وجود

... loading ...

وجود
وجود

صدرالیکٹرونکس مارکیٹ کی 700مخدوش عمارتوں پرمافیاکاقبضہ

جمعه 02 مارچ 2018 صدرالیکٹرونکس مارکیٹ کی 700مخدوش عمارتوں پرمافیاکاقبضہ

کراچی کے علاقے صدر میں واقع الیکٹرونکس مارکیٹ کی 4000 سے زائد عمارتوں میں شامل 700 سے زائد مخدوش ہونیوالی معمر عمارتوں کی چھتوں پر کراچی الیکٹرونکس ڈیلرز ایسوسی ایشن” کے عہدیداران نے ذمہ دار اداروں کے بعض بدعنوان افسران کی ملی بھگت سے مقامی موبائل فون کمپنیوں کے ٹاور اور مختلف مصنوعات بنانے والی کمپنیوں کے اشتہاری بورڈ نصب کرا دیئے۔ صدر الیکٹرونکس مارکیٹ کی معمر اور مخدوش عمارتوں کی چھتوں پر قانون کو بالائے طاق رکھتے ہوئے غیر قانونی طور پر لگائے گئے موبائل فون ٹاورز اور اشتہاری بورڈز کے بڑے حجم اور زائد وزن کے باعث مذکورہ عمارتوں کے زمین بوس ہو جانے کے خطرات زور پکڑ چکے ہیں۔ صدر الیکٹرونکس مارکیٹ کی معمر اور مخدوش عمارتوں کی چھتوں پر غیر قانونی طور پر لگوائے گئے موبائل فون ٹاورز اور اشتہاری بورڈز کی مد میںکراچی الیکٹرونکس ڈیلرز ایسوسی ایشن کو حاصل ہونیوالے ماہانہ کروڑوں روپےکراچی الیکٹرونکس ڈیلرز ایسوسی ایشن کے عہدیداران اور ان کے سرپرستوں میں برابر تقسیم ہونے لگے ہیں۔

صدر الیکٹرونکس مارکیٹ میں واقع بعض معمر اور مخدوش عمارتوں کے مالکان یا ان کے ورثاء کی طویل عرصے سے عدم موجودگی کا فائدہ اٹھانے میں کامیاب کراچی الیکٹرونکس ڈیلرز ایسوسی ایشن” کے بعض عہدیداران نے متعدد معمر اور مخدوش عمارتوں پر مبینہ طور پر قبضہ کرنے کے بعد 99 سال کی قانونی لیز ختم ہو جانے کے باوجود اسکی تجدید کرانے میں ناکام بتائے جاتے ہیں۔جرأت کے رابطہ کرنے پر SBCA اور KDA کے بعض افسران نے نام شائع اور ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ “کراچی الیکٹرونکس ڈیلرز ایسوسی ایشن” کے موجودہ صدر محمد رضوان کو بعض حکومتی شخصیات کی براہ راست سر پرستی حاصل ہے جس کی وجہ مذکورہ حکومتی شخصیات کو کراچی الیکٹرونکس ڈیلرز ایسوسی ایشن کی مذموم کمائی سے حاصل ہونے والی ماہانہ خطیر رقوم بتائی جاتی ہیں۔

SBCA اور KDA ذرائع کے مطابق صدر الیکٹرونکس مارکیٹ اور اس سے متصل علاقوں میں واقع 200 سے زائد معمر اور مخدوش عمارتوں کو منہدم کیے جانے کے احکامات کی قانونی راہ میںکراچی الیکٹرونکس ڈیلرز ایسوسی ایشن کے عہدیداران رکاوٹ بنے ہوئے ہیں جس کی وجہ حکومتی شخصیات کی سرپرستی اور وکلاء کے ذریعے مقامی عدالتوں سے حاصل کیے گئےاسٹے آرڈربتائے جاتے ہیں۔ ذمہ دار ذرائع نے انکشاف کیا کہ گزشتہ دس برسوں کے دوران صدر الیکٹرونکس مارکیٹ اور اس سے متصل علاقوں میں واقع 20 سے زائد معمر اور مخدوش عمارتوں کے زمین بوس ہونے کے واقعات رونماہو چکے ہیں جن میں متعدد افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے تاہم کراچی الیکٹرونکس ڈیلرز ایسوسی ایشن کی سرپرستی میں مذکورہ عمارتوں کی دکانوں اور فلیٹوں پر قابض عناصر نے زمین بوس ہونیوالی عمارتوں کو خالی کرنے کے بجائے انھیں ضروری پیوندکاری کے بعد دوبارہ قابل استعمال بناتے ہوئے اوپری منزلوں کو رہائشگاہوں میں تبدیل کر دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق صدر الیکٹرونکس مارکیٹ اور اس سے متصل علاقوں میں واقع ایسی معمر اور مخدوش عمارتیں جن کے مالکان یا ان کے ورثاء موجود نہیں ہیں ان پر کرا چی الیکٹرونکس ڈیلرز ایسوسی ایشن کے عہدیداران، پولیس افسران اور چند صحافیوں نے قبضے کرکے دکانوں اور رہائشگاہوں کو ماہانہ کرائے پر دے رکھا ہے۔ صدر الیکٹرونکس مارکیٹ کے چند دکانداروں نے دوران گفتگوجرأت کو بتایا کہ صدر الیکٹرونکس مارکیٹ کی معمر اور مخدوش عمارتوں پر قابض کراچی الیکٹرونکس ڈیلرز ایسوسی ایشن کے بعض عہدیداران اور متعدد دکانداروں کے درمیان اختلافات کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے جس کی وجہ مذکورہ دکانداروں کی جانب سے ماہانہ کرایہ ادا کرنے کے باوجود انکی دکانوں کو سکیڑ کر مزید دکانوں کا بنایا جانا بتایا جاتا ہے۔ صدر الیکٹرونکس مارکیٹ کے دکانداروں کے مطابق کراچی الیکٹرونکس ڈیلرز ایسوسی ایشن کے عہدیدار اپنی مذموم کمائی میں خاطر خواہ اضافے کے لیے پہلے سے ماہانہ کرائے پر دی گئی دکانوں کے اندر دیواریں کھڑی کرکے مزید دکانیں بنانے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں اور یہی وجہ کراچی الیکٹرونکس ڈیلرز ایسوسی ایشن کے عہدیداران اور صدر الیکٹرونکس مارکیٹ کے دکانداروں کے درمیان اختلافات کا سبب بن چکی ہے۔


متعلقہ خبریں


وفاقی کابینہ کا فیض آباد دھرنا کمیشن رپورٹ پر عدم اطمینان وجود - بدھ 22 مئی 2024

وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، وزیراعظم شہبازشریف نے فیض آباد دھرنا کمیشن رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کر دیا۔وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ایرانی صدر، ایرانی وزیر خارجہ اور ان کے رفقاء کے ہیلی کاپٹر حادثے میں شہادت پر تعزیتی قرارداد منظور کر لی گئی، اٹارنی جنرل کی...

وفاقی کابینہ کا فیض آباد دھرنا کمیشن رپورٹ پر عدم اطمینان

لاپتا بلوچ طلبہ کیس ،ایجنسیز کے کام کا طریقہ کار واضح ہوجائے تو اچھا ہوگا، اسلام آباد ہائیکورٹ وجود - بدھ 22 مئی 2024

اسلام آباد ہائی کورٹ میں لاپتا بلوچ طلبہ کیس کی سماعت کے دوران جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے ہیں کہ ایجنسیز کے کام کرنے کا طریقہ کار واضح ہو جائے تو اچھا ہوگا۔جسٹس محسن اختر کیانی نے کیس کی سماعت کی، عدالتی حکم پر اٹارنی جنرل عدالت میں پیش ہوئے اس کے علاوہ گمشدہ بلوچ طلبہ ک...

لاپتا بلوچ طلبہ کیس ،ایجنسیز کے کام کا طریقہ کار واضح ہوجائے تو اچھا ہوگا، اسلام آباد ہائیکورٹ

پی ٹی آئی رہنما چوہدری پرویز الہٰی جیل سے رہا وجود - بدھ 22 مئی 2024

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنما چوہدری پرویز الہٰی کوٹ لکھ پت جیل سے رہائی کے بعد ظہور الہٰی پیلس پہنچ گئے ۔رہائی کے بعد ایک بیان میں پرویز الہٰی کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے ساتھ تھا، ہوں اور رہوں گا۔آج لاہور ہائیکورٹ نے چوہدری پرویز الہٰی کی رہائی کا حکم دیا تھا، ہائی...

پی ٹی آئی رہنما چوہدری پرویز الہٰی جیل سے رہا

دبئی لیکس، عمران خان نے منی ٹریل کا مطالبہ کردیا وجود - بدھ 22 مئی 2024

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے دبئی لیکس میں شامل افراد سے منی ٹریل دینے کا مطالبہ کیا ہے ۔ راولپنڈی میں اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے دبئی لیکس میں ...

دبئی لیکس، عمران خان نے منی ٹریل کا مطالبہ کردیا

رؤف حسن ، شعیب شاہین کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر وجود - بدھ 22 مئی 2024

پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے عدلیہ اور ججز کے خلاف مہم چلانے پر پی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات رؤف حسن اور ترجمان شعیب شاہین کے خلاف توہین عدالت کی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کردی گئی ہے ۔تفصیلات کے مطابق میاں داؤد ایڈوکیٹ نے سپریم کورٹ اسلام آباد میں پی ٹی آئی رہنماؤں...

رؤف حسن ، شعیب شاہین کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر

ایف بی آر ، یکم جولائی سے غیررجسٹرڈ تاجروں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ وجود - بدھ 22 مئی 2024

فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے یکم جولائی سے غیررجسٹرڈ تاجروں کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔3اپریل کی ڈیڈ لائن گزرنے کے تین ہفتے بعد بھی رجسٹرڈ تاجروں کی تعداد 12 ہزار کے لگ بھگ تک ہی پہنچ سکی ہے ۔ ایف بی آر نے غیر رجسٹرڈ تاجروں کے خلاف یکم جولائی سے سخت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے ...

ایف بی آر ، یکم جولائی سے غیررجسٹرڈ تاجروں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ

جھوٹی خبر پر 30 لاکھ ہرجانہ، پنجاب اسمبلی میں ہتک عزت قانون منظور وجود - منگل 21 مئی 2024

پنجاب حکومت نے ہتک عزت قانون 2024 ایوان سے منظور کروالیا۔تفصیلات کے مطابق ہتک عزت قانون کا بل وزیر پارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمٰن نے ایوان میں پیش کیا، جس پر صحافیوں نے پریس گیلری سے احتجاجا ًواک آؤٹ کیا جبکہ اپوزیشن نے بھی اسے مسترد کردیا۔بل کا اطلاق پرنٹ، الیکٹرونک اور سوش...

جھوٹی خبر پر 30 لاکھ ہرجانہ، پنجاب اسمبلی میں ہتک عزت قانون منظور

شاعراحمد فرہاد کی بازیابی، یہ ملک قانون کے مطابق چلے گا یا ایجنسیوں کی طریقے سے؟ اسلام آباد ہائیکورٹ وجود - منگل 21 مئی 2024

اسلام آباد ہائی کورٹ نے شاعر احمد فرہاد کی بازیابی کی درخواست پر سیکریٹری دفاع اور سیکرٹری داخلہ کو (آج) منگل کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔شاعر احمد فرہاد کی بازیابی کی درخواست پر جسٹس محسن اختر کیانی نے سماعت کی۔اس موقع پر احمد فرہاد کی اہلیہ کے وکیل ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ...

شاعراحمد فرہاد کی بازیابی، یہ ملک قانون کے مطابق چلے گا یا ایجنسیوں کی طریقے سے؟ اسلام آباد ہائیکورٹ

آئین میں ہائبرڈ حکومت کی کوئی گنجائش نہیں ،شاہدخاقان عباسی وجود - منگل 21 مئی 2024

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ آئین میں ہائبرڈ حکومت کی کوئی گنجائش نہیں ، جب تک بڑے پیمانے پر نظام کی تبدیلی نہیں کریں گے ملک نہیں چلے گا،سیاسی جماعت ایک دن میں نہیں بنتی، اگلے ماہ تک سیاسی جماعت وجود میں آجائے گی اور پورے پاکستان سے لوگ ہمارے ساتھ شامل ہوں گے ۔پیرک...

آئین میں ہائبرڈ حکومت کی کوئی گنجائش نہیں ،شاہدخاقان عباسی

دنیا کی طرح ہماری فوج بھی آئینی حدود میں رہے ، محمود اچکزئی وجود - منگل 21 مئی 2024

تحریک تحفظ آئین پاکستان کے صدر محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ جب ہم آئین کی بات کرتے ہیں تو بعض ادارے یہ سمجھتے ہیں کہ ہم ان کے خلاف بات کر رہے ہیں ہم چاہتے ہیں جس طرح دنیا بھر کی افواج اپنی آئینی حدود میں کام کرتی ہیں آپ بھی اسی حدود میں کام کریں۔تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ...

دنیا کی طرح ہماری فوج بھی آئینی حدود میں رہے ، محمود اچکزئی

عمران خان 9 مئی اور آزادی مارچ سمیت 3 مقدمات میں بری وجود - منگل 21 مئی 2024

عدالتوں نے عمران خان کو 9 مئی اور آزادی مارچ سمیت 3 مقدمات میں بری کردیا۔اسلام آباد کی مقامی عدالت نے نو مئی ، آزادی مارچ توڑ پھوڑ کیس اور دفعہ ایک سو چوالیس کی خلاف ورزی سمیت تین کیسز میں بانی پی ٹی آئی کو بری کردیا ۔ عدالت نے شیخ رشید ، فیصل جاوید کو بھی تھانہ کوہسار اور تھانہ ...

عمران خان 9 مئی اور آزادی مارچ سمیت 3 مقدمات میں بری

ایرانی صدر اور وزیر خارجہ سمیت 8 افراد ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق وجود - پیر 20 مئی 2024

ایران کے صدر ابراہیم رئیسی، اُن کے چیف گارڈ، وزیر خارجہ، صوبے مشرقی آذربائیجان کے گورنر، آیت اللہ خامنہ ای کے نمانندہ خصوصی، اور ہیلی کاپٹر عملے کے 3 ارکان حادثے میں جاں بحق ہوگئے۔ایرانی وزیر داخلہ نے گزشتہ شب لاپتا ہونے والے ہیلی کاپٹر کا ملبہ تبریز سے 100 کلومیٹر دور ایک گھنے ج...

ایرانی صدر اور وزیر خارجہ سمیت 8 افراد ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق

مضامین
نازک موڑ وجود بدھ 22 مئی 2024
نازک موڑ

جو کرنا ہے خود کرنا ہوگا!! وجود بدھ 22 مئی 2024
جو کرنا ہے خود کرنا ہوگا!!

بھارت میں تبدیلی کی ہموار ہوتی راہ! وجود بدھ 22 مئی 2024
بھارت میں تبدیلی کی ہموار ہوتی راہ!

ہم ایک نئی پارٹی کیوں بنارہے ہیں ؟کے جواب میں۔۔۔۔(٢) وجود بدھ 22 مئی 2024
ہم ایک نئی پارٹی کیوں بنارہے ہیں ؟کے جواب میں۔۔۔۔(٢)

نیتن یاہو کی پریشانی وجود منگل 21 مئی 2024
نیتن یاہو کی پریشانی

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر