... loading ...
پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت نے دس دن کے التواء کے بعد نہایت پراسرار طور پر اور اچانک سندھ اسمبلی سے رینجرز کے اختیارات میں تو سیع کے حوالے سے ایک قرارداد منظور کر لی ہے۔اس قرارداد کی منظوری کو سندھ میں ایک مستقل بحران کی وجہ بننے کے خطرات کے طور پر دیکھا جار ہا ہے۔ قرارداد کے متن سے پیدا ہونے والے مسائل سے قبل اس کے وقت کاانتخاب ہی مبصرین کے نزدیک نہایت باعث حیرت بنا۔ سندھ کے وزیراعلی ٰ قائم علی شاہ نے قرارداد کی منظوری سے تین روز قبل 13 دسمبر کو کہا تھا کہ اُنہیں وزیراعظم نے اس مسئلے پر گفتگو کے لئے اسلام آباد مدعو کیا ہے ۔ چین سے واپسی کے بعد اس مسئلے پر بات چیت کے بعد سندھ اسمبلی میں قرارداد پیش کی جائے گی۔ یہی نکتہ تین روز سے سندھ کے مختلف وزراء بھی بار بار پیش کر رہے تھے۔ مگر سولہ دسمبر کو سندھ اسمبلی میں یہ قرارداد ملاقات کا انتظار کئے بغیر اچانک پیش کردی گئی۔ وزیر اعلیٰ سندھ جو سولہ دسمبر کو خود بھی آرمی پبلک اسکول سانحے کی برسی کے موقع پر مرکزی تقریب میں شریک ہونے کے لئے پشاور گئے تھے جہاں وزیراعظم بھی موجود تھے۔ مگر سندھ میں رینجرز کے مسئلے پر بات چیت کے لئے وقت اور موقع نہ ہونے کے باعث وہاں اس کے ماحول پیدا نہیں ہو سکا۔مگر وزیراعلیٰ کے آرمی پبلک اسکول کی تقریب میں شرکت کے بعدواپسی پر سند ھ اسمبلی کے اجلاس میں شریک ہوتے ہی قرارداد پیش کر دی گئی۔
مبصرین یہ سوال اُٹھا رہے ہیں کہ سانحہ پشاور کے دن کی مناسبت سے ایک ایسے موقع پر جب ملک کی پوری سیاسی اور عسکری قیادت اکٹھی ہوئی اور پوری قوم اس غم کو محسوس کرتے ہوئے آرمی پبلک اسکول سانحے کے متاثرین سے اظہارِ یکجہتی کر رہی تھی ، ٹھیک اسی دن کا انتخاب کرتے ہوئے سائیں سرکار نے اسمبلی میں قرارداد لانے کی جلدی کیوں دکھائ؟ بہر حال وجوہات کچھ بھی رہی ہو ، سندھ اسمبلی میں پیش کی گئی قرارداد میں رینجرز کے کردار کو محدود ومشروط کر دیا گیا ہے۔
سندھ اسمبلی نے رینجرز کے اختیارات میں ایک سال کی توسیع کی قرار داد تو منظور کر لی۔مگر عملاً اس کے اختیارات کو نہایت محدود کردیا گیا ۔ سندھ حکومت نے سولہ دسمبر کو بدھ کے دن اسمبلی میں رینجرز کے اختیارا ت میں توسیع سے متعلق قرار داد نہایت عجلت میں محض چند منٹوں میں ہی منظور کر لی۔
وزیرداخلہ سندھ سہیل انور سیال کی جانب سے پیش کی گئی قرار داد کے مطابق پہلے نکتے کے طور پر پاکستان رینجرز کو چار معاملات میں کارروائی کااختیار دیا گیا ہے۔ جو علی الترتیب 1۔ ٹارگٹ کلنگ 2۔ تاوان / بھتہ 3۔ اغوا برائے تاوان اور 4۔ فرقہ وارانہ قتل و غارت گری تک محدود ہیں ۔
قرارداد کے دوسرے نکتے میں واضح کیا گیا ہے کہ کوئی بھی ایساشخص جو براہ راست دہشت گردی میں ملوث نہ ہو اور اس پر صرف دہشت گردوں کی مدد، مالی اعانت، یا پھر انہیں سہولت فراہم کرنے کا شک ہو، اسے وزیر اعلی کی تحریری اجازت کے بغیر کسی بھی قانون کے تحت حراست میں نہیں لیا جا سکے گا۔ اگر کسی شخص کے خلاف درج بالا جرائم کےتحت الزامات ہوئے تورینجرز اسے حراست میں لینے کیلئے سندھ حکومت کو مکمل شواہد پیش کرنے کی پابند ہوگی۔
قرارداد کے تیسرے نکتے میں کہا گیا ہے کہ اس کے علاوہ رینجرز سندھ حکومت کے کسی دفتر یا دوسرے سرکاری حکام پر صوبائی چیف سیکریٹری کی پیشگی اجازت کے بغیر چھاپہ مارنے کی مجاز نہیں ہو گی۔
قرارد اد کے چوتھے نکتے میں واضح کر دیا گیا ہے کہ رینجرز سندھ پولیس کے علاوہ کسی دوسرے ادارے کے ساتھ مل کر کوئی کارروائی نہیں کر سکے گی۔
قراردار کے مطابق، سندھ حکومت رینجرز اور سندھ پولیس کو آئندہ اختیارات دیتے ہوئے مندرجہ بالا شرائط پر عمل درآمد کی پابند ہوگی۔ قرارداد میں رینجرز کے اختیارت محدود کرنے پر حزب اختلاف نے شدید احتجاج کیا جبکہ متعدد اراکین نے قرارداد کی کاپیاں پھاڑدیں۔سندھ حکومت کی طرف سے رینجرز کے اختیارات کی مشروط اور محدود قرارداد کو آئندہ دنوں میں ایک زبردست سیاسی بحران کے سبب کو طور پر دیکھا جارہا ہے۔ کیونکہ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت نے اس امر میں وفاق اور فوج کی طرف سے محدود اختیارات کو قبول نہ کرنے کے واضح اشاروں کے باوجود قرارداد کو اپنی ہی شرائظ پر پیش کیا ہے۔ موثق ذرائع کے مطابق ایک روز قبل کور کمانڈرز کے ایک اہم اجلاس میں بھی اس امر پر واضح الفاظ میں بات کی گئی تھی کہ رینجرز کے اختیارات میں کسی کمی کو قبول کرنا ٹھیک نہیں ہوگا۔ یہاں تک کہ فوج کا اس موقع پر غم وغصہ بعض ٹی وی چینلز کے پروگرام کے ذریعے بھی واضح کرنے کی کوشش کی گئی ،مگر سندھ حکومت نے اس امر پر کوئی توجہ نہیں دی۔وفاقی حکومت نے اس معاملے پر اپنا موقف واضح کرنے کے لئے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کی 17 دسمبر کو پریس کانفرنس کا اعلان کر دیا ہے ۔
میری اپنی فیملی فوج میں ، فوج سے میری کوئی دشمنی نہیں بلکہ فوج کو پسند کرتا ہوں، فوج میری ، ملک بھی میرا ہے اور شہدا ہمارے ہیں،جس چیز سے مُلک کو نقصان ہو رہا ہو اُس پر تنقید کرنا فرض ہے ، غداری کے سرٹیفکیٹ بانٹنا بند ہونا چاہیے، افغانستان سے کشیدگی میں دہشت گردی بڑھنے کا خطرہ ہے...
ماضی میں کشیدگی کم کرنے میں کردار ادا کیا اب بھی کرسکتا ہوں، معاملات کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کرنی چاہئے، افغان قیادت سے رابطے ہوئے ہیں،معاملات کو افہام و تفہیم سے حل کرنا چاہتی ہے افغان وزیر خارجہ کے کشمیر پر بیان پر واویلا کرنے کی بجائے کشمیر پر اپنے کردار کو دیکھنا چاہئے،کیا پاک...
انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی نے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے بانی پی ٹی آئی کی بہن عدالت میں پیش نہیں ہوئیں، حاضری معافی کی درخواست مسترد کردی 26 نومبر احتجاج کے حوالے سے کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے علیمہ خان کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیدیا۔انسداد دہشت گ...
چھپنے کی کوئی جگہ باقی نہیں بچی، کارروائی قانونی دائرے میں رہے گی، گرفتاری ہر صورت ہو گی خود کو قانون کے حوالے کریں، زخمی ہیں تو ریاست طبی سہولیات فراہم کرے گی، پولیس ذرائع پولیس نے صرف ایک دن کی روپوشی کے بعد تحریک لبیک کے امیر حافظ سعد رضوی اور انکے بھائی انس رضوی کا سراغ ل...
میرے پاس تمام حقائق آ گئے ہیں، علی امین گنڈاپور مستعفی ہو چکے اس حوالے سے گورنر کے خط سے فرق نہیں پڑتا گورنر فیصل کریم نے حلف نہ لیا تو اسپیکر صوبائی اسمبلی بابر سلیم سواتی حلف لیں گے، چیف جسٹس نے فیصلہ سنا دیا ہائی کورٹ نے گورنر خیبرپختونخوا کوآج شام چار بجے تک نومنتخب وزی...
پرچی سے وزیر اعلیٰ نہیں بنا، محنت کر کے یہاں پہنچا ہوں، نام کے ساتھ زرداری یا بھٹو لگنے سے کوئی لیڈر نہیں بن جاتا،خیبرپختونخواہ میں ہمارے لوگوں کو اعتماد میں لیے بغیر آپریشن نہیں ہوگا بانی پی ٹی آئی کو فیملی اور جماعت کی مشاورت کے بغیر ادھر ادھر کیا تو پورا ملک جام کر دیں گے، ...
سیکیورٹی اداروں نے کرین پارٹی کے کارکنان کو منتشر کرکے جی ٹی روڈ کو خالی کروا لیا، ٹی ایل پی کارکنوں کی اندھا دھند فائرنگ، پتھراؤ، کیل دار ڈنڈوں اور پیٹرول بموں کا استعمال کارروائی کے دوران 3 مظاہرین اور ایک راہگیر جاں بحق، چالیس سرکاری اور پرائیویٹ گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی،شہر...
سربراہ سعد رضوی مذاکرات کیلئے تیار تھے،مظاہرین سے بات چیت کیوں نہیں کی؟ امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے تحریک لبیک پاکستان کے مظاہرین پر پولیس فائرنگ اور بہیمانہ تشدد کی پرزورمذمت کی ہے اور اسے ظالمانہ، انتہائی افسوسناک اور تکلیف دہ قرار دیا ہے۔ منصورہ سے جاری بیا...
حکومت نے ظالمانہ اقدام اٹھایا، واقعہ کی شفاف تحقیقات کی جائیں،امیرجماعت سربراہ سعد رضوی مذاکرات کیلئے تیار تھے،مظاہرین سے بات چیت کیوں نہیں کی؟ امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے تحریک لبیک پاکستان کے مظاہرین پر پولیس فائرنگ اور بہیمانہ تشدد کی پرزورمذمت کی ہے اور ا...
امریکی صدرٹرمپ اور مصری صدر سیسی کی خصوصی دعوت پر وزیرِاعظم شرم الشیخ پہنچ گئے وزیرِاعظم وفد کے ہمراہ غزہ امن معاہدے پر دستخط کی تقریب میںشرکت کریں گے شرم الشیخ(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیرِاعظم محمد شہباز شریف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور مصری صدر عبدالفتاح السیسی کی خصوصی دعوت پر شرم ال...
ٹی ایل پی کی قیادت اورکے کارکنان پر پولیس کی فائرنگ اور شیلنگ کی شدیدمذمت کرتے ہیں خواتین کو حراست میں لینا رویات کے منافی ، فوری رہا کیا جائے،چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ مہاجر قومی موومنٹ (پاکستان) کے چیئرمین آفاق احمد نے تحریک لبیک پاکستان کے مارچ پر پولیس کی جانب سے شیلنگ اور...
نیو کراچی سندھ ہوٹل، نالہ اسٹاپ ، 4 کے چورنگی پر پتھراؤ کرکے گاڑیوں کے شیشے توڑ دیے پولیس کی شہر کے مختلف مقامات پر دھرنے اور دکانیں بند کرنے سے متعلق خبروں کی تردید (رپورٹ : افتخار چوہدری)پنجاب کے بعد کراچی کے مختلف علاقوں میں بھی ٹی ایل پی نے احتجاج کے دوران ہنگامہ آرائی ...