا ہے گھر وں کو اجاڑنے کی ضرورت انہیں لوگوں کو کیوں پیش آتی ہے ؟ دوسروں کو کیوں نہیں...

آبجیکشن می لارڈ:اب کلام نرک و نازک بے اثر پاتے ہیں ہم

بھارتی معیشت زوال پزیر وجود - بدھ 25 ستمبر 2024

ریاض احمدچودھری مودی حکومت نے اقتدار میں آنے کے بعد بڑے زور و شور سے مختلف معاشی اقدامات اٹھائے لیکن اس وقت تمام معاشی اعدادوشمار بتا رہے ہیں کہ پچھلے دو سالوں میں بھارتی معیشت میں بہتری کی بجائے تنزلی آئی ہے اور کرونا بحران نے اس تنزلی کے سفر کی رفتار تیز کر دی ہے۔ بھارتی آبا...

بھارتی معیشت زوال پزیر

اسرائیل کا جنگی جنون اور بے لگامی وجود - بدھ 25 ستمبر 2024

جاوید محمود اسرائیل کا جنگی جنون اس قدر بے لگام ہو چکا ہے کہ اس نے غزہ کو کھنڈرات میں بدلنے کے بعد خان یونس میں تباہی مچائی۔ اب اس نے اپنا رخ لبنان کی جانب کر دیا ہے۔ اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام نے اعلان کیا ہے کہ غزہ میں جنگ کے دوران تباہ ہونے والے گھروں کی تعمیر نو کا کام...

اسرائیل کا جنگی جنون اور بے لگامی

آئی پی پیز معاہد ے معاشی تباہی کی بنیاد وجود - بدھ 25 ستمبر 2024

حمیداللہ بھٹی رواں برس بجلی کے ہوشربا بلوں نے حکومت پر عوامی دبائو میں اضافہ کیا ہے۔ ملکی تاریخ میں ایسا پہلی بار دیکھنے میں آیاکہ سیاسی قیادت کے بغیر ہی مہنگی بجلی کے خلاف عوامی حلقے متحرک ہوئے، جس پر نجی بجلی گھروں سے خطے کے تمام ممالک سے زیادہ مہنگی بجلی حاصل کرنے کے معاہدو...

آئی پی پیز معاہد ے معاشی تباہی کی بنیاد

سپریم کورٹ نے بلڈوزر کومسمار کردیا! وجود - منگل 24 ستمبر 2024

معصوم مرادآبادی غیرقانونی، غیردستوری اور غیراخلاقی بلڈوزر کارروائی پرگزشتہ منگل کو سپریم کورٹ نے اگرچہ عبوری پابندی لگائی ہے ، لیکن اس سے ان تمام لوگوں نے راحت کی سانس لی ہے جو بی جے پی کے اقتدار والی ریاستوں میں آخری درجے کے ظلم وستم کا شکار ہیں۔ تمام قانونی ضابطوں اور اخلاقی...

سپریم کورٹ نے بلڈوزر کومسمار کردیا!

بلاول کا مستقبل وجود - منگل 24 ستمبر 2024

رفیق پٹیل پاکستان پیپلز پارٹی جو ملک کی سب سے بڑی اورمتحرک سیاسی جماعت تھی ،جمہوریت اور انسانی حقوق کے لیے جدوجہد میں وہ سب سے آگے تصور کی جاتی تھی۔ موجودہ وقت میں سکڑکر سندھ تک محدود ہے۔ دیگر صوبوں میں عوامی سطح پر وہ انتہائی کمزور ہوچکی ہے ۔وہ اپنی عوامی ساکھ برقرار رکھنے می...

بلاول کا مستقبل

سی پیک منصوبہ بھارت کے لیے خطرہ وجود - منگل 24 ستمبر 2024

جب سے پاکستان نے سی پیک منصوبے کا اعلان کیا تھا اس وقت سے بھارت اس کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنے کے لیے طرح طرح کے مکروہ منصوبے بناتا رہا ہے۔ دہلی میں ستمبر 2023میں منعقدہ دنیا کی بڑی معیشتوں والے 20ممالک کی تنظیم جی 20کے سربراہی اجلاس کے دوران انڈیا، امریکہ، سعودی عرب ،متحدہ عرب امار...

سی پیک منصوبہ بھارت کے لیے خطرہ

کامیابی کاراز:عاجزی یاتکبر وجود - پیر 23 ستمبر 2024

سمیع اللہ ملک ایک ہاتھ سے ٹوپی سنبھالے بھاگتاہواآدمی سامنے شیڈمیں کھڑی چمکدارکارکے ڈرائیورکے کان میں سرگوشی کرتاہے توفوراباہر کے ماحول میں ایک سراسیمگی اورحرکت پیداہوجاتی ہے۔وہ چمکدارگاڑی جوکچھ دیرپہلے ایک شیڈکی چھاں میں دفترکے سامنے کھڑی تھی،جس پروقفے وقفے سے ڈرائیوراس کی دیکھ ...

کامیابی کاراز:عاجزی یاتکبر

21ستمبر ، ایک نئے پاکستان کی تعمیر ،امید سحر کی بات سنو وجود - پیر 23 ستمبر 2024

ب نقاب ایم آر ملک   کسی بڑے طوفان کے پھوٹنے کے آثار اور علامات کو بہت کم لوگ دیکھتے ہیں ،سماجی اور سیاسی خاموشی میں گہرا شور بہت کم کانوں کو سنائی دیتا ہے مگر جب برداشت ٹوٹتی ہے تو حشر برپا ہوتا ہے،کسی نے کہا تھا ''اُچے برج لہور دے '' جن کے سائے تلے لاکھوں انسانوں کاا...

21ستمبر ، ایک نئے پاکستان کی تعمیر ،امید سحر کی بات سنو

مت سمجھو ہم نے بھلا دیا ! وجود - پیر 23 ستمبر 2024

زریں اختر خان صاحب جامعہ اُردو ، شعبہ ابلاغ ِ عامہ کی تاریخ اور میرے زندگی کا فراموش کردینے والا کردار نہیں۔ میری تحریر معروضی و موضوعی دونوں سطحوں پر قارئین کی بصیرتوں کی نذر ۔ معروضی حقیقتوں کا بیان پہلے ۔جامعہ کا درجہ ملنے کے بعد میقاتی نظام تعلیم (سمسٹر سسٹم ) کے لیے سالان...

مت سمجھو ہم نے بھلا دیا !

ڈاکٹر پرویز محمود شہید کی یاد میں وجود - پیر 23 ستمبر 2024

جاوید محمود چند روز قبل میرے چھوٹے بھائی ڈاکٹر پرویز محمود شہید کی 12 ویں برسی پر جماعت اسلامی کے سرگرم کارکن رحمان نے جو میرے چھوٹے بھائیوں کی طرح ہیں، مجھ سے رابطہ کیا اور کہا کہ اپ ایک ویڈیو پیغام ریکارڈ کر کے بھیج دیں۔ میری اس دن بہت زیادہ طبیعت خراب تھی ،مجھے ان سے معذرت کر...

ڈاکٹر پرویز محمود شہید کی یاد میں

بلوچ سرداروں کی پشت پر وطن دشمن قوتیں وجود - پیر 23 ستمبر 2024

ریاض احمدچودھری انگریزوں نے بلوچ قبائلی سرداروں کے بچوں کو تعلیم تو دی مگر بد قسمتی سے ان کے دماغ میں پاکستان مخالف جذبات بھی ڈال گیا۔ وہ پاکستان کے مستقبل سے نا امید ہیں۔ ایران اور انگلینڈ میں رہائش کو ترجیح دیتے ہیں۔ اسوقت نوجوان بلوچ سرداروں کی ایک بڑی تعداد بلوچستان کی آزا...

بلوچ سرداروں کی پشت پر وطن دشمن قوتیں

سندھ طاس معاہدے میں تبدیلی کا عندیہ وجود - اتوار 22 ستمبر 2024

ریاض احمدچودھری وادی سندھ کے دریاؤں کے پانی کی تقسیم سے متعلق جنوبی ایشیا کے سب سے قدیم اور طویل عرصے تک قائم رہنے والے بین الاقوامی سندھ طاس معاہدے کے مستقبل پر سنگین سوالات پیدا ہو گئے ہیں۔ اور اس کی وجہ یہ ہے کہ بھارت نے اس معاہدے کی شرائط میں بڑی تبدیلیوں کا مطالبہ کیا ہے۔...

سندھ طاس معاہدے میں تبدیلی کا عندیہ

خادم ومخدوم وجود - اتوار 22 ستمبر 2024

سمیع اللہ ملک میں نے عرض کیا''اللہ کوکیسے راضی رکھاجاسکتاہے''۔مسکراکرنرم آوازمیں بولے''دنیا میں اللہ کوراضی رکھنا سب سے آسان کام ہے۔یہ کام اتناآسان ہے جتناریموٹ کنٹرول سے اے سی آن کرنایاٹیلی ویژن کاچینل بدلنایاپھراٹھ کرلائٹ جلانالیکن اللہ کو راضی رکھنے کی تکنیک سمجھنابہت مشکل ...

خادم ومخدوم

ایک مخصوص مائنڈ سیٹ کا خوف وجود - اتوار 22 ستمبر 2024

ب نقاب /ایم آر ملک ہم یہ کہنے میں حق بجانب ہیں کہ اڈیالہ میں مقید عمران کی للکار ایک مخصوص مائنڈ سیٹ کا خوف ہے، اسٹیٹس کو کے ساتھ کھڑی اُن قوتوں کیلئے خطرے کا نشان ہے جو دانشوری کے نام پر 25کروڑ عوام کے پر نوچتے رہے، ایک مخصوص ذہنیت مستقبل میں خود کو موت سے دوچار ہوتا دیکھ رہی...

ایک مخصوص مائنڈ سیٹ کا خوف

بھارتی حکومت سکھوں کے قتل میں ملوث وجود - هفته 21 ستمبر 2024

ریاض احمدچودھری امریکی آن لائن نیوز ویب سائٹ نے انکشاف کیا ہے کہ بھارت مغربی ممالک میں ایک "جدید ترین کریک ڈاؤن اسکیم" کے تحت سکھ علیحدگی پسندوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔ بھارت نے کینیڈا میں خالصتان تحریک کے سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل سے دو ماہ پہلے ہردیپ سنگھ کے خلاف ٹھوس اقد...

بھارتی حکومت سکھوں کے قتل میں ملوث

بابری مسجد سے سنجولی مسجد تک وجود - هفته 21 ستمبر 2024

ڈاکٹر سلیم خان شملہ میں مسجد کے خلاف ہنگامہ آرائی نے بابری مسجد کی یاد تازہ کردی ۔ یہ مسجد1960سے پہلے بنائی گئی ۔اس کی توسیع کا کام 2007 میں شروع ہوا اور 2010میں تعمیرات کے خلاف مقدمہ درج ہوگیا مگر تعمیری کام جاری رہا ۔ میونسپل کارپوریشن کی عدالت میں اس مقدمہ کی 44 سماعتیں ہوچ...

بابری مسجد سے سنجولی مسجد تک

مضامین
پاکستان سے جنگ نہ کرنا، بھارت کو انتباہ وجود پیر 10 نومبر 2025
پاکستان سے جنگ نہ کرنا، بھارت کو انتباہ

آر ایس ایس پر پابندی کتنی ضروری ؟ وجود پیر 10 نومبر 2025
آر ایس ایس پر پابندی کتنی ضروری ؟

آئین کی ترمیم یا اقتدار کی تحکیم وجود پیر 10 نومبر 2025
آئین کی ترمیم یا اقتدار کی تحکیم

زہران ممدانی کی جیت وجود اتوار 09 نومبر 2025
زہران ممدانی کی جیت

بھارت میں فرقہ وارانہ فسادات کی لہر تیز وجود اتوار 09 نومبر 2025
بھارت میں فرقہ وارانہ فسادات کی لہر تیز

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر