وجود

... loading ...

وجود

درجہ حرارت میں تبدیلی سے بجلی بنانے والاآلہ تیار

پیر 26 فروری 2018 درجہ حرارت میں تبدیلی سے بجلی بنانے والاآلہ تیار

امریکی ماہرین نے درجہ حرارت کی تبدیلی سے بجلی تیار کرنے کا حیرت انگیز آلہ بنالیا ہے۔میساچیوسیٹس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی) کے ماہرین نے ایک نیا آلہ بنایا ہے جسے تھرمل ریزونیٹر کا نام دیا گیا ہے۔ یہ آلہ ہوا میں درجہ حرارت کی تبدیلی سے بجلی تیار کرتا ہے۔ قبل ازیں ماہرین درجہ حرارت میں اتار چڑھاؤ سے بجلی بنانے کے کئی نظاموں پر کام کرتے رہتے ہیں۔ان کی اکثریت تھرمو الیکٹرک (حرکی برقی) کے اصول پر کام کرتی ہے یعنی دھات کے دو کناروں پر حرارت کے فرق سے وہ بجلی تیار کرتے ہیں۔ جیسے ہی حرارت گرم سطح سے ٹھنڈے کنارے جاتی ہے تو چارج کے فرق سے وہاں ہونے والے وولٹیج کے فرق سے بجلی بننا شروع ہوجاتی ہے۔قبل ازیں کپڑوں، رنگ و روغن اور کھانا پکانے والے برتنوں میں تھرمو الیکٹرک اثرات دیکھے گئے ہیں۔ ان کے استعمال سے کارخانوں اور پاور پلانٹ سے فالتو حرارت سے بجلی بنائی جاسکتی ہے لیکن ان ایجادات میں درجہ حرارت میں بہت زیادہ فرق درکار ہوتا ہے ورنہ خاطر خواہ بجلی نہیں بنتی۔

ایم آئی ٹی کے ماہرین نے ایک بہت مختلف نظام بنایا ہے جس میں زیادہ دیر تک درجہ حرارت میں معمولی تبدیلی سے بھی بجلی تیار کی جاسکتی ہے۔ اس عمل کو پائرو الیکٹرک ایفیکٹ کہا جاتا ہے جس سے دن اور رات گرمی کے اتار چڑھاؤ سے بجلی بنانا ممکن ہے۔ایجاد کے ایک موجد مائیکل اسٹرینو نے کہا کہ ہم نے ایک مکمل نظام پر کام کیا ہے، پہلا تھرمل ریزونیٹر ایک میز پر رکھے رکھے بجلی بناتا ہے کیونکہ ہم ہر وقت درجہ حرارت میں تبدیلی کے عمل سے گزر رہے ہوتے ہیں۔ اب تک توانائی کے اس ذریعے کو استعمال نہیں کیا گیا تھا۔تھرمل ریزونیٹر میں اصل شے ایک فوم ہے جسے تانبے اور جست سے بنایا گیا ہے اور اس میں ایک طرح کی فیز بدلنے والی گوند لگائی گئی ہے جسے ’اوکٹا ڈیکین‘ کا نام دیا گیا ہے۔

یہ گوند درجہ حرارت بدلنے پر کبھی ٹھوس اور کبھی مائع ہوجاتی ہے۔ اس فوم والے مکسچر پر گرافین کی ایک تہہ بچھائی گئی ہے جو اسے بہترین کنڈکٹر بناتی ہے۔ اس کی ایک اور خاص بات یہ ہے کہ ایک جانب تو یہ ماحول سے گرمی جذب کرتا ہے تو دوسری جانب اسے ماحول میں دوبارہ خارج بھی کرتا ہے۔

حرارت ایک جانب سے اندر جاتی ہے اور دوسری جانب سے خارج ہوتی ہے۔ چونکہ ایک سرا دوسرے کے مقابلے میں سرد ہوتا ہے یوں حرارت بار بار آگے پیچھے حرکت کرتی ہے اور مستقل طور پر بجلی بنتی رہتی ہے۔اس کا ایک نمونہ بنا کر اسے 16 دن تک آزمایا گیا۔ ہر روز درجہ حرارت میں 10 دن کا فرق دیکھا گیا جس سے 350 ملی وولٹ اور 1.3 ملی واٹ بجلی پیدا ہوئی جو اس سائز کے کسی بھی نظام کے مقابلے میںبہت بہتر کارکردگی ہے۔اگرچہ بجلی کی یہ انتہائی کم مقدار ہے لیکن اس سے چھوٹے سینسر چلائے جاسکتے ہیں اور ہوا یا سورج کی توانائی کی فکر کے بغیر وہ درجہ حرارت کی تبدیلی سے کام کرتے رہیں گے۔تاہم ماہرین نے کہا ہے کہ مزید تحقیق سے اس عمل کو مزید بہتر بنایا جاسکتا ہے جس سے چھوٹے ا?لات توانائی کے معاملے میں خود مختار بنائے جاسکیں گے۔


متعلقہ خبریں


مضامین
سندھ طاس معاہدہ کی معطلی وجود جمعه 02 مئی 2025
سندھ طاس معاہدہ کی معطلی

دنیا کی سب سے زیادہ وحشت ناک چیز بھوک ہے وجود جمعه 02 مئی 2025
دنیا کی سب سے زیادہ وحشت ناک چیز بھوک ہے

بھارت کیا چاہتا ہے؟؟ وجود جمعرات 01 مئی 2025
بھارت کیا چاہتا ہے؟؟

انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب وجود جمعرات 01 مئی 2025
انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب

پاکستان میں بھارتی دہشت گردی وجود جمعرات 01 مئی 2025
پاکستان میں بھارتی دہشت گردی

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر