وجود

... loading ...

وجود

مشرقی پاکستان میں جو ہوا وہی آج ہو رہا ہے،عمران خان

اتوار 07 اپریل 2024 مشرقی پاکستان میں جو ہوا وہی آج ہو رہا ہے،عمران خان

بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ فوج کا امیج اس دن خراب ہوا جب یہ چوروں کے ساتھ بیٹھی، جو مشرقی پاکستان میں ہوا وہی آج ہو رہا ہے، مشرقی پاکستان کی طرح ہمارا مینڈیٹ کم کرکے کنٹرول کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔اڈیالہ جیل میں میڈیا سے گفت گو میں عمران خان کا کہنا تھا کہ توشہ خانہ کیس میں گراف جیولری سیٹ کی مالیت تین ارب ظاہر کر کے ہمیں سزا دی گئی ہم نے گراف جیولری سیٹ کی مزید تین جگہ سے کوٹیشنز حاصل کیں جس کے مطابق اس سیٹ کی قیمت ایک کروڑ 80 لاکھ روپے بنتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اگست میں جب مجھے پکڑا گیا تو پولیس میرے بیڈ روم میں داخل ہوئی وہاں سے میرا پاسپورٹ اور چیک بک بھی لے گئی، بشری بی بی نے بنی گالہ میں موجود قیمتی اشیا کو اسی وجہ سے کہیں اور منتقل کردیا تھا، انعام شاہ اور توشہ خانہ کے ایک ملازم کو آئی ایس آئی نے میرے خلاف وعدہ معاف گواہ بنایا، توشہ خانہ میں سزا دلوانے کے لیے دبئی میں پارٹ ٹائم سیلزمین سے گراف جیولری سیٹ کی مالیت کا تخمینہ لگوایا گیا، توشہ خانہ ریفرنس بنانے پر چیئرمین نیب اور انعام شاہ کے خلاف کیس کروں گا۔عمران خان کا کہنا تھا کہ جنرل عاصم منیر نے مجھے توڑنے کے لیے توشہ خانہ ریفرنس میں بشری بی بی کو سزا دلوائی، فواد چوہدری پریس کانفرنس کر چکا تھا لیکن اس کے باوجود اسے وعدہ معاف گواہ بنانے کے لیے پکڑے رکھا، پرویز الہی اور شاہ محمود قریشی آج پریس کانفرنس کر دیں تو ان کے سارے کیسز ختم ہو جائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس سپریم کورٹ قاضی فائز عیسی کو فیصل آباد کیس اور بھٹو کیس یاد ہے مگر قاضی فائز عیسی کو نظر نہیں آرہا کہ لوگ ملٹری جیلوں میں پڑے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ 18 مارچ کو مجھے جوڈیشل کمپلیکس میں قتل کرنے کا منصوبہ تھا 24 گھنٹے پہلے ہی جوڈیشل کمپلیکس کو ٹیک اوور کر لیا گیا تھا سادہ کپڑوں میں ملبوس بہت سے لوگ جوڈیشل کمپلیکس میں موجود تھے کیوں جوڈیشل کمپلیکس کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے نہیں لائی جا رہی؟عمران خان نے کہا کہ لندن پلان عاصم منیر اور نواز شریف کے درمیان تھا لندن پلان کے لیے ججز کو بھی ساتھ ملایا گیا آئی ایس آئی نے ججز کی تقرریاں کروائیں، جو ایسٹ پاکستان میں ہوا وہی آج ہو رہا ہے مشرقی پاکستان میں مجیب الرحمن کا مینڈیٹ چوری کر کے ملک توڑا گیا مجیب الرحمن کی اکثریت سے یحیی خان کی طاقت ختم ہوجاتی، حمود الرحمن کمیشن رپورٹ میں لکھا ہے کہ مجیب الرحمن الیکشن جیت گیا تھا، مشرقی پاکستان کی طرح اب بھی ہمارا مینڈیٹ کم کر کے ہمیں کنٹرول کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔عمران خان نے کہا کہ اس وقت بادشاہ پیچھے بیٹھا ہوا ہے اور محسن نقوی وائسرائے بنا ہوا ہے شہباز شریف فیتے کاٹتا پھر رہا ہے اس کے پاس کوئی طاقت نہیں ہے ملک کا معاشی طور پر بیڑا غرق ہونے لگا ہے آصف زرداری اور شریف فیملی کے اربوں ڈالر بیرون ملک پڑے ہوئے ہیں دوسری طرف ججز کہہ رہے ہیں کہ ایجنسیاں دھمکا رہی ہیں ملک میں لاقونونیت ہے۔عمران خان نے کہا کہ آصف زرداری نے بیان دیا کہ ایک سیاسی جماعت فوج کا امیج خراب کر رہی ہے جب ہم اقتدار میں تھے تو فوج کا امیج آسمان پر تھا فوج کا امیج تو اس دن خراب ہوا جب یہ چوروں کے ساتھ بیٹھی، زرداری اور شریف خاندان کی کرپشن کا ہمیں آئی ایس آئی اور جنرل باجوا نے بتایا تھا، زرداری اور نواز شریف نے توشہ خانہ سے گاڑیاں لیں ان کا کیس کیوں نہیں سنا جا رہا؟بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ساری قوم کو پتا ہے کہ عاصم منیر ملک چلا رہا ہے، جنرل عاصم منیر کی تقرری سے پہلے عارف علوی کے ذریعے پیغام بھیجا تھا کہ ہم تمہارے مخالف نہیں میں نے عارف علوی کے ذریعے عاصم منیر کو ٹیلی فون کروایا تھا کہ مجھے اس کے لندن پلان کے بارے میں معلوم ہے، علی زیدی رابطے میں تھا اس کے ذریعے بھی پیغام دیا تھا کہ نیوٹرل رہیں اور ملک کو چلنے دیں ہمیں کہا گیا کہ فکر نہ کرو وہ نیوٹرل رہیں گے، میں کسی کی غلامی قبول نہیں کرتا غلامی سے بہتر موت ہے۔صحافی نے سوال کیا کہ کیا آپ کو جسٹس فائز عیسی سے انصاف کی امید ہے ؟ اس پر عمران خان کچھ دیر خاموش رہے اور بولے قوم سب کچھ دیکھ رہی ہے میں اس پر کوئی رائے دینا نہیں چاہتا، آج ملک بدل چکا ہے اور لوگوں میں شعور آچکا ہے، ہمیں غدار بنایا گیا نو مئی میں پھنسایا گیا لیکن قوم نے آٹھ فروری کو بتا دیا کہ وہ کہاں کھڑی ہے۔عمران خان نے کہا کہ کئی ججز، محسن نقوی، چیف الیکشن کمشنر اور نگران حکومت لندن پلان کا حصہ تھے، میں نے کبھی فوج سے لڑائی نہیں کی ہاں جنرل باجوہ نے ہماری پیٹھ میں چھرا گھونپا میں جنرل باجوہ کو ڈی نوٹیفائی کرسکتا تھا لیکن نہیں کیا ہم نے اس سب کے باوجود بھی جنرل باجوہ سے ملاقات کے لیے کمیٹی بنائی۔عمران خان نے کہا کہ صرف سپہ سالار فوج نہیں ہوتا وہ الیکشن لڑ کر نہیں آیا، جنرل یحیی نے بھی اپنی طاقت کے لیے ملک کو تباہ کیا تھا، جنرل یحیی مجیب سے بات کر لیتا تو سرنڈر نہ کرنا پڑتا، 1971 میں ملک ٹوٹا آج ملک کی معاشی کمر ٹوٹنے لگی ہے۔بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ اس وقت جتنی تگڑی جماعت پی ٹی آئی ہے اتنی تگڑی جماعت اور کوئی نہیں، آج دوبارہ الیکشن کروالیں دوبارہ سب کو پتا چل جائے گا۔مذاکرات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ حکومت گرانے کے باوجود دو مرتبہ جنرل (ر) باجوہ سے مل سکتا ہوں تو کسی سے بھی مل سکتا ہوں، اس وقت میری ذات کا ایشو نہیں پاکستان کا ایشو ہے مجھے قائل کرلیں، موجودہ حالات میں عدلیہ بالکل بھی آزاد نہیں ہے۔صحافی نے بشری بی بی کو زہر دینے سے متعلق سوال کیا تو انہوں نے کہا کہ جب تک بشری بی بی کی انڈوسکوپی نہیں ہوتی کیسے کچھ پتہ چل سکتا ہے، جب کوئی چیز اندر چلی گئی تو بظاہر دیکھنے سے کچھ معلوم نہیں ہوسکتا۔صحافی نے سوال کیا کہ آپ نے اور بشری بی بی نے الزام آرمی چیف پر لگایا اگر کل ٹیسٹ کلیئر آیا تو کیا کہیں گے؟ اس پر عمران خان نے کہا کہ جنرل عاصم منیر نے ہی میری بیوی کو ٹارگٹ کیا مجھے اور میری بیوی کو کچھ ہوا تو جنرل عاصم منیر ذمہ دار ہوں گے، جنرل عاصم منیر کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ایک پلان انسان بناتا ہے اور ایک اللہ، کامیاب اللہ کا پلان ہوتا ہے۔عمران خان نے کہا کہ جو قوم اپنی آزادی کے لیے مرنے کے لیے تیار نہ ہو اس کو غلامی کے لیے تیار ہو جانا چاہیے میں پوری قربانی دوں گا، میں آج سیاست سے پیچھے ہوجاں تو سب ٹھیک ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ جب قوم پر مہنگائی بڑھائی جائے گی تو نون لیگ کا جنازہ نکلے گا، اقتدار میں موجود اشرافیہ کو کوئی فرق نہیں پڑتا ان کا سارا پیسہ بیرون ملک ہے، اس وقت امید صرف ججز سے ہے چھ ججز جو کھڑے ہوئے انہیں سلام پیش کرتا ہوں تمام ججز کو معلوم ہے کہ کیا ہو رہا ہے ججز ملک کے مستقبل کو بچائیں کیونکہ سرمایہ کاری صرف قانون کی بالادستی سے آسکتی ہے جس ملک میں ججز کو دھمکیاں مل رہی ہوں وہاں کون سرمایہ کاری کرے گا اس وقت قوم ججز کی طرف دیکھ رہی ہے اور ججز کو قانون کی بالادستی قائم کرنی ہے تب ہی ملک میں سرمایہ کاری آئے گی۔سوال کیا گیا کہ بشری بی بی نے کہا کہ پارٹی کے اندر کچھ لوگ ان پر امریکی ایجنٹ ہونے کا الزام لگارہے ہیں اس پر عمران خان نے کہا کہ ہمارے کچھ لوگ اسٹیبلشمنٹ سے رابطے میں ہیں جو پارٹی کو توڑنا چاہتے ہیں وہی بشری بی بی پر بھی الزام لگارہے ہیں۔صحافی نے سوال کیا کہ کیا یہی وجہ ہے کہ پارٹی کے اندر بنائی جانے والی کمیٹیوں کی تشکیل نو ہو رہی ہے؟عمران خان نے کہا کہ کمیٹیوں کی تشکیل روزمرہ کے سیاسی معاملات کیلئے بنائی گئی ہیں حتمی فیصلے کور کمیٹی ہی کرے گی۔


متعلقہ خبریں


پاکستان، ایران کے جوہری پروگرام کی حمایت کرتا ہے شہباز شریف وجود - پیر 04 اگست 2025

وزیراعظم اور ایرانی صدر کے درمیان بارٹر ٹریڈ کی سہولت، چاول، پھلوں اور گوشت کی برآمد کے لیے کوٹہ میں اضافہ، سرحدی بازاروں کی فعالی اور تجارتی رکاوٹوں کو دور کرنے پر گفتگو دونوں رہنماؤں کی حالیہ پاک ایران تجارتی مذاکرات کی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار،دوطرفہ تجارت کے موجودہ 3 ار...

پاکستان، ایران کے جوہری پروگرام کی حمایت کرتا ہے شہباز شریف

عمران خان کی گرفتاری پر 5؍ اگست کویومِ سیاہ وجود - پیر 04 اگست 2025

تحریک انصاف کا اسلام آباد نہ جانے کا فیصلہ خیبر پختونخواہ کے تمام اضلاع میں ریلیاںنکالی جائیںگی احتجاجی دائرہ ضلعی سطح پر پھیلانے کا منصوبہ،اسلا م آباد پر چڑھائی یا جلسہ مؤخر ،وزیر اعلیٰ امین گنڈا پور کی قیادت میںایک روزہ احتجاج پر اتفاق، افغانستان سے تجارتی راستے کھولنے کا...

عمران خان کی گرفتاری پر 5؍ اگست کویومِ سیاہ

غزہ میں مسلمان بچوں کے سر اور سینے پر گولیوں کا نشانہ وجود - پیر 04 اگست 2025

12 سال سے کم عمر مسلم بچے دوران کھیل اسرائیلی فوج کی درندگی کا شکار میڈیکل رپورٹس کے مطابق95 فیصد بچوں کا براہ راست قتل،رپورٹ اسرائیلی فوج کی جانب سے بچوں کو نشانہ بنانے کا انکشاف، 95 فیصد بچوں کو سر یا سینے میں گولی ماری گئی،غزہ میں اسرائیلی فوج کی کارروائیوں سے متعلق ایک چو...

غزہ میں مسلمان بچوں کے سر اور سینے پر گولیوں کا نشانہ

وزیر ایتمار بن گویرکی اشتعال انگیزی، سعودی وزارت خارجہ برہم وجود - پیر 04 اگست 2025

بین الاقوامی برادری سے مسلسل مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اسرائیلی قابض اہلکاروں کے اقدامات روکے اسرائیل کو مسجد اقصی اور الحرم الشریف پر خودمختاری حاصل نہیں ، خلاف ورزیوں کے نتائج ہوں گے سعودی وزارت خارجہ نے اتوار کے روز اسرائیل کے انتہائی دائیں بازو کے قومی سلامتی کے وزیر ایتمار بن...

وزیر ایتمار بن گویرکی اشتعال انگیزی، سعودی وزارت خارجہ برہم

ایران کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کیلیے کوشاں ہیں،اسحاق ڈار وجود - پیر 04 اگست 2025

ایس سی او اور ای سی او فورم پر یکساں موقف رکھتے ہیں، مواقع سے بھرپور استفادہ کرنا ہو گا، وزیر خارجہ دونوںراہ میں حائل رکاوٹیں دور کریں گے ،تجارتی اور معاشی تعاون سے متعلق بزنس فورم سے خطاب نائب وزیرِاعظم اور وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان ایران بزنس فورم کا انعقاد...

ایران کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کیلیے کوشاں ہیں،اسحاق ڈار

تعلیم کو محور اور امن کی ذمہ دار حکومت بنانا چاہتے ہیں ، حافظ نعیم الرحمن وجود - پیر 04 اگست 2025

تعلمی اداروں کی زبوں حالی حکومتی ناکامی ہے ، گریجویشن کانووکیشن میں طلبہ سے خطاب 2کروڑ 62لاکھ بچے اسکول سے باہر ہیں، 55لاکھ خیبرپختونخوا میں ہیں،امیر جماعت اسلامی امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ہم ایک ایسی ریاست بنانا چاہتے ہیں ،جو امن کو بھی اپنی ذمہ...

تعلیم کو محور اور امن کی ذمہ دار حکومت بنانا چاہتے ہیں ، حافظ نعیم الرحمن

یہودی فوج کے حملوں میں 62 مسلم شہید وجود - هفته 02 اگست 2025

غزہ میں70 سے زائد افراد شدید زخمی ، طبی سہولیات ناپید نہتے ، بھو کے فلسطینی امداد کے منتظر ، اسرائیل فوج نے حملہ کردیا محصور غزہ پٹی میں اسرائیلی فوج نے ایک بار پھر ظلم و بربریت کی نئی داستان رقم کر دی، صبح کو امداد کے منتظر نہتے فلسطینیوں پر حملہ کیا گیا، جس میں کم از کم 23 ...

یہودی فوج کے حملوں میں 62 مسلم شہید

ٹی ٹونٹی سیریز ،پاک ، ویسٹ انڈیز آج آمنے سامنے وجود - جمعه 01 اگست 2025

میچ سینٹرل بروورڈ ریجنل پارک سٹیڈیم ٹرف گراؤنڈ، لاڈر ہل، فلوریڈامیں ہو گا 3 ٹی 20 میچز کی سیریز کا آغاز آج پاکستانی وقت کے مطابق صبح 5 بجے شروع ویسٹ انڈیز اور پاکستان کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان تین ٹی ٹونٹی بین الاقوامی میچوں پر مشتمل سیریز کا پہلا میچ (آج ) جمعہ کو سینٹرل ب...

ٹی ٹونٹی سیریز ،پاک ، ویسٹ انڈیز آج آمنے سامنے

غزہ میں یہودی فوج کے حملوں سے 111 بھوکے مسلم شہید وجود - جمعه 01 اگست 2025

خوراک کی تقسیم کیلیے جمع نہتے متاثرین پر قاتلانہ حملے بدستور قائم ہیں فورسز نے بے گناہ خواتین ، بچوں اور بزرگوں کو نشانہ بنایا،820 زخمی غزہ میں چوبیس گھنٹوں کے دوران111فلسطینی شہید اور 820سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔91افراد وہ تھے جو امدادی اشیا کی تلاش میں تھے ,شہادتیں زیادہ تر ...

غزہ میں یہودی فوج کے حملوں سے 111 بھوکے مسلم شہید

آواز اٹھانے والوں کو نااہل کیا جارہا ہے وجود - بدھ 30 جولائی 2025

تحریک انصاف نے بانی عمران خان کی جانب سے اپنے دونوں بیٹوں کو پاکستان آنے اور اپنی رہائی کیلئے کسی سرگرمی میں حصہ لینے سے روکنے کی خبروں کی تردید کردی پنجاب کے اپوزیشن لیڈر کے بعد عمر ایوب بھی نااہل ہوں گے ،اس وقت کون سی اسمبلی چل رہی ہے، جو آواز اٹھا رہے ہیں ان کو نااہل کیا جا ...

آواز اٹھانے والوں کو نااہل کیا جارہا ہے

ہماری حکومت گرانے کی ان کی اوقات ہے، نہ حیثیت(علی امین گنڈاپور) وجود - بدھ 30 جولائی 2025

میں ان کو بار بار چیلنج کر رہا ہوں یہ سیاسی اور جمہوری طریقوں سے ہماری حکومت نہیں گراسکتے، وزیر اعلی خیبرپختونخوا اس ملک میں قانون حرکت میں نہیں ہے، جو حالات ہیں اس کی جنگ بانی پی ٹی آئی لڑ رہے ہیں،میڈیا سے بات چیت وزیر اعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ سیاسی ط...

ہماری حکومت گرانے کی ان کی اوقات ہے، نہ حیثیت(علی امین گنڈاپور)

کراچی کے اختیارت پر کسی کو ناگ بن کر بیٹھنے نہیں دینگے حافظ نعیم وجود - بدھ 30 جولائی 2025

شہرجائز حق اورمیئر سے محروم ، اب تو گاڑی کی نمبر پلیٹس ہم سے دوبارہ بنوائی جا رہی ہیں جماعت اسلامی شہر کے حقوق سے دستبردار نہیں ہوگی،امیر جماعت کاتقریب سے خطاب امیر جماعتِ اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ کراچی کے اختیارت پر کسی کو ناگ بن کر بیٹھنے نہیں دیں گے۔کراچی میں...

کراچی کے اختیارت پر کسی کو ناگ بن کر بیٹھنے نہیں دینگے حافظ نعیم

مضامین
جعلی مقابلوں میں کشمیریوں کی شہادت وجود پیر 04 اگست 2025
جعلی مقابلوں میں کشمیریوں کی شہادت

اُلٹی گنتی شروع وجود پیر 04 اگست 2025
اُلٹی گنتی شروع

غزہ پر مظالم اورفرانس کا اقدام وجود پیر 04 اگست 2025
غزہ پر مظالم اورفرانس کا اقدام

بھارتی طلباء امریکا میں تعلیم سے محروم وجود هفته 02 اگست 2025
بھارتی طلباء امریکا میں تعلیم سے محروم

غریب کا دشمن غریب وجود هفته 02 اگست 2025
غریب کا دشمن غریب

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر