وجود

... loading ...

وجود

دنیا کے مقبول ترین کھیل فٹبال ورلڈ کپ کا میلہ سجنے کو تیار

جمعرات 14 جون 2018 دنیا کے مقبول ترین کھیل فٹبال ورلڈ کپ کا میلہ سجنے کو تیار

شمالی یوریشیائی ملک روس میں فیفا فٹ بال ورلڈ کپ کے دلچسپ اور سنسی خیز مقابلوں کے لیے دنیا بھر سے32ٹیمیں اپنا پڑائو ڈال چکی ہیں دنیا کے مقبول ترین کھیل فٹ بال کے دیوانوں کو ایک عرصے سے اس میگا ایونٹ کے کانٹے ڈار مقابلوں کا انتہائی بے تابی اور شدت سے انتظار تھا جو اب ختم ہونے کو ہے اس جنون نے دنیا بھر میں شائقین فٹ بال کو جکڑ لیا اور ان کا جذبہ عروج پر اوردلوں کی دھڑکنیں بے ترتیب ہو چکی ہیں اسی وجہ سے روس نے دنیا بھر سے تعلق رکھنے والے شائقین کے لیے اپنے دروازے کھول دئیے،مزید24لاکھ مزید ٹکٹ جاری حالانکہ ورلڈ کپ کے ٹکٹ دنیا بھر میں گذشتہ سال ستمبر سے جاری ہے اس سے قبل ان میچز کے لیے روسی شائقین کو 871797 ، امریکیوں کو88825،برازیلین کو 72512، کولمبین کو65234،برطانیویوں کو 32362،جرمن کو62541 ، میکسیکو کو 60302،ارجنٹائن کو54031،پیرو کو 41251اور آسٹریلیا کو 36359ٹکٹس جاری کیے گئے ، نئی ٹکٹوں کی یہ فروخت 10 جولائی تک جاری رہے گی ،شائقین کے جنون کے پیش نظر انہیں وہ ایک لاکھ ٹکٹ بھی براہ راست دئیے جا رہے ہیں جو فیفا گروپس کے لیے مخصوص تھے، ورلڈ کپ کے پیش نظر روس نے عارضی ویزہ پالیسی کا اعلان کر رکھا ہے کہ میچ کی ٹکٹ ہی ویزہ ہو گی یہ سہولت پاکستانی شائقین کو بھی میسر ہے،غیر ملکی شائقین کو ٹرانسپورٹ مفت فراہم کی جائے گی۔

ہر ٹیم کے سپورٹرز کھلاڑیوں جیسی شرٹس پہنے ہوئے ہیں فرنچ فٹ بال نے ورلڈ کپ سے قبل ہی شائقین میں مقبولیت کا مقابلہ جیت لیا ہے، روس نے ایونٹ کو کامیاب بنانے کے لیے بھر پور تیاریاں کر رکھی ہیں تمام شہروں کو سجایا گیا ہے ا سٹیڈیمز کی تزئین و آرائش کی گئی ہے، شائقین کرکٹ کی حفاظت کے لیے سیکیورٹی کے سخت ترین اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں سفر کرنے والے شائقین کو ایک شہر سے دوسرے شہر پہنچنے پر رجسٹریشن کرانا ہو گی میزبان شہروں میں عوامی اجتماعات اور جلسے جلوسوں پر پابندی اور 100کلومیٹر کی حدود میں ڈرون کیمروں کا استعمال بھی ممنوع قرار دیا گیا رشین آرمی پولیس کے ہمراہ سیکیورٹی کے فرائض سر انجام دے گی سٹڈیمز کے اطراف میں جیمرزنصب ہوں گے ،انگلینڈ کی پارلیمنٹری کمیٹی سے ورلڈ کپ کے دوران روس میں ملکی شائقین کی سیکیورٹی پر تشویش کا اظہار کیا ہے ان کے مطابق برطانیہ کے سیاہ فام ،ایشین اور اقلیتی پس منظر رکھنے والے شہریوں کو روس میں زیادہ خطرہ ہو گا ہزاروں انگلش شائقین میچز دیکھنے کے لیے روس کا رخ کر چکے ہیں یورو فٹ بال چیمپئین شپ2016کے دوران مارسیلی میں روسی اور انگلش شائقین کے درمیان پر تشدد واقعات پیش آچکے ہیں، ،ورلڈ کپ کے دوران41مقامات سے پروازوں کی آمدورفت بھی معطل رہے گی ،اس ایونٹ کے لیے تین برس تک کوالیفائی مقابلے جاری اور میزبان ملک تیاری میں مصروف رہتا ہے،رقبہ کے لحاظ سے دنیا کے سب سے بڑے ملک میں کھیلوں کی دنیا کے سب سے بڑے ٹورنامنٹ کا آغاز رنگارنگ تقریب کے بعدمیزبان ملک اور سعودی عرب کے مابین افتتاحی میچ کے بعد روس کے شہر ماسکو میں قائم سب سے بڑے اسٹیڈیم نوژنئکی فٹ بال سٹیڈیم ماسکو سے ہوگا،15جولائی کو ورلڈ کپ کا فائنل بھی اسی سٹیڈیم میں ہو گا جہاں81ہزار تماشائیوں کی گنجائش ہے ،اس ورلڈ کپ میں 64میچز روس کے 11شہروں کے 12سٹیڈیمز میں کھیلے جائیں گے جو دلچسپ اور سنسنی خیز معرکوں کی میزبانی کے لیے مکمل تیار ہیں جن میں ماسکو کے دو لوژنئکی اور اوتکرسے ،سینٹ پیٹرز برگ کے کریستو سنکی ،قازان کے قازان ارینا ،سمارا ،روس کے کوسموس ارینا،نیژنی نووگوروو کے نرہنی نوگوروو،سارا لنک کے موردوویا ارینا،یاکائربرگ کے ،ووگگو گراد کے ووگوگراد رینا،کیل لنگرازکے کیلنگرازاور سوچی کے نیشت اولمپک سٹیڈیمز شامل ہیں ،مقامی شائقین بے صبری سے لیونل میسی اور کرسٹیا نورونالڈو کو اپنی سر زمین پر ایکشن میں دیکھنے کے لیے محو انتظار ہیں 1980کے ماسکواولمپکس کے بعد روس میںمنعقد ہونے والا یہ سب سے بڑا سپورٹس ایونٹ ہے عالمی برادری میں تنہائی کا شکار روس اس موقع سے بھرپور فائدہ اٹھانے کا خواہاں ہے ایک ماہ طویل ایونٹ کے دوران نسل پرستی ،تشدد اور دہشت گردی کا بھی خدشہ ظاہر کیا گیا ہے مگر روس نے سیکیورٹی کا انتہائی مئوثر انتظام کیا ہے،فیفا ورلڈ کپ کو دنیا کا سب سے بڑا سپورٹس ایونٹ قرار دیا جاتا ہے برازیل میں2014میں کھیلے گئے میگا ایونٹ کو دنیا کی آدھی آبادی نے ٹی وی پر دیکھاتھا، یہ 21واںعالمی فٹ بال کپ ہے جو بین الاقوامی ایسوسی ایشن فٹ بال کے تحت ہر چار سال بعد منعقد ہوتا ہے فیفا کی رکنیت رکھنے والی ٹیمیں ہی فٹ بال کے سب سے بڑے ٹورنامنٹ میں حصہ لے سکتی ہیں۔

یہ ورلڈ کپ مقابلہ1930سے ہر چار سال بعد منعقد ہو رہا ہے تاہم دوسری جنگ عظیم کے دوران 1942اور1946میں انعقاد نہ ہو سکا،اب تک کے20مقابلوں میں صرف 7 اقوام ہی عالمی کپ جیتنے کا اعزاز حاصل کیا برازیل نے5اور 2مرتبہ دوسری پوزیشن، جرمنی اور اطالیہ نے4۔4 مرتبہ ٹائیٹل اپنے نام کیا تھا جبکہ جرمنی کو 8بار دوسری پوزیشن پر بھی رہنے کا اعزاز حاصل ہے، یورو گوئے، ارجنٹائن نے2 ۔2،انگلینڈ ،فرانس اور ہسپانیہ نے ایک ایک بار جیتا ہے ،ورلڈ کپ میں انتہائی کم عمر کھلاڑی ٹوگو کا سیوئل ممام ہے جس کی عمر محض 13سال 310دن تھی ،ورلڈ کپ کی تاریخ میں اب تک حریف ٹیموں کے مابین 998میچز ہو چکے ہیں سب سے کم 17میچ 1934میں جبکہ 1998سے ہر ٹورنامنٹ میں 64۔64میچ ہو رہے ہیں،اس بار شامل ہونے والی 32ٹیموں کو چار گروپس میں عالمی درجہ بندی سے تقسیم کیا گیا ہے میزبان ملک عالمی رینکنگ میں70ویں پوزیشن پر ہونے کے باوجود گروپ Aمیں شامل کیا گیا ہے اس گروپ میں دفاعی چیمپئین جرمنی ، برازیل ، پرتگال ، ارجنٹائن ، بلجیم ، پولینڈ اور نمبر سات فرانس شامل ہے ،گروپ B میں ہسپانیہ،پیرو ، سوئٹرز لینڈ، انگلینڈ، کولمبیا، میکسیکو، یوروگوئے اور کورشیا،گروپC میں ڈنمارک ،آئس لینڈ، کوسٹاریکا، سویڈن، تیونس، مصر، سینیگال اور ایران،گروپD میں سربیا، نائیجیریا، آسٹریلیا، جاپان، مراکش، پانامہ، جنوبی کوریا اور سعودی عرب شامل ہیں، ورلڈ کپ کے لیے ڈراز یکم ستمبر2017کو ہوئے تمام ٹیموں نے اپنے23کھلاڑیوں پر مشتمل اسکواڈ کے نام 4جون تک انتظامیہ کے حوالے کر دئیے تھے،ورلڈ کپ کے لیے 36ریفریز اور 63اسسٹنٹ ریفریز جبکہ 13ویڈیو ریفریزکے ناموں کا اعلان کر دیا گیا ہے فٹ بال ورلڈ کپ کی تاریخ میں پہلی بار ویڈیو ریفری شامل کیے گئے ہیں پہلی بار انگلینڈ کا ایک بھی ریفری شامل نہیں،تمام ٹیمیں اپنے سٹار فٹ بالرز کے ساتھ وارم اپ میچ کھیل کر بے چین ہیں ایک وارم اپ میچ میں تو میسی نے ہیٹ ٹرک کر دی ،جرمنی کو دیگر ٹیموں پر نفسیاتی برتری حاصل ہو گئی دفاعی چیمپئن عالمی رینکنگ میں ٹاپ پوزیشن کے ساتھ میدان میں قدم رکھے گی اس کا پہلا میچ17جون کو میکسیکو کے ساتھ ہے2014کی فتح میں اہم کردار ادا کرنے والے مینوئل نیور بھی طویل انجری کا شکار رہنے کے بعد اب ٹیم کا حصہ ہیںبرازیل دوسرے،بلجئیم تیسرے ،کرسٹیانورونالڈو کی پرتگالی ٹیم چوتھے اور لیونل میسی کی ارجنٹائن پانچویں نمبر پر ہے،برطانوی بکیز بھی ٹاپ 2ٹیموں جرمنی اور برازیل کو ہی فیورٹ قرار دے رہے ہیں ان کے بعد سپین ،فرانس اور ارجنٹائن کا نمبر ہے،مسلسل 7میچوں میں کامیابی کو ترسنے والی میزبان روسی ٹیم تازہ رینکنگ میں70ویں نمبر پر پہنچ چکی ہے،سوئٹرز لینڈ چھٹے اور فرانس 7ویں نمبر ،دو درجے بہتری سے پولینڈ8ویں،چلی نویں،دو درجے تنزلی سے سپین دسویں،پیرو11ویں،انگلینڈ ایک درجہ بہتری کے بعد ڈنمارک کے ساتھ 12نمبر پر،3درجہ ترقی سے یوروگوئے 14 ویں، میکسیکو15ویں ، کولمبیا 16 ویں، نیدر لینڈ 2 درجہ ترقی سے 17ویں،ویلز 18ویں،ایک درجہ ترقی پا کر اٹلی19ویں ،دو درجہ خسارے سے دوچار کروشین ٹیم20ویں جبکہ ایک ساتھ 7،درجے تنزلی نے تیونس کو ٹاپ20سے باہر کرتے ہوئے21ویں نمبر پر پہنچا دیا ہے، تورلڈ کپ کا آفیشل گانا ۔یو اٹ اپ۔لانچ کیا گیا ،مصر اور برازیل کے سٹارز محمد صلاح اور نیمار فٹنس مسائل کے باوجود اپنی ٹیموں کا حصہ ہیں،نیمار برازیل ٹیم میں سب سے زیادہ پھرتیلے اسٹرائیکر ہیں،ارجنٹائن کومڈ فیلڈر مینوئل لینزینی کی انجری کی وجہ سے شدید دھچکا لگاوہ سپین میں ٹریننگ کے دوران گھٹنے کی انجری کا شکار ہوئے ،روس نے اس میگا ایونٹ کے لیے 20ارب ڈالر مختص کیے ہیں جبکہ انعامی رقم کو 400ملین ڈالر تک بڑھا دیا گیا ہے یہ رقم چیمپئنز کو38،رنر اپ کو28ملین،تھرڈ کو24ملین،فورتھ کو22 ملین،5تا8پوزیشنز کو فی ٹیم 16 ملین، 9 تا 16 پوزیشنز کی حامل ٹیموں کوفی ٹیم 12ملین ڈالرز کو دی جائے گی۔

شیڈول کے مطابق 14تا19جون تک گروپ میچ ون 1/4 کے درمیان،19تا 24جون تک گروپ ٹو2/3کے درمیان اور گروپ میچ ڈے 3/3،25جون تا 28جون تک کھیلے جائیں گے،اس کے بعدرائونڈ آف 16 مرحلہ جو ناک آئوٹ سسٹم پر ہیں30جون تا3جولائی تک،کوارٹر فائنلز6تا 7 جولائی، سیمی فائنلز10اور11جولائی کو ،تیسری پوزیشن کا میچ14جولائی اور فائنل 15جولائی پاکستانی وقت کے مطابق رات 8بجے ماسکو کے اسی سٹیڈیم میں کھیلا جائے گا جہاں اس ورلڈ کپ کا افتتاحی میچ کھیلا گیا جن میں سب سے پہلے ایرانی ٹیم پہنچی سب ٹیموں کا شاندار استقبال کیا گیا، پہلا فٹ بال ورلڈ کپ 1930میں یوروگوئے میں کھیلا گیا جسے میزبان ٹیم نے اپنے نام کیا،برازیل کومسلسل 21ویں فٹ بال ورلڈ کپ میں شرکت کرنے کا منفرد ریکارڈ بنا ڈالا ہے،آئس لینڈ اور پانامہ پہلی بار جبکہ مصر تیسری بار عالمی کپ کھیل رہا ہے، فٹ بال کی دنیا میں معتبر حیثیت کاحامل ملک پرتگال ایک مرتبہ بھی فائنل تک رسائی حاصل نہیں کر سکا،چار بار ورلڈ کپ جیتنے والا اٹلی اس ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کرنے میں ناکام رہا،نیدر لینڈ3 ،چیکو سلواکیہ 2 مجارستان2اور سویڈن ایک بار فائنل تک رسائی حاصل کرنے کے باوجود ٹائیٹل جیتنے میں ناکام رہے، برازیل کو سب سے زیادہ میچ 97کھیلنے اور سب سے زیادہ 67میچز جیتنے کا اعزاز حاصل ہے جبکہ اسے 15میں شکست ہوئی اور 15 ہی برابر رہے،دنیائے فٹ بال کی تاریخ میں ٹاپ ٹین کھلاڑیوں میں بالترتیب پیلے،میرا ڈونا،زیدان، رونالڈو، میسی، گرینجیا ، الفریڈو، رونالڈو (پرتگال) ، جان کریف اورمائیکل پلا ٹینی شامل ہیں، یورو گوئے واحد ٹیم ہے جس میں گذشتہ ورلڈ کپ کھیلنے والے11کھلاڑی شامل ہیں،ارجنٹینا کے سٹار فٹ بالر لائنل میسی نے فلسطینی بچوں کی درخواست پر اسرائیل کے ساتھ 9جون کو ٹیڈی سٹیڈیم بیت المقدس میں آخری وارم اپ میچ نہ کھیلنے سے انکار پر نہ صرف فلسطینی بلکہ دنیا بھر کے مسلمانوں کے دل جیت لیے ہیں ،یہ میچ ارجنٹینا کی ٹیم کے کپتان لیونل میسی کی ہدایت پر منسوخ کیا گیا،ٹیڈی سٹیڈیم عرب اسرائیل جنگ میں 70سال قبل تباہ ہو گیا تھا اس پر اسرائیل نے شدید احتجاج کیا مگر ارجنٹینا کے صدر نے بھی ٹیم کی حمایت کی،کراچی کے علاقے لیاری جسے منی برازیل بھی کہتے ہیں میں بھی فٹ بال شائقین کی تیاریاں عروج پر ہیں انہوں نے من پسند ٹیموں کے جھنڈے لہرانے کے علاوہ شہر کی دیواروں کو32ٹیموں کے ناموں اور ان کے پر چموں سے سجا دیا ہے،ورلڈ کپ وال بھی بنائی گئی ہے جس پر ماضی میں جیتنے والی ٹیموں کے نام لکھے گئے ہیں جبکہ عالمی کپ 2018کی ٹرافی کس کے حصے آئے گی وہ جگہ خالی ہے،اصل میں فٹ بال لیاری والوں میںخون کی طرح دوڑتا ہے لیاری میں ہر نوجوان سٹارفٹ بالرزکے ناموں کی شرٹ پہنے نظر آ رہے ہیں، ورلڈ کپ ٹرافی جس نے 9ماہ قبل روس ہی سے اپنے سفر کے آغاز اور واپسی تک ایک لاکھ 72کلومیٹرکا سفر کے دوران روس سمیت دنیا بھر کے 51ممالک اور 91 شہروں کا دورہ مکمل کیا ہے فیفا رکن ملک ہونے کی وجہ سے یہ ٹرافی پاکستان بھی آئی اس دورے کے دوران 8لاکھ سے زائد شائقین کو ٹرافی قریب سے دیکھنے کا موقع ملا اور5لاکھ 70ہزار سے زائد افراد نے ٹرافی کے ہمراہ تصاویر بنوائیں دیکھو اس بارکس خوش قسمت ٹیم کا مقدر بنتی ہے یہ تو وقت ہی بتائے گا،فائنل میچ کے دوران کئی اہم ترین شخصیات کے روس پہنچنے کا امکان ہے،روسی صدر ولادی میر پوٹن نے تمام ٹیموں اور آنے والے شائقین کو خوش آمدید کہتے ہوئے یقین دلایا کہ اس میگا ایونٹ کو دلچسپ بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔


متعلقہ خبریں


( صیہونی درندگی)22 گھنٹوں میں غزہ کے118مسلم شہید وجود - بدھ 02 جولائی 2025

ہنستے کھیلتے بچوں کی سالگرہ کا منظر لاشوں کے ڈھیر میں تبدیل ، 24 افراد موقع پر لقمہ اجل الباقا کیفے، رفح، خان یونس، الزوائدا، دیر البلح، شجاعیہ، بیت لاحیا کوئی علاقہ محفوظ نہ رہا فلسطین کے نہتے مظلوم مسلمانوں پر اسرائیلی کی یہودی فوج نے ظلم کے انہتا کردی،30جون کی رات سے یکم ج...

( صیہونی درندگی)22 گھنٹوں میں غزہ کے118مسلم شہید

(غلامی نا منظور )پارٹی 10 محرم کے بعد تحریک کی تیاری کرے(عمران خان) وجود - بدھ 02 جولائی 2025

ستائیسویں ترمیم لائی جا رہی ہے، اس سے بہتر ہے بادشاہت کا اعلان کردیںاور عدلیہ کو گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ بنا دیں،حکومت کے پاس کوئی عوامی مینڈیٹ نہیں یہ شرمندہ نہیں ہوتے 17 سیٹوں والوں کے پاس کوئی اختیار نہیںبات نہیں ہو گی، جسٹس سرفراز ڈوگرکو تحفے میں چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ لگای...

(غلامی نا منظور )پارٹی 10 محرم کے بعد تحریک کی تیاری کرے(عمران خان)

اشرافیہ کو نوازو، عوام کی کمر توڑو، یہ ہے حکومت کی پالیسی(حافظ نعیم) وجود - بدھ 02 جولائی 2025

عالمی مارکیٹ میں قیمتیں گریں توریلیف نہیں، تھوڑا بڑھیں تو بوجھ عوام پر،امیر جماعت اسلامی معیشت کی ترقی کے حکومتی دعوے جھوٹے،اشتہاری ہیں، پیٹرولیم کی قیمتوں میں اضافہ مسترد پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان کا ردعمل آگیا۔انہوں...

اشرافیہ کو نوازو، عوام کی کمر توڑو، یہ ہے حکومت کی پالیسی(حافظ نعیم)

حکومت کابجلی بلوں سے صوبائی الیکٹریسٹی ڈیوٹی ختم کرنے کا فیصلہ وجود - منگل 01 جولائی 2025

وفاقی وزیر توانائی نے تمام وزرائے اعلی کو خط لکھ دیا، محصولات کی وصولی کے متبادل طریقوں کی نشاندہی ،عملدرآمد کے لیے تعاون طلب بجلی کے مہنگے نرخ اہم چیلنج ہیں، صارفین دیگر چارجز کے بجائے صرف بجلی کی قیمت کی ادائیگی کر رہے ہیں، اویس لغاری کے خط کا متن حکومت نے بجلی کے بلوں میں ...

حکومت کابجلی بلوں سے صوبائی الیکٹریسٹی ڈیوٹی ختم کرنے کا فیصلہ

اسرائیل، امریکا کے عزائم کو متحد ہو کر ہی ناکام بنانا ہوگا( حافظ نعیم ) وجود - منگل 01 جولائی 2025

پاکستان، ایران اور ترکی اگراسٹریٹجک اتحاد بنالیں تو کوئی طاقت حملہ کرنے کی جرات نہیں کرسکتی گیس پائپ لائن منصوبے کو تکمیل تک پہنچایا جائے، ایران کے سفیر سے ملاقات ،ظہرانہ میں اظہار خیال پاکستان میں ایران کے سفیر رضا امیری مقدم نے اسرائیلی اور امریکی جارحیت کے خلاف ایران کی حم...

اسرائیل، امریکا کے عزائم کو متحد ہو کر ہی ناکام بنانا ہوگا( حافظ نعیم )

خودمختارپارلیمان ہماری جمہوریت کا دھڑکتا ہوا دل ہے(بلاول بھٹو) وجود - منگل 01 جولائی 2025

پارلیمان میں گونجتی ہر منتخب آواز قوم کی قربانیوں کی عکاس ، امن، انصاف اور پائیدار ترقی کیلئے ناگزیر ہے کسی کو بھی پارلیمان کے تقدس کو پامال کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے،عالمی یوم پارلیمان پر پیغام پاکستان پیپلز پارٹی کے چیٔرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ خودمختار پا...

خودمختارپارلیمان ہماری جمہوریت کا دھڑکتا ہوا دل ہے(بلاول بھٹو)

ہاکی کے میدان میں بھی بھارت کی رسوائی وجود - منگل 01 جولائی 2025

ایف آئی ایچ پرو لیگ میں بھارتی ویمنز ٹیم آخری پوزیشن پانے کے بعد لیگ سے باہر آئرلینڈ کی جگہ نیوزی لینڈ یا پاکستان کی ٹیم کو اگلے سیزن کیلیے شامل کیا جائے گا،رپورٹ ہاکی کے میدان میں بھی بھارت کو رسوائی کا سامنا کرنا پڑ گیا۔ایف آئی ایچ پرو لیگ میں بھارتی ویمنز ٹیم آخری پوزیشن پ...

ہاکی کے میدان میں بھی بھارت کی رسوائی

غزہ میں صہیونی مظالم کی انتہا(140نہتے مسلم شہید) وجود - منگل 01 جولائی 2025

درندگی کا شکار فلسطینیوں میں بیشتر کی نعش شناخت کے قابل نہ رہی ،زخمیوں کی حالت نازک جنگی طیاروں کی امدادی مراکز اور رہائشی عمارتوں پر بمباری ،شہادتوں میں اضافے کا خدشہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری نے ایک بار پھر انسانیت کو شرما دیا۔ گزشتہ48گھنٹوں کے دوران صیہونی افواج کے وحش...

غزہ میں صہیونی مظالم کی انتہا(140نہتے مسلم شہید)

پیپلزپارٹی کا حکومت میں باقاعدہ شمولیت کا فیصلہ، وفاق میں وزارتیںلینے پر رضامند وجود - پیر 30 جون 2025

  حکومت کی تبدیلی کا کوئی امکان نہیں ، ملک کی بہتری، کامیابی کے لیے سسٹم چلانا ہے اور یہی چلے گا( مقتدر حلقوں کا پی پی کو پیغام) دونوں جماعتوں کی مرکزی قیادت کو ایک پیج پر متحد بھی کردیا گیا اگلے ماہ دونوں جماعتوں کے درمیان وزارتوں کی تقسیم کا معاملہ طے ہوجائے گا، جولا...

پیپلزپارٹی کا حکومت میں باقاعدہ شمولیت کا فیصلہ، وفاق میں وزارتیںلینے پر رضامند

اسلام آباد میں ایک ہفتے کی کال پر قبضہ کرسکتے ہیں،مولانافضل الرحمان وجود - پیر 30 جون 2025

  جب ملک کو ضرورت پڑی تو جہاد کا اعلان کریں گے ، پھر فتح ہمارا مقدر ہوگی ، دھاندلی زدہ حکومتیں نہیں چل سکتیں اس لیے خود کو طاقتور سمجھنے والوں کو کہتا ہوں کہ عوامی فیصلے کے آگے سر تسلیم خم کریں ہم نے 2018کے الیکشن قبول کیے ،نہ ہی 2024کے دھاندلی زدہ انتخابات کو قبول کی...

اسلام آباد میں ایک ہفتے کی کال پر قبضہ کرسکتے ہیں،مولانافضل الرحمان

کراچی کی مئیرشپ پر ڈاکا ڈالا گیا،حافظ نعیم الرحمان وجود - پیر 30 جون 2025

پورا عدالتی نظام یرغمال ہے ،سپریم کورٹ سے جعلی فیصلے کرواکر سیاست کی جاتی ہے اسٹبلشمنٹ آج اپوزیشن سے بات کر لے تو یہ نظام کو قبول کرلیں گے ،امیر جماعت امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت اور اسٹبلشمنٹ نے ٹرمپ کی چاپلوسی میں کشمیر پر کمپرومائز کیا تو قوم مزاح...

کراچی کی مئیرشپ پر ڈاکا ڈالا گیا،حافظ نعیم الرحمان

وزیراعظم کا بجلی بلوں میں ٹی وی لائسنس فیس ختم کرنے کا اعلان وجود - پیر 30 جون 2025

پیداوار کے مقابلے کھپت میں کمی، بجلی چوری توانائی کے شعبے کے سب سے بڑے چیلنجز ہیں اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ منصوبے کا باضابطہ اجرا باعث اطمینان ہے ، شہبازشریف کا خطاب وزیراعظم شہباز شریف نے ملک بھر میں بجلی کے بلوں میں ٹی وی لائسنس فیس ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سالانہ...

وزیراعظم کا بجلی بلوں میں ٹی وی لائسنس فیس ختم کرنے کا اعلان

مضامین
بلوچستان توڑنے کی ناپاک سازش وجود جمعرات 03 جولائی 2025
بلوچستان توڑنے کی ناپاک سازش

ابراہیمی معاہدے کی بازگشت وجود جمعرات 03 جولائی 2025
ابراہیمی معاہدے کی بازگشت

مقبوضہ وادی میں مسلم تشخص خطرے میں وجود بدھ 02 جولائی 2025
مقبوضہ وادی میں مسلم تشخص خطرے میں

سانحہ سوات بے حسی اور غفلت کی دردناک کہانی وجود بدھ 02 جولائی 2025
سانحہ سوات بے حسی اور غفلت کی دردناک کہانی

پی ٹی آئی کے لیے بڑا چیلنج وجود منگل 01 جولائی 2025
پی ٹی آئی کے لیے بڑا چیلنج

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر