وجود

... loading ...

وجود
وجود

سوشل میڈیا سے خائف نوجوانوں کی تعداد کتنی؟ اچھی خاصی!

بدھ 30 ستمبر 2015 سوشل میڈیا سے خائف نوجوانوں کی تعداد کتنی؟ اچھی خاصی!

social-media-youngs

گوگل، وکی پیڈیا اور فیس بک کے بغیر دنیا کیسی تھی؟ شاید ہم میں سے بہت سے افراد یہ جانتے ہوں لیکن قابل ذکر تعداد ان نوجوانوں کی بھی ہوگی جو ان ویب سائٹس کے بغیر دنیا کا تصور بھی نہیں کرسکتے۔ ہماری زندگی میں انٹرنیٹ کا اب کتنا عمل دخل ہے، اس کی جانب کئی خبریں توجہ دلا چکی ہیں۔ لیکن ایک اقلیت ایسی بھی ہے جو سوشل میڈیا کے استعمال میں احتیاط برتتی ہے اور ان کی تعداد میں اضافہ بھی ہو رہا ہے۔ ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری کرنے والے ادارے بیٹری وینچرز کی نئی تحقیق کے مطابق یہ کوئی 80 سال سے زیادہ یا 10 سال سے کم عمر کے افراد نہیں بلکہ 20 سے 35 سال کی درمیانی عمر کی وہی نسل ہے۔

اگرآپ انٹرنیٹ کا عمل دخل جاننا چاہتے ہیں تو ذرا یہ تصویر دیکھیں۔ اوپر والی تصویر 2005ء کی ہے جبکہ نیچے والی 2013ء کی۔ صاف ظاہر ہے کہ ہم موبائل فون اور ملتے جلتے آلات کے کتنے عادی ہوچکے ہیں۔ لیکن یہ تصویر جو جنگل کی آگ کی طرح انٹرنیٹ پر پھیلی، غلط معلومات کی ترسیل کی بھی عملی مثال ہے کیونکہ عموماً بغیر تحقیق کے معلومات کو آگے بڑھانے کے عادی ہو چکے ہیں۔ بالائی تصویر 2005ء میں پوپ جان پال دوئم کی آخری رسومات کی ہے جبکہ ذیلی تصویر پوپ فرانسس کے انتخاب کے موقع پر لی گئی۔

pope-2005-2013

پھر سوشل میڈیا سے شہرت پانے والی اس بوڑھی خاتون کو بھی آپ جانتے ہوں گے، یہ ایک مجموعے میں واحد فرد ہیں جنہوں نے کوئی اسمارٹ نہیں پکڑا ہوا۔ ایسی تصاویر ہمیں بھی حیرت میں مبتلا کردیتی ہیں کہ فی زمانہ کیا ایسے لوگ بھی پائے جاتے ہیں جو صرف لمحہ موجود کا لطف اٹھاتے ہیں۔ بیٹری وینچرز کی تحقیق بتاتی ہے کہ ایسے افراد کی تعداد قابل ذکر ہے جو اپنا زیادہ تر وقت آن لائن نہیں گزارتے۔

old-lady-without-smartphone

رپورٹ کے مطابق سارے نوجوان ایسے نہیں ہی کہ وہ سیلفی اسٹک اٹھائے پھرتے ہوں یا منہ اٹھائے جس چیز کی چاہے تصویر کھینچ کر آن لائن شیئر کرنے پر آمادہ دکھائی دیتے ہوں۔ یہ سب صرف انسٹاگرام اور اسنیپ چیٹ پر مصروف افراد نہیں ہیں۔ 20 سے 35 سال کی عمر کے افراد کی ایک قابل ذکر تعداد (13 فیصد مرد اور 9 فیصد خواتین) ایسی بھی ہیں جن کا سرے سے فیس بک اکاؤنٹ ہی نہیں ہے۔ مزید 27 فیصد ایسے ہیں جو کہتے ہیں کہ وہ ہفتے میں ایک مرتبہ سے بھی کم فیس بک استعمال کرتے ہیں۔ مزید برآں، 35 فیصد مرد اور 43 فیصد خواتین ایسی ہیں جن کا ٹوئٹر پر کوئی اکاؤنٹ موجود نہیں اور جن کا ہے ان میں سے بھی 29 فیصد ہی ایسے ہیں جو ہفتے میں ایک سے زیادہ مرتبہ استعمال کرتے ہیں۔ نئے پلیٹ فارمز جیسا کہ انسٹاگرام، اسنیپ چیٹ اور پن ٹرسٹ کے صارفین کی تعداد تو کہیں کم ہے۔

ڈیجیٹل دنیا سے قطع تعلق کرنے والے ان نوجوانوں کے پاس مختلف وجوہات ہیں۔ کوئی اپنی ذاتی معلومات کے تحفظ کے حوالے سے سنجیدہ ہے تو کسی کو سرے سے دلچسپی ہی نہیں۔ ویسے واٹس ایپ، ٹنڈر اور اسپاٹیفائی جیسے پلیٹ فارمز اس رپورٹ میں شامل نہیں۔

ادارے نے امریکا میں ہونے والے اس سروے میں 20 سے 53 سال کی عمر کے 1253 بالغ افراد کا آن لائن انٹرویو کیا تھا۔

millennials_no_account


متعلقہ خبریں


کراچی میں کمپیوٹراسٹڈیز، نوابشاہ میں اردو اور سندھی کے پرچے آؤٹ وجود - منگل 17 مئی 2022

کراچی، حیدرآباد اور میرپور خاص ڈویژنز میں میٹرک کے امتحانات کا آغاز ہوگیا، جس کے ساتھ ہی نقل مافیا کا سرطان بھی پھیلنے لگا۔ کراچی میں کمپیوٹر اسٹڈیز اور نوابشاہ بورڈ کے اردواور سندھی زبان کے پرچے آؤٹ ہو گئے۔ نجی ٹی وی کے مطابق کراچی میں میٹرک بورڈ کے تحت ہونے والے امتحانات کے د...

کراچی میں کمپیوٹراسٹڈیز، نوابشاہ میں اردو اور سندھی کے پرچے آؤٹ

فوج کو سیاسی گفتگو سے دور رکھیں، غیر مصدقہ،اشتعال انگیز بیانات انتہائی نقصان دہ ہیں: آئی ایس پی آر وجود - اتوار 08 مئی 2022

پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ نے ایک مرتبہ پھر اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ فوج کو سیاست سے دور رکھا جائے اور اس کے خلاف غیر مصدقہ اشتعال انگیز بیانات دینے کی روش نقصان دہ ہے۔ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ حال ہی میں پاکستان کی مسلح افواج کو ملک ...

فوج کو سیاسی گفتگو سے دور رکھیں، غیر مصدقہ،اشتعال انگیز بیانات انتہائی نقصان دہ ہیں: آئی ایس پی آر

ہارون اسلم اوراعجاز اعوان کے سوشل میڈیا پر خود سے منسوب بیانات جعلی قرار وجود - بدھ 13 اپریل 2022

لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ محمد ہارون اسلم اور میجر جنرل ریٹائرڈ اعجاز اعوان نے خود سے منسوب کیے گئے فوج مخالف بیانات کو جعلی قرار دے دیا۔ سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے ساتھ مذکورہ ریٹائرڈ فوجی افسران کے نام سے سوشل میڈیا پر پاک فوج کے خلاف جعلی آڈیو پ...

ہارون اسلم اوراعجاز اعوان کے سوشل میڈیا پر خود سے منسوب بیانات جعلی قرار

بھارت، مسلمان خواتین کی نیلامی کی ایپ بنانے والے ہندوانتہا پسند رہا وجود - بدھ 30 مارچ 2022

بھارت میں مسلمان خواتین کی نیلامی کی ایپ بنانے والے انتہا پسند ہندؤں کودہلی ہائیکورٹ نے ضمانت پر رہا کردیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق دہلی ہائیکورٹ نے بتایا کہ مسلمان دشمن ملزمان کو انسانی بنیادوں پررہا کیا گیا۔ عدالتی فیصلے کوتنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔دو ہندو انتہا پسندوں نے مس...

بھارت، مسلمان خواتین کی نیلامی کی ایپ بنانے والے ہندوانتہا پسند رہا

دنیا بھر میں ٹوئٹر کی سروس متاثر ہونے کی شکایات، صارفین کو مشکلات کا سامنا وجود - منگل 29 مارچ 2022

دنیا بھر میں سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹوئٹر کی سروسز متاثر ہونے سے صارفین کو مشکلات کا سامنا ہے۔سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر کی سروس دنیا بھر میں متاثر ہونے کی وجہ سیکروڑوں صارفین پریشان ہوگئے جبکہ ٹوئٹر ایپلی کیشن کریش ہونے کی بھی رپورٹس سامنے آئیں۔تاہم ابھی تک بندش سے متعلق وجوہات...

دنیا بھر میں ٹوئٹر کی سروس متاثر ہونے کی شکایات، صارفین کو مشکلات کا سامنا

وزیر اعظم کا اداروں اور افسران کے خلاف سوشل میڈیا پر چلنے والی مہم کا نوٹس وجود - پیر 21 مارچ 2022

وزیر اعظم عمران خان نے سوشل میڈیا پر اداروں اور افسران کے خلاف چلنے والی مہم کا نوٹس لے لیا۔ وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت پارٹی رہنماوں کا اجلاس ہوا۔وزیر اعظم نے اداروں اور افسران کے خلاف سوشل میڈیا پر چلنے والی مہم کا نوٹس لے لیا۔وزیراعظم کو اداروں اور افسران کے خلاف سوشل می...

وزیر اعظم کا اداروں اور افسران کے خلاف سوشل میڈیا پر چلنے والی مہم کا نوٹس

توہین مذہب کے نام پر تشدد میں 90 فیصد نوجوان ملوث ہوتے ہیں، قائمہ کمیٹی میں انکشاف وجود - هفته 26 فروری 2022

سینیٹ کمیٹی برائے انسانی حقوق میں یہ انکشاف سامنے آیا ہے کہ توہینِ مذہب کے نام پر تشدد میں ملوث 90 فیصد افراد کی عمر 18 سے 30 سال کے درمیان ہے۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس سینیٹر ولید اقبال کی سربراہی میں ہوا جس میں سیکریٹری وزارت انسانی حقوق اور پولیس حکام نے اراکین کو بریفنگ د...

توہین مذہب کے نام پر تشدد میں 90 فیصد نوجوان ملوث ہوتے ہیں، قائمہ کمیٹی میں انکشاف

قوانین کو آرڈی نینس کے ذریعے ڈریکونین بنا دیا گیا،چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ وجود - جمعرات 24 فروری 2022

٭جماعت اسلامی کے علاہ ساری جماعتیں الزامات اور ٹرولنگ میں ملوث ہیں، سوشل میڈیا پر جو کچھ ہو رہا ہے سیاسی جماعتیں اور ورکرز اس بات کے ذمہ دار ہیں اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی عدالت نے پیکا ایکٹ کے خلاف درخواستوں پر دوران سماعت آئندہ سماعت تک ایف آئی اے کے سیکش...

قوانین کو آرڈی نینس کے ذریعے ڈریکونین بنا دیا گیا،چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ

مودی سرکارپرتنقید،مسلمان خاتون صحافی کی ایک کروڑ سے زائد رقم ضبط وجود - هفته 12 فروری 2022

بھارت میں بے جے پی کی ہندو انتہاپسند حکومت کی پالیسیوں پرتنقید کرنے والی مسلمان خاتون صحافی رعنا ایوب کی ایک کروڑ روپے سے زائد کی رقم ضبط کرلی گئی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق مودی سرکارکی ہندو انتہا پسند پالیسیوں پر کھل کرتنقید کرنے والی بھارت کی عالمی سطح پر مشہور مسلمان خاتون صحافی ...

مودی سرکارپرتنقید،مسلمان خاتون صحافی کی ایک کروڑ سے زائد رقم ضبط

پاکستان حامی 60 یوٹیوب چینلز بند کیے، بھارتی وزیر کا اعتراف وجود - جمعه 11 فروری 2022

بھارتی وزیر اطلاعات و نشریات نے جمعرات کو پارلیمنٹ کے ایوان بالا راجیہ سبھا میں 60یوٹیوب چینلوں کو بلاک کرنے کا اعتراف کیا ہے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق اطلاعات و نشریات کے وزیر مملکت ڈاکٹر ایل مروگن نے ایک سوال کے جواب میں راجیہ سبھا کو بتایا کہ پاکستان کے حامی 60یوٹیوب چینلوں کو ...

پاکستان حامی 60 یوٹیوب چینلز بند کیے، بھارتی وزیر کا اعتراف

طالبان حکومت کو دباؤ میں رکھنے کا کھیل جاری،انجلینا جولی کو ایک اور افغان لڑکی کا خط وجود - منگل 08 فروری 2022

ہالی وڈ اداکارہ اور اقوام متحدہ کی خصوصی سفیر انجلینا جولی کو ایک اور افغان لڑکی کا خط موصول ہوا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق انجلینا نے خط کا عکس سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ افغان خواتین کو محض پرامن احتجاج میں حصہ لینے کی وجہ سے گرفتار کئے جانے کے بعد افغان لڑکی نے یہ خط ل...

طالبان حکومت کو دباؤ میں رکھنے کا کھیل جاری،انجلینا جولی کو ایک اور افغان لڑکی کا خط

امارات میں سوشل میڈیا پرکورونا قوانین کا مضحکہ اڑانے پرسزاورجرمانہ وجود - بدھ 12 جنوری 2022

متحدہ عرب امارات میں کووِڈ19کے قواعد وضوابط کا سوشل میڈیا پرمضحکہ اڑانے والے افراد کو جیل کی سزا کا سامنا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق یواے ای کی وفاقی ایمرجنسی کرائسس اینڈ ڈیزاسٹرز پراسیکیوشن نے ایک بیان میں کہا کہ سوشل میڈیا صارفین کو نئے قوانین کے تحت سزا دی جا سکتی ہے جس کے تحت گم...

امارات میں سوشل میڈیا پرکورونا قوانین کا مضحکہ اڑانے پرسزاورجرمانہ

مضامین
ٹیکس چور کون؟ وجود جمعه 03 مئی 2024
ٹیکس چور کون؟

٢١ ویں صدی کا آغازاور گیارہ ستمبر وجود جمعه 03 مئی 2024
٢١ ویں صدی کا آغازاور گیارہ ستمبر

مداواضروری ہے! وجود جمعه 03 مئی 2024
مداواضروری ہے!

پاکستان کے خلاف مودی کے مذموم عزائم وجود جمعه 03 مئی 2024
پاکستان کے خلاف مودی کے مذموم عزائم

''مزہ۔دور'' وجود بدھ 01 مئی 2024
''مزہ۔دور''

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر