وجود

... loading ...

وجود
وجود

آپ کا کمپیوٹر خطرے میں ہے

پیر 26 مارچ 2018 آپ کا کمپیوٹر خطرے میں ہے

دنیا بھر میں ہونے والے سائبر حملے کے بعد ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ رینسم ویئر کے مزید کیس سامنے آ سکتے ہیں۔ بہت سے لوگ یہ پوچھ رہے ہیں کہ آخر ہو کیا رہا ہے اور تنظیم، ادارے، کمپنیوں اور عام لوگ کس طرح ان حملوں سے اپنے کمپیوٹروں کو محفوظ رکھ سکتے ہیں؟ رینسم ویئر ایک ایسا پروگرام ہے جو کمپیوٹر پر موجود فائلوں تک رسائی روک دیتا ہے اور پھر بغیر تاوان ادا کیے صارف کی مشکل دور نہیں ہوتی۔ یورپی یونین کی پولیس کے مطابق رینسم ویئر کوئی نئی چیز نہیں ہے، لیکن وانا کرائی وائرس کا یہ حملہ اتنے بڑے پیمانے پر کیا گیا کہ ماضی میں اس کی مثال نہیں ملتی۔ اس وائرس نے 150 ممالک میں دو لاکھ سے زیادہ کمپیوٹرز کو نشانہ بنایا ہے۔ رینسم ویئر وائرس کی کئی اقسام ہیں اور سائبر سکیورٹی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اس واقعے سے انھیں بھی نئی زندگی ملتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔ برطانیا میں نیشنل ہیلتھ سروس کو یہ حملہ جھیلنا پڑا تھا لیکن اختتام ہفتہ پر برطانیا میں صحت کے شعبے سے منسلک ٹرسٹ کی مشینیں دوبارہ کام کرنے لگیں تاہم این ایچ ایس نے اب تک یہ معلومات نہیں دی ہیں کہ انہیں کیسے دوبارہ کارآمد بنایا گیا۔ تاوان طلب کرنے والا یہ وائرس بنانے والے افراد کے لیے بہت زیادہ منافع بخش ثابت نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے ہر متاثرہ مشین تک رسائی دینے کے لیے 300 بِٹ کوائنز کا مطالبہ کیا تھا اور جب بی بی سی نے ان کے ورچوئل بٹوے پر نظر ڈالی تو اس میں 30 ہزار بٹ کوائنز ہی جمع کروائے گئے تھے۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ زیادہ تر متاثرین نے ہیکرز کو رقم ادا نہیں کی۔ وانا کرائی وائرس صرف ان کمپیوٹرز کو اپنا شکار بناتا ہے جو ونڈوز آپریٹنگ نظام استعمال کرتے ہیں۔

اگر آپ اپنی ونڈوز اپ ڈیٹ نہیں کرتے، ای میل کھولتے یا پڑھتے وقت احتیاط نہیں برتتے تو آپ کو خطرہ ہو سکتا ہے۔ اگرچہ گھریلو صارفین کے کمپیوٹرز کے اس حملے کا شکار ہونے کے امکانات نسبتاً کم بتائے جاتے ہیں۔ آپ اپنا آپریٹنگ سسٹم اپ ڈیٹ کر کے، فائر والز اور اینٹی وائرس کا استعمال کر کے خود کو محفوظ رکھ سکتے ہیں۔ آپ اپنے ڈیٹا کو باقاعدگی سے بیک اپ کریں تاکہ متاثر ہونے کی صورت میں آپ بغیر تاوان ادا کیے اپنے سسٹم کو اس کی مدد سے بحال کر سکیں۔ رینسم ویئر کا شکار ہونے والے افراد کو یہ سمجھ لینا چاہیے کہ تاوان کی رقم دینے پر بھی اس بات کی کوئی ضمانت نہیں ہے کہ آپ کی فائلز ان لاک ہو جائیں گی۔ اس رینسم ویئر کا نام وانا کرائی ہے۔ بظاہر اسے وارم نامی ایک کمپیوٹر وائرس کے ذریعہ پھیلایا گیا ہے۔ دوسرے کمپیوٹر وائرسز کے برعکس وانا کرائی خود بخود ایک نیٹ ورک میں پھیل جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ دیگر وائرس پھیلائو کے معاملے میں انسانوں پر زیادہ انحصار کرتے ہیں۔ ان میں کسی ای میل کے ذریعے لوگوں کو ایک لنک پر کلک کرنے کے لیے اکسایا جاتا ہے۔ ایک بار وانا کرائی آپ کے نیٹ ورک میں داخل ہو گیا تو وہ ایسی مشینوں کی تلاش شروع کر دیتا ہے جنہیں شکار بنایا جا سکتا ہے۔ مارچ میں مائیکروسافٹ نے اپنے ونڈوز آپریٹنگ نظام کی وہ کمزوریاں دور کرنے کے لیے ایک مفت پیچ جاری کیا تھا جن سے رینسم ویئر فائدہ اٹھا سکتا تھا۔

وانا کرائی ایسی ہی ایک کمزوری سے فائدہ اٹھانے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ اس کمزوری کی نشاندہی امریکا کی قومی سلامتی ایجنسی نے کی تھی۔ جب اس کمزوری کی تفصیلات افشا ہوئیں تو بہت سے سائبر ماہرین نے خبردار کیا تھا کہ اس کا نتیجہ ایک نئے رینسم ویئر کی تیاری کی شکل میں نکل سکتا ہے اور ان کی یہ پیشنگوئی دو ماہ میں ہی درست ثابت ہوگئی۔ ابتدا میں خیال تھا کہ اس کا نشانہ بننے والے ونڈوز ایکس پی استعمال کر رہے تھے جو کہ ونڈوز کا پرانا آپریٹنگ نظام ہے تاہم سرے یونیورسٹی کے سائبر سکیورٹی کے ماہر ایل وڈورڈ نے کہا ہے کہ تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق ایسے صارفین کی تعداد بہت کم ہے۔ بڑی تنظیمیں اپنے آپریٹنگ نظام میں کوئی بھی سکیورٹی پیچ انسٹال کرنے سے قبل اس بات کا جائزہ لیتی ہیں کہ وہ ان کے موجودہ نیٹ ورک سے مطابقت رکھتا ہے یا نہیں اور یہی ان کے انسٹال کیے جانے میں تاخیر کی وجہ بنتی ہے۔ فی الحال اس بارے میں مصدقہ معلومات موجود نہیں لیکن کچھ ماہرین نے کہا ہے کہ یہ کوئی انتہائی پیچیدہ سافٹ ویئر نہیں ہے۔ وہ کِل سوئچ جس سے اس کا پھیلائو روکا گیا، اسے سائبر سکیورٹی کے ایک محقق نے اچانک ہی دریافت کیا اور ممکنہ طور پر اس کا مقصد پکڑے جانے پر وائرس کا کام بند کر دینا تھا۔ سائبر مجرموں کے لیے رینسم ویئر ایک پسندیدہ ہتھیار ہے کیونکہ اس کے ذریعے وہ تیزی سے رقم کما سکتے ہیں اور بٹ کوائن جیسی ورچوئل کرنسی کی وجہ سے سکیورٹی ایجنسیوں کا ان تک پہنچنا مشکل ہوتا ہے. اگرچہ یہ بات تھوڑی غیر معمولی ضرور لگتی ہے کہ مجرموں کا ایک گینگ تاوان جمع کرنے کے لیے بٹ کوائن کے بٹو ے استعمال کر رہا ہے تاہم جتنے زیادہ بٹو ے استعمال کیے جائیں گے اتنا ہی اس گروپ کو ڈھونڈنا مشکل ہوتا جائے گا۔


متعلقہ خبریں


انتخابات کے بعد ایرانی تیل کی ا سمگلنگ میں اضافہ وجود - جمعه 03 مئی 2024

ایرانی تیل کی پاکستان میں اسمگلنگ پر سیکیورٹی ادارے کی رپورٹ میں اہم انکشافات سامنے آگئے ۔پاکستان میں ایرانی تیل کی اسمگلنگ کے بارے میں رپورٹ منظرعام پر آگئی ہے جس میں کہا گیا کہ پاکستان میں سالانہ 2 ارب 80 کروڑ لیٹر ایرانی تیل اسمگل کیا جاتا ہے اور اسمگلنگ سے قومی خزانے کو سالان...

انتخابات کے بعد ایرانی تیل کی ا سمگلنگ میں اضافہ

رینجرز تعیناتی کی مدت میں 180 دن کا اضافہ، سندھ کابینہ کی منظوری وجود - جمعه 03 مئی 2024

سندھ کابینہ نے رینجرز کی کراچی میں تعیناتی کی مدت میں 180 دن کے اضافے کی منظوری دے دی۔ترجمان حکومت سندھ نے بتایا کہ رینجرز کی کراچی میں تعیناتی 13 جون 2024 سے 9 دسمبر 2024 تک ہے ، جس دوران رینجرز کو انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت اختیارات حاصل رہیں گے ۔کابینہ نے گزشتہ کابینہ ا...

رینجرز تعیناتی کی مدت میں 180 دن کا اضافہ، سندھ کابینہ کی منظوری

انتخابی حربے، مودی کی بھارتی مسلمانوں اور پاکستان کو دھمکی وجود - جمعه 03 مئی 2024

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی انتخابات میں کامیابی کے لیے بھارتی مسلمانوں اور پاکستان کو دھمکی دے رہے ہیں ۔ دی وائر کے مطابق بی جے پی نے آفیشل انسٹاگرام ہینڈل کے ذریعے مودی کی ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں مودی کہتے ہیں کہ اگر کانگریس اقتدار میں آئی تو وہ ہندؤں کی جائیداد اور دولت م...

انتخابی حربے، مودی کی بھارتی مسلمانوں اور پاکستان کو دھمکی

نیتن یاہو کا جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار وجود - جمعه 03 مئی 2024

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کسی بھی صورت غزہ میں جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات میں انہوں نے کہا کہ کوئی ایسا معاہدہ تسلیم نہیں جس میں جنگ کا خاتمہ شامل ہو۔اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حماس نے جنگ ...

نیتن یاہو کا جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار

جمعیت علماء اسلام کو کراچی میں جلسے کی اجازت نہیں ملی وجود - جمعه 03 مئی 2024

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی)کو کراچی میں جلسے کی اجازت نہیں ملی اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر شرقی نے بتایا کہ جے یو آئی کو ایس ایس پی ایسٹ کی رپورٹ پر جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ایس ایس پی ایسٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہر میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے پیش نظر بڑے عوامی اجت...

جمعیت علماء اسلام کو کراچی میں جلسے کی اجازت نہیں ملی

عمران خان نے بات چیت کا ٹاسک دیا ہے ، وزیر اعلیٰ کے پی وجود - جمعرات 02 مئی 2024

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ کوئی بات ہوگی تو سب کے سامنے ہوگی اور کوئی بات چیت کسی سے چھپ کر نہیں ہوگی،بانی پی ٹی آئی نے نہ کبھی ڈیل کی ہے اور نہ ڈیل کے حق میں ہیں، یہ نہ سوچیں کہ وہ کرسی کیلئے ڈیل کریں گے ۔میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گن...

عمران خان نے بات چیت کا ٹاسک دیا ہے ، وزیر اعلیٰ کے پی

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کیخلاف طلبہ کا احتجاج یونان اور لبنان تک پہنچ گیا وجود - جمعرات 02 مئی 2024

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کے خلاف طلبہ کے احتجاج کا سلسلہ دنیا بھر کی جامعات میں پھیلنے لگا۔امریکا، کینیڈا، فرانس اور آسٹریلیا کی جامعات کے بعد یونان اور لبنان کی جامعات میں بھی طلبہ نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظاہرہ کیا۔امریکی جامعات میں احتجاج کا سلسلہ تیرہویں روز بھی...

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کیخلاف طلبہ کا احتجاج یونان اور لبنان تک پہنچ گیا

کے ایف سی بائیکاٹ جاری، ملائیشیا میں 100سے زائد ریستوران بندکرنے پر مجبور وجود - جمعرات 02 مئی 2024

غزہ میں مظالم کے خلاف اسرائیل کی مبینہ حمایت کرنے والی کمپنیوں کے بائیکاٹ کی مہم میں شدت آتی جا رہی ہے ۔ معروف امریکی فوڈ چین کے ایف سی نے ملائیشیا میں اپنے 100 سے زائد ریستوران عارضی طور پر بند کرنیکا اعلان کر دیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ملائیشیا میں امریکی فوڈ چین کی فرنچائز کم...

کے ایف سی بائیکاٹ جاری، ملائیشیا میں 100سے زائد ریستوران بندکرنے پر مجبور

پتا نہیں وہ ہمیں ڈانٹ رہے تھے یا اپنے سسرال والوں کو؟فضل الرحمان کا کیپٹن صفدر کے خطاب پر طنز وجود - جمعرات 02 مئی 2024

جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کو طنز کا نشانہ بنایا ہے ۔لاہور میں فلسطین کانفرنس سے خطاب میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ یہاں بلاوجہ شہباز شریف کی شکایت کی گئی اس بیچارے کی حکومت ہی...

پتا نہیں وہ ہمیں ڈانٹ رہے تھے یا اپنے سسرال والوں کو؟فضل الرحمان کا کیپٹن صفدر کے خطاب پر طنز

کرپشن کا ملک سے خاتمہ ہونے والا ہے ، شہباز شریف وجود - جمعرات 02 مئی 2024

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کرپشن کا ملک سے خاتمہ ہونے والا ہے ، ہم سب مل کر پاکستان کو انشااللہ اس کا جائز مقام دلوائیں گے اور جلد پاکستان اقوام عالم میں اپنا جائز مقام حاصل کر لے گا۔لاہور میں عالمی یوم مزدور کے موقع پر اپنی ذاتی رہائش گاہ پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ ا...

کرپشن کا ملک سے خاتمہ ہونے والا ہے ، شہباز شریف

ووٹ دیں یا1947 جیسی صورتحال کیلئے تیار رہیں،بی جے پی کی مسلمانوں کو دھمکیاں وجود - جمعرات 02 مئی 2024

غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بی جے پی کے رہنما راجوری اور پونچھ میں مسلمانوں کو دھمکیاں دے رہے ہیں کہ وہ یا تو سنگھ پریوار کے حمایت یافتہ امیدوار کو ووٹ دیں یا1947 جیسی صورتحال کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہیں۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق 1947میں جموں خطے میں ہن...

ووٹ دیں یا1947 جیسی صورتحال کیلئے تیار رہیں،بی جے پی کی مسلمانوں کو دھمکیاں

تحریک انصاف کا مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ وجود - بدھ 01 مئی 2024

پی ٹی آئی نے جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ کیا ہے ۔ذرائع کے مطابق تحریک انصاف نے مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ کیا ہے ، جے یو آئی ف کے سربراہ کو احتجاجی تحریک میں شامل ہونے کے لیے باقاعدہ دعوت دی جائے گی۔ذرائع کے مطابق مذاکراتی ک...

تحریک انصاف کا مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ

مضامین
ٹیکس چور کون؟ وجود جمعه 03 مئی 2024
ٹیکس چور کون؟

٢١ ویں صدی کا آغازاور گیارہ ستمبر وجود جمعه 03 مئی 2024
٢١ ویں صدی کا آغازاور گیارہ ستمبر

مداواضروری ہے! وجود جمعه 03 مئی 2024
مداواضروری ہے!

پاکستان کے خلاف مودی کے مذموم عزائم وجود جمعه 03 مئی 2024
پاکستان کے خلاف مودی کے مذموم عزائم

''مزہ۔دور'' وجود بدھ 01 مئی 2024
''مزہ۔دور''

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر