... loading ...
مولانا قاری محمد سلمان عثمانی
اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کو ایسا عظیم الشان مقام عطا فرمایا ہے کہ کوئی بشر،حتیٰ کہ نبی یا رسول بھی اس مقام تک نہیں پہنچ سکتا، چنانچہ اللہ تعالیٰ اپنے پاک کلام میں ارشاد فرماتا ہے (اے پیغمبر!) کیا ہم نے تمہاری خاطر تمہارا سینہ کھول نہیں دیا؟ اور ہم نے تم سے تمہارا وہ بوجھ اتاردیا ہے، جس نے تمہاری کمر توڑ رکھی تھی اور ہم نے تمہاری خاطر تمہارے تذکرے کو اونچا مقام عطا کردیا ہے۔ (سورۃ الم نشرح: 1۔4) دنیا میں کوئی لمحہ ایسا نہیں گزرتا جس میں ہزاروں مسجدوں کے مناروں سے اللہ کی وحدانیت کی شہادت کے ساتھ حضور اکرمﷺکے نبی ہونے کی شہادت ہر وقت نہ دی جاتی ہو اور لاکھوں مسلمان نبی اکرمﷺ پر درود نہ بھیجتے ہوں،غرضیکہ اللہ تعالیٰ کے بعد سب سے زیادہ حضور اکرمﷺ کا نام نامی اس دنیا میں لکھا، بولا، پڑھا اور سنا جاتا ہے۔
یہ مسلمہ حقیقت ہے کہ ختم نبوت کی برکت اور آنحضرتﷺکی شان ختم المرسلینیؐ کے توسط سے امت مسلمہ کو رب کریم کی طرف سے ایسی بے پایاں رحمتیں حاصل ہوئیں جن کی گنتی کرنے سے اعدادوشمار کے آلات قاصر ہیں۔چنانچہ ارشاد ربانی ہے تم بہترین امت ہویہ منفرد اعزاز بھی ختم نبوت کے مرہون منت ہے، حضور اکرم ﷺ سید الرسل اور خاتم الانبیاء ہیں۔ آپﷺ کے بعد اس دنیا میں کوئی نبی نہیں آئے گا اور آپ دنیا میں بسنے والے تمام انسانوں کے لیے اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہدایت، راہنمائی اور زندگی گزارنے کا پورا پورا سامان اور تعلیمات لے کر آئے جو رہتی دنیا تک کے انسانوں کے لیے مشعل راہ اور کامیابی وکامرانی کا معیار، زینہ اور ضامن ہیں۔ اُمت پر آپﷺ کے حقوق و فرائض میں آپ پر ایمان لانا، آپ سے محبت وعقیدت رکھنا، آپ کی تعظیم وتوقیر، اطاعت وفرمانبرداری اور آپ کی اتباع وپیروی شامل ہے، حضور ﷺکی عالمگیر اور ہمہ جہت نبوت،زمین وزماں اور مکین ومکاں پر محیط رسالت اور قیامت تک کی انسانیت پرمسلمہ سیادت آپ ﷺ کی خصوصیات،امتیازات اوراعزازات میں سے ہے جس کا تذکرہ کرتے ہوئے رب کریم نے محبوبانہ اورعاشقانہ انداز تخاطب سے آپ سے خطاب کیا اورخودآنحضرت ﷺنے بھی ا رسلت الی الخلق کافہ کے جامع کلمات سے حق جل مجدہ کی اس نعمت غیر مترقبہ کا اظہار فرمایا۔ آپ ﷺکی نبوت کی طرح آپ کی سیرت بھی عالمی وآفاقی ہے جس نے تمام شعبہ ہائے زندگی کیلئے ایسے اصول فراہم کیے ہیں جو نظام عالم کی بقاء کے ضامن،انسانی ومعاشرتی قدروں کا حسن اورتمام انسانیت کے لئے نجات دہندہ ہیں۔آپﷺ کابے داغ بچپن،باکردارجوانی اورحسن عمل کاحامل بڑھاپا صرف عالم اسلام ہی نہیں،تمام اقوام عالم کیلئے مشعل راہ ہے۔یہ وہ حقیقت ہے جس کا اعتراف منصف مزاج غیر مسلم دانشوروں نے برملااوربجاطور پر کیا ہے۔
معروف ہندواسکالر سوامی لکشمن جی نے جب تعمق نظری سے پیغمبراسلام کی شخصیت کا مطالعہ کیاتواس قدر متاثرہوا کہ آپﷺ کی سیرت طیبہ پرپوری کتاب لکھ ڈالی جس کا نام ”عرب کا چاند“رکھا۔اس کتاب سے ایک اقتباس ملاحظہ کیجیے۔ ”جہالت اور ضلالت کے مرکز اعظم جزیرہ نمائے عرب کے کوہ فاران کی چوٹیوں سے ایک نورچمکا،جس نے دنیا کی حالت کو یکسربدل دیا،گوشہ گوشہ کو نور ہدایت سے جگمگادیااورذرہ ذرہ کوفروغ تابش حسن سے غیرت خورشید بنا دیا۔آج سے چودہ صدیاں پیشتراسی گمراہ ملک کے شہر مکہ معظمہ کی گلیوں سے ایک انقلاب آفریں صدا اٹھی جس نے ظلم وستم کی فضاؤں میں تہلکہ مچادیا۔یہیں سے ہدایت کا وہ چشمہ پھوٹا،جس نے اقلیم قلوب کی مرجھائی ہوئی کھیتیاں سرسبزوشاداب کردیں۔اسی ریگستانی چمنستان میں روحانیت کا وہ پھول کھلاجس کی روح پرور، مہک نے دہریت کی دماغ سوزبوسے گھرے ہوئے انسانوں کے مثام جان کومعطرومعنبرکردیا۔اسی بے برگ وگیاہ صحراکے تیرہ وتارافق سے ضلالت وجہالت کی سب ویچور میں صداقت وحقانیت کا وہ ماہتاب درخشاں طلوع ہوا جس نے جہالت وباطل کی تاریکیوں کو دور کرکے ذرے ذرے کو اپنی ایمان پاش روشنی سے جگمگاکررشک طور بنا دیا۔گویا ایک دفعہ پھرخزاں کی جگہ سعادت کی بہار آگئی۔(صفحہ56.66)
آنحضرتﷺکی سیرت طیبہ کی جامعیت کا عالم یہ ہے کہ جہاں ایک طرف امت کوخطاب کرکے ارشادہوا ”البتہ تحقیق تمہارے لئے اللہ کے رسول(کی ذات)میں بہترین نمونہ ہے“(احزاب:12)وہیں انبیاء کرام علیہم الصلوات والتسلیمات کے مقدس ترین جماعت اور افضل الخلائق ہستیوں کومخاطب فرماکرانہیں آپﷺ کی اقتداء اور پیروی کا حکم دیاگیا۔چنانچہ فرمان باری تعالی ہے”اور جب اللہ نے نبیوں سے عہد لیا کہ میں جوکچھ بھی تمہیں کتاب اور حکمت عطاء کروں پھرتمہارے پاس ایک رسول آجائے جواس چیز کی تصدیق کرنے والا ہے جو تمہارے پاس ہے توتم ضروراس پر ایمان لاؤ گے اور ضرور اس کی مدد کروگے“(آل عمران:18)گویا آپﷺ کی ذات گرامی مقتداؤں کی مقتدا،پیشواؤں کی پیشوا اور راہنماؤں کی راہنماء ہے۔کیا کمال ہے آنحضرت کی سیادت وامارت کااورکیاشان ہے نمونہ کاملہ کی کہ اصحاب شریعت وکتاب،اولو العزم اورمعصوم ترین ہستیاں جس کی زیر اقتداء ہیں اوروہ اس سوالاکھ طائفہ مقدسہ کے راہبروراہنماء ہیں۔ پیغمبراسلامﷺ کی عالمگیر اور تمام فطری تقاضوں کے عین مطابق سیرت کے بے شمار اسرارورموز میں سے ایک راز یہ ہے کہ آپﷺ نے جودستور حیات امت کو دیااسے محض اپنے بیان وفرمان اوروعظ وتقریر کے ذریعہ ہی ان تک نہیں پہنچایا بلکہ اس کا عملی نمونہ ان کے سامنے پیش کیا،احادیث طیبات میں اس کی بے شمار مثالیں موجود ہیں۔صحابہ کرامؓ کونماز کا طریقہ سکھاتے ہوئے فرمایا ”نماز ایسے پڑھو جیسے مجھے نماز پڑھتے ہوئے دیکھتے ہو“۔(بخاری)
صحابہ کرامؓ بھی تفہیم دین کے سلسلہ میں نبی کریم ﷺکاعملی طرز بیان اختیار فرماتے تھے،چنانچہ حضرت عبداللہ بن مسعودؓنے جب اپنے تلامذہ کو نماز کا طریقہ بتایا تو فرمایا”کیا میں تمہیں ایسے نماز پڑھ کر نہ دکھاؤں جیسے رسول اللہ ﷺ پڑھا کرتے تھے؟پھرآپؓ نے نماز پڑھی“(ترمذی،نسائی)اپنی شریکہئ حیات کے ساتھ حسن سلوک کی ترغیب دیتے ہوئے اپنی مثال بیان فرمائی ”تم میں سب سے بہتر وہ شخص ہے جو اپنے گھروالوں کے ساتھ بہتر(معاملہ کرنے والا)ہے اور میں تم میں سب سے زیادہ اپنے گھروالوں کے ساتھ بہتر ہوں (ترمذی)کھانے کا ادب بیان فرماتے ہوئے کھانے کے وقت اپنا معمول بیان فرمایا”میں (متکبروں کی طرح)ٹیک لگا کر نہیں کھاتا“(بخاری)اس کے علاوہ بھی ذخیرہ احادیث اس نوع کے واقعات سے بھراپڑاہے۔اس کے برعکس دیگر انبیاء کرام علیہم الصلوات والتسلیمات کے امتیوں کے لئے کئی معاملات میں نازل شدہ وحی کی صورت میں راہنمائی موجود ہوتی ہے، آنحضرتﷺ کی تاابداسوہئ
حسنہ بننے والی سیرۃ مبارکہ کے لطائف میں ایک لطیفہ یہ بھی ہے کہ آپﷺ کی بچپن سے لڑکپن،لڑکپن سے بچپن،پچپن سے جوانی،جوانی سے بڑھاپا اوربڑھاپے سے موت تک غرضیکہ زندگی ایک ایک لمحہ خواہ وہ آپﷺ کے بشری وطبعی امور سے متعلق ہو یادینی وشرعی امور سے،مکمل طور پرمحفوظ ہے،یہاں تک کہ بہت سے ایسے امورجن کو عام معاشرتی زندگی میں نظرانداز کردیاجاتاہے اوران کی تحقیق وتفتیش میں کوئی شخص نہیں پڑتاانہیں بھی آپ ﷺ کے مخلص جانثاروں اوربے لوث غلاموں نے اپنے احالہ علمی میں لا کر امت تک پہنچایا۔خادم رسول ﷺحضرت انسؓ آپ ﷺ کے سراور داڑھی مبارک کے سفید بالوں کی تعداد بیان کرتے ہوئے ارشاد فرماتے ہیں ”آپﷺ کی وفات اس حال میں ہوئی کہ آپﷺ کے سر اورریش مبارک میں بیس بال بھی سفید نہیں تھے“(شمائل ترمذی)غور فرمائیں!جس شخصیت کے سفید بالوں تک کی گنتی سے امت آشنا ہے اس کی زندگی کا کوئی گوشہ امت کی نگاہوں سے اوجھل رہ سکتا ہے۔اسی طرح آپﷺ کے سرمہ اورتیل لگانے،کنگا کرنے،جوتا پہننے،تبسم فرمانے،چلنے پھرنے اور اظہارمسرت وغم کے وقت آپﷺکی کیفیت جیسے احوال صحابہ کرام ؓ نے نوٹ کرکے اگلی نسلوں تک منتقل کیے جو عام طور پر کسی بڑی شخصیت کے سوانح مرتب کرتے وقت ملحوظ نہیں رکھے جاتے۔حضور نبی کریم رحمۃ للعالمین خاتم النبیینﷺ نے ارشاد فرمایا: جس نے میری اطاعت کی، اس نے اللہ تعالیٰ کی اطاعت کی، جس نے میری نافرمانی کی، اس نے اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کی (بخاری) حضرت ابو طلحہؓ سے روایت ہے کہ ایک دن رسول اللہ ﷺ تشریف لائے تو آپ ﷺ کے چہرہ انور پر خوشی محسوس ہورہی تھی۔ ہم لوگوں نے عرض کیا کہ یارسول اللہ ﷺ ہم لوگ آپ ﷺ کے چہرہ مبارک پر خوشی کے آثار محسوس کررہے ہیں۔ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: ”بلاشبہ میرے پاس فرشتہ حاضر ہوا اور عرض کیا کہ اے محمد ﷺ اللہ عزوجل فرماتا ہے کیا تم لوگ خوش نہیں ہوتے جو شخص تمہارے اوپر ایک مرتبہ درود شریف بھیجے گا تو میں اس شخص پر دس مرتبہ رحمت بھیجوں گا اور تمہارے میں سے جو شخص (ایک مرتبہ) سلام بھیجے گا تو میں اس پر دس مرتبہ سلام بھیجوں گا“۔اللہ رب العزت ہم سب کو اپنے نبی کریم رحمتہ للعالمین امام الانبیاء حضرت محمد مصطفی ﷺکے اسوہ حسنہ پر عمل کر نے کی توفیق نصیب فرمائے(آمین)۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس(سابقہ ٹوئٹر) کے مالک ایلون مسک کی جانب سے یہودی مخالف پوسٹ کی حمایت کی وائٹ ہاؤس نے شدید مذمت کی ہے اور والٹ ڈزنی سمیت اہم کمپنیوں نے ایکس کو اشتہارات دینے پر پابندی عائد کردی ہے۔خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس(سابقہ ٹوئٹر) ...
غزہ میں اسرائیلی جارحیت کو اب تیسرا ہفتہ شروع ہوچکاہے اور امریکہ اور برطانیہ کی لامحدود امداد اور غیر مشروط حمایت سے اسرائیلی فوج تاریخ کی بدترین بربریت میں مشغول ہے اور وہ ہر قیمت پر غزہ کا کنٹرول حاصل کرنا چاہتی ہے تاہم بہادر حماس کی فدائی ابھی تک اس کی ہر کوشش کو ناکام بنائے ہ...
غزہ بدستور محاصرے میں ہے اور اسرائیل نے اپنی سرحد پر پانی، بجلی، خوراک اور ایندھن کی فراہمی روک دی ہے۔ طبی خیراتی ادارے ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں زخمیوں کی ’اگلے چند گھنٹوں‘ میں ہلاکتوں کا خطرہ ہے۔پاکستان پیڈیاٹرک ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ غزہ میں 10 لاکھ س...
معروف قانون دان،پارلیمنٹرین اور حقوق انسانی کے علمبردار سابق وفاقی وزیر ایس ایم ظفر بھی اب اس فانی دنیا میں نہیں رہے(اناللہ وانا الیہ راجعون)۔ مرحوم طویل عرصے سے علیل تھے۔ ان کاشمار انتہائی قابل قانون دان اور علم و دلیل اور شائستگی سے گفتگو کرنے والے انسانوں میں ہوتا تھا،ایسے لوگ...
مولانا قاری محمد سلمان عثمانی مسجد اقصیٰ مسلمانوں کا قبلہ اول ہے اور یہ مسجد حرام، مسجد نبوی کے بعد مسلمانوں کیلئے تیسرا سب سے مقدس ترین مقام ہے، یہ مسجد فلسطین کے شہر یروشلم کی سب سے بڑی مسجد ہے جس میں کثیر تعداد میں نمازیوں کی گنجائش ہے اور مسجد کے خارجی صحن میں بھی ہزاروں ف...
ایک خبر کے مطابق آلودہ ترین شہروں میں کراچی فضائی آلودگی میں سر فہرست آگیا، امریکا کے مشہور ادارے نیشنل انسٹیٹیوٹ آف انوائرمینٹل ہیلتھ سائنسز کے مطابق کراچی میں آلودگی کی سطح دنیا میں سب سے زیادہ ہے، کسی بھی مقام پر فضائی آلودگی کی کئی وجوہات بتائی جاتی ہیں ان میں چند، سڑک پر چلن...
فلسطین کے نہتے عوام کے خلاف اسرائیل کی سفاکانہ کارروائیاں جاری ہیں اور عالمی برادری خاموشی سے یہ مناظر دیکھ رہی ہے یہاں تک کہ ایران کے سواکوئی اسلامی ملک بھی ایسا نہیں ہے جس نے اب تک کھل کر فلسطینیوں کی حمایت کا اعلان کیا ہو،تاہم پوری دنیا کے آزادی اور انصاف پسند عوام نے اسرائیل ...
پنجاب کے مختلف شہروں میں آننکھوں کے علاج کیلئے لگائے جانے والے انجکشن سے اطلاعات کے مطابق افراد کی بینائی ضائع ہونے کے بعد اس انجکشن کو مارکیٹ سے واپس لینے کا کام شروع کردیا گیا ہے تاہم یہ انجکشن تیار کرنے اسے مارکیٹ میں فروخت کرنے کی اجازت دینے اور یہ انجکشن لگانے کی تشخیص کرنے ...
ایک غیرجانبدار سروے رپورٹ میں انکشاف کیاگیاہے کہ گزشتہ ایک ڈیڑھ ماہ کے دوران سفید پوش طبقے کے مزید 9فیصد لوگ خط غربت سے نیچے چلے گئے ہیں،اور بڑھتی ہوئی مہنگائی سے انسانی المیہ جنم لے رہا ہے مسلسل پیٹرول بم گرانا معمول بن گیا ہے جس سے مہنگائی تیزی سے بڑھ رہی ہے لوگ زندہ رہنے ک...
٭جن کیسز میں نواز شریف کو سزا سنائی گئی اس میں ان کو حفاظتی ضمانت نہیں مل سکتی، قانون کے مطابق ان کیسز میں تب تک اپیل دائر نہیں ہو سکتی جب تک آپ جیل نہ جائیں٭وکلا عدالت میں درخواست دیں گے کہ نواز شریف جیل میں تھے اور عدالت نے علاج کی غرض سے چار ہفتوں کے لیے انہیں ملک سے باہر بھیج...
اخباری اطلاعات کے مطابق ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر میں مسلسل کمی ہورہی ہے اور ترسیل زر میں حالیہ مہینوں کے دوران ہونے والے معمولی اضافے کے باوجود زرمبادلہ کے ذخائر کو خاطر خواہ سہار ا نہیں مل سکا جبکہ ہماری برآمدی مسلسل روبہ زوال ہے،اس میں کوئی شک نہیں کہ شہباز حکومت کے دور میں ...
بظاہر نیپرا کا ادارہ بجلی سپلائی کرنے والے اداروں کی چیکنگ اور عوام کو ان کی زیادتیوں سے محفوظ رکھنے کے لیے بنایا گیا تھا۔ اس ادارے کا کام ہی یہ تھا کہ وہ یہ چیک کرے کہ الیکٹرک سپلائی کرنے والی کمپنیاں عوام کے ساتھ کوئی ناانصافی اور زیادتی تو نہیں کررہی ہیں لیکن نیپرا کی اب تک کی...