وجود

... loading ...

وجود

سینیٹ الیکشن میں فاروق داداکی بیوہ نے پیپلزپارٹی کوووٹ دیا؟

جمعرات 08 مارچ 2018 سینیٹ الیکشن میں فاروق داداکی بیوہ نے پیپلزپارٹی کوووٹ دیا؟

1996 میں فاروق پٹنی عرف فاروق داداکو بلدیہ ٹاؤن کے اس وقت کے اسٹیشن ہاوس افسر (ایس ایچ او) اور نقیب اللہ محسود قتل کیس میں مفرور سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک کردیا تھا جس کے بعد ایم کیوایم کی قیادت نے مقتول ک ی بیوہ شازیہ فاروق کورکن سندھ اسمبلی کی نشست پرنامزدکیااوروہ منتخب ہوکرایوان کاحصہ بن گئیں اس وقت سے آج تک وہ مسلسل سندھ اسمبلی کی رکن بنتی چلی آرہی ہیں۔بائیس اگست کی پاکستان مخالف تقریرکے بعد بھی شازیہ فاروق ایم کیوایم پاکستان میں نہ صر ف شامل رہیں بلکہ ڈاکٹرفاروق ستارکی قیادت پر اظہار اعتماد بھی کیا۔تاہم پانچ فروری کوکامران ٹیسوری معاملے پر اختلافات کے باعث جب ایم کیوایم پاکستان دوگرپوں میں تقسیم ہوئی توشازیہ فاروق نے کسی گرو پ کی کھل کرحمایت نہیں کی۔تاہم سینیٹ الیکشن میں ایم کیوایم پاکستان کے امیدواروں کی ناکامی کے بعد فاروق ستارکی جانب سے کچھ خواتین رکن اسمبلی سمیت تقریباً14اراکین صوبائی اسمبلی پر ووٹ فروخت کرنے الزام عائدکیاجس کے بعد ایک نیاپنڈورابکس کھل گیا۔ تاہم کسی جانب سے اس حوالے تردید نہیں کی گئی جس کے بعد الزام تقویت پاتاچلاگیا۔

اس حقیقت سے انکارممکن نہیں کہ ایم کیوایم پاکستان کے اندرونی اختلافات سے کارکن اورذمے داران ہی نہیں اراکین اسمبلی بھی دلبرداشتہ ہیں۔اسی لیے وہ راہ فرارڈھونڈرہے ہیں ایسے میں سینیٹ الیکشن میں ایم کیوایم کوصرف ایک نشست کاملناکئی سوالا ت کوجنم دے رہاہے ۔منگل کی صبح الیکٹرانک میڈیا پر جب یہ خبرنشرہوناکہ پیسے لیکر ووٹ بیچنے کے الزام سے دلبرداشہ ایم کیو ایم کی رکن صوبائی اسمبلی شازیہ جاوید نے مبینہ طور پر خواب آور گولیاں کھا کر خود کشی کی کوشش کی جس پرانھیں عباسی شہید ہسپتال پہنچایا گیا جہاں انہیں طبی امداد دی گئی۔

ابھی میڈیاپریہ خبرچل ہی رہی تھی کہ ایم کیو ایم رہنما امین الحق کابیان سامنے آگیاجس میں ان کا کہناتھا کہ خواب آور گولیوں کے استعمال سے قبل شازیہ فارو ق نے خط بھی لکھا ہے جبکہ شایہ جاوید کے بیٹے کا کہنا ہے انکی والدہ کو سانس کی نالی اور دل کا مسئلہ تھا اس لیے انہیں ہسپتال لایا گیا۔ متحدہ قومی موومنٹ کی رکن صوبائی اسمبلی شازیہ کو تشویشناک حالت میں عباسی شہید ہسپتال لایا گیا۔ اس سلسلے میں ذرائع کے مطابق شازیہ نے گھر میں خواب آور ادویات زیادہ مقدار میں استعمال کیں۔ اطلاع پر متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما بھی ہسپتال پہنچے۔

ایم کیو ایم کے رہنما امین الحق کا کہنا ہے شازیہ جاوید سینیٹ الیکشن کے دوران پیپلز پارٹی کو ووٹ دئیے جانے کے حوالے سے لگائے جانیوالے الزامات سے کافی دلبرداشتہ تھیں جس پر انہوں نے خواب آور ادویات کا استعمال کیا، خود کشی کی کوشش سے قبل انہوں نے ایک خط بھی لکھا جس میں انہوں نے کہا کہ ان پر پیپلز پارٹی کو ووٹ دینے کے حوالے سے الزامات لگائے جا رہے ہیں میں متحدہ کی موجودہ صورتحال کے باعث فرسٹریشن کا شکار تھی اس لیے میں نے پیپلز پارٹی کو ووٹ دیا لیکن انہوں نے کوئی پیسے نہیں لیے۔ انہوں نے کہا شازیہ جاوید کی حالت اب کافی بہتر ہے تاہم ابھی بات نہیں ہوسکی۔

ذرائع کا کہنا ہے اس حوالے سے اطلاعات آتی رہیں کہ انہیں ہسپتال سے فارغ کر دیا گیا ہے تاہم شازیہ جاوید کو رات گئے تک ہسپتال سے ڈسچارج نہیں کیا گیا تھا۔ ہسپتال میں موجود شازیہ جاوید کے ورثا کا کہنا تھا وہ ڈپریشن کا شکار تھیں انہیں سانس کی تکلیف کے باعث ہسپتال لایا گیا۔ بلدیہ تھانے کے ایس ایچ او چودھری اسلم کا کہنا ہے انہیں خود میڈیا کے ذریعے اسکی اطلاع ملی جس کے بعد پولیس کارروائی کرنے ہسپتال گئی تو انکے بیٹے اور رشتے داروں نے پولیس کو بیان دیا کہ شازیہ ڈپریشن کا شکار تھیں اور انکی سانس کی نالی میں مسئلہ ہوا تھا۔انہوں نے بتایا انکی والدہ کے حوالے سے یہ باتیں چل رہی ہیں کہ وہ کسی اور پارٹی میں جارہی ہیں ایسا بالکل نہیں ہے انکے گھر والوں نے قربانیاں دی ہیں اور وہ ہمیشہ ایم کیو ایم میں رہیں گی۔

شازیہ کے ایک اور رشتے دار کا کہنا تھا متحدہ قومی موومنٹ کی چند دنوں کے دوران ہونے والی صورتحال سے وہ پریشان تھیں اور انکی غلطی یہ ہے کہ وہ سینیٹ الیکشن کے دن ووٹ دینے چلی گئیں۔ پولیس کا کہنا ہے ابھی یہ تصدیق نہیں ہوسکی کہ انہوں نے خواب آور گولیوں کا استعمال کیا تھا یا پھر کوئی اور بیماری تھی اس حوالے سے تفتیش کر رہے ہیں۔ کراچی پولیس کے ایک سینئر افسر نے بتایا انہیں اطلاع ملی ہے کہ واقعہ خودسوزی کا ہے تاہم ابھی پولیس کے پاس میڈیکل رپورٹ نہیں آئی ، معلومات لی جارہی ہیں۔ شازیہ جاوید کا ایک ویڈیو پیغام بھی سامنے آیا تھا جس میں انہوں نے سینیٹ الیکشن میں پیسے لیکر پیپلز پارٹی کے امیدوار کو ووٹ دینے کے الزام کی سختی سے تردید کی تھی۔

دوسری جانب شہید عباسی ہسپتال کے میڈیکل سپرٹینڈنٹ ڈاکٹر محمد انور نے تصدیق کی ہے کہ رکن سندھ اسمبلی شازیہ فاروق کی جانب سے خواب آوار گولیاں کھا کر خود کشی کرنے کی کوئی علامت نہیں ملی تاہم انہیں معدے میں درد اور متلی کی شکایت تھی۔ڈاکٹر محمد انور کے مطابق شازیہ فاروق کی طبیعت بھال ہونے کے بعد انہیں ہسپتال سے رخصت کردیا گیا ہے ۔ یاد رہے کہ منگل کی صبح میڈیا پر خبر نشر ہوئی کہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کی رکن سندھ اسمبلی شازیہ فاروق نے سینیٹ انتخابات میں ووٹ بیچنے کے الزام پر دلبرداشتہ ہو کر خواب آور گولیاں کھالیں اور مبینہ طور پر خود کشی کرنے کی کوشش کی تاہم بروقت طبی امداد ملنے پر ان کی جان بچالی گئی۔شازیہ فاروق کے والد نے بیٹی کی حالت زار کا ذمہ دار ایم کیو ایم پی آئی بی گروپ کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کو قرار دیا تھا۔

اس سلسلے میں شازیہ فاروق کاکوئی موقف سامنے نہیں آیاانھوں نے اسپتال سے روانگی سے قبل میڈیا سے بات چیت کرنے سے گریز کیا اور ہسپتال کے عقبی دروازے سے گھر روانہ ہو گئیں۔واضح رہے ایم کیو ایم پاکستان کو سینیٹ انتخابات میں صرف ایک نشست مل سکی جو پارٹی کے لیے غیر معمولی صدمے کا باعث ہے جس کے بعد ایم کیو ایم پاکستان کے دونوں دھڑوں پی آئی بی اور بہادرآباد گروپس نے سینیٹ انتخابات میں مبینہ طور پر ہونے والی ہارس ٹریڈنگ کو الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا۔

جہاں تک تعلق ہے شازیہ فاروق کے اقدام خودکشی کاتوا س حوالے سے رکن اسمبلی کے بیٹے محمد فاروق نے بتایا کہ ان کی والدہ کو طبیعت بگڑنے پر عباسی شہید ہسپتال پہنچایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے معدہ صاف کرکے ان کی زندگی بچا لی گئی۔ یاد رہے کہ ایم کیو ایم پی آئی بی گروپ کے سربراہ فاروق ستار نے الزام عائد کیا تھا کہ پیپلز پارٹی نے ایم کیو ایم کے ارکان صوبائی اسمبلی کو خرید کر سینیٹ انتخابات میں کامیابی حاصل کی۔فاروق ستار کی جانب سے مذکورہ الزام سامنے آنے کے بعد ایم پی اے شازیہ فاروق اور انیلہ منیر نے اپنے ویڈیو پیغام میں واضح کیا کہ ڈاکٹر فاروق ستار کی جانب سے کامران ٹیسوری کو سینیٹ ٹکٹ دینے کے انفرادی فیصلے سے پارٹی میں تفریق پیدا ہوئی اور وہ معاملے پر شدید ذہنی دباؤ اور غصے میں تھے۔ انہوں نے ویڈیو میں اقرار کیاتھا کہ ‘انہوں نے سینیٹ انتخابات میں ایم کیو ایم پاکستان کو ووٹ نہیں دیا’ اور ساتھ ہی دعویٰ کیا کہ ’انہوں نے اپنا ووٹ کسی کو فروخت بھی نہیں کیا’۔دونوں نے واضح کیا کہ وہ ایم کیو ایم پاکستان کے کسی دھڑے سے تعلق نہیں رکھتیں اور گروپ بازی کے بجائے گھر پر بیٹھنا پسند کریں گے۔

ادھر شازیہ فاروق کے بیٹے نے اقرار کیا کہ والدہ نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) سمیت کسی جماعت کو ووٹ نہیں ڈالا بلکہ اپنا ووٹ ضائع کیا۔ اس حوالے معاملہ چاہے کچھ بھی یہ بات ضرورافسوس ناک ہے کہ مہاجروں کے نام پرسیاست کرنے والی جماعت کے اراکین اسمبلی نے اپنے ووٹ ایک ایسی جماعت کے امیدواروں کودیئے جس پرخوداس جماعت کے رہنماانتقامی کارروائیوں کاالزام لگاتے رہے اس حوالے سے ضروری ہے کہ ایم کیوایم کے سنجیدہ حلقوں سوچنا ہوگااورآپس کے اختلافات ختم کرنے کے لیے کام کرنا ہوگاورنہ عام انتخابات میں صورت حال اس سے بھی زیاد ہ سنگین ہوسکتی ہے۔

٭ ٭ ٭


متعلقہ خبریں


حکومت کا مینڈیٹ جعلی،عمران خان گرفتار کیوں ہیں،مولانا فضل الرحمان وجود - جمعه 19 دسمبر 2025

اصل سوال یہ ہے کہ حکومت کس کی ہے اور فیصلے کون کر رہا ہے، آئین کیخلاف قانون سازی کی جائے گی تو اس کا مطلب بغاوت ہوگا،اسٹیبلشمنٹ خود کو عقل کل سمجھتی رہی ،سربراہ جمعیت علمائے اسلام عمران خان سے ملاقاتوں کی اجازت نہ دینا جمہوری ملک میں افسوس ناک ہے، میں تو یہ سوال اٹھاتا ہوں وہ گ...

حکومت کا مینڈیٹ جعلی،عمران خان گرفتار کیوں ہیں،مولانا فضل الرحمان

سہیل آفریدی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری وجود - جمعه 19 دسمبر 2025

سہیل آفریدی اور ان کے وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوئے،تفتیشی افسر پیش سینئر سول جج عباس شاہ نے وزیراعلیٰ پختونخوا کیخلاف درج مقدمے کی سماعت کی خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کے خلاف ریاستی اداروں پر گمراہ کن الزامات اور ساکھ متاثر کرنے کے کیس میں عدم حاضری پر عدالت ن...

سہیل آفریدی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری

آسٹریلیا کا نفرت پھیلانیوالوں کے ویزے منسوخ کرنے کا فیصلہ وجود - جمعه 19 دسمبر 2025

حکومت ایک نیا نظام تیار کرے گی، وزیرِ داخلہ کو نئے اختیارات دیے جائیں گے، وزیراعظم تشدد کو فروغ دینے والوں کیلئے نفرت انگیز تقریر کو نیا فوجداری جرم قرار دیا جائیگا،پریس کانفرنس آسٹریلوی حکومت نے ملک میں نفرت پھیلانے والے غیر ملکیوں کے ویزے منسوخ کرنے کی تیاریاں شروع کر دیں۔...

آسٹریلیا کا نفرت پھیلانیوالوں کے ویزے منسوخ کرنے کا فیصلہ

سڈنی حملہ،بھارت دہشت گردی کا مرکز قرار،عالمی سطح پر ریاستی سرپرستی بے نقاب وجود - بدھ 17 دسمبر 2025

حملہ آور کا تعلق حیدرآباد سے تھا، ساجد اکرم آسٹریلیا منتقل ہونے کے بعدجائیداد کے معاملات یا والدین سے ملنے 6 مرتبہ بھارت آیا تھا،بھارتی پولیس کی تصدیق ساجد اکرم نے بھارتی پاسپورٹ پر فلپائن کا سفر کیا،گودی میڈیا کی واقعے کو پاکستان سے جوڑنے کی کوششیں ناکام ہوگئیں، بھارتی میڈی...

سڈنی حملہ،بھارت دہشت گردی کا مرکز قرار،عالمی سطح پر ریاستی سرپرستی بے نقاب

سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع وجود - بدھ 17 دسمبر 2025

سہیل آفریدی، مینا آفریدی اور شفیع اللّٰہ کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کی جا رہی ہے عدالت نے متعدد بار طلب کیا لیکن ملزمان اے ٹی سی اسلام آباد میں پیش نہیں ہوئے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کردی گئی۔اسلام آباد کی انسدادِ...

سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع

سڈنی حملہ،آسٹریلیا میں مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی وجود - بدھ 17 دسمبر 2025

سور کے سر اور اعضا رکھ دیے گئے، قبرستان کے دروازے پر جانوروں کی باقیات برآمد مسلم رہنماؤں کا حملہ آوروں کی میتیں لینے اوران کے جنازے کی ادائیگی سے انکار آسٹریلیا کے بونڈی بیچ پر حملے کے بعد سڈنی میں موجود مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی کا واقعہ سامنے آیا ہے۔جنوب مغربی س...

سڈنی حملہ،آسٹریلیا میں مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی

بھارت، اسرائیل کی پاکستان کیخلاف سازشیں ناکام، سڈنی حملے میں بھارت خود ملوث نکلا وجود - منگل 16 دسمبر 2025

سڈنی دہشت گردی واقعہ کو پاکستان سے جوڑے کا گمراہ کن پروپیگنڈا اپنی موت آپ ہی مرگیا،ملزمان بھارتی نژاد ، نوید اکرم کی والدہ اٹلی کی شہری جبکہ والد ساجد اکرم کا تعلق بھارت سے ہے پاکستانی کمیونٹی کی طرف سیساجد اکرم اور نوید اکرم نامی شخص کا پاکستانی ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ، حملہ ا...

بھارت، اسرائیل کی پاکستان کیخلاف سازشیں ناکام، سڈنی حملے میں بھارت خود ملوث نکلا

آئی ایم ایف نے تجارتی پالیسیوں اور کسٹمزاسٹرکچر پر سوالات اٹھا دیے وجود - منگل 16 دسمبر 2025

پاکستان کے بلند ترین ٹیرف کو در آمدی شعبے کے لیے خطرہ قرار دے دیا،برآمد متاثر ہونے کی بڑی وجہ قرار، وسائل کا غلط استعمال ہوا،ٹیرف 10.7 سے کم ہو کر 5.3 یا 6.7 فیصد تک آنے کی توقع پانچ سالہ ٹیرف پالیسی کے تحت کسٹمز ڈیوٹیز کی شرح بتدریج کم کی جائے گی، جس کے بعد کسٹمز ڈیوٹی سلیبز...

آئی ایم ایف نے تجارتی پالیسیوں اور کسٹمزاسٹرکچر پر سوالات اٹھا دیے

پنڈورا باکس نہ کھولیں، سب کی پگڑیاں اچھلیں گی( جسٹس طارق محمود جہانگیری) وجود - منگل 16 دسمبر 2025

میں قران پر ہاتھ رکھ کر کہتا ہوں میری ڈگری اصلی ہے، کیس دوسرے بینچ کو منتقل کردیں،ریمارکس جواب جمع کروانے کیلئے جمعرات تک مہلت،رجسٹرار کراچی یونیورسٹی ریکارڈ سمیت طلب کرلیا اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، اسلام آباد ہائی...

پنڈورا باکس نہ کھولیں، سب کی پگڑیاں اچھلیں گی( جسٹس طارق محمود جہانگیری)

ڈیرہ اسماعیل خان میں آپریشن، 7دہشگرد ہلاک( سپاہی شہید) وجود - منگل 16 دسمبر 2025

سکیورٹی فورسز کی کلاچی میں خفیہ اطلاعات پر کارروائی، اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہلاک دہشت گرد متعدد دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے۔آئی ایس پی آر سکیورٹی فورسز کی جانب سے ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں خفیہ اطلاعات پر کیے گئے آپریشن میں 7 دہشت گرد مارے گئے۔آئی ایس...

ڈیرہ اسماعیل خان میں آپریشن، 7دہشگرد ہلاک( سپاہی شہید)

معاشی مشکلات سے آئی ایم ایف نہیں کراچی نکال سکتاہے،مصطفی کمال وجود - منگل 16 دسمبر 2025

کراچی رہنے کیلئے بدترین شہرہے، کراچی چلے گا تو پاکستان چلے گا، خراب حالات سے کوئی انکار نہیں کرتاوفاقی وزیر صحت کراچی دودھ دینے والی گائے مگر اس کو چارا نہیں دیاجارہا،میں وزارت کو جوتے کی نوک پررکھتاہوں ،تقریب سے خطاب وفاقی وزیر صحت مصطفی کما ل نے کہاہے کہ کراچی رہنے کے لیے ب...

معاشی مشکلات سے آئی ایم ایف نہیں کراچی نکال سکتاہے،مصطفی کمال

بجلی کی ترسیل کارکمپنیوں کی نجکاری کاعمل تیز کیا جائے ،وزیراعظم وجود - منگل 16 دسمبر 2025

ملک میں مسابقت پر مبنی بجلی کی مارکیٹ کی تشکیل توانائی کے مسائل کا پائیدار حل ہے تھر کول کی پلانٹس تک منتقلی کے لیے ریلوے لائن پر کام جاری ہے،اجلاس میں گفتگو وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بجلی کی ترسیل کار کمپنیوں (ڈسکوز) اور پیداواری کمپنیوں (جینکوز) کی نجکاری کے عمل کو تیز کر...

بجلی کی ترسیل کارکمپنیوں کی نجکاری کاعمل تیز کیا جائے ،وزیراعظم

مضامین
سڈنی حملہ، بھارتی میڈیا اور پروپیگنڈے کا بے نقاب چہرہ وجود پیر 22 دسمبر 2025
سڈنی حملہ، بھارتی میڈیا اور پروپیگنڈے کا بے نقاب چہرہ

مقبوضہ کشمیر سے کشمیری بے دخل وجود پیر 22 دسمبر 2025
مقبوضہ کشمیر سے کشمیری بے دخل

بنگلہ دیش سے سیکھنے کے اسباق وجود پیر 22 دسمبر 2025
بنگلہ دیش سے سیکھنے کے اسباق

پٹنہ واقعہ حجاب پر ہاتھ، وقار پر وار وجود اتوار 21 دسمبر 2025
پٹنہ واقعہ حجاب پر ہاتھ، وقار پر وار

مودی کے دور میں کالا دھن وجود اتوار 21 دسمبر 2025
مودی کے دور میں کالا دھن

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر