وجود

... loading ...

وجود
وجود

ایجنسیز ہمارے لوگوں کو توڑ رہی تھیں، جنرل باجوہ کہہ رہے تھے ہم نیوٹرل ہیں، عمران خان

پیر 02 جنوری 2023 ایجنسیز ہمارے لوگوں کو توڑ رہی تھیں، جنرل باجوہ کہہ رہے تھے ہم نیوٹرل ہیں، عمران خان

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ایجنسیز ہمارے لوگوں کو توڑ رہی تھیں لیکن جنرل (ر) باجوہ کہہ رہے تھے کہ ہم نیوٹرل ہیں، اب ساری چیزیں سامنے آ گئی ہیں، مجھے کچھ دیگر اشارے بھی ملے لیکن میں جنرل (ر) باجوہ پر اعتماد کرتا تھا، مجھے جنرل باجوہ کو ایکسٹینشن نہیں دینی چاہیے تھی، ایسے حالات بنا دیے گئے فوج میں سیاست شروع ہو جائے گی، جنرل باجوہ کی جانب سے ایکسٹینشن کے لیے پیغام بھجوایا گیا، ہم نے ان کو کہا صاف اور شفاف انتخابات کرا دیں آپ کو ایکسٹینشن دے دیں گے، جب ہمیں ہٹانے کا پلان بنا تو فوج کو کہا آپ کو ایکسٹینشن دے دیتے ہیں، ان کا منصوبہ 2021 کی گرمیوں میں بن گیا تھا، حسین حقانی کو ہماری حکومت میں ہائر کیا گیا اور اسے جنرل (ر) باجوہ نے ہائر کیا، جس نے امریکہ میں پوری مہم چلائی کہ عمران خان امریکہ مخالف ہے اور جنرل (ر) باجوہ کی تعریفیں کیں، ہمیں تو پتہ ہی نہیں تھا کہ ہماری حکومت میں دفتر خارجہ کے نیچے حسین حقانی کو اکتوبر 2021 میں ہائر کیا تھا، مجھے تو یہ بھی سمجھ نہیں آرہی تھی کہ ہوا کیا؟ یہ کہنا شروع ہو گئے کہ میں جنرل (ر)فیض کو آرمی چیف بنانا چاہتا ہوں لیکن میں نے ابھی تک سوچا بھی نہیں تھا جس کی وجہ سے آرمی چیف بننے کی دوڑ میں شامل امیدوار میرے خلاف ہو گئے، میرے ساتھ عوام اس لیے آئی کیونکہ انہیں ان تینوں کی شکلیں دیکھ کر غصہ آتا ہے، جیسے ہی ہمیں ہٹایا عوام نے ان لوگوں کو مسترد کر دیا، میں نے ڈیل نہیں کرنی تھی جنرل (ر) باجوہ نے این آر او ٹو دیا، ملک کی سب سے بڑ ی جماعت کو ختم اور ایم کیو ایم کو دوبارہ اکٹھا کیا جارہا ہے۔ نجی ٹی وی سے انٹر ویو میں گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ مجھ پر ہر روز کیسز پر کیسز بننا شروع ہوئے اور آڈیوز نکلنا شروع ہو گئیں، میں نے کہا میں نے تو کبھی نہ کہا تھا کہ میں کوئی فرشتہ تھا، گناہگار آدمی تھا، وزیر اعظم کی محفوظ لائن کون ٹیپ کر رہا تھا یہ آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ عام انتخابات میں سندھ میں پیپلز پارٹی کو کھلا ہاتھ دیا گیا، 2018ء میں چیف سیکریٹری نے کہا کہ نگران حکومت کے ہوتے ہوئے وہاں پیپلز پارٹی کا کنٹرول ہے، سارے سندھ میں پولنگ اسٹیشنز پر پیپلزپارٹی کا کنٹرول ہے۔ انہوں نے کہا کہ شریفوں نے لندن میں چار فلیٹس بنائے جو یہاں سے چوری کیے گئے پیسے سے بنائے گئے ، وہ بتا نہیں سکے پیسہ آیا کہاں سے، کہا کہ قطریوں نے ہمیں فلیٹس گفٹ کر دیے ہیں، ان کو این آر او ٹو ملا، ملک کے یہ حالات پہلے کبھی نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ساتھ ملک دشمن والا سلوک کیا گیا، دو ماہ پہلے کہہ دیا تھا مذہب کے نام پر قتل کر دیا جا ئے گا، جے آئی ٹی میں سب کچھ سامنے آ جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اپنی ایف آئی آر درج نہیں کرا سکا کیونکہ یہاں جنگل کا قانون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضروری ہے کہ عوام اور فوج ایک پیج پر ہوں، آزادی کے لیے مضبوط فوج نا گزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دو کرپٹ خاندانوں نے ملکی اداروں کو نقصان پہنچایا، پاکستان میں کرپٹ لوگوں کو پکڑا نہیں جاتا، چوروں کو مسلط کر کے این آر او ٹو دیا گیا۔ جنرل (ر) باجوہ نے ایک دم کہنا شروع کر دیا معیشت پر توجہ دیں، ملک کے مسائل کا حل شفاف انتخابات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایجنسیز ہمارے لوگوں کو توڑ رہی تھیں لیکن جنرل (ر) باجوہ کہہ رہے تھے کہ ہم نیوٹرل ہیں، اب ساری چیزیں سامنے آ گئی ہیں، یہ منصوبہ 2021 کی گرمیوں میں بن گیا تھا۔ شروع میں کافی شک تھے کہ کیا ہو رہا ہے، ہمیں سمجھ نہیں آرہا تھا ایک بات جنرل (ر)باجوہ کہتے تھے، ایک گراؤنڈ پر ہو رہی تھی۔ انہوں نے دعویٰ  کیا کہ حسین حقانی کو ہماری حکومت میں ہائر کیا گیا اور اسے جنرل (ر) باجوہ نے ہائر کیا، جس نے امریکہ میں پوری مہم چلائی کہ عمران خان امریکہ مخالف ہے اور جنرل (ر) باجوہ کی تعریفیں کیں، حسین حقانی کی ٹوئٹ بھی ہے، ہمیں تو پتہ ہی نہیں تھا کہ ہماری حکومت میں دفتر خارجہ کے نیچے حسین حقانی کو اکتوبر 2021 میں ہائر کیا تھا، جب سے یہ سازش شروع ہوئی، اس کے ساتھ سی آئی اے کا بھی کوئی آدمی تھا، ہمارے دورے میں بطور لابسٹ ہائر ہوا تھا وہ میرے خلاف امریکہ میں کام کر رہا تھا۔ مجھے تو یہ بھی سمجھ نہیں آرہی تھی کہ ہوا کیا؟ یہ کہنا شروع ہو گئے کہ میں جنرل (ر) فیض کو آرمی چیف لگانا چاہتا ہوں، میں نے اس وقت اس حوالے سے سوچا ہی نہیں تھا، میں نے سنا کہ اس وجہ سے آرمی چیف بننے کی دوڑ میں شامل امیدوار میرے خلاف ہو گئے ہیں، مجھے اس کا بھی اندازہ نہیں تھا، یہ گیم چلائی گئی جس کی مجھے پوری طرح سمجھ نہیں آئی۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ بعد ازاں، آہستہ آہستہ سمجھ آنا شروع ہوا کہ اس کے پیچھے پورا پلان تھا، اور پلان یہی تھا کہ شہباز شریف کو لانا ہے۔ اتحادیوں کے ساتھ حکومت کرنا مشکل ہوتی ہے اس لیے (ق) لیگ کو کہا پی ٹی آئی میں شامل ہو جائیں۔ اگر ملک میں انتخابات نہ ہوئے تو سری لنکا جیسی صورتحال پیدا ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو کوئی نقصان پہنچتا ہے تو مجھے اور اسٹیبلشمنٹ کو دکھ پہنچے گا۔ عمران خان کہا کہ میں سوچتا تھا جو اسٹیبلشمنٹ ہے وہ میری طرح سوچتی ہو گی۔ میری جنرل باجوہ سے آخری ملاقات اگست کے قریب ہوئی۔ انہوں نے عجیب بات کی کہ آپ کے لوگوں کی فائلیں میرے پاس ہیں، آپ کے لوگوں کی آڈیوز اور ویڈیوز ہمارے پاس ہیں۔ جنرل (ر) باجوہ نے مجھے بھی کہا آپ بھی پلے بوائے تھے۔  میں نے جواب دیا میں نے تو کبھی یہ نہیں کہا میں فرشتہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کو قبائلی علاقوں کا پتہ ہی نہیں، رانا ثنا اللہ کو بٹھا دیا ہے اسے بھی ان معاملات کا کچھ پتہ نہیں، یہ چھوٹا بدمعاش ہے جسے بٹھا دیا گیا ہے۔ ملک کے حالات سب کے سامنے ہیں، ٹیکنو کریٹ حکومت حالات نہیں سنبھال سکے گی۔ علاوہ ازیں عمران خان کی زیر صدارت پارٹی ترجمانوں کا اجلاس ہوا جس میں حکومت کے خلاف پارٹی بیانیے کو مزید موثر بنانے کی ہدایت کی گئی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران سابق وزیر اعظم عمران خان نے پارٹی ترجمانوں کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو حکومت کی ناکامیوں سے متعلق آگاہی دی جائے، تباہ حال معیشت اور مہنگائی کے پس پردہ حقائق کو بھی عوام تک پہنچایا جائے۔ عمران خان نے ترجمانوں کو مزید تاکید کرتے ہوئے کہا کہ انسانی حقوق کی پامالیوں سے متعلق موثر آواز بلند کی جائے اور ملک بھر میں ہونے والی مہنگائی ریلیوں میں عوام کو متحرک کیا جائے، عوام کو یہ بھی بتائیں انہوں نے کس طرح این آر او ٹو سے فائدہ لیا ہے۔


متعلقہ خبریں


پاکستان کو تباہ و برباد کرنے والوں کا احتساب ہونا چاہیے ،نواز شریف وجود - هفته 18 مئی 2024

(رپورٹ: ہادی بخش خاصخیلی) پاکستان مسلم لیگ (ن ) کے قائد نواز شریف کا کہنا ہے کہ بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پیٹھ میں چھرا گھونپا، ساتھ چلنے کی یقین دہانی کروائی، پھر طاہرالقادری اور ظہیرالاسلام کے ساتھ لندن جاکر ہماری حکومت کے خلاف سازش کا جال بُنا۔نواز شریف نے قوم س...

پاکستان کو تباہ و برباد کرنے والوں کا احتساب ہونا چاہیے ،نواز شریف

سیاسی پارٹیاں نواز شریف سے مل کر چلیں، شہباز شریف وجود - هفته 18 مئی 2024

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعتیں قوم کے لیے نواز شریف سے مل کر چلیں، نواز شریف ہی ملک میں یکجہتی لا سکتے ہیں، مسائل سے نکال سکتے ہیں۔ن لیگ کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف کو صدارت سے علیحدہ کر کے ظلم کیا گیا تھا، ن لی...

سیاسی پارٹیاں نواز شریف سے مل کر چلیں، شہباز شریف

ہاسٹل میں محصور ہیں، دوبارہ حملے کی اطلاعات ہیں ، بشکیک سے پاکستانی طلبا کے پیغامات وجود - هفته 18 مئی 2024

کرغزستان میں پھنسے اوکاڑہ، آزاد کشمیر، فورٹ عباس اور بدین کے طلبا کے پیغامات سامنے آگئے ، وہ ہاسٹل میں محصور ہیں جہاں ان پر حملے ہوئے اور انہیں مارا پیٹا گیا جبکہ ان کے پاس کھانے پینے کی اشیا بھی ختم ہوچکی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کرغزستان میں فسادات کے سبب پاکستانی طلبا خوف کے ما...

ہاسٹل میں محصور ہیں، دوبارہ حملے کی اطلاعات ہیں ، بشکیک سے پاکستانی طلبا کے پیغامات

جنگ کے بعد ،غزہ میں ملٹری حکومت کے اسرائیلی منصوبے کا انکشاف وجود - هفته 18 مئی 2024

اسرائیلی اخبار نے کہا ہے کہ سینئر سکیورٹی حکام نے حال ہی میں حماس کے ساتھ جنگ کے خاتمے کے بعد غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوجی حکومت کے قیام کی لاگت کا تخمینہ لگانے کی درخواست کی تھی، جس کے اندازے کے مطابق یہ لاگت 20 ارب شیکل سالانہ تک پہنچ جائے گی۔اخبار نے ایک سرکاری رپورٹ کا حوالہ ...

جنگ کے بعد ،غزہ میں ملٹری حکومت کے اسرائیلی منصوبے کا انکشاف

حکومت نے ایک بار پھر عوام پر بجلی گرا دی وجود - هفته 18 مئی 2024

حکومت نے ایک بار پھر عوام پر بجلی گرا دی ، قیمت میں مزید ایک روپے 47 پیسے اضافے کی منظوری دے دی گئی۔نیپرا ذرائع کے مطابق صارفین سے وصولی اگست، ستمبر اور اکتوبر میں ہو گی، بجلی کمپنیوں نے پیسے 24-2023 کی تیسری سہ ماہی ایڈجسمنٹ کی مد میں مانگے تھے ، کیپسٹی چارجز کی مد میں31ارب 34 ک...

حکومت نے ایک بار پھر عوام پر بجلی گرا دی

واجبات ، لوڈشیڈنگ کے مسائل حل کریں،وزیراعلیٰ کے پی کا وفاق کو 15دن کا الٹی میٹم وجود - هفته 18 مئی 2024

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے وفاقی حکومت کو صوبے کے واجبات اور لوڈشیڈنگ کا مسئلہ حل کرنے کے لیے 15دن کا وقت دے دیا۔صوبائی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نے کہا کہ آپ کا زور کشمیر میں دیکھ لیا،کشمیریوں کے سامنے ایک دن میں حکومت کی ہوا نکل گئی، خیبر پخ...

واجبات ، لوڈشیڈنگ کے مسائل حل کریں،وزیراعلیٰ کے پی کا وفاق کو 15دن کا الٹی میٹم

اڈیالہ جیل میں سماعت ، بشری بی بی غصے میں، عمران خان کے ساتھ نہیں بیٹھیں وجود - هفته 18 مئی 2024

اڈیالہ جیل میں 190 ملین پائونڈ کیس کی سماعت کے دوران عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی شدید غصے میں دکھائی دیں جبکہ بانی پی ٹی آئی بھی کمرہ عدالت میں پریشان نظر آئے ۔ نجی ٹی و ی کے مطابق اڈیالہ جیل میں بانی پاکستان تحریک انصاف کے خلاف 190 ملین پائونڈ ریفرنس کی سماعت ہوئی جس سلسلے می...

اڈیالہ جیل میں سماعت ، بشری بی بی غصے میں، عمران خان کے ساتھ نہیں بیٹھیں

اداروں کے کردارکا جائزہ،پی ٹی آئی کاجوڈیشل کمیشن کے ذریعے تحقیقات کا مطالبہ وجود - هفته 18 مئی 2024

پاکستان تحریک انصاف نے انتخابات میں اداروں کے کردار پر جوڈیشل کمیشن کے ذریعے تحقیقات کرانے کا مطالبہ کردیا۔ ایک انٹرویو میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن)نے فارم 47 کا فائدہ اٹھایا ہے ، لہٰذا یہ اس سے پیچھے ہٹیں اور ہماری چوری ش...

اداروں کے کردارکا جائزہ،پی ٹی آئی کاجوڈیشل کمیشن کے ذریعے تحقیقات کا مطالبہ

پی آئی اے کی نجکاری ، 8کاروباری گروپس کی دلچسپی وجود - هفته 18 مئی 2024

پاکستان انٹر نیشنل ایئر لائن(پی آئی اے ) کی نجکاری میں اہم پیش رفت ہوئی ہے اور مختلف ایئرلائنز سمیت 8 بڑے کاروباری گروپس کی جانب سے دلچسپی ظاہر کرتے ہوئے درخواستیں جمع کرادی ہیں۔پی آئی اے کی نجکاری میں حصہ لینے کے خواہاں فلائی جناح، ائیر بلیولمیٹڈ اور عارف حبیب کارپوریشن لمیٹڈ سم...

پی آئی اے کی نجکاری ، 8کاروباری گروپس کی دلچسپی

لائنز ایریا کے مکینوں کا بجلی کی بندش کے خلاف احتجاج وجود - هفته 18 مئی 2024

کراچی کے علاقے لائنز ایریا میں بجلی کی طویل بندش اور لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کیا گیا تاہم کے الیکٹرک نے علاقے میں طویل لوڈشیڈنگ کی تردید کی ہے ۔تفصیلات کے مطابق شدید گرمی میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف لائنز ایریا کے عوام سڑکوں پر نکل آئے اور لکی اسٹار سے ایف ٹی سی جانے والی س...

لائنز ایریا کے مکینوں کا بجلی کی بندش کے خلاف احتجاج

مولانا فضل الرحمن نے پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد کا اشارہ دے دیا وجود - جمعه 17 مئی 2024

جمعیت علمائے اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمٰن نے پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد کا اشارہ دے دیا۔بھکر آمد پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ انتخابات میں حکومتوں کا کوئی رول نہیں ہوتا، الیکشن کمیشن کا رول ہوتا ہے ، جس کا الیکشن کے لیے رول تھا انہوں نے رول ...

مولانا فضل الرحمن نے پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد کا اشارہ دے دیا

شر پسند عناصر کی جلائو گھیراؤ کی کوششیں ناکام ہوئیں ، وزیر اعظم وجود - جمعه 17 مئی 2024

وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں احتجاجی تحریک کے دوران شر پسند عناصر کی طرف سے صورتحال کو بگاڑنے اور جلائو گھیرائوں کی کوششیں ناکام ہو گئیں ، معاملات کو بہتر طریقے سے حل کر لیاگیا، آزاد کشمیر کے عوام پاکستان کے ساتھ والہانہ محبت کرتے ہیں، کشمیریوں کی قربانیاں ...

شر پسند عناصر کی جلائو گھیراؤ کی کوششیں ناکام ہوئیں ، وزیر اعظم

مضامین
جذبہ حب الپتنی وجود اتوار 19 مئی 2024
جذبہ حب الپتنی

لکن میٹی،چھپن چھپائی وجود اتوار 19 مئی 2024
لکن میٹی،چھپن چھپائی

انٹرنیٹ کی تاریخ اورلاہور میںمفت سروس وجود اتوار 19 مئی 2024
انٹرنیٹ کی تاریخ اورلاہور میںمفت سروس

کشمیریوں نے انتخابی ڈرامہ مسترد کر دیا وجود اتوار 19 مئی 2024
کشمیریوں نے انتخابی ڈرامہ مسترد کر دیا

اُف ! یہ جذباتی بیانیے وجود هفته 18 مئی 2024
اُف ! یہ جذباتی بیانیے

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر