وجود

... loading ...

وجود

ایف بی آر ٹیکس وصولی کا ہدف پورا کرنے میں پھر ناکام،100 ارب کی کمی

بدھ 21 جون 2017 ایف بی آر ٹیکس وصولی کا ہدف پورا کرنے میں پھر ناکام،100 ارب کی کمی


ٹیکس وصولی کاذمے دار ادارہ ایف بی آر تمام تر اختیارات اور سرکاری خزانے سے ہر طرح کی مراعات اور سہولتوں کے حصول کے باوجود ایک دفعہ پھر ٹیکس وصولی کا نظر ثانی شدہ ہدف بھی پورا کرنے میں ناکام ہوگیاہے، اور اب جبکہ اس کے پاس سال رواں کا بمشکل ایک ہی ہفتہ باقی رہ گیاہے ٹیکس وصولی کے ہدف کی تکمیل میں 100 ارب روپے کی کمی موجود ہے جسے پورا کرنا ناممکن نظر آتاہے۔ایف بی آر کے اندرونی ذرائع کے مطابق 30 جون کو ختم ہونے والے رواں مالی سال کے دوران ایف بی آر کو ٹیکس وصولی کے نظر ثانی شدہ ہدف کے مطابق مجموعی طورپر 3,521 بلین روپے کے ٹیکس وصول کرنے تھے لیکن ایف بی آر کے حکام کو توقع ہے کہ30 جون کو ختم ہونے والے رواں مالی سال کے دوران وصولی کی کل مالیت 3,421 بلین سے زیادہ نہیں ہوسکے گی۔ایف بی آر حکام کاکہناہے کہ اس بات کی بھرپور کوشش کی جارہی ہے کہ وصولی کی مالیت کم ازکم 3,450 بلین تک پہنچادی جائے جو کہ ایک بڑی کامیابی تصور کی جائے گی لیکن یہ ہدف بھی پورا کرنا آسان نظر نہیں آتا۔
ایف بی آر کے حکام یہ تسلیم کرتے ہیں کہ رواں مالی سال کیلئے ٹیکس وصولی کا اصل ہدف 3,621 بلین مقرر کیاگیاتھا اس طرح اصل ہدف کے مقابلے میں ٹیکس وصولی میں 200 بلین کی کمی ہوئی ہے تاہم ایف بی آر کی ناکامیوںکو دیکھتے ہوئے ٹیکس وصولی کے مقررہ ہدف میں 100بلین روپے کی کمی کردی گئی تھی لیکن ایف بی آر کے حکام سرکاری خزانے سے بھاری تنخواہوں مراعات اور مختلف شہروں کے دوروں کے نام پر بھاری ٹی اے ڈی اے کی وصولی کے باوجود یہ نظر ثانی شدہ ہدف بھی پورا کرنے میں ناکام رہے اور حد یہ ہے کہ اس ہدف کے حصول میں ناکامی کے باوجود ان میں سے کسی میں شرمندگی یا ندامت کا کوئی شائبہ موجود نہیں ہے بلکہ ٹیکس ہدف میں مزید 100 ارب کی اس کمی کو بھی اپنا کارنامہ قرار دینے کی کوشش کررہے ہیںا ور اپنی ناکامی کو کامیابی ثابت کرنے کیلئے اعدادوشمار کے گورکھ دھندے پھیلا کر ارباب حکومت کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
ایف بی آر ٹیکس وصولیوں میں اپنی ناکامی کو چھپانے کیلئے اب یہ بہانہ تراش رہے ہیں کہ حکومت کی جانب سے مختلف شعبوں کو دی جانے والی سہولتوں اور ریلیف خاص طورپر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی، کھاد پر ٹیکسوں میں چھوٹ اور برآمدات کے حوالے سے حکومت کی جانب سے دیے جانے والے پیکیجز کی وجہ سے ٹیکس وصولی کا ہدف پورا نہیں کیاجاسکا اور ان کی وجہ سے رواں مالی سال کے ابتدائی 11 ماہ کے دوران ٹیکس وصولی میں 170 ارب روپے کی کمی ہوئی۔ایف بی آر کے حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ ٹیکس حکام نے ٹیکس وصولی کے حوالے سے انتھک محنت کی ہے اور اس کے نتیجے میں جولائی 2016 سے مئی2017 کے دوران 11 ماہ میں مجموعی طورپر 2,860 ارب روپے کی وصولی کی گئی ایف بی آر کو جون میں 561 بلین روپے کی وصولی کرنا تھی لیکن جون کے دوران تعطیلات اور رمضان المبارک کے دوران دفتری اوقات میں کمی اور مہینے کے اختتام پر عید الفطر کی وجہ سے ایسا ممکن نہیں ہوسکا۔واضح رہے کہ جون 2016 میں ایف بی آر نے 465 بلین روپے اور جون 2015 کے دوران 381 بلین روپے کی وصولی کی تھی اس لئے کوئی وجہ نہیں تھی کہ رواں سال جون میں 561 بلین روپے کی وصولی نہ کی جاسکتی لیکن ایف بی آر کے حکام ٹیکس وصولی کے ہدف میں اس کمی کو اپنی ناکامی تسلیم کرنے کے بجائے غیر ضروری تاویلات پیش کرکے اپنا دامن بچانے کی کوشش کررہے ہیں۔
ایف بی آر کے حکام کاکہناہے کہ حکومت نے پراپرٹی پر ٹیکس کی نئی شرح کااطلاق اب اگلے مالی سال سے کرنے کافیصلہ کیا ہے جس کے معنی یہ ہیں کہ ہمیں اب 10 دن کے اندرملک کے
15-20 بڑے شہروں میں پراپرٹی کی نئی قیمتوں کا تعین کرنا ہوگا، تاہم وہ یہ بات چھپا رہے ہیں کہ ملک کے 15-20 بڑے شہروں میں پراپرٹی ٹیکس کی نئی شرح مقرر کرنے کیلئے انھیں کسی تگ ودو کی ضرورت نہیں ہے بلکہ ٹیکسوں کی موجودہ شرح کو نئی شرح میں تبدیل کرناہے اور یہ کام کمپیوٹر پر گھنٹوں میں نہیں بلکہ منٹوں میں کیاجاسکتاہے اس کام کو پہاڑ ثابت کرکے اپنے آپ کو کام کے بوجھ تلے دبا ہونے کا یہ تاثر بالکل غلط ہے۔
ایف بی آر کے حکام نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ حکومت نے برآمدی نوعیت کے 5 اہم سیکٹرز کو ٹیکس میں دی گئی موجودہ چھوٹ ختم کرنے کااصولی طورپر فیصلہ کرلیاہے اور اس فیصلے کو حتمی شکل دینے کیلئے غور جاری ہے۔ایف بی آر کے حکام کا کہنا ہے کہ ٹیکسوں میں چھوٹ کی یہ سہولت ختم کرنے کافیصلہ بعض حلقوں کی جانب سے اس کے غلط استعمال اور بعض برآمدکنندگان کی جانب سے پیکیجنگ میٹریلز پر بھی ریفنڈ کلیم کئے جانے کے پیش نظر کیاجارہاہے جبکہ ایف بی آر حکام کے مطابق پہلے یہ معاہدہ کیاگیاتھا کہ پیکیجنگ میٹریلز پر ریفنڈ کلیم نہیں کیاجائے گا۔
ٹیکس وصولی میں ایف بی آر کے حکام کی اس ناکامی کے باوجود وزیر خزانہ اسحاق ڈار اس خوش فہمی میں مبتلا ہیں کہ ٹیکس وصولی کا ہدف پورا کرلیاجائے گا اور انھوں نے اپنی تازہ ترین ہدایات میں بھی ایف بی آر حکام کوتلقین کی ہے کہ وہ ٹیکس وصولی کا ہدف ہر حال میں پورا کرنے کی کوشش کریں۔وزیر خزانہ اسحاق ڈار حال ہی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران یہ دعویٰ بھی کرچکے ہیں کہ حکومت کی پالیسیوں اور ایف بی آر حکام کی کوششوں کے نتیجے میں مالی سال 2012-13 کے مقابلے میں 2015-16 کے دوران ٹیکس وصولیوں میں 60 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیاہے۔اطلاعات کے مطابق ایف بی آر کے سربراہ محمد ارشاد نے وزیر خزانہ کو یقین دلایاہے کہ ٹیکس وصولی کاہدف پورا کرلیاجائے گا جبکہ ایف بی آر کے ایک اندرونی ذریعے نے خبر دی ہے کہ ٹیکس وصولی کاہدف پورا کرنے میں ناکامی کے بعد اب ایف بی آر کے حکام ٹیکس ادانہ کرنے والوں کے بینک اکائونٹس قرق کرنے پر غور کررہے ہیں اور اس حوالے سے حکومت سے اختیارات حاصل کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔تاہم خیال ہے کہ ایف بی آر کو ٹیکس نادہندگان کے بینک اکائونٹ قرق کرنے یا سیل کرنے کے اختیارات اگلے مالی سال کے دوران ہی مل سکیں گے کیونکہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار اگلے مالی سال کے دوران ٹیکس وصولی کے اہداف ہر صورت پورے کرنے پر مصر ہیں اورانھوںنے اس حوالے سے ایف بی آر کو وزارت خزانہ کی جانب سے ہر ممکن معاونت کی یقین دہانی بھی کرادی ہے۔اب دیکھنا یہ ہے کہ ایف بی آر کے حکام اگلے سال اپنی ناکامیوںکاملبہ کس پر ڈالنے کی کوشش کریں گے۔


متعلقہ خبریں


سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے وجود - بدھ 30 اپریل 2025

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان وجود - بدھ 30 اپریل 2025

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم وجود - بدھ 30 اپریل 2025

زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم وجود - منگل 29 اپریل 2025

  8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع وجود - منگل 29 اپریل 2025

  دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اراکین سینیٹ وجود - منگل 29 اپریل 2025

مودی نے سیاسی حکمت عملی یہ بنائی کہ کیسے مسلمانوں کا قتل عام کرنا ہے، عرفان صدیقی بھارت کی لالچی آنکھیں اب جہلم اور چناب کے پانی پر لگی ہوئی ہیں، سینیٹر علی ظفر سینیٹ اجلاس میں اراکین نے کہاہے کہ دنیا بھر میں کہیں بھی دہشت گردی ہو اس کی مذمت کرتے ہیں، پہلگام واقعہ بھارت کی سو...

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اراکین سینیٹ

چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا وجود - منگل 29 اپریل 2025

پاکستان کی خودمختاری و سلامتی کے تحفظ کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتے ہیں پاکستان کے جائز سکیورٹی خدشات کو سمجھتے ہیں ،پہلگام واقعے کی تحقیقات پر زور چین نے پہلگام واقعے کے معاملے پر پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا۔چین کے وزیر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے ...

چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا

پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ وجود - منگل 29 اپریل 2025

مل کر مسئلے کا ذمہ دارانہ حل تلاش کیا جائے،مختلف سطح پر سنجیدہ بات چیت جاری ہے امریکہ نہیں سمجھتا اس میں پاکستان ملوث ہے، سعودیہ و ایران ثالثی پیشکش کرچکے ہیں مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حالیہ واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی اور تناؤ کے درمیان امریکا کا ...

پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ

سیکیورٹی فورسزکی کارروائی، افغانستان سے دراندازی کرنے والے 54دہشت گرد ہلاک وجود - پیر 28 اپریل 2025

  بھارت کے پاکستان پر بے بنیاد الزامات کے وقت ، کارروائی سے واضح ہے یہ کس کے اشارے پر کام کر رہے ہیں، دہشت گردی کے خلاف مہم میں کسی ایک کارروائی میں یہ سب سے زیادہ ہلاکتوں کا ریکارڈ ہے دہشت گرد اپنے غیر ملکی آقاؤںکے اشارے پر پاکستان میں بڑی دہشت گرد کارروائیاں کرنے کے ...

سیکیورٹی فورسزکی کارروائی، افغانستان سے دراندازی کرنے والے 54دہشت گرد ہلاک

ایدھی رضا کاروں پر حیدرآباد میں شرپسندوں کا شدید تشدد وجود - پیر 28 اپریل 2025

ٹنڈو یوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین سے روک دیا، ایدھی ترجمان کا احتجاج قبرستان کے گورکن بھی تشدد کرنے والوں میںشامل، ڈپٹی کمشنر حیدرآباد سے مداخلت کی اپیل حیدرآباد کے ٹنڈویوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین کرنے والے ایدھی رضاکاروں پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا، ج...

ایدھی رضا کاروں پر حیدرآباد میں شرپسندوں کا شدید تشدد

مضامین
بھارت کیا چاہتا ہے؟؟ وجود جمعرات 01 مئی 2025
بھارت کیا چاہتا ہے؟؟

انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب وجود جمعرات 01 مئی 2025
انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب

پاکستان میں بھارتی دہشت گردی وجود جمعرات 01 مئی 2025
پاکستان میں بھارتی دہشت گردی

بھارت کی بین الاقوامی میڈیا میں سبکی وجود بدھ 30 اپریل 2025
بھارت کی بین الاقوامی میڈیا میں سبکی

مسئلہ بلوچستان پر سردار نواب بخش باروزئی کی فکر انگیز باتیں وجود بدھ 30 اپریل 2025
مسئلہ بلوچستان پر سردار نواب بخش باروزئی کی فکر انگیز باتیں

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر