وجود

... loading ...

وجود

خوف کی علامت سمجھا جانے والا ایک اور گینگ وار کا سرغنہ بابا لاڈلہ رینجرز کے ہاتھوں ہلاک

جمعه 03 فروری 2017 خوف کی علامت سمجھا جانے والا ایک اور گینگ وار کا سرغنہ بابا لاڈلہ رینجرز کے ہاتھوں ہلاک

کراچی کے علاقے لیاری پھول پتی لین میں رینجرزنے سرچ آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں گینگ وار کمانڈر بابا لاڈلا سمیت3 ملزمان ہلاک کردیے۔ترجمان رینجرز کے مطابق ملزمان کی فائرنگ سے ایک رینجرز اہلکار زخمی ہوا ہے جبکہ 3ملزمان تاریکی کا فائدہ اٹھا کر فرار ہو گئے تھے، ملزمان کے قبضے سے آٹومیٹیک اسلحہ اوردستی بم برآمد ہوئے ہیں۔ترجمان رینجرز کے مطابق علاقے میں ملزمان کی موجودگی کی اطلاع پرسرچ آپریشن کیا گیا تھا، کارروائی کے دوران عمارتوں کی چھتوں سے رینجرزپرفائرنگ کی گئی ، کارروائی کے دوران نور محمد عرف بابا لاڈلامارا گیا جبکہ بابا لاڈلاکے2قریبی ساتھی بھی مقابلے میں مارے گئے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بابا لاڈلالیاری آپریشن کے آغاز سے غائب تھا، بابالاڈلا لیاری گینگ وار کا مطلوب ترین کردار تھا اور خوف کی علامت سمجھا جاتا تھا۔
بابا لاڈلا کا پوسٹ مارٹم مکمل ہوگیا ہے۔ایم ایل او سول اسپتال کے مطابق ملزم بابا لاڈلا کو 6گولیاں لگیں،گولیاں گردن ، سینے ، پیٹ اور ٹانگوں پر لگیں۔ ٹانگوں پر گولیاں دائیں جانب سے جبکہ گردن، سینے اور پیٹ پر بائیں جانب سے لگیں۔ ہلاکت کے بعدمقتول دہشت گردوں کی رشتے دار خواتین سول اسپتال پہنچ گئیں۔لیاری گینگ وار کا اہم کمانڈر بابا لاڈلا قتل کی متعدد وارداتوں میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مطلوب تھا۔
10اکتوبر 1977کو لیاری کے علاقے چاکیواڑہ میں پیدا ہونے والے نور محمد کے بارے میں کوئی کہہ نہیں سکتا تھا کہ وہ ایسا گینگسٹر بنے گا جس سے لیاری پناہ مانگے گا۔1980کی دہائی کے آخر میں بدنام ڈاکو اور منشیات فروش حاجی لالو نے اپنے بیٹے ارشد پپو کے ساتھ ساتھ عبدالرحمان بلوچ عرف رحمان ڈکیت اور نور محمد عرف بابا لاڈلہ کو بھی جرائم کی تربیت دی۔ابتدا میں تینوں ایک ساتھ کام کرتے رہے لیکن1997 میں ہی اغوا کی ایک واردات کے دوران حاجی لالو اور رحمان میں اختلافات ہوگئے جس کے بعد حاجی لالو نے اپنے بیٹے ارشد پپو کی سربراہی میں اپنا الگ گروہ بنا لیا۔عبدالرحمان اپنے گروہ کو لے کر الگ کام کرنے لگا،بابالاڈلہ رحمان ڈکیت کا سب سے اہم رکن تھا ۔بابا لاڈلہ9اگست2009کو رحمان ڈکیت کے مارے جانے کے بعد لیاری کا بے تاج بادشاہ بن گیا۔ عزیر بلوچ کے ساتھی بابا لاڈلا کا اغوا برائے تاوان، ٹارگٹ کلنگ، بھتا خوری، منشیات فروشی اور دیگر جرائم میں کوئی ثانی نہیں تھا ۔اس دوران ارشد پپو کو بھی بھائی اور ساتھی سمیت سفاک انداز میں قتل کردیا گیا۔2013 رمضان المبارک کے آخری ایام میں چاکیواڑہ میں فٹ بال میچ کے دوران دھماکے کے بعد عزیر بلوچ اور بابا لاڈلہ میں اختلافات ہوگئے اور پھر بابا لاڈلہ نے غفا رزکری اور ارشد پپو کے بچ جانے والے ساتھیوں کے ساتھ مل کر اپنا گروہ علیحدہ منظم کر لیا۔کراچی میں ٹارگیٹڈ آپریشن کے بعد بابا لاڈلا کے کراچی سے فرار ہوجانے کی بھی اطلاعات سامنے آئیںجبکہ 2014 میں پاک ایران سرحدکے قریب مبینہ مقابلے میں بابا لاڈلا کے مارے جانے کی خبر بھی آئی تھی۔
4روزقبل پکڑے جانے کی متضاد اطلاع
سندھ رینجرز کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق مصدقہ اطلاعات پر لیاری گینگ وار کمانڈر کی موجودگی پر کارروائی کی گئی ۔دہشت گردوں نے رینجرز کو دیکھتے ہی شدید مزاحمت کی جو35منٹ تک جاری رہی ۔ترجمان کے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں لیاری گینگ وار کا انتہائی مطلوب اور بدنام زمانہ دہشت گرد نور محمد عرف بابا لاڈلا مارا گیا۔ کارروائی میں بابا لاڈلا کے دو ساتھی سکندر عرف سکو اور یاسین عرف ماما بھی مارے گئے ۔یہ دہشت گرد متعدد وارداتوں اور سنگین جرائم میں ملوث تھے۔ تمام وارداتوں کی جانچ پڑتال کی جارہی ہے۔سندھ رینجرز کے مطابق بابا لاڈلا نے لیاری میں متعدد ٹارچر سیل بنا رکھے تھے ، ملزم 74 سے زائد وارداتوں میں پولیس کومطلوب تھااور سندھ حکومت نے25لاکھ روپے اس کے سر کی قیمت مقرر کر رکھی تھی۔بابالاڈلہ نے یکم ستمبر 2010میں ملا لطیف نامی شخص کا تشدد کے ذریعے قتل کیا تھا، اپریل2012میں پولیس پارٹی پر حملہ کیا، حملے میں ہیڈ کانسٹیبل فیاض اور پولیس کانسٹیبل طفیل جاں بحق ہوئے، ڈالیما کے رہائشی حاجی اسلم اور اس کے بیٹوں کو قتل کیا، بابا لاڈلا نے عزیر بلوچ کے ساتھ مل کرارشد پپو، یاسر عرفات اور شیرا پٹھان کا قتل کیا۔باخبر ذرائع کا دعوی ہے کہ بابا لاڈلہ اور اس کے دو ساتھیوں کو چار روز قبل قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اپنی تحویل میں لیا تھا۔
ارشد پپو گروپ اور رحمن ڈکیت میں اختلافات لیاری گینگ وار کی وجہ بنے
لیاری گینگ وارکے اہم کردار ارشد پپوکو مخالفین نے لیاری غریب شاہ روڈ پر قتل کرکے اس کی لاش کوجلا دیا جبکہ مخالفین کی فائرنگ سے اس کابھائی بھی ماراگیا، ارشدپپوکیخلاف مختلف تھانوں میں قتل، اقدام قتل، ڈکیتی، منشیات فروشی اور دوسرے سنگین جرائم کے الزام میں سیکڑوں مقدمات درج تھے۔لیاری گینگ وار کا باقاعدہ آغازسال2002میں اس وقت ہوا جب رحمان ڈکیت، اور ارشد پپو کے باپ حاجی لالو کے درمیان اختلافات شروع ہوئے جس کے بعد رحمان گروپ اور ارشد پپو گروپ نے ایک دوسرے کے کارندوں کو چن چن کرقتل کرنا شروع کردیا، جنوری 2003میں گینگ وار اس وقت شدت اختیار کرگئی جب ارشد پپو گروپ نے معروف ٹرانسپورٹر ماما فیضو کو اغوا کے بعد قتل کردیا ، اس واقعے کے بعد سے دونوں گروپوں نے لیاری اور اس سے جڑے علاقوں میں اپنی اپنی حدود متعین کرلیں، یوں بیشتر علاقے عام شہریوں اور مخالفین کے لیے نو گو ایریاز بنتے گئے ۔ارشد پپونے اپنے والد یعنی حاجی لالو جیسے شاطر شخص کی سرپرستی حاصل ہونے کی وجہ سے جرائم کی دنیا میں کئی بااثر اور اہم افراد سے تعلقات مضبوط کیے، ارشدپپو کے قریبی ساتھیوں میں سے غفار زکری زندہ ہے جبکہ دوسرے جرائم پیشہ افراد کو مخالف گروپ نے ایک ایک کرکے موت کے گھاٹ اتار دیا تھا، جس کے بعد سے ارشد پپو گروپ کیلئے مشکل وقت شروع ہوگیا تھا۔
ظفر بلوچ کے قتل کے پیچھے بھی بابا لاڈلہ
کالعدم لیاری امن کمیٹی اورپیپلز پارٹی کے رہنما ظفر بلوچ نامعلوم افراد کی فائرنگ سے جاں بحق ہو گئے تھے۔ظفر بلوچ جب سول اسپتال سے واپس گھر جا رہے تھے تو بزنجو چوک پر 4موٹر سائیکلوں پر سوار 8نامعلوم افراد نے ان کی گاڑی پر فائرنگ کر دی، ظفر بلوچ کو سینے میں گولیاں لگیں اور انہیں زخمی حالت میں نجی اسپتال منتقل کرنے کی کوشش کی گئی تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے راستے میں ہی دم توڑ گئے۔ ظفر بلوچ پر حملے کے نتیجے میں ان کے ہمراہ موجود ان کا گارڈ علی محمد جاں بحق جب کہ دوسرا شخص زخمی ہو گیاتھا۔ ذرائع کے مطابق ظفربلوچ پر 4موٹرسائیکلوں پر سوار 8افراد نے اپنی فائرنگ کا نشانہ بنایاتھا اور شبہ یہ ظاہر کیا گیا تھا کہ اس قتل کے پیچھے بھی بابا لاڈلہ تھا جس کی تصدیق بعد میں گرفتار ہونے والے بابا لاڈلہ کے قریبی ساتھیوں نے کردی تھی۔
لالہ اورنگی بھی گرفتاری دینے کے باوجود
مبینہ مقابلے میں مارا گیا
قبل ازیں ذرائع کے مطابق لیاری گینگ وار بابا لاڈلہ کے منحرف کمانڈر لالہ اورنگی نے بھی رینجرز حکام کو اورنگی ٹاؤن سے گرفتاری دے دی تھی تاہم مارا گیا، فیض محمد بلوچ عرف لالہ اورنگی نے مومن آباد تھانے کی حدود فقیر کالونی پریشان چوک سے گرفتاری دی تھی۔ملزم نے گرفتاری دینے سے قبل رینجرز کے اہم افسران سے رابطہ کر کے اپنی جان کی ضمانت چاہی تھی اور یقین دہانی کے بعد اس نے گرفتاری دیدی تاہم رینجرز ترجمان نے لالہ اورنگی کی گرفتاری سے لاعلمی کا اظہار کیا تھا۔واضح رہے کہ لالہ اورنگی، بابا لاڈلا گروپ کا اہم کمانڈر تھا اور لیاری پھول پتی لائن میں بابا لاڈلا کے بھائی زاہد لاڈلا کے ساتھ رہائش اختیار کی ہوئی تھی، لالہ اورنگی نے 2شادیاں کیں تھیں اوراس کے4 بچے ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ لالہ اورنگی نے مبینہ طور پر لیاری کی کم عمر لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنایا تھا جس کی شکایت بابا لاڈلا سے کی گئی تھی، بابا لاڈلا نے اپنے ساتھیوں کے ذریعے واقعے کی تصدیق کے بعد لالہ اورنگی کی موت کے احکامات جاری کیے تھے تاہم موت کا پروانہ جاری ہونے کا قبل ازوقت علم ہونے پر وہ گروپ سے منحرف ہوکر عزیر گروپ کے کمانڈر سرور بلوچ کی پناہ میں چلا گیا تھا تاہم دوسرے ہی روز سرور بلوچ بھی رینجرز کے ساتھ مقابلے میں مارا گیا۔سرور کی ہلاکت کا شبہ اس کے گروپ کے لوگوں نے لالہ اورنگی پر کیا، ان کو شبہ تھا کہ لالہ اورنگی نے رینجرز کو سرور کی موجودگی کی اطلاع دی تھی، سرور کی ہلاکت کے بعد لالہ اورنگی اپنے پرانے گھر اورنگی ٹائون فقیر کالونی میں چلا گیا اور اپنے طور پر رینجرز حکام سے اپنی گرفتاری کے لیے رابطے شروع کر دیے تھے۔بعد ازاں وہ بھی مبینہ مقابلے میں مارا گیاتھا۔
غفار ذکری کاجرگے میں عزیر بلوچ اور بابا لاڈلہ کوقتل کرنے کا ناکام منصوبہ
چند سال قبل غفار ذکری گروپ نے عذیربلوچ اوربابا لاڈلہ کوقتل کرنے کے منصوبے کے تحت امن جرگہ بلوایا تھا، بابالاڈلہ اورعذیربلوچ کے کارندوں نے سیزفائرکے اعلان کومسترد کرتے ہوئے آخری دم تک جنگ جاری رکھنے کا فیصلہ کیاتھا، لیاری میں جاری قبضے کی جنگ کااختتام دونوں گروپوں میں سے کسی ایک گروہ کے سربراہ کی ہلاکت کے بعدہوناتھا۔ ایک روز اچانک لیاری میں عذیربلوچ اور نور محمد عرف بابا لاڈلہ گروپ کے درمیان مذاکرات کیلیے امن پارک میں جرگہ بلایاگیا اور یہ خبر بھی پھیلائی گئی کہ مذکورہ گروپ میں مذاکرات باہمی تعلقات سے لیاری بزرگ کمیٹی وسینٹرل کمیٹی کے معززافراد کے درمیان طے پائے گی اورکچھ دیر بعد لیاری میں یہ بات گشت کرنے لگی کہ دونوں گروپوں میں صلح ہوگئی ۔مذکورہ جرگہ، کمیٹی کے امیدعلی ساجدی کی سربراہی میں رکھا گیاتھا،امید علی ساجدی لیاری گینگ وار کے اہم ملزم غفار ذکری کاماموں بتایا جاتا ہے، نور محمد عرف بابا لاڈلہ کوکسی نے بتایا کہ تمھیں مارنے کی منصوبہ کی گئی ہے ،جرگے میں شرکت کرنے یاواپسی پر قتل کردیے جاؤ گے۔ذرائع نے بتایاکہ بابالاڈلہ نے علاقے کی مسجدوں سے اعلان کیاہے کہ میری طر ف سے جنگ بندنہیں کی گئی، یہ جنگ جاری رہے گی اور یہ بھی کہا کہ عذیربلوچ لیاری کے معصوم عوام کو بے وقوف بنارہا ہے اور معصوم لوگوں کے خون سے پیسوں کے پہاڑکھڑے کر کے مسقط میں کاروبار کر رہاہے۔جرگے کے حوالے سے شہر کے دیگر علاقوں سے تربیت یافتہ لڑکوں کے گروپس کولیاری طلب کرلیاگیا تھا، دبئی چوک،پھول پتی لائن ، بہار کالونی ، گل محمد لائن اور سلاٹر ہاؤس پر بابا لاڈلانے قبضہ کرلیا تھا۔رینجرز اور پولیس لیاری کے متاثرہ گلیوں میں گھسنے میں ناکام ہو گئے تھے۔
٭٭٭


متعلقہ خبریں


(ایران کے حملے جاری)حیفہ ریفائنری بند، موساد کا ہیڈ کوارٹر تباہ وجود - بدھ 18 جون 2025

ایران نے چوتھی بار درجنوںیلسٹک میزائل و ڈرون داغ دیے،کئی عمارتیں کھنڈر بن گئیں ،تل ابیب میں دھوئیں کے بادل چھا گئے، اسرائیل میں سائرن بج اٹھے ،8اسرائیلی ہلاک اور 300زخمی ہم دشمن کو ایک لمحہ کیلئے امن میسر نہیں ہونے دیں گے، اسرائیل کو رات کے وقت دن کا منظر دکھائے دے گا( ترجمان جن...

(ایران کے حملے جاری)حیفہ ریفائنری بند، موساد کا ہیڈ کوارٹر تباہ

( ایران اسرائیل کشیدگی)عمران خان نے احتجاجی تحریک 2 ہفتوں کیلئے مؤخر کردی وجود - بدھ 18 جون 2025

پاکستان کو اس وقت متحد ہونا چاہیے، احتجاجی تحریک عالمی حالات کی وجہ سے مؤخر کی، اسرائیل کے بارے میںہمارا کیا مؤقف ہے یہ ساری دنیا جانتی ہے، پیٹرن انچیف اس وقت ہم 17 سیٹوں والے، فارم 47 کے حکمرانوں صدر، وزیراعظم، فیلڈ مارشل کے اسرائیل کے حوالے سے بیان کا انتظار کررہے ہیں، ہمشیر...

( ایران اسرائیل کشیدگی)عمران خان نے احتجاجی تحریک 2 ہفتوں کیلئے مؤخر کردی

بھارتی حمایت یافتہ دہشتگرد بلوچستان کو نقصان نہیں پہنچا سکتے(ترجمان پاک فوج) وجود - بدھ 18 جون 2025

آپریشن بنیان مرصوص میں طلبہ نے کلیدی کردار ادا کیا، بھارتی اسٹریٹجک مفروضوں کو ہمیشہ کیلئے زمین بوس کر دیا ڈی جیلیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کراچی یونیورسٹی کا دورہ، انتظامیہ اور طالبات نے پرجوش استقبال کیا پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر)کے ڈائریکٹر جنرل (...

بھارتی حمایت یافتہ دہشتگرد بلوچستان کو نقصان نہیں پہنچا سکتے(ترجمان پاک فوج)

(انٹرنیشنل کرکٹ کونسل)ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی قوانین میں تبدیلی وجود - منگل 17 جون 2025

اننگز کے آغاز سے 34ویں اوور کے اختتام تک دونوں اینڈز سے 2 گیندیں استعمال کرسکیں گے ٹیموں کو ہر انٹر نیشنل میچ شروع ہونے سے پہلے 5 متبادل کھلاڑی نامزد کرنے ہوں گے، نیا قانون انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) نے مینز کرکٹ کے تینوں فارمیٹس (ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی) کے قوانین م...

(انٹرنیشنل کرکٹ کونسل)ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی قوانین میں تبدیلی

(سندھ بجٹ)بے گھر افراد کیلیے 1ارب 19 کروڑکا اعلان وجود - منگل 17 جون 2025

پارکس، لائبریریز اور کراچی زو کے لئے ڈیڑھ ارب روپے مختص کیے گئے ،جرأت رپورٹ گٹر باغیچہ پارک کی بحالی کے لئے 14 کروڑ 70 لاکھ، قبرستانوں کی تعمیر کیلیے40کروڑ سندھ بجٹ میں کراچی کے پارکس، لائبریریز اور کراچی زو کے لئے ڈیڑھ ارب روپے مختص کئے گئے ہیں، جبکہ نالوں سے بے گھر ہونے وا...

(سندھ بجٹ)بے گھر افراد کیلیے 1ارب 19 کروڑکا اعلان

عمران خان کا ٹیسٹوں سے انکار ٹرائل سے بچنے کی کوشش (عدالت کا تحریری فیصلہ) وجود - منگل 17 جون 2025

پی ٹی آئی بانی چیئرمین کو اپنی بے گناہی ثابت کرنے کے لیے مکمل اور منصفانہ مواقع دیٔے گئے ان کی ضد اور مسلسل انکار نے تفتیشی ٹیم سے ملاقات سے گریز کیا، عدالت نے اظہار تعجب کیا انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے بانی پاکستان تحریک انصاف کے پولی گرافک اور فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ سے متعل...

عمران خان کا ٹیسٹوں سے انکار ٹرائل سے بچنے کی کوشش (عدالت کا تحریری فیصلہ)

اسرائیل اور ایران کے ایک دوسرے پر شدید حملے جاری، ایران کی تباہ کن کارروائی کی تنبیہ وجود - پیر 16 جون 2025

  ایرانی حملوں میں 14اسرائیلی ہلاک ،200زخمی ، امدادی کارروائیاں جاری ہیں،ایران نے اسرائیل کے 6اسٹرٹیجک مقامات کو نشانہ بنایا، 61عمارتیں متاثر ہوئیں، جن میں 6 مکمل طور پر تباہ ہو گئیں مغربی تہران میں جوہری تنصیبات کے ارد گرد کی آبادیوں کے شہری اپنے گھربار چھوڑ دیں، اسرا...

اسرائیل اور ایران کے ایک دوسرے پر شدید حملے جاری، ایران کی تباہ کن کارروائی کی تنبیہ

ترقیاتی منصوبے واپس کریں ورنہ بجٹ کی حمایت نہیں کریں گے، مراد علی شاہ کا وفاق کو انتباہ وجود - پیر 16 جون 2025

  وفاقی فیصلے مخصوص مفادات کی بنیاد پر کیے گئے ، اقدام کے پیچھے زمینوں پر قبضہ کرنے والے مافیا یعنی ’چائنا کٹنگ مافیا‘کا ہاتھ ہے ، وفاقی حکومت سندھ کو سوتیلا نہ سمجھے ، اگر یہ رویہ جاری رکھا تو ہمیں اپنے حقوق لینا آتے ہیں وفاقی حکومت سندھ کے ساتھ نوآبادیاتی سلوک کی مرت...

ترقیاتی منصوبے واپس کریں ورنہ بجٹ کی حمایت نہیں کریں گے، مراد علی شاہ کا وفاق کو انتباہ

اسرائیل نے جنگ میں امریکا سے مدد مانگ لی وجود - پیر 16 جون 2025

اسرائیل نے ٹرمپ انتظامیہ سے جنگ میں شامل ہونے کی اپیل کی ہے فی الحال ٹرمپ انتظامیہ اس پر غورنہیں کررہی،امریکی اہل کار کی تصدیق اسرائیل نے ایران کے خلاف جنگ میں امریکا سے مدد مانگ لی، لیکن ٹرمپ انتظامیہ نے اب تک خود کو اسرائیلی کارروائی سے دور رکھا ہے۔ امریکی ویب سائٹ کی رپورٹ...

اسرائیل نے جنگ میں امریکا سے مدد مانگ لی

پی ٹی آئی کا حکومت کے خلاف مہم چلانے کا اعلان وجود - پیر 16 جون 2025

اڈیالہ جیل سے کال آتے ہی پورے ملک میں احتجاج ہوگا، پرامن رہیں گے فارم 47کی حکومت کے تمام اعدادوشمار جھوٹے ہیں،عالیہ حمزہ کی پریس کانفرنس تحریک انصاف پنجاب کی چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ نے کہا ہے کہ حکومت کی کارکردگی کو عوام کے سامنے بے نقاب کرنے کیلئے بھرپور مہم چلائی جائے گی ،ج...

پی ٹی آئی کا حکومت کے خلاف مہم چلانے کا اعلان

ریاست تاجروں کو تحفظ ، سہولت اور عزت دے ،مولانا فضل الرحمان وجود - پیر 16 جون 2025

امن سے مراد انسانی حقوق کا تحفظ ہے،کراچی پاکستان کا معاشی حب ہے تاجر برادری ملکی تعمیر وترقی میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہے ، سربراہ جے یو آئی جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ تاجر برادری ملکی تعمیر وترقی میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہے ، ریاست تاجروں ...

ریاست تاجروں کو تحفظ ، سہولت اور عزت دے ،مولانا فضل الرحمان

ایران پر حملہ، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کی مانیٹرنگ کمیٹی تشکیل وجود - پیر 16 جون 2025

وزیرخزانہ کی سربراہی میں کمیٹی ہفتہ وار اپنی سفارشات وزیراعظم کو پیش کرے گی کمیٹی معیشت پر تیل کی قیمتوں میں ردوبدل کے اثرات پر نظر رکھے گی، نوٹیفکیشن اسرائیل اور ایران کے ایک دوسرے پر فضائی حملوں سے بگڑتی ہوئی صورت حال کے پیش نظر وزیراعظم شہباز شریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قی...

ایران پر حملہ، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کی مانیٹرنگ کمیٹی تشکیل

مضامین
اسرائیلی جارحیت ایک مخصوص سو چ کی عکاس وجود بدھ 18 جون 2025
اسرائیلی جارحیت ایک مخصوص سو چ کی عکاس

مسلمانوں کی حب الوطنی پرسوال وجود بدھ 18 جون 2025
مسلمانوں کی حب الوطنی پرسوال

مذاکرات کے درمیان ایران پر اسرائیلی حملہ کیوں؟ وجود بدھ 18 جون 2025
مذاکرات کے درمیان ایران پر اسرائیلی حملہ کیوں؟

کوئی فرق نہیں وجود منگل 17 جون 2025
کوئی فرق نہیں

علاقائی امن کیلئے اسرائیلی شکست ناگزیر وجود منگل 17 جون 2025
علاقائی امن کیلئے اسرائیلی شکست ناگزیر

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر