وجود

... loading ...

وجود
وجود

سکھرکے عوا م پیپلزپارٹی امیدواروں سے ناخوش،پی ٹی آئی کی مقبولیت میں اضافہ

پیر 11 جون 2018 سکھرکے عوا م پیپلزپارٹی امیدواروں سے ناخوش،پی ٹی آئی کی مقبولیت میں اضافہ

ملک کی بڑی جماعتوں نے عام انتخابات سے قبل شہری سطح پر ووٹرز کی متوجہ کرنے کے لیے پانی، معیاری تعلیم، صحت کی سہولیات سمیت دیگر محکموں میں روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے اعلانات اور وعدوں کاسلسلہ شروع کردیا ہے، پیپلز پارٹی ،تحریک انصاف اور مسلم لیگ(ن) جبکہ حال ہی میں اتحاد کمیٹی بنائی گئی ہے جس میں تمام مذہبی جماعتیں متحد ہوگئی ہیں، سکھر شہر جسے پیپلز پارٹی کا گڑھ کہا جاتا ہے لیکن اب جو صورتحال وہاں نظر آرہی ہے، وہ بالکل برعکس ہے، کیونکہ تمام پارٹیاںاپنااپناووٹ بینک مستحکم دیکھ رہی ہیں۔اورکامیابی کے دعوے بھی کررہی ہیں ۔لیکن سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق سکھر شہر میں صرف دو پارٹیوں کا ٹکرائو ہوگا، ایک پیپلز پارٹی اور دوسری پاکستان تحریک انصاف، بقایا جو پارٹیاں ہیں مسلم لیگ(ف)، اتحاد کمیٹی، مسلم لیگ(ن) ، تبدیلی پسند پارٹی ،جمعیت علماء اسلام ان کا شمار نہ ہونے کے برابر ہوگا۔

حال ہی میں تبدیلی پسند پارٹی نے دعویٰ کیا تھا کہ ہم عوامی طاقت کا مظاہرہ کریں گے اورہزاروں لوگوں کا مجموعہ اکھٹے کریں گے لیکن جلسہ گا ہ کی سینکڑوں خالی کرسیاںان کامنہ چڑاتی نظرآئیں اورا س پارٹی کے تمام دعوے ہواہوگئے۔اس حقیقت سے انکارممکن نہیں کہ کسی بھی جلسے میں شرکت کے لیے عوا م کوگھروں سے نکالنابڑی بات ہے ۔سکھرشہرکی حدتک تویہ ہی دیکھاگیاہے کہ پیپلزپارٹی اورتحریک انصاف کے جلسوں میں لوگ بڑی تعدادمیں شریک ہوتے ہیں جبکہ دیگرجماعتیں اس میں ناکام رہتی ہیں۔ ضلع سکھر میں پیپلز پارٹی کی جانب سے کافی عرصے سے کوئی بڑا جلسہ نہیںکیا۔

پیپلزپارٹی کی جانب سے ایم این اے نعمان اسلام شیخ کنفرم ہوگئے ہیں لیکن سکھرکی عوام کی اکثریت نعمان اسلام شیخ کو پسند نہیں کرتی کیونکہ جب سے نعمان اسلام شیخ ایم این اے ہوئے ہیں تب سے آج تک نہ ہی کوئی کھلی کچہری انعقاد کی ہے اور نہ ہی کسی علاقے میں نظر آئے ہیں، حال ہی میں نعمان اسلام شیخ صرف ایک مرتبہ سکھر شہر میں نظر آئے ہیں اور وہ بھی افطار پارٹی میں، اس سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے نعمان اسلام شیخ کو ایم این اے کا ٹکٹ دے کر اپنے ہی پائوں پر خود کلہاڑی ماری ہے کیونکہ ان کے مدمقابل پاکستان تحریک انصاف کے ایم این اے مبین جتوئی ہیں جو انتہائی تیزی سے سکھر شہر میں مقبولیت حاصل کرچکے ہیں، خاص طور پر سکھر شہر کے پسماندہ اور دیہی علاقوں کے نوجوانوں نے مبین جتوئی کا ساتھ دینے کا اعادہ کیا ہے، دوسری جانب سکھر شہر کے تعلقہ پنو عاقل سے ایم این اے کی سیٹ پرقائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ کنفرم ہوگئے ہیں، اس بار سائیں خورشید احمد شاہ جیتیں گے یا نہیں اس کا فیصلہ تو الیکشن میں ہوگا ۔

ہمیشہ کی طرح اس بار بھی پنو عاقل سے مسلم لیگ(ف) کے فقیر عنایت برڑو ایک مضبوط امیدوار اورپرعزم دکھائی دیتے ہیں، گذشتہ الیکشن میں انہوں نے 58 ہزار سے زائد ووٹ حاصل کیے تھے، اس بار شاید پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ(ف) کا کانٹے دار مقابلہ ہوگا، کیونکہ دونوں سیاسی پارٹیاں پر امید نظر آتی ہیں، 4صوبائی نشستوں پر پیپلز پارٹی سکھر سے سائیں ناصر شاہ اور جام اکرام اللہ دھاریجو کنفرم ہوگئے ہیں اور باقی دو کا ابھی فیصلہ نہیں آیا، بقیہ 2 صوبائی نشستوں کی بھاگ دوڑ میں جاوید شاہ، فرخ شاہ، سید اویس قادر شاہ، محمد علی شیخ اور چوہدری اظہر حسنین کے نام شامل ہیں ،صوبائی نشست کے لیے ان پانچوں میں تین مضبوط امیدوار ہیں ایک جاوید شاہ ،سید اویس قادر شاہ اور تیسرا فرخ شاہ، سائیں جاوید شاہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے قریبی دوست ہیں، فرخ شاہ سائیں خورشید احمد شاہ کے بڑے صاحبزادہ ہیں اور تیسرے سید اویس قادر شاہ بھی سائیں خورشید احمد شاہ کے داماد ہیں، اس بار الیکشن میں صوبائی نشستوں پر سائیں ناصر شاہ اور سائیں جاوید شاہ اور اویس شاہ کا پلڑا بھاری ہے ، گـذشتہ الیکشن میں ایم پی اے کی سیٹ سے سید ناصر شاہ اور سید اویس شاہ جیتے تھے، لیکن اس دفعہ عوام کی سوچ میں تبدیلی نظر آئی ہے، صوبائی نشستوں پر پاکستان پیپلز پارٹی کو عوام میں کچھ زیادہ پذیرائی حاصل ہے لیکن گذشتہ الیکشن کی طرح نہیں، اس بار شاید پاکستان تحریک انصاف، ایم کیو ایم، جمعیت علماء اسلام، متحدہ مجلس عمل، اتحاد کمیٹی اور آزاد امیدواروں کی جانب عوام کاجھکائوکچھ زیادہ دکھائی دے رہا ہے،جسے دیکھتے ہوئے لگتا ہے کہ اس بار سکھرشہرسے پیپلز پارٹی کلین سوئپ نہ کر پائے گی۔

تحریک انصاف کے رہنما مبین جتوئی نے گذشتہ ماہ سکھر کے نواحی علاقے بچل شاہ میانی جو پیپلز پارٹی کا مضبوط قلعہ سمجھا جاتا ہے ، جہاں سے پیپلز پارٹی ہمیشہ سے ہی فتح کرتی آئی ہے، بچل شاہ میں تحریک انصاف کا جلسے نے ایک نیا موڑ لے لیا، جلسے میں ہزاروں افراد نے شرکت کرکے یہ ثابت کردیا کہ بچل شاہ میانی اب پیپلز پارٹی کا نہیں بلکہ تحریک انصاف کا گڑھ بن گیا ہے، اس جلسے میں لوگوں کا جوش وخروش دیکھ کر اندازہ لگایا جاتا ہے کہ پیپلز پارٹی کے سیاسی لوگوں سے اب وہ بیزار ہوچکے ہیں ، بچل شاہ میانی کے مکین اب تبدیلی لانا چاہتے ہیں، وہ تبدیلی تحریک انصاف کے رہنما مبین جتوئی ہی لاسکتے ہیں۔ مبین جتوئی کے والد دیدار جتوئی نے جب تحریک انصاف میں شمولیت کے بعد دن رات پارٹی کے ممبران اور ورکروں کے لیے محنت کرتے دکھائی دیئے ،سکھر شہر کا شاید ہی کوئی علاقہ ہوگا جو رہ گیا ہوگا، چھوٹے موٹے جلسے جلوس، دفاتر کا افتتاح،افطار پارٹیاں کرتے دکھائی دے رہے ہیں، 24 گھنٹے کارکنوں کی آواز کو لبیک کہنا اور ان کے مسائل کو حل کرنا اس سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ تحریک انصاف کی پارٹی سے کتنے سچے ہیں۔ مبین جتوئی کے مطابق کہ ہم انشاء اللہ اپنی جیت سے پرعزم ہیں کیونکہ ہم ان غریب عوام کی وجہ سے سیاست میں آئے ہیں اور ان غریب عوام کے مسائل کو حل کرنے کے لیے میدان میں اترے ہیں اور انشاء اللہ ہمیشہ ہی غریب عوام کا ساتھ دیں گے اور ان کی زندگیوں سے جڑے ہوئے ہیں ان کے مسئلے مسائل کو حل کرنااپنی عبادت سمجھتے ہیں ہم عوام کے حقوق کیلیے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور ہمیشہ کھڑے رہیں گے، مبین جتوئی نے بتایا کہ پیپلز پارٹی نے میرے والد اور کارکنان پر جھوٹے مقدمات درج کرائے ہیںاس سے ہمارے حوصلے پست نہیں ہوں گے بلکہ اور زیادہ بلند ہوئے ہیں، پیپلز پارٹی جتنے بھی ہتھکنڈے استعمال کرلیے ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے ہم عوام کے مسئلے اور مسائل ان کے دہلیز پر حل کریں گے اور انشاء اللہ کرتے رہیں گے ۔


متعلقہ خبریں


عمران خان کا پارٹی قیادت کوگرین سگنل، اسٹیبلشمنٹ، سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت وجود - اتوار 28 اپریل 2024

پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے اپنی جماعت کو اسٹیبلشمنٹ اور دیگر سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت دے دی۔پاکستان تحریک انصاف اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی جماعتوں کے ساتھ مذاکرات کے لیے آمادہ ہے، تحریک انصاف کے رہنما شبلی فراز نے عمران خان کی جانب سے مذاکرات کی اجازت دیے جانے کی تصدیق ک...

عمران خان کا پارٹی قیادت کوگرین سگنل، اسٹیبلشمنٹ، سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت

اسرائیل کیخلاف احتجاج،امریکا سے آسٹریلیا کی جامعات تک پھیل گیا وجود - اتوار 28 اپریل 2024

امریکا کی مختلف جامعات میں فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف مظاہروں میں گرفتار طلبہ اور اساتذہ کی تعداد ساڑھے پانچ سو تک جا پہنچی ۔ کولمبیا یونیورسٹی نے صیہونیوں کیخلاف نعروں پر طلبہ کو جامعہ سے نکالنے کی دھمکی دے ڈالی ۔ صہیونی ریاست کیخلاف احتجاج آسٹریلیا کی جامعات تک پھیل گئے ۔ سڈن...

اسرائیل کیخلاف احتجاج،امریکا سے آسٹریلیا کی جامعات تک پھیل گیا

سڑکوں، فٹ پاتھوں سے تجاوزات 3دن میں ختم کرنے کا حکم وجود - اتوار 28 اپریل 2024

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے کراچی تجاوزات کیس کا تحریری حکم نامہ جاری کردیاہے۔سپریم کورٹ نے ملک بھر سے سڑکوں اور فٹ پاتھوں سے تجاوزات ختم کرنے کا حکم دے دیا ہے۔حکم نامے کی کاپی اٹارنی جنرل، تمام ایڈووکیٹ جنرلز اور تمام سرکاری اداروں کو بھیجنے کا حکم دیا گیا ہے۔پیمرا کو اس ضمن میں ...

سڑکوں، فٹ پاتھوں سے تجاوزات 3دن میں ختم کرنے کا حکم

اے وی ایل سی گاڑی چوروں کی سہولت کار بن گئی،شہری ٹریکر لگی گاڑیاں خود تلاش کرنے لگے وجود - اتوار 28 اپریل 2024

کراچی پولیس کا اسپیشلائزڈیونٹ مسروقہ گاڑیاں برآمد کرنے میں ناکام ہو گیا ہے، اے وی ایل سی کی جانب سے شہریوں کی مسروقہ گاڑیوں کو برآمد کرنے میں روایتی سستی کا مظاہرہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔کراچی کے علاقے گلشن حدید میں اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل(اے وی ایل سی)گاڑی چوروں کی سہولت کار بن گئی ...

اے وی ایل سی گاڑی چوروں کی سہولت کار بن گئی،شہری ٹریکر لگی گاڑیاں خود تلاش کرنے لگے

کراچی ، ناکے لگا کر چالان کرنا ٹریفک اہلکاروں کو مہنگا پڑ گیا وجود - اتوار 28 اپریل 2024

کراچی میں ناکے لگا کر شہریوں کے چالان کرنا ٹریفک پولیس اہلکاروں کو مہنگا پڑ گیا۔تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی ٹریفک پولیس احمد نواز نے ٹریفک پولیس اہلکاروں کی جانب سے غیر قانونی چیکنگ پر ایکشن لے لیا۔ڈی آئی جی نے ایس او محمود آباد اور ریکارڈ کیپر سمیت 17افسران و اہلکاروں کو معطل ...

کراچی ، ناکے لگا کر چالان کرنا ٹریفک اہلکاروں کو مہنگا پڑ گیا

شکارپور اہلکاروں کو کراچی میں کوئی پوسٹنگ نہیں دی جائے گی، آئی جی سندھ وجود - اتوار 28 اپریل 2024

آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی ہدایت پر ضلع شکارپور سے کراچی رینج میں تبادلہ کیے جانے والے پولیس افسران کے خلاف شوکاز نوٹس جاری کردیے گئے ہیں۔آئی جی سندھ غلام نبی میمن کے مطابق اِن اہلکاروں کو کراچی میں کوئی پوسٹنگ نہیں دی جائیگی۔ترجمان پولیس کے مطابق اہلکاروں کے خلاف ملزمان کے سات...

شکارپور اہلکاروں کو کراچی میں کوئی پوسٹنگ نہیں دی جائے گی، آئی جی سندھ

سیشن جج وزیرستان کو مسلح افراد نے اغوا کر لیا،گاڑی نذر آتش وجود - اتوار 28 اپریل 2024

وزیرستان میں تعینات سیشن جج شاکر اللہ مروت کو نامعلوم افراد نے اغوا کرلیا جبکہ وزیراعلی نے نوٹس لے کر آئی جی کو بازیاب کرانے کی ہدایت جاری کردی۔تفصیلات کے مطابق سیشن جج وزیرستان کو ٹانک اور ڈیرہ اسماعیل خان کے سنگم سے نامعلوم افراد نے اسلحے کے زور پر اغوا کیا اور اپنے ہمراہ لے گ...

سیشن جج وزیرستان کو مسلح افراد نے اغوا کر لیا،گاڑی نذر آتش

پی ٹی آئی میں پارٹی رہنمائوں کے درمیان اختلافات، شبلی فراز، شیر افضل مروت آمنے سامنے آگئے وجود - اتوار 28 اپریل 2024

پاکستان تحریک انصاف میں پبلک اکانٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ کے لیے پارٹی رہنمائوں کے درمیان اختلافات شدت پکڑتے جارہے ہیں۔تفصیلات کے مطابق چیئرمین پبلک اکانٹس کمیٹی کی تقرری کے معاملے پر تحریک انصاف کے رہنمائوں میں اختلافات اب منظر عام پر آگئے ہیں۔پی ٹی آئی رہنما اور سینیٹر شبلی فرا...

پی ٹی آئی میں پارٹی رہنمائوں کے درمیان اختلافات، شبلی فراز، شیر افضل مروت آمنے سامنے آگئے

پی ٹی آئی فوج کو دوبارہ سیاست میں دھکیل رہی ہے، حکومتی اتحاد وجود - اتوار 28 اپریل 2024

پاکستان مسلم لیگ (ن)کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ تحریک انصاف اسٹیبشلمنٹ سے مذاکرات کا مطلب اور خواہش پوری کرلے جبکہ پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما نے کہا ہے کہ تحریک انصاف ایک بار پھر فوج کو سیاسی میں دھکیل رہی ہے۔تحریک انصاف کے بانی چیئرمین کی جانب سے پا...

پی ٹی آئی فوج کو دوبارہ سیاست میں دھکیل رہی ہے، حکومتی اتحاد

نون لیگ میں کھینچا تانی، شہباز شریف کو پارٹی صدارت سے ہٹانے کا فیصلہ وجود - هفته 27 اپریل 2024

مسلم لیگ (ن) پنجاب کے تنظیمی اجلاس میں پارٹی قائد نوازشریف کو پارٹی صدر بنانے کے حق میں متفقہ قرارداد منظور کرلی گئی جبکہ مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ خاں نے کہاہے کہ (ن) لیگ پنجاب کے اجلاس کی تجاویز نواز شریف کو چین سے وطن واپسی پر پیش کی جائیں گی،انکی قیادت میں پارٹ...

نون لیگ میں کھینچا تانی، شہباز شریف کو پارٹی صدارت سے ہٹانے کا فیصلہ

ٹیکس چوروں کے نام اخبارات میں شائع کرانے کا فیصلہ، سندھ حکومت کا اہم اعلان وجود - هفته 27 اپریل 2024

سندھ حکومت نے ٹیکس چوروں اور منشیات فروشوں کے گرد گہرا مزید تنگ کردیا ۔ ٹیکس چوروں کے نام اخبارات میں شایع کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔منشیات فروشوں کے خلاف جاری کریک ڈائون میں بھی مزید تیزی لانے کی ہدایت کردی گئی۔سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔جس میں شرج...

ٹیکس چوروں کے نام اخبارات میں شائع کرانے کا فیصلہ، سندھ حکومت کا اہم اعلان

مودی کے تیسری بار اقتدار میں آنے کے خدشات، بھارتی مسلمان شدید عدم تحفظ کا شکار وجود - هفته 27 اپریل 2024

بھارتی ہندو انتہا پسند سیاسی جماعت بی جے پی کے کٹھ پتلی وزیراعظم نریندر مودی کے ایک بار پھر اقتدار میں آنے کے بڑھتے خدشات کے پیش نظر بھارتی مسلمان شدید عدم تحفظ کا شکار ہیں۔مسلسل 10 برس سے اقتدار میں رہنے کے بعد بھی مودی سرکار ایک بار پھر اقتدار پر قابض ہونے کے خواہش مند ہیں۔ نری...

مودی کے تیسری بار اقتدار میں آنے کے خدشات، بھارتی مسلمان شدید عدم تحفظ کا شکار

مضامین
''مرمتی خواتین'' وجود اتوار 28 اپریل 2024
''مرمتی خواتین''

جناح کا مقدمہ ۔۔ ( قسط نمبر 4) وجود اتوار 28 اپریل 2024
جناح کا مقدمہ ۔۔ ( قسط نمبر 4)

ریٹرننگ سے پریذائڈنگ آفیسرتک وجود اتوار 28 اپریل 2024
ریٹرننگ سے پریذائڈنگ آفیسرتک

اندھا دھند معاہدوں کانقصان وجود هفته 27 اپریل 2024
اندھا دھند معاہدوں کانقصان

ملک شدید بحرانوں کی زد میں ہے! وجود هفته 27 اپریل 2024
ملک شدید بحرانوں کی زد میں ہے!

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر