وجود

... loading ...

وجود

حساب مانگنے پر عطاء الحق قاسمی نے سرکاری افسر کو دھمکیاں دیں!

اتوار 29 مئی 2016 حساب مانگنے پر عطاء الحق قاسمی نے سرکاری افسر کو دھمکیاں دیں!

attaul-haq-qasmi-yasir-pirzada

عطاء الحق قاسمی کے فرزند ارجمند یاسر پیر زادہ نے مدیر اعلیٰ وجود کو اپنے دھمکی آمیز فون میں یہ بھی پوچھا تھا کہ اُن کے پاس اس رپورٹ کا ثبوت کیا ہے؟ عام طور پر اس قسم کا سوال ایک بدعنوان طبیعت کے حامل شخص کی زبان سے جب نکلتا ہے ، تو مراد ثبوت کو سمجھنا یا جاننا نہیں بلکہ دوسرے کو دباؤ میں لینے کی متکبرانہ نفسیات ہوتی ہے۔ وگرنہ اس نوع کے سوال کے بعد تو ایک سنجیدہ گفتگو کا آغاز ہونا چاہیئے۔ مگر یاسر پیرزادہ نے “ذرا ہٹ کے ” رویہ اختیار کیا۔ اُنہوں نے کج بحثی کے ساتھ دھمکیاں دینا شروع کردی۔ وجود ڈاٹ کام کے قارئین کے لیے اب اس پورے خاندان کی تاریخی بددیانتیوں کی سلسلہ وار داستان کو ثبوتوں اور شواہد کے ساتھ پیش کیا جارہا ہے۔ تاکہ یہ سمجھا جاسکے کہ یہ خاندان تاریخی طور پر کتنے بڑے جرائم کا حصہ دار رہا ہے۔

اہل قلم کانفرنس کے حوالے سے عطاء الحق قاسمی کی جانب سے محکمہ خزانہ پنجاب سے نکلوائی گئی رقم کوئی افسانہ نہیں ایک حقیقت ہے مگر یہ رقم اہل قلم میں کتنی تقسیم ہوئی اس پر سنجیدہ نوعیت کے سوالات ہیں۔ یہی سوالات محکمہ خزانہ پنجاب کے افسران نے بھی اپنے سرکاری کاغذوں میں بجا طور پر اُٹھائے ہیں۔ مگر وجود ڈاٹ کام کو ملنے والی دستاویز ات سے اندازہ ہوتا ہے کہ قاسمی خاندان نے محکمہ خزانہ پنجاب کے افسروں کو بھی اپنے بھاری بھرکم صحافتی حجم سے ڈرانے دھمکانے کی کوششیں کی۔ جنہیں مذکورہ افسران نے سرکاری کاغذوں کا حصہ بنا کر اس خاندان کے کردار کی پوری وضاحت کردی ہے۔ ان کاغذات سے ثابت ہوتا ہے کہ یاسر پیرزادہ نے جو رویہ مدیر اعلیٰ وجود کے ساتھ اختیار کیا ، دراصل یہ رویہ وہ اس معاملے میں دوسروں کے ساتھ اختیار کرکے بھی اُنہیں ڈرا دھمکا چکے ہیں۔ پاکستان میں انتہا پسندی کا مذہبی زاویہ بُن کر یاسر پیرزادہ نے ہزاروں صفحات کالے کیے ہیں۔ مگر یہ رویہ خود اُن کے اندر غیر مذہبی اقدار کی آب وتاب میں کیسے پروان چڑھا؟ یہ ایک ایسا سوال ہے جس کا جواب اُن کے خاندان کی تین گزشتہ نسلوں کی نفسیات کو ٹٹول کر ہی ڈھونڈا جاسکے گا۔ یہاں تو صرف اتنا عرض ہے کہ

کہاں تک آندھیوں کے غیظ سے آنکھیں لڑاؤ گے

عطاء الحق قاسمی کی طرح پھکڑ پن نہیں بلکہ حقیقی ہجو اور طنز کے اُس عظیم رومن شاعر جوئینل کے الفاظ ان کے کردار کی حقیقت کو بے نقاب کردیتے ہیں کہ

“گناہ ، نیکی کے لباس میں بھی دھوکا دے سکتا ہے۔”

مراسلے کے مطابق متعلقہ افسر کو یہ دھمکی دی گئی “اگر تو میرے خلاف حرکتوں سے تائب نہ ہواتو عنقریب تیرا اکلوتا بیٹا تیرے نام کے ساتھ مرحوم لکھا کرے گا۔اور تیری خاطرسی ایس ایس کی افسری قربان کرنے والی تیری بیگم کو لوگ بیوہ کہنا شروع کردیں گے۔

یاسر پیرزادہ کے والد محترم کا عرصہ دراز سے یہی شعار رہا ہے۔ اور اُس کے ثبوت کے طور پر لاہور میں بہت سے لوگوں کے حالات زندگی پر منفی طور پر اثرانداز ہونے والے عطاء الحق قاسمی کی بہت سے کہانیاں پیش کی جاسکتی ہیں۔مگر آج صرف اہل قلم کانفرنس کے نام پر نکالی جانے والی رقم کا وہ مرثیہ پیش کیا جارہا ہے جو اس سے متعلقہ ایک سرکاری افسر نے اپنے ایک مراسلے میں تفصیل سے تحریر کیا ہے۔

محکمہ خزانہ حکو مت پنجاب کے ایڈیشنل سیکریٹری علی حسین ملک نے ایک مراسلہ 24 فروری 2014 ء کو تحریر کیا تھا۔ جس کا عنوان ہی “ہدایت برائے فراہمی رسید وصولی اعزازیہ ” تھا۔ یہ مراسلہ 23تا 25 نومبر 2013 میں منعقد ہونے والی چوتھی الحمرا عالمی ادبی وثقافتی کانفرنس کے حوالے سے رقوم کی تقسیم میں رسیدوں کی فراہمی کی ناکامی کے متعلق تھا۔ مراسلے سے یہ واضح ہوتا ہے کہ عطاء الحق قاسمی حکومت پنجاب کے عطا کردہ دس کروڑ روپوں میں سے مبلغ چار کروڑ انتیس لاکھ انتالیس ہزار پانچ سو کاحساب دینے میں مکمل ناکام ہو گئے تھے۔جس پر محکمے نے اُنہیں حساب فہمی کے لیے ایک خط لکھا ۔ مراسلے سے یہ واضح ہوتا ہے کہ اس پر عطاء الحق قاسمی نے بجائے حساب دینے کے ایک کالم لکھ کر احتجاج کیا۔ یہی نہیں بلکہ اس حوالے سے اپنے ہمنواؤں سے بھی کالم لکھوائے۔ مذکورہ مراسلہ عطاء الحق قاسمی کے طریقہ واردات کی پوری وضاحت کرتا ہےکہ عطاء الحق قاسمی نے محکمے کی طرف سے حساب طلبی پر اُنہیں دباؤ میں لینے کے لیے وزیراعظم کو منت سماجت کرکے اپنے پرائیوٹ دفتر میں بلواکر اُس کی خبریں چھپوائیں۔ یہاں تک کہ متعلقہ افسر کو دھمکی دی گئی۔ اس دھمکی کے الفاظ مراسلے کے مطابق یہ تھے کہ “اگر تو میرے خلاف حرکتوں سے تائب نہ ہواتو عنقریب تیرا اکلوتا بیٹا تیرے نام کے ساتھ مرحوم لکھا کرے گا۔اور تیری خاطرسی ایس ایس کی افسری قربان کرنے والی تیری بیگم کو لوگ بیوہ کہنا شروع کردیں گے۔”

حیرت انگیز بات یہ ہے کہ محکمہ خزانہ کے جو افسر عطاء الحق قاسمی سے حساب مانگ رہے تھے، تو اس کا سیدھا سادہ طریقہ یہ تھا کہ وہ حساب دیتے۔ مگر اُنہوں نے دھمکی آمیز رویہ اختیار کیا۔ عطاء الحق قاسمی کے اس رویئے کی وضاحت خو دیاسر پیرزادہ کے ہی 28 فروری 2016 کو لکھے گئے ایک کالم کے مندرجہ ذیل ابتدائی چند فقروں سے ہوتی ہے جو اُنہوں نے “پاکستانیوں کی بحث کے فارمولے” کے عنوان سے لکھا تھا:

“ایک کسان کھیتوں میں ہل چلارہا تھا، قریب سے ایک شخص گزرا، اس نے نوٹ کیا کہ کسان کے ہل چلانے کی سمت سیدھی نہیں، سو اُس نے کسان کو مشورہ دیا کہ وہ اس بات کا خیال رکھے کہ کھیت میں قطار سیدھی بنے، جواب میں کسان نے کہا “تم اپنا منہ بند رکھو، مجھے پتہ ہے پچھلے برس تمہاری ۔۔۔ کس کے ساتھ بھاگ گئی تھی!”

افسوس ناک طور پر عطاء الحق قاسمی سے پیسوں کا ہل سیدھا نہ چلانے پر جب اُنہیں حساب سیدھا رکھنے یا کرنے کا کہا گیا تو اُنہوں نے بدلے میں کسان والا ہی رویہ اختیار کرلیا۔ باپ تو باپ مگر بیٹے نے بھی باپ رے باپ یہی رویہ اختیار کئے رکھا ۔ پوری قوم کے طریقہ بحث پر بحث کرنے والے یاسر پیرزادہ نے اپنے اور اپنے باپ کے انداز بحث کو ملاحظہ کرنے کی زحمت گوارا نہیں کی۔ یہاں یہ نکتہ زیر بحث نہیں کہ جو مثال یاسر پیرزادہ نے اپنے کالم میں پیش کی ہے ، اس کی وضاحت کے لیے اردو کے فصیح وبلیغ محاورے ، تاریخی حکایتیں اور زبردست قصے موجود ہیں۔ مگر آدمی اُن ہی مثالوں پر توجہ دیتا ہے جیسی اُس کی صحبت اور تربیت ہوتی ہے!!!!!!!

qasmi-letter


متعلقہ خبریں


عالمی برادری پاکستان کے اندر بھارتی دہشت گردی کا نوٹس لے، صدر ، وزیراعظم وجود - جمعه 02 مئی 2025

  صدراور وزیراعظم کے درمیان ملاقات میں پہلگام حملے کے بعد بھارت کے ساتھ کشیدگی کے پیشِ نظر موجودہ سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال، بھارت کے جارحانہ رویہ اور اشتعال انگیز بیانات پر گہری تشویش کا اظہار بھارتی رویے سے علاقائی امن و استحکام کو خطرہ ہے ، پاکستان اپنی علاقائ...

عالمی برادری پاکستان کے اندر بھارتی دہشت گردی کا نوٹس لے، صدر ، وزیراعظم

بھارت کی کسی بھی کارروائی کا منہ توڑ جواب دیں گے آرمی چیف وجود - جمعه 02 مئی 2025

  پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے ، کوئی کسی بھی قسم کی غلط فہمی میں نہ رہے، بھارت کے کسی بھی مس ایڈونچر کا فوری اور بھرپور جواب دیں گے ، پاکستان علاقائی امن کا عزم کیے ہوئے ہے پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے منگلا اسٹرائیک کور کی جنگی مشقوں کا معائنہ اور یمر اسٹر...

بھارت کی کسی بھی کارروائی کا منہ توڑ جواب دیں گے آرمی چیف

پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں را ملوث نکلیں،خفیہ دستاویزات بے نقاب وجود - جمعه 02 مئی 2025

دستاویز پہلگام حملے میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کا واضح ثبوت ہے ، رپورٹ دستاویز ثابت کرتی ہے پہلگام بھی پچھلے حملوں کی طرح فالس فلیگ آپریشن تھا، ماہرین پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی ''را'' کا کردار بے نقاب ہوگیا، اہم دستاویز سوشل میڈیا ایپلی کیشن ٹی...

پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں را ملوث نکلیں،خفیہ دستاویزات بے نقاب

190ملین پاؤنڈکیس ،سزا کیخلاف بانی کی اپیل اس سال لگنے کا امکان نہیں، رجسٹرار وجود - جمعه 02 مئی 2025

نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے فیصلوں کے مطابق زیرِ التوا کیسز کو نمٹایا جائے گا اپیل پر پہلے پیپر بکس تیار ہوں گی، اس کے بعد اپیل اپنے نمبر پر لگائی جائے گی ، رپورٹ رجسٹرار آفس نے 190ملین پاؤنڈ کیس سے متعلق تحریری رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرا دی۔تحریری رپورٹ...

190ملین پاؤنڈکیس ،سزا کیخلاف بانی کی اپیل اس سال لگنے کا امکان نہیں، رجسٹرار

میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، جسٹس جمال مندوخیل وجود - جمعه 02 مئی 2025

تمام انسانوں کے حقوق برابر ہیں، کسی سے آپ زبردستی کام نہیں لے سکتے سوال ہے کہ کیا میں بحیثیت جج اپنا کام درست طریقے سے کر رہا ہوں؟ خطاب سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال مندوخیل نے کہاہے کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، آپ حیران ہوں گے کہ میں کیا کہہ رہا ہوں؟ انصاف تو ا...

میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، جسٹس جمال مندوخیل

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے وجود - بدھ 30 اپریل 2025

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان وجود - بدھ 30 اپریل 2025

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم وجود - بدھ 30 اپریل 2025

زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم وجود - منگل 29 اپریل 2025

  8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع وجود - منگل 29 اپریل 2025

  دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع

مضامین
سندھ طاس معاہدہ کی معطلی وجود جمعه 02 مئی 2025
سندھ طاس معاہدہ کی معطلی

دنیا کی سب سے زیادہ وحشت ناک چیز بھوک ہے وجود جمعه 02 مئی 2025
دنیا کی سب سے زیادہ وحشت ناک چیز بھوک ہے

بھارت کیا چاہتا ہے؟؟ وجود جمعرات 01 مئی 2025
بھارت کیا چاہتا ہے؟؟

انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب وجود جمعرات 01 مئی 2025
انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب

پاکستان میں بھارتی دہشت گردی وجود جمعرات 01 مئی 2025
پاکستان میں بھارتی دہشت گردی

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر