وجود

... loading ...

وجود
وجود

عمران خان کی گرفتاری، زمان پارک میدان جنگ بن گیا، پولیس اور کارکنان میں شدید جھڑپیں

منگل 14 مارچ 2023 عمران خان کی گرفتاری، زمان پارک میدان جنگ بن گیا، پولیس اور کارکنان میں شدید جھڑپیں

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کے معاملے پر پولیس اور پی ٹی آئی کارکنان میں شدید جھڑپیں ہوئیں جس کی وجہ سے زمان پارک اور کینال روڈ میدان جنگ بنا رہا، پولیس کی جانب سے واٹر کینن کا استعمال اور آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی جبکہ تحریک انصاف کے کارکنان نے شدید پتھراؤ کیا جس سے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کرانے کے لیے آنے والے ڈی آئی جی آپریشنز اسلام آباد پولیس شہزاد بخاری سمیت 14 اہلکار شدید زخمی ہو گئے جبکہ تحریک انصاف کے کئی کارکنان بھی زخمی ہوئے، آنسو گیس کی شیلنگ سے زرتاج گل سمیت کئی خواتین کی حالت غیر ہو گئی، پولیس نے قانون ہاتھ میں لینے والے کئی کارکنوں کو حراست میں لے لیا، پولیس اور کارکنوں کے درمیان وقفے وقفے سے جھڑپوں کا سلسلہ جاری رہا، جھرپوں کے دوران ڈنڈا بردار کارکنان کے حملوں اور شدید پتھراؤ کی وجہ سے پولیس کو پیچھے ہٹنا پڑا، پولیس کی جانب سے کارکنوں کو منتشر کرنے کے لیے فائر کیے گئے کئی شیلز عمران خان کی رہائش گاہ کے اندر بھی گرے، حالات قابو میں نہ آنے پر لاہور کے مختلف تھانوں اور پولیس لائنز سے مزید نفری طلب کر لی گئی، زمان پارک میں پولیس کی کارروائی کے خلاف تحریک انصاف کی کال پر صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت ملک بھر میں کارکنان باہر نکل آئے اور مرکزی شاہراؤں کو ٹریفک کے لیے بند کرکے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا، کئی مقامات پر کارکنوں نے ٹائروں کو آگ لگا ئی اور کئی مقامات پر دھرنے دے کر احتجاج کیا جس کی وجہ سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو گیا اور گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔ تفصیلات کے مطابق بکتر بند گاڑی کے عمران خان کی رہائش گاہ پہنچنے کی اطلاع پر لاہور کے مختلف علاقوں سے تحریک انصاف کے رہنما اور کارکنان فوری زمان پارک پہنچ گئے اور اسی دوران اسلام آباد پولیس ڈی آئی جی آپریشنز شہزاد بخاری کی قیادت میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کرانے کیلئے پہنچ گئی جسے پنجاب پولیس کی بھاری نفری کی معاونت بھی حاصل تھی۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ کینال روڈ اور زمان پارک پر کارکنوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا گیا۔ پولیس کی جانب سے دو افسروں نے گرفتاری کا نوٹس وصول کرانے کے لیے ہاتھ میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جو نوٹس وصول کرانے کے لیے پولیس کی نفری کے ہمراہ زمان پارک کی طرف جا رہے تھے کہ تحریک انصاف کے کارکنوں نے پولیس پر پتھراؤ شروع کر دیا جس کے جواب میں پولیس کی جانب سے پہلے مرحلے میں کارکنوں کو منتشر کرنے کے لیے واٹر کینن کااستعمال کیا گیا۔ کارکنان نے پیچھے ہٹنے کے بعد پولیس پر پتھراؤ شروع کر دیا اور اس دوران غلیلوں کا استعمال بھی کیا گیا جس کی وجہ سے پولیس اہلکار پیچھے ہٹ گئے تاہم کئی اہلکار پتھر لگنے سے زخمی ہوئے۔ پولیس کی طرف سے کارکنوں کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ کا سلسلہ شروع کیا گیا جس سے کارکن منتشر ہو گئے اور پولیس نے ایک مرتبہ پھر زمان پارک میں عمران خان کی رہائش گاہ کی طرف پیش قدمی کی۔ عمران خان کی رہائش گاہ کے قریب پہنچنے پر وہاں پہلے سے چھپے ہوئے کارکنوں نے پولیس پر اچانک پتھراؤ اور ڈنڈوں سے شدید حملہ کر دیا جس سے پولیس اہلکاروں کو سنبھلنے کا موقع نہ ملا اور انہوں نے پیچھے کی طرف دوڑ لگا دی، شدید پتھراؤ  سے ڈی آئی جی آپریشنز اسلام آباد پولیس شہزاد بخاری سمیت 14 اہلکار شدید زخمی ہو گئے۔ پولیس اہلکار ڈی آئی جی شہزاد بخاری کو سہارا دے کر ایمبولینس تک لائے جس کے بعد انہیں طبی امداد کے لیے فوری سروسز ہسپتال منتقل کر دیا گیا، دیگر اہلکاروں کو بھی ابتدائی طبی امداد دینے کے بعد سروسز ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ پولیس کی شیلنگ اور جوابی پتھراؤ سے تحریک انصاف کے کئی کارکنان بھی زخمی ہوئے جبکہ آنسو گیس کی شیلنگ سے تحریک انصاف کی رہنما زرتاج گل سمیت کئی کارکنوں کی حالت غیر ہو گئی۔ آنسو گیس کی شیلنگ سے متاثرہ کارکنان پانی سے اپنی آنکھیں دھوتے رہے۔ پولیس کی جانب سے کارکنان پر فائر کئے گئے آنسو گیس کے کئی شیلز عمران خان کی رہائش گاہ کے اندر بھی گرے ۔عمران خان کی رہائش گاہ کے ملازمین ملازمین گھر کے اندر گرنے والے شیلز کو ناکارہ کرنے کے لیے پر پائپ سے اور بالٹیوں سے پانی ڈالتے رہے۔ پولیس اور پی ٹی آئی کارکنان میں شدید جھرپوں کی وجہ سے زمان پارک کے رہائشی اپنے گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے جو آنسو گیس کی شیلنگ سے بری طرح متاثر ہوئے۔ پی ٹی آئی کارکنان کے مسلسل حملوں اور منتشر نہ ہونے کی وجہ سے پولیس نے زمان پارک کو چاروں طرف سے گھیر لیا جبکہ مختلف تھانوں اور پولیس لائنز سے بھی مزید نفری طلب کر لی گئی۔ پولیس کی طرف سے کارکنان کو منتشر کرنے کے لیے وقفے وقفے سے آنسو گیس کی شیلنگ کی جاتی رہی جس کے جواب میں پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ کا سلسلہ جاری رہا۔ سی سی پی او لاہور بلال صدیق کمیانہ اور ڈی آئی جی آپریشنز بھی زمان پارک پہنچ گئے جبکہ اسلام آباد پولیس کے ایس پی رانا حسین طاہر بھی لاہور پہنچ گئے۔ پولیس کی جانب سے پتھراؤ کرنے والے کئی کارکنان کو حراست میں بھی لے کر قیدیوں کی وینز میں بٹھا لیا گیا۔ پولیس کی جانب سے پی ٹی آئی کارکنان کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ کی وجہ سے زمان پارک اور اطراف کی آبادیوں کے رہائشی بھی بری طرح متاثر ہوئے جبکہ کئی راہ گیر بھی آنسو گیس کی شیلنگ کی زد میں آ گئے۔تحریک انصاف کی مرکزی رہنما مسرت جمشید چیمہ کے مطابق زمان پارک کے اطراف میں انٹر نیٹ سروس معطل کر دی گئی ۔ زمان پارک میں موجود پی ٹی آئی کے رہنماؤں کی جانب سے سوشل میڈیا پر کارکنان کو زمان پارک پہنچنے کی کال دی جاتی رہی جبکہ ملک بھر میں کارکنان کو اپنے شہروں میں احتجاج کی کال بھی دے دی گئی جس کے بعد لاہور، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر سمیت ملک بھر میں احتجاج شروع کر دیا گیا، کارکنا ن نے ٹائروں کو آگ لگا کر مرکزی شاہراؤں کو عام ٹریفک کے لیے بند کر دیا جبکہ کئی مقامات پر دھرنا دیا گیا جس سے گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ رہیں۔ پی ٹی آئی کی قیادت کی کال پر کارکنوں نے لاہور میں لبرٹی چوک ، جیل روڈ اورمال روڈ پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ خوف و ہراس کی وجہ سے کئی مقامات پر تاجروں نے کاروبار بند کر دیے اور گھروں کو واپس روانہ ہو گئے۔ پی ٹی آئی کی کال پر شیخوپورہ میں جناح پارک ، یاددگار چوک، گوجرانوالہ میں جی ٹی روڈ، سیالکوٹ میں فوارہ چوک، گوجرہ ٹوبہ روڈ، ڈسکہ اور سمبڑیال چوک، نارووال گکھڑ بائی پاس، گوجرانوالہ چندا قلعہ چوک، مین راہوالی جی ٹی روڈ، ننکانہ صاحب میں بیری والا چوک ،حافظ آباد میں گجرات مانگامنڈی روڈ ڈیال چوک،خانیوال،رحیم یار خان، بہاولنگر سٹی چوک، کوئٹہ چمن شاہراہ، گلگت بلتستان، سکھر، کراچی میں 15 مقامات، اسلام آباد میں بارہ کہو، پشاور، مردان، لکی مروت، فیصل آباد، چار سدہ فاروق اعظم چوک،راولپنڈی میں مری روڈ، کمیٹی چوک ،لیاقت باغ ، کچہری چوک، فیض آباد میں احتجاج کیا گیا۔ پی ٹی آئی کارکنان نے احتجاج کے دوران ٹائر بھی جلائے اور دھرنے بھی دیے جس سے مرکزی شاہراہوں پر ٹریفک جام ہو نے سے گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔ عوام اپنی اپنی منزل پر پہنچنے کے لیے متبادل راستے تلاش کرتے رہے۔


متعلقہ خبریں


حکومت نے ایک بار پھر عوام پر بجلی گرا دی وجود - هفته 18 مئی 2024

حکومت نے ایک بار پھر عوام پر بجلی گرا دی ، قیمت میں مزید ایک روپے 47 پیسے اضافے کی منظوری دے دی گئی۔نیپرا ذرائع کے مطابق صارفین سے وصولی اگست، ستمبر اور اکتوبر میں ہو گی، بجلی کمپنیوں نے پیسے 24-2023 کی تیسری سہ ماہی ایڈجسمنٹ کی مد میں مانگے تھے ، کیپسٹی چارجز کی مد میں31ارب 34 ک...

حکومت نے ایک بار پھر عوام پر بجلی گرا دی

واجبات ، لوڈشیڈنگ کے مسائل حل کریں،وزیراعلیٰ کے پی کا وفاق کو 15دن کا الٹی میٹم وجود - هفته 18 مئی 2024

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے وفاقی حکومت کو صوبے کے واجبات اور لوڈشیڈنگ کا مسئلہ حل کرنے کے لیے 15دن کا وقت دے دیا۔صوبائی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نے کہا کہ آپ کا زور کشمیر میں دیکھ لیا،کشمیریوں کے سامنے ایک دن میں حکومت کی ہوا نکل گئی، خیبر پخ...

واجبات ، لوڈشیڈنگ کے مسائل حل کریں،وزیراعلیٰ کے پی کا وفاق کو 15دن کا الٹی میٹم

اڈیالہ جیل میں سماعت ، بشری بی بی غصے میں، عمران خان کے ساتھ نہیں بیٹھیں وجود - هفته 18 مئی 2024

اڈیالہ جیل میں 190 ملین پائونڈ کیس کی سماعت کے دوران عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی شدید غصے میں دکھائی دیں جبکہ بانی پی ٹی آئی بھی کمرہ عدالت میں پریشان نظر آئے ۔ نجی ٹی و ی کے مطابق اڈیالہ جیل میں بانی پاکستان تحریک انصاف کے خلاف 190 ملین پائونڈ ریفرنس کی سماعت ہوئی جس سلسلے می...

اڈیالہ جیل میں سماعت ، بشری بی بی غصے میں، عمران خان کے ساتھ نہیں بیٹھیں

اداروں کے کردارکا جائزہ،پی ٹی آئی کاجوڈیشل کمیشن کے ذریعے تحقیقات کا مطالبہ وجود - هفته 18 مئی 2024

پاکستان تحریک انصاف نے انتخابات میں اداروں کے کردار پر جوڈیشل کمیشن کے ذریعے تحقیقات کرانے کا مطالبہ کردیا۔ ایک انٹرویو میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن)نے فارم 47 کا فائدہ اٹھایا ہے ، لہٰذا یہ اس سے پیچھے ہٹیں اور ہماری چوری ش...

اداروں کے کردارکا جائزہ،پی ٹی آئی کاجوڈیشل کمیشن کے ذریعے تحقیقات کا مطالبہ

پی آئی اے کی نجکاری ، 8کاروباری گروپس کی دلچسپی وجود - هفته 18 مئی 2024

پاکستان انٹر نیشنل ایئر لائن(پی آئی اے ) کی نجکاری میں اہم پیش رفت ہوئی ہے اور مختلف ایئرلائنز سمیت 8 بڑے کاروباری گروپس کی جانب سے دلچسپی ظاہر کرتے ہوئے درخواستیں جمع کرادی ہیں۔پی آئی اے کی نجکاری میں حصہ لینے کے خواہاں فلائی جناح، ائیر بلیولمیٹڈ اور عارف حبیب کارپوریشن لمیٹڈ سم...

پی آئی اے کی نجکاری ، 8کاروباری گروپس کی دلچسپی

لائنز ایریا کے مکینوں کا بجلی کی بندش کے خلاف احتجاج وجود - هفته 18 مئی 2024

کراچی کے علاقے لائنز ایریا میں بجلی کی طویل بندش اور لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کیا گیا تاہم کے الیکٹرک نے علاقے میں طویل لوڈشیڈنگ کی تردید کی ہے ۔تفصیلات کے مطابق شدید گرمی میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف لائنز ایریا کے عوام سڑکوں پر نکل آئے اور لکی اسٹار سے ایف ٹی سی جانے والی س...

لائنز ایریا کے مکینوں کا بجلی کی بندش کے خلاف احتجاج

مولانا فضل الرحمن نے پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد کا اشارہ دے دیا وجود - جمعه 17 مئی 2024

جمعیت علمائے اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمٰن نے پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد کا اشارہ دے دیا۔بھکر آمد پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ انتخابات میں حکومتوں کا کوئی رول نہیں ہوتا، الیکشن کمیشن کا رول ہوتا ہے ، جس کا الیکشن کے لیے رول تھا انہوں نے رول ...

مولانا فضل الرحمن نے پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد کا اشارہ دے دیا

شر پسند عناصر کی جلائو گھیراؤ کی کوششیں ناکام ہوئیں ، وزیر اعظم وجود - جمعه 17 مئی 2024

وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں احتجاجی تحریک کے دوران شر پسند عناصر کی طرف سے صورتحال کو بگاڑنے اور جلائو گھیرائوں کی کوششیں ناکام ہو گئیں ، معاملات کو بہتر طریقے سے حل کر لیاگیا، آزاد کشمیر کے عوام پاکستان کے ساتھ والہانہ محبت کرتے ہیں، کشمیریوں کی قربانیاں ...

شر پسند عناصر کی جلائو گھیراؤ کی کوششیں ناکام ہوئیں ، وزیر اعظم

گمشدگیوں میں ملوث افراد کو پھانسی دی جائے ، جسٹس محسن اختر کیانی وجود - جمعه 17 مئی 2024

ہائی کورٹ کے جج جسٹس محسن اختر کیانی نے شاعر احمد فرہاد کی بازیابی کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ریمارکس دیے ہیں کہ میری رائے ہے کہ قانون سازی ہو اور گمشدگیوں میں ملوث افراد کو پھانسی دی جائے ، اصل بات وہی ہے ۔ جمعرات کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے مقدمے کی سم...

گمشدگیوں میں ملوث افراد کو پھانسی دی جائے ، جسٹس محسن اختر کیانی

جج کی دُہری شہریت، فیصل واوڈا کے بعد مصطفی کمال بھی کودپڑے وجود - جمعه 17 مئی 2024

رہنما ایم کیو ایم مصطفی کمال نے کہا ہے کہ جج کے پاس وہ طاقت ہے جو منتخب وزیراعظم کو گھر بھیج سکتے ہیں، جج کے پاس دوہری شہریت بہت بڑا سوالیہ نشان ہے ، عدلیہ کو اس کا جواب دینا چاہئے ۔نیوز کانفرنس کرتے ہوئے رہنما ایم کیو ایم مصطفی کمال نے کہا کہ کیا دُہری شہریت پر کوئی شخص رکن قومی...

جج کی دُہری شہریت، فیصل واوڈا کے بعد مصطفی کمال بھی کودپڑے

شکار پور میں بدامنی تھم نہ سکی، کچے کے ڈاکو بے لگام وجود - جمعه 17 مئی 2024

شکارپور میں کچے کے ڈاکو2مزید شہریوں کواغوا کر کے لے گئے ، دونوں ایک فش فام پر چوکیدرای کرتے تھے ۔ تفصیلات کے مطابق ضلع شکارپور میں بد امنی تھم نہیں سکی ہے ، کچے کے ڈاکو بے لگام ہو گئے اور مزید دو افراد کو اغوا کر کے لے گئے ہیں، شکارپور کی تحصیل خانپور کے قریب فیضو کے مقام پر واقع...

شکار پور میں بدامنی تھم نہ سکی، کچے کے ڈاکو بے لگام

اورنج لائن بس کی شٹل سروس کا افتتاح کر دیا گیا وجود - جمعه 17 مئی 2024

سندھ کے سینئروزیرشرجیل انعام میمن نے کہاہے کہ بانی پی ٹی آئی کی لائونچنگ، گرفتاری، ضمانتیں یہ کہانی کہیں اور لکھی جا رہی ہے ،بانی پی ٹی آئی چھوٹی سوچ کا مالک ہے ، انہوں نے لوگوں کو برداشت نہیں سکھائی، ہمیشہ عوام کو انتشار کی سیاست سکھائی، ٹرانسپورٹ سیکٹر کو مزید بہتر کرنے کی کوشش...

اورنج لائن بس کی شٹل سروس کا افتتاح کر دیا گیا

مضامین
اُف ! یہ جذباتی بیانیے وجود هفته 18 مئی 2024
اُف ! یہ جذباتی بیانیے

اب کی بار،400پار یا بنٹا دھار؟ وجود هفته 18 مئی 2024
اب کی بار،400پار یا بنٹا دھار؟

وقت کی اہم ضرورت ! وجود هفته 18 مئی 2024
وقت کی اہم ضرورت !

دبئی لیکس وجود جمعه 17 مئی 2024
دبئی لیکس

بٹوارے کی داد کا مستحق کون؟ وجود جمعه 17 مئی 2024
بٹوارے کی داد کا مستحق کون؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر