... loading ...
افغان دارالحکومت کابل میں بلائے گئے لویہ جرگہ نے انسانی حقوق کی بنیاد’ افغانستان کے وسیع تر مفاداورجنگ کے خاتمہ کے لئے متفقہ طورپر طالبان کے 400 قیدیوں کو رہاکرنے پر رضامندی کا اظہارکیا ہے تاہم حتمی فیصلے کا باضابطہ اعلان (آج)اتوار کے روز کیا جائے گاجس کے نتیجے میں آئندہ چند روز میں طالبان اور افغان حکومت کے مابین براہ راست مذاکرات کا عمل قطر کے دارالخلافہ دوحہ میں شروع ہونے کا قوی امکان پیداہوگیاہے ۔ ہفتہ کے روز لویہ جرگہ کے چیئرمین ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ نے لویہ جرگہ سے اپنے خطاب میں کہا کہ لویہ جرگہ نے طالبان کے 400 قیدیوں کی رہائی پر رضامندی کا اظہارکیا ہے ۔اْنہوں نے کہا کہ لویہ جرگہ میں قائم 50 کمیٹیوں میں سے کسی بھی کمیٹی نے طالبان قیدیوں کی رہائی کی مخالفت نہیں کی بلکہ اپنی تجاویز میں بتایا ہے کہ امن مذاکرات کے لئے طالبان قیدیوں کو رہاکیا جائے تاکہ طالبان کے پاس کوئی بہانہ باقی نہ رہے تاہم عبداللہ عبداللہ نے توقع ظاہرکی کہ طالبان 400 قیدیوں کی رہائی کے بعد مذاکرات کے لئے مزید کوئی شرائط نہیں رکھیں گے اوراگر طالبان نے مزید کوئی شرط رکھ دی تو پھرافغان عوام فیصلہ کریں گے ۔ عبداللہ نے مزید کہا کہ طالبان قیدیوں کی رہائی کے بعد مذاکرات جلد شروع ہوں گے ۔ بعدازاں پریس کانفرنس میں لویہ جرگہ کے چیئرمین عبداللہ عبد اللہ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ زیرحراست 400 طالبان قیدیوں میں تمام افغان ہیں اور ابھی تک کسی قیدی کو رہانہیں کیا گیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق لویہ جرگہ نے حقوق العباد ‘ انسانی ہمدردی کی بنیاد ‘ ملک کے وسیع تر مفاد اور امن کی خاطر طالبان قیدیوں کو رہا کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔ افغان صدر اشرف غنی نے طالبان کے 400 قیدیوں کی رہائی کے معاملہ پر ملک بھر سے خواتین سمیت 3200 ممتازشخصیات کو لویہ جرگہ میں دعوت تھی جس کا پہلا سیشن جمعہ کے روز کابل میں ہوا تھا۔ اس موقع پرکابل میں سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے تھے ۔ افغان صدر نے اپنے افتتاحی تقریر میں کہا تھا کہ اًن کے پاس آئین کی رو سے اختیار نہیں کہ وہ 400 قیدیوں کی رہائی کا حکم دے جس کے لئے اًنہوں نے لویہ جرگہ بلایا۔اشرف غنی نے لویہ جرگہ کے شرکاء سے اپیل کی تھی کہ وہ طالبان قیدیوں کی رہائی کا فیصلہ کریں تاہم افغان صدر نے اس بات پر زوردیا تھا کہ اگر ان قیدیوں کو رہاکیا گیا تو طالبان کے ساتھ امن مذاکرات کا آغاز ہوسکتا ہے ۔ ادھر طالبان نے کہا تھا کہ اگر اًن کے 400 قیدیوں کو رہا کردیا گیا تو تین دن کے اندر افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات شروع ہوسکتے ہیں ورنہ پھر جنگ کا راستہ اپنائیں گے ۔ یاد رہے کہ افغان حکومت نے فروری معاہدہ کے پیش نظر طالبان کے 5 ہزارمیں سے 4600 قیدیوں کو پہلے ہی مرحلہ وار رہا کردیا تھا جبکہ طالبان نے حکومت کے ایک ہزار قیدیوں کو رہاکیا تھا۔طالبان نے حکومت سے مذاکرات کرنے کے لئے اپنے باقی 400 قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا تاہم افغان صدرنے ان قیدیوں کو انتہائی خطرناک جرائم میں ملوث ہونے کی وجہ سے رہا کرنے سے انکار کیا تھا جس پر دونوں فریقین کے مابین ڈیڈلاک پیداہوگیا تھا۔اب طالبان کے 400 قیدیوںکی رہائی کے متوقع فیصلے کے بعداس بات کا قوی امکان ہے کہ آئندہ چند روز میں قطر میں افغان حکومت اور طالبان رہنماؤں کے مابین براہ راست مذاکرات کا عمل شروع ہوجائے گا۔
افواج پاکستان دشمن کو منہ توڑ جواب دینے کیلئے تیار ہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ پاکستان ایک پُر امن ملک ہے اور خطے میں امن چاہتا ہے لیکن اگر پاکستان پر جارحیت مسلط کی جاتی ہے تو افواج پاکستان دشمن کو منہ توڑ جواب دینے کیلئے تیار ہیں۔ذرا...
سلامتی کونسل کے اجلاس میں بھارت کے جارحانہ اقدامات، اور اشتعال انگیزی سے آگاہ کیا جائے گا ، سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے بھارتی اقدامات کو بھی اُجاگر کرنے کا فیصلہ سلامتی کونسل اجلاس میں خطے کی موجودہ صورتحال پر بریفنگ دی جائے گی، وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی پاکستان ک...
ہمارے پاس انٹیلی جنس شواہد ہیں کہ بھارت پاکستان پر حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے،پانی کے مسئلے پر کسی بھی جارحیت کا جواب جنگ سے ہوگا، پاکستان اپنی سرحدوں کے دفاع میں کسی بھی حد تک جائے گا اگر بھارت کی جانب سے حملہ کیا گیا تو مکمل طاقت سے جواب دیا جائے گا، پاکستا...
امبالا سے اڑنے والے طیاروں کو واپس بھگانے کی تفصیلات منظر عام پر آگئیں کسی بھی ممکنہ حادثے سے بچنے کیلئے واپس امبالا جانے سے گریز‘ سری نگر پر لینڈ پاک فضائیہ نے 29 اور 30 اپریل کی شب بھارت کی پاکستان کی جانب پیش قدمی کی کوشش کو کیسے ناکام بنایا؟ اور بھارت کے 4 جدید رافیل طیا...
تیسرے ملکوں کے پرچم بردار جہازوں کو بھی بھارتی بندرگاہ پر لنگر انداز ہونے سے روک دیا بھارت نے پاکستان کی ایکسپورٹ کو متاثر کرنے کے لیے نیا ہتھکنڈا اختیار کرلیا، رپورٹ بھارت نے پاکستان کی بین الاقوامی تجارت پر وار کرتے ہوئے پاکستانی کنٹینرز لے کر بھارتی بندرگاہ پر لن...
وفاقی وزرا کی تنخوا ہیں2لاکھ سے بڑھا کر 5 لاکھ 19 ہزارروپے کر دی گئیں صدر مملکت نے تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کا آرڈیننس جاری کردیا سرحدوں پر تناؤ اور ملک کے جنگی حالات سے دوچار ہو نے کے باوجود حکمران اپنے اپنے اللوں تللوں میں کوئی کمی کرنے کو تیار نہیں۔ بھارت کی طرف سے ب...
کشمیر میں حالیہ حملے کے بعد بھارتی جارحانہ اقدامات کے نتیجے میں پیدا ہونے والی صورتحال پر پاکستان گہری نظر رکھے ہوئے ہے جب مناسب وقت آئے گا تو پاکستان اجلاس بلانے کی درخواست کرے گا دہشت گردی میں بھارت ملوث ہے ، نہ صرف پاکستان بلکہ شمالی امریکا تک کے معاملات میںیہ بات دستاویزی ...
ہمارے لوگوں کو بے عزت کروگے ، ہماری نسل کشی کروگے ، ہماری خواتین کو سڑکوں پر گھسیٹو گے ، ہمارے نوجوانوں کی مسخ شدہ لاشیں پھینکو گے تو اس کے بعد بھی آپ کہو گے کہ ہم خاموش رہیں ہم پاکستان کی پارلیمنٹ اور عدلیہ سمیت تمام فورمز پر گئے لیکن ہمیں مایوسی کے سوا کچھ نہیں ملا...
پہلگام میں صرف ہندوؤں کو نہیں بلکہ مسلمانوں اور دوسرے ممالک کے لوگوں کو بھی ٹارگٹ کیا انسانی حقوق کی کارکن اور حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا ہے کہ بھارت پہلگام فالز فلیگ کی آڑ میں کشمیریوں کو ٹارگٹ کر رہا ہے ، کشمیری قوم بڑی بھاری قیمت ادا کر رہی ہے ۔پریس کان...
عالمی صحافتی تنظیم رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز کی 180ممالک میں آزادی صحافت کی صورتحال پر رپورٹ جاری عالمی پریس فریڈم انڈیکس میں پاکستان کی تنزلی ہوگئی۔عالمی صحافتی تنظیم رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز نے 180ممالک میں آزادی صحافت کی صورتحال پر نئی رپورٹ جاری کردی۔عالمی پریس فریڈم ان...
بھارتی اقدامات پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی کوششوں سے توجہ ہٹانے کی مذموم کوشش ہے بھارت کی اشتعال انگیز کارروائیوں کے باوجود پاکستان کا ردعمل ذمہ دارانہ رہا ہے، شہباز شریف وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پہلگام واقعہ کے بعد بھارت کی اشتعال انگیز کارروائیوں کے با...
موجودہ حالات میںچین کے ساتھ مشترکہ فوجی تعاون کی بات چیت شروع کرنا ضروری ہے بنگلادیش کے عبوری سربراہ محمد یونس کے قریبی ساتھی فضل الرحمان کا بھارت کو کرار جواب بنگلادیش کے سابق آرمی آفیسر فضل الرحمان نے خبردار کیا ہے کہ اگر پاکستان پر حملہ ہوا تو ہم بھارت کی 7شمال مشرقی ریا...