وجود

... loading ...

وجود

سپناقتل کیس ،دوست محمدکھوسہ کیلئے پی ٹی آئی ٹکٹ کی را ہ میں رکاوٹ بن گیا

جمعرات 14 جون 2018 سپناقتل کیس ،دوست محمدکھوسہ کیلئے پی ٹی آئی ٹکٹ کی را ہ میں رکاوٹ بن گیا

ایک طویل عرصہ انتظار کرنے کے بعد کھوسہ قبیلہ کے سردار اور سابق گورنر پنجاب سردار ذوالفقار خان کھوسہ نے بالآخر پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرلی لیکن یہ شمولیت ان کے لیے اس حوالے سے بھاری پتھر ثابت ہوئی کہ جب تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری کی طرف سے کہا گیا کہ سردار ذوالفقار خان کھوسہ کے بیٹے دوست محمد کھوسہ کو تحریک انصاف میں شامل نہیں کیا گیا۔ اس کی وجہ یہ بتائی گئی کہ وہ ڈیرہ غازی خان میں رونما ہونے والے ’’سپنا کیس‘‘ میں ملوث رہے ہیں۔ اس وجہ سے انہیں تحریک انصاف میں شامل نہیں کیا جاسکتا۔

جب ایک صحافی نے جہانگیر ترین سے پوچھا کیا دوست محمد کھوسہ بھی تحریک انصاف میں شامل ہوئے ہیں تو انہوں نے گول مول سا جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہی لوگ شامل ہوئے ہیں جو اس وقت سامنے ہیں۔ یاد رہے کہ گروپ فوٹو میں دوست محمد کھوسہ موجود نہیں تھے۔ یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ دوست محمد کھوسہ ذوالفقار خان کھوسہ کے وہ بیٹے ہیں جو ہمیشہ ان کے ساتھ رہے ہیں جبکہ ان کے دوسرے بیٹے کبھی تحریک انصاف ، کبھی پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیار کرتے رہے مگر دوست محمد کھوسہ کی وابستگی ہمیشہ اپنے والد کے ساتھ رہی۔ یہی وجہ ہے کہ جب ایسی باتیں سامنے آئیں کہ تحریک انصاف نے دوست محمد کھوسہ کو پارٹی میں لینے سے انکار کیا ہے تو سردارذوالفقار خان کھوسہ کی طرف سے شدید ردعمل سامنے آیا۔ انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ دوست محمد خان کھوسہ میرا بیٹا ہے اور میرے ساتھ تحریک انصاف میں شامل ہوا ہے۔ انہوں نے فواد چوہدری پر بھی سخت تنقید کی اور کہا کہ میں عمران خان کی پارٹی میں شامل ہوا ہوں۔ فواد چوہدری کون ہے میں اسے نہیں جانتا۔

اصل مسئلہ یہ ہے کہ جب کھوسہ خاندان نے تحریک انصاف میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا تو اس سے چند روز پہلے فاروق بندیال کی تحریک انصاف میں شمولیت پر ایک طوفان برپا ہوچکا تھا کہ عمران خان نے شبنم کیس میں ملوث ایک مجرم کو پارٹی میں لے کر یہ ثابت کیا ہے کہ وہ ہر شخص کو قبول کرنے کے لیے تیار ہیں۔ چاہے وہ جرم کا پس منظر ہی کیوں نہ رکھتا ہو۔ شدید ردعمل سامنے آنے کے بعد عمران خان نے فاروق بندیل کو پارٹی سے نکال دیا۔ اس لیے جب یہ خبریں آئیں کہ کھوسہ خاندان تحریک انصاف میں شامل ہو رہا ہے تو ’’سپناکیس‘‘ کا معاملہ بھی سامنے آگیا۔ عوامی ردعمل سے بچنے کے لیے تحریک انصاف نے یہ حکمت عملی اختیار کی کہ فی الوقت دوست محمد خان کھوسہ کے معاملہ کو دبا دیا جائے لیکن کھوسہ خاندان کو اس صورتحال کی وجہ سے سیاسی طور پر خاصا نقصان پہنچا ہے کیونکہ ذوالفقار خان کھوسہ یہ اْمید لگائے بیٹھے تھے کہ صوبائی اسمبلی کی ٹکٹ وہ دوست محمد کھوسہ کو لے کر دیں گے جبکہ وہ خود اور ان کے بیٹے حسام الدین کھوسہ اور سیف الدین کھوسہ تینوں قومی اسمبلی کا الیکشن لڑیں گے لیکن حالیہ صورتحال کے پیش نظر شاید دوست محمد کھوسہ کو تحریک انصاف کا ٹکٹ نہ مل سکے۔ اس صورت میں یہ امکان ہے کہ دوست محمد کھوسہ آزاد امیدوار کی حیثیت سے انتخابات میں حصہ لیں اور پی ٹی آئی اپنا امیدوار ان کے مقابلے میں کھڑا نہ کرکے ان کی حمایت کرے۔

بہرحال تحریک انصاف کو کھوسہ خاندان کی تحریک انصاف میں شمولیت کی وجہ سے ڈیرہ غازی خان میں مضبوط امیدوار مل گئے ہیں اور جس طرح دوسرے شہروں میں سابق ارکان اسمبلی نے تحریک انصاف میں شامل ہو کر مسلم لیگ اور پیپلزپارٹی کے لیے مشکلات پیدا کردی ہیں۔ اسی طرح ڈیرہ غازی خان میں بھی کھوسہ خاندان کی وجہ سے تحریک انصاف کو دوسری جماعتوں کے مقابلے میں سبقت حاصل ہوگئی ہے۔جہاں تک مشکلات کا تعلق ہے تو ٹکٹوں کی تقسیم کے سلسلے میں سب سے زیادہ مشکلات کا سامنا تحریک انصاف کو ہے۔ اصل میں تحریک انصاف کے اندر جو بڑے اور موثر گروپ بن گئے ہیں انہوںنے چیئرمین عمران خان کے لیے بہت سی دشواری پیدا کردی ہے۔

سب سے بری حالت ضلع ملتان کی ہے جہاں اگر ٹکٹیں تقسیم کربھی دی گئیں تو انتشار کا خاتمہ ممکن نہیں ہوسکے گا۔ یہاں دو بڑے گروپ مخدوم شاہ محمود قریشی اور جہانگیر خان ترین کی سربراہی میں کام کر رہے ہیں اور ہر ایک کی یہ کوشش ہے کہ اس کے گروپ کو زیادہ سے زیادہ نشستیں ملیں۔ ایک بڑی ہلچل سابق وفاقی وزیر حاجی سکندر حیات بوسن کی تحریک انصاف میں شمولیت کے حوالے سے مچی ہوئی ہے۔ اس کی متوقع شمولیت کے خلاف مقامی عہدیداروں اور امیدواروں نے پریس کانفرنس بھی کی اور کھلے لفظوں میں کہا کہ اگر انہیں پارٹی ٹکٹ دیا گیا تو پارٹی کو شدید نقصان پہنچے گا۔ اس ضمن میں کہا یہ جاتا رہا کہ مخدوم شاہ محمود قریشی ان کی پارٹی میں شمولیت اور ٹکٹ دینے کے خلاف ہیں جبکہ جہانگیر خان ترین چاہتے ہیں کہ انہیں ٹکٹ دیا جائے۔ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ گزشتہ کئی برسوں سے اس حلقے میں احمد حسین ڈیہڑ اور خالد جاوید وڑائچ عوام سے بھرپور رابطہ رکھے ہوئے ہیں۔ عمران خان جب گزشتہ دنوں ممبر سازی مہم کے سلسلے میں ملتان آئے تھے تو الپہ کے علاقے میں جو سکندر بوسن کا گڑھ سمجھا جاتاہے وہاں احمد حسین ڈیہڑ نے ایک بڑا جلسہ منعقد کیا تھا۔ اسی طرح خالد جاوید وڑائچ نے اس حلقہ کے عوام کی سہولت کے لیے فری بس سروس چلا رکھی ہے۔ اب ایسے میں ان لوگوں کا مزاحمتی ردعمل عین منطق کے مطابق ہے لیکن حاجی سکندر بوسن کے ذرائع بتاتے ہیں کہ وہ مسلم لیگ ن کے پلیٹ فارم سے انتخابات میں حصہ نہیں لیناچاہتے۔ اگر انہیں تحریک انصاف کی طرف سے ٹکٹ نہ بھی ملا تو وہ آزاد امیدوار کی حیثیت سے انتخابات میں حصہ لیں گے۔

یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ خود شاہ محمود قریشی ایم این اے کے ساتھ ایم پی اے کا الیکشن بھی لڑنا چاہتے ہیں۔ ان کو اپنے لیے بھی صوبائی اسمبلی کی ٹکٹ کے حصول میں مزاحمت کا سامنا ہے۔ وہ جس صوبائی حلقہ سے انتخابات میں حصہ لینا چاہتے ہیں وہاں پہلے سے موجود تحریک انصاف کے ٹکٹ ہولڈر رانا عبدالجبار ، دوسرے سرگرم رہنما میاں جمیل اور سلمان نعیم نظریں گاڑے ہوئے ہیں۔ اسی طرح شجاع آباد کے علاقہ میں ابراہیم خان قومی اسمبلی کے ٹکٹ کے خواہش مند ہیں لیکن ذرائع کے مطابق شاہ محمود قریشی ، نواب لیاقت علی کو ٹکٹ دلوانا چاہتے ہیں۔ اس طرح ایک عجیب سی کھچڑی پک رہی ہے اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے لیے اپنے دو بڑوں کی اس جنگ کو سنبھالنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ توقع یہی ہے کہ ان حلقوں کے لیے ٹکٹوں کا اعلان عام شیڈول سے ہٹ کر کیا جائے گا اور اعلان ہونے کے بعد بھی ردعمل کی صورت میں فیصلہ تبدیل بھی کیا جا سکتا ہے۔


متعلقہ خبریں


استنبول میں جاری پاک-افغان مذاکرات میں ڈیڈلاک وجود - هفته 08 نومبر 2025

پاکستان اصولی مؤقف پر قائم ہے کہ افغانستان سے ہونے والی دہشت گردی پر قابو پانا افغانستان کی ذمہ داری ہے،پاکستان نے مذاکرات میں ثالثی پر ترکیے اور قطر کا شکریہ ادا کیا ہے، وزیراطلاعات افغان طالبان دوحا امن معاہدے 2021 کے مطابق اپنے بین الاقوامی، علاقائی اور دوطرفہ وعدوں کی تکمیل...

استنبول میں جاری پاک-افغان مذاکرات میں ڈیڈلاک

پیپلزپارٹی کی آرٹیکل 243 پر حمایت، دہری شہریت،ایگزیکٹومجسٹریس سے متعلق ترامیم کی مخالفت وجود - هفته 08 نومبر 2025

اگر آرٹیکل 243 میں ترمیم کا نقصان سول بالادستی اور جمہوریت کو ہوتا تو میں خود اس کی مخالفت کرتا، میں حمایت اس لیے کر رہا ہوں کیونکہ اس سے کوئی نقصان نہیں ہو رہا ہے،بلاول بھٹوکی میڈیا سے گفتگو آئینی عدالتیں بھی بننی چاہئیں لیکن میثاق جمہوریت کے دوسرے نکات پربھی عمل کیا جائے،جس ...

پیپلزپارٹی کی آرٹیکل 243 پر حمایت، دہری شہریت،ایگزیکٹومجسٹریس سے متعلق ترامیم کی مخالفت

27 ترمیم کا نتیجہ عوام کے استحصال کی صورت میں نکلے گا،حافظ نعیم وجود - هفته 08 نومبر 2025

اپوزیشن ستائیسویں ترمیم پر حکومت سے کسی قسم کی بات چیت کا حصہ نہ بنے ، امیر جماعت اسلامی جو ایسا کریں گے انہیں ترمیم کا حمایتی تصور کیا جائے گا،مردان میں ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے ستائیسویں ترمیم پر اپوزیشن حکومت سے کس...

27 ترمیم کا نتیجہ عوام کے استحصال کی صورت میں نکلے گا،حافظ نعیم

سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا گرفتار وجود - هفته 08 نومبر 2025

صاحبزادہ حامد رضا پشاور سے فیصل آباد کی طرف سفر کر رہے تھے کہ اسلام آباد پولیس نے گرفتار کیا سابق رکن اسمبلی کو 9 مئی مقدمہ میں 10 سال قید کی سزا سنائی تھی،قائم مقام چیئرمین کی تصدیق سنی اتحاد کونسل کے چیٔرمین صاحبزادہ حامد رضا کو گرفتار کر لیا گیا۔سابق رکن اسمبلی کو 9 مئی ...

سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا گرفتار

وفاقی کابینہ اجلاس طلب، 27ویں ترمیم کی منظوری کا امکان وجود - جمعه 07 نومبر 2025

27ویں آئینی ترمیم کا ابتدائی مسودہ تیار، آئینی بینچ کی جگہ 9 رکنی عدالت، ججز کی مدت 70 سال، فیلڈ مارشل کو آئینی اختیارات دینے کی تجویز، بل سینیٹ میں پیش کیا جائے گا،ذرائع این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں کا شیٔر کم کرکے وفاق کا حصہ بڑھانے، تعلیم و صحت کے شعبے وفاقی حکومت کو دینے ک...

وفاقی کابینہ اجلاس طلب، 27ویں ترمیم کی منظوری کا امکان

قوم کو تقسیم نہیں ہونے دیں گے، حکومت 27ویںآئینی ترمیم سے باز آ جائے ، مولانا فضل الرحمن وجود - جمعه 07 نومبر 2025

اپوزیشن سے مل کر متفقہ رائے بنائیں گے،معتدل ماحول کو شدت کی طرف لے جایا جارہا ہے ایک وزیر تین ماہ سے اس ترمیم پر کام کررہا ہے اس کا مطلب ہے کہ یہ ترمیم کہیں اور سے آئی ہے ٹرمپ نے وزیر اعظم اور فیلڈ مارشل کی تعریفیں کرتے کرتے بھارت کے ساتھ دس سال کا دفاعی معاہدہ کر لیا،اسرائیل ک...

قوم کو تقسیم نہیں ہونے دیں گے، حکومت 27ویںآئینی ترمیم سے باز آ جائے ، مولانا فضل الرحمن

ایم کیو ایم نے بلدیاتی حکومتوں کیلئے اختیارات مانگ لیے وجود - جمعه 07 نومبر 2025

وزیراعظم سے خالد مقبول کی قیادت میں متحدہ قومی موومنٹ کے 7 رکنی وفد کی ملاقات وزیراعظم کی ایم کیوایم کے بلدیاتی مسودے کو 27 ویں ترمیم میں شامل کرنیکی یقین دہائی متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے وزیراعظم شہباز شریف سے 27 ویں ترمیم میں بلدیاتی حکومتوں کو اختیارات دینے...

ایم کیو ایم نے بلدیاتی حکومتوں کیلئے اختیارات مانگ لیے

27ترمیم کی مخالفت کرینگے ، نظام پر قبضے کی منصوبہ بندی، حافظ نعیم وجود - جمعه 07 نومبر 2025

اب تک ترمیم کا شور ہے شقیں سامنے نہیں آ رہیں،سود کے نظام میں معاشی ترقی ممکن نہیں ہمارا نعرہ بدل دو نظام محض نعرہ نہیں، عملی جدوجہد کا اعلان ہے، اجتماع گاہ کے دورے پر گفتگو امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ اب تک ستائیسویں ترمیم کا شور ہے اس کی شقیں سامنے نہیں ...

27ترمیم کی مخالفت کرینگے ، نظام پر قبضے کی منصوبہ بندی، حافظ نعیم

کراچی میں سندھ حکومت کے ای چالان کا نظام بے قابو وجود - جمعه 07 نومبر 2025

موصول شدہ چالان پر تاریخ بھی درج ،50 ہزار کے چالان موصول ہونے پر شہری نے سر پکڑ لیا پانچوں ای چالان 30 اکتوبر کو کیے گئے ایک ہی مقام پر اور2 دوسرے مقام پر ہوئے، حکیم اللہ شہر قائد میں ای چالان کا نظام بے قابو ہوگیا اور شہری کو ایک ہی روز میں 5 چالان مل گئے۔ حکیم اللہ کے مطابق...

کراچی میں سندھ حکومت کے ای چالان کا نظام بے قابو

27ویں ترمیم وفاق کیلئے خطرہ ، موجودہ حکومت 16 سیٹوں پر بنی ہے،آئینی ترمیم مینڈیٹ والوں کا حق ہے ،پی ٹی آئی وجود - جمعرات 06 نومبر 2025

پورے ملک میں ہلچل ہے کہ وفاق صوبوں پر حملہ آور ہو رہا ہے، ترمیم کا حق ان اراکین اسمبلی کو حاصل ہے جو مینڈیٹ لے کر آئے ہیں ، محمود اچکزئی ہمارے اپوزیشن لیڈر ہیں،بیرسٹر گوہر صوبے انتظار کر رہے ہیں 11واں این ایف سی ایوارڈ کب آئے گا،وزیراعلیٰ کے پی کی عمران خان سے ملاقات کیلئے قو...

27ویں ترمیم وفاق کیلئے خطرہ ، موجودہ حکومت 16 سیٹوں پر بنی ہے،آئینی ترمیم مینڈیٹ والوں کا حق ہے ،پی ٹی آئی

27 ویں ترمیم کی منظوری کا معاملہ ،وزیراعظم نے ایاز صادق کو اہم ٹاسک دے دیا وجود - جمعرات 06 نومبر 2025

اسپیکر قومی اسمبلی نے اتفاق رائے کیلئے آج تمام پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاسشام 4 بجے بلا لیا،ذرائع پی ٹی آئی اور جے یو آئی ایف ، اتحادی جماعتوں کے چیف وہپس اورپارلیمانی لیڈرز کو شرکت کی دعوت پارلیمنٹ سے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف نے اتفاق...

27 ویں ترمیم کی منظوری کا معاملہ ،وزیراعظم نے ایاز صادق کو اہم ٹاسک دے دیا

پی ٹی آئی رہنماؤں کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم وجود - جمعرات 06 نومبر 2025

اسد قیصر، شبلی فراز، عمر ایوب، علی نواز اعوان کے وارنٹ گرفتاری جاری انسداددہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے وارنٹ گرفتاری جاری کئے انسداددہشت گردی عدالت اسلام آباد نے تھانہ سی ٹی ڈی کے مقدمہ میں پی ٹی آئی رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔ تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئ...

پی ٹی آئی رہنماؤں کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم

مضامین
ہریانہ کا ہائیڈروجن بم وجود هفته 08 نومبر 2025
ہریانہ کا ہائیڈروجن بم

پاک۔ افغان استنبول مذاکرات کی کہانی وجود هفته 08 نومبر 2025
پاک۔ افغان استنبول مذاکرات کی کہانی

2019سے اب تک 1043افراد شہید وجود هفته 08 نومبر 2025
2019سے اب تک 1043افراد شہید

جموں کے شہدائ۔جن کے خون سے تاریخ لکھی گئی وجود جمعه 07 نومبر 2025
جموں کے شہدائ۔جن کے خون سے تاریخ لکھی گئی

خیالی جنگل راج کا ڈر اور حقیقی منگل راج کا قہر وجود جمعه 07 نومبر 2025
خیالی جنگل راج کا ڈر اور حقیقی منگل راج کا قہر

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر