وجود

... loading ...

وجود
وجود

عزیر بلوچ کے پاک فوج کی تحویل میں جانے سے سیاست دانوں کی نیندیں اڑگئیں

پیر 17 اپریل 2017 عزیر بلوچ کے پاک فوج کی تحویل میں جانے سے سیاست دانوں کی نیندیں اڑگئیں

فریال تالپور کو ماہانہ ایک کروڑروپے بھتہ دیا جاتا تھا،بلاول ہاوس کے اطراف کے بنگلے اور فلیٹ خالی کرائے عسکری قیادت نے ملکی و غیر ملکی دہشتگردوں کیخلاف کارروائی کرنے میں تیزی کا جو سلسلہ شروع کیا ہے اس میں ملک دشمن اور جرائم پیشہ عناصر ضرور گرفت میں آئیں گے

لیاری گینگ وار کا مرکزی کردار اس وقت پاک فوج کی تحویل میںہے اور میڈیا پرآئے روز آنے والے انکشافات نے عزیر بلوچ سے تعلق رکھنے والے سیاست دانوں میں کھلبلی مچا دی ہے۔عزیر جان بلوچ کو لیاری میں پاکستان پیپلز پارٹی کا سیاسی نمائندہ سمجھا جاتا تھا۔ پیپلز پارٹی گزشتہ کچھ برسوں سے خود کو اس شناخت سے الگ کرنا چاہتی تھی۔2001ءمیں عزیر نے لیاری کے ناظم کا الیکشن بطور آزاد امیدوار لڑا۔ تاہم پیپلز پارٹی کے ایک جیالے، حبیب خان نے اسے اس انتخاب میں شکست دے دی۔عزیر بلوچ لیاری کے ایک ٹرانسپورٹر فیض محمد عرف فیضو ماما کا بیٹا ہے۔ وہ جرائم کی دنیا میں اس وقت داخل ہوا جب 2003ءمیں ارشد عرف ارشد پپو گینگ نے اس کے باپ کو قتل کیا۔اس نے اپنے باپ کے قتل کا بدلہ لینے کا فیصلہ کر لیا۔ارشد پپو،عبدالرحمن عرف رحمن ڈکیت کا دشمن تھا۔رحمن ڈکیت، لیاری میں منشیات اور زمین کے معاملات میں ارشد پپو گینگ کے ساتھ ایک پرانی اور تلخ خانہ جنگی میں مبتلا تھا۔عزیر نے رحمن ڈکیت کے گینگ میں شمولیت اختیار کر لی کیونکہ پپو گینگ کے لوگوں نے اسے اپنے باپ کا مقدمہ عدالت لے جانے پر دھمکیاں دینی شروع کر دی تھیں۔ عبدالرحمن کی موت کے بعد عزیر کو گینگ کا سربراہ منتخب کر لیا گیا۔2012ءتک پیپلز پارٹی درپردہ عزیر کو تحفط فراہم کرتی رہی۔ ایک دو بار پولیس نے اسے گرفتار کیا تو پی پی پی کے رہنماؤں،کارکنوںکی مداخلت پر اسے فوراً رہا کر دیا جاتا۔پھراویس مظفرالمعروف ٹپی نے لیاری سے الیکشن لڑنا چاہا مگر عزیر نے انکار کر دیا۔ عزیر کے پیپلز پارٹی کی پیپلز امن کمیٹی سے تعلقات خراب ہونے کے فوراً بعداپریل 2012ءمیں لیاری میں آپریشن کا فیصلہ کر لیا گیا۔پی پی پی کے اندرونی حلقوں کا کہنا ہے کہ اس آپریشن کے آغاز کی وجوہات خالصتاً سیاسی تھیں۔ایک ہفتے بعد آپریشن ختم کر دیا گیا اور نتیجتاً پی پی پی کو 2013ءکے عام انتخابات میں لڑنے کے لیے اپنی قبیل کے لوگ منتخب کرنے کی اجازت دے دی گئی۔لیکن جب اندرونی لڑائیوں کے سبب پیپلز امن کمیٹی ٹوٹ گئی اور یہاں گروہ در گروہ بنتے گئے تو حالات مزید بگڑ گئے، عزیر بلوچ پر درجنوں مقدمات ہیں۔ ان میں اغوا، قتل اور دہشتگردی کے مقدمات بھی ہیں۔لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیز بلوچ نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق صدرزرداری کی بہن کو ماہانہ ایک کروڑ روپے بھتہ جاتا جبکہ گینگ وار کو مکمل سرپرستی حاصل تھی ، اگر پکڑے جاتے تھے تو رہائی بھی دلوائی جاتی تھی ، یہاں تک کہ اعلیٰ سیاسی وسرکاری عہدیداران کی سرپرستی میں گینگ کارندے سرکاری محکموں سے بھی بھتے وصول کرتے رہے ہیں،24اپریل 2016ءکو جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کے روبرو ضابطہ فوجداری کی دفعہ 164کے تحت بیان ریکارڈ کراتے ہوئے عزیر بلوچ کا کہنا تھاکہ 2003ءمیں رحمان ڈکیت گروپ میں شرکت کی اور2008ءتک اسی گروپ کے ساتھ کام کرتارہا تاہم رحمان کی ہلاکت کے بعدلیاری گینگ کا گروپ سنبھال لیا، پھر پیپلزامن کمیٹی بناکر اس کا چیئرمین بن گیا۔ساتھیوں کی مدد سے پشین سے اسلحہ منگوایا اوربااثرافراد کی سرپرستی میں بھتہ خوری، منشیات فروشی اور اغواجیسی وارداتیں کرتاتھا، قادر پٹیل ، یوسف بلوچ اور دیگراعلیٰ افسران ہمارا خیال رکھتے تھے اور اگر کوئی پکڑا جاتاتواسے چھڑاتے تھے۔ عزیربلوچ نے انکشاف کیاکہ سرکاری محکموں سے بھی بھتے وصول کیے، فشریز سے 20لاکھ روپے بھتہ ملتاتھا جبکہ2013ءمیں ہونیوالے عام انتخابات تک سینیٹر یوسف بلوچ اور فریال تالپور کے رابطے میں تھا،فریال تالپور کو ماہانہ کروڑ روپے بھتہ ملتا تھا۔ 2013ءمیں کراچی آپریشن میں تیزی آئی تو فریال تالپور نے مجھے قادر پٹیل، یوسف بلوچ کے ذریعے اپنے گھر جو ڈیفنس میں واقع تھا بلوایا، اس موقع پر شرجیل انعام میمن اور نثار میمن بھی موجود تھے، فریال تالپور نے لیاری گینگ وار و دیگر معاملات میں بات چیت کی۔ اس نے ذاتی اسلحہ گولہ بارود چھپانے کو کہا اور انتظامی معاملات شرجیل انعام میمن اور نثار مورائی کے حوالے کرنے جبکہ لیاری کے معاملات قادر پٹیل اور سینیٹر یوسف بلوچ کے حوالے کیے اور مجھے فریال تالپور نے بیرون ملک جانے کو کہا تھا۔عزیربلوچ کاکہناتھاکہ میں نے متعدد غیرقانونی کام کیے ، جن میں جرائم پیشہ افراد کو مختلف محکموں میں نوکریاں دلا کر پہنچانا بھی شامل ہے، زرداری کے کہنے پر جرائم پیشہ افراد بلاول ہاؤس بھجوائے جنہوں نے گردونواح میں بنگلے زبردستی خالی کرائے ۔
٭٭٭
عزیر بلوچ کی بیٹی کے انکشافات نے نیا پنڈورا باکس کھول دیا
عزیر بلوچ کی بیٹی کا کہنا ہے کہ میرے والد کو پاکستان پیپلزپارٹی کے نام نہاد رہنماؤں نے استعمال کیا۔ میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے عزیر بلوچ کی بیٹی نے انکشاف کیا کہ میرے والد کو پیپلزپارٹی کے رہنماؤں نے اپنے مقاصد کے لیے استعمال کیا۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹر یوسف بلوچ، فریال تالپور، شرمیلا فاروقی اور وزیراعلیٰ سندھ کے فون آتے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میری وزیراعظم سے درخواست ہے کہ میرے والد کو تحفظ فراہم کیا جائے ان کی جان کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ عزیر بلوچ کی بیٹی نے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ثانیہ ناز میرے والد کے دل میں جگہ بنانا چاہتی تھی اور یہی وجہ ہے کہ وہ ہمارے گھر میں نوکرانیوں کی طرح رہتی تھی۔عزیر بلوچ کی بیٹی نے مزید کہا کہ ثانیہ ناز یا جاوید ناگوری کی اتنی حیثیت نہیں ہے کہ وہ کسی کو کھانا کھلا سکیں وہ دعوت میرے والد عزیر بلوچ ہی کی جا نب سے دی گئی تھی جس میں شرمیلا فاروقی اور شہلا رضا سمیت پیپلز پارٹی کے دیگر رہنما شریک ہوئے تھے۔ گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ کی بیٹی کا مزید کہنا تھا کہ جب ا س کے پاپا لیاری میں تھے تو سب آتے تھے۔ اب فریال تالپور، شرجیل میمن، شرمیلا فاروقی کوئی فون تک نہیں ا ٹھاتا۔
کل بھوشن یادیو اور عزیر بلوچ ایک ہی سکے کے دو رخ
کل بھوشن یادیو کے بارے میں لیاری گینگ وار کے سرغنہ عزیر جان بلوچ نے اپنی گرفتاری کے بعد جو معلومات فراہم کیں ان کی روشنی میں یہ بھارتی جاسوس گرفتار ہوا، عزیر جان بلوچ نے بلوچستان میں بھارتی خفیہ ایجنسی راکے نیٹ ورک اور پاکستانی سرحد کے قریب ایرانی علاقے میں اسی ایجنسی کے بیس کیمپ سے متعلق اہم انکشافات کیے جہاںبھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی گرفتاری میں اہم کردار ادا کیا وہیں بلوچستان اور ایران کے درمیان دہشتگردوں کے نیٹ ورک اور کئی مراکز میں ان کی تربیت کے بارے میں بڑی معلومات فراہم کیں۔ کلبھوشن یادیو کا مشن پاکستان کیخلاف صرف جاسوسی کرنا نہیں تھا بلکہ وہ پاکستان میں دہشتگردی پھیلاکر ملک کو عدم استحکام سے دو چار کرنے کے لیے سرگرم تھا۔ وزیر اعظم نوازشریف اور آرمی چیف جنرل قمر زمان باجوہ کا یہ عزم خوش آئند ہے کہ ملکی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیاجائے گا اور ملکی وغیر ملکی پاکستان دشمن عناصر کے ساتھ کوئی نرمی نہیں بر تی جائےگی، پیپلزپارٹی عزیر جان بلوچ کے اقبالی بیان میں میں کیے گئے انکشافات پر سخت ذہنی دباؤ اور بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ سیاسی قیادت عزیر جان بلوچ کے لیے اپنی مصلحتوں کے تحت شاید نرم گوشہ رکھتی ہولیکن عسکری قیادت نے ملک کو تمام سیاسی و غیر سیاسی ملکی و غیر ملکی دہشتگردوں کیخلاف بلا امتیاز کارروائی کرنے میں تیزی کا جو سلسلہ شروع کیا ہے اس میں ملک دشمن اور جرائم پیشہ عناصر ضرور گرفت میں آئیں گے۔ کراچی آپریشن کے دوران لیاری گینگ وار میں ملوث بہت سے افراد ایران، عمان، دبئی اور جنوبی افریقہ فرار ہوگئے تھے ۔عزیر جان بلوچ کے اقبالی بیانات میں انکشافات کیے گئے ناموں کی بھی حساس اداروں نے تلاش شروع کردی ہے۔ ایف آئی اے کاوئنٹر ٹیررازم ونگ کو عزیر جان بلوچ کے ساتھیوں کے سفر کا ریکارڈ حاصل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ تحقیقاتی اداروں نے لیاری اور شہر کے دیگر بلوچ اکثریتی علاقوں میں ایسے دہشتگردوں کی تلاش شروع کردی ہے جو کئی برس تک شہر میں حالات خراب کرنے اور قتل و غارت کا بازار گرم کرنے کے علاوہ جاسوسی کے نیٹ ورک کا حصہ بنے رہے۔ بی ایل اے کے ان کیمپوں میں آنے والوں کو فنڈز اور عسکری تربیت بھارتی خفیہ ادارے کی طرف سے فراہم کی جاتی رہی۔ سیکورٹی فورسز نے آپریشن رد الفساد میں اہم کامیابی حاصل کرتے ہوئے بلوچستان اور کراچی میں بھارتی و افغانی خفیہ ایجنسیوں کا نیٹ ورک چلانے والے پانچ دہشتگرد گرفتار کرکے ان سے بھاری اسلحہ و بارود برآمد کرلیا۔ بھارتی اور افغان ایجنسیوں کا نیٹ ورک پکڑا جانا اس امر کا ثبوت ہے کہ دونوں ممالک ہمسایہ ملک پاکستان میں دہشتگردی کرکے اس کا امن تباہ کرنے جیسی مذموم کارروائیوں میں مصروف ہیں پاکستان میں رونما ہونے والے دہشتگردی کے متعددواقعات میں بھی یہ ہی دونوں ممالک ملوث ہیں ۔
محمد فہد بلوچ


متعلقہ خبریں


عمران خان نے بات چیت کا ٹاسک دیا ہے ، وزیر اعلیٰ کے پی وجود - جمعرات 02 مئی 2024

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ کوئی بات ہوگی تو سب کے سامنے ہوگی اور کوئی بات چیت کسی سے چھپ کر نہیں ہوگی،بانی پی ٹی آئی نے نہ کبھی ڈیل کی ہے اور نہ ڈیل کے حق میں ہیں، یہ نہ سوچیں کہ وہ کرسی کیلئے ڈیل کریں گے ۔میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گن...

عمران خان نے بات چیت کا ٹاسک دیا ہے ، وزیر اعلیٰ کے پی

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کیخلاف طلبہ کا احتجاج یونان اور لبنان تک پہنچ گیا وجود - جمعرات 02 مئی 2024

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کے خلاف طلبہ کے احتجاج کا سلسلہ دنیا بھر کی جامعات میں پھیلنے لگا۔امریکا، کینیڈا، فرانس اور آسٹریلیا کی جامعات کے بعد یونان اور لبنان کی جامعات میں بھی طلبہ نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظاہرہ کیا۔امریکی جامعات میں احتجاج کا سلسلہ تیرہویں روز بھی...

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کیخلاف طلبہ کا احتجاج یونان اور لبنان تک پہنچ گیا

کے ایف سی بائیکاٹ جاری، ملائیشیا میں 100سے زائد ریستوران بندکرنے پر مجبور وجود - جمعرات 02 مئی 2024

غزہ میں مظالم کے خلاف اسرائیل کی مبینہ حمایت کرنے والی کمپنیوں کے بائیکاٹ کی مہم میں شدت آتی جا رہی ہے ۔ معروف امریکی فوڈ چین کے ایف سی نے ملائیشیا میں اپنے 100 سے زائد ریستوران عارضی طور پر بند کرنیکا اعلان کر دیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ملائیشیا میں امریکی فوڈ چین کی فرنچائز کم...

کے ایف سی بائیکاٹ جاری، ملائیشیا میں 100سے زائد ریستوران بندکرنے پر مجبور

پتا نہیں وہ ہمیں ڈانٹ رہے تھے یا اپنے سسرال والوں کو؟فضل الرحمان کا کیپٹن صفدر کے خطاب پر طنز وجود - جمعرات 02 مئی 2024

جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کو طنز کا نشانہ بنایا ہے ۔لاہور میں فلسطین کانفرنس سے خطاب میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ یہاں بلاوجہ شہباز شریف کی شکایت کی گئی اس بیچارے کی حکومت ہی...

پتا نہیں وہ ہمیں ڈانٹ رہے تھے یا اپنے سسرال والوں کو؟فضل الرحمان کا کیپٹن صفدر کے خطاب پر طنز

کرپشن کا ملک سے خاتمہ ہونے والا ہے ، شہباز شریف وجود - جمعرات 02 مئی 2024

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کرپشن کا ملک سے خاتمہ ہونے والا ہے ، ہم سب مل کر پاکستان کو انشااللہ اس کا جائز مقام دلوائیں گے اور جلد پاکستان اقوام عالم میں اپنا جائز مقام حاصل کر لے گا۔لاہور میں عالمی یوم مزدور کے موقع پر اپنی ذاتی رہائش گاہ پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ ا...

کرپشن کا ملک سے خاتمہ ہونے والا ہے ، شہباز شریف

ووٹ دیں یا1947 جیسی صورتحال کیلئے تیار رہیں،بی جے پی کی مسلمانوں کو دھمکیاں وجود - جمعرات 02 مئی 2024

غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بی جے پی کے رہنما راجوری اور پونچھ میں مسلمانوں کو دھمکیاں دے رہے ہیں کہ وہ یا تو سنگھ پریوار کے حمایت یافتہ امیدوار کو ووٹ دیں یا1947 جیسی صورتحال کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہیں۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق 1947میں جموں خطے میں ہن...

ووٹ دیں یا1947 جیسی صورتحال کیلئے تیار رہیں،بی جے پی کی مسلمانوں کو دھمکیاں

تحریک انصاف کا مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ وجود - بدھ 01 مئی 2024

پی ٹی آئی نے جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ کیا ہے ۔ذرائع کے مطابق تحریک انصاف نے مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ کیا ہے ، جے یو آئی ف کے سربراہ کو احتجاجی تحریک میں شامل ہونے کے لیے باقاعدہ دعوت دی جائے گی۔ذرائع کے مطابق مذاکراتی ک...

تحریک انصاف کا مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ

حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کردیا وجود - بدھ 01 مئی 2024

حکومت نے رات گئے پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان کردیا۔ وزیراعظم نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی منظوری دے دی۔ وزارت خزانہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 5 روپے 45پیسے کمی کے بعد نئی قیمت 288روپے 49پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے ۔ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 8 روپ...

حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کردیا

رانا ثناء وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی و عوامی امور تعینات وجود - بدھ 01 مئی 2024

مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر اور سابق وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کو وزیراعظم شہباز شریف کا مشیر برائے سیاسی و عوامی امور تعینات کر دیا گیا۔ن لیگی قیادت نے الیکشن 2024ء میں اپنی نشست پر کامیاب نہ ہونے والے رانا ثناء کو شہباز شریف کی ٹیم کا حصہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ذرائع کے مطابق وزی...

رانا ثناء وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی و عوامی امور تعینات

پبلک اکائونٹس کمیٹی کیلئے شیر افضل مروت کا نام فائنل کرلیا گیا وجود - بدھ 01 مئی 2024

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کیلئے شیر افضل مروت کا نام فائنل کر لیا گیا ہے ۔ اڈیالہ جیل کے باہر گفتگو کے دوران بیرسٹر گوہر نے کہا کہ شیر افضل مروت کا نام فائنل ہونے پر تمام تنازعات ختم ہو چکے ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ کچھ دنوں سے پبلک اکائونٹس کمیٹی کے لیے شیر افضل مروت کے نام پر تحریک انصاف...

پبلک اکائونٹس کمیٹی کیلئے شیر افضل مروت کا نام فائنل کرلیا گیا

تیزاب پھینکنے کا الزام، شہزاد اکبر کی حکومت پاکستان کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کی تیاری وجود - بدھ 01 مئی 2024

گزشتہ سال نومبر میں تیزاب پھینکنے کے الزام کے حوالے سے سابق وفاقی حکومت کے مشیر شہزاد اکبر نے حکومت پاکستان کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کی تیاری کر لی۔شہزاد اکبر نے قانونی کارروائی کی کاپی لندن میں پاکستان ہائی کمیشن کو بھجوا دی۔شہزاد اکبر نے دعویٰ کیا کہ تیزاب حملے کے پیچھے حکومت پا...

تیزاب پھینکنے کا الزام، شہزاد اکبر کی حکومت پاکستان کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کی تیاری

شہباز شریف ، بلاول حکومت پی ٹی آئی کے حوالے کردیں، مولانا فضل الرحمان وجود - منگل 30 اپریل 2024

جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف ملین مارچ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں روکنے کی کوشش کرنے والا خود مصیبت کو دعوت دے گا۔تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر کے زیر صدارت شروع ہوا جس میں پی ٹی آئی کے اپوزیشن لیڈر ا...

شہباز شریف ، بلاول حکومت پی ٹی آئی کے حوالے کردیں، مولانا فضل الرحمان

مضامین
''مزہ۔دور'' وجود بدھ 01 مئی 2024
''مزہ۔دور''

محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے۔۔۔!! (حصہ دوم) وجود بدھ 01 مئی 2024
محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے۔۔۔!! (حصہ دوم)

فلسطینی قتل عام پر دنیا چپ کیوں ہے؟ وجود بدھ 01 مئی 2024
فلسطینی قتل عام پر دنیا چپ کیوں ہے؟

امیدکا دامن تھامے رکھو! وجود بدھ 01 مئی 2024
امیدکا دامن تھامے رکھو!

محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے۔۔۔!!! وجود منگل 30 اپریل 2024
محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے۔۔۔!!!

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر