وجود

... loading ...

وجود
وجود

ڈاکوؤں نے سارے کیسز معاف کرا لیے، عمران خان

جمعه 20 جنوری 2023 ڈاکوؤں نے سارے کیسز معاف کرا لیے، عمران خان

سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے حکومت کی معاشی پالیسیوں پر پھر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کی شرائط مان لی گئیں تو مہنگائی مزید 50 فیصد بڑھ جائے گی۔ پاکستان میں طاقتور کو قانون کے نیچے لے کر آنا، کسی کو این آر او نہیں دینا ہوگا تب حالات تبدیل ہوں گے۔ پاکستانی قوم کے لیے چیلنج ہے کہ بچنا ہے تو ملک میں انصاف کا نظام لے کر آئیں، اب یہ نظام آگے نہیں چل سکتا، کوئی پیسے دینے کے لیے تیار نہیں ہے ، پاکستان میں سری لنکا جیسی صورتحال زیادہ دورہ نہیں، حالات کی بہتری کا واحد راستہ صاف اور شفاف الیکشن ہیں۔سابق وزیر اعظم عمران خان نے رول آف لا کانفرنس میں ویڈیو لنک کے ذریعے وکلا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو آج جس بحران کا سامنا ہے وہ تاریخ میں کبھی نہیں آیا اور یہ بحران قدرتی نہیں بلکہ ایک منصوبہ بندی کے تحت پیدا کیا گیا بحران ہے۔انہوں نے کہا کہ اقتدار میں بیٹھے ہوئے سب فیل ہوچکے ہیں کیونکہ ان کے پاس معیشت ٹھیک کرنے کے لیے کوئی حل نہیں رہ گیا ہے، سب نے امید لگائی ہوئی ہے کہ کسی طرح سعودی عرب یا چین پیسہ دے، یا ہم سیلاب بیچیں اور کسی طرح سیلاب سے پیسہ لے لیں۔ان کا کہنا تھا کہ جنیوا میں موسمیاتی تبدیلی کانفرنس کے لیے سارے چلے گئے اور سب نے کوشش کی کہ ہم سیلاب سے متاثر ہیں اور ہمیں پیسہ دیں، لیکن کوئی پیسہ دینے کے لیے تیار نہیں ہے۔عمران خان نے کہا کہ آج ہمارے پاس ملک کی تاریخ کے سب سے کم ذخائر رہ گئے ہیں، باہر سے کوئی پیسہ دینے کے لیے تیار نہیں ہے، کمرشل بینک بھی تیار نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف پیسے تب دے گا جب ہم ان کے شرائط مانیں اور ان کی شرائط یہ ہیں کہ اب ہر چیز مہنگی ہونے لگی ہے، اگر ہم شرائط مانتے ہیں تو اگر آج 50 سال میں سب سے زیادہ مہنگائی ہے تو پھر شرائط مان لیں تو مہنگائی 50 فیصد اور بڑھ جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ ہر چیز مہنگی ہوگی کیونکہ روپیہ گرے گا اور تیل مہنگا، ڈیزل، پیٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا، اس کے علاوہ کاروبار میں فرق پڑے گا، شرح سود میں اضافہ ہوگا، بے روزگاری بڑھ رہی ہے اور فیکٹریاں بند ہو رہی ہیں۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان میں طاقتور کو قانون کے نیچے لے کر آنا، کسی کو این آر او نہیں دینا ہوگا تب حالات تبدیل ہوں گے۔ان کا کہنا تھا کہ اس ملک کو سوائے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے کوئی اس دلدل سے نہیں نکال پائے گا، برآمدات بڑھانے میں وقت لگے گا لیکن فوری طور پر بیرون ملک سے ترسیلاب زر اور سرمایہ کاری لانی ہے، اب تک وہ پیسے تو بھیج رہے ہیں لیکن سرمایہ کاری نہیں کر رہے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ سابق وزیراعظم اور سب سے بڑی جماعت کا سربراہ اپنی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) نہیں کروا سکا تو عام آدمی کا اگر طاقتور سے ٹاکرا ہوا تو پھر کون بچائے گا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں نظام ایسا ہے جہاں ایک سینیٹر اعظم سواتی کو ایک سچی ٹوئٹ کرنے پر، جس میں وہ کہتا ہے کہ جنرل باجوہ نے این آر او ٹو دیا ہے، تو اس پر ان کو پوتے اور پوتیوں کے سامنے تشدد کا نشانہ بنایا گیا، ننگا کرکے باہر لے جاکر مارا گیا اور اس کے بعد پھر 30 کیسز کیے گئے۔ان کا کہنا تھا کہ 75 سالہ شخص کے ساتھ ایک ٹوئٹ پر یہ سب کیا گیا حالانکہ سیاست دان کا یہ کام ہوتا ہے، ہماری قانونی برادری کی سب سے پہلے ذمہ داری تھی کہ اس پر اسٹینڈ لیں۔پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ میں نے آزاد عدلیہ کی تحریک میں شرکت کی، اب پھر نکلا ہوا ہوں، یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ ایک ایجنسی کا نام آیا تو میں ایف آئی آر نہیں کاٹ سکتا، مجھے پتا ہے انہوں نے کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم کے لیے چیلنج ہے کہ بچنا ہے تو ملک میں انصاف کا نظام لے کر آئیں، اب یہ نظام آگے نہیں چل سکتا، کوئی پیسے دینے کے لیے تیار نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پیسے لینے کے لیے سیلابوں کو بیچتے رہے ہیں، اس سے پہلے دہشت گردی کی جنگ لڑ رہے ہیں ہمیں پیسے دو، ہم بنیاد پرستی کے خلاف کھڑے ہیں، ہمیں پیسے دو، بھکاریوں کی طرح ہم پیسے مانگتے رہے ہیں اور اپنی عزت کھو بیٹھے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ آگے اگر ہم نے اپنی اصلاح نہیں کی تو مجھے خوف ہے کہ ہمارے ملک کو مزید وہ امتحان آنے والے ہیں جو ہم برداشت نہیں کر پائیں گے ، پاکستان میں سری لنکا جیسی صورتحال زیادہ دورہ نہیں، حالات کی بہتری کا واحد راستہ صاف اور شفاف الیکشن ہیں۔چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ملک کی تاریخ میں اتنا بڑا کرائسزنہیں آیا جو آچکا ہے، پاکستان دلدل میں پھنسا ہوا ہے، وکلا پاکستان کواس دلدل سینکال سکتے ہیں، ایک آدمی نے سازش کر کے رجیم چینج کا فیصلہ کیا، ایک آدمی کے فیصلے کی وجہ سے حکومت گرائی گئی۔انہوں نے کہا کہ دوخاندانوں کے 30 سالہ اقتدار کی وجہ سے بھارت، بنگلا دیش آگے نکل گئے، دو خاندانوں کی دولت میں اضافہ ہوا لیکن پاکستان ڈوب رہا ہے، آج دنیا کہہ رہی ہے پاکستان کے حالات سری لنکا جیسے ہونے لگے ہیں، کوئی تصور بھی نہیں کر سکتا تھا آج ایل سیز کھولنے کے لیے پیسے نہیں۔عمران خان کا کہنا تھا کہ قرضوں کا ڈیفالٹ رسک خطرناک سطح تک پہنچ گیا ہے، آئی ایم ایف شرائط ماننے سے بجلی، گیس، ڈیزل کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہو گا، ملک میں بے روزگاری بڑھ رہی ہے اور فیکٹریاں بند ہو رہی ہیں، مسائل سے نکلنے کا ایک ہی راستہ رول آف لا ہے، ملک میں کمزور اور طاقت ور کے لیے ایک ہی قانون ہونا چاہیے۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ اللہ کا حکم ہے اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی سے سیکھو، مدینہ کی ریاست میں سب سے پہلے رول آف لا قائم کیا گیا تھا، ہمارے پیارے نبی نے دنیا کی امامت کی تھی، پہلے انصاف ہوتا ہے پھر خوشحالی آتی ہے، نامور ڈاکوں پر اربوں روپے کے کیسز تھے انہیں سازش کے تحت اقتدار پر بٹھایا گیا، ان نامور ڈاکوں نے اپنے سارے کیسز معاف کرا لیے۔انہوں نے کہا کہ دنیا کا کوئی ایک ملک بتا دیں جس نے ملک لوٹا ہو اور اسے این آر او دیا گیا ہو، ہماری حکومت میں انڈسٹریز، زراعت گروتھ کر رہی تھی، ہمارے دورمیں معیشت 6 فیصد پر گروتھ کر رہی تھی، 30 سال معیشت کو تباہ کرنے والے آج معیشت کیسے ٹھیک کر سکتے ہیں؟ پاکستان میں رول آف لا کی اسٹرگل ہے، طاقت ور کو قانون کے نیچے لانا ہو گا، جب تک لوگوں کو انصاف کے نظام پر اعتماد نہیں ہو گا تب تک خوشحالی نہیں آئے گی۔ انہوں نے کہاکہ شہباز شریف کی ویڈیو بھارتی چینلز پر چل رہی ہے کہتا ہے سبق سیکھ لیا ہے ہندوستان سے دوستی کرنی چاہیے۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ نریندر مودی نے کشمیریوں کا قتل کیا، کیا شہباز شریف کو کشمیریوں کی قربانیوں کی کوئی فکر نہیں، یہ دنیا سے پیسے مانگ رہے ہیں اپنے پیسے سارے باہر رکھے ہوئے ہیں، وکلا سے کہتا ہوں یہ سیاست نہیں انصاف کیلیے جہاد ہے۔ اپنے خطاب میں انہوں نے مزید کہا کہ آزاد عدلیہ کے لیے پہلے جیل کاٹ چکا ہوں اب پھر آزاد عدلیہ کے لیے نکلا ہوں، اپنے اوپر حملے کے پلان بارے تین ماہ پہلے بتا دیا تھا، پولیس، سی ٹی ڈی نے جے آئی ٹی میں آنے سے انکار کر دیا، پولیس منتخب حکومت کی سننے کے بجائے طاقت ور لوگوں کی بات مان رہی ہے، جس نے عدالت میں کہا ایک شوٹر ہے، اس کا اپنا بیان تھا ایک چھت پر اور شوٹر تھا، عدالت میں جا کر اس نے بیان بدل لیا۔عمران خان نے کہا کہ جے آئی ٹی کو سبوتاژ کیا جا رہا ہے، جو کچھ کیا جا رہا ہے اب پورا یقین ہو گیا ہے تین بڑی طاقتور شخصیات نے ایسا کیا، اگر بچنا ہے تو ملک میں انصاف کا نظام لانا ہو گا، ظلم کا نظام چل سکتا مگر کفر کا نہیں، یہ پیسے لینے کے لیے سیلاب کو بھی بیچ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھکاریوں کی طرح پیسے مانگ مانگ کر آج اپنی عزت کھو بیٹھے ہیں، بھارت ہمیں کہہ رہا ہے پہلے دہشت گردی ختم کرو پھر بات ہو گی، اس سے زیادہ ذلت پہلے نہیں دیکھی۔


متعلقہ خبریں


نون لیگ میں کھینچا تانی، شہباز شریف کو پارٹی صدارت سے ہٹانے کا فیصلہ وجود - هفته 27 اپریل 2024

مسلم لیگ (ن) پنجاب کے تنظیمی اجلاس میں پارٹی قائد نوازشریف کو پارٹی صدر بنانے کے حق میں متفقہ قرارداد منظور کرلی گئی جبکہ مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ خاں نے کہاہے کہ (ن) لیگ پنجاب کے اجلاس کی تجاویز نواز شریف کو چین سے وطن واپسی پر پیش کی جائیں گی،انکی قیادت میں پارٹ...

نون لیگ میں کھینچا تانی، شہباز شریف کو پارٹی صدارت سے ہٹانے کا فیصلہ

ٹیکس چوروں کے نام اخبارات میں شائع کرانے کا فیصلہ، سندھ حکومت کا اہم اعلان وجود - هفته 27 اپریل 2024

سندھ حکومت نے ٹیکس چوروں اور منشیات فروشوں کے گرد گہرا مزید تنگ کردیا ۔ ٹیکس چوروں کے نام اخبارات میں شایع کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔منشیات فروشوں کے خلاف جاری کریک ڈائون میں بھی مزید تیزی لانے کی ہدایت کردی گئی۔سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔جس میں شرج...

ٹیکس چوروں کے نام اخبارات میں شائع کرانے کا فیصلہ، سندھ حکومت کا اہم اعلان

مودی کے تیسری بار اقتدار میں آنے کے خدشات، بھارتی مسلمان شدید عدم تحفظ کا شکار وجود - هفته 27 اپریل 2024

بھارتی ہندو انتہا پسند سیاسی جماعت بی جے پی کے کٹھ پتلی وزیراعظم نریندر مودی کے ایک بار پھر اقتدار میں آنے کے بڑھتے خدشات کے پیش نظر بھارتی مسلمان شدید عدم تحفظ کا شکار ہیں۔مسلسل 10 برس سے اقتدار میں رہنے کے بعد بھی مودی سرکار ایک بار پھر اقتدار پر قابض ہونے کے خواہش مند ہیں۔ نری...

مودی کے تیسری بار اقتدار میں آنے کے خدشات، بھارتی مسلمان شدید عدم تحفظ کا شکار

سندھ میں جمہوری حکومت نہیں بادشاہت قائم ہے، آفاق احمد وجود - هفته 27 اپریل 2024

آفاق احمد نے سندھ سے جرائم پیشہ پولیس اہلکاروں کی کراچی تعیناتی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کراچی پہلے ہی غیر مقامی اور نااہل پولیس کے ہاتھوں تباہی کے دھانے پر پہنچ گیا ہے، اب سندھ سے مزید جرائم پیشہ پولیس اہلکاروں کی کراچی تعیناتی کا مقصد کراچی کے شہریوں کی جان ومال...

سندھ میں جمہوری حکومت نہیں بادشاہت قائم ہے، آفاق احمد

پی ٹی آئی کو باغ جناح میں جلسے کی اجازت دینے سے انکار وجود - هفته 27 اپریل 2024

ضلع شرقی کی انتظامیہ نے پی ٹی آئی کو باغ جناح میں جلسے کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔ معاملے پر سندھ ہائیکورٹ میں بھی سماعت ہوئی، جس میں اے جی سندھ نے سکیورٹی وجوہات بتائیں، دوران سماعت ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے یہ بھی استفسار کیا کہ، کیا یہ 9 مئی کا واقعہ دوبارہ کردیں گے۔ڈپٹی کمشنر...

پی ٹی آئی کو باغ جناح میں جلسے کی اجازت دینے سے انکار

غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کیخلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم وجود - هفته 27 اپریل 2024

وفاقی وزیر داخلہ نے آئی جی اسلام آباد کو غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے خلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم دے دیا۔صحافیوں سے ملاقات کے بعد غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ دارالحکومت میں غیر قانونی رہائشی غیر ملکیوں کا ڈیٹا پہلے سے موجود ہے ۔ آئی ...

غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کیخلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم

کسی جج نے شکایت نہیں کی، عدلیہ میں مداخلت قبول نہیں، چیف جسٹس وجود - جمعه 26 اپریل 2024

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا ہے کہ عدالتی معاملات میں کسی کی مداخلت قابل قبول نہیں ہے۔سندھ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی تقریب سے خطاب میں چیف جسٹس نے کہا کہ وہ جب سے چیف جسٹس بنے ہیں ہائیکورٹس کے کسی جج کی جانب سے مداخلت کی شکایت نہیں ملی ہے اور اگر کوئی مداخلت ...

کسی جج نے شکایت نہیں کی، عدلیہ میں مداخلت قبول نہیں، چیف جسٹس

حق نہ دیا تو حکومت گرا کر اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے ، وزیراعلی خیبرپختونخوا وجود - جمعه 26 اپریل 2024

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نے کہا ہے کہ اگر ہمیں حق نہ دیا گیا تو حکومت کو گرائیں گے اور پھر اس بار اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے۔اسلام آباد میں منعقدہ پاکستان تحریک انصاف کے 28ویں یوم تاسیس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نے ایک بار پھر ...

حق نہ دیا تو حکومت گرا کر اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے ، وزیراعلی خیبرپختونخوا

ڈاکوئوں سے روابط رکھنے والے پولیس اہلکاروں کا کراچی تبادلہ وجود - جمعه 26 اپریل 2024

اندرون سندھ کی کالی بھیڑوں کا کراچی تبادلہ کردیا گیا۔ مبینہ طور پر کچے کے ڈاکوئوں سے روابط رکھنے والے اناسی پولیس اہلکاروں کا شکارپور سے کراچی تبادلہ کردیا گیا۔ شہریوں نے ردعمل دیا کہ ان اہلکاروں کا کراچی تبادلہ کرنے کے بجائے نوکری سے برطرف کیا جائے۔ انھوں نے شہر میں جرائم میں اض...

ڈاکوئوں سے روابط رکھنے والے پولیس اہلکاروں کا کراچی تبادلہ

چیف جسٹس ،کراچی کے کھانوں کے شوقین نکلے وجود - جمعه 26 اپریل 2024

چیف جسٹس کراچی آئے تو ماضی میں کھو گئے اور انہیں شہر قائد کے لذیذ کھانوں اور کچوریوں کی یاد آ گئی۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسی نے کراچی میں سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی ایک تقریب میں وکلا سے خطاب کرتے ہوئے وہ ماضی میں کھو گئے اور انہیں اس شہر کے لذیذ کھ...

چیف جسٹس ،کراچی کے کھانوں کے شوقین نکلے

آگ کا دریا عبور کرکے وزیراعلیٰ کی کرسی تک پہنچنا پڑا، مریم نواز وجود - جمعه 26 اپریل 2024

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ وزیراعلی کی کرسی اللہ تعالی نے مجھے دی ہے اور مجھے آگ کا دریا عبور کرکے یہاں تک پہنچنا پڑا ہے۔وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے پولیس کی پاسنگ آٹ پریڈ میں پولیس یونیفارم پہن کر شرکت کی۔پاسنگ آئوٹ پریڈ سے خطاب میں مریم نواز نے کہا کہ خوشی ہوئی پو...

آگ کا دریا عبور کرکے وزیراعلیٰ کی کرسی تک پہنچنا پڑا، مریم نواز

پی ڈی ایم جماعتیں پچھلی حکومت گرانے پر قوم سے معافی مانگیں، حافظ نعیم وجود - جمعه 26 اپریل 2024

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پاک ایران گیس پائب لائن منصوبہ ہر صورت میں مکمل کیا جائے، امریکا پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت بند کرے۔ احتجاج کرنے والی پی ڈی ایم کی جماعتیں پچھلی حکومت گرانے پر قوم سے معافی مانگیں، واضح کریں کہ انھیں حالیہ انتخابات پر اعت...

پی ڈی ایم جماعتیں پچھلی حکومت گرانے پر قوم سے معافی مانگیں، حافظ نعیم

مضامین
اندھا دھند معاہدوں کانقصان وجود هفته 27 اپریل 2024
اندھا دھند معاہدوں کانقصان

ملک شدید بحرانوں کی زد میں ہے! وجود هفته 27 اپریل 2024
ملک شدید بحرانوں کی زد میں ہے!

صدر رئیسی کا رسمی دورۂ پاکستان اور مضمرات وجود جمعه 26 اپریل 2024
صدر رئیسی کا رسمی دورۂ پاکستان اور مضمرات

سیل ۔فون وجود جمعه 26 اپریل 2024
سیل ۔فون

کڑے فیصلوں کاموسم وجود جمعه 26 اپریل 2024
کڑے فیصلوں کاموسم

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر