... loading ...
سندھ کے عوام کے لیے ایک بڑی خوشخبری اخبارات میں شائع ہوئی ہے جس کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب نے اپنی نظر التفات سندھ کی جانب کی ہے۔ کہتے ہیں کہ موقع ملا تو سندھ کو پنجاب جیسا بناؤں گا۔ کراچی میں گھر گھر پانی ملے گا۔ لیکن یہ سب کچھ انہوں نے انتخابات میں مسلم لیگ کی سندھ اور خصوصاً کراچی سے کامیابی کے ساتھ مشروط کردیا ہے۔ پاکستانی عوام کی یہ عادت ہے کہ ہر وعدے پر یقین کرلیتے ہیں اس پر بھی کر ہی لیں گے بشرطیکہ ان کے سامنے الطاف حسین کی باقیات متحد ہوکر نہ آجائے۔ وزیراعلیٰ پنجاب کی بات سن کر وزیراعلیٰ سندھ کیونکر خاموش رہتے۔ انہوں نے عجیب و غریب سوال پوچھ لیا کہ شہباز شریف بتائیں کہ انہوں نے سندھ کے لیے پانچ سال میں کیا کیا؟۔ ان کے مشیر اور رہنما مولا بخش چانڈیو کہتے ہیں کہ شہباز شریف سندھ کی فکر چھوڑیں مقدمات کا سامنا کریں۔ مراد علی شاہ نے تو شہباز شریف کو موسمی میڈک قرار دیا ہے۔
شہباز شریف سے مراد علی شاہ کا سوال خود ایک سوال کو جنم دے رہا ہے کہ شہباز شریف کی سندھ کے لیے کیا ذمے داریاں ہیں۔ آخر کیا وجہ ہے کہ ایک صوبے کا وزیراعلیٰ آکر یہ بتارہاہے کہ یہاں جو خرابیاں ہیں وہ پیسہ کھانے کی وجہ سے ہیں۔ اگر پیسہ نہ کھایاجاتا تو کراچی کی صورتحال مختلف ہوتی۔ اس صوبے کی حالت خراب ہے جب ہی تو دوسرے صوبے کا وزیراعلیٰ یہاں کے حالات درست کرنے کی بات کررہاہے لیکن سندھ کے وزیراعلیٰ کو شہباز شریف سے یہ سوال کرنے کا حق نہیں تھا کہ وہ ان سے پوچھیں کہ سندھ کے لیے کیا کیا ہے۔ یہ سوال تو سندھ کے عوام کو پوچھنا چاہیے۔ لیکن شہباز شریف سے نہیں مراد علی شاہ اور پیپلزپارٹی سے کہ 47 برس میں اس پارٹی نے سندھ کے لیے کیا اقدامات کیے ہیں۔ وہ کون سے کارنامے ہیں جو بیان کرکے شہباز شریف کا منہ بند کیا جاسکے۔ اس صوبے کے لوگوں کو پانی نہیں ملتا، بجلی نہیں ہے، سڑکیں نہیں ہیں، امن وامان نہیں ہے، ملک کے دوسرے علاقوں کی طرح جاگیردار، وڈیرہ یا با اثر سیاست دان اور حکمران غریب کی کھال اتارتا ہے۔ اعلیٰ افسران وائسرائے بن کر بیٹھے ہیں۔ انتخابات کے موقع پر یہ سب بھی موسمی مینڈکوں کی طرح نکل آتے ہیں۔ میاں شہباز شریف اب صرف پنجاب کے وزیراعلیٰ نہیں وہ ایک قومی سیاسی جماعت کے رہنما بھی ہیں ان کی تنقید کو پنجاب کے وزیراعلیٰ کی تنقید نہ سمجھا جائے۔ انہوں نے اپنی سیاسی جماعت کے لیے جگہ بنانے کی خاطر ایسے بیانات دیے ہوں گے۔ لیکن وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کو تو اپنے عوام کو اعتماد دینا ہوگا کہ شہباز شریف ایسی باتیں کیوں کررہے ہیں۔
جہاں تک شہباز شریف کے وعدوں کی بات ہے تو ان کے وعدوں کو تو اب پنجاب کے عوام بھی درست نہیں مانتے بلکہ سنجیدگی سے غور نہیں کرتے۔ ورنہ 1990ء کے بعد سے اب تک کئی مرتبہ وہ لوڈ شیڈنگ ختم کرچکے ہوتے۔ اور ان کا نام بھی کئی مرتبہ تبدیل ہوچکا ہوتا۔ ہم تو سندھ کے وزیراعلیٰ سے سوال کریں گے کہ آپ کی پارٹی لاڑکانہ کو آج تک سندھ کا ترقی یافتہ شہر کیوں نہ بناسکی۔ کراچی خصوصی اہمیت ہے لیکن اس سے ٹیکس وصولی تک تو یہ اہمیت برقرار رہتی ہے ٹیکس سے حاصل شدہ رقم کی تقسیم اور اخراجات کے حوالے سے حکومت سندھ کراچی کو کوئی خصوصی مقام دینے کو تیار نہیں۔ جب کراچی اور اندرون سندھ کا لفظ استعمال کیا جاتا ہے تو وزرا اور حکمران ناراض ہوتے ہیں لیکن جب سندھ کے بجٹ بناتے ہیں تو کراچی کو سندھ نہیں لکھوایا جاتا۔ بات صرف میاں شہباز شریف کی تو نہیں۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق بھی کراچی کے دورے پر ہیں اور وہ تو موسمی میڈک بھی نہیں تسلسل کے ساتھ کراچی آتے رہتے ہیں۔ جماعت اسلامی اس شہر میں قدیم ترین جماعت ہے جو یہاں خدمت کا طویل ریکارڈ بھی رکھتی ہے۔ اس کے عبدالستار افغانی دو مرتبہ میئر رہے اور نعمت اللہ خان پہلے سٹی ناظم رہے۔ کراچی کو ان لوگوں نے وہ سب کچھ دیا جس کا دعویٰ آج شہباز شریف کررہے ہیں تو پھر سراج الحق کی بات زیادہ غور سے سننے کی ہے۔ وہ یہی کہہ رہے ہیں کہ سندھ حکومت بھی ناکام ہوچکی اور کراچی کی کوئی بلدیاتی قیادت وجود ہی نہیں رکھتی۔ مسئلہ یہ نہیں ہے کہ عمران خان بھی کراچی آکر ایسی باتیں کیوں کررہے ہیں بلکہ سندھ حکومت کو دیکھنا ہوگا بلدیہ کراچی کی قیادت اگر کوئی ہے تو اسے بھی نوٹ کرنا ہوگا کہ اس کی کارکردگی صفر کیوں ہے۔
سراج الحق نے کہاہے کہ حکومت سندھ ناکام ہے بلدیاتی قیادت فیل ہوگئی ہے صرف جماعت اسلامی صوبے کو بحران سے نکال سکتی ہے۔ اس میں کوئی حیرت کی بات نہیں ہونی چاہیے۔ کیونکہ جماعت اسلامی کے نمائندے یہ کام کرچکے ہیں۔ موجودہ بلدیاتی قیادت کے مقابلے میں بہت کم وسائل کے ساتھ پورے شہر کی زبردست خدمت کی اور ثابت کیا کہ جو اختیارات ہیں خدمت کے لیے وہ بھی کافی ہیں۔ خدمت کے لیے اختیارات کی نہیں جذبے کی ضرورت ہے جوجماعت اسلامی میں بہت ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ سے گزارش ہے کہ وہ دوسروں سے سوال کرنے کے بجائے اپنی پارٹی اور حکومت کی اصلاح کریں اور شہباز شریف ابھی سندھ کا محاذ نہ کھولیں پنجاب اور پارٹی کے اندر مسائل ان کے منتظر ہیں پہلے ان سے نمٹ لیں۔
وزیراعلیٰ کے پی اپنی مرضی سے کابینہ بنائیں اور حجم چھوٹا رکھیں، علامہ راجہ ناصر عباس اور محمود خان اچکزئی کی تقرری کا نوٹی فکیشن جاری نہ ہونے پربانی پی ٹی آئی کا تشویش کا اظہار احمد چھٹہ اور بلال اعجاز کو کس نے عہدوں سے اتارا؟ وہ میرے پرانے ساتھی ہیں، توہین عدالت فوری طور پر فا...
بھارتی جریدے فرسٹ پوسٹ کا 20 ہزار پاکستانی فوجی غزہ بھیجنے کا دعویٰ بے بنیاد اور جھوٹا نکلا،بھارتی رپورٹ میں شامل انٹیلی جنس لیکس اور دعوے من گھڑت اور گمراہ کن ہیں، عطا تارڑ صحافتی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نجی اخبار کے جملے سیاق و سباق سے ہٹا کر پیش کیے،آئی ایس پی آر اور ...
بلاول اپوزیشن لیڈر تقرری میں فضل الرحمان کیساتھ اتحاد کے خواہاں، پیپلز پارٹی کے قومی اسمبلی میں 74 اراکین اسمبلی ، جے یو آئی کے6 جنرل نشستوں سمیت 10ممبران کے ساتھ موجودہیں پاک افغان کشیدگی دونوں ممالک کیلئے مفید نہیں،معاملات شدت کی طرف جارہے ہیں ، رویے میں نرمی لانا ہوگی، ہم بھ...
چیئرمین پی ٹی آئی کی شبلی فراز کی نااہلی کی اپیل پر عدالت سے نوٹس جاری کرنے کی استدعا عمرایو ب انتخابات میں حصہ نہیں لے رہے، اس لئے اپیل واپس لے رہے ہیں، بیرسٹرگوہر چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان نے عمر ایوب اور شبلی فراز سے متعلق دائر اپیلیں واپس لے لیں۔سپریم کورٹ ...
جدوجہد آزادی رنگ لائے گی، مقبوضہ کشمیر پاکستان کا حصہ بنے گا، عالمی برادری بھارت پر دبائو ڈالے،امیر جماعت حکومت کشمیر کا مقدمہ پوری طاقت سے لڑے ، تیسری نسل کو بھارتی مظالم کا سامنا ہے، مقبوضہ کشمیر میں یوم سیاہ پر بیان امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے اقوام متحد...
آر ایل این جی سے گھریلو صارفین کو معیاری ایندھن کی فراہمی ممکن ہوگی،شہبازشریف خوشی کا دن ہے،پورے ملک کے عوام کا ایک دیرینہ مطالبہ پورا ہوگیا، تقریب سے خطاب وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف نے ملک بھر میں گھریلو گیس کنکشن کھولنے کا اعلان کردیا۔اسلام آباد میں گھریلو گیس کنکشن کی...
نوجوان اس ملک کا قیمتی سرمایہ ہیں،طلباو طالبات کی ہزاروں میں ٹیسٹ میں شرکت نوجوان نہیں مستقبل میں سیاسی قبضہ گروپ مایوس ہوگا، بنو قابل پروگرام سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ نوجوان اس ملک کا قیمتی سرمایہ ہیں، نوجوانوں کو ساتھ ملا کر نومبر میں...
ڈی جی آئی ایس پی آر نے میرے خلاف پریس کانفرنس کی، وفاقی وزرا نے گھٹیا الزامات لگائے میرے اعصاب مضبوط ، ہم دلیر ہیں، کسی سے ڈرنے والے نہیں، سہیل آفریدی کی پریس کانفرنس وزیر اعلی خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ وفاق سے اپنے حقوق طاقت کے زور پر لیں گے ، صوبے میں امن ل...
27 اکتوبر 1947 کو بھارت نے اپنی فوجیں اتاری تھیں اوربڑے حصے پر ناجائز قبضہ کیا مقبوضہ کشمیر کی آزادی کی جدوجہد جاری رہے گی، کل جماعتی حریت کانفرنس کی پریس کانفرنس کشمیریوں نے بھارتی جارحیت کے خلاف آج دنیا بھر میں یوم سیاہ منانے کا اعلان کر دیا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہن...
افغانستان بھارت کی پراکسی کے طور پر کام کر رہا ہے، 40 سال تک افغانوں کی مہمان نوازی کی افغان مہاجرین نے روزگار اور کاروبار پر قبضہ کیا ہوا ہے، خواجہ آصف کی میڈیا سے گفتگو وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے اگر افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات سے معاملات طے نہیں پاتے تو پھر...
پاکستان کا آبی دفاع اور خودمختاری کا عزم،طالبان رجیم دریائے کنڑ پر بھارتی حکومت کے تعاون سے ڈیم تعمیر کرکے پاکستان کو پانی کی فراہمی روکناچاہتی ہے،انڈیا ٹو ڈے کی شائع رپورٹ افغان وزیر خارجہ کے دورہ بھارت کے بعد پانی کو بطور سیاسی ہتھیاراستعمال کرنے کی پالیسی واضح ہو گئی،بھارت ک...
صوبے ایک خاندان، بلوچستان کی ترقی پاکستان کی مجموعی خوشحالی سے جڑی ہے،شہباز شریف پورا پاکستان ایک فیملی،کہیں بھی آگ لگے اسے مل کر بجھانا ہوگا، ورکشاپ کے شرکا سے خطاب وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے قومی یکجہتی اور ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ پورا پاکستان ایک گ...