وجود

... loading ...

وجود

’’کرتوت‘‘ جان کر آئی جی خود بھی حیران، سخت احکامات دے دیے

هفته 04 فروری 2017 ’’کرتوت‘‘ جان کر آئی جی خود بھی حیران، سخت احکامات دے دیے

سندھ پولیس قیام پاکستان کے بعد سے ہی اپنی نوعیت کی منفرد تاریخ رکھتی ہے تبھی ایک موقع پر سابق وزیر اعلیٰ سندھ ارباب غلام رحیم نے یہ بات ببانگ دہل کہی تھی کہ حکومت چاہے تو کسی پر کسی بھی وقت بکری چوری یا چوڑیاں چوری کرنے کا مقدمہ دائر کرسکتی ہے چاہے وہ کتنا ہی بااثر کیوں نہ ہو۔ یہی سندھ پولیس تھی جس نے ذوالفقار بھٹو کے دور حکومت میں ماورائے عدالت قتل جیسی قاتل رسم اپنائی اور پاکستان کی تاریخ میں پہلا ماورائے عدالت سیاسی قتل عطاء اللہ مینگل کے بیٹے اسد مینگل کا کیا تھا جن کو گلشن اقبال کراچی سے پولیس نے اٹھاکر ضلع ٹھٹھہ کے علاقہ کھارو چھان اور گاڑھو کے درمیا ن سمندر میں گڑھا کھود کر دفن کردیا تھا اور یہی وہ پولیس تھی جس نے اسی ذوالفقار بھٹو ، ان کی اہلیہ بیگم نصرت بھٹو، بیٹی بینظیر بھٹو اور بیٹے میر مرتضیٰ بھٹو کو گرفتار کیا اور آگے چل کر ذوالفقار بھٹو کے بیٹے کو اسی سندھ پولیس نے اپنے گھر کی دہلیز پر گولیاں برساکر قتل کردیا ۔ ذوالفقار بھٹو نے پولیس کو سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال کیا ،مولانا جان محمد عباسی جیسے شریف انسانوں کو حوالات کی سیر کرائی اور پھر وہی پولیس بھٹو کے خاندان اور بھٹو کی پارٹی کیخلاف استعمال ہوئی ،اسی دور میں یہ نعرہ زبان زد عام ہوا جو حبیب جالب نے کہا تھاکہ ’’لاڑکانہ چلو یا تھانے چلو‘‘۔ضیاء الحق کے دور میں وہی پولیس پی پی کے کارکنوں کو ڈھونڈتی رہتی تھی ۔
پھر 90 ء میںجب جام صادق وزیراعلیٰ بنے تو ان کے مشیر داخلہ عرفان مروت تھے جنہوں نے سیاسی کارکنوں اور ارکان پارلیمنٹ کو تذلیل کا نشانہ بنایا ، حد تو یہ تھی کہ خواتین کارکنوں کو سی آئی اے سینٹر میں وحشیانہ تشدد کرکے ظلم کی ایک نئی تاریخ رقم کی گئی ۔پھر عبداللہ شاہ آئے تو ان کے دور میں بھی سیاسی مخالفین پر زمین تنگ کردی گئی، لاڑکانہ کے حاجی غلام حسین انڑ کو بکری چوری اور خواتین کی چوڑیاں چوری کرنے جیسے الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا،پھر ان کو اس وقت سپریم کورٹ نے ضمانت دلائی جب ایک معروف انگریزی اخبار کے کالم نویس اردشیر کائوس جی نے حاجی غلام حسین انڑ کے حق میں کالم لکھا لیکن اس وقت تک حاجی غلام حسین انڑ اتنے بیمار ہوگئے تھے کہ رہائی کے چند ہفتوں بعد وہ انتقال کرگئے ۔آج اگر پی پی کہتی ہے کہ ان کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا ،ان پر جبر کئے گئے ، تو یہ بھی ایک تاریخ ہے کہ پی پی نے ذوالفقار بھٹو سے لیکر آصف زرداری تک اپنے مخالفین کو سیاسی انتقام کا نشانہ بناکر بدترین مثال قائم کی۔ ذوالفقار مرزا جب وزیر داخلہ تھے تو اس وقت کامران ٹیسوری کو کراچی سے اٹھا کر بدین لے گئے اور وہاں ان سے لین دین کرکے ڈرامہ رچایا گیا کہ وہ بدین کی عدالت سے واپسی پر فرار ہوگئے ہیں ۔آصف زرداری نے اپنے بچپن ونوجوانی کے محسن انجم شاہ کو پولیس کے ذریعے انتقام کا نشانہ بنایا، کبھی اویس مظفر ٹپی نے ، تو کبھی انور مجید نے اسی پولیس کو اپنے مقاصد اور مخالفین کے خلاف استعمال کیا ۔
پولیس استعمال تو ہورہی ہے لیکن پولیس نے اب کمانے کے نئے طریقے ایجاد کرلیے ہیں اور وہ طریقے انتہائی حیرت انگیز اور قابل افسوس ہیں ۔ہوا کچھ یوں ہے کہ پنجاب سے سندھ کے دو اضلاع کشمور اور گھوٹکی کے لیے جانوروں کی تجارت ہوتی ہے مگر گھوٹکی پولیس اور کشمور پولیس آنے جانیوالے جانوروں سے بھتہ لینا اپنا موروثی فرض سمجھتی ہے ۔ذرائع کے مطابق جب پنجاب پولیس نے دونوں اضلاع کے ایس ایس پیز سے رابطہ کیا تو ان کو یہ سن کر حیرانگی ہوئی کہ یہاں ایس ایس پیز کا کوئی کام نہیں ہے، پورا ضلع ایک سب انسپکٹرز چلاتے ہیں ،ان کو پرسنل اسٹاف افسر (پی ایس او)بنایا ہوا ہے ۔اورپی ایس او سیاہ وسفید کے مالک ہوتے ہیں ۔یہ بات سن کر پنجاب پولیس کے افسر سٹپٹا گئے اور انہوں نے براہ راست آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ سے شکایت کی کہ یہ کیا ماجرا ہے ؟
باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ ہر ضلع میں ایس ایس پی صرف برائے نام کام کرتا ہے ، اصل ضلع کا مالک تو ایک سب انسپکٹر ہوتا ہے جو پی ایس او کے طور پر کام کررہا ہے، آئی جی سندھ پولیس کے لیے یہ خبر واقعی اچھنبے سے کم نہ تھی ۔ انہوں نے اس شکایت کی تحقیقات کے لیے ایک اچھی شہرت کے حامل افسر آفتاب پٹھان کو مقرر کیا۔ آفتاب پٹھان نے جب چند اضلاع کا مشاہدہ کیا تو انگشت بہ دندان رہ گئے کہ اب ہر ضلع کا اصل مالک واقعی ایک سب انسپکٹر ہے جو جوئے سٹے کے اڈوں، جسم فروشی کے مراکز، مویشی منڈیوں پر قبضے کرانے اور قبضے چھڑانے سمیت ہر وہ کام جس سے پیسہ آتا ہے وہ پی ایس او بخوشی انجام دے رہے ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ آفتاب پٹھان کشمور کے کچے کے علاقے میں ایک ہیڈکانسٹیبل کو بطور ایس ایچ او کام کرتے پاکر دنگ رہ گئے ، وہ حیران تھے کہ یہ پولیس کا محکمہ ہے یا کسی شہری اور دیہی جاگیردار کے ذاتی گارڈز ہیں؟ انہوں نے قدیم زمانے کی داستان کی طرح جب پوری صورتحال آئی جی سندھ پولیس کے سامنے رکھی تو آئی جی کو پہلے تو یقین ہی نہیں آرہا تھا اور وہ تذبذب کی حالت میں آفتاب پٹھان پر سوالات کی بوچھاڑ کئے جارہے تھے اور پھر ایک لمحے کے لیے وہ رک گئے ،پانی کا ایک گلاس پیا، اور وائرلیس پر حکم دیا کہ صوبہ بھر کے 29 اضلاع کے ایس ایس پیز کو فوری طور پر پولیس ہیڈ آفس طلب کرلیا اور جب ان سے پوچھا کہ یہ کیا تماشہ ہے ، آپ لوگوں کو ایس ایس پی بناکر تمام اضلاع میں بھیجا جاتا ہے اور آپ وہاں جاکر سب انسپکٹرز کو پی ایس او بنادیتے ہیں جو آپ لوگوں کے لیے پیسے کی مشین بن کر رات دن غیر قانونی کام کرتا ہے ،ظلم وبربریت کی داستانیں رقم کرتا ہے، اور آپ لوگ صرف شام کو حساب لیتے ہیں اور پھر ضلاع سے لاتعلق رہ کر لمبی تان کر سوجاتے ہیں ،آپ لوگوں کو خوف خدا بھی نہیں ؟اب بہت ہوگیا، ابھی سے پی ایس او کا عہدہ ختم کرتا ہوں اور اب یہ سلسلہ یہیں دفن کیا جائے اور اگر اس کے بعد بھی پی ایس او کے بارے میں میں نے سنا تو پھر ایس ایس پی سے باز پرس کی جائے گی ۔آپ لوگوں کے پاس پورا اسٹاف موجود ہے جو قانونی عملہ ہے تو پھر غیر قانونی عملہ رکھ کر غیر قانونی کام کیوں کرتے ہیں؟ اگر دنیا سے طاقتور ہوگئے ہو تو مالک حقیقی سے تو زیادہ طاقتور نہیں ہو ،ان کو کیا حساب دو گے؟ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ باتیں سنتے وقت ایس ایس پیز کے چہرے اترے اور منہ لٹکے ہوئے تھے۔دیکھنا یہ ہے کہ پولیس کے اندر موجود طاقتور مافیا آئی جی اور اعلیٰ حکام کے ان احکامات کو کس انداز میں لیتا ہے ؟آیا سندھ ایس ایس پیز اپنا قبلہ درست کرتے بھی ہیں یا اپنے اعلیٰ افسر کے احکامات کی دھجیاں اڑادی جائیں گی۔


متعلقہ خبریں


سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے وجود - بدھ 30 اپریل 2025

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان وجود - بدھ 30 اپریل 2025

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم وجود - بدھ 30 اپریل 2025

زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم وجود - منگل 29 اپریل 2025

  8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع وجود - منگل 29 اپریل 2025

  دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اراکین سینیٹ وجود - منگل 29 اپریل 2025

مودی نے سیاسی حکمت عملی یہ بنائی کہ کیسے مسلمانوں کا قتل عام کرنا ہے، عرفان صدیقی بھارت کی لالچی آنکھیں اب جہلم اور چناب کے پانی پر لگی ہوئی ہیں، سینیٹر علی ظفر سینیٹ اجلاس میں اراکین نے کہاہے کہ دنیا بھر میں کہیں بھی دہشت گردی ہو اس کی مذمت کرتے ہیں، پہلگام واقعہ بھارت کی سو...

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اراکین سینیٹ

چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا وجود - منگل 29 اپریل 2025

پاکستان کی خودمختاری و سلامتی کے تحفظ کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتے ہیں پاکستان کے جائز سکیورٹی خدشات کو سمجھتے ہیں ،پہلگام واقعے کی تحقیقات پر زور چین نے پہلگام واقعے کے معاملے پر پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا۔چین کے وزیر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے ...

چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا

پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ وجود - منگل 29 اپریل 2025

مل کر مسئلے کا ذمہ دارانہ حل تلاش کیا جائے،مختلف سطح پر سنجیدہ بات چیت جاری ہے امریکہ نہیں سمجھتا اس میں پاکستان ملوث ہے، سعودیہ و ایران ثالثی پیشکش کرچکے ہیں مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حالیہ واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی اور تناؤ کے درمیان امریکا کا ...

پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ

سیکیورٹی فورسزکی کارروائی، افغانستان سے دراندازی کرنے والے 54دہشت گرد ہلاک وجود - پیر 28 اپریل 2025

  بھارت کے پاکستان پر بے بنیاد الزامات کے وقت ، کارروائی سے واضح ہے یہ کس کے اشارے پر کام کر رہے ہیں، دہشت گردی کے خلاف مہم میں کسی ایک کارروائی میں یہ سب سے زیادہ ہلاکتوں کا ریکارڈ ہے دہشت گرد اپنے غیر ملکی آقاؤںکے اشارے پر پاکستان میں بڑی دہشت گرد کارروائیاں کرنے کے ...

سیکیورٹی فورسزکی کارروائی، افغانستان سے دراندازی کرنے والے 54دہشت گرد ہلاک

ایدھی رضا کاروں پر حیدرآباد میں شرپسندوں کا شدید تشدد وجود - پیر 28 اپریل 2025

ٹنڈو یوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین سے روک دیا، ایدھی ترجمان کا احتجاج قبرستان کے گورکن بھی تشدد کرنے والوں میںشامل، ڈپٹی کمشنر حیدرآباد سے مداخلت کی اپیل حیدرآباد کے ٹنڈویوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین کرنے والے ایدھی رضاکاروں پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا، ج...

ایدھی رضا کاروں پر حیدرآباد میں شرپسندوں کا شدید تشدد

مضامین
بھارت کیا چاہتا ہے؟؟ وجود جمعرات 01 مئی 2025
بھارت کیا چاہتا ہے؟؟

انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب وجود جمعرات 01 مئی 2025
انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب

پاکستان میں بھارتی دہشت گردی وجود جمعرات 01 مئی 2025
پاکستان میں بھارتی دہشت گردی

بھارت کی بین الاقوامی میڈیا میں سبکی وجود بدھ 30 اپریل 2025
بھارت کی بین الاقوامی میڈیا میں سبکی

مسئلہ بلوچستان پر سردار نواب بخش باروزئی کی فکر انگیز باتیں وجود بدھ 30 اپریل 2025
مسئلہ بلوچستان پر سردار نواب بخش باروزئی کی فکر انگیز باتیں

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر