وجود

... loading ...

وجود

بنگلہ دیش میں سول نافرمانی تحریک ، 91؍افراد جاں بحق،ملک بھر میں کرفیو نافذ

اتوار 04 اگست 2024 بنگلہ دیش میں سول نافرمانی تحریک ، 91؍افراد جاں بحق،ملک بھر میں کرفیو نافذ

بنگلہ دیش میں طلبہ گروپ کی جانب سے سول نافرمانی کی تحریک کا آغاز کردیا گیا ہے جس کے پہلے ہی روز پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں 91؍افراد کے جاں بحق ہونے کے بعد ملک بھر میں کرفیو نافذ کردیا گیا ہے ۔غیر ملکی خبررساں ایجنسیوں کے مطابق بنگلہ دیش میں طلبہ کی جانب سے سول نافرمانی کی تحریک کا آغاز کردیا گیا ہے اور پہلے ہی روز مظاہرین اور پولیس میں جھڑپوں کے دوران اب تک کم از کم91؍افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔پولیس ترجمان قمر الاحسن کا کہنا ہے کہ حکومت مخالف مظاہروں اور احتجاج کے دوران جھڑپوں میں کم از کم 91؍افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ مرنے والوں میں 14 پولیس اہلکار بھی شامل ہیں جبکہ 300 سے زائد اہلکار زخمی بھی ہیں۔وزارت داخلہ نے ملک بھر میں شام چھ بجے کرفیو کے نفاذ کا اعلان کیا ہے اور گزشتہ ہفتے شروع ہونے والے احتجاج میں پہلی مرتبہ حکومت کی جانب سے اس طرح کا اقدام اٹھایا گیا ہے ۔اس صورتحال کی وجہ سے حکومت نے ملک بھر میں انٹرنیٹ سروس بند کردی ہے جہاں حکومت کے مخالفین، طلبہ اور انسانی حقوق کے ادارے حکومت پر اس تحریک کے خلاف طاقت کے وحشیانہ استعمال کا الزام عائد کرتے رہے ہیں۔مظاہرین نے ملک کی اہم شاہراہیں بلاک کردی ہیں اور حکومت سے فوری طور پر مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔وزیر اعظم حسینہ واجد نے نیشنل سیکیورٹی پینل کے اجلاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ احتجاج کرنے والے طلبہ نہیں بلکہ دہشت گرد ہیں جو ملک کو غیرمستحکم کرنے کے لیے باہر نکلے ہیں۔انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ان دہشت گردوں کو آہنی ہاتھوں سے کچل دیں۔عینی شاہدین نے بتایا کہ منشی گنج کے وسطی ضلع میں مظاہرین، پولیس اور حکمران جماعت کے کارکنوں کی تین طرفہ جھڑپوں میں دو مزدور کام پر جاتے ہوئے ہلاک اور 30 زخمی ہو گئے ۔ضلعی ہسپتال کے سپرنٹنڈنٹ ابو حنا محمد جمال نے کہا کہ ان افراد کو گولیاں لگی تھیں لیکن وہ ہسپتال پہنچنے سے پہلے دم توڑ چکے تھے ۔ادھر پولیس کا کہنا ہے کہ انہوں نے کوئی گولی نہیں چلائی تاہم دیسی ساختہ بم کے پھٹنے سے علاقہ میدان جنگ کا منظر پیش کرنے لگا۔عینی شاہدین نے بتایا کہ شمال مشرقی ضلع پبنا میں مظاہرین اور حکمران جماعت عوامی لیگ کے کارکنوں کے درمیان تصادم کے دوران کم از کم تین افراد ہلاک اور 50 زخمی ہوئے ۔ہسپتال کے حکام نے بتایا کہ شمالی ضلع بوگورا میں تشدد میں دو مزید افراد ہلاک اور نو دیگر اضلاع میں 20 افراد ہلاک ہوئے ۔پولیس انسپکٹر الہلال نے بتایا کہ طلبہ اور حکمران جماعت کے لوگوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں جہاں ڈھاکا کے علاقے منشی گنج میں دو نوجوان مارے گئے ۔ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ مرنے والوں میں سے ایک کے سر میں وار کیا گیا اور دوسرے کو گولی لگنے سے زخم آئے تھے ، پورا شہر میدان جنگ میں تبدیل ہو گیا ہے ۔پولیس نے بتایا کہ شہر کے شمالی علاقے کشیور گنج میں دو افراد ہلاک ہوئے جہاں مظاہرین نے حکمران جماعت کے دفتر کو نذر آتش کر دیا۔دارالحکومت ڈھاکا میں ایک گروپ کی جانب سے میڈیکل کالج ہسپتال میں توڑ پھوڑ اور ایمبولینس سمیت گاڑیوں کو آگ لگانے کے بعد وزیر صحت سمنتا لال سین نے کہا کہ ہسپتال پر حملہ ناقابل قبول ہے ، سب کو اس سے باز رہنا چاہیے ۔پولیس نے بتایا کہ لاٹھیوں اور ڈنڈوں سے مسلح مظاہرین کا بہت بڑا ہجوم اتوار کو ڈھاکا کے مرکزی شاہ باغ اسکوائر میں امڈ آیا جبکہ اس کے علاوہ دیگر اہم شہروں میں بھی سڑکوں پر لڑائیاں اور جھڑپیں ہوئیں۔پولیس نے کہا ہے کہ شام 6بجے ملک گیر کرفیو کا حکم دیا گیا ہے جبکہ ریلیوں کو منتشر اور ناکام بنانے کے لیے موبائل انٹرنیٹ تک رسائی کو بڑے پیمانے پر روک دیا گیا ہے ۔اتوار کو ہونے والے تشدد کے بعد گزشتہ ماہ سے اب تک ہلاک ہونے والوں کی کل تعداد کم از کم 230 ہو گئی ہے ۔ملک گیر سول نافرمانی کی تحریک کے اہم اور سرکردہ رہنماؤں میں سے ایک آصف محمود نے گزشتہ ماہ حکومت کی جانب سے ریلی میں کریک ڈاؤن کے بعد اپنے حامیوں سے کہا تھا کہ وہ تیار رہیں۔انہوں نے اتوار کو فیس بک پر مظاہرین کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ بانس کی لاٹھی تیار کرو اور بنگلہ دیش کو آزاد کراؤ۔اس کے بعد سے کچھ سابق فوجی افسران نے طلبہ کی تحریک میں شمولیت اختیار کی اور سابق آرمی چیف جنرل اقبال کریم بھویاں نے ان کی حمایت کا اظہار کرتے ہوئے اپنی فیس بک پروفائل کی تصویر کو سرخ کر دیا۔اقبال کریم نے اتوار کو دیگر سینئر سابق افسران کے ساتھ ایک مشترکہ بیان میں نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں گزشتہ تین ہفتوں کے دوران بنگلہ میں ہونے والی تمام سنگین ہلاکتوں، تشدد، گمشدگیوں اور بڑے پیمانے پر گرفتاریوں پر شدید تشویش ہے اور ہم اس پر پریشان اور غمزدہ ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم موجودہ حکومت سے فوری طور پر مسلح افواج کو سڑکوں سے ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہیں کیونکہ لوگ اب اپنی جانیں قربان کرنے سے نہیں ڈرتے ۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ اس ملک کے لوگوں کو اس انتہائی بدحالی کی طرف دھکیلنے کے ذمہ دار ہیں انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانا ہو گا۔موجودہ آرمی چیف وقار الزماں نے ہفتے کے روز ڈھاکا میں فوجی ہیڈکوارٹرز میں افسران کو بتایا کہ بنگلہ دیش کی فوج عوام کے اعتماد کی علامت ہے ۔فوج کی جانب سے جاری بیان میں آرمی چیف نے کہا کہ فوج ہمیشہ لوگوں کے ساتھ کھڑی رہی ہے اور عوام کی خاطر اور ریاست کی کسی بھی ضرورت میں ایسا کرے گا۔تاہم بیان میں یہ واضح نہیں ہوسکا کہ آرمی اس احتجاج کی حمایت کرتی ہے یا نہیں۔17 کروڑ آبادی کے حامل ملک بنگلہ دیش میں کوٹہ سسٹم کے خلاف شروع ہونے والا احتجاج حکومت مخالف تحریک میں تبدیل ہو گیا۔اس عوامی تحریک میں بنگلہ دیش کے تمام فلمی ستاروں، موسیقار اور گلوکار، شاعر، ادیب، طلبہ، سیاستدان سمیت تمام طبقہ فکر کے لوگ شامل ہیں اور مظاہرے کی حمایت کرنے والوں کے ریپ گانے سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر وائرل ہو چکے ہیں۔سخاوت نامی خاتون نے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم حسینہ واجد کو ’قاتل‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ احتجاج اب نوکریوں کے کوٹے کے بارے میں نہیں ہے ، ہم چاہتے ہیں کہ ہماری آنے والی نسلیں ملک میں آزادی سے رہ سکیں۔حسینہ واجد کی حکمران عوامی لیگ کے جنرل سیکرٹری عبیدالقادر نے پارٹی کارکنوں سے حکومت کی حمایت کے لیے ملک کے ہر ضلع میں جمع ہونے کی اپیل کی ہے ۔76سالہ حسینہ 2009 سے بنگلہ دیش پر حکومت کر رہی ہیں اور انہوں نے جنوری میں مسلسل چوتھے انتخابات میں کسی مخالفت کے بغیر کامیابی حاصل کی تھی کیونکہ ملک کی مرکزی اپوزیشن جماعت نیشنل پارٹی نے انتخابات کا بائیکاٹ کردیا تھا۔انسانی حقوق کے اداروں کا الزام ہے کہ حسینہ واجد ریاستی اداروں کا غلط استعمال کر کے اقتدار پر اپنی گرفت مضبوط کر رہی ہیں اور اپنی مخالفت کے خاتمے کے لیے اپوزیشن کارکنوں کے ماورائے عدالت قتل سمیت دیگر غیرانسانی اقدامات میں ملوث ہیں۔


متعلقہ خبریں


26ویں ترمیم کیخلاف دائر درخواستوں پر فل کورٹ کیوں نہیں،جسٹس منصور نے چیف جسٹس سے جواب مانگ لیا وجود - هفته 06 ستمبر 2025

پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کا اجلاس کیوں نہیں بلایا گیا؟سپریم کورٹ رولز کی منظوری سرکولیشن کے ذریعے کیوں کی گئی؟اختلافی نوٹ کو جاری کرنے سے متعلق پالیسی میں تبدیلی کیلئے انفرادی طور مشاورت کیوں کی گئی؟ ججز کی چھٹیوں پر جنرل آرڈر کیوں جاری کیا گیا؟ آپ ججز کوکنٹرولڈ فورس کے طور پ...

26ویں ترمیم کیخلاف دائر درخواستوں پر فل کورٹ کیوں نہیں،جسٹس منصور نے چیف جسٹس سے جواب مانگ لیا

فوج کے دشمن نہیں، ریاستی اداروں کیخلاف مزاحمت کے حامی ہیں،مولانا فضل الرحمن وجود - هفته 06 ستمبر 2025

  خیبر پختونخوا میں گورننس کا بحران نہیں ، حکومت کا وجود ہی بے معنی ہو چکا ہے،حکومت نے شہریوں کو حالات کے رحم پہ کرم پہ چھوڑ دیا ہے لیکن ہم عوام کو تنہا نہیں چھوڑ سکتے ، ہزاروں خاندان پشاور سے لیکر کراچی تک ٹھوکریں کھانے پہ مجبور ہوئے خطہ کے عوام نے قیام امن کی خاطر ری...

فوج کے دشمن نہیں، ریاستی اداروں کیخلاف مزاحمت کے حامی ہیں،مولانا فضل الرحمن

سیلاب متاثرین کے حق کیلئے لانگ مارچ کرنا پڑا تو کریں گے، حافظ نعیم الرحمن وجود - هفته 06 ستمبر 2025

حکمران ٹرمپ سے تمام امیدیں وابستہ نہ رکھیں، بھارتی آبی جارحیت کا معاملہ عالمی سطح پر اٹھایا جائے، امیر جماعت اسلامی الخدمت کے 15ہزار رضاکار امدادی سرگرمیوں میں مصروف، قوم دل کھول کر متاثرین کی مددکرے، منصورہ میں پریس کانفرنس امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ سی...

سیلاب متاثرین کے حق کیلئے لانگ مارچ کرنا پڑا تو کریں گے، حافظ نعیم الرحمن

تحریک انصاف پارلیمانی پارٹی اجلاس میں گرما گرمی، اراکین کے ایک دوسرے پر الزامات وجود - هفته 06 ستمبر 2025

شیخ وقاص نے جنید اکبر کی کارکردگی کو مایوس کن قرار دیا، جس پر جنید اکبر نے شیخ وقاص کو سیاسی خانہ بدوش کہہ دیا پارٹی کا معاملہ خان کے سامنے رکھنے کا فیصلہ ،کسی ایسے شخص سے پیغام اڈیالہ پہنچایا جائے جو متنازع نہ ہو،ذرائع پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی پارلیمانی پارٹی اجلا...

تحریک انصاف پارلیمانی پارٹی اجلاس میں گرما گرمی، اراکین کے ایک دوسرے پر الزامات

دہشت گردی کی کوشش ناکام، بھارتی خفیہ ایجنسی کے 2 دہشتگرد گرفتار وجود - هفته 06 ستمبر 2025

سی ٹی ڈی کی بہاولنگر میں بروقت کارروائی،ملزمان کے قبضے سے اسلحہ، بارودی مواد اورجدید موبائل برآمدکرلیا ملزمان دھماکا کرنے کی منصوبہ بندی کررہے تھے،انڈین ایجنسی را کی فنڈنگ کے شواہد ملے ہیں، سی ٹی ڈٰی حکام محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے بہاولنگر میں بروقت کارروائی کرکے ...

دہشت گردی کی کوشش ناکام، بھارتی خفیہ ایجنسی کے 2 دہشتگرد گرفتار

دہشت گردوں کی فائرنگ سے سب انسپکٹر اور کانسٹیبل شہید( حملہ آور فرار) وجود - هفته 06 ستمبر 2025

دونوں پولیس اہلکار ڈیوٹی پر جانے کیلئے نکلے تھے کہ دہشت گردوں کی فائرنگ کا نشانہ بن گئے،نجی ٹی وی لاچی کے نواحی علاقے میںپولیس کی بھاری نفری نے دہشت گردوں کیخلاف سرچ آپریشن شروع کردیا لاچی کے نواحی علاقے میں دہشت گردوں کی فائرنگ کے نتیجے میں انسپکٹر طاہر نواز اور کانسٹیبل مح...

دہشت گردوں کی فائرنگ سے سب انسپکٹر اور کانسٹیبل شہید( حملہ آور فرار)

علیمہ خان پر میڈیا سے گفتگو کے دوران خواتین کا انڈوں سے حملہ وجود - هفته 06 ستمبر 2025

پارٹی کارکنان کا شور شرابہ شروع، پولیس نے2 لڑکیوں کو حراست میں لے کر اڈیالہ چوکی منتقل کردیا سوال کرنے پر دھمکیاں، آپ کے بھائی بھی ایسا کرتے تھے، صحافی کی بات پرعمران خان کی بہن روانہ اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران عمران خان کی بہن علیمہ خان پر انڈہ پھینک دیا گیا...

علیمہ خان پر میڈیا سے گفتگو کے دوران خواتین کا انڈوں سے حملہ

پنجاب میں تباہ کن سیلاب،4 ہزار بستیاں ڈوب گئیں،46اموات‘ 35 لاکھ متاثرین وجود - جمعه 05 ستمبر 2025

  سدھنائی کے مقام پر راوی کا پانی چناب میں جانے کی بجائے واپس آنے لگا، قادر آباد کے مقام پر چناب کا پانی دوبارہ متاثرہ علاقوں میں جائے گا جو جھنگ پہنچنے پر پریشانی کا سبب بنے گا، ڈی جی پی ڈی ایم اے دریائے ستلج میں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ،دریائے راوی، ستلج...

پنجاب میں تباہ کن سیلاب،4 ہزار بستیاں ڈوب گئیں،46اموات‘ 35 لاکھ متاثرین

سیلاب اور بارش کی ایک ساتھ آمد، سندھ کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی وجود - جمعه 05 ستمبر 2025

سندھ میں پنجند سے سیلابی ریلا داخل ہوگا، اس وقت کئی مقامات پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب ،بڑا سیلابی ریلا گڈو کی طرف جائے گا، اس کے ساتھ ہی 6 تاریخ کو بھارت سے سندھ میں بارشوں کا سسٹم داخل ہوگا ٹھٹھہ، سجاول، میرپورخاص اور بدین میں 6سے 10تاریخ تک موسلادھار بارش ہوگی،11لاکھ ایک...

سیلاب اور بارش کی ایک ساتھ آمد، سندھ کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی

چین کا تعاون جلد پاکستان کی معیشت کو مضبوط کرے گا وزیراعظم وجود - جمعه 05 ستمبر 2025

  پاکستان کو چین کے تعاون، تجربات اور ٹیکنالوجی کی ضرورت ، ن لیگ دور میں ملک سے لوڈشیڈنگ ختم ہوئی چینی سرمایہ کاروں کے مسائل کے حل کیلئے ذاتی طور پر دستیاب ہوں گا، شہباز شریف کا کانفرنس سے خطاب وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پاکستان کو چین کے تعاون، تجربات اور ٹی...

چین کا تعاون جلد پاکستان کی معیشت کو مضبوط کرے گا وزیراعظم

بھارت کی آبی جارحیت ، اندرون سندھ میں سیلاب کا خطرہ برقرار وجود - جمعه 05 ستمبر 2025

  پاک فوج کے دستے ضروری سامان کے ساتھ ممکنہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں تعینات حفاظتی بندوں پر رینجرز کی موبائل گشت اور پکٹس میں اضافہ کیا گیا، فری میڈیکل کیمپ قائم پاکستان کے اندرون سندھ میں حالیہ بارشوں اور بھارت کی آبی جارحیت کی وجہ سے ممکنہ سیلاب کا شدید خطرہ پی...

بھارت کی آبی جارحیت ، اندرون سندھ میں سیلاب کا خطرہ برقرار

سندھ میں گریجویٹ پولیس اہلکار وں کو ایس ایچ او تعینات کرنے کا حکم وجود - جمعه 05 ستمبر 2025

  ایس او پی کے تحت صوبے بھر میں کئی پولیس اہلکاروں کو ایس ایچ او کے عہدے سے ہٹائے جانے کا امکان کرمنل ریکارڈ یا مشکوک ریکارڈ والے افسران ایس ایچ او نہیںلگ سکیںگے،سندھ ہائیکورٹ کی آئی جی کو ہدایت سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے ہدایت جاری کی ہ...

سندھ میں گریجویٹ پولیس اہلکار وں کو ایس ایچ او تعینات کرنے کا حکم

مضامین
حضرت محمدۖ ، محسن انسانیت وجود هفته 06 ستمبر 2025
حضرت محمدۖ ، محسن انسانیت

زحمت سے نعمت تک وجود هفته 06 ستمبر 2025
زحمت سے نعمت تک

مودی کے لیے چین بھائی اور امریکہ قصائی وجود هفته 06 ستمبر 2025
مودی کے لیے چین بھائی اور امریکہ قصائی

نئی عالمی بساط کی گونج! وجود جمعه 05 ستمبر 2025
نئی عالمی بساط کی گونج!

سیلابی ریلے : آبادی کی ضروریات اور ماحولیات میں توازن وجود جمعه 05 ستمبر 2025
سیلابی ریلے : آبادی کی ضروریات اور ماحولیات میں توازن

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر