وجود

... loading ...

وجود

ڈیرہ اسماعیل خان . کیا پی ٹی آئی کا زور ٹوٹ رہا ہے ؟

بدھ 26 اکتوبر 2016 ڈیرہ اسماعیل خان . کیا پی ٹی آئی کا زور ٹوٹ رہا ہے ؟

سرکٹ ہاؤس میں پی ٹی آئی ورکرز کنونشن ہلڑ بازی اور ہنگامہ آرائی کاشکار‘ مقامی سطح پر معاملہ فہم سنجیدہ قیادت کی کمی
آئی ایس ایف ٹائیگرز کااحتجاج،اکرام اللہ گنڈا پور اور داور کنڈی کی عدم شرکت قیادت پر بے اعتمادی کا مظہر ہے
pti-2پی ٹی آئی ڈیرہ اسماعیل خان کے زیر اہتمام ورکرز کنونشن نما جلسہ عام نے پی ٹی آئی کا ڈیرہ اسماعیل خان میں قائم رہا سہا بھرم بھی توڑ دیا ہے۔سرکٹ ہاؤس میں منعقدہ پی ٹی آئی کا ورکرز کنونشن ہلڑ بازی اور ہنگامہ آرائی اور بدنظمی کا عملی نمونہ تھا۔سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات بھی ورکرز اور قائدین میں دوری کا سبب بنے۔ سرکٹ ہاؤس میں پی ٹی آئی کی قیادت نے ورکرز کنونشن کے جوانتظامات کیے تھے اس میں بھی بڑے پیمانے پر نہ صرف جھول بلکہ خامیاں تھیں۔ا سٹیج کی بناوٹ اور سیکورٹی کے انتظامات نے اس اہم جلسہ کی خوبصورتی اور اہمیت کو متاثر کرنے میں اہم کردار ادا کیا ۔ بدنظمی اور کارکنوں کی ہنگامہ آرائی سے عام شہریوں نے براتاثر لیا ہے اور یہ بات کھل کر سامنے آگئی ہے کہ مذکورہ جماعت میں مقامی سطح پر کوئی ایسی سنجیدہ قیادت نہیں ہے جو معاملات کو سلجھانے کیلیے کردار ادا کرسکے جبکہ پارٹی کے سینئر اور سنجیدہ اراکین کو ا سٹیج سے دور عام لوگوں میں پایا گیا۔ عمران خان کی ڈیرہ اسماعیل خان آمدکا مقصد 2نومبر کو اسلام آباد میں ہونیوالے میچ میں تماشائیوں کی زیادہ سے زیادہ شرکت کو یقینی بنانا ہے۔ عمران خان کے ڈیرہ اسماعیل خان اور ملک کے دیگر حصوں میں ہونیوالے جلسے اس بات کے گواہ ہیں کہ عوام کی ایک بڑی تعداد پی ٹی آئی کے جلسوں میں شرکت کرکے ان کی پالیسیوں کی حمایت کرتی نظر آتی ہے۔
یہاں یہ امر توجہ طلب ہے کہ مقامی قیادت نے جلسہ گاہ کے مقام اور اس ضمن میں کیے جانیوالے انتظامات کو مناسب انداز میں ترتیب نہیں دیا ۔ اگر یہ جلسہ سرکٹ ہاؤس کے سبزہ زار تک محدود رکھا جاتا تو بھر پور انداز میں عوامی شمولیت کو ظاہر کیا جا سکتا تھا اور پیچھے پڑ ی خالی کرسیاں نہ منتظمین کا منہ چڑاتی نظر آتیں اور نہ ہی ’سرکاری ٹی وی کو پروگرام میں نقب لگانے کا موقع ملتا۔سرکٹ ہاؤس کے وسیع و عریض حصے میں جلسہ کرنا تھا تو اس کیلیے کافی عرق ریزی کی ضرورت تھی لیکن منتظمین نے ایسی کوئی کوشش کی نہیں۔ یہ تو بھلا ہو جنوبی اضلاع ٹانک ‘ لکی مروت‘ بنوں ‘ کرک اور جنوبی وزیرستان کے لوگوں کا کہ انہوں نے شرکت کر کے پی ٹی آئی کے جلسہ کا بھرم رکھ لیا وگرنہ قیادت نے تو اس کو ناکام بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی تھی، جلسے میں مقامی لوگوں کی شرکت نہ ہونے کے برابر تھی ۔ دوسری جانب رہی سہی کسر احتجاج میں آنیوالے آئی ایس ایف کے کارکنوں نے نکال دی۔ جنہوں نے جی پی اوموڑ پر اپنی الگ دکان سجا کر کپتان کے جلسہ کوناکام بنانے میں اہم کردار اداکیا۔ ورکرز کنونشن کو اگر علی امین شوکہا جائے تو بے جانہیں ہوگا کیونکہ اس موقع پر ضلع ناظم عزیز اللہ علی زئی ‘ ایم پی اے سمیع اللہ علی زئی اورایم پی اے احتشام جاوید ایسے تھے جیسے باراتی ’’مہمان‘‘ ہوں، ان تمام احباب کا جلسے میں کسی قسم کا کوئی کنٹری بیوشن دیکھنے میں نہیں آرہا تھا ماسوائے ان کی اپنی موجودگی کے۔ جبکہ اکرام اللہ خان گنڈہ پور صوبائی وزیر زراعت اور این اے 25کے ایم این اے داور کنڈی کی غیر موجودگی کوئی اچھنبے کی بات نہیں ہے یہ دونوں اس جلسے میں شریک ہوئے اور نہ ہی ان کے حامی ۔اورجو ایم پی اے ،ضلع ناظم شریک تھے ان کے حامی اور ووٹرز تو تھے ہی نہیں البتہ ان کے دائیں بائیں پھرنے والے اسٹیج پر ضرور موجود رہے ۔ دوسری جانب قبائلی نوجوانوں نے اس جلسے میں بھرپورشرکت کر کے اس پارٹی پر اپنی حاکمیت ثابت کرنے کی پوری پوری کوشش کی تاہم ڈیرہ شہر میں منعقد ہونیوالے سیاسی جلسوں کی طرح اس جلسے میں بھی مقامی لوگوں نے اپنی روایتی بے اعتنائی کا مظاہرہ کیا ۔ علی امین گنڈا پور سمیت پی ٹی آئی کے تمام کارکنان خود کو عمران خان تصور کرتے ہیں لیکن یہ بات ہرکوئی جانتا ہے کہ عمران خان ایک طلسماتی شخصیت کے حامل ہیں اور پی ٹی آئی کی اہمیت انہی کی ذات سے وابستہ ہے ۔علی امین سمیت ان کے تمام حامیوں و مخالفین کو یہ بات ذہن نشین کر لینی چاہیے کہ عمران خان کے علاوہ پارٹی میں کوئی دوسرا عمران خان نہیں ہے ،احتجاج کرنے والے کامرانی ہوں یا عمران خان کا استقبال کرنے والے علی امین گنڈا پور، انہیں سولوفلائٹ سے قبل یہ بات مدنظر رکھنی چاہیے کہ ان کا دم خم صرف پی ٹی آئی کی بدولت ہے ۔
ا سٹیج کی ترتیب اتنی بھونڈی تھی کہ ٹی وی چینل عمران کی آمد سے لیکر ان کی اسٹیج پر موجود گی کو کور کرنے سے قاصر رہے اور تقریر سے قبل جتنی دیر وہ اسٹیج پر موجود رہے ٹی وی چینلزکے کیمروں سے اوجھل رہے ۔عمران خان سے احتجاج کرنے والے کارکنوں کو یہ بات ذہن نشین کر لینی چاہیے کہ وہ کسی کی پروا کیے بغیر کام کرنے کے عادی ہیں اور صرف چند لوگ ان کے حلقہ نیابت میں ہیں جن میں سے ایک علی امین خان گنڈا پور ہیں، موجودہ صورتحال میں علی امین کیخلاف احتجاج نقار خانے میں طوطی کی آواز کی مانندہے۔عرفان کامرانی جن کی ساری اہمیت پی ٹی آئی کی مرہون منت ہے وہ کسی طور بھی علی امین کی راہ کھوٹی نہیں کر سکتے ۔ان کے گھر میں ان سمیت ضلع و تحصیل کونسل کے چار اراکین ہیں جن میں2پی ٹی آئی کے اور2کا تعلق جمعیت علماء اسلام سے ہے ۔عمران خان ایک ایسے موڑ پر جہاں ان کی تحریک ایک نئے مرحلے میں داخل ہو رہی ہے وہاں پر وہ علی امین ایسے مخلص ساتھی کے خلاف کسی سخت اقدام سے گریز کریں گے۔ دوسری جانب اسرار گنڈا پور گروپ سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے بھی 3سال گزرنے کے باوجود قاتلوں کی گرفتاری نہ ہونے پر بھی احتجاج بھی کیا، یہ دونوں احتجاج پی ٹی آئی کے اندر ونی اختلاف کی کہانی بیان کر رہے تھے ۔یہ بات کسی حد تک طے ہے کہ آئندہ الیکشن میں صوبائی نشستوں پر موجود ایم پی ایز نئی صف بندی میں مصروف ہیں اور بالخصوص سمیع اللہ علیزئی اپنی نشست کو بچانے کے لیے گزشتہ الیکشن کی طرح کسی کو بھی دھوکا دے کر اور کسی کی بھی حمایت حاصل کر نے کیلیے کچھ بھی کرسکتے ہیں۔ اس وقت صوبے میں درون خانہ اورظاہراً مختلف محاذوں پر پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی کی صوبائی حکومت کے ساتھ ناراضگی موجود ہے اور اسی طرح پارٹی کے اندر بھی اختلافات سر اٹھا رہے ہیں جو صوبے میں پارٹی کے نقصان کا باعث بن سکتے ہیں۔ ورکرز کنونشن میں عوام کی عدم دلچسپی یا کم لوگوں کی شرکت نے پارٹی قیادت کے لیے یہ پیغام چھوڑا ہے کہ اگر پارٹی کے اندر ہونیوالے اختلافات کا خاتمہ نہیں کیا جاتا یا محروم اور پسماندہ علاقوں کی محرومیوں کا ازالہ نہیں جاتا تویہ خلیج مزید وسیع ہوتی ہوئی پارٹی پوزیشن پر اثر انداز ہو گی، جس کا خمیازہ بہر صورت پارٹی کو آئندہ الیکشن میں بھگتنا ہو گا ۔ڈیرہ اسماعیل خا ن میں مولانا صاحبان کی شان بے نیازی کے باوجود ان کے مخالفین کی جوتیوں میں بٹتی دال مولانا کی سیاسی اہمیت و حیثیت کو مہمیز دے رہی ہے۔


متعلقہ خبریں


اسرائیل اور ایران کے ایک دوسرے پر شدید حملے جاری، ایران کی تباہ کن کارروائی کی تنبیہ وجود - پیر 16 جون 2025

  ایرانی حملوں میں 14اسرائیلی ہلاک ،200زخمی ، امدادی کارروائیاں جاری ہیں،ایران نے اسرائیل کے 6اسٹرٹیجک مقامات کو نشانہ بنایا، 61عمارتیں متاثر ہوئیں، جن میں 6 مکمل طور پر تباہ ہو گئیں مغربی تہران میں جوہری تنصیبات کے ارد گرد کی آبادیوں کے شہری اپنے گھربار چھوڑ دیں، اسرا...

اسرائیل اور ایران کے ایک دوسرے پر شدید حملے جاری، ایران کی تباہ کن کارروائی کی تنبیہ

ترقیاتی منصوبے واپس کریں ورنہ بجٹ کی حمایت نہیں کریں گے، مراد علی شاہ کا وفاق کو انتباہ وجود - پیر 16 جون 2025

  وفاقی فیصلے مخصوص مفادات کی بنیاد پر کیے گئے ، اقدام کے پیچھے زمینوں پر قبضہ کرنے والے مافیا یعنی ’چائنا کٹنگ مافیا‘کا ہاتھ ہے ، وفاقی حکومت سندھ کو سوتیلا نہ سمجھے ، اگر یہ رویہ جاری رکھا تو ہمیں اپنے حقوق لینا آتے ہیں وفاقی حکومت سندھ کے ساتھ نوآبادیاتی سلوک کی مرت...

ترقیاتی منصوبے واپس کریں ورنہ بجٹ کی حمایت نہیں کریں گے، مراد علی شاہ کا وفاق کو انتباہ

اسرائیل نے جنگ میں امریکا سے مدد مانگ لی وجود - پیر 16 جون 2025

اسرائیل نے ٹرمپ انتظامیہ سے جنگ میں شامل ہونے کی اپیل کی ہے فی الحال ٹرمپ انتظامیہ اس پر غورنہیں کررہی،امریکی اہل کار کی تصدیق اسرائیل نے ایران کے خلاف جنگ میں امریکا سے مدد مانگ لی، لیکن ٹرمپ انتظامیہ نے اب تک خود کو اسرائیلی کارروائی سے دور رکھا ہے۔ امریکی ویب سائٹ کی رپورٹ...

اسرائیل نے جنگ میں امریکا سے مدد مانگ لی

پی ٹی آئی کا حکومت کے خلاف مہم چلانے کا اعلان وجود - پیر 16 جون 2025

اڈیالہ جیل سے کال آتے ہی پورے ملک میں احتجاج ہوگا، پرامن رہیں گے فارم 47کی حکومت کے تمام اعدادوشمار جھوٹے ہیں،عالیہ حمزہ کی پریس کانفرنس تحریک انصاف پنجاب کی چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ نے کہا ہے کہ حکومت کی کارکردگی کو عوام کے سامنے بے نقاب کرنے کیلئے بھرپور مہم چلائی جائے گی ،ج...

پی ٹی آئی کا حکومت کے خلاف مہم چلانے کا اعلان

ریاست تاجروں کو تحفظ ، سہولت اور عزت دے ،مولانا فضل الرحمان وجود - پیر 16 جون 2025

امن سے مراد انسانی حقوق کا تحفظ ہے،کراچی پاکستان کا معاشی حب ہے تاجر برادری ملکی تعمیر وترقی میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہے ، سربراہ جے یو آئی جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ تاجر برادری ملکی تعمیر وترقی میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہے ، ریاست تاجروں ...

ریاست تاجروں کو تحفظ ، سہولت اور عزت دے ،مولانا فضل الرحمان

ایران پر حملہ، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کی مانیٹرنگ کمیٹی تشکیل وجود - پیر 16 جون 2025

وزیرخزانہ کی سربراہی میں کمیٹی ہفتہ وار اپنی سفارشات وزیراعظم کو پیش کرے گی کمیٹی معیشت پر تیل کی قیمتوں میں ردوبدل کے اثرات پر نظر رکھے گی، نوٹیفکیشن اسرائیل اور ایران کے ایک دوسرے پر فضائی حملوں سے بگڑتی ہوئی صورت حال کے پیش نظر وزیراعظم شہباز شریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قی...

ایران پر حملہ، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کی مانیٹرنگ کمیٹی تشکیل

(ایران کے حملوں کا خوف)اسرائیلی فوجی اڈے، موساد کا ہیڈ کوارٹر خالی وجود - اتوار 15 جون 2025

اسرائیلی ایئرفورس کو مکمل آزادی، تہران میں تازہ حملہ، 2 ایرانی جنرلز، 3 جوہری سائنسدانوں ،20 بچوںسمیت 65 شہید،فردو، اصفہان میں جوہری تنصیبات کو معمولی نقصان ہوا، ایران دھماکوں کی آوازیں تل ابیب، یروشلم اور گش دان میں سنی گئیں( اسرائیلی میڈیا)اگر ایران نے میزائل حملے جاری رکھے ...

(ایران کے حملوں کا خوف)اسرائیلی فوجی اڈے، موساد کا ہیڈ کوارٹر خالی

(ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ)بھارت کی پاکستان کے خلاف سازشیں ناکام وجود - اتوار 15 جون 2025

بھارت کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا،نئی دہلی میں ڈس انفو لیب قائم ، اجلاس میں پاکستان کو رپورٹنگ پر رکھنے کا فیصلہ،چین، ترکی اور چاپان کی جانب سے پاکستان کی مکمل حمایت آپریشن بنیان مرصوص کے بعد بھارت کی پاکستان کو سفارتی سطح پر تنہا کرنے کیلئے بھرپور کوششیں، پاکستان کی سفارتی پوز...

(ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ)بھارت کی پاکستان کے خلاف سازشیں ناکام

16 جون سے عوام پرپیٹرول بم گرانے کی تیاریاں وجود - اتوار 15 جون 2025

  پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 10 روپے فی لیٹر سے زائد اضافہ متوقع یکم جولائی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑے اضافے کا امکان پٹرول اور ڈیزل کتنے مہنگے ہوں گے؟، 16 جون سے عوام پر پٹرول بم گرانے کی تیاریاں، یکم جولائی سے بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑے اضاف...

16 جون سے عوام پرپیٹرول بم گرانے کی تیاریاں

مسئلہ کشمیر اور دہشت گردی کا کوئی فوجی حل نہیں (بلاول بھٹو) وجود - اتوار 15 جون 2025

کشمیر سمیت تمام مسائل کا حل مذاکرات اور سفارتکاری سے ممکن ہے، سربراہسفارتی وفد بھارت ہر بار مذاکرات اور بات چیت سے راہ فرار اختیار کرتا ہے، برسلز میںپریس کانفرنس پاکستان پیپلز پارٹی کیچیئرمین اورپاکستانی سفارتی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ،مسئلہ کشمیر اور دہشت گردی ک...

مسئلہ کشمیر اور دہشت گردی کا کوئی فوجی حل نہیں (بلاول بھٹو)

پاکستان کیخلاف بھارت ، اسرائیل کا گٹھ جوڑ بے نقاب وجود - اتوار 15 جون 2025

نام نہاد بلوچستان اسٹڈیز پراجیکٹ سے دہلی اور تل ابیب کا شیطانی ایکا پکڑا گیا میر یار نامی بھارتی مہرہ پاکستان مخالف سازش کا حصہ ،بھارت کی آشیرباد سے مشیر مقرر پاکستان کے خلاف بھارت اور اسرائیل کا گٹھ جوڑ بے نقاب ہوگیا۔ اسرائیل سے منسلک MEMRI ویب سائٹ کی پاکستان کے خلاف گھناو...

پاکستان کیخلاف بھارت ، اسرائیل کا گٹھ جوڑ بے نقاب

سندھ بجٹ میں کراچی کیلیے نیا منصوبہ شامل نہیں وجود - هفته 14 جون 2025

8بڑے منصوبوں کیلیے 8 ارب 28 کروڑ روپے مختص کیے گئے ، جرأت رپورٹ پارک ، نہر خیام کی بحالی، اسپورٹس کمپلیکس ،کورنگی کازوے ، ملیر ندی ودیگر امور سندھ بجٹ میں کراچی کے 8 بڑے منصوبوں کے لئے 8 ارب 28 کروڑ روپے مختص، شہر قائد کو کوئی نیا منصوبہ نہیں مل سکا۔ جرات کی رپورٹ کے مطابق ک...

سندھ بجٹ میں کراچی کیلیے نیا منصوبہ شامل نہیں

مضامین
اسرائیل پاکستان کا سب سے بڑا دشمن وجود پیر 16 جون 2025
اسرائیل پاکستان کا سب سے بڑا دشمن

مودی کا زوال شروع ہو گیا وجود پیر 16 جون 2025
مودی کا زوال شروع ہو گیا

آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا! وجود اتوار 15 جون 2025
آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا!

بجٹ میں نظرانداز ہونے والے شعبے وجود اتوار 15 جون 2025
بجٹ میں نظرانداز ہونے والے شعبے

مودی کی عالمی دہشت گردی وجود اتوار 15 جون 2025
مودی کی عالمی دہشت گردی

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر