وجود

... loading ...

وجود
وجود

دنیا کے امیر ترین کفایت شعار افراد

جمعرات 27 جولائی 2017 دنیا کے امیر ترین کفایت شعار افراد

دنیا میں سرمایہ دارانہ نظام کا غلبہ ہے اور لوگ دن رات دولت کمانے میں صرف کر دیتے ہیں اور امیر بن کر ہر طرح کی پرتعیش زندگی گزارنے کے خواہشمند ہوتے ہیں۔دنیا بھر میں امیر ترین افراد کے پرتعیش طرز زندگی کی داستانیں عام ہیں جیسے ان کی کشتیاں اور بلند و بالا محل سے لے کر ان کے کپڑے، زیورات اور دیگر اشیا سب کچھ مہنگے سے مہنگا ہوتا ہے۔تاہم ایسے ارب پتی حضرات کی بھی کمی نہیں جو اربوں ڈالرز کے مالک ہونے کے باوجود عام سادہ سی زندگی گزارنے کو ترجیح دیتے ہیں اور ان کو دیکھ کر کسی کو بھی احساس نہیں ہوتا کہ یہ دنیا کے امیر ترین افراد میں سے ایک ہیں۔
ہم یہاں دنیا کے ایسے ہی کچھ افراد کے طرز زندگی کی جھلک دکھاتے ہیں، جنھوں نے کروڑوں بلکہ اربوں ڈالرز کمائے ہیں مگر اپنی کفایت شعاری کے ساتھ فلاحی کام کرتے ہوئے زندگی گزارنے کو ترجیح دیتے ہیں۔

مارک زکربرگ

مارک زکربرگ لگ بھگ 70 ارب ڈالرز کے مالک ہیں اور دنیا کے پانچویں امیر ترین شخص ہیں، ان کے اثاثے اتنے زیادہ ہیں کہ روزانہ ایک نئی فراری گاڑی خرید سکتے ہیں، مگر فیس بک کے بانی ایک سستی واکس ویگن جی ٹی آئی چلاتے ہیں، جس کی مالیت 30 ہزار ڈالرز ہے۔اسی طرح جب انہوں نے شادی کی تو انہوں نے کسی جگہ کا انتخاب کرنے کی بجائے اپنے گھر کے احاطے کو ترجیح دی تاکہ خرچے سے بچا جاسکے، جبکہ ہنی مون کے دوران یہ جوڑا اٹلی میں میکڈونلڈ کے برگر کھا کر بچت کرتا رہا۔

بل گیٹس

بل گیٹس دنیا کے امیر ترین شخص ہیں مگر ان کی کلائی میں صرف 10 ڈالرز کی گھڑی ہے، جبکہ کفایت شعاری کے لیے وہ نئے فیشن یا آسان الفاظ میں مہنگے ملبوسات پہننا پسند نہیں کرتے۔اسی طرح وہ ہر رات اپنے گھر میں برتن دھونا پسند کرتے ہیں کیونکہ ڈش واشر کو استعمال کرنے سے آخر کار بجلی کا خرچہ جو ہوتا ہے۔

کارلوس سلم

کارلوس سلم میکسیکو کے امیر ترین شخص ہیں مگر اپنی پرانی گاڑی کو خود ڈرائیو کرنا پسند کرتے ہیں تاکہ ڈرائیور کی تنخواہ کے پیسے بچائے جاسکیں۔اسی طرح اپنے ریٹیل اسٹور پر رکھے سستے ملبوسات خریدتے ہیں جبکہ چالیس سال سے زائد عرصے سے وہ اپنے درمیانے درجے کے گھر میں مقیم ہیں۔

ایمانسیو اورٹیگا

‘زارا’ جیسی دنیا بھر میں مقبول فیشن کمپنی کے ارب پتی مالک انتہائی کفایت شعاری سے زندگی گزارتے ہیں۔وہ نہ صرف ایک سستے اپارٹمنٹ میں اپنی اہلیہ کے ساتھ مقیم ہیں بلکہ اپنی جوانی کے زمانے سے ایک سستے کافی شاپ میں جاکر گرم مشروب پینا پسند کرتے ہیں۔فیشن کی دنیا میں ان کی کمپنی کا بڑا نام ہے مگر وہ خود عام طور پر انتہائی سادہ قسم کے لباس میں نظر آتے ہیں جبکہ پیسے بچانے کے لیے دوپہر کا کھانا بھی کمپنی کے کیفے ٹیریا میں کھاتے ہیں۔

ڈیوڈ کیروٹن

ڈیوڈ کیروٹن امریکا کی اسٹین فورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر اور آریسٹا نیٹ ورک کے شریک بانی ہیں، وہ 1998 میں گوگل میں سرمایہ کاری کرنے والے اولین افراد میں سے ایک ہیں، جب دنیائے انٹرنیٹ پر حکمران سرچ انجن کے بانیوں لیری پیج اور سرگئی برن نے اپنے پراجیکٹ کے بارے میں ان سے تذکرہ کیا تھا۔اس وقت ایک لاکھ ڈالرز کی سرمایہ کاری پروفیسر ڈیوڈ کے بہت کام آئی اور اگرچہ وہ ارب پتی بننے کے خیال کو پسند نہیں کرتے مگر اب ان کے اثاثوں کی مالیت 2.9 ارب ڈالرز تک پہنچ چکی ہے۔تاہم پروفیسر ڈیوڈ نے 2006 میں ایک انٹرویو کے دوران بتایا کہ وہ پرتعیش طرز زندگی کے خلاف ہیں اور جو لوگ درجنوں باتھ رومز کے ساتھ محل نما گھر تعمیر کرتے ہیں اور دیگر لگڑری اشیاء کو ترجیح دیتے ہیں، ان کے اندر کچھ نہ کچھ غلط ہوتا ہے۔ارب پتی ہونے کے باوجود یہ پروفیسر اب بھی 1986 کی واکس ویگن ویناگون ڈرائیو کرتے ہیں اور گزشتہ 30 برس سے ایک ہی گھر میں رہتے آرہے ہیں، یہاں تک کہ اپنے بال بھی خود کاٹتے ہیں اور ٹی بیگز کو بھی کئی کئی بار دوبارہ استعمال کرلیتے ہیں۔تاہم 2012 میں اپنے بچوں کی فرمائش پر مجبور ہوکر انہوں نے ہنڈا اوڈیسے گاڑی خریدی تھی۔

جیک ما

علی بابا گروپ ہولڈنگ لمیٹڈ ایک چینی ای کامرس کمپنی ہے اور اس کے بانی و چیئرمین جیک ما، چین کے امیر ترین افراد میں سے ایک ہیں مگر نمود و نمائش کے سخت مخالف اور اپنی ذاتی زندگی کو لوگوں کی نگاہوں سے دور رکھنے کے حامی ہیں۔جیک ما کی پرورش چین کے ایک غریب کمیونسٹ گھر میں ہوئی، وہ دو بار کالج میں داخلے کے امتحانات میں ناکام ہوئے اور انہیں درجنوں ملازمتوں سے برطرف کیا گیا۔ اب جبکہ وہ چین سمیت دنیا بھر میں ایک معروف شخصیت اور امیر ترین فرد بن چکے ہیں وہ اب بھی چوٹیوں کے اوپر مراقبے اور اپنے گھر میں دوستوں کے ساتھ پوکر کھیل کر لطف اندوز ہوتے ہیں۔ان کے ایک دوست اور کمپنی میں معاون چین نے ایک انٹرویو کے دوران بتایا تھا کہ جیک ما کا طرز زندگی بہت سادہ اور متعدل ہے۔ ان کے پسندیدہ مشاغل میں اب بھی ٹائی چی اور کنگفو ناولز پڑھنا ہے اور مجھے نہیں لگتا کہ وہ دنیا کے امیر ترین شخص بن کر بھی بدلیں گے کیونکہ ان کا انداز بدلنے والا نہیں یا وہ پرانی سوچ کے حامل شخص ہیں۔

ڈیوڈ کارپ

ڈیوڈ کارپ معروف بلاگنگ پلیٹ فارم ٹمبلر کے بانی اور سی ای او ہیں جن کی کمپنی کی مالیت اربوں ڈالرز ہے تاہم اس کے باوجود وہ سادہ طرز زندگی کو ترجیح دیتے ہیں۔انہوں نے اپنی دولت سے سب سے بڑی عیاشی جو کی وہ نیویارک کے علاقے بروکلین میں 1700 اسکوائر فٹ کا گھر تھا جس کے لیے 16 لاکھ ڈالرز خرچ کیے تاہم اب بھی اس کا آدھا حصہ خالی پڑا ہے۔دلچسپ بات یہ ہے کہ ڈیوڈ اپنی دولت اتنی کفایت شعاری سے خرچ کرتے ہیں کہ ان کے پاس پہننے کے لیے زیادہ کپڑے تک نہیں۔فوربس کو دیے گئے ایک انٹرویو کے دوران ان کا کہنا تھا کہ میرے پاس کوئی کتاب نہیں اور میرے پاس زیادہ کپڑے بھی نہیں۔ڈیوڈ کے بقول میں ہمیشہ اس وقت حیران رہ جاتا ہوں جب لوگ اپنے گھروں کو اْن چیزوں سے بھر لیتے ہیں جن کا کوئی زیادہ فائدہ بھی نہیں ہوتا۔

عظیم پریم جی

ٹیکنالوجی سروسز فراہم کرنے والی بڑی کمپنی ویپرو کے چیئرمین عظیم پریم جی بھارت کے دولتمند ترین افراد میں سے ایک ہیں، مگر وہ دولت خرچ کرنے سے نفرت کرتے ہیں۔16.1 ارب ڈالرز کے مالک عظیم پریم عام طور پر فضائی سفر کے دوران سستی ترین کلاس کا انتخاب کرتے ہیں اور ایئرپورٹ سے اپنے دفتر جانے کے لیے آٹو رکشہ لینا پسند کرتے ہیں۔وہ اپنے دفاتر میں اتنی کفایت شعاری سے کام لیتے ہیں کہ ٹوائلٹ پیپر تک کی مانیٹرنگ کرتے ہیں اور اکثر اپنے ملازمین کو یاد دلاتے رہتے ہیں کہ دفتر سے جانے سے قبل تمام اضافی لائٹس بند کرکے جائیں۔ان کی کمپنی کے ایک عہدیدار کے مطابق عظیم پریم جی نے انکل اسکروج (معروف کارٹون جو بطخ کی شکل کا امیر ترین فرد ہوتا ہے) کو سانتا کلاز جیسا بنا دیا ہے۔دلچسپ بات یہ ہے کہ عظیم پریم جی چاہیں تو ایک جیٹ طیارہ بھی خرید سکتے ہیں مگر وہ گاڑی تک خریدنے کے روادار بھی نہیں۔

جان کوم

واٹس ایپ جیسی کامیاب سوشل میڈیا سائٹ کے بانی جان کوم اب اربوں ڈالرز کے مالک ہیں تاہم آغاز میں وہ بہت غریب تھے۔جان کوم کی پیدائش یوکرائن کے شہر کیف میں ہوئی اور وہ اپنے خاندان کے ہمراہ اْس وقت امریکا منتقل ہوئے جب ان کی عمر 16 سال تھی جہاں اس خاندان کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور گزر بسر کے لیے حکومتی امداد لینا پڑی۔جان کوم لڑکپن سے ہی پیسہ بچانے کے عادی تھے اور جب ان کی ویب سائٹ واٹس ایپ کو فروری 2014 میں فیس بک نے 19 ارب ڈالرز کے عوض خریدا تو انہوں نے فیس بک پر دبائو ڈالا کہ وہ ان کی بارسلونا جانے والی پرواز سے پہلے معاہدے کرلے۔دلچسپ بات یہ ہے کہ انہوں نے اس پرواز کا ٹکٹ رعایتی اسکیم میں لیا تھا جسے وہ ضائع نہیں کرنا چاہتے تھے۔

ٹم کوک

ایپل کمپنی کے سی ای او ٹم کوک کو کون نہیں جانتا اور اب بھی وہ امریکا کی سیلیکون ویلی کے سب سے زیادہ تنخواہ لینے والے چیف ایگزیکٹو ہیں مگر ان کے طرز زندگی کو دیکھ کر یہ اندازہ لگانا ناممکن ہے کہ وہ کروڑوں ڈالرز کے مالک ہیں۔ٹم کوک عام لوگوں کی نظروں سے دور رہ کر زندگی گزارنے کو ترجیح دیتے ہیں، انہوں نے اپنے آبائی علاقے میں 19 لاکھ ڈالرز کے عوض گھر خریدنے کے سوا آج تک کسی پرتعیش چیز پر زیادہ رقم خرچ نہیں کی۔ان کا کہنا ہے، میں چاہتا ہوں کہ لوگ مجھے ایسے فرد کے طور پر جانیں جو جہاں سے تعلق رکھتا تھا وہی رہا اور اپنی ذات کو یہاں کے ماحول میں رکھنے سے مجھے ایسا کرنے میں مدد ملے گی، دولت کبھی بھی میرے لیے آگے بڑھنے کا عزم نہیں رہی۔ٹم کوک نے گزشتہ دنوں یہ اعلان بھی کیا تھا کہ وہ مرنے سے پہلے اپنی دولت کا زیادہ تر حصہ خیراتی اداروں کے نام کردیں گے اور بس اپنے بھتیجے کے تعلیمی اخراجات کو ہی اپنے پاس رکھیں گے۔

سرگئی برن

گوگل کے شریک بانی سرگئی برن دنیا کے امیر ترین افراد میں سے ایک ہیں اور یہ کہنا کچھ عجیب سا لگے گا کہ متعدد نجی طیاروں کا مالک فرد کفایت شعار ہے مگر حقیقت تو یہ ہے کہ سرگئی برن خود تسلیم کرچکے ہیں کہ انہیں دولت خرچ کرنا پسند نہیں۔اپنے ایک انٹرویو کے دوران ان کا کہنا تھا کہ اپنے والدین سے میں نے کفایت شعار رہنا سیکھا اور میں متعدد آسائشات کے بغیر بھی بہت خوش ہوں۔انہوں نے کہا کہ وہ موقع بہت دلچسپ ہوتا ہے جب میں پلیٹ میں ایک ذرہ تک چھوڑ کر اٹھنا پسند نہیں کرتا۔ میں اب بھی عام اشیاء کی قیمتوں کا جائزہ لیتا ہوں اور خود کو مجبور کرتا ہوں کہ کم سے کم خرچ کروں اگرچہ میں کنجوس نہیں مگر متعدد آسائشات نہ ہونے کے باوجود خود کو خوش باش محسوس کرتا ہوں۔وہ اب بھی رعایتی قیمتوں پر اشیاء خریدتے ہیں اور فلاحی کام کرنا پسند کرتے ہیں، 2013 میں انہوں نے اور ان کی (سابقہ) اہلیہ این ووجکیکی نے 219 ملین ڈالرز اس مقصد کے لیے خرچ کیے۔
فیصل ظفر


متعلقہ خبریں


کراچی میں گداگر مافیاجاسوسی میں ملوث، سندھ اسمبلی میں قرار داد وجود - هفته 11 مئی 2024

متحدہ قومی موومنٹ نے سندھ اسمبلی میں منشیات فروشی اور گداگر نیٹ ورک کیخلاف قرارداد جمع کرا ئی ہے جس میں کہاگیاہے کہ کراچی میں ، گداگر مافیا جرائم پیشہ افراد کے لیے جاسوسی کررہاہے،شہر میں بھیک مانگنے کا منظم کاروبار چلا یاجارہا ہے۔ایم کیو ایم کے اراکین اسمبلی ریحان اکرم،ارسلان پرو...

کراچی میں گداگر مافیاجاسوسی میں ملوث، سندھ اسمبلی میں قرار داد

کرپشن کیسز، سیاستدانوں کو بڑا ریلیف،گرفتاریاں نہیں ہونگیں، نیب کے نئے قواعد تیار وجود - هفته 11 مئی 2024

حکومت نے قومی احتساب بیورو (نیب) کے لیے نئے قواعد و ضوابط تیار کرلیے ، جس کے مطابق آئندہ کسی بھی سیاستدان کی براہ راست گرفتاری ممکن نہیں ہوگی۔تفصیلات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی چیئرمین نیب سے ملاقات ہوئی جس کی اندرونی کہانی کے مطابق اسپیکر نے نیب چیئرمین کو نئے ایس...

کرپشن کیسز، سیاستدانوں کو بڑا ریلیف،گرفتاریاں نہیں ہونگیں، نیب کے نئے قواعد تیار

نیا قرض پروگرام ، مذاکرات کیلئے آئی ایم ایف کی ٹیم پاکستان پہنچ گئی وجود - هفته 11 مئی 2024

پاکستان کے ساتھ نئے قرض پروگرام پر مذاکرات کیلئے پہلے مرحلے میں اورآئی ایم ایف کی تکنیکی ماہرین کی ٹیم پاکستان پہنچ گئی۔ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق نئے قرض پروگرام پر مذاکرات کا آغاز15مئی سے شیڈول ہے ، آئی ایم ایف مشن چیف نیتھن پورٹر وفد کی قیادت کریں گے ۔ذرائع کے مطابق ماہرین کی ...

نیا قرض پروگرام ، مذاکرات کیلئے آئی ایم ایف کی ٹیم پاکستان پہنچ گئی

آئی کیوب قمرمشن، پاکستانی سیٹلائٹ کے ذریعے لی گئی پہلی تصویر موصول وجود - هفته 11 مئی 2024

چین نے چاند کے گرد مدار میں چھوڑے گئے پاکستانی سیٹلائیٹ آئی کیوب قمر کا ڈیٹا جمعہ کو پاکستان کے حوالے کر دیا جس سے دونوں ممالک کے درمیان چاند بارے تحقیق میں تعاون مزید گہرا ہوا ہے ۔یہ سیٹلائٹ چین کے خلائی مشن چینگ 6کے ذریعے چاند کے گرد مدار میں چھوڑا گیا ہے ۔چائنا نیشنل سپیس ایڈم...

آئی کیوب قمرمشن، پاکستانی سیٹلائٹ کے ذریعے لی گئی پہلی تصویر موصول

گورنر سندھ پر مسلم لیگ ن سے کوئی گارنٹی نہیں مانگی، خالد مقبول وجود - هفته 11 مئی 2024

کنوینر ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ گورنر سندھ کے معاملے پر ہم نے مسلم لیگ ن سے کوئی گارنٹی نہیں مانگی، اس معاملے میں کارکردگی اگر معیار بنی تو پھر فیصلے اسی حساب سے ہوں گے۔خالد مقبول نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گورنر سے متعلق جو تبدیلی کی بات ہو رہ...

گورنر سندھ پر مسلم لیگ ن سے کوئی گارنٹی نہیں مانگی، خالد مقبول

سندھ کا محکمہ خوراک، افسران نے بوریوں میں مٹی بھردی، سواتین ارب کا نقصان وجود - هفته 11 مئی 2024

سندھ میں 2022ء کے سیلاب کے بعد محکمہ خوراک کے افسران نے 3 لاکھ 79 ہزار بوریوں میں ناقص گندم اور مٹی ملا کر سرکاری خزانہ کو 3 ارب 22 کروڑروپے کا نقصان پہنچایا، وزیراعلیٰ کی معائنہ ٹیم کی رپورٹ میں ذمے داران افسران کے خلاف کارروائی کی سفارش۔ گندم کے خراب ہونے سے متعلق وزیراعلیٰ کی ...

سندھ کا محکمہ خوراک، افسران نے بوریوں میں مٹی بھردی، سواتین ارب کا نقصان

9 مئی پی ٹی آئی کو کچلنے کا طے شدہ منصوبہ تھا، عمران خان وجود - جمعرات 09 مئی 2024

تحریک انصاف کے بانی و سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ 9 مئی کو پی ٹی آئی کو کچلنے کی کوشش کی گئی، سب پہلے سے طے شدہ تھا۔جیل سے اپنے ایک بیان میں عمران خان نے کہا کہ 9مئی 2023ء کی حقیقت قوم پر پوری طرح واضح ہے ، بتایا جائے کس کے حکم پر حساس مقامات کی سیکیورٹی ہٹائی گئی۔بانی پ...

9 مئی پی ٹی آئی کو کچلنے کا طے شدہ منصوبہ تھا، عمران خان

لاہور میں وکلاء احتجاج پر پولیس کا دھاوا،آج ملک گیرہڑتال کا اعلان وجود - جمعرات 09 مئی 2024

سول عدالتوں کی تقسیم اوروکلاء پر دہشت گری کی دفعات کے تحت مقدمات کے اندراج کے خلاف احتجاج شدید ہنگامہ آرائی میں تبدیل ہوگیا،لاہور ہائیکورٹ میں داخل ہونے کے معاملے پر وکلاء اور پولیس کے درمیان تصادم کے نتیجے میں جی پی او چوک میدان جنگ بن گیا ، پولیس کی جانب سے وکلاء پر لاٹھی چارج ...

لاہور میں وکلاء احتجاج پر پولیس کا دھاوا،آج ملک گیرہڑتال کا اعلان

ججوں کے خلاف مہم ،توہین عدالت کی کارروائی کیلئے بینچ تشکیل وجود - جمعرات 09 مئی 2024

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سینئرجج جسٹس محسن اخترکیانی اور جسٹس بابرستار کے خلاف سوشل میڈیا مہم پر ججوں کی جانب سے لکھے گئے خطوط کے بعد توہین عدالت کی کارروائی کے لیے دو الگ الگ لارجر بینچز تشکیل دے دیے گئے ۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے توہین عدالت کی کارروائی کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ ...

ججوں کے خلاف مہم ،توہین عدالت کی کارروائی کیلئے بینچ تشکیل

غیر آئینی اقدامات کے خلاف جہاد شروع کردیا،محمود اچکزئی وجود - جمعرات 09 مئی 2024

اپوزیشن اتحاد تحفظ آئین پاکستان اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ مارشل لاء لگانے والے پہلے معافی مانگ لیں پھر میں نو مئی والوں سے بھی کہہ دوں گا تو وہ بھی معافی مانگ لیں گے ۔اسلام آباد میں منعقدہ تحفظ آئین پاکستان کیسے اور کیوں؟ کے عنوان سے س...

غیر آئینی اقدامات کے خلاف جہاد شروع کردیا،محمود اچکزئی

9مئی پر آزاد کمیشن بنا کر تحقیقات کی جائیں جو ظلم کرے ،وہ معافی مانگے ،عارف علوی وجود - جمعرات 09 مئی 2024

سابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ میں چاہتا ہوں 9مئی واقعات پرآزاد کمیشن بنے ،تحقیقات کی جائیں اور ملوث عناصر کو سزا دی جائے ،جو ٹرائل کرنا ہے کریں مگر جو عوام نے انتخابات میں فیصلہ کیا اس کی عزت کی جائے ،بانی پی ٹی آئی واحد لیڈر ہے جو دنیا میں مقبول ہے ، اگر ایسے لوگ ا...

9مئی پر آزاد کمیشن بنا کر تحقیقات کی جائیں جو ظلم کرے ،وہ معافی مانگے ،عارف علوی

وزیر اعظم کا ملک بھر میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان وجود - جمعرات 09 مئی 2024

وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک بھر میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ تعلیم کے بغیر کوئی قوم ترقی نہیں کرسکتی، پاکستان میں 2کروڑ 60 لاکھ بچوں کا اسکول نہ جانا بڑا چیلنج ہے ۔تعلیمی قومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ تعلیم کے بغیر کوئی قوم ترقی نہیں ک...

وزیر اعظم کا ملک بھر میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان

مضامین
عمران خان کا مستقبل وجود هفته 11 مئی 2024
عمران خان کا مستقبل

شہدائے بلوچستان وجود جمعرات 09 مئی 2024
شہدائے بلوچستان

امت مسلمہ اورعالمی بارودی سرنگیں وجود جمعرات 09 مئی 2024
امت مسلمہ اورعالمی بارودی سرنگیں

بی جے پی اور مودی کے ہاتھوں بھارتی جمہوریت تباہ وجود جمعرات 09 مئی 2024
بی جے پی اور مودی کے ہاتھوں بھارتی جمہوریت تباہ

مسلمانوں کے خلاف بی جے پی کااعلانِ جنگ وجود منگل 07 مئی 2024
مسلمانوں کے خلاف بی جے پی کااعلانِ جنگ

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر