وجود

... loading ...

وجود
وجود

جماعت اسلامی کا حکومت کے خلاف فیصلہ کن تحریک کا اعلان، اسٹیٹ بینک کے گھیراؤ کا اشارہ

اتوار 02 جنوری 2022 جماعت اسلامی کا حکومت کے خلاف فیصلہ کن تحریک کا اعلان، اسٹیٹ بینک کے گھیراؤ کا اشارہ

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ آج ہمارا اسٹیٹ بینک اب ہمارا نہیں، گورنر اسٹیٹ بنک آئی ایم ایف کو جوابد ہے، اس سے استعفیٰ لیا جائے، اگر گورنر سٹیٹ بنک کو نہ ہٹایا گیا تو ہم سٹیٹ بنک کا گھیراؤ کر سکتے ہیں۔ ملک میں مہنگائی کرپٹ حکمرانوں اور سودی نظام کی وجہ سے ہے۔آج ملک میں مہنگائی اور سودی نظام کے خلاف اعلان بغاوت کرتے ہیں۔ سودی نظام یہودی نظام معیشت ہے،اس کو مسترد کرتے ہیں۔ پاکستان کو سودی اور کرپٹ نظام کے لیے نہیں بنایا گیا تھا۔ قائداعظم نے خود سود کے خلاف اسلامی نظام معیشت کی بات کی تھی۔ آئین پاکستان بھی سودی نظام کو یکسر مسترد کرتا ہے۔ آئین پاکستان کا تقاضا ہے ملک میں سودی نظام نہ ہو۔ سودی نظام کے علمبردار سود خور حکمران ہیں۔ سودی نظام کا وجود آج امریکہ و برطانیہ میں ختم ہو رہا اور جاپان نے شرح سود کو صفر کر دیا لیکن ہمارے ملک کے معاشی نظام کو ایک سازش کے تحت سود کی زنجیروں میں چکڑا گیا۔سودی نظام معیشت کی وجہ سے پاکستان کا ہر بچہ مقروض ہے۔ ملکی آمدنی کا 35 سے 40 فیصد سودی قرضوں کی واپسی میں چلا جاتا ہے، لیکن حکومت مدینہ کی اسلامی ریاست کے جھوٹے دعوے کرتی ہے۔ 75 سالوں کا تجربہ کہتا ہے ملک سودی نظام کی وجہ سے ترقی نہیں کر سکا۔ سینیٹ سے بغیر سود اوپن تجارت کا بل پیش ہو کرمشترکہ طور پر منظور بھی ہوا، لیکن حکومت قومی اسمبلی میں اس کو پیش نہیں کرنا چاہتی۔ حکومتی ناکامی کے ساتھ اپوزیشن کی ناکامی اور ملی بھگت پہلے دن سے واضح ہے۔ ایکسٹینشن، ایف اے ٹی ایف سے منی بجٹ تک اپوزیشن نے ہر موقع پر سہولت کاری کا کام کیا۔ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان میچ پہلے دن سے فکس ہے۔ اگر یہ کہا جائے تو بے جا نہ ہو گاکہ اپوزیشن عوام کے مسائل پر بات کرنے کی بجائے حکومت کی سہولت کار بنی ہوئی ہے۔ ڈیل اور ڈھیل کے چکر میں قوم کا جینا حرام کر دیا گیا۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے اسلام آباد میں سود کے خلاف جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جلسہ عام سے نائب امراء جماعت اسلامی پروفیسر محمد ابراہیم، میاں محمد اسلم، فرید احمد پراچہ، پنجاب شمالی کے امیر ڈاکٹر طارق سلیم اور اسلام آباد کے امیر نصراللہ رندھاوا نے بھی خطاب کیا۔ جلسہ میں ہزاروں افراد سمیت خواتین بچے اور تمام شعبہ ہائے زندگی کے لوگ شریک ہوئے۔سراج الحق نے کہا کہ سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف نے میرے ساتھ مدینہ منورہ میں بیٹھ کر سودی نظام کے خاتمے کا وعدہ کیا۔ مسجد نبوی میں سود کے خاتمے کا وعدہ کر کے مکر گئے، جو مسجد نبوی میں بیٹھ کر وعدہ پورا نہیں کر سکا، قوم ان کے وعدوں پر کیوں اعتبار کرتی ہے؟ انھوں نے کہا کہ ملک کے 90 فیصد عوام سودی نظام کی وجہ سے بھوکے اور ننگے ہیں۔ 22 کروڑ کی آبادی میں صرف 30 لاکھ لوگ ٹیکس دیتے ہیں۔ لوگ اس لیے ٹیکس نہیں دیتے کہ ملک پر کرپٹ حکمران مسلط ہیں۔ سود کے خاتمے کے لیے ماؤں اور بہنوں نے اپنے زیورات قربان کیے۔ قوم اب کرپٹ حکمرانوں پر اعتبار نہیں کرتی۔ مہنگائی کے طوفان میں لوگ ٹیکس کو بوجھ سمجھتے ہیں۔ شرم کی بات ہے 18 فیصد مزید ٹیکس لگا کر کہتے ہیں اس سے کون سی مہنگائی آئے گی۔ شرم سے عاری حکومت نے مساجد کے بجلی کے بلوں میں ٹی وی کا بل شامل کر دیا۔ یہ خود کہتے تھے پٹرول، چینی، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ ہو ہے تو اس کا مطلب ہے کہ وزیراعظم چور ہے۔ اب تو وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید بھی کہتے ہیں دوائی خریدی تو معلوم ہوا مہنگائی ہے۔ مہنگائی کا ادراک ہونے کے لیے کیا سب وفاقی وزراء کا بیمار ہونا ضروری ہے؟ تاکہ ان بہرے لوگوں کو معلوم ہو ملک میں کتنی ہوشربا مہنگائی ہے۔ آج پورے پنجاب میں کھاد ناپید، کسان سراپا احتجاج ہیں، ان کی صدائیں سننے والا کوئی نہیں۔ فصلوں کی کم پیداوار سے غذائی قلت جیسی صورتحال سے دوچار ہونا پڑ سکتا ہے۔ اس حکومت نے کشمیر کو بیچ کر انڈیا کے حوالے کیا اور ملکی تاریخ کو ناقابل برداشت نقصان پہنچایا۔ امیر جماعت نے کہا کہ وزیراعظم کہتے ہیں گھبرانا نہیں، سکون قبر میں ملے گا۔ حکومت نے سٹیٹ بنک آئی ایم ایف کے حوالے کر دیا ہے جوکہ ملکی معیشت کو تباہ کرنے کے مترادف ہی نہیں غیروں کے حوالے کرنا ہے۔ ملکی معیشت کو گروی رکھنا سنگین غداری ہے، آہنی ہاتھوں سے نمٹنا ہوگا۔ ملکی معیشت کو گروی رکھنے پر سٹیٹ بنک کے گورنر کو برطرف کیا جائے اور اگر نہ کیا تو اسلام آباد کا گھیراؤ کریں گے۔ آج صورتحال یہ ہے کہ دو کروڑ سات لاکھ نوجوان بے روزگار ہیں کوئی پرسان حال نہیں۔ ریٹائرڈ ججوں اور جرنیلوں کو دوبارہ سرکاری ملازمتوں سے نوازا گیا ہے۔ انھوں نے سوال اٹھایا کہ وزیراعظم قوم کو بتائیں کہ ایک کروڑ نوکریوں میں کتنے لوگوں کو روزگار دیااور پجاس لاکھ گھروں میں سے کتنے گھر بنائے۔ وزیراعظم نے روزگار دینے کی بجائے لاکھوں لوگوں کو بے روزگار کیا اور لاکھوں لوگوں سے ان کے گھر کی چھت چھین لی۔ خان صاحب آج لنگر خانوں میں لوگوں کا رش دیکھ کر خوش ہوتے ہیں۔ سود خور حکومت نے سرکاری ملازمین کو سود پر گاڑیاں دیں۔ جتنے سرکاری ملازمین کو سود پر گاڑیاں اور گھر ملے ہیں کہتا ہوں ایک روپیہ سود ادا نہ کریں۔ حکومت نے ہیلتھ کارڈ اور راشن کارڈ کو بھی اپنی سیاست کے لیے استعمال کیا۔ یہی کام پیپلزپارٹی، مسلم لیگ اور جرنیلوں نے کیا ہے۔ ڈرامہ بازی کرنے والی پیپلزپارٹی خود این آراو کر کے اقتدار میں آئی اور نواز شریف نے خود فوجی گملوں میں پرورش پائی۔ اب یہ لوگ کس منہ سے اسٹیبلشمنٹ کو مائنس کرنے کی بات کرتے ہیں۔ لوگوں سے کہتا ہوں جماعت اسلامی کا ساتھ دو۔ 2022ء کا پہلا دن ہے آج سے مہنگائی، بے روزگاری اور سودی نظام کے خلاف اعلان جنگ کرتے ہیں۔ وزیراعظم کو کہتا ہوں اب بس کر دو، حکومت چھوڑ دو، تم نے یہ ملک کرپٹ مافیاز کے حوالے کیا۔ ہمارے دفتروں، بنکوں اور ایوانوں سمیت وزیراعظم ہاؤس میں سب جگہ مافیاز بیٹھے ہیں۔ ان مافیاز نے پی آئی اے، سٹیٹ بنک، سٹیل مل اور معیشت کو کھا لیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ 2022 حکومت کا آخری سال ہے۔ جماعت اسلامی کراچی سے چترال، گوادر سے اسلام آباد تک حکومت کے مخالف تحریک کا اعلان کرتی ہے اور یہ تحریک اب فیصلہ کن ہوگی۔


متعلقہ خبریں


قبائلی عمائدین کی مدد سے جرگہ، پاکستان، افغانستان کا جنگ بندی پر اتفاق وجود - پیر 20 مئی 2024

خیبر پختونخوا میں سرحد پر 4روز تک جاری رہنے والی جھڑپوں کے بعد پاکستان اور افغانستان کے قبائلی عمائدین اور حکام پر مشتمل ایک جرگے نے جنگ بندی پر اتفاق کرلیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق جمعہ کو پاکستان اور افغانستان کی افواج کے درمیان جھڑپوں میں اضافے کے باعث کرم میں خرلاچی بارڈر کراسنگ ...

قبائلی عمائدین کی مدد سے جرگہ، پاکستان، افغانستان کا جنگ بندی پر اتفاق

پنشن سسٹم خطرناک ، دس برسوں میں لاگت100کھرب تک پہنچنے کا خطرہ وجود - پیر 20 مئی 2024

ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان کے پنشن سسٹم کے اصلاحات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر فوری اقدامات نہیں کیے گئے تو یہ لاگت اگلے 10 سالوں میں 100 کھرب تک پہنچ جائے گی۔جارجیا میں میڈیا بریفنگ کے دوران ایشیائی ترقیاتی بینک کے سینئر ماہر اقتصادیات ایکو ککاوا نے کہا کہ پاکستان میں پنشن ...

پنشن سسٹم خطرناک ، دس برسوں میں لاگت100کھرب تک پہنچنے کا خطرہ

وزیراعظم شہباز شریف کاکرغزستان میں پاکستانی سفیر سے رابطہ وجود - پیر 20 مئی 2024

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کرغزستان میں پاکستان کے سفیر حسن علی ضیغم سے ٹیلی فونک رابطہ کر کے پاکستانی طلبا ء کو واپس لانے والے خصوصی طیارے کے حوالے سے ضروری انتظامات کرنے کی ہدایت کی۔وزیراعظم کی ہدایت پر خصوصی طیارہ بشکیک کرغزستان کے لئے روانہ ہو گا اور 130 پاکستانی طلبا کو لے ...

وزیراعظم شہباز شریف کاکرغزستان میں پاکستانی سفیر سے رابطہ

وزیرِ اعلیٰ نے ایس ایچ او کورنگی انڈسٹریل ایریا کو معطل کر دیا وجود - پیر 20 مئی 2024

وزیرِ اعلیٰ سندھ سیدمراد علی شاہ نے کورنگی انڈسٹریل ایریا کے ایس ایچ او کو معطل کر دیا۔اتوارکی صبح وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی میں جاری مختلف پروجیکٹس کا دورہ کیا، صوبائی وزراء شرجیل میمن، ناصر شاہ، سعید غنی اور میئر کراچی مرتضیٰ وہاب بھی ان کے ہمراہ تھے ۔مراد علی شا...

وزیرِ اعلیٰ نے ایس ایچ او کورنگی انڈسٹریل ایریا کو معطل کر دیا

پاکستان کو تباہ و برباد کرنے والوں کا احتساب ہونا چاہیے ،نواز شریف وجود - هفته 18 مئی 2024

(رپورٹ: ہادی بخش خاصخیلی) پاکستان مسلم لیگ (ن ) کے قائد نواز شریف کا کہنا ہے کہ بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پیٹھ میں چھرا گھونپا، ساتھ چلنے کی یقین دہانی کروائی، پھر طاہرالقادری اور ظہیرالاسلام کے ساتھ لندن جاکر ہماری حکومت کے خلاف سازش کا جال بُنا۔نواز شریف نے قوم س...

پاکستان کو تباہ و برباد کرنے والوں کا احتساب ہونا چاہیے ،نواز شریف

سیاسی پارٹیاں نواز شریف سے مل کر چلیں، شہباز شریف وجود - هفته 18 مئی 2024

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعتیں قوم کے لیے نواز شریف سے مل کر چلیں، نواز شریف ہی ملک میں یکجہتی لا سکتے ہیں، مسائل سے نکال سکتے ہیں۔ن لیگ کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف کو صدارت سے علیحدہ کر کے ظلم کیا گیا تھا، ن لی...

سیاسی پارٹیاں نواز شریف سے مل کر چلیں، شہباز شریف

ہاسٹل میں محصور ہیں، دوبارہ حملے کی اطلاعات ہیں ، بشکیک سے پاکستانی طلبا کے پیغامات وجود - هفته 18 مئی 2024

کرغزستان میں پھنسے اوکاڑہ، آزاد کشمیر، فورٹ عباس اور بدین کے طلبا کے پیغامات سامنے آگئے ، وہ ہاسٹل میں محصور ہیں جہاں ان پر حملے ہوئے اور انہیں مارا پیٹا گیا جبکہ ان کے پاس کھانے پینے کی اشیا بھی ختم ہوچکی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کرغزستان میں فسادات کے سبب پاکستانی طلبا خوف کے ما...

ہاسٹل میں محصور ہیں، دوبارہ حملے کی اطلاعات ہیں ، بشکیک سے پاکستانی طلبا کے پیغامات

جنگ کے بعد ،غزہ میں ملٹری حکومت کے اسرائیلی منصوبے کا انکشاف وجود - هفته 18 مئی 2024

اسرائیلی اخبار نے کہا ہے کہ سینئر سکیورٹی حکام نے حال ہی میں حماس کے ساتھ جنگ کے خاتمے کے بعد غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوجی حکومت کے قیام کی لاگت کا تخمینہ لگانے کی درخواست کی تھی، جس کے اندازے کے مطابق یہ لاگت 20 ارب شیکل سالانہ تک پہنچ جائے گی۔اخبار نے ایک سرکاری رپورٹ کا حوالہ ...

جنگ کے بعد ،غزہ میں ملٹری حکومت کے اسرائیلی منصوبے کا انکشاف

حکومت نے ایک بار پھر عوام پر بجلی گرا دی وجود - هفته 18 مئی 2024

حکومت نے ایک بار پھر عوام پر بجلی گرا دی ، قیمت میں مزید ایک روپے 47 پیسے اضافے کی منظوری دے دی گئی۔نیپرا ذرائع کے مطابق صارفین سے وصولی اگست، ستمبر اور اکتوبر میں ہو گی، بجلی کمپنیوں نے پیسے 24-2023 کی تیسری سہ ماہی ایڈجسمنٹ کی مد میں مانگے تھے ، کیپسٹی چارجز کی مد میں31ارب 34 ک...

حکومت نے ایک بار پھر عوام پر بجلی گرا دی

واجبات ، لوڈشیڈنگ کے مسائل حل کریں،وزیراعلیٰ کے پی کا وفاق کو 15دن کا الٹی میٹم وجود - هفته 18 مئی 2024

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے وفاقی حکومت کو صوبے کے واجبات اور لوڈشیڈنگ کا مسئلہ حل کرنے کے لیے 15دن کا وقت دے دیا۔صوبائی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نے کہا کہ آپ کا زور کشمیر میں دیکھ لیا،کشمیریوں کے سامنے ایک دن میں حکومت کی ہوا نکل گئی، خیبر پخ...

واجبات ، لوڈشیڈنگ کے مسائل حل کریں،وزیراعلیٰ کے پی کا وفاق کو 15دن کا الٹی میٹم

اڈیالہ جیل میں سماعت ، بشری بی بی غصے میں، عمران خان کے ساتھ نہیں بیٹھیں وجود - هفته 18 مئی 2024

اڈیالہ جیل میں 190 ملین پائونڈ کیس کی سماعت کے دوران عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی شدید غصے میں دکھائی دیں جبکہ بانی پی ٹی آئی بھی کمرہ عدالت میں پریشان نظر آئے ۔ نجی ٹی و ی کے مطابق اڈیالہ جیل میں بانی پاکستان تحریک انصاف کے خلاف 190 ملین پائونڈ ریفرنس کی سماعت ہوئی جس سلسلے می...

اڈیالہ جیل میں سماعت ، بشری بی بی غصے میں، عمران خان کے ساتھ نہیں بیٹھیں

اداروں کے کردارکا جائزہ،پی ٹی آئی کاجوڈیشل کمیشن کے ذریعے تحقیقات کا مطالبہ وجود - هفته 18 مئی 2024

پاکستان تحریک انصاف نے انتخابات میں اداروں کے کردار پر جوڈیشل کمیشن کے ذریعے تحقیقات کرانے کا مطالبہ کردیا۔ ایک انٹرویو میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن)نے فارم 47 کا فائدہ اٹھایا ہے ، لہٰذا یہ اس سے پیچھے ہٹیں اور ہماری چوری ش...

اداروں کے کردارکا جائزہ،پی ٹی آئی کاجوڈیشل کمیشن کے ذریعے تحقیقات کا مطالبہ

مضامین
کچہری نامہ (٤) وجود پیر 20 مئی 2024
کچہری نامہ (٤)

محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے ! وجود پیر 20 مئی 2024
محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے !

عصرحاضرکادہشت گرد وجود پیر 20 مئی 2024
عصرحاضرکادہشت گرد

چائے والا کروڑوں مالیت کے اثاثوں کا مالک وجود پیر 20 مئی 2024
چائے والا کروڑوں مالیت کے اثاثوں کا مالک

جذبہ حب الپتنی وجود اتوار 19 مئی 2024
جذبہ حب الپتنی

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر