وجود

... loading ...

وجود
وجود

بھارت کی زہر آلود صحافت

پیر 19 ستمبر 2016 بھارت کی زہر آلود صحافت

کشمیر کی گتھی کو سمجھنے اور سلجھانے میں ناکام حکومتِ ہندوستان کے منفی اثرات اکثر شعبہ ہائے زندگی پر مرتب ہو رہے ہیں ۔اس ناکامی میں جو کردار بھارت بھر کے الیکٹرانک میڈیا کا ہے وہ المناک بھی ہے اور شرمناک بھی ۔یہ ذرائع ابلاغ نہیں بلکہ جھوٹ کو سچ اور سچ کو جھوٹ کا روپ دینے والی وہ مشین ہے جس کا اوڑھنا بچھونا ہی بے ضمیری ہے ۔اس کی سینکڑوں نہیں ہزاروں مثالیں ہمارے سامنے موجود ہیں ۔جب بھی بھارت میں کوئی دھماکا ہوتا ہے تودھماکے سے ایک لمحہ قبل’’بے خبر میڈیا‘‘ دھما کے کے ایک لمحہ بعد ’’باخبر‘‘ہو جاتا ہے اور خصوصی نشریات اس طرح چلائی جاتی ہے کہ گویا اس چینل ہی کا کوئی فرد سایے کی طرح دھماکا کرنے والوں کے ساتھ ساتھ رہا ہو ۔خبر لکھنے اور نشر کرنے کے الفاظ ہی حیرت انگیز ہوتے ہیں۔ آپ بھی ملاحظہ فرما لیجیے ’’نئی دہلی کے صدر بازار میں دھماکا کئی ہلاک اور زخمی ،کسی نے ذمہ داری قبول نہیں کی ،مگر انٹیلی جنس ایجنسیوں کو ’’انڈین مجاہدین پر شک ‘‘۔دس منٹ بعد خبر چلائی جاتی ہے ’’ابھی ابھی نیوز روم کو ایک ای میل ملی ہے جو ’’القائدہ کی ہندوستانی شاخ‘‘نے بھیجی ہے اور اس تنظیم نے دہلی دھماکے کی ذمہ داری قبول کرتے ہو ئے حکومت کو خبردار کیا ہے کہ یہ بابری مسجد کی شہادت ،کشمیر ،گجرات اور مظفر نگر قتل عام کا بدلہ ہے جبکہ آئندہ کے لئے حکومت ہندوستان کو خبردار کیاہے کہ وہ اپنی حرکتوں سے باز آجائے ۔1947ء سے لیکر 2016ء تک آپ کو ایک بھی ایسی نیوزپڑھنے یا سننے کو نہیں ملے گی جس میں شک کی سوئی مسلمانوں کے بجائے کسی اور کی جانب گھومی ہو یا گھمائی گئی ہو ۔اس کی ایک ہی وجہ ہے اور وہ مسلمانوں کے ساتھ ہندوستانی میڈیا کی شدید نفرت ۔

جھوٹی خبریں پھیلانے اور تخلیق کرنے کا ثانی مغرب کے بعد اگر کوئی ہے تو وہ ہے بھارتی میڈیا ۔9ستمبر2016ء کو بھارت کے معروف نیوز چینل انڈیا ٹوڈے پر دن کے پانچ بجے کشمیر کی تازہ شورش پر ایک رپورٹ نشر کی گئی ۔میں حیران ہی نہیں بلکہ بہت شرمندہ بھی ہوا کہ کیا واقعی انڈیا ٹوڈے جیسے کسی حد تک غیر جانبدارسمجھے جانے والے چینل پر ایک قوم کے خلاف اس قدرتعصب برتا جا سکتا ہے، اور کیا سچ میں ایک نیوز چینل جھوٹ کو سچ کے روپ میں پیش کرنے کے لئے اتنی نچلی سطح تک گر سکتاہے ۔اخلاقی گراوٹ جب اتنے بڑے لوگوں میں اس حد تک آجائے تب آپ ایک پولیس والے یا فوجی سے کیا توقع کر سکتے ہیں ؟جن کے ذہن کو’’ میڈیا رومز‘‘ میں بیٹھے لکھے پڑھے ’’خفیہ ایجنڈے پر مامور‘‘صحافت کی آڑ میں زہرآلود ہ کرنے والے ’’مجرم‘‘ کوئی کسر باقی نہیں چھوڑرہے ہوں ۔پھر آپ یہ توقع کیسے کر سکتے ہیں کہ بھارت کی سوا ارب آبادی والے ملک میں عوام سچائی اور حق کا ساتھ دیں گے جب سچائی کے سوتے ہی خشک ہو چکے ہوں یا ان سے رواں فطری شفاف خیالات کو فاسد کر نے والے لوگ ہی سرچشمہ پر ڈھیرہ ڈالے انسانیت کو رسوا کرنے پر بضد ہوں۔

چینل انڈیا ٹوڈے نے رپورٹ کو خفیہ ایجنسیوں کے ساتھ تار ملاکر کشمیر کی رواں تحریک کے حوالے سے چند حیرت انگیز انکشافات کیے۔ اولاً:کشمیر کی رواں ایجی ٹیشن ’’وہابیت‘‘کی دین ہے ۔ثانیاً:اس کا تعلق کہیں نہ کہیں آئی ،ایس ،آئی سے ہے یعنی یہ داعش سے جڑا معاملہ ہے ۔ثالثاً:یہ کشمیر کو ’’طالبانائزڈ‘‘کرنے کی سازش ہے ۔رابعاً :یہ ’’جماعت اورجمعیت‘‘کے تین ہزار مساجد میں مبلغین کی کارستانی ہے ۔خامساً:یہ سید صلاح الدین سید علی گیلانی کے ذریعہ کراتا ہے ۔ان الزامات کے علاوہ اور شگوفے اینکر نے چھوڑے جن پر کچھ کہنا ہی غیر ضروری ہے البتہ چند چٹکلے یہاں تفنن طبع کے لئے عرض کرنا ضروری سمجھتا ہوں تاکہ پتہ چلے کہ بھارت کے اتنے مشہور نیوز چینل کے نامی گرامی اینکرز کی معلومات کس قدر سطحی ہوتی ہیں ۔جناب کی طویل ’’بکواس‘‘کو سننے کے لئے مجھے بہت صبر کرنا پڑا مگر میری ہنسی ضبط کرنا اس وقت مشکل ہوگیا جب اس نے سید علی گیلانی کی تنظیم سے متعلق یہ انکشاف کیا کہ اس کا نام ’’تحریک انصاف‘‘ہے حالانکہ پوری دنیا جانتی ہے کہ اس کا نام ’’تحریک حریت ‘‘ہے ۔اینکر کبھی کبھی تین ہزار مساجد میں خطباء کو ’’جماعتی اور کبھی جمیعتی‘‘قرار دیتا تھا تو مجھے اندازہ ہوا کہ وقت کی کمی کے بیچ جب اینکر کے لئے جھوٹ گھڑتے گھڑتے مواد ہاتھ نہیں لگا تو اُس نے جماعت اسلامی کی جگہ جماعتی اورجمعیت اہلحدیث کی جگہ جمعیتی کے الفاظ استعمال کر کے اپنی کمزوری چھپانے کی ناکام کوشش ضرور کی ہے۔ اس لئے کہ انٹرنیٹ کے ذریعہ تحقیقات کرنے والے ان تیس مار خانوں کا ’’سارامواد‘‘ ہی انسائیکلوپیڈیا کے لنکس کے علاوہ چند خبریں ہوتا ہے جن کی رپورٹنگ کرنے والے انہی جیسے وہ رپورٹر ہو تے ہیں جن کے نزدیک ہیجان پیدا کرنے کے لئے رائی کو پہاڑ ثابت کرنا بائیں ہاتھ کا کھیل ہوتا ہے ۔

جہاں تک داعش کا تعلق ہے کشمیر میں تحریک کے پس منظر میں ایجی ٹیشن کے باوجود اس کا دور دور تک کوئی سراغ نہیں ہے ممکن ہے کسی فرد کو ذاتی حد تک ان سے کوئی فکری یا سیاسی مناسبت ہو مگر بحیثیت قوم ان کو کشمیریوں نے مجموعی طور پر رد کردیا ہے ۔یہی حال پاکستانی طالبان کا ہے البتہ کشمیریوں کو افغان طالبان سے محبت ضرور ہے ۔مگر پاکستانی طالبان ہی نہیں بلکہ افغان طالبان کا بھی زمینی سطح پر کوئی وجود نہیں ہے ۔رہے یہاں کے تین ہزار مساجد کے مبلغین ،سچائی یہ ہے کہ کشمیر کے مبلغین اکثر غیر سیاسی تقاریر کرتے ہیں البتہ جب کوئی بڑی آفت محسوس ہو تو اس کا سنجیدہ نوٹس لیتے ہیں ۔وہابیت سے مراد اگر داعش ہے تو کشمیر میں اس سوچ کے لوگ ایک فیصد بھی نہیں ہیں، ہاں سلفی المسلک لوگ تو یہاں ہیں مگر ہیں اقلیت میں ۔کشمیر میں حنفی المسلک لوگوں کی اکثریت آباد ہے ۔جن میں اکثر یت غیر متشدد مسلمانوں کی ہے باوجود اس کے کہ کشمیر کے لوگ احیائے خلافت کے متمنی ہیں اور مسئلہ کشمیر کے پر امن حل کے خواہش مند بھی ۔کشمیر میں جماعت اسلامی ایک طاقتوراور موثر مذہبی اور سیاسی جماعت ہے ۔جس کی پر امن دعوت و تبلیغ اور سیاسی جدوجہد کی طویل ترین داستان تاریخ کشمیر کا حصہ بن چکی ہے ۔جہاں تک سید صلاح الدین کا سید علی گیلانی کے ذریعے شورش برپا کرانے کا الزام ہے اس پر ہنسے بغیر کوئی صورت ہی نظر نہیں آتی ہے بلکہ یہ بات سمجھ میں آتی ہے کہ یہ لوگ کشمیر کی تحریک اور اس کے لیڈران کے قد و قامت سے کس قدر ناواقف ہیں اور بھارت کی زہر آلودہ صحافت کس قدر کشمیر کے حوالے سے تعصب میں مبتلا ہے کہ اب حریت کے ساتھ ساتھ وہ کس طرح کشمیر کی مذہبی تنظیموں اور علماء کو بھی پروپیگنڈہ کی زد میں لاکر ریاستی جبر کا نشانہ بنوانا چاہتے ہیں۔


متعلقہ خبریں


او آئی سی اجلاس آج شروع ہوگا، 150 سے زائد قراردادیں پیش ہونے کا امکان وجود - منگل 22 مارچ 2022

پاکستان کی میزبانی میں او آئی سی وزرائے خارجہ کا دو روزہ اجلاس آج(منگل کو) پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں شروع ہو گا، اجلاس میں مسئلہ کشمیر، مسلم امہ کو درپیش معاشی، سیاسی اور ثقافتی چیلنجز کیساتھ اسلامو فوبیا کے حوالے سے بھی غورکیا جائے گا۔ کانفرنس میں 150سے زائد قراردادیں منظور ہ...

او آئی سی اجلاس آج شروع ہوگا، 150 سے زائد قراردادیں پیش ہونے کا امکان

دہشت گردی کے خلاف امریکی جنگ سے دہشت گردی بڑھی، عمران خان کا سی این این کو انٹرویو وجود - پیر 14 فروری 2022

وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کبھی نہ کبھی تو افغانستان میں طالبان حکومت کو تسلیم کرنا ہوگا، عالمی براردی کو افغان حکومت کے ساتھ ''کچھ لو اور دو'' کی بنیاد پر کام کرنا چاہیے۔امریکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان افغانستان اور طالبان حکومت سے متعلق بات ک...

دہشت گردی کے خلاف امریکی جنگ سے دہشت گردی بڑھی، عمران خان کا سی این این کو انٹرویو

قومی سلامتی پالیسی میں بھارت سے امن کی خواہش، مسئلہ کشمیر تعلقات کا مرکزی نکتہ قرار وجود - هفته 15 جنوری 2022

حکومت کی طرف سے جاری کی گئی ملکی تاریخ میں پہلی بار قومی سلامتی پالیسی میں دفاع ، داخلہ، خارجہ اور معیشت جیسے شعبو ں پر مستقبل کا تصوردینے کی کوشش کی گئی ہے۔قومی سلامتی پالیسی میں سی پیک سے متعلق منصوبوں میں دیگر ممالک کو سرمایہ کاری کی دعوت دی گئی ہے، نئی پالیسی کے مطابق کشمیر ب...

قومی سلامتی پالیسی میں بھارت سے امن کی خواہش، مسئلہ کشمیر تعلقات کا مرکزی نکتہ قرار

 بھارتی فوج کی دیدہ دلیری فوجی پوسٹ کے بعد مسافر بس،ایمبولینس پر گولہ باری ابو محمد نعیم - جمعرات 24 نومبر 2016

وادیٔ نیلم میں مسافر بس کو بھاری ہتھیاروں سے نشانہ بنایاگیا ، تین شہری موقع پر شہید ، زخمیوں میں شامل سات افراد ہسپتال میں دم توڑ گئے گزشتہ روز ہندوستانی فوج نے اپنے 3 فوجیوں کی ہلاکت تسلیم کی تھی اور ٹوئٹ میں اس کارروائی پر شدید ردعمل دینے کی دھمکی دی تھی بھارتی افواج کی...

 بھارتی فوج کی دیدہ دلیری فوجی پوسٹ کے بعد مسافر بس،ایمبولینس پر گولہ باری

کشمیری حق خود ارادیت کے سوا کوئی فیصلہ قبول نہیں کریں گے،سید علی گیلانی کا وجود کو خصوصی انٹرویو وجود - جمعرات 27 اکتوبر 2016

پاکستان بار بار یہی بات دہرارہا ہے لیکن بھارت فوجی قبضے اورتسلط پراَڑاہوا ہے ،نتیجہ آنے تک مقد س اورجائزجدوجہد جاری رکھیں گے بھارتی مظالم کے آگے سینہ سپر87سالہ ناتواں بزرگ لیکن جواں عزائم اورمضبوط اعصاب کے مالک چیئرمین آل پارٹیز حریت کانفرنس انٹرویوپینل:شیخ امین ۔مقصود من...

کشمیری حق خود ارادیت کے سوا کوئی فیصلہ قبول نہیں کریں گے،سید علی گیلانی کا وجود کو خصوصی انٹرویو

برہمن باتوں سے ماننے والا نہیں, پاکستان کشمیریوں کی عسکری مدد بھی کرے,سپریم کمانڈر حزب المجاہدین شیخ امین - هفته 22 اکتوبر 2016

ظلم و جبر پر عالمی برادری کی خاموشی افسوس ناک ہے،پاکستانی قیادت کو سمجھنا چاہیے مذاکرات اور قراردادوں سے مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوگا، مجاہدین کو وسائل مہیا کیے جائیں جب دنیا ہماری آواز نہیں سن رہی تو پھر ہمارے پاس آزادی کے لیے مسلح جدوجہد ہی آخری آپشن ہے،سید صلاح الدین کا ایوان صحا...

برہمن باتوں سے ماننے والا نہیں, پاکستان کشمیریوں کی عسکری مدد بھی کرے,سپریم کمانڈر حزب المجاہدین

طبل جنگ بج چکا ہے !!! شیخ امین - جمعرات 06 اکتوبر 2016

برہان وانی کی شہادت کے بعد بھارتی فوج کا خیال تھا کہ وہ انتہائی مطلوب حریت پسند رہنماکی موت کا جشن منا ئیں گے، مٹھا ئیاں با نٹیں گے اور نئی کشمیری نسل کو یہ پیغام دیں گے کہ بھارت ایک مہان ملک ہے اور اس کے قبضے کے خلاف اٹھنے والی ہر آواز کو وہ ختم کرنا جا نتے ہیں۔ لیکن انہیں کشمیر...

طبل جنگ بج چکا ہے !!!

پاک بھارت تنازع، بھارتی سیاستدان منتشراور پاکستانی سیاستدان متحد، خوش کن منظر ایچ اے نقوی - بدھ 05 اکتوبر 2016

اپوزیشن کی تمام جماعتوں نے گزشتہ روز وزیراعظم کی دعوت پر لبیک کہتے ہوئے آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کی اور بھارت کے جنگی جنون سے نمٹنے اور مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کی بھرپور مدد کرنے کے حوالے سے کوششوں کیلیے وزیر اعظم کابھر پور ساتھ دینے کا اعلان کیا۔اپوزیشن کے رہنماؤں نے اس ناز...

پاک بھارت تنازع، بھارتی سیاستدان منتشراور پاکستانی سیاستدان متحد، خوش کن منظر

کشمیر میں جاری آپریشن توڑ پھوڑ الطاف ندوی کشمیری - بدھ 05 اکتوبر 2016

یوں توآج کل پورا برصغیر آپریشنوں اور اسٹرائیکوں کے شور سے پریشان ہے مگر کشمیر براہ راست ان کی زد میں ہے۔ یہاں حکومت نے آپریشن ’’کام ڈاؤن‘‘کا آغاز کرتے ہو ئے پورے کشمیر کو بالعموم اور جنوبی کشمیر کو بالخصوص سیکورٹی ایجنسیوں کے رحم و کرم پر چھوڑا ہے۔ انھیں مکمل طور پر کھلی چھوٹ ہے۔...

کشمیر میں جاری آپریشن توڑ پھوڑ

پاکستان کی مضبوط سفارتی مہم اور قومی یکجہتی، مودی پسپائی پر مجبور انوار حسین حقی - منگل 04 اکتوبر 2016

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد ان دنوں زبردست سفارتی اور سیاسی سرگرمیوں کا مرکز بنا ہو اہے ۔ گزشتہ دو ہفتوں سے پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری کشیدگی نے سفارتی حلقوں کو بہت زیادہ سرگرم کیا ہواہے ۔ پاکستان کے دفاعی اور سفارتی حلقوں کی شبانہ روز کاوشوں نے بھارت کو سفارتی اور دفاعی لح...

پاکستان کی مضبوط سفارتی مہم اور قومی یکجہتی، مودی پسپائی پر مجبور

کشمیر کی صورتحال، ہڑتال مضر یا مفید (قسط اول) الطاف ندوی کشمیری - هفته 01 اکتوبر 2016

زندہ قوموں کی زندگی کارازصرف ’’خود احتسابی‘‘میں مضمر ہے۔ جو قومیں احتساب اور تنقید سے خوفزدہ ہو کر اسے ’’عمل منحوس‘‘خیال کرتی ہیں وہ کسی اعلیٰ اور ارفع مقصد کو حاصل کرنے میں بھی ناکام رہتی ہیں۔ احتساب ہی ایک ایسا عمل ہے جس سے کسی فرد، جماعت اور تحریک کی کامیابی اور ناکامی کا صحیح...

کشمیر کی صورتحال، ہڑتال مضر یا مفید (قسط اول)

کشمیر کی گونج اقوام متحدہ میں الطاف ندوی کشمیری - بدھ 28 ستمبر 2016

وزیراعظم پاکستان محمد نواز شریف کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 71ویں اجلاس سے خطاب کو جو پذیرائی کشمیر میں حاصل ہوئی ہے ماضی میں شاید ہی کسی پاکستانی حاکم یا لیڈر کی تقریر کو ایسی اہمیت حاصل ہوئی ہو۔ کشمیر کے لیڈر، دانشور، صحافی، تجزیہ نگار، علماء، طلباء اور عوام کو اس تقریر کا...

کشمیر کی گونج اقوام متحدہ میں

مضامین
ٹیپو سلطان شیرِ میسور آزادی ِ وطن کا نشان اور استعارہ وجود جمعرات 25 اپریل 2024
ٹیپو سلطان شیرِ میسور آزادی ِ وطن کا نشان اور استعارہ

بھارت بدترین عالمی دہشت گرد وجود جمعرات 25 اپریل 2024
بھارت بدترین عالمی دہشت گرد

شادی۔یات وجود بدھ 24 اپریل 2024
شادی۔یات

جذباتی بوڑھی عورت وجود بدھ 24 اپریل 2024
جذباتی بوڑھی عورت

تمل ناڈو کے تناظر میں انتخابات کا پہلامرحلہ وجود منگل 23 اپریل 2024
تمل ناڈو کے تناظر میں انتخابات کا پہلامرحلہ

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر