وجود

... loading ...

وجود
وجود

پی ٹی آئی کا 22 مارچ کو مینار پاکستان پر جلسہ کرنے کا اعلان

اتوار 19 مارچ 2023 پی ٹی آئی کا 22 مارچ کو مینار پاکستان پر جلسہ کرنے کا اعلان

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے 22 مارچ کو مینار پاکستان پر جلسہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اجتماع ایک ریفرنڈم ہوگا ، اگر میں اسلام آباد سے نہ نکلتا وہاں سیدھا سیدھا خون تھا، اور سب کے ہاتھ  سے سب کچھ نکل جانا تھا، وہاں قتل عام ہونا تھا اور یہ آگ سارے ملک میں پھیل جانی تھی، اس وقت یہ حالات ہیں اگر ہوش کے ناخن نہ لئے تو سب کے ہاتھ سے نکل جائے گا، مجھے یہ نظر آیا ہے اگر اسلام آباد میں کچھ ہو جاتا تو یہ بات آگے چلی جانا تھی اور کسی سے کنٹرول نہیں ہونا تھا، مجسٹریٹ صاحب کو بھی عقل آ گئی ہے اور انہوں نے گاڑی  میں حاضری لگوا لی، اب وقت آ گیا ہے ہم ایک ایک پولیس افسر کے خلاف کیس کر رہے ہیں، جس طرح میرے گھر پر ہلہ بولا گیا لاہور ہائیکورٹ میں توہین عدالت کا کیس کر رہے ہیں، ظل شاہ کے قتل کا محسن نقوی پر کیس ہوگا آئی جی پر بھی کیس ہوگا، سب پر کیس کریں گے،آپ کہہ رہے ہیں عمران خان کو جیل میں ڈالیں گے یہ رک جائے گا، قتل کا پلان بنا ہوا ہے اس کے بعد سوچا ہے کیا ہوگا، لندن میں بیٹھا شخص کہہ رہا ہے کہ بینظیر بھٹو شہید ہوئی تھیں تو حالات ٹھیک ہونے میں پندرہ دن لگے تھے ، یہ نہیں رہے گا تو ایک مہینہ لگ جائے گا۔ ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ میں گھر میں تباہی کی گئی ،گھر کولوٹا گیا ، چیزیں توڑی گئیں، میرے گھر میں جو کچھ ہوا ہفتے کے روز مجھے بڑا غصہ تھا، اگر میں ہفتے کے روز آپ سے مخاطب ہوتا تو شاید غصے میں وہ باتیں بھی کر جاتا جو نہیں کرنی چاہئیں تھیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی قوم مجھے پچاس سال سے جانتی ہے، میری زندگی پبلک ہے، کسی سے چھپی ہوئی نہیں ہے جو میں تھا قوم جانتی ہے، کمزوریاں بھی تھیں، اللہ نے عزت بھی دی، کوئی چیز قوم سے چھپی نہیں رہی، میں وہ پاکستانی ہوں جسے قوم نے کبھی پاکستان کا قانون توڑتے نہیں دیکھا ،عمران خان کا نام میچ فکسنگ میں نہیں آیا۔ عمران خان نے کہا کہ قوم سے پوچھنا چاہتا ہوں کیا عمران خان نے کیا جرم کیا ہے ، میرے اوپر96مقدمات ہو چکے ہیں، دہشتگردی، قتل ، توہین مذہب، غداری کے مقدمات ہیں، گھر سے نکلتا ہوں مقدمات ہو جاتے ہیں، میرے اوپر کیس وہ کر رہے ہیں جوسب سے بڑے مجرم ہیں ، ان کی ساکھ یہ ہے کہ ان کی چوری پر بین الاقوامی طور پر کتابیں چھپی ہوئی ہیں، انہیں سابق آرمی چیف نے مسلط کیا ِ،انہیں ملک پر بٹھا کر غداری کی گئی ، یہ میرے اوپر ہر طرح کے کیسز کر رہے ہیں ہر قسم کا حربہ استعمال کر رہے ہیں کہ کسی طرح عمران خان راستے سے ہٹ جائے ،میرے اوپر جو قاتلانہ حملہ انہوںنے کرایا ان کے پیچھے ان کا ہینڈلر تھا اب یہ نگران حکومت کے ذریعے کور اپ کر رہے ہیں،جو آصف زرداری کو باپ مانے اس کا کردار کیا ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ فیصلے کر رہے ہیں اگر وہ آج نہیں جاگیں گے تو آپ ملک کی تباہی کے ذمہ دار ہوں گے ۔ان کا بس یک نکاتی ایجنڈا ہے کہ کسی طرح انتخابات نہ ہو ں ، اس کے لئے ہر طرح کے بہانے ڈھونڈ رہے ہیں۔انہوںنے کہا کہ میں نے اسلام آباد میں صرف حاضری لگانی تھی ، جس جگہ مقدمے کی سماعت تھی وہ ایسا علاقہ ہے جہاں پر دو دفعہ دہشتگردی کے حملے ہو چکے ہیں جہاںجج اور وکلاء بھی شہید ہوئے ، یہ مجھے ڈیٹھ ٹریپ میں لے کر جانا چاہتے تھے ۔پولیس اور رینجرز کی فوج ایک مجسٹریٹ کے وارنٹ لے کر عملدرآمد کرانے پہنچ گئی ،رانا ثنا اللہ کے بھی وارنٹ نکلے ہوئے ہیں لیکن اس کا کہتے ہیں وہ ہمیں ملتا نہیں ہے کہ وہ کہاں پر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح زمان پارک کا حملہ کیا گیا ،آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی ،اصل گولیاں ،ربڑ کی گولیاں اور کارتوس چلائے گئے ۔ حالانکہ میں نے کہہ دیا تھا کہ میں18مارچ کو جارہا ہوں، اس کیلئے شورٹی بانڈ بھی دیا ، یہ انصاف کے لئے وہاں نہیں لے کر جارہے تھے ، یہ مجھے اس لئے پکڑنے آئے تھے کہ وہاں سے بلوچستان لے جانا تھا مجھے اس وقت تک جیل میں رکھنا تھا جب تک انتخابات نہیں ہو جانے تھے،جھوٹوںکی شہزادی جھوٹوں کی ملکہ کا لیول پلینگ فیلڈ یہ ہے کہ مجھے کسی طرح راستے سے ہٹا دیا جائے ،اس کے سزا یافتہ والد کے کیسز ختم کر کے اسے یہاں لائو یہ لیول پلینگ فیلڈ ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہاں جو لڑکے تھے انہیں ڈر تھا کہ یہ بد نیت لوگ ہیں ، یہ عمران خان کو جیل میں ڈالیں گے اور اس طرح تشدد کریں گے جس طرح اعظم سواتی اورشہباز گل سے کیا اس لئے وہ مرنے کے لئے بھی تیار ہو گئے ۔ وہ اس لئے کھڑے ہوگئے کیونکہ ان کو خوف تھا کہ یہاں قانون نافذ کرنے کے لئے نہیں آرہے اغواء کرنے آرہے ہیں قتل کریں گے،انہوںنے ہی ارشد شریف کو قتل کیا ۔میں نے دو دفعہ کہا کہ میں جانے کے لئے تیار ہوں لیکن وہ مرنے کے لئے تیار ہو گئے ، انہیں اپنی لاء انفورسٹمنٹ ایجنسیز پر شک ہے ،اس لئے وہ یہاں کھڑے ہو گئے۔عمران خان نے کہا کہ میں اپنی اہلیہ کو خدا حافظ کہہ کر نکلا تھا کہ یا انہوں نے مجھے جیل میں ڈالنا ہے یا قتل کرنا ہے ۔راستے میں ایک حادثہ بھی ہوا جس میں اللہ تعالیٰ نے محفوظ رکھا ۔انہوں نے ساری موٹر وے کو بند کیا ہوا تھا ،ایک لین کھول رکھی تھی ، جہاں سے میں نکلتا پیچھے سے لوگوں کو روک دیتے تھے۔ بے جا رکاوٹوں کی وجہ سے مجھے عدالت کے دروازے پر پہنچنے میں کئی گھنٹے لگ گئے ، اس دوران آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی لوگوں پر تشدد کیا گیا ۔ جب ہم عدالت پہنچے تو آدھا گھنٹہ تک عدالت کے دروازے پر روکے رکھا ، یہ مجھے اکیلا کر کے جوڈیشل کمپلیکس میں لے جانا تھا یا تو یہ مجھے مجھے قتل کرنا یا گرفتار کر کے بلوچستان لے جانا چاہتے تھے ۔انہوں نے وہاں پر لوگوں سامنے سے آنسو گیس کی شدید شیلنگ کی ، یہ لوگوں کو اشتعال دلوا رہے تھے کہ کسی طرح یہ کچھ رد عمل دیں اور کچھ ایکشن ہو ، میں تو گاڑی میں بیٹھا مجھے کیا پتہ تھا کہ باہر کیا ہو رہاہے لیکن مجھے یہ نظر آرہا کہ افرا تفری مچی ہوئی ہے، مجھے پتہ تھا کہ اگر میں عدالت نہ پہنچا تو انہوں نے پھر وارنٹ نکال دینے ہیں ۔ بڑی دیر کے بعد دروازہ کھلا تو سامنے پولیس ہی پولیس تھی اوراور نا معلوم افراد بھی نظر آرہے تھے، مجھے اندازہ ہو گیا ہے ان کی نیت حاضری لگوانے کی نہیں ہے ، انہوں نے مجھے قتل کرنا یا پکڑنا تھا ، یہاں بھی پولیس نے لاٹھی چارج کیا کہ لوگ اشتعال میں آئیںرد عمل دیں ، اس دوران عمران نیچے اترے تو قتل کریں اور کہیں گے کہ انتشار ہو گیا اور یہ مارا گیا ۔یہ خوفزدہ ہیں ڈرے ہوئے ہیں انہیں معلوم ہے کہ اگر میں زندہ رہ گیا یہ جیت نہیں سکتے ، میں جیل میں چلا گیا تو واپس آیا تو ان کا کیا ہوگا،دو خاندا ن جن کے ڈالرز باہر پڑے ہوئے ہیں اور بھی کچھ لوگ ہیں جو ڈرے ہوئے ہیں یہ کیا کر دے گا ،اس خوف میں ایک ہی راستہ ڈھونڈا ہے کہ مجھے راستے سے ہٹائیں۔عمران خاننے کہا کہ میں نے لوگوں کا جو جذبہ اور شکلیں دیکھی ہیں ان پر کسی طرح کا خوف نہیں تھا ان کا خوف ختم ہو چکا ہے ،اگر میں وہاں سے گاڑی باہر نہ نکالتا تو وہ ہونا تھا جس میں سیدھا سیدھا خون تھا،اور سب کے ہاتھ سے سب کچھ نکل جانا تھا،وہاں قتل عام ہونا تھا اور یہ آگ سارے ملک میں پھیل جانی تھی ، اس وقت یہ حالات ہیں اگر ہوش کے ناخن نہ لئے تو سب کے ہاتھ سے نکل جائے گا ، مجھے یہ نظر آ یا ہے اگر اسلام آباد میں کچھ ہو جاتا تو یہ بات آگے چلی جانا تھی اورکسی سے کنٹرول نہیں ہونا تھا، مجسٹریٹ صاحب کو بھی عقل آ گئی ہے اور انہوںنے گاڑ میں حاضری لگوا لی ۔عمران خان نے کہا کہ میرے گھر پر ہلہ ہوا بولا گیا ، انہیں معلوم تھا کہ میں اسلام آباد گیا ہوا ہوں لیکن پولیس فورس آگ ئی ،گھر میں صرف بشریٰ بیگم ،دو تین ملازم ،ایک چوکیدار تھا ایک خانسامہ تھا، باہر جو لڑکے کھڑے تھے جب انہوںنے یہ سب کچھ دیکھا تو وہ اندر آگئے جس پر انہوںنے بے پناہ تشدد کی۔عمران خان نے کہا کہ میں پولیس افسران سے سب سے پوچھنا چاہتا ہوں، آرمی افسران ،ملک کے ججز ، ملک کے لوگوں سے پوچھنا چاہتا ہوں مجھے یہ بتائیں ہمارے دین کے اندر جو چادر اور چار دیوار کی عزت ہے کیا اگر آپ کے گھر میں ایسا ہوتا کہ پولیس کو پتہ ہوتا آپ گھر میں نہیں ہے سرچ وارنٹ کے بغیر دیواریں توڑ کر آتے ایک پردہ دار خاتون جو دنای دار نہیں پردہ دار ہے اس نے نہ کبھی سیاست ہے نہ کسی سے تعلق ہے تو آپ پر کیا گزرے گی ۔دنیا میںیہ روایت ہے گھر کی خاتون جس کا کسی سے لینا دینا نہیں اگر اس طرح اس کے ساتھ کیا جائے تو آپ پر کیا گزرے گی ، پولیس افسران بتائیں اگر آپ میں غیرت ہے ، اکثریت غیرت مند لوگ ہیں ان کے اوپر کیا گزرے گی ۔پولیس ہلہ بول دیتی ہے ، گھر کو لوٹ رہے ہیں، پولیس کا یہ کام ہے گھر کو لوٹیں، ان میں کوئی شرم اور غیرت نہیں ہے ، کیا اس ملک اس لئے بنا تھا ، ایسا تو بنانا ریپبلک میں بھی نہیں ہوتا۔انہوں نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ میں طے ہوا تھا ایک ایس پی اور ایک طرف سے ہمارا نامزد نمائندئہ ہوگا اور جو تفتیش اور تلاشی درکار ہو گی وہ کرائی جائے گی ، ایک مجسٹریٹ کے حکم پر پولیس کی فوج آ گئی ہے لیکن ہائیکورٹ کے جج صاحب جو آڈر کرتے ہیں اس پر عمل نہیں ہوتا ۔یہ بد نیت اور بے غیرت ہیں ، انہوں نے انسداد دہشتگردی عدالت سے سرچ وارنٹ لیتے ہوئے بھی حقائق چھپائے ،سرچ وارنٹ کے نام پر لوٹ مار کی ، اس میں لکھا ہوا کہ ایک انچارج اورلیڈی پولیس کے ساتھ آنا ہے اور انہوںنے آ کر سرچ کرنا تھی،یہ کہہ رہے ہیں شراب کی بوتلیں ںکلاشنکوفیں اورپیٹرول بم نکلے ہیں ،پیٹرول بم بنانا کوئی راکٹ سائنس نہیں ہے ،بوتل میں پیٹرول ڈالو اورپھینک دیا ، نقل کے لئے عقل چاہیے ہوتی ہے ،پلاسٹک کی بوتل میں بھی کبھی پیٹرول بم بنا، ساری دنیا میں تمہارا مذاق اڑے گا،بیوقوف بھی بے غیرت بھی ہو ۔عمران خان نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے ہم ایک ایک پولیس افسر کے خلاف کیس کر رہے ہیں،جس طرح میرے گھر پر ہلہ بولا گیا لاہور ہائیکورٹ میں توہین عدالت کا کیس کر رہے ہیں ۔ الیکشن کمیشن کو سمجھ نہیں آتی اس طرح کی نگران حکومت بنائی ہے، کیا زرداری کا بیٹا غیر جانبدارنگران بنے گا ، جس کا کوئی کردا ر نہیں ہے جس کی اخلاقیات نہیں ، وہ غیر جانبدار رہ کر انتخابات کرانے کے سوا باقی سارے کام کر رہا ہے ۔الیکشن کمیشن آپ اپنی بے عزتی کرارہے ہیںکس طرح ننگا کرا رہے ہیں۔ اس طرح کی انتقامی کارروائیاں کبھی کسی نگران حکومت نے کی ہیں ۔ جتنا ظل شاہ پر کیا گیا ، ظل شاہ کے قتل کا محسن نقوی پر کیس ہوگا آئی جی پر بھی کیس ہوگا ، سب پر کیس کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ کو کہنا چاہتا ہوں آپ کے لئے بہت بڑا چیلنج ہے ، ساری قوتیں ایک طرف ہیں ، نا معلوم افراد بائو ڈال رہے ہیں خدا کے واسطے ملک کو بچائیں صرف عدالتیں ہی ملک کو بچا سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جھوٹوںکی جو ملکہ ہے وہ پاکستان مین انتشار پھیلا رہی ہے ،پشتونوں کو کہہ رہے دہشتگرد آ گئے ہیں، انہوں نے اپنے مفادات کے لئے جاگ پنجابی جاگ سندھو دیش کے نعرے لگائے ، جب انہیں ضرورت پڑتی ہے یہ تقسیم کرتے ہیں۔تحریک انصاف قوم بنا رہی ہے ،پنجابی پشتون سندھ اور بلوچستان آزاد کشمیر بلتستان سے لوگ آئے ہوئے تھے ، ملک کے لوگ ظلم کے خلاف قانون کی حکمرانی کے لئے کھڑی ہو رہے ہیں ، قوم جاگ رہی اور اندھیرے میں جاگی ہوئی قوم نظر آرہی ہے ،خوف کا بت تور رہی ہے ، جان قربان کرنے کے لئے تیار ہیں لیکن غلامی قبول نہیں کرے گی ۔انہوںنے کہا کہ جیل میں ڈال دو اس کو چھوڑ دو جھوٹوں کی ملکہ کا حکم سنا جارہا ہے ،حکم کون سن رہا ہے جو لندن پلان کا حصہ ہے وہ سن رہے ہیں،پاکستان کی سب کے ہاتھ سے گیم نکلنے لگی ہے اور ہم اس کے قریب پہنچ رہے ہیں، میرا کیا باہر کے لوگوں پر کنٹرول تھا ، میں تو پر امن آئین کے درمیان جدوجہد رکھتا ہوں ، لیکن جب آپ انتشار پھیلا دیں گے پھر کسی کے کنٹرول میں نہیں رہے گی ،سری لنکا کو بھول جائیں یہ بات ایران کے انقلاب کی طرف بڑھ جائے گی ، آج لاہور میں آٹے کی بوریاں لوٹی گئی ہیں، حالات کو کوئی کنٹرول کر سکتا ہے ،جو حالات دیکھ رہا ہوں انہیںکوئی کنٹرول نہیں کر سکتا ،راستہ ایک ہی صاف اور شفاف انتخابات کا انعقاد کرایا جائے ۔ انہوںنے کہاکہ ہم بدھ کے روز مینار پاکستان پر جلسہ کریں گے ، یہ جلسہ نہیں ریفرنڈم ہ ہوگا ، انہیں معلوم ہو جائے گا قوم کس طرف کھڑی ہے، چور،جرائم پیشہ ٹولہ اور ان کے ہینڈلر کس طرف کھڑے ہیں،عوام تب تک بھیڑ بکریاں رہتی ہیں جب تک ان میں شعور نہیں ہوتا، جب شعور کا جن بوتل سے نکل آتا ہے وہ واپس نہیں ڈالا جا سکتا، اب آپ اس کو کنٹرول نہیں کر سکیں گے۔ آپ کہہ رہے ہیں عمران خان کو جیل میں ڈالیں گے یہ رک جائے گا، قتل کا پلان بنا ہوا ہے اس کے بعد سوچا ہے کیا ہوگا۔ لندن میں بیٹھا شخص کہہ رہا ہے کہ بینظیر بھٹو شہید ہوئی تھیں تو حالات ٹھیک ہونے میں پندرہ دن لگے تھے ، یہ نہیں رہے گا تو ایک مہینہ لگ جائے گا، انہوں نے تو باہر بھاگ جانا ہے، پولیس والوں نے رہنا ہے آپ کو حساب دینا پڑے گا، سب کو حساب دینا پڑے گا۔


متعلقہ خبریں


تاریخی سنگ میل عبور، پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن چاند پر روانہ وجود - هفته 04 مئی 2024

پاکستان نے خلائی تحقیق کے میدان میں اہم سنگ میل عبور کرلیا، تاریخی خلائی مشن ’آئی کیوب قمر‘چین کے وینچینگ خلائی سینٹر سے روانہ ہو گیا جس کے بعد پاکستان چاند کے مدار میں سیٹلائٹ بھیجنے والا چھٹا ملک بن گیا ہے ۔سیٹلائٹ آئی کیوب قمر جمعہ کو2 بجکر 27 منٹ پر روانہ ہوا، جسے چینی میڈیا ...

تاریخی سنگ میل عبور، پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن چاند پر روانہ

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں،عمران خان وجود - هفته 04 مئی 2024

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے عدالتوں سے ان کے مقدمات کے فیصلے فوری طور پر سنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیف جسٹس قاضی پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں۔بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے اڈیالہ جیل سے اہم پیغام میں کہا ہے کہ میں اپنے تمام مقدمات س...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں،عمران خان

بس مجھے قتل کرناباقی رہ گیا ہے ،غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا، عمران خان وجود - هفته 04 مئی 2024

پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے کہا ہے کہ بس مجھے قتل کرنا رہ گیا ہے لیکن میں مرنے سے نہیں ڈرتا، غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا۔برطانوی جریدے دی ٹیلی گراف کے لیے جیل سے خصوصی طور پر لکھی گئی اپنی تحریر میں سابق وزیر اعظم نے کہا کہ آج پاکستانی ریاست اور اس کے عوام ایک دوسرے...

بس مجھے قتل کرناباقی رہ گیا ہے ،غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا، عمران خان

سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی بندش کے حق میں نہیں، عطا تارڑ وجود - هفته 04 مئی 2024

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ کسی سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی بندش کے حق میں نہیں۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پاکستان میں کیوں دفتر نہیں کھولتے ، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو پاکستان میں دفاتر کھولنے چاہئی...

سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی بندش کے حق میں نہیں، عطا تارڑ

یوم صحافت پرخضدار دھماکا،صحافی صدیق مینگل سمیت 3افراد جاں بحق وجود - هفته 04 مئی 2024

یوم صحافت پر خضدار میں دھماکا، صحافی صدیق مینگل سمیت 3 افراد جاں بحق ہوگئے ۔پولیس کے مطابق خضدار میں قومی شاہراہ پر سلطان ابراہیم خان روڈ پر ریموٹ کنٹرول دھماکے سے ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔ایس ایچ او خضدار سٹی کے مطابق ریموٹ کنٹرول دھماکے میں ایک شخص جاں بحق اور 10 افراد زخمی ...

یوم صحافت پرخضدار دھماکا،صحافی صدیق مینگل سمیت 3افراد جاں بحق

انتخابات کے بعد ایرانی تیل کی ا سمگلنگ میں اضافہ وجود - جمعه 03 مئی 2024

ایرانی تیل کی پاکستان میں اسمگلنگ پر سیکیورٹی ادارے کی رپورٹ میں اہم انکشافات سامنے آگئے ۔پاکستان میں ایرانی تیل کی اسمگلنگ کے بارے میں رپورٹ منظرعام پر آگئی ہے جس میں کہا گیا کہ پاکستان میں سالانہ 2 ارب 80 کروڑ لیٹر ایرانی تیل اسمگل کیا جاتا ہے اور اسمگلنگ سے قومی خزانے کو سالان...

انتخابات کے بعد ایرانی تیل کی ا سمگلنگ میں اضافہ

رینجرز تعیناتی کی مدت میں 180 دن کا اضافہ، سندھ کابینہ کی منظوری وجود - جمعه 03 مئی 2024

سندھ کابینہ نے رینجرز کی کراچی میں تعیناتی کی مدت میں 180 دن کے اضافے کی منظوری دے دی۔ترجمان حکومت سندھ نے بتایا کہ رینجرز کی کراچی میں تعیناتی 13 جون 2024 سے 9 دسمبر 2024 تک ہے ، جس دوران رینجرز کو انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت اختیارات حاصل رہیں گے ۔کابینہ نے گزشتہ کابینہ ا...

رینجرز تعیناتی کی مدت میں 180 دن کا اضافہ، سندھ کابینہ کی منظوری

انتخابی حربے، مودی کی بھارتی مسلمانوں اور پاکستان کو دھمکی وجود - جمعه 03 مئی 2024

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی انتخابات میں کامیابی کے لیے بھارتی مسلمانوں اور پاکستان کو دھمکی دے رہے ہیں ۔ دی وائر کے مطابق بی جے پی نے آفیشل انسٹاگرام ہینڈل کے ذریعے مودی کی ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں مودی کہتے ہیں کہ اگر کانگریس اقتدار میں آئی تو وہ ہندؤں کی جائیداد اور دولت م...

انتخابی حربے، مودی کی بھارتی مسلمانوں اور پاکستان کو دھمکی

نیتن یاہو کا جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار وجود - جمعه 03 مئی 2024

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کسی بھی صورت غزہ میں جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات میں انہوں نے کہا کہ کوئی ایسا معاہدہ تسلیم نہیں جس میں جنگ کا خاتمہ شامل ہو۔اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حماس نے جنگ ...

نیتن یاہو کا جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار

جمعیت علماء اسلام کو کراچی میں جلسے کی اجازت نہیں ملی وجود - جمعه 03 مئی 2024

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی)کو کراچی میں جلسے کی اجازت نہیں ملی اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر شرقی نے بتایا کہ جے یو آئی کو ایس ایس پی ایسٹ کی رپورٹ پر جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ایس ایس پی ایسٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہر میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے پیش نظر بڑے عوامی اجت...

جمعیت علماء اسلام کو کراچی میں جلسے کی اجازت نہیں ملی

عمران خان نے بات چیت کا ٹاسک دیا ہے ، وزیر اعلیٰ کے پی وجود - جمعرات 02 مئی 2024

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ کوئی بات ہوگی تو سب کے سامنے ہوگی اور کوئی بات چیت کسی سے چھپ کر نہیں ہوگی،بانی پی ٹی آئی نے نہ کبھی ڈیل کی ہے اور نہ ڈیل کے حق میں ہیں، یہ نہ سوچیں کہ وہ کرسی کیلئے ڈیل کریں گے ۔میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گن...

عمران خان نے بات چیت کا ٹاسک دیا ہے ، وزیر اعلیٰ کے پی

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کیخلاف طلبہ کا احتجاج یونان اور لبنان تک پہنچ گیا وجود - جمعرات 02 مئی 2024

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کے خلاف طلبہ کے احتجاج کا سلسلہ دنیا بھر کی جامعات میں پھیلنے لگا۔امریکا، کینیڈا، فرانس اور آسٹریلیا کی جامعات کے بعد یونان اور لبنان کی جامعات میں بھی طلبہ نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظاہرہ کیا۔امریکی جامعات میں احتجاج کا سلسلہ تیرہویں روز بھی...

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کیخلاف طلبہ کا احتجاج یونان اور لبنان تک پہنچ گیا

مضامین
دوسروں کی مدد کریں اللہ آپ کی مدد کرے گا ! وجود هفته 04 مئی 2024
دوسروں کی مدد کریں اللہ آپ کی مدد کرے گا !

آزادی صحافت کا عالمی دن اورپہلا شہید صحافی وجود هفته 04 مئی 2024
آزادی صحافت کا عالمی دن اورپہلا شہید صحافی

بھارتی انتخابات میں مسلم ووٹر کی اہمیت وجود هفته 04 مئی 2024
بھارتی انتخابات میں مسلم ووٹر کی اہمیت

ٹیکس چور کون؟ وجود جمعه 03 مئی 2024
ٹیکس چور کون؟

٢١ ویں صدی کا آغازاور گیارہ ستمبر وجود جمعه 03 مئی 2024
٢١ ویں صدی کا آغازاور گیارہ ستمبر

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر