وجود

... loading ...

وجود
وجود

سندھ تقسیم کے دہانے پر

منگل 07 جون 2016 سندھ تقسیم کے دہانے پر

Sindh-Apex-Committee

متحدہ قومی موومنٹ کے خلاف ’’را‘‘ کا پروپیگنڈہ بھی رائیگاں گیا۔ آپریشن توگزشتہ ایک سال سے جاری ہے۔ ہزاروں کارکن ’’اِدھر اُدھر ‘‘ ہیں۔ سینکڑوں جیلوں میں بند ہیں۔ پھر بھی کراچی کے دو صوبائی حلقوں سے ایم کیوایم کے دو امیدوار محفوظ یار خان اور قمر عباس کی کامیابی حیران کن ہے۔ محفوظ یار خان کی دیرینہ وابستگی تحریک استقلال سے تھی۔ ایک دور میں ان کا اور تحریک استقلال کا نام لازم وملزوم تھا۔ ایئرمارشل (ر) اصغر خان پارٹی کے سربراہ تھے۔ جواں عزم محفوظ یار خان کراچی میں پارٹی کا سرمایہ تھے۔ اصغر خان پاکستان کے ’’کرپٹ سیاسی نظام‘‘ میں ’’فِٹ‘‘ نہ ہوسکے‘ پس منظر میں چلے گئے۔ صاحبزادے عمر اصغر کی جوان موت نے مزید نڈھال کردیا۔ کراچی میں قیام کے دوران بند کمرے میں پھانسی لگنے کا معمہ آج تک حل نہیں ہوسکا ہے۔ محفوظ یار خان کچھ ہی عرصہ قبل متحدہ قومی موومنٹ میں شامل ہوئے تھے۔ پیشہ کے لحاظ سے وکیل ہیں لیکن عدالتوں کے علاوہ باہر بھی اچھی اور مدّلل گفتگو کرتے ہیں اسی لئے انہیں18137 ووٹ ملے ہیں چبکہ ایم کیوایم کے دوسرے امیدوار قمرعباس کے حصے میں صرف11315 ووٹ آئے۔ سیاسی تجزیہ کاروں نے ووٹروں کا تناسب کم قرار دیا ہے لیکن ایم کیوایم جس کٹھن دور سے گزررہی ہے اس میں یہ تعداد بھی غنیمت ہے۔ دوسرا ضمنی الیکشن نوابشاہ میں تھا جہاں نوشہروفیروز کے حلقے سے عبدالستارراجپر کامیاب ہوئے ہیں یہاں بھی ووٹوں کا تناسب10فیصد سے بھی کم رہا۔ عبدالستار راجپرسابق طالب علم رہنما اور آصف علی زرداری کے انتہائی قریبی معتمدشمار ہوتے ہیں۔ کرپشن کے تمام تر الزامات کے باوجود اندرون سندھ پیپلزپارٹی کا ووٹ بینک کم ہونے کے باوجود برقرار ہے۔ پاکستانی معاشرہ تضادات سے بھرپور ہے۔ یہاں نسل‘ قوم‘ فرقہ اور لسانی بنیادوں پر عوامی نمائندوں کا انتخاب ہوتا ہے۔ آئین کا آرٹیکل 62-63 صرف کتاب تک محدود ہے۔ سندھ میں آباد دو بڑی آبادیاں ’’مہاجر‘‘ اور ’’سندھی‘‘ ایم کیوایم اور پیپلزپارٹی میں منقسم ہیں۔

سینیٹ چیئرمین کے الیکشن کے موقع پر مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں اور وفاقی وزراء چوہدری نثار علی خان‘ اسحاق ڈار اور خواجہ سعد رفیق نےایم کیوایم کے سینیٹر بیرسٹر فروغ نسیم کو چیئرمین کے عہدے کی پیشکش کی تھی۔

متحدہ قومی موومنٹ نے سندھ کی آبادی کو متحد رکھنے کیلئے2013ء میں سینیٹ کے چیئرمین کی سیٹ قربان کرکے پیپلزپارٹی کے میاں رضا ربانی کو چیئرمین بننے کا موقع دیا تھا لیکن سندھ میں پی پی حکومت کراچی‘ حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات کو سات ماہ گزرنے کے باوجود میئر اور بلدیاتی اداروں کو کام کرنے کاموقع نہیں دے رہی ہے۔ سینیٹ چیئرمین کے الیکشن کے موقع پر مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں اور وفاقی وزراء چوہدری نثار علی خان‘ اسحاق ڈار اور خواجہ سعد رفیق نے ایم کیوایم کے سینیٹر بیرسٹر فروغ نسیم کو چیئرمین کے عہدے کی پیشکش کی تھی۔ اس سلسلے میں مسلم لیگ اور ایم کیوایم کے درمیان مذاکرات بھی ہوئے لیکن پی پی پارلیمنٹرین کے صدر آصف علی زرداری نے ایم کیوایم کی قیادت سے رابطہ کرکے انہیں ’’اتحاد‘‘ کے نام پر پی پی امیدوار کی حمایت کیلئے تیار کرلیا۔ مسلم لیگ (ن) کو اپنی حکمت عملی تبدیل کرنا پڑی۔30جولائی2013ء کو ہونے والے صدارتی انتخاب میں پیپلزپارٹی نے اپنے صدارتی امیدوار میاں رضا ربانی کو دستبردار کرواکر انہیں چیئرمین سینیٹ کیلئے نامزد کردیا اور ن لیگ کے صدارتی امیدوار ممنون حسین تحریک انصاف کے واحد حریف امیدوار وجیہہ الدین احمد کو بھاری اکثریت سے شکست دے کر پاکستان کے صدر مملکت منتخب ہوگئے۔ انہیں 432 اور وجیہہ الدین احمد کو صرف 77 ووٹ ملے۔

سینیٹ کی چیئرمین شپ قربان کرنے کے باوجود پیپلزپارٹی کی صوبائی حکومت ایم کیوایم سمیت منتخب بلدیاتی نمائندوں کو اقتدار میں شریک کرنے اور اختیارات دینے کیلئے تیار نہیں ہے۔ وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کے دور میں سندھ کی شہری اور دیہی قیادت کے درمیان ایک معاہدہ ہوا تھا جس کے تحت صوبائی ملازمتوں اور اعلیٰ تعلیمی اداروں میں داخلوں کیلئے چالیس اور ساٹھ فیصد کوٹہ مقرر ہوا تھا لیکن 40 فیصد تو درکنار سندھ حکومت ایک فیصد حصہ دینے کیلئے تیار نہیں ہے۔ اس رویہ کے باعث احساس محرومی تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ کراچی کے وسائل بڑی بے دردی سے لوٹے جارہے ہیں۔ اس کی حالیہ مثال کمشنر کراچی سید آصف حیدرشاہ کا تبادلہ ہے۔ وہ مرحوم وزیراعلیٰ سندھ سید عبداﷲ شاہ کے داماد اور صوبائی وزیر خزانہ مراد علی شاہ کے بہنوئی ہیں۔ انہوں نے آصف علی زرداری کے دست راست اور ان کے دور حکومت میں صوبائی امور کے نگراں انورمجید کے لئے زمین ٹرانسفر نہیں کی تھی جو مبینہ طور پر قانون سے ماورا تھی۔ اس کیلئے صوبائی وزیر بلدیات جام خان شورو نے بھی ان پر دباؤ ڈالا تھا لیکن وہ اس مبینہ غیر قانونی عمل کیلئے آمادہ نہیں ہوئے‘ چنانچہ دبئی سے موصول ہونے والے پارٹی قیادت کے حکم پر ان کا تبادلہ کرکے اعجاز احمد خان کو کمشنر کراچی مقرر کردیاگیا ہے۔ کراچی اور سندھ کے دیگر شہری علاقوں میں صوبائی حکومت کی اس حد تک مداخلت محرومیوں کو جنم دے رہی ہے۔23 اگست1955ء کو آئین ساز اسمبلی میں مغربی پاکستان کے تمام یونٹوں کو ملاکر ون یونٹ بنانے کا بل پیش ہوا جو بحث مباحثہ کے بعد 30ستمبر کو13کے مقابلے میں43ووٹوں کی اکثریت سے منظور ہوگیا تھا۔ اس وقت چھوٹے صوبوں کے ساتھ ہم آہنگی کیلئے پنجاب مغربی پاکستان میں اپنی63 فیصد آبادی کے باوجود15سال کیلئے وفاقی وسائل میں40فیصد حصہ لینے پر آمادہ ہوگیا تھا اور دس برس کیلئے صوبائی وزیراعلیٰ کے حق سے بھی دستبرداری اختیار کی تھی۔ وفاق اور ون یونٹ کو قائم رکھنے کیلئے پنجاب کی جانب سے یہ بڑی قربانی تھی۔ اس کے برعکس سندھ میں مرحوم وزیراعلیٰ جام صادق علی نے بیرونی دورے کے باعث ایم کیوایم کے طارق جاوید کو قائم مقام وزیراعلیٰ مقرر کیا تو اندرون سندھ ہنگامے پھوٹ پڑے اور سخت مخالفت شروع ہوگئی تھی۔ طاقت کا فلسفہ ایک حد سے زیادہ کام نہیں کرتا۔ سندھ اسمبلی میں ایم کیوایم کی 55سیٹیں ہیں لیکن سادہ اکثریت والی پی پی پی من پسند قوانین منظور کرالیتی ہے۔ سندھ کی شہری آبادی چار کروڑ سے تجاوز ہے اتنی بڑی آبادی کے سیاسی‘ سماجی‘ معاشی حقوق اور اختیارات سے گریز کرنا خود صوبے کیلئے سخت نقصان دہ ہوگا۔ اس رویہ سے صوبہ تقسیم کرنے کی سوچ جڑ پکڑے گی۔


متعلقہ خبریں


ایم کیوایم اور اپوزیشن کے درمیان کیا معاہدہ ہوا؟ مندرجات سامنے آگئے وجود - جمعرات 31 مارچ 2022

ایم کیوایم اور اپوزیشن کے درمیان معاہدے کے مندرجات سامنے آگئے ، جس کے تحت ایم کیوایم وفاقی کابینہ سے علیحدگی اختیار کرے گی۔ تفصیلات کے مطابق محدہ قومی موومنٹ اور اپوزیشن کے درمیان معاہدے پر مولانا فضل الرحمن ، اخترمینگل ، خالد مگسی ، خالد مقبول صدیقی، بلاول بھٹو اور شہبازشریف دست...

ایم کیوایم اور اپوزیشن کے درمیان کیا معاہدہ ہوا؟ مندرجات سامنے آگئے

سندھ حکومت کی شاہ رخ جتوئی پردہشت گردی دفعات ختم کرنے کی حمایت وجود - جمعه 04 مارچ 2022

سندھ حکومت قتل کے مجرم شاہ رخ جتوئی کی حمایت میں کھل کر سامنے آگئی، سپریم کورٹ میں دوران سماعت پراسیکیوٹر جنرل نے کہا کہ جب قتل پر راضی نامہ ہوگیا تو دہشت گردی کی دفعات برقرار کیسے رہ سکتی ہے؟ جمعرات کو سپریم کورٹ میں شاہ رخ جتوئی اور ساتھی مجرمان کی عمر قید کے خلاف اپیل پر سماعت...

سندھ حکومت کی شاہ رخ جتوئی پردہشت گردی دفعات ختم کرنے کی حمایت

چین سے ڈیڑھ لاکھ ٹن کھاد درآمد کرنے کی منظوری، سندھ حکومت کو فیصلے پر تحفظات وجود - جمعرات 06 جنوری 2022

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے چین سے ڈیڑھ لاکھ ٹن کھاد درآمد کرنے کی منظوری دے دی تاہم سندھ حکومت نے درآمدی یوریا خریدنے سے انکار کردیاہے۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں بتایا ای سی سی نے چین سے ڈیڑھ لاکھ ٹن کھاددرآمد ک...

چین سے ڈیڑھ لاکھ ٹن کھاد درآمد کرنے کی منظوری، سندھ حکومت کو فیصلے پر تحفظات

سندھ حکومت کا سرکاری زمین پر فراڈ 16 رہائشی منصوبوں پر کام روکنے کا حکم وجود - جمعرات 11 نومبر 2021

سندھ حکومت نے وقت پر بڑا فیصلہ کرتے ہوئے سرکاری زمین پر فراڈ 16 رہائشی منصوبوں پر کام روکنے کا حکم دے دیا ہے۔سندھ حکومت نے 9 ارب مالیت کی 30 ایکڑ سرکاری زمین فراڈ کے ذریعے حاصل کرنے کے بعد شروع کیے گئے رہائشی منصوبوں پر کام فوری طور پر روکنے کا حکم دے دیا۔لینڈ یوٹیلائزیشن ڈپارٹمن...

سندھ حکومت کا سرکاری زمین پر فراڈ 16 رہائشی منصوبوں پر کام روکنے کا حکم

سندھ حکومت میں ایک وائس چانسلر لگانے کی بھی صلاحیت نہیں،چیف جسٹس وجود - بدھ 20 اکتوبر 2021

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے کہا ہے کہ سندھ حکومت میں ایک وائس چانسلر لگانے کی بھی صلاحیت نہیں ہے۔ سپریم کورٹ میں پیپلز میڈیکل یونیورسٹی نواب شاہ کے وائس چانسلر کی تقرری سے متعلق فیصلے پر عملدرآمد کیس کی سماعت ہوئی۔ درخواست گزار ڈاکٹر شمس الدین کے وکیل نے بتایا کہ آج ام...

سندھ حکومت میں ایک وائس چانسلر لگانے کی بھی صلاحیت نہیں،چیف جسٹس

سندھ حکومت سے ایک ماہ میں بلدیاتی نظام کے ترمیمی قانون کے نوٹی فکیشن طلب وجود - بدھ 13 اکتوبر 2021

الیکشن کمیشن نے سندھ حکومت سے ایک ماہ میں حلقہ بندی اور بلدیاتی نظام سے متعلق قانون میں ترمیم کے نوٹی فکیشن طلب کرلیے۔ تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیس کا حکم نامہ جاری کر دیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے اپنے حکم نامے میں سندھ حکومت سے ای...

سندھ حکومت سے ایک ماہ میں بلدیاتی نظام کے ترمیمی قانون کے نوٹی فکیشن طلب

سندھ میں آئندہ حکومت پاکستان تحریک انصاف بنائے گی،وزیراعظم وجود - بدھ 29 ستمبر 2021

وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سندھ میں آئندہ حکومت پاکستان تحریک انصاف بنائے گی، سندھ کے عوام کی تکالیف کا احساس ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جیکب آباد سے تعلق رکھنے والے پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی رہنما میر راجا خان جکھرانی سے ملاقات کے دوران کیا۔ اس موقع پر گورنر سندھ...

سندھ میں آئندہ حکومت پاکستان تحریک انصاف بنائے گی،وزیراعظم

سندھ حکومت اور نیب میں ٹھن گئی الیاس احمد - بدھ 16 اگست 2017

پاناما گیٹ اسکینڈل کا کیس جیسے ہی آخری مرحلے میں داخل ہوا تو حکومت سندھ نے غنیمت جان کر سندھ میں ایسی قانون سازی کر دی ہے جس سے نہ صرف کرپٹ سیاستدانوں اور افسران کو بچانا ہے بلکہ مستقبل میں کرپشن کے خلاف موثر کارروائی کے تصور کو بھی ختم کرنا ہے۔ اسی بنا ء پر پیپلز پارٹی کی قیادت ...

سندھ حکومت اور نیب میں ٹھن گئی

سندھ کابینہ کے سابق اراکین نے سرکاری گاڑیاں واپس نہیں کیں وجود - اتوار 18 ستمبر 2016

ارباب حکومت قومی خزانے کو کس طرح شیر مادر سمجھتے ہوئے ہضم کرلیتے ہیں اور ڈکار تک نہیں لیتے اس کے مختلف مظاہر ہمیں اپنے معاشرے میں جابجا دکھائی دیتے ہیں ایسی ہی ایک مثال سابق سندھ کابینہ کے ان ارکان کی بھی ہے جو گزشتہ دور حکومت میں وزیر‘ مشیر‘ معاون خصوصی‘ کوآرڈینیٹر یا ایسے ہی کس...

سندھ کابینہ کے سابق اراکین نے سرکاری گاڑیاں واپس نہیں کیں

سندھ میں اقتدار واختیار کی کشمکش مختار عاقل - منگل 14 جون 2016

اگست1988ء میں صدر جنرل ضیاء الحق کی حادثاتی موت کے بعد عنانِ اقتدار آرمی چیف جنرل مرزا اسلم بیگ کے ہاتھ میں تھی‘ پاک فوج کے دوسرے سینئر ترین افسر جنرل شمیم عالم خان‘ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی‘ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس حلیم احمد اور چیف الیکشن کمشنر جناب جسٹس نصرت حسین تھے۔...

سندھ میں اقتدار واختیار کی کشمکش

اعتماد کابحران مختار عاقل - منگل 31 مئی 2016

خاموشی طوفان کا پیش خیمہ ہوتی ہے‘ نقارخانے کے شور میں ’’آف شور‘‘ کا شور شامل تھا تو کان پڑی آواز سنائی نہیں دے رہی تھی۔ وزیراعظم میاں نوازشریف اس زور کے شور سے تنگ آکر لندن چلے گئے۔ ڈاکٹروں نے ان کی ’’اوپن ہارٹ سرجری‘‘ تجویز کی ہے۔ ان کی حریف پارٹی کے سرکردہ رہنما شاہ محمودقریشی ...

اعتماد کابحران

پاکستان کہاں جارہا ہے؟ اب ہولی پر بھی عام تعطیل ہوگی! وجود - اتوار 20 مارچ 2016

پاکستان آخر کہاں جارہا ہے؟ کسی کو کچھ معلوم نہیں۔ وفاق اور صوبے کسی بھی معاملے پر اپنی مرضی سے کوئی بھی فیصلہ کر لیتے ہیں۔ اور کسی بھی جگہ پر کسی بھی مرکزی پالیسی یا ہم آہنگی کا کوئی شائبہ تک نظر نہیں آتا۔ یہ وہ بدقسمت دور ہے جس میں یوم اقبال کی تعطیل معیشت پر بوجھ کہہ کر ختم کرد...

پاکستان کہاں جارہا ہے؟ اب ہولی پر بھی عام تعطیل ہوگی!

مضامین
اک واری فیر وجود اتوار 05 مئی 2024
اک واری فیر

جناح کا مقدمہ ( قسط نمبر 5) وجود اتوار 05 مئی 2024
جناح کا مقدمہ ( قسط نمبر 5)

سہ فریقی مذاکرات اوردہشت گردی وجود اتوار 05 مئی 2024
سہ فریقی مذاکرات اوردہشت گردی

دوسروں کی مدد کریں اللہ آپ کی مدد کرے گا ! وجود هفته 04 مئی 2024
دوسروں کی مدد کریں اللہ آپ کی مدد کرے گا !

آزادی صحافت کا عالمی دن اورپہلا شہید صحافی وجود هفته 04 مئی 2024
آزادی صحافت کا عالمی دن اورپہلا شہید صحافی

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر