... loading ...
سپریم کورٹ آف پاکستان نے قراردیا ہے کہ ہم کوئی ایسا اقدام نہیں کریں گے جس سے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے 8فروری 2024کو ہونیو الے عام انتخابات کے حوالہ سے جاری شیڈول متاثرہواورسے نقصان پہنچے ۔ الیکشن پروگرام جاری ہونے کے بعد ہر قسم کی مقدمہ بازی ختم ہوجانی چاہیئے اور غیر مئوثر ہو جانی چاہیئے۔الیکشن کاانعقاد وقت پر ہونا ہے۔الیکشن پروگرام آگیا ہے اس لئے ہائی کورٹ کے حکم کو بھی نہیں مانا گیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے آرڈر دیا ہے کہ ہائی کورٹس کا حلقہ بندیوں میں کوئی کام نہیں۔عدالت نے بلوچستان کے ضلع ژوب اور شیرانی کے صوبائی اسمبلی کے حلقوں پی بی 1اورپی بی2کی حلقہ بندیوں کے حوالہ بلوچستان ہائی کورٹ کا حکم معطل کرتے ہوئے متاثرہ فریق کی اپیل منظور کرلی۔ جبکہ قائم مقام چیف آف پاکستان جسٹس سردار طارق مسعود نے ریمارکس دیئے ہیں کہ پتا نہیں سارے کیوں چاہتے ہیں کہ الیکشن لمبا ہو، معاملے کو چلنے دیں۔ جبکہ جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ اس درخواست کو مثال بنا کر ہم الیکشن کے حوالہ سے سپریم کورٹ میں درخواستوں کا فلڈ گیٹ نہیں کھولنا چاہتے، الیکشن کمیشن کا امتحان ہے کہ 8فروری کوفری اینڈ فیئر الیکشن ہوگا۔ جبکہ جسٹس سید منصورعلی شاہ نے ریمارکس دیئے ہیں کہ اس پراسیس کے نتیجہ میں انتخابات ڈی ریل ہو سکتے ہیں، جب الیکشن پروگرام آجائے توپھر ہر چیز رک جاتی ہے۔ قائم مقام چیف جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں جسٹس سید منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے بلوچستان کے ضلع ژوب اورشیرانی کی صوبائی اسمبلی کی دو نشستوں پرحلقہ بندیوں کے حوالہ سے بلوچستان ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف گل خان اوردیگر کی جانب سے سعید الرحمان اوردیگر کے خلاف دائر اپیلوں پر سماعت کی۔ اپیلون میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کو بھی پارٹی بنایا گیا تھا۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے دوران سماعت ڈی جی لاء محمد ارشد، ایڈیشنل ڈائریکٹرجنرل لاء خرم شہزاد اوردیگر پیش ہوئے جبکہ درخواست گزاروں اورمدعا علیحان کی جانب سے سینیٹر کامران مرتضیٰ ایڈووکیٹ، افنان کریم کنڈی ایڈووکیٹ اور معصوم خان کاکڑ بطور وکیل پیش ہوئے۔ وکیل افنان کریم کنڈی کی جانب سے حلقہ بندیوں کے حوالہ سے 6دسمبر کو بلوچستان ہائی کورٹ میں درخواست دائر ہوئی اور 12دسمبر کو آرڈر آگیا، اب تک تفصیلی فیصلہ جاری نہیں کیا گیا۔ وکیل کا کہنا تھا کہ عبداللہ زئی، بابر اور مرگاقبزئی ایک ہی حلقے میں شامل ہوتے ہیں۔ 2022میںضلع شیرانی بنایاگیا۔ جسٹس سید منصور علی شاہ کا کہنا تھا کہ انتخابی شیڈول کا پہلے ہی اعلان کیا جاچکاہے۔ جسٹس سردار طارق مسعود نے سوال کیا کہ کیا وفاق کا کوئی نمائندہ موجود ہے۔ اس پر بتایا گیا کہ وفاق کا نمائندہ موجود نہیں تاہم الیکشن کمیشن حکام موجود ہیں۔ ڈی جی لاء الیکشن کمیشن محمدارشد نے بتایا کہ الیکشن کمیشن نے اعتراض سن کر حکم جاری کیا۔ جسٹس اطہر من اللہ نے سوال کیا کہ حلقہ بندیوں کے خلاف ہائی کورٹس میں کتنی درخواستیں زیر التواء ہیں، ہم چاہتے ہیں الیکشن تاخیر کاشکار نہ ہوں۔ جسٹس سید منصورعلی شاہ کا کہنا تھا کہ بلوچستان ہائی کورٹ کا فیصلہ آیا ہے اور پھر 15دسمبر کو الیکشن کمیشن کی جانب سے الیکشن شیڈول جاری کیا گیا ہے ، اگر ہم بلوچستان ہائی کورٹ کا فیصلہ مان لیں تو کیا الیکشن پروگرام ڈی ریل ہو گا کہ نہیں۔ اس پر ڈی جی لاء الیکشن کمیشن کا کہنا تھا ڈی ریل ہو گا۔ جسٹس منصور علی شاہ کا کہنا تھا کہ ہائی کورٹس کو ایسے معاملات میں احتیاط سے مداخلت کرنی چاہیئے۔ جسٹس اطہرمن اللہ کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے کس بنیاد پر الیکشن کمیشن کو کیس ریمارنڈ کیا ہے۔ اس پر سینیٹر کامران مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ مختلف وجوہات ہیں۔ جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ بلوچستان ہائی کورٹ میں کس نے درخواست دائر کی تھی۔ اس پر کامران مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ میں نے درخواست دائر کی تھی، پی بی 1اورپی بی2دوحلقے ہیں۔ جسٹس سید منصورعلی شاہ کا کہنا تھاکہ ہماراسوال ہے کہ یہ کرنے سے الیکشن شیڈول متاثر ہو گا کہ نہیں، ہم ایسا کوئی اقدام نہیں کریں گے جس سے الیکشن شیڈول متاثر ہو اور الیکشن شیڈول کو نقصان ہو۔ جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ اگر ہم یہ درخواست منظور کرتے ہیں تو پھر جو سارے کیس ریمانڈ ہوں گے وہ دوبارہ ہائی کورٹس میں جائیں گے۔ جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ یہ عدالت کوئی ایسی مثال قائم نہیں کرے گی کیونکہ اس کے نتیجہ میں آنے والے دنوں میں مزید درخواستیں آئیں گی۔ سینیٹر کامران مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ الیکشن پروگرام شروع ہونے میں ابھی دوروز باقی ہیں۔ جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ ہم اس کیس کو مثال نہیں بننے دیں گے کہ اس کے نتیجہ میں فلڈ گیٹ کھل جائے، الیکشن کاانعقاد وقت پر ہونا چاہیئے، الیکشن کسی صورت متاثر نہیں ہونے چاہیں۔ جسٹس سید منصورعلی شاہ کا کہنا تھا کہ الیکشن کے انعقاد کے حوالہ سے 8فروری کی تاریخ سپریم کورٹ نے دی ہے۔ جسٹس سردار طارق مسعود کا کہنا تھا کہ ہائی کورٹ کیسے الیکشن کمیشن کے آرڈر کے اوپر بیٹھ گئی اورایک نیا سلسلہ شروع ہوگیا، کس قانون کے تحت اہائی کورٹ کہہ سکتی ہے کہ کس علاقہ کو کس کے ساتھ جوڑ دیں۔ جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ قانون الیکشن کمیشن کو اختیاردیتا ہے اورآرٹیکل 199کے تحت ہائی کورٹ کیسے اس اختیار کوتبدیل کرسکتی ہے۔ جسٹس سید منصور علی شاہ کا کہنا تھا کہ الیکشن پروگرام جاری ہونے کے بعد ہر قسم کی مقدمہ بازی ختم ہوجانی چاہیئے اور غیر مئوثر ہو جانی چاہیئے، الیکشن پروگرام آگیا ہے اور اس لئے ہائی کورٹ کے حکم کو بھی نہیں مانا گیا، ہم نے کسی اصول کو دیکھناہے۔ڈی جی لاء الیکشن کمیشن محمد ارشد نے بتایا کہ بلوچستان ہائی کورٹ کے حکم پر الیکشن کمیشن نے کوئی حکم جاری نہیںکیا۔ سید منصور علی شاہ کا درخواست گزار کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہنا تھا نئی حلقہ بندیوں کے حوالہ سے اب آئندہ انتخابات کاانتظار کریں۔ جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکم دیا ہے کہ ہائی کورٹس کا حلقہ بندیوں میں کوئی کام نہیں۔ جسٹس سید منصورعلی شاہ کا کہنا تھا کہ جب الیکشن پروگرام آجائے توپھر ہر چیز رک جاتی ہے۔ جسٹس اطہرمن اللہ کا کہنا تھا کہ ہائی کورٹ حلقہ بندیوں کو تبدیل نہیں کرسکتی۔ جسٹس سردار طارق مسعود کا کہنا تھا کہ مخصوص کیسز میں حلقوں میں ووٹرز کا فرق10فیصد سے زیادہ بھی ہوسکتاہے۔ جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دئیے کہ الیکشن کمیشن کا امتحان ہے کہ 8فروری کوفری اینڈفیئر انتخابات ہوں۔ جسٹس منصور علی شاہ کا کہنا تھا کہ الیکشن شیڈول جاری ہونے کے بعد حلقہ بندیوں سے متعلق تمام مقدمے بازی غیر موثر ہوچکی ہے۔ کسی انفرادی شخص کو ریلیف دینے کیلئے پورے انتخابی عمل کو متاثرنہیں کیا جا سکتا۔ ہمیں اس حوالے سے لکیر کھینچ کر حد مقرر کرنی ہے۔قائمقام چیف جسٹس سردار طارق مسعود نے حکمنامہ لکھواتے ہوئے الیکشن کمیشن کی اپیل منظوکر لی اور بلوچستان ہائی کورٹ کا حکم معطل کردیا۔ واضح رہے کہ بلوچستان ہائیکورٹ نے بلوچستان کی 2 صوبائی نشستوں شیرانی اور ژوب میں الیکشن کمیشن کی حلقہ بندی تبدیل کر دی تھی۔الیکشن کمیشن نے ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔
اصل سوال یہ ہے کہ حکومت کس کی ہے اور فیصلے کون کر رہا ہے، آئین کیخلاف قانون سازی کی جائے گی تو اس کا مطلب بغاوت ہوگا،اسٹیبلشمنٹ خود کو عقل کل سمجھتی رہی ،سربراہ جمعیت علمائے اسلام عمران خان سے ملاقاتوں کی اجازت نہ دینا جمہوری ملک میں افسوس ناک ہے، میں تو یہ سوال اٹھاتا ہوں وہ گ...
سہیل آفریدی اور ان کے وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوئے،تفتیشی افسر پیش سینئر سول جج عباس شاہ نے وزیراعلیٰ پختونخوا کیخلاف درج مقدمے کی سماعت کی خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کے خلاف ریاستی اداروں پر گمراہ کن الزامات اور ساکھ متاثر کرنے کے کیس میں عدم حاضری پر عدالت ن...
حکومت ایک نیا نظام تیار کرے گی، وزیرِ داخلہ کو نئے اختیارات دیے جائیں گے، وزیراعظم تشدد کو فروغ دینے والوں کیلئے نفرت انگیز تقریر کو نیا فوجداری جرم قرار دیا جائیگا،پریس کانفرنس آسٹریلوی حکومت نے ملک میں نفرت پھیلانے والے غیر ملکیوں کے ویزے منسوخ کرنے کی تیاریاں شروع کر دیں۔...
حملہ آور کا تعلق حیدرآباد سے تھا، ساجد اکرم آسٹریلیا منتقل ہونے کے بعدجائیداد کے معاملات یا والدین سے ملنے 6 مرتبہ بھارت آیا تھا،بھارتی پولیس کی تصدیق ساجد اکرم نے بھارتی پاسپورٹ پر فلپائن کا سفر کیا،گودی میڈیا کی واقعے کو پاکستان سے جوڑنے کی کوششیں ناکام ہوگئیں، بھارتی میڈی...
سہیل آفریدی، مینا آفریدی اور شفیع اللّٰہ کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کی جا رہی ہے عدالت نے متعدد بار طلب کیا لیکن ملزمان اے ٹی سی اسلام آباد میں پیش نہیں ہوئے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کردی گئی۔اسلام آباد کی انسدادِ...
سور کے سر اور اعضا رکھ دیے گئے، قبرستان کے دروازے پر جانوروں کی باقیات برآمد مسلم رہنماؤں کا حملہ آوروں کی میتیں لینے اوران کے جنازے کی ادائیگی سے انکار آسٹریلیا کے بونڈی بیچ پر حملے کے بعد سڈنی میں موجود مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی کا واقعہ سامنے آیا ہے۔جنوب مغربی س...
سڈنی دہشت گردی واقعہ کو پاکستان سے جوڑے کا گمراہ کن پروپیگنڈا اپنی موت آپ ہی مرگیا،ملزمان بھارتی نژاد ، نوید اکرم کی والدہ اٹلی کی شہری جبکہ والد ساجد اکرم کا تعلق بھارت سے ہے پاکستانی کمیونٹی کی طرف سیساجد اکرم اور نوید اکرم نامی شخص کا پاکستانی ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ، حملہ ا...
پاکستان کے بلند ترین ٹیرف کو در آمدی شعبے کے لیے خطرہ قرار دے دیا،برآمد متاثر ہونے کی بڑی وجہ قرار، وسائل کا غلط استعمال ہوا،ٹیرف 10.7 سے کم ہو کر 5.3 یا 6.7 فیصد تک آنے کی توقع پانچ سالہ ٹیرف پالیسی کے تحت کسٹمز ڈیوٹیز کی شرح بتدریج کم کی جائے گی، جس کے بعد کسٹمز ڈیوٹی سلیبز...
میں قران پر ہاتھ رکھ کر کہتا ہوں میری ڈگری اصلی ہے، کیس دوسرے بینچ کو منتقل کردیں،ریمارکس جواب جمع کروانے کیلئے جمعرات تک مہلت،رجسٹرار کراچی یونیورسٹی ریکارڈ سمیت طلب کرلیا اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، اسلام آباد ہائی...
سکیورٹی فورسز کی کلاچی میں خفیہ اطلاعات پر کارروائی، اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہلاک دہشت گرد متعدد دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے۔آئی ایس پی آر سکیورٹی فورسز کی جانب سے ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں خفیہ اطلاعات پر کیے گئے آپریشن میں 7 دہشت گرد مارے گئے۔آئی ایس...
کراچی رہنے کیلئے بدترین شہرہے، کراچی چلے گا تو پاکستان چلے گا، خراب حالات سے کوئی انکار نہیں کرتاوفاقی وزیر صحت کراچی دودھ دینے والی گائے مگر اس کو چارا نہیں دیاجارہا،میں وزارت کو جوتے کی نوک پررکھتاہوں ،تقریب سے خطاب وفاقی وزیر صحت مصطفی کما ل نے کہاہے کہ کراچی رہنے کے لیے ب...
ملک میں مسابقت پر مبنی بجلی کی مارکیٹ کی تشکیل توانائی کے مسائل کا پائیدار حل ہے تھر کول کی پلانٹس تک منتقلی کے لیے ریلوے لائن پر کام جاری ہے،اجلاس میں گفتگو وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بجلی کی ترسیل کار کمپنیوں (ڈسکوز) اور پیداواری کمپنیوں (جینکوز) کی نجکاری کے عمل کو تیز کر...