... loading ...
*42 کروڑ روپے کی کرپشن کی کہانی وجودمیںشائع ہوئی تو ہلچل مچ گئی، کرپٹ مافیا نے طاقتور رکن قومی اسمبلی سے رابطہ کیاتو انہوں نے دلاسہ دیا،بعد میں ہاتھ اٹھا لیا
*ان معاملات سے حکومت سندھ نے روگردانی کرلی ہے کیونکہ کرپٹ مافیا کے پیچھے سیاسی رہنماؤں کا ہاتھ ہے، یوں خزانہ دفاترکرپشن کے گڑھ بن گئے،ذرائع کادعویٰ
صوبائی محکمہ خزانہ کے ضلعی دفاتر نے اندھی مچارکھی ہے ،ایسا لگتا ہے کہ وہ ریاست کے اندر ریاست بناچکے ہیں۔سرکاری خزانے کو بے رحمی سے لوٹا جارہا ہے اور سالانہ اربوں روپے کی لوٹ مار کی جارہی ہے ۔حکومت سندھ اس لیے بھی خاموش ہے کیونکہ اس میں حکومت کے حامی سیاسی رہنما ملوث ہیں۔کیونکہ وہی کرپشن کرنے والوں کی پشت پناہی کررہے ہیںتب حکومت سند ھ نے بھی آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔جیکب آباد ،سکھر ، گھوٹکی ،حیدر آباد ، جامشورو،بدین ، دادو سمیت مختلف اضلاع میں اربوں روپے کی ہیر پھیر ہوئی ہے ا و رنیب کے علاوہ وزیر اعلیٰ معائنہ ٹیم نے بھی تحقیقات اور 200 صفحات پر مشتمل ایک رپورٹ دی جس میں کہا گیا ہے کہ ضلعی خزانہ کے دفاتر میں بادشاہت قائم ہے ۔اور و ہ اپنی مرضی سے جعلی بل بناکر خزانہ کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا رہے ہیں ،جسکے بعد وزیر اعلیٰ معائنہ ٹیم کی رپورٹ پر 40 کروڑ روپے وصول کر لیے گئے،اور یہ وصولی تاحال جاری ہے ۔پچھلے دنوں حیدر آباد میں اربوں روپے کا اسکینڈل ظاہر ہواا ور ایسے افسران گرفتارہوئے جن کے گھروں سے 30 کروڑ روپے برآمد ہوئے اور املاک کی تفصیل الگ ہیں۔ ذرائع بتاتے ہیں کہ یہ وہ معاملات ہیں جس سے حکومت سندھ نے روگردانی کرلی ہے کیونکہ کرپٹ مافیا کے پیچھے سیاسی رہنماؤں کا ہاتھ ہے ۔جب دیکھا گیا کہ کسی بھی کرپٹ کے خلاف مو¿ثر کارروائی نہیں ہوئی اور کسی کو سزا نہیں دی گئی تو پھر دوسرے افسران نے بھی کرپشن شروع کردی۔ یوں خزانہ دفاترکرپشن کے گڑھ بن گئے اور پھر ہر ضلع کی کہانی سامنے آنے لگی۔ ایسے بڑے اسکینڈل کے آنے کے بعد ضلع نوابشاہ کے خزانہ آفس میں 42 کروڑ روپے کی کرپشن کی کہانی منظر عام پر آگئی تو ہلچل مچ گئی۔ وجودمیں اس کی تفصیلات شائع ہوئیں تو کرپٹ مافیا نے طاقتور رکن قومی اسمبلی فریال ٹالپر سے رابطہ کرلیا ۔ فریال ٹالپر نے اس مافیا سے کہا کہ وہ چپ کرکے بیٹھ جائیں، ان کو کوئی کچھ نہیں کہے گا۔ جس پر وہ مافیا بھی اطمینان سے بیٹھ گیا مگر جب نیب اور آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی جانب سے چھان بین کی گئی اور ریکارڈ طلب کیا تو اکاؤنٹنٹ جنرل سندھ نے بھی ڈنڈا اٹھالیا اور جب فائل کھولی گئی تو حیرت انگیز تفصیلات سامنے آئیں۔ اے جی سندھ نے اس ایشو پر کسی بھی قسم کی سودے بازی سے انکارکردیا اور ضلع اکاؤنٹس آفس نوابشاہ پر واضح کیا کہ یہ ایشو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ۔کرپٹ مافیا نے دن رات فریال تالپر سے رابطے کیے اور خود کو بچانے کے لیے ہاتھ پاؤں مارے مگر اے جی سندھ نے اسٹینڈ لیا اور پھر ایک تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی گئی۔ اس کمیٹی نے 15 روز تک دن رات چھان بین کی اور اعلیٰ حکام کو رپورٹ دی کہ ملوث افراد کو معطل کرکے کارروائی شروع کی جائے۔ جس پر اے جی سندھ نے چھ افسران کو معطل کردیا، یوں کرپٹ مافیا اپنے منطقی انجام کو پہنچ گیا اور ان کو طاقتور رکن قومی اسمبلی فریال تالپر نہ بچاسکیں اور اب اعلیٰ سطح پر تحقیقات کا آغاز ہوگیا ہے۔ نیب نے بھی اس کرپشن کی چھان بین تیز کردی ہے کیونکہ نوابشاہ خزانہ آفس میں جس طرح کرپشن کی جارہی تھی، اس کی مثال ملنا مشکل ہے۔ابھی تو صرف ایک شعبہ میں کرپشن کی تفصیلات سامنے آئی ہےں ،باقی دیگر شعبوں میں کرپشن کی تفصیلات تو ظاہر نہیں ہوئی ہیں اور جب تمام حقائق سامنے آئے تو یہ مبینہ طور پر ایک سے ڈیڑھ ارب روپے کی کرپشن سامنے آجائے گی۔ واقفان حال بتاتے ہیںکہ جب تحقیقات کا آغاز ہوا اور نیب اور آڈیٹر جنرل آف پاکستان متحرک ہوئے تو فریال تالپر منظر عام سے ہٹ گئیں اور کرپٹ مافیا سے رابطے ختم کردیے اور اپنے اسٹاف سے کہا کہ اس ٹولے سے فی الحال کسی بھی قسم کا کوئی رابطہ نہ کیا جائے ،ایسا نہ ہو کہ تحقیقات میں ہم نہ پھنس جائیں۔ ان کے اس حکم پر پرسنل اسٹاف نے بھی اس ٹولے سے آنکھیں پھیرلی ہیں۔ کرپشن میں ملوث افراد کے خلاف 42 کروڑ روپے کی وصولی کے لیے کوششیں تیز ہوگئی ہیں۔ ادھرا ے جی سندھ نے محکمہ اینٹی کرپشن سے کہا ہے کہ اس کیس کی وہ بھی تحقیقات کرے اور اس اسکینڈل میں ملوث افراد کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی تیاری کرے۔ صورتحال کو بھانپ کر حکومت سندھ بھی معاملہ سے لاتعلق ہوگئی ہے لیکن نیب، آڈیٹر جنرل آف پاکستان اور اے جی سندھ کی اصل تحقیقات دیگر شعبوں میں کی گئی کرپشن میں ہوئی کیونکہ دیگر شعبوں میں کرپشن کی تفصیلات بڑی ہولناک ہےں۔خزانہ آفس نوابشاہ کا عملہ دیگر شعبوں میں کی گئی کرپشن کو چھپانے کے لیے سرگرم ہوگیا ہے۔ نوابشاہ میں کرپشن کرنے والے خزانہ آفس کے نصف درجن عملے کے معطل ہونے کے بعد اب صورتحال تبدیل ہوگئی ہے اور دیگر اضلاع کے خزانہ افسران محتاط ہوگئے ہیں اور وہ کوشش کررہے ہیں کہ وہ فوری معاملات بن جائیں اور ثبوت مٹادیے جائیں ورنہ وہ بھی چنگل میں پھنس جائیں گے۔
بھارت کی جانب سے پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا انتہائی خطرناک ہے ،پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے سے پاکستان کی 24 کروڑ آبادی متاثر ہوگی ، جنوبی ایشیا میں عدم استحکام میں اضافہ ہوگا پاکستان کے امن اور ترقی کا راستہ کسی بھی بلاواسطہ یا پراکسیز کے ذریعے نہیں روکا ...
پاکستان نے گزشتہ برسوں میں انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں بڑی قربانیاں دی ہیں، بغیر کسی ثبوت کے پاکستان کو پہلگام واقعے سے جوڑنے کے بے بنیاد بھارتی الزامات کو مسترد کرتے ہیں پاکستان خود دہشت گردی کا شکار رہا اور خطے میں دہشت گردی کے ہر واقعے کی مذمت کرتا ہے ،وزیراعظم...
بھارتی حکومتی تحقیقات کے مطابق لیک فائلز جنرل رانا کے دفتر سے میڈیا تک پہنچیں لیک دستاویز نے ’’را‘‘ کا عالمی سطح پر مذاق بنا دیا، بھارتی حکومت کو کٹہرے میں لا کھڑا کیا پہلگام واقعے پر ’’را‘‘ کی خفیہ دستاویز لیک ہونے کے بعد بھارت کی ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی (ڈی آئی ا...
متعدد مریض کی صحت نازک، علاج مکمل کیے بغیر پاکستان واپس آنے پر مجبور ہوئے خاندانوں کے بچھڑنے اور بچوں کے ایک والدین سے جدا ہونے کی اطلاعات بھی ہیں پاکستانی شہریوں کی بھارت سے واپسی کے لیے واہگہ بارڈر کی دستیابی سے متعلق دفتر خارجہ نے واضح کیا ہے کہ متعلقہ بارڈر آئندہ بھی پاکس...
کراچی کی تینوں ڈیری فارمر ایسوسی ایشنز دودھ کی قیمت کے تعین میں گٹھ جوڑ سے باز رہیں، ٹریبونل تحریری یقین دہانی جمع کرانے کی ہدایت،مرکزی عہدیداران کی درخواست پر جرمانوں میں کمی کر دی کمپی ٹیشن اپلیٹ ٹربیونل نے ڈیری فارمرز کو کراچی میں دودھ کی قیمتوں کا گٹھ جوڑ ختم کر...
صدراور وزیراعظم کے درمیان ملاقات میں پہلگام حملے کے بعد بھارت کے ساتھ کشیدگی کے پیشِ نظر موجودہ سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال، بھارت کے جارحانہ رویہ اور اشتعال انگیز بیانات پر گہری تشویش کا اظہار بھارتی رویے سے علاقائی امن و استحکام کو خطرہ ہے ، پاکستان اپنی علاقائ...
پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے ، کوئی کسی بھی قسم کی غلط فہمی میں نہ رہے، بھارت کے کسی بھی مس ایڈونچر کا فوری اور بھرپور جواب دیں گے ، پاکستان علاقائی امن کا عزم کیے ہوئے ہے پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے منگلا اسٹرائیک کور کی جنگی مشقوں کا معائنہ اور یمر اسٹر...
دستاویز پہلگام حملے میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کا واضح ثبوت ہے ، رپورٹ دستاویز ثابت کرتی ہے پہلگام بھی پچھلے حملوں کی طرح فالس فلیگ آپریشن تھا، ماہرین پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی ''را'' کا کردار بے نقاب ہوگیا، اہم دستاویز سوشل میڈیا ایپلی کیشن ٹی...
نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے فیصلوں کے مطابق زیرِ التوا کیسز کو نمٹایا جائے گا اپیل پر پہلے پیپر بکس تیار ہوں گی، اس کے بعد اپیل اپنے نمبر پر لگائی جائے گی ، رپورٹ رجسٹرار آفس نے 190ملین پاؤنڈ کیس سے متعلق تحریری رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرا دی۔تحریری رپورٹ...
تمام انسانوں کے حقوق برابر ہیں، کسی سے آپ زبردستی کام نہیں لے سکتے سوال ہے کہ کیا میں بحیثیت جج اپنا کام درست طریقے سے کر رہا ہوں؟ خطاب سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال مندوخیل نے کہاہے کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، آپ حیران ہوں گے کہ میں کیا کہہ رہا ہوں؟ انصاف تو ا...
پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...
پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...