وجود

... loading ...

وجود
وجود

سگریٹ چھوڑ ۔۔فارمولا۔۔
َِ(علی عمران جونیئر)

بدھ 02 اکتوبر 2019 سگریٹ چھوڑ ۔۔فارمولا۔۔<BR> َِ(علی عمران جونیئر)

دوستو،شوہرنمازکے بعد دعا کررہا تھا اور کچن میں کھڑی اس کی بیوی سن رہی تھی، شوہر نے ہاتھ اٹھائے اور اپنے ایک دوست کے لیے دعا کی۔۔یااللہ میرے دوست کی جلدی سے شادی کروا دے۔۔بیوی نے آواز دی کہ، افطار کا وقت قبولیت کا ہوتا ہے۔۔اپنے الفاظ، اپنی دعا دھیان سے اداکریں۔۔شوہر نے کچھ سوچا اور دوبارہ ہاتھ دعا کے لیے اٹھادیئے۔۔یاللہ ، میرے دوست کو ایک خوبصورت، نیک بیوی عطا فرما۔۔بیگم کچن سے بھاگتے ہوئے آئی اور غصے سے بولی، مجھے معلوم ہے اس دعا کا مقصد کیا ہے۔۔ شوہر نے حیران ہوکر پوچھا، ایسی دعا کرنے میں حرج ہی کیا ہے؟؟۔۔ بیوی نے کہا ، آپ کیا سمجھتے ہیں کہ میں پاگل ھوں، آپ کو کیا لگتا ہے۔۔ میں نے وہ حدیث نہیں سنی کہ ،جب کوئی مسلمان بھائی کے لیے دعا مانگتا ہے تو، اس کے پیچھے اللہ ایک فرشتہ بھیج دیتا ہے، جو ساتھ دعا کرتا ہے اور کہتا ہے،اے اللہ، اسے بھی یہی چیز عطا فرما۔۔لوجی کرلیں اب دعا اب بیویوں کے سامنے۔۔

ایک بچہ اپنے والد محترم سے پوچھنے لگا۔۔ابوکل وزیرداخلہ نے ٹی وی پر کہا۔۔اسلام آباد پاکستان کا خطرناک ترین شہر ہے۔۔آج وہ کہہ رہے ہیں کہ، اسلام آباد پاکستان کا محفوظ ترین شہر ہے۔۔ابوجی ،وزیرداخلہ کے دونوں بیان اتنے مخالف کیوں ہیں؟۔۔والدمحترم بچے کو سمجھانے لگے۔۔ بیٹا،پہلا بیان عوام کے لیے اور دوسرا انہوں نے اپنے جیسے سیاست دانوں کے لیے دعا کی ہے۔۔لیجنڈ مزاح نگار مشتاق یوسفی فرماتے ہیں۔۔سیاسی حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے جو شخص غصے یا گالی کو کنٹرول کرلے ،وہ ولی ہے ،یا پھر خود ان حالات کا ذمہ دار۔۔ہمارا کالم چونکہ غیرسیاسی ہوتا ہے،اس لیے ہماری کوشش ہوتی ہے کہ ہم سیاست کے موضوع پر بات کرنے سے گریز کریں۔۔ورنہ آپ ہمیں کبھی پٹواری، کبھی یوتھیا،کبھی جیالے سمجھنے پر مجبور ہوجائیں گے۔۔

ڈاکٹر خالد الجبار سعودی عرب کے دل کے امراض کے مشہور عالمی شہرت یافتہ ڈاکٹر ہی نہیں ایک مبلغ، خطیب اور عالم دین بھی ہیں۔ ایک بار ایک شخص ان کے پاس آیا اور کہا، ڈاکٹر صاحب، میں نے اپنی زندگی سے ہر وہ علت اور عادت ترک کر دی جو اللہ کی ناراضگی کا باعث بنتی، مگر ایک سگریٹ سے چھٹکارا نہیں پا سکا۔ کوئی حل ہے تو بتا دیں۔ڈاکٹر صاحب نے پوچھا، کیا واقعی سگریٹ نوشی سے توبہ کرنا چاہتے ہو؟ اس آدمی نے کہا، جی حضرت، اللہ گواہ ہے، ہر حربہ آزما چکا ہوں، مگر کامیاب نہیں ہو پایا۔ ڈاکٹر صاحب نے کہا ،بہت آسان سا حل بتاتا ہوں تمہیں۔ ہر بار سگریٹ پی چکنے کے بعد تم اگر حالت وضو میں ہو پھر بھی جا کر نیا وضو کرنا اور اللہ کیلیے دو رکعت نماز پڑھ لیا کرنا۔۔کچھ ہی عرصے کے یہ یہی شخص ہنستا ہوا ڈاکٹر صاحب کے پاس آیا۔ ڈاکٹر صاحب نے ہنسنے کا سبب پوچھا۔ کہنے لگا، ڈاکٹر صاحب، اس کے باوجود کہ میں روزانہ تیس سے زیادہ سگریٹ پینے کا عادی تھا، مگر پہلے دن جیسے ہی جیب میں ہاتھ ڈال کر ڈبیا نکالنے کا ارادہ کرتا، شیطان دل میں وسوسے ڈالتا کیا سگریٹ پینے کی جلدی ہے، پھر اْٹھ کر نئے سرے سے وضو کرو گے اور پھر دو رکعت نماز پڑھو گے۔ اور اس طرح کرتے کرتے، میں نے پہلے دن تیس کی بجائے پانچ سگریٹ پیئے، دوسرے دن صرف تین سگریٹ پیئے اور ابھی پورا ایک ہفتہ بھی نہیں گزرا تھا کہ میں نے سگریٹ پینے کی عادت سے ہی ہمیشہ کیلیے جان چھڑا لی تھی۔۔یہ تھا سگریٹ سے جان سے چھڑانے کا آسان فارمولہ۔۔اب جو لوگ اس پر عمل نہیں کرسکیں گے،وہ اپنے اعمال کے خود ذمہ دار ہیں۔۔

ڈاکٹر کی بات ہورہی تھی تو ایک اور واقعہ بھی سن لیں۔۔مریض کے لواحقین ڈاکٹر سے، خوراک کیا دیں؟۔۔نرم غذا دیں۔۔کون سی؟؟۔۔دلیا،کھچڑی،ڈبل روٹی،بسکٹ، پھل، جوس وغیرہ۔۔پھل کون سا ڈاکٹر صاحب؟؟۔۔سارے پھل۔۔کیلا دے دیں؟؟۔۔ ہاں دے دیں۔۔یہ تو بلغم بناتا ہے شاید؟۔۔اچھا،پھر نہ دیں۔۔ نہیں ڈاکٹر صاحب،اگر ضروری ہے تو دے دیتے ہیں،اچھایہ بتائیں کیلا کھانے سے پہلے دیں یا بعد میں دیں ؟؟۔۔اوبھائی ابھی مریض کو کھانا نہیں دینا۔۔تومریض کیا کھائے،خوراک کا بتادیں؟؟۔۔نرم غذا،دلیا،کھچڑی، پھل،ڈبل روٹی، جوس، پھل وغیرہ۔۔ گوشت کون سا دیں؟؟۔۔ابھی گوشت نہیں دینا ۔۔چھوٹا بڑا کوئی بھی نہیں دینا ؟ ۔۔۔نہیں مرغی بھی نہ دیں ۔۔اور مچھلی؟؟۔۔۔ نہیں۔۔۔چوزہ تو دے دیں؟؟۔۔ نہیں بھائی، ابھی کوئی پکی ہوئی چیز نہیں دینی۔۔دودھ تو دے سکتے ہیں ناں؟ ۔ہاں دودھ دے دیں۔۔۔ کون سا دودھ، کچا یا کاڑھ کے؟؟۔۔۔کاڑھ کے۔۔ ٹھنڈا یا گرم؟؟۔۔ کوسا دے دیں۔۔ کتنا کوسا؟؟۔۔ ہلکا کوسا۔۔اتنی دیر میں مریض کا ایک اور قریبی رشتہ دار گفت و شنید میں شامل ہوجاتا ہے، سوالات کرنے والے کے کاندھے پر ہاتھ رکھ کے اسے خاموش ہونے کا اشارہ کرتے ہوئے کہتا ہے۔۔۔چھڈ۔۔تینکوں تا سمجھ ہی نئی آندی۔میکوں پچھن ڈے۔۔ہیں سائیں ڈاکٹر صاحب۔۔۔۔خوراک کیا ڈیووں۔۔؟؟؟ لازمی سی بات ہے اس پر ڈاکٹر نے یہی کہا ہوگا۔۔ جابھئی اپنا کام کر۔۔

ایک خاتون خانہ نے اپنے شوہر کو پہلی مرتبہ ای میل کی، جلدی میں ’’فل اسٹاپ‘‘ لگانا بھول گئی،ای میل بھیجنے سے پہلے اسے یاد آیا تو جلدی جلدی میں جہاں،جہاں’’کرسر‘‘ رک جاتا، خاتون خانہ نے وہاں فل اسٹاپ لگادیئے۔۔پھر شوہر کو جو ای میل بھیجی وہ کچھ یوں تھی۔۔السلام علیکم،عرض یہ ہے کہ میں نہایت خوش گوار زندگی گزار رہی ہوں آپ کی۔ بہت یاد آتی ہے انور کی۔ شادی ہے ہماری بکری کی۔ ٹانگ ٹوٹ گئی ہے پھوپھو کی۔ دعا قبول کریں چوری کی واردات بھی ہوئی ہے ہمارے گھر۔ میرا دیور پکڑا گیا ہے محلے کی ایک لڑکی کے ساتھ۔ نانی لاہور آئی تھیں بغیر بتائے۔ بھائی بھی کراچی چلے گئے انڈے دے کر۔ ہماری مرغی کڑک ہو گئی ہے سلیمان میاں سے مل کر۔ پتا چلا ہے کہ آنٹی زہرہ ٹھیک ہو گئی ہیں غلطی سے۔ ایک لڑکا دیکھا ہے میں نے آپ کی ممانی کے لیے۔ نیا فراک سلوا لیا ہے دادا ابو کے لیے۔ پشاوری چپل لائی ہوں چھوٹی نند کے لیے۔ کچھ بھی نہ لا سکی کبوتروں کے لیے۔ ایک الگ پنجرہ بنایا ہے اپنی ساس کا۔ روز سر دباتی ہوں دودھ والے کا۔ بل ادا کر دیا ہے آپ کا۔ انتظار کرتی ہوں شہباز کا۔ رشتہ طے ہو گیا ہے بلی کے بچے کا۔ حادثے میں انتقال ہو گیا خالو کا۔ بیٹا بری سوسائٹی میں پڑ گیا ہے۔ باقی سب خیریت ہے۔ آپ کی چہیتی۔۔اسی طرح سے کچھ عرصہ پہلے کی بات ہے، ایک خاتون ہمارے پاس آئیں،کہنے لگیں، میں ایک اسکول ٹیچر ہوں،میری ایک ڈاکٹر سے شادی طے ہوئی ہے، آج ان کا پہلا آیا ہے، کیا آپ پڑھ کر سنادیں گے کہ کیا لکھا ہے انہوں نے۔؟ ہم نے خط دیکھا، اور محترمہ کو مشورہ دیا، بی بی، آپ کسی میڈیکل اسٹور والے سے رابطہ کرے ،ایسی لکھائی صرف وہی پڑھ سکتا ہے۔۔

اور اب چلتے چلتے آخری بات۔۔جب سے لوگ بزرگوں کی عِزّت کم کرنے لگے ،تب سے لوگ اپنے دامن میںْْ۔۔دعائیں کم، دوائیں زیادہ بھرنے لگے ۔۔خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
پاکستان کا پاکستان سے مقابلہ وجود پیر 29 اپریل 2024
پاکستان کا پاکستان سے مقابلہ

بھارتی انتخابی مہم میں مسلمانوں کے خلاف ہرزہ سرائی وجود پیر 29 اپریل 2024
بھارتی انتخابی مہم میں مسلمانوں کے خلاف ہرزہ سرائی

جتنی مرضی قسمیں اٹھا لو۔۔۔!! وجود پیر 29 اپریل 2024
جتنی مرضی قسمیں اٹھا لو۔۔۔!!

''مرمتی خواتین'' وجود اتوار 28 اپریل 2024
''مرمتی خواتین''

جناح کا مقدمہ ۔۔ ( قسط نمبر 4) وجود اتوار 28 اپریل 2024
جناح کا مقدمہ ۔۔ ( قسط نمبر 4)

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر