... loading ...

سعودی عرب اور ایران کے درمیان اپنے مصالحتی مشن کے آغاز میں وزیراعظم نوازشریف اور جنرل راحیل شریف سعودی دارالحکومت ریاض پہنچ گئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق وزیراعظم نواز شریف اور فوجی سربراہ جنرل راحیل شریف سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض کے کنگ سلمان ایئر بیس پہنچے، جہاں ریاض کے گورنر نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ بعد ازاں وزیر اعظم نواز شریف شاہی محل روانہ ہوگئے جہاں انہوں نے سعودی فرماں رواشاہ سلمان بن عبدالعزیز سے ملاقات کی ، اس موقع پر جنرل راحیل شریف بھی ان کے ہمراہ تھے۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے بعد ازاں ریاض میں سعودی عرب کے وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان سے بھی ملاقات کی ہے، ملاقات کے دوران خطے کی صورت حال اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر ایران اور سعودی عرب کے درمیان کشیدگی اور اس سے عالم اسلام میں پڑنے والے اثرات پر بھی غور کیا گیا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف اور فوجی سربراہ سعودی عرب کے بعد ایران جائیں گے جہاں وہ ایرانی صدر حسن روحانی سے علیحدہ اور وفود کی سطح پر ملاقات کریں گے۔وزیراعظم کے مشیر برائے امورِ خارجہ سرتاج عزیز اور معاون خصوصی طارق فاطمی اور مشیر برائے قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر جنجوعہ بھی وزیراعظم اور فوی سربراہ کے ہمراہ گئے ہیں۔
سعودی عرب اور ایران کے مابین تعلقات میں کشیدگی نے خطے میں انتہائی تناؤ کی کیفیت پیدا کردی ہے۔ سعودی عرب کے علیحدگی پسند شیعہ مبلغ نمر النمر کو موت کی سزا دیئے جانے کے بعد گزشتہ ماہ مظاہرین نے تہران میں واقع سعودی سفارت خانے اور شہر مشہد میں سعودی قونصل خانے پر حملے کئے تھے۔ اس کے علاوہ خود ایران نے سرکاری سطح پر اس واقعے میں سعودی عرب کی مذمت و مخالفت کرتےہوئے اس نوع کے واقعات کو تقویت دی تھی۔ یہاں تک کہ ایرانی پاسداران نے اس معاملے میں سعودی عرب کو دھمکیاں دینے سے بھی گریز نہیں کیا تھا۔ اس پر سعودی عرب نے ایران سے سفارتی تعلقات ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے ایران کے سفارتی عملے کو 48 گھنٹے میں ملک چھوڑنے کی ہدایت کی تھی۔ سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات میں گزشتہ کئی دہائیوں سے کشیدگی پائی جاتی ہے اور سعودی عرب متعدد بار یہ الزام لگا چکا ہے کہ ایران، عرب ممالک کے معاملات میں مداخلت کر رہا ہے۔
پاکستان کے مصالحتی مشن کی مکمل کامیابی کے امکانات سعودی عرب اور ایران کے تاریخی تنازعات کی روشنی میں کچھ زیادہ نہیں۔ مگر مبصرین کے مطابق یہ مشن اس کشیدگی کو کم کرنے میں معاون ضرور ثابت ہو سکتا ہے۔ پاکستان نے اپنا یہ کردار نہایت غوروفکر کے ساتھ متعین کیا ہے ۔ جس میں سعودی عرب سے مصالحتی مشن شروع کرنے سے پہلے متعدد مرتبہ بات چیت بھی کی گئی ہے۔ اس ضمن میں سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر اور سعودی وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان نے یکے بعد دیگرے پاکستان کے دورے بھی کئے تھے۔ پاکستان نے اس حوالے سے سعودی عرب کی سالمیت کے خطرے کی صورت میں سعودی عرب کی ہر قسم کی حفاظت کی یقین دہانی کرارکھی ہے، مگر پاکستان علاقائی حالات اور خطے میں جاری دیگر تنازعات کے باعث سعودی ایران کشیدگی میں کمی لانے کی کوششوں کو فروغ دینے کی ضرورت کا احساس زیادہ شدت سے کررہا ہے۔ پاکستان نے اسی احساس کو نمایاں کرنے کے لئے سیاسی اور عسکری قیادت کے ایک ساتھ دونوں ملکوں کی اعلی قیادت سے ملنے کا فیصلہ کیا ہے ۔اور سعودی رہنماوؤں سے 18 جنوری پیر کوہونے والی ملاقاتیں اس سلسلے میں کی جارہی ہیں۔
ٹرمپ کے ہاتھوں سے فلسطینیوں کا خون ٹپک رہا ہے ، شہباز شریف اسے امن کا نوبل انعام دینے کی بات کر رہے ہیں، آئین کو کھلونا بنا دیا گیا ،بڑے لوگوں کی خواہش پر آئینی ترامیم ہو رہی ہیں افغان پالیسی پر پاکستان کی سفارت کاری ناکام رہی، جنگ کی باتوں سے مسئلے حل نہیں ہوں گے ، ...
متوقع نئے گورنر کے لیے تین سابق فوجی افسران اور تین سیاسی شخصیات کے نام زیر غور تبدیلی کے حوالے سے پارٹی کا ہر فیصلہ قبول ہوگا، گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی خیبرپختونخوا میں گورنر راج نافذ کرنے پر غور شروع کردیا گیا، گورنر راج کے لیے فیصل کریم کنڈی کو رکھنے یا ان کی جگہ...
اسرائیل کی بے دریغ بربریت نے غزہ کو انسانیت ،عالمی ضمیر کا قبرستان بنا دیا ہے صورتحال کو برداشت کیا جا سکتا ہے نہ ہی بغیر انصاف کے چھوڑا جا سکتا ہے ، اسحق ڈار نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ عالمی قانون کے مطابق اسرائیل کی جانب سے کیے گئے جنگی جر...
آئینی ترمیم مسترد کرنا کسی عدالت کا اختیار نہیں،قانون سازی پارلیمنٹ کا حق ہے کسی ایسے عمل کا ساتھ نہیں دیں گے جس سے وفاق کمزور ہو،تقریب سے خطاب پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ قانون سازی پارلیمنٹ کا حق ہے ،آئینی ترمیم کو مسترد کرنا کسی عدالت کے ا...
پاکستان اور افغانستان کے مابین تجارت کی بندش کا مسئلہ ہماری سیکیورٹی اور عوام کے جان و مال کے تحفظ سے جڑا ہے ،خونریزی اور تجارت اکٹھے نہیں چل سکتے ،بھارتی آرمی چیف کا آپریشن سندور کو ٹریلر کہنا خود فریبی ہے خیبرپختونخوا میں سرحد پر موجودہ صورتحال میں آمد و رفت کنٹرول...
یہ ٹیسٹ رن کر رہے ہیں، دیکھنے کے لیے کہ لوگوں کا کیا ردعمل آتا ہے ، کیونکہ یہ سوچتے ہیں اگر لوگوں کا ردعمل نہیں آتا، اگر قابل انتظام ردعمل ہے ، تو سچ مچ عمران خان کو کچھ نہ کر دیں عمران خان ایک 8×10 کے سیل میں ہیں، اسی میں ٹوائلٹ بھی ہوتا ہے ،گھر سے کوئی کھانے کی چیز...
سہیل آفریدی کی زیر صدارت پارٹی ورکرزاجلاس میں بھرپور احتجاج کا فیصلہ منگل کے دن ہر ضلع، گاؤں ، یونین کونسل سے وکررز کو اڈیالہ جیل پہنچنے کی ہدایت پاکستان تحریک انصاف نے اگلے ہفتے اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج کا اعلان کر دیا، احتجاج میں آگے لائحہ عمل کا اعلان بھی کیا جائے گا۔وزیر ...
جب 28ویں ترمیم سامنے آئے گی تو دیکھیں گے، ابھی اس پر کیا ردعمل دیں گورنر کی تقرری کا اختیار وزیراعظم اور صدر کا ہے ، ان کے علاوہ کسی کا کردار نہیں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کی تقسیم کی افواہوں پر پریشان ہونا چھوڑ دیں۔سیہون میں میڈیا سے گفتگو میں مراد ...
دنیا بھر میںایئربس اے 320طیاروں میں سافٹ ویئر کے مسئلے سے ہزاروں طیارے گراؤنڈ پی آئی اے کے کسی بھی جہاز میں مذکورہ سافٹ ویئر ورژن لوڈڈ نہیں ، طیارے محفوظ ہیں ،ترجمان ایئر بس A320 طیاروں کے سافٹ ویئر کا مسئلہ سامنے آنے کے بعد خدشہ ہے کہ پاکستان میں بھی فلائٹ آپریشن متاثر ہو سک...
37روز سے کسی کی ملاقات نہیں کرائی جارہی، بہن علیمہ خانم کو ملاقات کی اجازت کا حکم دیا جائے سپرنٹنڈنٹ کو حکم دیا جائے کہ سلمان اکرم راجہ،فیصل ملک سے ملاقات کی اجازت دی جائے ، وکیل بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے جیل میں ملاقات سے متعلق درخواستوں پر سماعت مکمل ہونے کے بعد ف...
پاکستان تحریک انصاف نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کر انے وانے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے ''بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کروائو '' کے نعرے لگا ئے جبکہ حکومت نے واضح کیا ہے کہ سوشل میڈیا پر بانی پی ٹی آئی کی صحت سے متعلق چلنے والی خبروں میں کوئی صداقت نہیں، وہ بالکل ٹھیک ہیں۔ جمعہ کو سی...
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے اڈیالہ جیل فیکٹری ناکے پر جاری دھرنا جمعہ کی صبح ختم کر دیا ۔ دھرنا ختم کرنے کا فیصلہ علامہ ناصر عباس کے آنے کے بعد ہونے والی مشاورت میں کیا گیا، علامہ ناصر عباس، محمود اچکزئی، وزیراعلیٰ سہیل آفریدی، مینا خان، شاہد خٹک اور مشال یوسفزئی مشاو...