وجود

... loading ...

وجود
وجود

مراد علی شاہ بمقابلہ قبضہ مافیا

منگل 09 جنوری 2018 مراد علی شاہ بمقابلہ قبضہ مافیا

جرات رپورٹ
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ بھی جوش میں آگئے ہیں اور انہوں نے اعلان کیا ہے کہ اب کراچی میں قبضہ مافیا سے زمینیں خود واگزار کرائیں گے۔ وزیراعلیٰ ہاؤس میں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے افسوس اور حیرانی کا اظہار کیا کہ انتظامیہ قبضہ مافیا کے سامنے بے بس ہے، کراچی کی زمینیں کسی کو نہیں لوٹنے دیں گے، قابضین کے خلاف مقدمات درج کیے جائیں۔ قبضہ مافیا کے خلاف وزیراعلیٰ کا حرکت میں آنا اور مافیا کو چیلنج کرنا خوش آئند ہے۔ کاش یہ کام 9 سال سے ہورہا ہوتا تو قبضے کی زمینیں واگزار کرائی جاچکی ہوتیں۔ لیکن اس عرصے میں تو قبضہ مافیا پیپلز پارٹی سندھ کی حکومت میں شریک رہی چنانچہ کسی کو اسے ناراض کرنے کی ہمت نہیں ہوسکی۔ مافیا کے لوگ زرداری کی وفاقی حکومت میں بھی شریک رہے۔ ہر وقت یہی خدشہ رہا کہ قبضہ مافیا نے اگر اپنی حمایت واپس لے لی تو حکومت گر جائے گی۔ جہاں تک کراچی میں قبضہ مافیا کی لوٹ مار اور قبضہ گیری کا تعلق ہے تو اس کی تاریخ 9 سال سے بھی پہلے کی ہے۔ یہ ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین کی ایجاد ہے جس پر اس کی پوری ٹیم نے بڑے جوش و خروش اور ’خلوص‘ سے عمل کیا۔ پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ اور سابق میئر کراچی مصطفی کمال کے بھی پول کھل رہے ہیں اور موجودہ میئر وسیم اختر بھی الطاف حسین کی ٹیم کے فعال رکن تھے۔ اب سارا ملبہ الطاف حسین پر ڈال کر خود الگ جاکھڑے ہوئے۔
لیکن کراچی کو لوٹنے میں ایم کیو ایم تنہا نہیں تھی بلکہ جس کا جہاں زور ہوا وہ زمینوں پر قبضہ کرکے بیٹھ رہا۔ البتہ چائنا کٹنگ ایم کیو ایم کی ایجاد ہے۔ کراچی میں سندھ کی اہم ترین سیاسی شخصیات نے بھی بہتی گنگا میں ہاتھ دھوئے۔ اس ضمن میں آصف علی زرداری کا نام بھی لیا جاتا ہے کہ انھوں نے یہ کام اپنے فرنٹ مین سے کروائے۔ وزیراعلیٰ سندھ ان اہم شخصیات سے تو زمینیں اور عمارتیں واگزار کرانے کی ہمت نہیں کرسکتے چنانچہ سارا زور ایم کیو ایم ہی پر رہے گا۔ ایک بار پھر یہ سوال کہ جب زمینوں، رفاہی پلاٹوں اور پارکوں پر قبضہ کیا جارہاتھا اور اس پر شور بھی مچ رہا تھا، اخباروں میں خبریں بھی آرہی تھیں تو سندھ حکومت کہاں تھی؟۔ اب مراد علی شاہ کہتے ہیں کہ ’’انتظامیہ کی بے بسی دیکھ کر حیران ہوں‘‘ لیکن اب تک تو سندھ حکومت کی بے بسی حیران کررہی تھی۔ مراد علی شاہ نے انتظامیہ کے رویے پر افسوس کا اظہار کیا ہے لیکن حکومت تو انتظامیہ ہی چلاتی ہے جس کا سربراہ وزیراعلیٰ ہوتا ہے۔ چنانچہ انتظامیہ اپنے سربراہ کی مرضی کے مطابق ہی کام کرتی ہے۔ حقیقت تو یہ ہے کہ انتظامیہ بے بس نہیں بلکہ اس کے سامنے وزیراعلیٰ بے بس ہوسکتا ہے ورنہ کسی سرکاری ملازم کی کیا مجال کہ وہ وزیراعلیٰ کی منشا کے خلاف کام کرسکے۔ لیکن کیا مراد علی شاہ اپنی انتظامیہ سے حسب منشا کام لے سکیں گے۔ یہ بھی یاد رہے کہ زمینوں پر قبضے صرف کراچی میں نہیں ہوئے بلکہ قبضہ مافیا پورے ملک میں پھیلی ہوئی ہے۔ ایم کیو ایم آج کل عتاب میں ہے اس لیے ہر الزام اس پر دھرا جاسکتا ہے لیکن کیا یہی کام اندرون سندھ نہیں ہوا؟ اطلاعات تو یہ بھی ہیں کہ فوج کے نام پر ڈیفنس سوسائٹیاں بنانے میں بھی گھپلے ہوئے ہیں اور بحریہ ٹاؤن کے نام سے ملک ریاض کو جو زمینیں عطا کی گئی ہیں ان پر بھی سوالات اٹھ رہے ہیں۔ مراد علی شاہ نے بڑے اہم کام کا بیڑا اٹھایا ہے چنانچہ دعا ہی کی جاسکتی ہے کہ وہ خود قبضہ مافیا کے سامنے بے بس نہ ہوجائیں۔ لیکن یہ کام اس وقت کیوں یاد آیا جب نئے انتخابات سر پر ہیں۔ وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ زمینوں پر قبضہ کرنے والوں سے ضرور نمٹیں لیکن اس سے پہلے ایک آسان کام یہ کریں کہ تجاوزات مافیا کو لگام دیں۔ ایک دن تجاوزات ہٹائی جاتی ہیں دوسرے دن لگ جاتی ہیں۔ چنددن قبل صدر میں لٹھ بردار تجاوزات مافیا نے سڑکوں پر دوبارہ قابض ہونے کی کوشش میں ناکام ہوکر گاڑیوں کے شیشے توڑ دیے، ٹریفک جام کردیا۔ اور ایک خبر یہ ہے کہ بلڈر مافیا بھی من مانی کررہی ہے اور بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران کی زیر سرپرستی شمالی کراچی میں رہائشی پلاٹوں پر فلیٹ تعمیر کیے جارہے ہیں۔ مراد علی شاہ کمر کس لیں، انہیں بہت سی مافیاؤں سے نمٹنا ہوگا، نوکر شاہی کی مافیا الگ ہے۔ لیکن مراد علی شاہ نے اتنی دیر کیوں کردی؟


متعلقہ خبریں


تاریخی سنگ میل عبور، پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن چاند پر روانہ وجود - هفته 04 مئی 2024

پاکستان نے خلائی تحقیق کے میدان میں اہم سنگ میل عبور کرلیا، تاریخی خلائی مشن ’آئی کیوب قمر‘چین کے وینچینگ خلائی سینٹر سے روانہ ہو گیا جس کے بعد پاکستان چاند کے مدار میں سیٹلائٹ بھیجنے والا چھٹا ملک بن گیا ہے ۔سیٹلائٹ آئی کیوب قمر جمعہ کو2 بجکر 27 منٹ پر روانہ ہوا، جسے چینی میڈیا ...

تاریخی سنگ میل عبور، پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن چاند پر روانہ

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں،عمران خان وجود - هفته 04 مئی 2024

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے عدالتوں سے ان کے مقدمات کے فیصلے فوری طور پر سنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیف جسٹس قاضی پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں۔بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے اڈیالہ جیل سے اہم پیغام میں کہا ہے کہ میں اپنے تمام مقدمات س...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں،عمران خان

بس مجھے قتل کرناباقی رہ گیا ہے ،غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا، عمران خان وجود - هفته 04 مئی 2024

پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے کہا ہے کہ بس مجھے قتل کرنا رہ گیا ہے لیکن میں مرنے سے نہیں ڈرتا، غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا۔برطانوی جریدے دی ٹیلی گراف کے لیے جیل سے خصوصی طور پر لکھی گئی اپنی تحریر میں سابق وزیر اعظم نے کہا کہ آج پاکستانی ریاست اور اس کے عوام ایک دوسرے...

بس مجھے قتل کرناباقی رہ گیا ہے ،غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا، عمران خان

سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی بندش کے حق میں نہیں، عطا تارڑ وجود - هفته 04 مئی 2024

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ کسی سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی بندش کے حق میں نہیں۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پاکستان میں کیوں دفتر نہیں کھولتے ، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو پاکستان میں دفاتر کھولنے چاہئی...

سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی بندش کے حق میں نہیں، عطا تارڑ

یوم صحافت پرخضدار دھماکا،صحافی صدیق مینگل سمیت 3افراد جاں بحق وجود - هفته 04 مئی 2024

یوم صحافت پر خضدار میں دھماکا، صحافی صدیق مینگل سمیت 3 افراد جاں بحق ہوگئے ۔پولیس کے مطابق خضدار میں قومی شاہراہ پر سلطان ابراہیم خان روڈ پر ریموٹ کنٹرول دھماکے سے ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔ایس ایچ او خضدار سٹی کے مطابق ریموٹ کنٹرول دھماکے میں ایک شخص جاں بحق اور 10 افراد زخمی ...

یوم صحافت پرخضدار دھماکا،صحافی صدیق مینگل سمیت 3افراد جاں بحق

انتخابات کے بعد ایرانی تیل کی ا سمگلنگ میں اضافہ وجود - جمعه 03 مئی 2024

ایرانی تیل کی پاکستان میں اسمگلنگ پر سیکیورٹی ادارے کی رپورٹ میں اہم انکشافات سامنے آگئے ۔پاکستان میں ایرانی تیل کی اسمگلنگ کے بارے میں رپورٹ منظرعام پر آگئی ہے جس میں کہا گیا کہ پاکستان میں سالانہ 2 ارب 80 کروڑ لیٹر ایرانی تیل اسمگل کیا جاتا ہے اور اسمگلنگ سے قومی خزانے کو سالان...

انتخابات کے بعد ایرانی تیل کی ا سمگلنگ میں اضافہ

رینجرز تعیناتی کی مدت میں 180 دن کا اضافہ، سندھ کابینہ کی منظوری وجود - جمعه 03 مئی 2024

سندھ کابینہ نے رینجرز کی کراچی میں تعیناتی کی مدت میں 180 دن کے اضافے کی منظوری دے دی۔ترجمان حکومت سندھ نے بتایا کہ رینجرز کی کراچی میں تعیناتی 13 جون 2024 سے 9 دسمبر 2024 تک ہے ، جس دوران رینجرز کو انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت اختیارات حاصل رہیں گے ۔کابینہ نے گزشتہ کابینہ ا...

رینجرز تعیناتی کی مدت میں 180 دن کا اضافہ، سندھ کابینہ کی منظوری

انتخابی حربے، مودی کی بھارتی مسلمانوں اور پاکستان کو دھمکی وجود - جمعه 03 مئی 2024

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی انتخابات میں کامیابی کے لیے بھارتی مسلمانوں اور پاکستان کو دھمکی دے رہے ہیں ۔ دی وائر کے مطابق بی جے پی نے آفیشل انسٹاگرام ہینڈل کے ذریعے مودی کی ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں مودی کہتے ہیں کہ اگر کانگریس اقتدار میں آئی تو وہ ہندؤں کی جائیداد اور دولت م...

انتخابی حربے، مودی کی بھارتی مسلمانوں اور پاکستان کو دھمکی

نیتن یاہو کا جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار وجود - جمعه 03 مئی 2024

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کسی بھی صورت غزہ میں جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات میں انہوں نے کہا کہ کوئی ایسا معاہدہ تسلیم نہیں جس میں جنگ کا خاتمہ شامل ہو۔اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حماس نے جنگ ...

نیتن یاہو کا جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار

جمعیت علماء اسلام کو کراچی میں جلسے کی اجازت نہیں ملی وجود - جمعه 03 مئی 2024

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی)کو کراچی میں جلسے کی اجازت نہیں ملی اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر شرقی نے بتایا کہ جے یو آئی کو ایس ایس پی ایسٹ کی رپورٹ پر جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ایس ایس پی ایسٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہر میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے پیش نظر بڑے عوامی اجت...

جمعیت علماء اسلام کو کراچی میں جلسے کی اجازت نہیں ملی

عمران خان نے بات چیت کا ٹاسک دیا ہے ، وزیر اعلیٰ کے پی وجود - جمعرات 02 مئی 2024

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ کوئی بات ہوگی تو سب کے سامنے ہوگی اور کوئی بات چیت کسی سے چھپ کر نہیں ہوگی،بانی پی ٹی آئی نے نہ کبھی ڈیل کی ہے اور نہ ڈیل کے حق میں ہیں، یہ نہ سوچیں کہ وہ کرسی کیلئے ڈیل کریں گے ۔میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گن...

عمران خان نے بات چیت کا ٹاسک دیا ہے ، وزیر اعلیٰ کے پی

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کیخلاف طلبہ کا احتجاج یونان اور لبنان تک پہنچ گیا وجود - جمعرات 02 مئی 2024

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کے خلاف طلبہ کے احتجاج کا سلسلہ دنیا بھر کی جامعات میں پھیلنے لگا۔امریکا، کینیڈا، فرانس اور آسٹریلیا کی جامعات کے بعد یونان اور لبنان کی جامعات میں بھی طلبہ نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظاہرہ کیا۔امریکی جامعات میں احتجاج کا سلسلہ تیرہویں روز بھی...

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کیخلاف طلبہ کا احتجاج یونان اور لبنان تک پہنچ گیا

مضامین
دوسروں کی مدد کریں اللہ آپ کی مدد کرے گا ! وجود هفته 04 مئی 2024
دوسروں کی مدد کریں اللہ آپ کی مدد کرے گا !

آزادی صحافت کا عالمی دن اورپہلا شہید صحافی وجود هفته 04 مئی 2024
آزادی صحافت کا عالمی دن اورپہلا شہید صحافی

بھارتی انتخابات میں مسلم ووٹر کی اہمیت وجود هفته 04 مئی 2024
بھارتی انتخابات میں مسلم ووٹر کی اہمیت

ٹیکس چور کون؟ وجود جمعه 03 مئی 2024
ٹیکس چور کون؟

٢١ ویں صدی کا آغازاور گیارہ ستمبر وجود جمعه 03 مئی 2024
٢١ ویں صدی کا آغازاور گیارہ ستمبر

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر