وجود

... loading ...

وجود
وجود

سندھ میں افسران کا قحط‘انتظامی بحران‘حکومتی معمولات متاثر ہونے لگے

جمعرات 04 مئی 2017 سندھ میں افسران کا قحط‘انتظامی بحران‘حکومتی معمولات متاثر ہونے لگے

٭ گریڈ17سے گریڈ21تک سوا چار سو پوسٹیں خالی ہیں مگر حکومت سندھ ان پوسٹوں پر تعیناتی نہیں کررہی ، جس کے باعث حکومتی امور چلانا مشکل ہو گیاہے٭مضحکہ خیز امریہ ہے کہ 140سے زائد افسران پوسٹنگ کے منتظربیٹھے ہیں،یہ بھی دلچسپ بات ہے کہ منظور نظر افسران کو دودو-تین تین عہدے دیے گئے ہیں

حکومت کس بلا کا نام ہے؟ اس کا سادہ جواب یہ ہے کہ اصل حکومت سرکاری مشینری ہوتی ہے، حکومتیں تو تبدیل ہوتی رہتی ہیں مگر افسران موجود رہتے ہیں اور یہ افسران ہی ہوتے ہیں جو ریاستی امور چلاتے ہیں، اگر افسران نہ ہوں تو حکومتی مشینری بھی بیٹھ جائے اور سارے کام ٹھپ ہوکر رہ جائیں۔ حکومت سندھ کس طرح حکمرانی کررہی ہے، اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ سوا چار سو پوسٹیں خالی پڑی ہیں مگر حکومت سندھ ان پوسٹوں پر کسی افسر کو تعینات نہیں کررہی ہے جس کے باعث حکومتی امور چلانا مشکل ہو گیا ہے۔ لیکن حکومت سندھ کو اس کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ نتیجہ میں عوام شدید پریشان ہیں کیونکہ ان اداروں میں تو عوام کے کام پڑتے ہیں۔ اس وقت گریڈ17سے گریڈ21تک سوا چار سو پوسٹیں خالی پڑی ہیں۔ ان میں گریڈ21کی دو پوسٹیں سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو اور چیئرمین صوبائی الیکشن اتھارٹی شامل ہیں۔ گریڈ 20کی45اہم پوسٹیں خالی پڑی ہیں۔ گریڈ19کی75پوسٹیں تاحال نہیں بھری گئی ہیں۔ گریڈ 18 کی 105 پوسٹیں بھی خالی پڑی ہیں۔ اس طرح گریڈ 17 کی 200 پوسٹیں خالی ہیں۔ یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کے سیکریٹری‘ کمشنر سکھر‘ کمشنر حیدرآباد‘ سیکریٹری خصوصی اقدامات‘ سیکریٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی‘ ممبر سندھ سروسز ٹریبونل‘ اسپیشل سیکریٹری سیاحت وثقافت‘ اسپیشل سیکریٹری بلدیات‘ محکمہ منصوبہ بندی وترقیات میں اسپیشل سیکریٹری‘ محکمہ اسکول ایجوکیشن میں اسپیشل سیکریٹریز‘ محکمہ خزانہ میں اسپیشل سیکریٹریز‘ محکمہ پبلک ہیلتھ میں اسپیشل سیکریٹریز‘ محکمہ صحت میں اسپیشل سیکریٹریز‘ محکمہ امور نوجوانان میں اسپیشل سیکریٹری‘ ڈی جی سندھ کول اتھارٹی‘ ڈی جی ڈیولپمنٹ اتھارٹی‘ ڈی جی کول مائینز ڈیولپمنٹ اینڈ کول انرجی‘ ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی‘ ڈی جی لاڑکانہ ڈیولپمنٹ اتھارٹی‘ ڈی جی لیاری ڈیولپمنٹ اتھارٹی‘ سیکریٹری صوبائی صوبائی محتسب اعلیٰ‘ ڈی جی محتسب اعلیٰ‘ ڈی جی او سیکٹرڈولپیمنٹ‘ ڈی جی ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی‘ ڈی جی ریسرچ اینڈ ٹریننگ ڈیولپمنٹ بورڈ‘ ڈی جی بیورو آف اسیٹٹکس‘ ڈی جی سندھ سرمایہ کاری بورڈ‘ پروجیکٹ ڈائریکٹر لیاری‘ ایکسپریس وے‘ ایم ڈی سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ‘ ایم ڈی کراچی فش ہاربر اتھارٹی‘ ڈپٹی ایم ڈی فنانس کراچی واٹربورڈ‘ ڈپٹی ایم ڈی ہیومن ریورس کراچی واٹربورڈ‘ ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن کراچی‘ چیف اکنامسٹ محکمہ منصوبہ بندی وترقیات‘ سیکریٹری سیٹلمینٹ اینڈ سروے بورڈ آف ریونیو‘ سیکریٹری ایس ایس اینڈ ایل آر‘ بورڈ آف ریونیو‘ ڈائریکٹر کچی آبادی بورڈ آف ریونیو‘ ایڈیشنل کمشنر لاڑکانہ‘ ایڈیشنل کمشنر سکھر‘ ایڈیشنل کمشنر کراچی‘ ایڈیشنل سیکریٹریز وزیراعلیٰ ہاؤس‘ ایڈیشنل سیکریٹری بین الصوبائی رابطہ‘ ایڈیشنل سیکریٹری اسپیشل ایجوکیشن‘ ایڈیشنل سیکریٹری گورنر ہاؤس‘ ایڈیشنل سیکریٹری محکمہ ماحولیات‘ ایڈیشنل سیکریٹری ٹیکس مینیجمنٹ بورڈ آف ریونیو‘ ایڈیشنل سیکریٹری کرمنل پراسیکیوشن محکمہ قانون‘ ایڈیشنل سیکریٹری رورل ڈیولپمنٹ‘ ایڈیشنل سیکریٹری محکمہ کچی آبادی‘ ایڈیشنل سیکریٹری لینڈ یوٹیلائزیشن‘ ایڈیشنل سیکریٹری ایڈمن محکمہ منصوبہ بندی وترقیات‘ ایڈیشنل سیکریٹری سیاحت وثقافت‘ ایڈیشنل سیکریٹری آئی ٹی‘ ایڈیشنل سیکریٹری صنعت‘ ایڈیشنل سیکریٹری خزانہ‘ ایڈیشنل سیکریٹری پاپولیشن ویلفیئر‘ ایڈیشنل سیکریٹری اسکول ایجوکیشن‘ ایڈیشنل سیکریٹری امپلی مینٹشن اینڈ کوآرڈی نیشن‘ ایڈیشنل سیکریٹری محکمہ توانائی‘ ایڈیشنل سیکریٹری صحت‘ ایڈیشنل سیکریٹری محکمہ کھیل‘ ایڈیشنل سیکریٹری ریگولیشن‘ ڈی جی سندھ لوکل گورنمنٹ کمیشن‘ ڈائریکٹر گورنرہاؤس‘ ڈائریکٹرانڈسٹریز‘ ریجنل ریونیو افسران لاڑکانہ‘ ڈی جی پروٹوکول ڈائریکٹر اکنامک ریفارمز یونٹ محکمہ خزانہ‘ ایم ڈی سندھ اسمال انڈسٹریز‘ ڈائریکٹر آرکائیز‘ ڈائریکٹر بینظیر بھٹو ہیومن ریورس بورڈ‘ چیئرمین سندھ منیمیم ویجز بورڈ‘ سیکریٹری سندھ ورکز ویلفیئر بورڈ‘ ڈائریکٹر سندھ پیپرا‘ ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر‘ ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن‘ ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر مٹیاری‘ ڈپٹی ڈائریکٹر پرائمری ایجوکیشن حیدرآباد‘ ڈپٹی ڈائریکٹر پرائمری ایجوکیشن میرپورخاص‘ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر میرپورخاص‘ وزیراعلیٰ معائنہ ٹیم کی بھی پوسٹیں تاحال خالی ہیں۔ اس طرح گریڈ 17 اور 18 کی200سے بھی زائد پوسٹیں خالی پڑی ہیں جس کے لیے کسی بھی افسر کو تاحال تعینات نہیں کیا گیا ہے۔ دوسری جانب 140 سے زائد افسران پوسٹنگ کے انتظار میں بیٹھے ہوئے ہیں۔ سابق وزیراعلیٰ سید قائم علی شاہ کے داماد اقبال حسین درانی بھی پوسٹنگ کے انتظار میں بیٹھے ہوئے ہیں۔ شاذر شمعون‘ ثاقب سومرو‘ لئیق احمد میمن بیرون ممالک جاکر بیٹھ گئے ہیں ان کو مفرور قرار دیاگیا ہے۔ انہیں تاحال برطرف نہیں کیاگیا ہے، اس طرح ایک طرف تو خالی اسامیاں پڑی ہیں‘ دوسری جانب افسران پوسٹنگ کے انتظار میں بیٹھے ہوئے ہیں تو تیسری جانب منظور نظر افسران کو دودو-تین تین عہدے دیے گئے ہیں ان میں کمشنر کراچی اعجاز احمد خان‘ سیکریٹری خصوصی اقدامات اور ڈی جی تھر کول اتھارٹی کے اضافی چارج ملے ہوئے ہیں۔ وزیراعلیٰ کے اسپیشل سیکریٹری عبدالرحیم شیخ کو سیکریٹری آئی ٹی کا بھی اضافی چارج ملا ہوا ہے۔ سیکریٹری ہائر ایجوکیشن سندھ نوید شیخ کو سیکریٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز کا بھی اضافہ چارج دے دیاگیا ہے۔ اس طرح پولیس میں بھی ایڈیشنل آئی جی کی6پوسٹوں پر چار افسران کام کررہے ہیں ،باقی دو پوسٹیں خالی پڑی ہوئی ہیں اس صورتحال میں صوبہ کا معمولات کا کام شدید متاثر ہورہا ہے اور حکومت سندھ کو اس جانب کوئی پریشانی نہیں ہے کیونکہ حکومت سندھ کو تو صرف پارٹی قیادت کو خوش کرنا ہے۔


متعلقہ خبریں


حکومت نے ایک بار پھر عوام پر بجلی گرا دی وجود - هفته 18 مئی 2024

حکومت نے ایک بار پھر عوام پر بجلی گرا دی ، قیمت میں مزید ایک روپے 47 پیسے اضافے کی منظوری دے دی گئی۔نیپرا ذرائع کے مطابق صارفین سے وصولی اگست، ستمبر اور اکتوبر میں ہو گی، بجلی کمپنیوں نے پیسے 24-2023 کی تیسری سہ ماہی ایڈجسمنٹ کی مد میں مانگے تھے ، کیپسٹی چارجز کی مد میں31ارب 34 ک...

حکومت نے ایک بار پھر عوام پر بجلی گرا دی

واجبات ، لوڈشیڈنگ کے مسائل حل کریں،وزیراعلیٰ کے پی کا وفاق کو 15دن کا الٹی میٹم وجود - هفته 18 مئی 2024

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے وفاقی حکومت کو صوبے کے واجبات اور لوڈشیڈنگ کا مسئلہ حل کرنے کے لیے 15دن کا وقت دے دیا۔صوبائی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نے کہا کہ آپ کا زور کشمیر میں دیکھ لیا،کشمیریوں کے سامنے ایک دن میں حکومت کی ہوا نکل گئی، خیبر پخ...

واجبات ، لوڈشیڈنگ کے مسائل حل کریں،وزیراعلیٰ کے پی کا وفاق کو 15دن کا الٹی میٹم

اڈیالہ جیل میں سماعت ، بشری بی بی غصے میں، عمران خان کے ساتھ نہیں بیٹھیں وجود - هفته 18 مئی 2024

اڈیالہ جیل میں 190 ملین پائونڈ کیس کی سماعت کے دوران عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی شدید غصے میں دکھائی دیں جبکہ بانی پی ٹی آئی بھی کمرہ عدالت میں پریشان نظر آئے ۔ نجی ٹی و ی کے مطابق اڈیالہ جیل میں بانی پاکستان تحریک انصاف کے خلاف 190 ملین پائونڈ ریفرنس کی سماعت ہوئی جس سلسلے می...

اڈیالہ جیل میں سماعت ، بشری بی بی غصے میں، عمران خان کے ساتھ نہیں بیٹھیں

اداروں کے کردارکا جائزہ،پی ٹی آئی کاجوڈیشل کمیشن کے ذریعے تحقیقات کا مطالبہ وجود - هفته 18 مئی 2024

پاکستان تحریک انصاف نے انتخابات میں اداروں کے کردار پر جوڈیشل کمیشن کے ذریعے تحقیقات کرانے کا مطالبہ کردیا۔ ایک انٹرویو میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن)نے فارم 47 کا فائدہ اٹھایا ہے ، لہٰذا یہ اس سے پیچھے ہٹیں اور ہماری چوری ش...

اداروں کے کردارکا جائزہ،پی ٹی آئی کاجوڈیشل کمیشن کے ذریعے تحقیقات کا مطالبہ

پی آئی اے کی نجکاری ، 8کاروباری گروپس کی دلچسپی وجود - هفته 18 مئی 2024

پاکستان انٹر نیشنل ایئر لائن(پی آئی اے ) کی نجکاری میں اہم پیش رفت ہوئی ہے اور مختلف ایئرلائنز سمیت 8 بڑے کاروباری گروپس کی جانب سے دلچسپی ظاہر کرتے ہوئے درخواستیں جمع کرادی ہیں۔پی آئی اے کی نجکاری میں حصہ لینے کے خواہاں فلائی جناح، ائیر بلیولمیٹڈ اور عارف حبیب کارپوریشن لمیٹڈ سم...

پی آئی اے کی نجکاری ، 8کاروباری گروپس کی دلچسپی

لائنز ایریا کے مکینوں کا بجلی کی بندش کے خلاف احتجاج وجود - هفته 18 مئی 2024

کراچی کے علاقے لائنز ایریا میں بجلی کی طویل بندش اور لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کیا گیا تاہم کے الیکٹرک نے علاقے میں طویل لوڈشیڈنگ کی تردید کی ہے ۔تفصیلات کے مطابق شدید گرمی میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف لائنز ایریا کے عوام سڑکوں پر نکل آئے اور لکی اسٹار سے ایف ٹی سی جانے والی س...

لائنز ایریا کے مکینوں کا بجلی کی بندش کے خلاف احتجاج

مولانا فضل الرحمن نے پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد کا اشارہ دے دیا وجود - جمعه 17 مئی 2024

جمعیت علمائے اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمٰن نے پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد کا اشارہ دے دیا۔بھکر آمد پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ انتخابات میں حکومتوں کا کوئی رول نہیں ہوتا، الیکشن کمیشن کا رول ہوتا ہے ، جس کا الیکشن کے لیے رول تھا انہوں نے رول ...

مولانا فضل الرحمن نے پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد کا اشارہ دے دیا

شر پسند عناصر کی جلائو گھیراؤ کی کوششیں ناکام ہوئیں ، وزیر اعظم وجود - جمعه 17 مئی 2024

وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں احتجاجی تحریک کے دوران شر پسند عناصر کی طرف سے صورتحال کو بگاڑنے اور جلائو گھیرائوں کی کوششیں ناکام ہو گئیں ، معاملات کو بہتر طریقے سے حل کر لیاگیا، آزاد کشمیر کے عوام پاکستان کے ساتھ والہانہ محبت کرتے ہیں، کشمیریوں کی قربانیاں ...

شر پسند عناصر کی جلائو گھیراؤ کی کوششیں ناکام ہوئیں ، وزیر اعظم

گمشدگیوں میں ملوث افراد کو پھانسی دی جائے ، جسٹس محسن اختر کیانی وجود - جمعه 17 مئی 2024

ہائی کورٹ کے جج جسٹس محسن اختر کیانی نے شاعر احمد فرہاد کی بازیابی کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ریمارکس دیے ہیں کہ میری رائے ہے کہ قانون سازی ہو اور گمشدگیوں میں ملوث افراد کو پھانسی دی جائے ، اصل بات وہی ہے ۔ جمعرات کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے مقدمے کی سم...

گمشدگیوں میں ملوث افراد کو پھانسی دی جائے ، جسٹس محسن اختر کیانی

جج کی دُہری شہریت، فیصل واوڈا کے بعد مصطفی کمال بھی کودپڑے وجود - جمعه 17 مئی 2024

رہنما ایم کیو ایم مصطفی کمال نے کہا ہے کہ جج کے پاس وہ طاقت ہے جو منتخب وزیراعظم کو گھر بھیج سکتے ہیں، جج کے پاس دوہری شہریت بہت بڑا سوالیہ نشان ہے ، عدلیہ کو اس کا جواب دینا چاہئے ۔نیوز کانفرنس کرتے ہوئے رہنما ایم کیو ایم مصطفی کمال نے کہا کہ کیا دُہری شہریت پر کوئی شخص رکن قومی...

جج کی دُہری شہریت، فیصل واوڈا کے بعد مصطفی کمال بھی کودپڑے

شکار پور میں بدامنی تھم نہ سکی، کچے کے ڈاکو بے لگام وجود - جمعه 17 مئی 2024

شکارپور میں کچے کے ڈاکو2مزید شہریوں کواغوا کر کے لے گئے ، دونوں ایک فش فام پر چوکیدرای کرتے تھے ۔ تفصیلات کے مطابق ضلع شکارپور میں بد امنی تھم نہیں سکی ہے ، کچے کے ڈاکو بے لگام ہو گئے اور مزید دو افراد کو اغوا کر کے لے گئے ہیں، شکارپور کی تحصیل خانپور کے قریب فیضو کے مقام پر واقع...

شکار پور میں بدامنی تھم نہ سکی، کچے کے ڈاکو بے لگام

اورنج لائن بس کی شٹل سروس کا افتتاح کر دیا گیا وجود - جمعه 17 مئی 2024

سندھ کے سینئروزیرشرجیل انعام میمن نے کہاہے کہ بانی پی ٹی آئی کی لائونچنگ، گرفتاری، ضمانتیں یہ کہانی کہیں اور لکھی جا رہی ہے ،بانی پی ٹی آئی چھوٹی سوچ کا مالک ہے ، انہوں نے لوگوں کو برداشت نہیں سکھائی، ہمیشہ عوام کو انتشار کی سیاست سکھائی، ٹرانسپورٹ سیکٹر کو مزید بہتر کرنے کی کوشش...

اورنج لائن بس کی شٹل سروس کا افتتاح کر دیا گیا

مضامین
اُف ! یہ جذباتی بیانیے وجود هفته 18 مئی 2024
اُف ! یہ جذباتی بیانیے

اب کی بار،400پار یا بنٹا دھار؟ وجود هفته 18 مئی 2024
اب کی بار،400پار یا بنٹا دھار؟

وقت کی اہم ضرورت ! وجود هفته 18 مئی 2024
وقت کی اہم ضرورت !

دبئی لیکس وجود جمعه 17 مئی 2024
دبئی لیکس

بٹوارے کی داد کا مستحق کون؟ وجود جمعه 17 مئی 2024
بٹوارے کی داد کا مستحق کون؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر