وجود

... loading ...

وجود
وجود

6 ستمبر: بھارتی منصوبہ کیا تھا؟

اتوار 06 ستمبر 2015 6 ستمبر: بھارتی منصوبہ کیا تھا؟

Indo-Pak-War-September-1965-Rare-Newspaper-Jang-07-September-1965

بھارت نے بغیر کسی اعلانِ جنگ کے 6 ستمبر1965ء کو رات کی تاریکی میں صبح تین بجے کے قریب حملہ کر دیا۔ یہ حملہ جسٹر (سیالکوٹ)، واہگہ اور بیدیاں کی سمت سے کیا گیا۔بھارتی قیادت کو اندازا ہی نہیں تھا کہ اُنہیں کس قدر سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا۔ چنانچہ اپنے بنیادی منصوبوں اور اندازوں میں ناکامی کے بعد یہ جنگ مسلسل وسعت اختیار کرتی چلی گئی اور ایک سے دوسرا محاذ کھلتا ہی چلا گیا۔یہاں تک کہ جنگ لاہور سے راجستھان اور چھمب تک وسعت اختیار کرتی چلی گئی۔

بھارتی حکومت کو اپنی زبردست جنگی قوت پر بہت بھروسا تھا۔ شاید اِسی لئے جنرل جاتنتو ناتھ چوہدری نے جنگ شروع کرنے سے قبل ہی 6؍ ستمبر کی شام اپنے افسروں اور دوستوں کو لاہور کے جم خانہ کلب میں ایک شاندار دعوت پر مدعو کر لیا تھا۔ بظاہر بھارتی منصوبہ کاغذوں پر شاندار بنا تھا۔ بھارتی سرحد سے لاہور ،صرف 22 کلومیٹر دور تھا۔ سیالکوٹ ، صرف 10 کلومیٹر دور تھا۔ بھارتی فوج نے ضلع سیالکوٹ سے سرحد پھلانگنے کے لئے ایک اسی جگہ کا انتخاب کیا تھا جہاں سے کراچی اور لاہور کو کو ملانے والی ریلوے لائن ،ٹینکوں کے آدھ گھنٹے سفر کے بعد آجاتی ۔ اس کے بعد پاک فوج کا مرکز یعنی جنرل ہیڈ کوارٹر (جی ایچ کیو) صرف ایک گھنٹے کی مسافت پر تھا۔

بھارتی منصوبے کا حصہ تھا کہ پاکستان کے زیادہ سے زیادہ علاقوں پر فوراً فوراً قبضہ کر لیا جائے۔ جنرل چوہدری اِسی قسم کے ایک منصوبے سے حیدرآباد دکن پر قبضہ کر چکا تھا۔چناچہ اِسی ذہن کے ساتھ بھارتی افواج نے پاکستان کے خلاف بیک وقت متعدد محاذ کھول لئے تھے۔یہ پاک فوج کی طاقت کو بھی تقسیم کرنے کے منصوبے کا حصہ تھا۔چنانچہ پہلے دن سیالکوٹ میں دواطراف سے حملے کے ذریعے بھارتی افواج، پاک فوج کو اِس غلط فہمی میں مبتلا رکھنا چاہتی تھی کہ وہ محض اِ ن دو محاذوں پر ہی لڑے گی۔ مگر بھارتی اصل حملہ سامبا کی طرف سے چونڈہ پر کرنا چاہتے تھے۔بھارتی افواج کے منصوبے کے مطابق چونکہ تب پاک فوج کی اصل قوت جسٹر اور سیالکوٹ کی طرف مرتکز ہو گی لہذا چونڈہ پر حملے کی صورت میں پاک فوج کو شکست دینا نہایت آسان ہوگا۔ اور یہاں سے باآسانی وزیر آباد پہنچا جاسکے گا۔ تب تک اُدھر لاہور کو بھارتی افواج مکمل فتح کر چکی ہوگی۔یوں لاہور کی بھارتی فوج وزیرآباد کی فوج سے آملے گی۔اس طرح عملاً پاکستان دو حصوں میں تقسیم ہو جائے ہوگا۔ یہی فوج راولپنڈی پر قبضہ کرلے گی۔ جبکہ اِسی دوران میں راجستھان سے بڑھنے والی بھارتی فوج سندھ اور بلوچستان پر قبضہ کرے گی۔

بھارت کو اپنی کامیابی کایقین اس قدر تھا کہ جنرل جاتنتو ناتھ چوہدری نے 6 ستمبر کی شام اپنے افسروں اور دوستوں کو لاہور کے جم خانہ کلب میں ایک شاندار دعوت پر مدعو کرلیا تھا ۔

بھارتیوں کو یہ سرے سے اندازا ہی نہیں تھا کہ کہیں کوئی ناکامی بھی ہو سکتی ہے۔ چونڈہ کا محاذ اگر مرضی کے نتائج نہ دے سکا تو پورے منصوبے کا کیا بنے گا؟ اگر بھارتی افواج لاہور پر قبضہ نہ کرپائی تو پھر کیا ہوگا؟پاکستانی فوج سینہ تان کر سیسہ پلائی دیوار بن گئی تو پھر کیا ہوگا؟پاکستانی عوام پاک افواج کے ساتھ شانہ بہ شانہ کھڑے ہوگئے تو پھر کیا ہوگا؟ بھارت نے ا ِن خطوط پر سوچنے کی زیادہ زحمت گوارا نہیں کی؟بھارتی حکومت کو لاہور میں اپنی فتح کا یقین اس قدر زیادہ تھا کہ اُس نے 6؍ ستمبر کو ہی لاہور فتح ہونے کی خبر عالمی ذرائع ابلاغ کو جاری کردی۔تب بی بی سی ، آل انڈیا ریڈیو بن گیا تھا ۔دونوں لاہور ’’فتح‘‘ ہونے کااعلان کر رہے تھے:

’’بھارتی فوج نے لاہور فتح کر لیا ہے اور فوجی انار کلی میں گھوم رہے ہیں۔‘‘

عالمی ذرائع ابلاغ اپنی صداقتوں کے ورثے کی تقسیم کا نظارہ کرنے لاہور پہنچے تو حیران رہ گئے۔ بی بی سی نے اپنی شرمندگی کا اظہار تک نہیں کیا مگروائس آف امریکا کا نمائندہ رائے میلونی لاہور پہنچا تو وہاں سے چیخ پڑا:

’’بھارتی دعویٰ تو یہ ہے کہ ہم لاہور فتح کر چکے مگر مجھے تو اس کے آثار کہیں نظر نہیں آتے۔البتہ مجھے بھارتی فوجیوں کی لاشیں اور فرار ہونے والے بھارتی فوجیوں کا اسلحہ ضرور نظر آتا ہے۔‘‘

بھارت کا جنگی منصوبہ مکمل طور پر ناکام رہا۔وہ جنگ سے کوئی ایک ہدف بھی حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکا۔سیالکوٹ کے محاذ پر پاک فوج کے صرف ایک انفنٹری ڈویژن نے بھارت کے ایک آرمڈ ڈویژن، ایک آرمڈ بریگیڈ اور ایک انفنٹری ڈویژن کے پندرہ مسلسل حملوں کا کامیاب جواب دیا۔ اور بھارتی افواج کو چونڈہ اور پھلورہ کے محاذ پر پسپا کئے رکھا او راُنہیں اپنے منصوبے کے مطابق آگے بڑھنے سے اس کامیابی سے روکا کہ وہ ایک انچ کی پیش قدمی سے بھی محروم رہیں۔اُدھر دوسرے محاذپر بھی یہی ماجرا ہوا۔ پاک فوج نے نہایت بہادری سے بھارتی افواج کے یہاں پر تیرہ حملے ناکام بنائے۔اور اُنہیں بھاری نقصان پہنچایا۔

بھارت نے پاکستان پر جنگ کسی وقتی اشتعال کے باعث مسلط نہیں کی تھی۔ بلکہ یہ ایک سوچاسمجھا منصوبہ تھا۔ جسے پاک فوج نے نہایت جرأت اور بہادری سے ناکام بنایا۔


متعلقہ خبریں


یوم دفاع ،مزار قائد واقبال پر گارڈز تبدیلی کی تقاریب وجود - منگل 06 ستمبر 2022

یوم دفاع و شہدا کے موقع پر مزار قائد و اقبال پر گارڈز تبدیلی کی پر وقار تقاریب منعقد کی گئیں۔ پاکستان ائیر فورس کے چاق وچوبند دستے نے مزار قائد پر اعزازی گارڈز کے فرائض سنبھال لیے۔ تبدیلی گارڈز کی تقریب میں پاک فضائیہ کے 60 مرد اور 5 خواتین کیڈٹس شامل تھیں۔ تقریب کے مہمان خصوصی ا...

یوم دفاع ،مزار قائد واقبال پر گارڈز تبدیلی کی تقاریب

لاہور، بتی چوک میدان جنگ بن گیا، پولیس کی شدید شیلنگ، یاسمین راشد کی گاڑی نشانا وجود - بدھ 25 مئی 2022

لاہور میں بتی چوک کے قریب پولیس کی شیلنگ سے علاقہ میدان جنگ بن گیا، آنسو گیس کے گولوں کے بھرپور استعمال کے باوجود پی ٹی آئی کارکنان نے پیش قدمی جاری رکھی، پولیس پر پتھراؤ بھی کیا۔ لاہور کا بتی چوک پی ٹی آئی کارکنان اور پولیس کے مابین میدان جنگ بن گیا۔ پولیس نے کارکنان پر لاٹھی چا...

لاہور، بتی چوک میدان جنگ بن گیا، پولیس کی شدید شیلنگ، یاسمین راشد کی گاڑی نشانا

انارکلی بازار سے ملحقہ پان منڈی میں دھماکا، بچے سمیت3افراد جاں بحق ،28 زخمی وجود - جمعرات 20 جنوری 2022

صوبائی دارالحکومت لاہور کے قدیم تجارتی مرکز انارکلی بازار سے ملحقہ پان منڈی میں دھماکے کے نتیجے میں بچے سمیت 3 افراد جاں بحق جبکہ 28زخمی ہو گئے جن میں سے 6کی حالت تشویشناک ہے، دھماکے کے بعد آگ بھی لگ گئی ، دھماکے کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ اس کی آواز دور دور تک سنی گئی جبکہ قریبی ع...

انارکلی بازار سے ملحقہ پان منڈی میں دھماکا، بچے سمیت3افراد جاں بحق ،28 زخمی

سرکاری میڈیا پر اپوزیشن کو برابر وقت ملنا چاہیے،جسٹس فائز عیسیٰ وجود - هفته 20 نومبر 2021

سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسی نے کہا ہے کہ آئین انسانی حقوق کے تحفظ کی ضمانت دیتا ہے، معلومات اور خواتین کی تعلیم کا حصول اہم بنیادی حقوق ہیں، عدالتی فیصلہ ہے وزیراعظم بطور پارٹی لیڈر سرکاری میڈیا پر بات کرے تو اپوزیشن کو برابر کا وقت ملنا چاہیے۔ لاہور میں انسانی حقوق کی ع...

سرکاری میڈیا پر اپوزیشن کو برابر وقت ملنا چاہیے،جسٹس فائز عیسیٰ

بھارت کو شکست دینے پر بین الاقوامی میڈیا میں بھی پاکستانی ٹیم کے چرچے وجود - منگل 26 اکتوبر 2021

بھارت کو شکست دینے پر بین الاقوامی میڈیا میں بھی پاکستانی ٹیم کے چرچے ،ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے میچ میں پاکستان کی جانب سے بھارت کو تاریخی شکست کی داستان دنیا بھر کے اخباروں کی سرخیوں کی زینت بن گئی۔ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں اپنے پہلے میچ میں روایتی حریف بھارت کو تاریخ ساز معرکے میں شکست دی...

بھارت کو شکست دینے پر بین الاقوامی میڈیا میں بھی پاکستانی ٹیم کے چرچے

کالعدم تحریک لبیک پاکستان کا احتجاج ، وزارت داخلہ کی لاہورکے بعض علاقوں میں انٹرنیٹ بند کرنے کی ہدایت وجود - جمعرات 21 اکتوبر 2021

وزارتِ داخلہ نے صوبائی دارالحکومت لاہور کے بعض علاقوں میں کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے احتجاج کے باعث انٹرنیٹ بند کرنے کی ہدایت کردی۔ وزارت داخلہ کے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کو لکھے خط میں وزارتِ داخلہ نے پی ٹی اے او کو لاہور کے علاقے سمن آباد، شیرا کوٹ، نواں کوٹ، گلشن راوی میں ان...

کالعدم تحریک لبیک پاکستان کا احتجاج ، وزارت داخلہ کی لاہورکے بعض علاقوں میں انٹرنیٹ بند کرنے کی ہدایت

ملک بھر میں یومِ دفاع ملی جوش و جذبےسے منایا جا رہا ہے وجود - پیر 06 ستمبر 2021

وطنِ عزیز کے دفاع کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے شہدا اور جانوں کی پرواہ نہ کرنے والے غازیوں کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے ملک بھر میں یومِ دفاع بھر پور ملی جوش و جذبے کے ساتھ منایا جا رہا ہے، مسلح افواج کے غازیوں اور شہدا کو قوم کا سلام اور خراجِ عقیدت پیش کیا گیا۔ ی...

ملک بھر میں یومِ دفاع  ملی جوش و جذبےسے منایا جا رہا ہے

مقبوضہ کشمیر کی ناکافی کوریج، بی بی سی ، سی این این کے دفاتر کے باہر مظاہرے وجود - جمعه 27 ستمبر 2019

بھارتی مقبوضہ کشمیر میں جاری بحران کی کوریج کا مطالبہ کرنے والے مظاہرین نے جمعرات کو دنیا کے ممتاز امریکی اور برطانوی نشریاتی اداروں کے سامنے احتجاج کیا ہے ۔ سینکڑوں افراد برطانوی نشریاتی کارپوریشن بی بی سی کے صدر دفتر کے باہر جمع ہوئے ۔مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ عالمی میڈیا مقبوضہ...

مقبوضہ کشمیر کی ناکافی کوریج، بی بی سی ، سی این این کے دفاتر کے باہر مظاہرے

ایکشن پلان پر پورے ملک میں عمل کیا جائے: فوجی سربراہ، یوم دفاع کے حوالے سے وزیراعظم بے خبر رہے! وجود - بدھ 07 ستمبر 2016

پاکستان پہلے مضبوط تھا اور اب ناقابل تسخیر ہے۔ پاکستان گزشتہ کئی سالوں سے غیر روایتی جنگ کا شکار تھا تاہم قوم اور فوج نے اس کا بھر پور دفاع کیا۔ ان خیالات کااظہار پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے جنرل ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں یوم دفاع کی مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اُ...

ایکشن پلان پر پورے ملک میں عمل کیا جائے: فوجی سربراہ، یوم دفاع کے حوالے سے وزیراعظم بے خبر رہے!

جنت سے بچوں کا اغوا وجود - جمعرات 04 اگست 2016

دستر خوانی قبیلے کی یہ خواہش ہے کہ عام لوگ اس نظام کی حفاظت کے لیے ترک عوام کی طرح قربانی دیں۔ اُس نظام کی حفاظت کے لیے جس کے وہ دراصل فیض یافتہ ہیں مگر عام لوگ اسے جمہوریت کے نام پر بچائیں۔ حریتِ فکر وہ سرشار کرنے والا جذبہ ہے جسے انسان اپنے شرف کے ساتھ منسلک کرکے دیکھتا ہے۔ سرم...

جنت سے بچوں کا اغوا

نوازشریف گھر نہیں جیل جائیں گے! عمران خان وجود - اتوار 01 مئی 2016

عمران خان نے لاہور کے جلسے میں ایک مرتبہ پھر رائیونڈ میں نواز شریف کے گھر پر دھرنا دینے کی تاریخ نہیں دی ، مگر تحریک انصاف کے کارکنوں کو اس کے لیے کسی بھی وقت تیار رہنے کا اشارہ ضرور دیا۔ تاہم تحریک انصاف نے حکومت پر دباؤ بڑھانے کے لیے اپنی تحریک کو جاری رکھنے کی غرض سے تیسرا جلس...

نوازشریف گھر نہیں جیل جائیں گے! عمران خان

پنجاب بھر میں آپریشن کا آغاز ، فیصلہ حکومت نے نہیں فوج نے کیا! وجود - منگل 29 مارچ 2016

پاک فوج کی جانب سے آپریشن ضرب ِ عضب کو پنجاب بھر میں وسعت دینے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ باخبر ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ وفاقی حکومت اورپنجاب کی صوبائی حکومت کی طرف سے کسی رضامندی کو حاصل کیے بغیر کیا گیا ہے۔اس پوری صورت ِ حال کا دلچسپ پہلو یہ ہے کہ پنجاب کی صوبائی حکومت جو عرصہ دراز...

پنجاب بھر میں آپریشن کا آغاز ، فیصلہ حکومت نے نہیں فوج نے کیا!

مضامین
صدر رئیسی کا رسمی دورۂ پاکستان اور مضمرات وجود جمعه 26 اپریل 2024
صدر رئیسی کا رسمی دورۂ پاکستان اور مضمرات

سیل ۔فون وجود جمعه 26 اپریل 2024
سیل ۔فون

کڑے فیصلوں کاموسم وجود جمعه 26 اپریل 2024
کڑے فیصلوں کاموسم

اسکی بنیادوں میں ہے تیرا لہو میرا لہو وجود جمعه 26 اپریل 2024
اسکی بنیادوں میں ہے تیرا لہو میرا لہو

کشمیری قیادت کا آرٹیکل370 کی بحالی کا مطالبہ وجود جمعه 26 اپریل 2024
کشمیری قیادت کا آرٹیکل370 کی بحالی کا مطالبہ

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر