... loading ...
گزشتہ ماہ تواترکے ساتھ کراچی میں جعلی مقابلوں میں تین نوجوانوں کی ہلاکت نے سندھ پولیس کی درندگی عیاں کردی ۔ جہاں تک جعلی مقابلوں کاتعلق تویہ کوئی نئی کہانی نہیں ہے ۔ عرصہ درازسے ایسی خبریں اخبارات کی زینت بنتی رہی ہیں ۔ لیکن حکام کے کان اس وقت کھڑے ہوئے جب سوشل میڈیاپرنقیب اللہ محسودنامی قبائلی نوجوان کی فرضی پولیس مقابلے میں ہلاکت کاشوراٹھا۔ اس حوالے سے اخبارات اورالیکٹرانک میڈیاپربہت کچھ لکھا جاچکاہے ۔ کئی اہلکارگرفتاراوراس مقابلے یا اس قسم کے مقابلوں کے مرکزی کردارسابق ایس ایس پی ملیراب تک قانون کی گرفت سے آزادہیں ۔ نقیب اللہ کے بارے میں اب یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ وہ کئی روزسے پولیس کی حراست میں تھااوراسے باقاعدہ پروگرام بناکرمارکردہشت گردثابت کرنے کی کوشش کی گئی ۔ لیکن اسی دوران کراچی کے علاقے ڈیفنس میں ایک اورواقعہ اس وقت پیش آیاجب اینٹی کار لفٹنگ سیل کے اہلکاروں نے ملائیشیاسے چھٹیاں گزارنے کے لیے آنے والے نوجوان انتظارکوصرف گاڑی نہ روکنے کے جرم پراندھادھند گولیابرساکرہلاکت کر دیا۔ گوکہ یہ معاملہ بھی پوری شدت سے سوشل میڈیاپراٹھایاگیالیکن اس بازگشت اس انداز سے نہیں سنائی دی جس طرح کاردعمل نقیب اللہ کی ہلاکت پرسامنے آیا۔ تاہم اس جعلی مقابلے میں ملوث اہلکار بھی پولیس کی حراست میں ہیں اورکیس کی سماعت جاری ہے ۔
اس حوالے سے اینٹی کار لفٹنگ سیل ( اے سی ایل سی ) کے اہلکاروں کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے نوجوان کے معاملے میں تحقیقات کر نے والوں کا کہا ہے کہ انتظار کے قتل میں کوئی مجرمانہ سازش نہیں تھی اور سینئر پولیس افسر مقدس حیدر کے قتل کے پیچھے ملوث ہونے کے ثبوت بھی نہیں ملے، تاہم یہ واقعہ ایک غلطی سے زیادہ ہے۔کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے اس واقعے کو سفاکانہ قتل قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ کرمنل پروسیجر کوڈ ( سی آر پی سی) کی دفعہ 173 کے تحت یہ رپورٹ عدالت میں جمع کرائی جائے گی تاکہ ابتدائی طور پر گرفتار اے سی ایل سی کے 9 اہلکاروں کا ٹرائل شروع کیا جاسکے۔خیال رہے کہ انتظار کے والد اشتیاق احمد کی جانب سے پولیس تفتیش پر تحفظات کے اظہار کے بعد انسپکٹر جنرل ( آئی جی) سندھ پولیس اے ڈی خواجہ کی جانب سے سی ٹی ڈی کو یہ ٹاسک دیا گیا تھا کہ وہ اس معاملے کی تحقیقات کرے۔
اس حوالے سے سی ٹی ڈی انچارج ڈی آئی جی پرویز احمد چانڈیو کا کہنا تھا کہ انتظار کی ہلاکت کے معاملے میں کوئی ایسے شواہد نہیں ملے جس سے یہ ثابت ہو سکتا کہ قتل کے پیچھے مجرمانہ سازش تھی۔سی ٹی ڈی نے اپنی تحقیقات میں کہا کہ اس واقعے میں یہ بھی ظاہر نہیں ہوا کہ یہ اے سی ایل سی حکام کی غلطی تھی بلکہ یہ ایک نوجوان کا سفاکانہ قتل تھا۔
انہوں نے کہا کہ پولیس کے پاس ’ قتل کا لائسنس نہیں بلکہ پولیس صرف اپنا دفاع اس وقت کرسکتی ہے جب ان پر کوئی حملہ ہو۔ان کا کہنا تھا کہ جب اے سی ایل سی اہلکاروں نے نوجوان کی گاڑی کو روکا تو انہوں نے اس کی تلاشی نہیں لی، یہاں تک کہ گاڑی کے شیشے اتاروا کر یہ جاننے کی کوشش کی کہ نوجوان آخر کون ہے۔ڈی آئی جی سی ٹی ڈی نے بتایا کہ اے سی ایل سی اہلکاروں نے نوجوان کے سامنے یہ بات تک ظاہر نہیں کی کہ ان کا تعلق پولیس سے ہے اور انہوں نے اس کیس میں اتنے غیر ذمہ دارانہ رویہ کا مظاہرہ کیا جس کے بعد سی ٹی ڈی اس نتیجے پر پہنچی کہ یہ ایک سفاکانہ قتل تھا۔
سی ٹی ڈی کی تحقیقات میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ انتظار کے قتل کے پیچھے کا عمل تمام 9 اے سی ایل سی اہلکاروں کا عام عمل تھا، تاہم اس واقعے میں دو اے سی ایل سی اہلکار دانیال اور بلال نے نوجوان کی گاڑی پر فائرنگ کی لیکن باقی 7 اہلکاروں کا عمل میں ان سے مختلف نہیں تھا اور وہ سب اس واقعے میں شامل تھے۔انہوں نے بتایا کہ باقی اہلکاروں نے ان اہلکاروں کو نہ تو روکا اور نہ ہی فائرنگ سے ابتدائی طور پر زخمی ہونے والے انتظار کو ہسپتال پہنچانے میں مدد کی بلکہ تمام اے سی ایل سی اہلکار کرائم سین سے غائب ہوگئے۔
ڈی آئی جی انسداد دہشت گردی ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) عامر فاروقی نے انتظار قتل کیس کے معاملے کو پولیس کی ناکامی قرار دیتے ہوئے معاملے پر جے آئی ٹی تشکیل دینے کی سفارش کردی۔ان کا کہنا تھا کہ واقعے میں ملوث پولیس اہلکاروں کی ناکامی ثابت ہوئی ہے، پولیس نے شدید غفلت کا مظاہرہ کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ پولیس پارٹی نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی اور واقعے میں استعمال گاڑیاں بھی پولیس افسران کی ذاتی تھیں۔انہوں نے بتایا کہ انتظار کی گاڑی کو روکنے کی بات نے کئی شبہات پیدا کیے ہیں اور گاڑی روکنے سے ایسا معلوم ہوتا ہے جیسے انتظار کو اغوا کیا جارہا تھا۔ڈی آئی جی سی ٹی ڈی کا کہنا تھا کہ تمام تر کاروائی جلد بازی اور لاپرواہی میں کی گئی جس سے انتظار کی موت واقع ہوئی۔ان کا کہنا تھا کہ ناکے پر کھڑے پولیس اہلکاروں میں سے کچھ اہلکاروں کو وردی میں ہونا چاہیے تھا۔
انہوں نے بتایا کہ سادہ کپڑوں میں ایسا لگا جیسے سارے ڈاکو ہیں اس لیے انتظار گھبرا گیا تھا۔ڈی آئی جی عامر فاروقی نے تحقیقات میں شفافیت کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دینے کے حوالے سے کہا کہ جے آئی ٹی تشکیل دینے کی سفارش انتظار کے لواحقین سے مشاورت کے بعد کی گئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی کے تشکیل دینے سے ایس ایس پی مقدس حیدر سمیت دیگر ہولیس افسران اور اہلکاروں کا واقعے میں کردار مزید واضع ہوجائے گا۔
انتظارنامی نوجوان کے قتل کے معاملے پراگردیکھاجائے تویہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ کراچی پولیس اس قدرسفاک ہوچکی ہے کہ کسی خوفزدہ نوجوان کوگاڑی نہ روکنے پرقتل کرنے سے بھی نہیں چوکتی ۔ اطلاعات کے وقت جس وقت انتظار کو سفاکیت کا نشانہ بنایا گیااس وقت اس کے ساتھ ایک لڑکی بھی موجودتھی اس حوالے سے صاف ظاہرہے کہ کوئی بھی نوجوان کسی لڑکی کوگاڑی میں ساتھ بٹھاکرکسی سنگین نوعیت کے جرم کے لیے ہرگزنہیں نکل سکتا اس کے علاوہ جس شہرمیں آئے روزاسٹریٹ کرائم کے دوران لوگوں کے لٹنے کی خبریں ملتی ہوں وہاں سادہ لباس میں مسلح افرادکودیکھ کرکسی بھی شریف شہری کاگھبراجانااورجان کے لیے بھاگنے کی کوشش کرناایک فطری بات ہے ۔ انتظارقتل کیس کے فیصلے سے قطع اعلی پولیس حکام کواس جانب توجہ دیناہوگی اورسادہ لباس مسلح اہلکاروں کے مٹرگشت پرپابندی لگانی ہوگی۔
دہشتگردوں سے کبھی بات نہیں ہوگی،طالبان سے مذاکرات کی بات کرنے والے افغانستان چلے جائیں تو بہتر ہے، غزہ فوج بھیجنے کا فیصلہ حکومت اور پارلیمنٹ کریں گے، جنرل احمد شریف چوہدری افغانستان میں ڈرون حملے پاکستان سے نہیں ہوتے نہ امریکا سے ایسا کوئی معاہدہ ہے،،بھارت کو زمین، سمندر اور فض...
رینجرزکاخفیہ معلومات پر منگھوپیرروڈ کنواری کالونی میں آپریشن،اسلحہ اور دیگر سامان برآمد گرفتاردہشت گرد خوارجی امیرشمس القیوم عرف زاویل عرف زعفران کے قریبی ساتھی ہیں (رپورٹ: افتخار چوہدری)سندھ رینجرز کی کارروائی میں فتنۃ الخوارج کے انتہائی مطلوب تین ملزمان کو گرفتار کرلیا گی...
بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ اور ان کے وکلا آج بھی عدالت میں پیش نہیں ہوئے نمل یونیورسٹی کے ٹرسٹی اکاؤنٹس منجمد نہ کرنے 5 بینکوں کو شوکاز نوٹس جاری کردیا انسداد دہشت گردی عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان کے 7 ویں مرتبہ ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیٔے۔راولپن...
افغان ترجمان کی جانب سے بدنیتی پر مبنی اور گمراہ کن تبصروں سے حقائق نہیں بدلیں گے، پاکستانی قوم، سیاسی اور عسکری قیادت مکمل ہم آہنگی کے ساتھ قومی سلامتی کے امور پر متحد ہیں،خواجہ آصف عوام افغان طالبان کی سرپرستی میں جاری بھارتی پراکسیوں کی دہشت گردی سے بخوبی واقف ہیں،طالبان کی...
مال خانے میں شارٹ سرکٹ سے دھماکا ، اطراف کا علاقہ سیل کر دیا گیا دھماکے سے عمارت کے ایک حصے کو نقصان پہنچا، واقعہ کی تحقیقات جاری پشاور میں یونیورسٹی روڈ پر محکمہ انسداد دہشتگردی (سی ٹی ڈی) کے تھانے میں دھماکے کے نتیجے میں ایک اہلکار شہید اور 2 زخمی ہوگئے۔کیپیٹل سٹی پولیس آف...
کام نہ کرنیوالے اہلکار ٹریفک پولیس سے ضلعی پولیس میں تبادلے کرا رہے ہیں، ڈی آئی جی ٹریفک ہمیں انھیں روکنے میں دلچسپی نہیں،اب فورس میں وہی رہے گا جو ایمان داری سے کام کریگا،گفتگو ڈی آئی جی ٹریفک نے انکشاف کیا ہے کہ کراچی میں ای چالان سسٹم کے آغاز کے بعد سے ٹریفک اہلکار تباد...
کارکنان کا یہ جذبہ بانی پی ٹی آئی سے والہانہ محبت کا عکاس ہے،وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پی ٹی آئی سندھ کے کارکنان و دیگر کی ملاقات ، وزارت اعلیٰ کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کا کہنا ہے کہ مشترکہ لائحہ عمل کے تحت بانی پاکستان تحریک انصاف (...
ہمیں اسلام آباد مارچ پر مجبور نہ کرو، اگر کوئی مذہب کے بغیر زندگی گزارنے کا فلسفہ رکھتا ہے تو وہ دور جہالت میں ہے،بین الاقوامی ایجنڈا ہے مذہبی نوجوان کو مشتعل کیا جائے،سربراہ جے یو آئی تم اسلامی دھارے میں آؤ ہم قومی دھارے میں آئیں گے،پاکستان کو جنگوں کی طرف نہ لے کر جائیں،ا...
سویلین حکومت تعلقات قائم کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے، اسٹیبلشمنٹ اس کی اجازت نہیں دیتی،پاکستانی سرزمین پر ہونیوالے واقعات کو روکنے کا اختیار نہیں، ترجمان کا ٹی وی چینل کو انٹرویو امارت اسلامیہ افغانستان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ پاکستانی سرزمین پر ہونیوالے واقعات کو...
پاکستان کیخلاف افغانستان کے جھوٹے دعوے حقائق کے منافی ہیں،ہم نے افغان سرزمین پر موجود دہشت گردوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا اور یہ مؤقف ریکارڈ پر موجود ہے، وزارت اطلاعات وزارت اطلاعات و نشریات نے افغان طالبان کے ترجمان کا بیان گمراہ کن قرار دے کر مسترد کردیا اور کہا ہے کہ پاکست...
حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے جنرل اسمبلی میں بھارتی نمائندے کے ریمارکس پرپاکستانی مندوب کا دوٹوک جواب پاکستان نے اقوام متحدہ میں واضح کیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا، ...
دہشت گردوں سے دھماکہ خیزمواد،خود کش جیکٹ بنانے کا سامان برآمدہوا خطرناک دہشتگرد شہرمیں دہشتگردی کی پلاننگ مکمل کرچکا تھا،سی ٹی ڈی حکام محکمہ انسداد دہشتگردی (سی ٹی ڈی) نے پنجاب میں ایک ماہ کے دوران 386 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز میں 18 دہشت گرد گرفتار کرلئے ۔دہشتگردی کے خدشات ...