وجود

... loading ...

وجود

بھارت سکھوں کے قتل میں ملوث

جمعه 28 نومبر 2025 بھارت سکھوں کے قتل میں ملوث

ریاض احمدچودھری

سکھوں کی عالمی سطح پر ٹارگٹ کلنگ میں ملوث بھارت کی مودی سرکار کا بین الاقوامی دہشتگرد نیٹ ورک بے نقاب ہوگیاہے۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی ہندوتوا نظریے کے تحت سرحد پار دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہیں۔ انتہا پسند مودی حکومت کی سرپرستی میں بیرون ملک سکھوں کے قتل عام کی مذموم سازش ناکام اور بے نقاب ہوئی ہے۔ عالمی جریدے دی گارڈین کے مطابق کینیڈا نے ہائی پروفائل ٹارگٹ کلنگ میں ملوث بھارتی گروہ بشنوئی گینگ کو دہشت گرد قرار دیاہے۔ لارنس بشنوئی کا مجرمانہ نیٹ ورک بیرون ِملک ہائی پروفائل ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہے۔برطانوی جریدے کی رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ کینیڈین حکومت کے مطابق بشنوئی گینگ معروف سکھ کارکن ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھی ملوث ہے۔ بشنوئی گینگ تارکین وطن سے بھتہ خوری ، انہیں ڈرانے دھمکانے اور قتل میں ملوث ہے اور اسکے بھارتی حکومت سے مبینہ روابط ہیں۔ کینیڈین حکام کا کہناہے کہ بھارت نے بشنوئی گینگ کی مدد سے نجر کے قتل کی منصوبہ بندی کی۔
سکھس فار جسٹس کے جنرل کونسل گْرپتونت سنگھ پنن نے کہا کہ یہ ریفرنڈم سکھوں کی دہائیوں پر محیط سیاسی جدوجہد کا حصہ ہے۔ 1984 کے فسادات کے بعد آج پنجاب مودی حکومت کے تحت معاشی اور سیاسی دباوکا سامنا کر رہا ہے۔تنظیم کا مقصد مودی حکومت کو سیاسی طور پر جوابدہ بنانا ہے، نہ کہ جسمانی نقصان پہنچانا، اور ووٹ کے ذریعے خالصتان تحریک کے اثرات کو مضبوط کرنا ہے۔سکھ ووٹروں نے کینیڈا اور بھارت کے درمیان جاری تجارتی بات چیت پر بھی ردعمل ظاہر کیا، خاص طور پر ہردیپ سنگھ نجّار کے قتل کی تحقیقات کے بغیر معاملات جاری رکھنے پر۔ ووٹرز کی اکثریت نے حکومت کی پالیسی کی مخالفت کی اور واضح کیا کہ وہ قومی سلامتی ایجنسیاں جاری تنبیہات کو نظرانداز نہ کریں۔کینیڈا میں ہونے والے خالصتان ریفرنڈم کے تازہ ترین مرحلے میں کینیڈا کے 4 صوبوں سے تعلق رکھنے والے 53 ہزار سے زائد کینیڈین سکھوں نے ووٹ ڈالے، ریکارڈ ٹرن آوٹ مشرقی پنجاب کی بھارت سے آزادی کی حمایت کرتا ہے۔
یہ غیر سرکاری عالمی ووٹنگ مہم علیحدگی پسند تنظیم سکھس فار جسٹس (SFJ) کی جانب سے منظم کی گئی تھی، اونٹاریو، البرٹا، برٹش کولمبیا اور کیوبیک کے سکھ ووٹرز میگ نیب کمیونٹی سینٹر میں جمع ہوئے، جہاں منفی درجہ حرارت، برف باری اور تیز ہواوں کے باوجود 2 کلومیٹر طویل قطاریں لگی رہیں۔ سہ پہر 3 بجے پولنگ کے سرکاری اختتام پر بھی ہزاروں لوگ لائن میں موجود تھے، جس پر حکام نے تمام ووٹرز کو ووٹ ڈالنے کا موقع دینے کے لیے عمل کو جاری رکھا۔سکھس فار جسٹس نے اسے کینیڈا کا خالصتان پر ریفرنڈم’ قرار دیا اور اسے کینیڈا کی حکومت کے بھارت کے ساتھ تعلقات کے طریقہ کار پر عوامی ردِعمل کے طور پر پیش کیا، گروپ نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ وزیرِ اعظم مارک کارنی کی حکومت نے اسی روز بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی کے ساتھ جی20 تجارتی مذاکرات کیوں کیے، خصوصاً ایسے وقت میں جب کینیڈین انٹیلی جنس ایجنسیاں بھارتی سرکاری اہلکاروں پر قتل کی سازشوں، غیر ملکی مداخلت اور کینیڈین شہریوں کو نشانہ بنانے والے جرائم پیشہ نیٹ ورکس میں ملوث ہونے کے الزامات لگا چکی ہیں۔
کینیڈا کے دارالحکومت اوٹاوا میں،ریفرنڈم شروع ہوتے ہی پورے صوبہ اونٹاریو سمیت امریکہ اور یورپ سے خالصتانی علیحدگی پسند برف باری کے نیچے ووٹنگ کے لیے جمع تھے۔کینیڈین پارلیمنٹ سے صرف ایک بلاک دورپیلے جھنڈے لہرائے جارہے تھے،بھارت مخالف نعرے اوٹاوہ میں گونجتے رہے، پنجاب کی آزادی کے لیے ووٹ ڈالے گئے۔سکھ خاندان اپنے بچوں کے ساتھ مقررہ وقت سے چندگھنٹے پہلے ہی پولنگ اسٹیشن،میک ناب کمیونٹی سینٹر کے باہر کھے آسمان تلے کھڑے دیکھے گئے۔اس دوران سکھ تنظیموں اور افرادکی طرف سے سوشل میڈیاپر وڈیوزشیئر کی گئیں۔ سکھ سوشل میڈیا صارفین کا کہناتھاکہ یہ مناظر ثابت کر رہے ہیں کہ کوئی طوفان پنجاب کی آزادی کو بھارتی قبضے سے نہیں روک سکتا، اور کوئی طاقت آزادی کا انتخاب کرنے والی قوم کو نہیں روک سکتی۔سکھس فار جسٹس (SFJ) نے اس حوالے سے کہا کہ زیادہ ٹرن آوٹ بھارتی پنجاب کے سیاسی مستقبل پر بیلٹ پر مبنی پرامن جمہوری عمل میں حصہ لینے والے سکھوں کی جانب سے نظم و ضبط اور پرعزم شہری ہونے کی نمائندگی کرتا ہے۔بین الاقوامی مبصرین کی ایک ٹیم نے ووٹنگ کے عمل کا مشاہد ہ کیا اور اسے شفاف، پرامن، اور عالمی جمہوری معیارات کے مطابق قرار یتے ہوئے کہا کہ سکھوں کی بڑی تعداد نے اس مسئلے کی بین الاقوامی اہمیت اور ریفرنڈم مہم میں کمیونٹی کی گہری جذباتی لگن کو واضح کیا۔
خالصتان ریفرنڈم کے موقع پرامن وامان قائم رکھنے کے لیے سیکیورٹی کے سخت انتظامات دیکھے گئے۔ مقامی پولیس اور نجی سیکیورٹی اہلکار کمیونٹی سینٹر کے ارد گرد تعینات تھے۔ شرکاء کو داخلے سے پہلے شناختی جانچ پڑتال اور اسکریننگ سے گزرنا ضروری تھا، تاکہ پولنگ کا عمل منظم رہے۔ فسطائی بھارتی حکومت کی طرف سے سکھ برادری کے خلاف جابرانہ ہتھکنڈوں کے استعمال اور دبا ئوکے باوجود خالصتان تحریک مزید زور پکڑ رہی ہے۔گرپتونت سنگھ پنوں نے مودی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنا تے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت اندرجیت سنگھ کو ہتھیاروں کے جھوٹے کیس میں پھنسانے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے مودی حکومت کو للکارتے ہوئے کہا کہ اگر ہمت ہے تو کینیڈا، امریکہ یا یورپ میں آ کر گرفتاری کر کے دکھائے۔


متعلقہ خبریں


مضامین
منو واد کا ننگا ناچ اور امریکی رپورٹ وجود جمعه 28 نومبر 2025
منو واد کا ننگا ناچ اور امریکی رپورٹ

بھارت سکھوں کے قتل میں ملوث وجود جمعه 28 نومبر 2025
بھارت سکھوں کے قتل میں ملوث

بھارتی وزیر دفاع کا اشتعال انگیز بیان ، نیا اُبھرتا خطرہ وجود جمعرات 27 نومبر 2025
بھارتی وزیر دفاع کا اشتعال انگیز بیان ، نیا اُبھرتا خطرہ

اسموگ انسانی صحت کیلئے اک روگ وجود جمعرات 27 نومبر 2025
اسموگ انسانی صحت کیلئے اک روگ

مقبوضہ کشمیر میں کریک ڈاؤن وجود جمعرات 27 نومبر 2025
مقبوضہ کشمیر میں کریک ڈاؤن

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر