وجود

... loading ...

وجود

جماعت اسلامی کا حکومت کے خلاف فیصلہ کن تحریک کا اعلان، اسٹیٹ بینک کے گھیراؤ کا اشارہ

اتوار 02 جنوری 2022 جماعت اسلامی کا حکومت کے خلاف فیصلہ کن تحریک کا اعلان، اسٹیٹ بینک کے گھیراؤ کا اشارہ

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ آج ہمارا اسٹیٹ بینک اب ہمارا نہیں، گورنر اسٹیٹ بنک آئی ایم ایف کو جوابد ہے، اس سے استعفیٰ لیا جائے، اگر گورنر سٹیٹ بنک کو نہ ہٹایا گیا تو ہم سٹیٹ بنک کا گھیراؤ کر سکتے ہیں۔ ملک میں مہنگائی کرپٹ حکمرانوں اور سودی نظام کی وجہ سے ہے۔آج ملک میں مہنگائی اور سودی نظام کے خلاف اعلان بغاوت کرتے ہیں۔ سودی نظام یہودی نظام معیشت ہے،اس کو مسترد کرتے ہیں۔ پاکستان کو سودی اور کرپٹ نظام کے لیے نہیں بنایا گیا تھا۔ قائداعظم نے خود سود کے خلاف اسلامی نظام معیشت کی بات کی تھی۔ آئین پاکستان بھی سودی نظام کو یکسر مسترد کرتا ہے۔ آئین پاکستان کا تقاضا ہے ملک میں سودی نظام نہ ہو۔ سودی نظام کے علمبردار سود خور حکمران ہیں۔ سودی نظام کا وجود آج امریکہ و برطانیہ میں ختم ہو رہا اور جاپان نے شرح سود کو صفر کر دیا لیکن ہمارے ملک کے معاشی نظام کو ایک سازش کے تحت سود کی زنجیروں میں چکڑا گیا۔سودی نظام معیشت کی وجہ سے پاکستان کا ہر بچہ مقروض ہے۔ ملکی آمدنی کا 35 سے 40 فیصد سودی قرضوں کی واپسی میں چلا جاتا ہے، لیکن حکومت مدینہ کی اسلامی ریاست کے جھوٹے دعوے کرتی ہے۔ 75 سالوں کا تجربہ کہتا ہے ملک سودی نظام کی وجہ سے ترقی نہیں کر سکا۔ سینیٹ سے بغیر سود اوپن تجارت کا بل پیش ہو کرمشترکہ طور پر منظور بھی ہوا، لیکن حکومت قومی اسمبلی میں اس کو پیش نہیں کرنا چاہتی۔ حکومتی ناکامی کے ساتھ اپوزیشن کی ناکامی اور ملی بھگت پہلے دن سے واضح ہے۔ ایکسٹینشن، ایف اے ٹی ایف سے منی بجٹ تک اپوزیشن نے ہر موقع پر سہولت کاری کا کام کیا۔ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان میچ پہلے دن سے فکس ہے۔ اگر یہ کہا جائے تو بے جا نہ ہو گاکہ اپوزیشن عوام کے مسائل پر بات کرنے کی بجائے حکومت کی سہولت کار بنی ہوئی ہے۔ ڈیل اور ڈھیل کے چکر میں قوم کا جینا حرام کر دیا گیا۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے اسلام آباد میں سود کے خلاف جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جلسہ عام سے نائب امراء جماعت اسلامی پروفیسر محمد ابراہیم، میاں محمد اسلم، فرید احمد پراچہ، پنجاب شمالی کے امیر ڈاکٹر طارق سلیم اور اسلام آباد کے امیر نصراللہ رندھاوا نے بھی خطاب کیا۔ جلسہ میں ہزاروں افراد سمیت خواتین بچے اور تمام شعبہ ہائے زندگی کے لوگ شریک ہوئے۔سراج الحق نے کہا کہ سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف نے میرے ساتھ مدینہ منورہ میں بیٹھ کر سودی نظام کے خاتمے کا وعدہ کیا۔ مسجد نبوی میں سود کے خاتمے کا وعدہ کر کے مکر گئے، جو مسجد نبوی میں بیٹھ کر وعدہ پورا نہیں کر سکا، قوم ان کے وعدوں پر کیوں اعتبار کرتی ہے؟ انھوں نے کہا کہ ملک کے 90 فیصد عوام سودی نظام کی وجہ سے بھوکے اور ننگے ہیں۔ 22 کروڑ کی آبادی میں صرف 30 لاکھ لوگ ٹیکس دیتے ہیں۔ لوگ اس لیے ٹیکس نہیں دیتے کہ ملک پر کرپٹ حکمران مسلط ہیں۔ سود کے خاتمے کے لیے ماؤں اور بہنوں نے اپنے زیورات قربان کیے۔ قوم اب کرپٹ حکمرانوں پر اعتبار نہیں کرتی۔ مہنگائی کے طوفان میں لوگ ٹیکس کو بوجھ سمجھتے ہیں۔ شرم کی بات ہے 18 فیصد مزید ٹیکس لگا کر کہتے ہیں اس سے کون سی مہنگائی آئے گی۔ شرم سے عاری حکومت نے مساجد کے بجلی کے بلوں میں ٹی وی کا بل شامل کر دیا۔ یہ خود کہتے تھے پٹرول، چینی، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ ہو ہے تو اس کا مطلب ہے کہ وزیراعظم چور ہے۔ اب تو وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید بھی کہتے ہیں دوائی خریدی تو معلوم ہوا مہنگائی ہے۔ مہنگائی کا ادراک ہونے کے لیے کیا سب وفاقی وزراء کا بیمار ہونا ضروری ہے؟ تاکہ ان بہرے لوگوں کو معلوم ہو ملک میں کتنی ہوشربا مہنگائی ہے۔ آج پورے پنجاب میں کھاد ناپید، کسان سراپا احتجاج ہیں، ان کی صدائیں سننے والا کوئی نہیں۔ فصلوں کی کم پیداوار سے غذائی قلت جیسی صورتحال سے دوچار ہونا پڑ سکتا ہے۔ اس حکومت نے کشمیر کو بیچ کر انڈیا کے حوالے کیا اور ملکی تاریخ کو ناقابل برداشت نقصان پہنچایا۔ امیر جماعت نے کہا کہ وزیراعظم کہتے ہیں گھبرانا نہیں، سکون قبر میں ملے گا۔ حکومت نے سٹیٹ بنک آئی ایم ایف کے حوالے کر دیا ہے جوکہ ملکی معیشت کو تباہ کرنے کے مترادف ہی نہیں غیروں کے حوالے کرنا ہے۔ ملکی معیشت کو گروی رکھنا سنگین غداری ہے، آہنی ہاتھوں سے نمٹنا ہوگا۔ ملکی معیشت کو گروی رکھنے پر سٹیٹ بنک کے گورنر کو برطرف کیا جائے اور اگر نہ کیا تو اسلام آباد کا گھیراؤ کریں گے۔ آج صورتحال یہ ہے کہ دو کروڑ سات لاکھ نوجوان بے روزگار ہیں کوئی پرسان حال نہیں۔ ریٹائرڈ ججوں اور جرنیلوں کو دوبارہ سرکاری ملازمتوں سے نوازا گیا ہے۔ انھوں نے سوال اٹھایا کہ وزیراعظم قوم کو بتائیں کہ ایک کروڑ نوکریوں میں کتنے لوگوں کو روزگار دیااور پجاس لاکھ گھروں میں سے کتنے گھر بنائے۔ وزیراعظم نے روزگار دینے کی بجائے لاکھوں لوگوں کو بے روزگار کیا اور لاکھوں لوگوں سے ان کے گھر کی چھت چھین لی۔ خان صاحب آج لنگر خانوں میں لوگوں کا رش دیکھ کر خوش ہوتے ہیں۔ سود خور حکومت نے سرکاری ملازمین کو سود پر گاڑیاں دیں۔ جتنے سرکاری ملازمین کو سود پر گاڑیاں اور گھر ملے ہیں کہتا ہوں ایک روپیہ سود ادا نہ کریں۔ حکومت نے ہیلتھ کارڈ اور راشن کارڈ کو بھی اپنی سیاست کے لیے استعمال کیا۔ یہی کام پیپلزپارٹی، مسلم لیگ اور جرنیلوں نے کیا ہے۔ ڈرامہ بازی کرنے والی پیپلزپارٹی خود این آراو کر کے اقتدار میں آئی اور نواز شریف نے خود فوجی گملوں میں پرورش پائی۔ اب یہ لوگ کس منہ سے اسٹیبلشمنٹ کو مائنس کرنے کی بات کرتے ہیں۔ لوگوں سے کہتا ہوں جماعت اسلامی کا ساتھ دو۔ 2022ء کا پہلا دن ہے آج سے مہنگائی، بے روزگاری اور سودی نظام کے خلاف اعلان جنگ کرتے ہیں۔ وزیراعظم کو کہتا ہوں اب بس کر دو، حکومت چھوڑ دو، تم نے یہ ملک کرپٹ مافیاز کے حوالے کیا۔ ہمارے دفتروں، بنکوں اور ایوانوں سمیت وزیراعظم ہاؤس میں سب جگہ مافیاز بیٹھے ہیں۔ ان مافیاز نے پی آئی اے، سٹیٹ بنک، سٹیل مل اور معیشت کو کھا لیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ 2022 حکومت کا آخری سال ہے۔ جماعت اسلامی کراچی سے چترال، گوادر سے اسلام آباد تک حکومت کے مخالف تحریک کا اعلان کرتی ہے اور یہ تحریک اب فیصلہ کن ہوگی۔


متعلقہ خبریں


سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے وجود - بدھ 30 اپریل 2025

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان وجود - بدھ 30 اپریل 2025

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم وجود - بدھ 30 اپریل 2025

زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم وجود - منگل 29 اپریل 2025

  8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع وجود - منگل 29 اپریل 2025

  دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اراکین سینیٹ وجود - منگل 29 اپریل 2025

مودی نے سیاسی حکمت عملی یہ بنائی کہ کیسے مسلمانوں کا قتل عام کرنا ہے، عرفان صدیقی بھارت کی لالچی آنکھیں اب جہلم اور چناب کے پانی پر لگی ہوئی ہیں، سینیٹر علی ظفر سینیٹ اجلاس میں اراکین نے کہاہے کہ دنیا بھر میں کہیں بھی دہشت گردی ہو اس کی مذمت کرتے ہیں، پہلگام واقعہ بھارت کی سو...

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اراکین سینیٹ

چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا وجود - منگل 29 اپریل 2025

پاکستان کی خودمختاری و سلامتی کے تحفظ کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتے ہیں پاکستان کے جائز سکیورٹی خدشات کو سمجھتے ہیں ،پہلگام واقعے کی تحقیقات پر زور چین نے پہلگام واقعے کے معاملے پر پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا۔چین کے وزیر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے ...

چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا

پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ وجود - منگل 29 اپریل 2025

مل کر مسئلے کا ذمہ دارانہ حل تلاش کیا جائے،مختلف سطح پر سنجیدہ بات چیت جاری ہے امریکہ نہیں سمجھتا اس میں پاکستان ملوث ہے، سعودیہ و ایران ثالثی پیشکش کرچکے ہیں مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حالیہ واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی اور تناؤ کے درمیان امریکا کا ...

پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ

سیکیورٹی فورسزکی کارروائی، افغانستان سے دراندازی کرنے والے 54دہشت گرد ہلاک وجود - پیر 28 اپریل 2025

  بھارت کے پاکستان پر بے بنیاد الزامات کے وقت ، کارروائی سے واضح ہے یہ کس کے اشارے پر کام کر رہے ہیں، دہشت گردی کے خلاف مہم میں کسی ایک کارروائی میں یہ سب سے زیادہ ہلاکتوں کا ریکارڈ ہے دہشت گرد اپنے غیر ملکی آقاؤںکے اشارے پر پاکستان میں بڑی دہشت گرد کارروائیاں کرنے کے ...

سیکیورٹی فورسزکی کارروائی، افغانستان سے دراندازی کرنے والے 54دہشت گرد ہلاک

ایدھی رضا کاروں پر حیدرآباد میں شرپسندوں کا شدید تشدد وجود - پیر 28 اپریل 2025

ٹنڈو یوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین سے روک دیا، ایدھی ترجمان کا احتجاج قبرستان کے گورکن بھی تشدد کرنے والوں میںشامل، ڈپٹی کمشنر حیدرآباد سے مداخلت کی اپیل حیدرآباد کے ٹنڈویوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین کرنے والے ایدھی رضاکاروں پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا، ج...

ایدھی رضا کاروں پر حیدرآباد میں شرپسندوں کا شدید تشدد

مضامین
بھارت کیا چاہتا ہے؟؟ وجود جمعرات 01 مئی 2025
بھارت کیا چاہتا ہے؟؟

انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب وجود جمعرات 01 مئی 2025
انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب

پاکستان میں بھارتی دہشت گردی وجود جمعرات 01 مئی 2025
پاکستان میں بھارتی دہشت گردی

بھارت کی بین الاقوامی میڈیا میں سبکی وجود بدھ 30 اپریل 2025
بھارت کی بین الاقوامی میڈیا میں سبکی

مسئلہ بلوچستان پر سردار نواب بخش باروزئی کی فکر انگیز باتیں وجود بدھ 30 اپریل 2025
مسئلہ بلوچستان پر سردار نواب بخش باروزئی کی فکر انگیز باتیں

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر