وجود

... loading ...

وجود

سندھ میں خواتین پر مظالم کی انتہا‘ قتل اور اغوا کی وارداتیں معمول بن گئیں!

جمعه 30 جون 2017 سندھ میں خواتین پر مظالم کی انتہا‘ قتل اور اغوا کی وارداتیں معمول بن گئیں!


سندھ کو صدیوں سے صوفیوں اور ولیوں کی سرزمین کہا جاتا ہے۔ یہاں امن وآشتی کے قصے سناکر مثالیں دی جاتی تھیں لیکن اب حالات تبدیل ہوگئے ہیں۔ سندھ میں عورت کی عزت وتکریم ایسی کی جاتی رہی ہے کہ دنیا بھی حیران رہ جاتی تھی لیکن اب خواتین کے ساتھ ناروا سلوک اور وحشیانہ کارروائیوں کے باعث دنیا میں ندامت اُٹھانا پڑ رہی ہے۔ کیونکہ اب عورت کو اغواء کرنا‘ قتل کرنا معمولی بات ہوگئی ہے۔ کتنی بھی قانون سازی کی جائے کتنے بھی آئینی اختیارات استعمال کیے جائیں لیکن خواتین اب غیر محفوظ ہوتی جارہی ہیں۔
ہیومن رائٹس گروپ کے چیئرمین احسان احمد کھوسو نے اس ضمن میں ایک چونکا دینے والی رپورٹ جاری کی ہے لیکن اس پر حکومت سندھ نے تاحال کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا کیونکہ حکومت سندھ کو صرف اپنے مفادات کی پرواہ ہے حکومت سندھ کی خواتین کے حقوق اور عزت واحترام کا یہ حال ہے کہ سندھ کابینہ میں ایک صو بائی وزیر شمیم ممتاز تھیں جن کو ہٹاکر ضیاء الحسن لنجار کو صوبائی وزیر بنادیاگیا۔ اب سندھ میں ایک بھی خاتون وزیر نہیں ہے۔ ہیومن رائٹس گروپ نے سوئی ہوئی حکومت سندھ کوجگانے کی ایک کوشش کی ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ حکومت سندھ جاگتی بھی ہے یا پھر سوئی رہتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق صرف پانچ ماہ میں سندھ کے اندر50 سے زائد خواتین پر گھریلو تشدد کیا گیا۔ 44عورتوں کو کاروکاری کے الزام میں قتل کیاگیا۔75خواتین نے مظالم اور ناانصافیوں سے تنگ آکرخودکشیاں کرلیں۔ سندھ میں76عورتوں کو ان پانچ ماہ کے اندر اغوا کیاگیا۔ قانون کے مطابق 16سال سے کم عمر لڑکی کی مرضی سے یا زبردستی جنسی عمل کیا جانا زنا کے زمرے میں آتا ہے۔18سال سے کم عمر لڑکی کی شادی جائز نہیں ہے اور اگر کوئی مرد چھوٹی عمر کی لڑکی سے شادی کرے گا تو اس کے لیے عمر قید کی سزا مقرر ہے۔ اس کے لیے لازم ہے کہ نکاح خواں لڑکی اورلڑکے کا نکاح کرنے سے قبل دونوں کا شناختی کارڈ چیک کریں۔ سندھ میں خواتین کو بنیادی انسانی حقوق حاصل نہیں ہیں۔ خواتین کے ساتھ ناانصافیوں کے 379 واقعات رونما ہوئے ہیں جن میں اغواء‘ قتل‘ زنابالجبر‘گھریلو تشدد جیسے واقعات شامل ہیں۔ 22خواتین کی آبروریزی کی گئی۔ صرف ضلع خیرپور میں خواتین کے ساتھ49واقعات پیش آئے ہیں جن میں14خواتین کو اغواء کیاگیا ہے اور6خواتین نے تنگ آکرخودکشیاں کی ہیں۔ 3 خواتین کو کاروکاری کے الزام میں قتل کیاگیا اور 2خواتین کی آبرورزی کی گئیں۔ نوشہروفیروز میں10خواتین کو اغوا کیا گیا۔ 6خواتین کو قتل کیاگیا4خواتین نے خودکشیاں کرلیں۔9 خواتین پر گھریلو تشدد کیاگیا اس طرح33واقعات پیش آئے۔ ضلع لاڑکانہ میں24واقعات پیش آئے جس میں8خواتین کواغواکیاگیا۔ تھرپارکر میں8خواتین نے خودکشیاں کیں۔ ضلع نوشہروفیروز میں 10 خواتین کو اغوا کیاگیا اورشکارپور میں7خواتین کو اغوا کیاگیا ہے۔ نوشہروفیروز میں33‘شکارپور میں24‘ لاڑکانہ میں24‘ سکھر میں21‘ گھوٹکی میں22‘ حیدرآباد میں18‘ دادو میں19‘جامشورو میں14‘کراچی میں14‘ حیدرآباد میں18‘ دادو میں19‘جامشورو میں14‘ کراچی میں14‘سانگھڑ میں18‘ بدین میں13‘ میرپورخاص میں9‘ تھرپارکر میں12‘ عمرکوٹ میں8‘ٹھٹھہ میں6‘کشمور میں12‘ نوابشاہ میں8‘ مٹیاری میں7‘ ٹنڈوالہیار میں4واقعات پیش آئے ہیں جس میں خواتین کو نشانا بنایاگیا۔
رپورٹ میں اعتراف کیاگیا ہے کہ ہندو لڑکیاں گھر سے بھاگ کر مسلمان ہوجاتی ہیں اور مسلمان لڑکوں سے شادی کرتی ہیں تو وہ اپنے فیصلے پر قائم رہتی ہیں اور عام تاثر یہ ہے کہ وہ اپنے سماج سے تنگ آکر انتہائی قدم اٹھاتی ہیں۔ رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ 12سال قبل ضلع جیکب آباد سے فضیلہ سرکی کو اغواکیاگیا تھا اور تاحال اس کو بازیاب نہیں کرایا گیا۔ جس وقت فضیلہ سرکی اغواہوئی تھی اس وقت اس کی عمر بمشکل8برس تھی ان کے اغواء کے بعد ان کے والدین دربدر ہوگئے ہیں اور دردر کی ٹھوکریں کھارہے ہیں۔ سندھ پولیس 12سالوں میں فضیلہ سرکی کو بازیاب نہیں کراسکی۔ سندھ اسمبلی نے متعدد قوانین پاس کیے ہیں لیکن تاحال کسی ایک قانون پر عمل نہیں ہوا ہے۔ کم عمر بچیوں کی شادی کرانے والے نکاح خواں نکاح نامہ میں عمر18سال لکھ دیتے ہیں تاکہ وہ سزا سے بچ سکیں۔ حکومت سندھ کو چاہیے کہ وہ نکاح نامے میں شناختی کارڈ نمبر بھی درج کرائے تاکہ پتہ چل سکے کہ لڑکی کی عمر کتنی ہے؟ رپورٹ میں ملیر میں سدرا سندیلو کو جلاکر قتل کرنے کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہاگیا ہے کہ اتنے انسانیت سوز واقعہ میں تاحال پولیس ایک بھی ملزم کو بھی گرفتارنہیں کرسکی ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر خواتین کے ساتھ بربریت کے واقعات رونما ہورہے ہیں کسی ایک بھی ملزم کوتاحال سخت سزا نہیں ملی ہے جس کی وجہ سے دوسرے ملزم بھی ہوشیار ہوجاتے ہیں اور وہ خواتین کو مظالم کا نشانا بنانے سے باز نہیں آتے۔
رپورٹ میں حکومت سندھ اور انسانی حقوق کی تنظیموں‘ سماجی تنظیموں‘ سیاسی و مذہبی جماعتوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اس اہم ایشو پر مل بیٹھ کر ایک حل نکال لیں تاکہ خواتین کے ساتھ جوظلم اور ناانصافی ہورہی ہے وہ ختم ہوجائے۔ اس رپورٹ کے منظرِعام پر آنے کے بعد تاحال حکومت سندھ نے کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ۔حکومت سندھ اتنے بڑے مسئلہ کو سنجیدہ سے ہی نہیں لے رہی۔ روزانہ اخبارات اور الیکٹرانک میڈیا ایسی خبریں دے دے کر تھک گئے ہیں۔ روزانہ کہیں نہ کہیں کوئی عورت قتل یا اغواہورہی ہے یا اس کی آبروریزی ہورہی ہے یا پھر ان کو گھریلو تشدد کا نشانا بنایا جارہا ہے لیکن اس پر حکومت سندھ نے کوئی جامع منصوبہ بندی نہیں کی۔ پولیس کو واضح احکامات بھی نہیں دیے گئے ہیں کہ وہ ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کرکے انہیں عدالتوں میں پیش کریں اور انہیں سزائیں دلوانے کے لیے کیس مضبوط بنائیں تاکہ آئندہ کوئی بھی ایسی گھنائونی حرکت نہ کرسکے۔ پولیس بھی اب سیاسی رہنمائوں کی غلام بن چکی ہے۔ ان کو اپنی نوکری کی فکر ہے وہ بھی سیاسی رہنمائوں کے حکم پر عمل کرتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ خواتین کے ساتھ ظلم کے باوجود پولیس متحرک نہیں ہے۔


متعلقہ خبریں


سہیل آفریدی وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا منتخب، اپوزیشن کابائیکاٹ وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

پرچی سے وزیر اعلیٰ نہیں بنا، محنت کر کے یہاں پہنچا ہوں، نام کے ساتھ زرداری یا بھٹو لگنے سے کوئی لیڈر نہیں بن جاتا،خیبرپختونخواہ میں ہمارے لوگوں کو اعتماد میں لیے بغیر آپریشن نہیں ہوگا بانی پی ٹی آئی کو فیملی اور جماعت کی مشاورت کے بغیر ادھر ادھر کیا تو پورا ملک جام کر دیں گے، ...

سہیل آفریدی وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا منتخب، اپوزیشن کابائیکاٹ

تحریک لبیک کیخلاف رات کے اندھیرے میں آپریشن (تصادم میں ایس ایچ اوسمیت 5 افراد جاں بحق، 48 اہلکار زخمی) وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

سیکیورٹی اداروں نے کرین پارٹی کے کارکنان کو منتشر کرکے جی ٹی روڈ کو خالی کروا لیا، ٹی ایل پی کارکنوں کی اندھا دھند فائرنگ، پتھراؤ، کیل دار ڈنڈوں اور پیٹرول بموں کا استعمال کارروائی کے دوران 3 مظاہرین اور ایک راہگیر جاں بحق، چالیس سرکاری اور پرائیویٹ گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی،شہر...

تحریک لبیک کیخلاف رات کے اندھیرے میں آپریشن (تصادم میں ایس ایچ اوسمیت 5 افراد جاں بحق، 48 اہلکار زخمی)

حکومت نے ظالمانہ اقدام اٹھایا، واقعہ کی شفاف تحقیقات کی جائیں،امیرجماعت وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

سربراہ سعد رضوی مذاکرات کیلئے تیار تھے،مظاہرین سے بات چیت کیوں نہیں کی؟ امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے تحریک لبیک پاکستان کے مظاہرین پر پولیس فائرنگ اور بہیمانہ تشدد کی پرزورمذمت کی ہے اور اسے ظالمانہ، انتہائی افسوسناک اور تکلیف دہ قرار دیا ہے۔ منصورہ سے جاری بیا...

حکومت نے ظالمانہ اقدام اٹھایا، واقعہ کی شفاف تحقیقات کی جائیں،امیرجماعت

ٹی ایل پی مظاہرین پر فائرنگ، تشدد کی پرزورمذمت، حافظ نعیم وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

حکومت نے ظالمانہ اقدام اٹھایا، واقعہ کی شفاف تحقیقات کی جائیں،امیرجماعت سربراہ سعد رضوی مذاکرات کیلئے تیار تھے،مظاہرین سے بات چیت کیوں نہیں کی؟ امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے تحریک لبیک پاکستان کے مظاہرین پر پولیس فائرنگ اور بہیمانہ تشدد کی پرزورمذمت کی ہے اور ا...

ٹی ایل پی مظاہرین پر فائرنگ، تشدد کی پرزورمذمت، حافظ نعیم

فلسطینی عوام کو آزاد فلسطین میں رہنے کا پورا حق ہے ، شہباز شریف وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

امریکی صدرٹرمپ اور مصری صدر سیسی کی خصوصی دعوت پر وزیرِاعظم شرم الشیخ پہنچ گئے وزیرِاعظم وفد کے ہمراہ غزہ امن معاہدے پر دستخط کی تقریب میںشرکت کریں گے شرم الشیخ(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیرِاعظم محمد شہباز شریف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور مصری صدر عبدالفتاح السیسی کی خصوصی دعوت پر شرم ال...

فلسطینی عوام کو آزاد فلسطین میں رہنے کا پورا حق ہے ، شہباز شریف

اپنی ہی عوام کیخلاف طاقت کا استعمال درست نہیں ، آفاق احمد وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

ٹی ایل پی کی قیادت اورکے کارکنان پر پولیس کی فائرنگ اور شیلنگ کی شدیدمذمت کرتے ہیں خواتین کو حراست میں لینا رویات کے منافی ، فوری رہا کیا جائے،چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ مہاجر قومی موومنٹ (پاکستان) کے چیئرمین آفاق احمد نے تحریک لبیک پاکستان کے مارچ پر پولیس کی جانب سے شیلنگ اور...

اپنی ہی عوام کیخلاف طاقت کا استعمال درست نہیں ، آفاق احمد

کراچی میں ٹی ایل پی کا احتجاج، ہنگامہ آرائی( 10 گرفتار، دو بچے زخمی) وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

نیو کراچی سندھ ہوٹل، نالہ اسٹاپ ، 4 کے چورنگی پر پتھراؤ کرکے گاڑیوں کے شیشے توڑ دیے پولیس کی شہر کے مختلف مقامات پر دھرنے اور دکانیں بند کرنے سے متعلق خبروں کی تردید (رپورٹ : افتخار چوہدری)پنجاب کے بعد کراچی کے مختلف علاقوں میں بھی ٹی ایل پی نے احتجاج کے دوران ہنگامہ آرائی ...

کراچی میں ٹی ایل پی کا احتجاج، ہنگامہ آرائی( 10 گرفتار، دو بچے زخمی)

افغان سر زمین پاکستان کیخلاف استعمال ہو رہی ہے، حافظ نعیم وجود - پیر 13 اکتوبر 2025

طالبان کو کہتا ہوں بھارت کبھی آپ کا خیر خواہ نہیں ہو سکتا، بھارت پر یقین نہ کریں بھارت کبھی بھی مسلمانوں کا دوست نہیں بن سکتا،پشاور میں غزہ مارچ سے خطاب جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے افغانستان کے حکمران طالبان کو بھارت سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانس...

افغان سر زمین پاکستان کیخلاف استعمال ہو رہی ہے، حافظ نعیم

پاکستان کے دفاع پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، وزیراعظم وجود - پیر 13 اکتوبر 2025

پاک فوج نے فیلڈ مارشل کی قیادت میں افغانستان کو بھرپور جواب دے کر پسپائی پر مجبور کیا ہر اشتعال انگیزی کا بھرپور اور مؤثر جواب دیا جائے گا، ہمارا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے وزیراعظم محمد شہباز شریف کا کہنا ہے کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی بے باک قیادت میں پاک فوج نے افغانستان...

پاکستان کے دفاع پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، وزیراعظم

افغان فورسز کی 19 پوسٹوں پر پاک فوج کا قبضہ وجود - پیر 13 اکتوبر 2025

دشمن کو پسپائی پر مجبور ،اہم سرحدی پوسٹوں سے پاکستانی علاقوں کو نشانہ بنایا جا رہا تھا متعدد افغان طالبان اور سیکیورٹی اہلکار پوسٹیں خالی چھوڑ کر فرار ہوگئے،سیکیورٹی ذرائع افغانستان کی جانب سے پاک افغان بارڈر پر رات گئے بلااشتعال فائرنگ کے بعد پاک فوج نے بھرپور اور مؤثر جواب...

افغان فورسز کی 19 پوسٹوں پر پاک فوج کا قبضہ

افغان حکومت دہشتگرد گروہوں کیخلاف کارروائی کرے، بلاول بھٹو وجود - پیر 13 اکتوبر 2025

افغان حکام امن کیلئے ذمہ داری کا مظاہرہ کریں، پاکستان خوشحال افغانستان کا خواہاں ہے پاک افواج نے عزم، تحمل اور پیشہ ورانہ مہارت سے بلااشتعال حملے کا جواب دیا،چیئرمین چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے مطالبہ کیا کہ افغان حکام علاقائی امن کے لیے تحمل اور ذمہ داری کا مظاہر...

افغان حکومت دہشتگرد گروہوں کیخلاف کارروائی کرے، بلاول بھٹو

پاک افغان سرحد پرچھڑپیں، پاک فوج کا بھرپور جواب ، افغان فوجی اور خارجی ہلاک،متعددچوکیاں تباہ وجود - اتوار 12 اکتوبر 2025

افغان فورسزنے پاک افغان بارڈر پر انگور اڈا، باجوڑ،کرم، دیر، چترال، اور بارام چاہ (بلوچستان) کے مقامات پر بِلا اشتعال فائرنگ کی، فائرنگ کا مقصد خوارج کی تشکیلوں کو بارڈر پار کروانا تھا پاک فوج نے متعدد بارڈر پوسٹیں تباہ ، درجنوں افغان فوجی، خارجی ہلاک ، طالبان متعدد پوسٹیں اور لا...

پاک افغان سرحد پرچھڑپیں، پاک فوج کا بھرپور جواب ، افغان فوجی اور خارجی ہلاک،متعددچوکیاں تباہ

مضامین
پاکستان اپنی سلامتی کے تحفظ کیلئے پرعزم ! وجود منگل 14 اکتوبر 2025
پاکستان اپنی سلامتی کے تحفظ کیلئے پرعزم !

بدمعاشی کلچر اور پولیس کلچر وجود منگل 14 اکتوبر 2025
بدمعاشی کلچر اور پولیس کلچر

ٹرمپ کا نوبیل خواب چکناچور وجود منگل 14 اکتوبر 2025
ٹرمپ کا نوبیل خواب چکناچور

پاکستان اور افغانستان کے حالیہ بگڑتے تعلقات وجود پیر 13 اکتوبر 2025
پاکستان اور افغانستان کے حالیہ بگڑتے تعلقات

اسرائیل کی غزہ جنگ کے دو سال:ٹرمپ کا فارمولہ وجود پیر 13 اکتوبر 2025
اسرائیل کی غزہ جنگ کے دو سال:ٹرمپ کا فارمولہ

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر