وجود

... loading ...

وجود
وجود

بجلی بل بھرنے کے لیے شہری گھریلو سامان فروخت کرنے لگے

پیر 28 اگست 2023 بجلی بل بھرنے کے لیے شہری گھریلو سامان فروخت کرنے لگے

٭شہری راشن ڈلوانے سے پہلے بجلی کے بل بھرنے کیلئے تگ و دو میں، دو سو یونٹس سے بھی کم بجلی استعمال کرنے والے شہری انتہا ئی دباؤ اور نفسیاتی مسائل کے شکار ہو رہے ہیں
٭اورنگی، کورنگی، لیاقت آباد، نیوکراچی، بلدیہ سمیت بیشتر متوسط و غریب آبادیوں کے مکین بجلی کا استعمال انتہائی کم کرچکے لیکن اس کے باوجود ماہانہ بلوں کی ادائیگی ناممکن ہو نے لگی

اے ایچ جعفری

مہنگائی اور بجلی بلز کے بڑھتے ٹیرف نے عوام کی زندگیاں اجیرن کردی ہیں۔ مہنگائی اور بجلی کی قیمتوں نے شہریوں کی کمر توڑ دی ہے، سفید پوش طبقہ خود کشی پر مائل ہورہا ہے اور گھروں میں لڑائی جھگڑے معمول بن چکی ہیں۔ شہری راشن ڈلوانے سے پہلے بجلی کے بل بھرنے کیلئے تگ و دو کررہے ہیں۔ دو سو یونٹس سے بھی کم بجلی استعمال کرنے والے شہری انتہا ئی حد تک دباؤ کا شکار ہیں اور نفسیاتی مسائل کا شکار ہو رہے ہیں۔ جرأت کو ملی مصدقہ اطلاعات کے مطابق اورنگی ٹاؤن سمیت مختلف آبادیوں میں ایسے سفید پوش گھرانے موجود ہیں جنہوں نے اگست کے مہینہ میں اپنے گھر کی گیلری میں لگی ہوئی حفاظتی لوہے کی گرل کٹوا کر کباڑیے کو فروخت کی ہے اور یوں اپنے بچوں کیلئے ایک ماہ کے راشن کا بندوبست کیا ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ چند ماہ میں بجلی کے ٹیرف میں ہوش ربا اضافہ کیا گیا ہے اور تین سو سے زیادہ یونٹس کا استعمال کرنے والے بجلی گھریلو صارفین کیلئے فی یونٹ قیمت چالیس روپے سے اوپر پہنچ کی ہے جس میں ریڈیو اور ٹی وی فیس سمیت کئی اقسام کے ٹیکس بھی شامل کیے گئے ہیں جس سے شہریوں کا بل ہزاروں روپیہ پہنچ چکا ہے۔ اورنگی، کورنگی، لیاقت آباد، نیوکراچی، بلدیہ سمیت بیشتر متوسط و غریب طبقہ کی آبادیوں کے مکینوں نے تصدیق کی ہے کہ وہ بجلی کا استعمال انتہائی کم کرچکے ہیں لیکن اس کے باوجود ان کیلئے ماہانہ بلوں کی ادائیگی تازیانہ بن کر برس رہی ہے۔ غریب طبقہ والی آبادیوں کا ایک سروے اس بات کا ثبوت فراہم کررہا ہے کہ یہاں گھریلو ساز و سامان کی خریداری کیلئے ٹرائی سائیکلز پر میگا فونز لیکر گھریلو سامان کی خریداری کیلئے آوازیں لگانیوالوں کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے اور غریب شہری اپنے گھروں کا کاٹھ کباڑ، گرل، پرانا سامان، موٹریں، واشنگ مشینیں اور دیگر اشیا فروخت کررہے ہیں اور اپنے راشن کا بندوبست کرنے کی کوششیں کررہے ہیں۔ یاد رہے کہ پرانا سامان خریدنے والے یہ لوگ ان شہریوں کی مجبوریوں سے بھی کھیلتے ہیں اور ان کا ساز و سامان مناسب قیمتوں کی بجائے اونے پونے خریدنے کی کوششیں کرتے ہیں۔ بجلی کے بلز میں ٹیرف ایڈجسمنٹ کے نام سے بلوں میں اضافی رقم وصول کی جا رہی ہے بجلی کا بل شہریوں کے لئے ڈراؤنا خواب بن چکا ہے۔شہریوں نے کہا کہ بل ادائیگی کیلئے گھروں کی چیزیں فروخت،نرخ میں کمی کیجا ئے،بھاری بل ادا کر نے کی سکت نہیں، بلوں کی ادائیگی کے لئے شہریوں نے گھروں کی چیزیں فروخت کرنا شروع کردیں۔کے الیکٹرک کے دفاتروں کے سامنے شہری التجائیں کرنے لگے کہ بلوں کی قسطیں کردی جائیں ہم بل ادا نہیں کر سکتے، واقفان حال کا کہنا ہے کہ شہر بھر میں غریب طبقہ کی آبادیوں کیلئے بجلی کمپنی کے دفاتر جو آئی بی سی کہلاتے ہیں پر ہر ماہ بلز کی قسطیں کروانے اور بلز کی رقوم پر تنازع کی شکایات لانے والوں کی تعداد بڑھتی جارہی ہے۔ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ نے تاجر طبقہ کو بھی پریشان کردیا ہے جس کے نتیجہ میں پاکستان بھر میں عوامی احتجاج ابھرنا شوع ہوگیا ہے، تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت لاہور میں عوام بجلی کی قیمتوں میں اضافے اور بھاری بھرکم بلوں کے خلاف احتجاج کے لئے سڑکوں پر نکل آئے اور سراپا احتجاج شہریوں نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا۔
زندہ دلان لاہور جو بجلی کے بھاری بلز تلے دبے کچلے محسوس ہورہے ہیں کا موقف ہے کہ بجلی آئے نہ آئے مگر بھاری بل ضرور ادا کرنا پڑتا ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ جینا محال ہو رہا ہے کوئی تو اس مہنگائی کو لگام ڈالے۔ دوسری جانب کراچی میں بھی شہریوں نے مہنگی بجلی اور بھاری بھرکم بلوں کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرایا۔ٹمبرمارکیٹ کے مکینوں نے کے الیکٹرک دفتر کا گھیراؤ کیا اور عملے کو تشدد کا نشانہ بنایا جبکہ تاجر برادری بھی سراپا احتجاج رہی۔ٹمبر مارکیٹ میں کے الیکٹرک کے عملے کو تاجروں نے کئی گھنٹے پکڑے بھی رکھا۔مظاہرے میں شریک تاجر برادری نے بجلی کے بل ادا نہ کرنے کا اعلان بھی کیا۔ قارئین جرأت کی معلومات کیلئے یاد رہے کہ بجلی کمپنی کی جانب سے بجلی چوروں کے خلاف کوئی مہم نہیں چلائی جاتی اور اگر چلائی جاتی ہے تو وہ نمائشی ہوتی ہے اور شہر بھر میں کنڈے اور منظم مافیا کا راج ہے، جس کی ملی بھگت کے ساتھ بجلی چوری کرکے ایئر کنڈیشنر چلائے جاتے ہیں لیکن بجلی چوروں کو پکڑا نہیں جاتا۔ ادھر کراچی میں بجلی کمپنی کے خلاف عوامی غم و غصہ پر جماعت اسلامی کی منظم مہم جاری ہے، جماعت اسلامی کی قیادت چاہتی ہے کہ کے الیکٹرک کا فارنزک آڈٹ کروایا جائے اور اس کو کراچی میں بطور بجلی تقسیم کار کمپنی لائسنس کا اجرا نہ کیا جائے۔ جماعت اسلامی نے بجلی کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافے، کے الیکٹرک کے فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز اور سرچارج سمیت ٹیکسوں کی بھر مار کے باعث شہریوں کو موصول شدہ بھاری بلوں، علانیہ وغیر علانیہ طویل لوڈشیڈنگ، اووربلنگ کے خلاف شہر بھر میں احتجاجی مظاہروں کا اعلان اور گورنر ہاؤس پر طویل دھرنا دینے کا بھی اشارہ دیدیا ہے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے بتایا کہ ہم سول سوسائٹی اور تاجروں سے رابطہ اور ان کی مشاورت سے فیصلہ کریں گے۔ اس سلسلے میں تاجروں کے احتجاج میں بھی شریک ہوں گے اور تاجروں کا کنونشن بھی منعقد کریں گے۔حافظ نعیم الرحمن کا موقف تھا کہ کہ آئی ایم ایف کے کہنے پر غریب پر ٹیکس لگا یا جاتا ہے لیکن زراعت پر نہیں لگا یا جاتا۔ وڈیروں اور جاگیرداروں پر ٹیکس نہیں لگایا جاتا، ملک میں 41 فیصد زمین رکھنے والے 4 صرف فیصد لوگ ہیں، یہ سب بڑے جاگیر دار ہیں،ان کے پاورپلانٹ اور چینی کی ملیں لگ رہی ہیں۔ اس پورے طبقے سے سالانہ ٹیکس صرف 4ارب دیا ہے جب کہ ملازمتیں کرنے والوں سے 300 ارب کے قریب ٹیکس لیا جاتا ہے۔ افسوسناک واقعہ میں پشاور میں بڑھتی ہوئی مہنگائی سے تنگ شہری نے بجلی کا بل زیادہ آنے پر خود پر تیل چھڑک کر بازار میں مبینہ طور پر خودکشی کی کوشش کی جس سے مقامی افراد اور ریسکیو نے بچا لیا۔ آگ سے شہری جھلس کر زخمی ہو گیا۔ جو اب اسپتال میں زیر علاج ہے۔ریسکیو 1122 کے مطابق واقعہ پشاور کے علاقے گلبہار عشرت سنیما چوک میں پیش آیا۔ جس کی اطلاع مقامی افراد نے ریسکیو کو دی۔ریسکیو ترجمان نے بتایا کہ شہری مہنگائی سے تنگ تھا۔ جو پی سی او چلاتا ہے اور کاروبار نہ ہونے سے پریشان تھا۔ جس کے باعث مبینہ طور پر خود پر پیٹرول چھڑک کر خود کو آگ لگالی۔۔انہوں نے بتایا کہ ریسکیو کی ٹیم بروقت موقع پر پہنچ گئی اور شہری کو زخمی حالت میں لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کر دیا۔ جہاں اب ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔رحیم یارخان کی تحصیل لیاقت پور میں بھاری بل آنے پر شہری خودکشی کے لیے ریلوے لائن پر پہنچ گیا۔بجلی کے بھاری بل سے تنگ لیاقت پور کے علاقے مہاجر کالونی کے رہائشی احسان کی خود کشی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ بجلی بل بہت زیادہ آنے پر دہائیاں دیتے ہوئے شہری کا کہنا تھا کہ گھر میں صرف ایک پنکھا اور دو انرجی سیور چلتے ہیں اور بل 12000 آگیا ہے۔ ویڈیو میں شہری کو حکومت سے عوام پر ترس اور رحم کی اپیل کرتے ہوئے بھی سناجاسکتا ہے۔مقامی لوگوں نے بروقت موقع پر پہنچ کر شہری کو بچا لیا۔ صادق آباد میں سینکڑوں صارفین نے میپکو دفتر کے باہر شدید احتجاج کیا۔ شہری بل کم کرنے کی التجائیں کرتے رہے۔بعض صارفین کا کہنا ہے کہ بل کی قسطیں کردی جائیں ہم اتنا زیادہ بل اکٹھا ادا نہیں کراسکتے۔ ملتان کی بستی ملوک کے محلہ غوثیہ دنیاپور روڈ نذر محی الدین نے گزشتہ ماہ بجلی بلز کی عدم ادائیگی پر مجبور ہوکر خود کشی کر لی۔ مصدقہ اطلاعات کے مطابق ریسکیو 1122 نے لاش کو نشتر ہسپتال ملتان منتقل کی۔
٭٭٭


متعلقہ خبریں


رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود - بدھ 13 مارچ 2024

مولانا زبیر احمد صدیقی رمضان المبارک کو سا ل بھر کے مہینوں میں وہی مقام حاصل ہے، جو مادی دنیا میں موسم بہار کو سال بھر کے ایام وشہور پر حاصل ہوتا ہے۔ موسم بہار میں ہلکی سی بارش یا پھو ار مردہ زمین کے احیاء، خشک لکڑیوں کی تازگی او رگرد وغبار اٹھانے والی بے آب وگیاہ سر زمین کو س...

رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود - منگل 27 فروری 2024

نگران وزیر توانائی محمد علی کی زیر صدارت کابینہ توانائی کمیٹی اجلاس میں ایران سے گیس درآمد کرنے کے لیے گوادر سے ایران کی سرحد تک 80 کلو میٹر پائپ لائن تعمیر کرنے کی منظوری دے دی گئی۔ اعلامیہ کے مطابق کابینہ کمیٹی برائے توانائی نے پاکستان کے اندر گیس پائپ لائن بچھانے کی منظوری دی،...

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود - هفته 24 فروری 2024

سندھ ہائیکورٹ کے حکم پر گزشتہ روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر جسے اب ا یکس کا نام دیاگیاہے کی سروس بحال ہوگئی ہے جس سے اس پلیٹ فارم کو روٹی کمانے کیلئے استعمال کرنے والے ہزاروں افراد نے سکون کاسانس لیاہے، پاکستان میں ہفتہ، 17 فروری 2024 سے اس سروس کو ملک گیر پابندیوں کا سامنا تھا۔...

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود - جمعه 23 فروری 2024

ادارہ شماریات کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق جنوری میں مہنگائی میں 1.8فی صد اضافہ ہو گیا۔رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ شہری علاقوں میں مہنگائی 30.2 فی صد دیہی علاقوں میں 25.7 فی صد ریکارڈ ہوئی۔ جولائی تا جنوری مہنگائی کی اوسط شرح 28.73 فی صد رہی۔ابھی مہنگائی میں اضافے کے حوالے سے ادارہ ش...

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

پاکستان کی خراب سیاسی و معاشی صورت حال اور آئی ایم ایف وجود - پیر 19 فروری 2024

عالمی جریدے بلوم برگ نے گزشتہ روز ملک کے عام انتخابات کے حوالے سے کہا ہے کہ الیکشن کے نتائج جوبھی ہوں پاکستان کیلئے آئی ایم ایف سے گفتگو اہم ہے۔ بلوم برگ نے پاکستان میں عام انتخابات پر ایشیاء فرنٹیئر کیپیٹل کے فنڈز منیجر روچرڈ یسائی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے بیرونی قرض...

پاکستان کی خراب سیاسی و معاشی صورت حال اور آئی ایم ایف

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود - جمعرات 08 فروری 2024

علامہ سید سلیمان ندویؒآں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت تعلیم او رتزکیہ کے لیے ہوئی، یعنی لوگوں کو سکھانا اور بتانا اور نہ صرف سکھانا او ربتانا، بلکہ عملاً بھی ان کو اچھی باتوں کا پابند اور بُری باتوں سے روک کے آراستہ وپیراستہ بنانا، اسی لیے آپ کی خصوصیت یہ بتائی گئی کہ (یُعَلِّ...

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب

بلوچستان: پشین اور قلعہ سیف اللہ میں انتخابی دفاتر کے باہر دھماکے، 26 افراد جاں بحق وجود - بدھ 07 فروری 2024

بلوچستان کے اضلاع پشین اور قلعہ سیف اللہ میں انتخابی امیدواروں کے دفاتر کے باہر دھماکے ہوئے ہیں جن کے سبب 26 افراد جاں بحق اور 45 افراد زخمی ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان اور خیبر پختون خوا دہشت گردوں کے حملوں کی زد میں ہیں، آج بلوچستان کے اضلاع پشین میں آزاد امیدوار ا...

بلوچستان: پشین اور قلعہ سیف اللہ میں انتخابی دفاتر  کے باہر دھماکے، 26 افراد جاں بحق

حقوقِ انسان …… قرآن وحدیث کی روشنی میں وجود - منگل 06 فروری 2024

مولانا محمد نجیب قاسمیشریعت اسلامیہ نے ہر شخص کو مکلف بنایا ہے کہ وہ حقوق اللہ کے ساتھ حقوق العباد یعنی بندوں کے حقوق کی مکمل طور پر ادائیگی کرے۔ دوسروں کے حقوق کی ادائیگی کے لیے قرآن وحدیث میں بہت زیادہ اہمیت، تاکید اور خاص تعلیمات وارد ہوئی ہیں۔ نیز نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم،...

حقوقِ انسان …… قرآن وحدیث کی روشنی میں

گیس کی لوڈ شیڈنگ میں بھاری بلوں کا ستم وجود - جمعرات 11 جنوری 2024

پاکستان میں صارفین کے حقوق کی حفاظت کا کوئی نظام کسی بھی سطح پر کام نہیں کررہا۔ گیس، بجلی، موبائل فون کمپنیاں، انٹرنیٹ کی فراہمی کے ادارے قیمتوں کا تعین کیسے کرتے ہیں اس کے لیے وضع کیے گئے فارمولوں کو پڑتال کرنے والے کیا عوامل پیش نظر رکھتے ہیں اور سرکاری معاملات کا بوجھ صارفین پ...

گیس کی لوڈ شیڈنگ میں بھاری بلوں کا ستم

سپریم کورٹ کے لیے سینیٹ قرارداد اور انتخابات پر اپنا ہی فیصلہ چیلنج بن گیا وجود - جمعرات 11 جنوری 2024

خبر ہے کہ سینیٹ میں عام انتخابات ملتوی کرانے کی قرارداد پر توہین عدالت کی کارروائی کے لیے دائر درخواست پر سماعت رواں ہفتے کیے جانے کا امکان ہے۔ اس درخواست کا مستقبل ابھی سے واضح ہے۔ ممکنہ طور پر درخواست پر اعتراض بھی لگایاجاسکتاہے اور اس کوبینچ میں مقرر کر کے باقاعدہ سماعت کے بعد...

سپریم کورٹ کے لیے سینیٹ قرارداد اور انتخابات پر اپنا ہی فیصلہ چیلنج بن گیا

منشیات فروشوں کے خلاف فوری اور موثر کارروائی کی ضرورت وجود - منگل 26 دسمبر 2023

انسدادِ منشیات کے ادارے اینٹی نارکوٹکس فورس کی جانب سے ملک اور بالخصوص پشاور اور پختونخوا کے دیگر شہروں میں منشیات کے خلاف آپریشن کے دوران 2 درجن سے زیادہ منشیات کے عادی افراد کو منشیات کی لت سے نجات دلاکر انھیں کارآمد شہری بنانے کیلئے قائم کئے بحالی مراکز پر منتقل کئے جانے کی اط...

منشیات فروشوں کے خلاف فوری اور موثر کارروائی کی ضرورت

انتخابات ملتوی کرانے کے حربے وجود - بدھ 13 دسمبر 2023

لاہور میں نوازشریف نے پارلیمانی بورڈ سے خطاب کرتے ہوئے یہ نیا مطالبہ کیا ہے کہ صرف حکومت نہیں جعلی مقدمات پر احتساب بھی چاہتے ہیں، ان کے7 سال کس نے ضائع کیے، کس نے جھوٹے مقدمات بنا کر ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔ سب کے نام سامنے آ چکے ہیں مگر ان کا احتساب کون کرے گا؟ بات اس...

انتخابات ملتوی کرانے کے حربے

مضامین
''مرمتی خواتین'' وجود اتوار 28 اپریل 2024
''مرمتی خواتین''

جناح کا مقدمہ ۔۔ ( قسط نمبر 4) وجود اتوار 28 اپریل 2024
جناح کا مقدمہ ۔۔ ( قسط نمبر 4)

ریٹرننگ سے پریذائڈنگ آفیسرتک وجود اتوار 28 اپریل 2024
ریٹرننگ سے پریذائڈنگ آفیسرتک

اندھا دھند معاہدوں کانقصان وجود هفته 27 اپریل 2024
اندھا دھند معاہدوں کانقصان

ملک شدید بحرانوں کی زد میں ہے! وجود هفته 27 اپریل 2024
ملک شدید بحرانوں کی زد میں ہے!

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر