وجود

... loading ...

وجود
وجود

بجلی بل بھرنے کے لیے شہری گھریلو سامان فروخت کرنے لگے

پیر 28 اگست 2023 بجلی بل بھرنے کے لیے شہری گھریلو سامان فروخت کرنے لگے

٭شہری راشن ڈلوانے سے پہلے بجلی کے بل بھرنے کیلئے تگ و دو میں، دو سو یونٹس سے بھی کم بجلی استعمال کرنے والے شہری انتہا ئی دباؤ اور نفسیاتی مسائل کے شکار ہو رہے ہیں
٭اورنگی، کورنگی، لیاقت آباد، نیوکراچی، بلدیہ سمیت بیشتر متوسط و غریب آبادیوں کے مکین بجلی کا استعمال انتہائی کم کرچکے لیکن اس کے باوجود ماہانہ بلوں کی ادائیگی ناممکن ہو نے لگی

اے ایچ جعفری

مہنگائی اور بجلی بلز کے بڑھتے ٹیرف نے عوام کی زندگیاں اجیرن کردی ہیں۔ مہنگائی اور بجلی کی قیمتوں نے شہریوں کی کمر توڑ دی ہے، سفید پوش طبقہ خود کشی پر مائل ہورہا ہے اور گھروں میں لڑائی جھگڑے معمول بن چکی ہیں۔ شہری راشن ڈلوانے سے پہلے بجلی کے بل بھرنے کیلئے تگ و دو کررہے ہیں۔ دو سو یونٹس سے بھی کم بجلی استعمال کرنے والے شہری انتہا ئی حد تک دباؤ کا شکار ہیں اور نفسیاتی مسائل کا شکار ہو رہے ہیں۔ جرأت کو ملی مصدقہ اطلاعات کے مطابق اورنگی ٹاؤن سمیت مختلف آبادیوں میں ایسے سفید پوش گھرانے موجود ہیں جنہوں نے اگست کے مہینہ میں اپنے گھر کی گیلری میں لگی ہوئی حفاظتی لوہے کی گرل کٹوا کر کباڑیے کو فروخت کی ہے اور یوں اپنے بچوں کیلئے ایک ماہ کے راشن کا بندوبست کیا ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ چند ماہ میں بجلی کے ٹیرف میں ہوش ربا اضافہ کیا گیا ہے اور تین سو سے زیادہ یونٹس کا استعمال کرنے والے بجلی گھریلو صارفین کیلئے فی یونٹ قیمت چالیس روپے سے اوپر پہنچ کی ہے جس میں ریڈیو اور ٹی وی فیس سمیت کئی اقسام کے ٹیکس بھی شامل کیے گئے ہیں جس سے شہریوں کا بل ہزاروں روپیہ پہنچ چکا ہے۔ اورنگی، کورنگی، لیاقت آباد، نیوکراچی، بلدیہ سمیت بیشتر متوسط و غریب طبقہ کی آبادیوں کے مکینوں نے تصدیق کی ہے کہ وہ بجلی کا استعمال انتہائی کم کرچکے ہیں لیکن اس کے باوجود ان کیلئے ماہانہ بلوں کی ادائیگی تازیانہ بن کر برس رہی ہے۔ غریب طبقہ والی آبادیوں کا ایک سروے اس بات کا ثبوت فراہم کررہا ہے کہ یہاں گھریلو ساز و سامان کی خریداری کیلئے ٹرائی سائیکلز پر میگا فونز لیکر گھریلو سامان کی خریداری کیلئے آوازیں لگانیوالوں کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے اور غریب شہری اپنے گھروں کا کاٹھ کباڑ، گرل، پرانا سامان، موٹریں، واشنگ مشینیں اور دیگر اشیا فروخت کررہے ہیں اور اپنے راشن کا بندوبست کرنے کی کوششیں کررہے ہیں۔ یاد رہے کہ پرانا سامان خریدنے والے یہ لوگ ان شہریوں کی مجبوریوں سے بھی کھیلتے ہیں اور ان کا ساز و سامان مناسب قیمتوں کی بجائے اونے پونے خریدنے کی کوششیں کرتے ہیں۔ بجلی کے بلز میں ٹیرف ایڈجسمنٹ کے نام سے بلوں میں اضافی رقم وصول کی جا رہی ہے بجلی کا بل شہریوں کے لئے ڈراؤنا خواب بن چکا ہے۔شہریوں نے کہا کہ بل ادائیگی کیلئے گھروں کی چیزیں فروخت،نرخ میں کمی کیجا ئے،بھاری بل ادا کر نے کی سکت نہیں، بلوں کی ادائیگی کے لئے شہریوں نے گھروں کی چیزیں فروخت کرنا شروع کردیں۔کے الیکٹرک کے دفاتروں کے سامنے شہری التجائیں کرنے لگے کہ بلوں کی قسطیں کردی جائیں ہم بل ادا نہیں کر سکتے، واقفان حال کا کہنا ہے کہ شہر بھر میں غریب طبقہ کی آبادیوں کیلئے بجلی کمپنی کے دفاتر جو آئی بی سی کہلاتے ہیں پر ہر ماہ بلز کی قسطیں کروانے اور بلز کی رقوم پر تنازع کی شکایات لانے والوں کی تعداد بڑھتی جارہی ہے۔ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ نے تاجر طبقہ کو بھی پریشان کردیا ہے جس کے نتیجہ میں پاکستان بھر میں عوامی احتجاج ابھرنا شوع ہوگیا ہے، تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت لاہور میں عوام بجلی کی قیمتوں میں اضافے اور بھاری بھرکم بلوں کے خلاف احتجاج کے لئے سڑکوں پر نکل آئے اور سراپا احتجاج شہریوں نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا۔
زندہ دلان لاہور جو بجلی کے بھاری بلز تلے دبے کچلے محسوس ہورہے ہیں کا موقف ہے کہ بجلی آئے نہ آئے مگر بھاری بل ضرور ادا کرنا پڑتا ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ جینا محال ہو رہا ہے کوئی تو اس مہنگائی کو لگام ڈالے۔ دوسری جانب کراچی میں بھی شہریوں نے مہنگی بجلی اور بھاری بھرکم بلوں کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرایا۔ٹمبرمارکیٹ کے مکینوں نے کے الیکٹرک دفتر کا گھیراؤ کیا اور عملے کو تشدد کا نشانہ بنایا جبکہ تاجر برادری بھی سراپا احتجاج رہی۔ٹمبر مارکیٹ میں کے الیکٹرک کے عملے کو تاجروں نے کئی گھنٹے پکڑے بھی رکھا۔مظاہرے میں شریک تاجر برادری نے بجلی کے بل ادا نہ کرنے کا اعلان بھی کیا۔ قارئین جرأت کی معلومات کیلئے یاد رہے کہ بجلی کمپنی کی جانب سے بجلی چوروں کے خلاف کوئی مہم نہیں چلائی جاتی اور اگر چلائی جاتی ہے تو وہ نمائشی ہوتی ہے اور شہر بھر میں کنڈے اور منظم مافیا کا راج ہے، جس کی ملی بھگت کے ساتھ بجلی چوری کرکے ایئر کنڈیشنر چلائے جاتے ہیں لیکن بجلی چوروں کو پکڑا نہیں جاتا۔ ادھر کراچی میں بجلی کمپنی کے خلاف عوامی غم و غصہ پر جماعت اسلامی کی منظم مہم جاری ہے، جماعت اسلامی کی قیادت چاہتی ہے کہ کے الیکٹرک کا فارنزک آڈٹ کروایا جائے اور اس کو کراچی میں بطور بجلی تقسیم کار کمپنی لائسنس کا اجرا نہ کیا جائے۔ جماعت اسلامی نے بجلی کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافے، کے الیکٹرک کے فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز اور سرچارج سمیت ٹیکسوں کی بھر مار کے باعث شہریوں کو موصول شدہ بھاری بلوں، علانیہ وغیر علانیہ طویل لوڈشیڈنگ، اووربلنگ کے خلاف شہر بھر میں احتجاجی مظاہروں کا اعلان اور گورنر ہاؤس پر طویل دھرنا دینے کا بھی اشارہ دیدیا ہے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے بتایا کہ ہم سول سوسائٹی اور تاجروں سے رابطہ اور ان کی مشاورت سے فیصلہ کریں گے۔ اس سلسلے میں تاجروں کے احتجاج میں بھی شریک ہوں گے اور تاجروں کا کنونشن بھی منعقد کریں گے۔حافظ نعیم الرحمن کا موقف تھا کہ کہ آئی ایم ایف کے کہنے پر غریب پر ٹیکس لگا یا جاتا ہے لیکن زراعت پر نہیں لگا یا جاتا۔ وڈیروں اور جاگیرداروں پر ٹیکس نہیں لگایا جاتا، ملک میں 41 فیصد زمین رکھنے والے 4 صرف فیصد لوگ ہیں، یہ سب بڑے جاگیر دار ہیں،ان کے پاورپلانٹ اور چینی کی ملیں لگ رہی ہیں۔ اس پورے طبقے سے سالانہ ٹیکس صرف 4ارب دیا ہے جب کہ ملازمتیں کرنے والوں سے 300 ارب کے قریب ٹیکس لیا جاتا ہے۔ افسوسناک واقعہ میں پشاور میں بڑھتی ہوئی مہنگائی سے تنگ شہری نے بجلی کا بل زیادہ آنے پر خود پر تیل چھڑک کر بازار میں مبینہ طور پر خودکشی کی کوشش کی جس سے مقامی افراد اور ریسکیو نے بچا لیا۔ آگ سے شہری جھلس کر زخمی ہو گیا۔ جو اب اسپتال میں زیر علاج ہے۔ریسکیو 1122 کے مطابق واقعہ پشاور کے علاقے گلبہار عشرت سنیما چوک میں پیش آیا۔ جس کی اطلاع مقامی افراد نے ریسکیو کو دی۔ریسکیو ترجمان نے بتایا کہ شہری مہنگائی سے تنگ تھا۔ جو پی سی او چلاتا ہے اور کاروبار نہ ہونے سے پریشان تھا۔ جس کے باعث مبینہ طور پر خود پر پیٹرول چھڑک کر خود کو آگ لگالی۔۔انہوں نے بتایا کہ ریسکیو کی ٹیم بروقت موقع پر پہنچ گئی اور شہری کو زخمی حالت میں لیڈی ریڈنگ اسپتال منتقل کر دیا۔ جہاں اب ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔رحیم یارخان کی تحصیل لیاقت پور میں بھاری بل آنے پر شہری خودکشی کے لیے ریلوے لائن پر پہنچ گیا۔بجلی کے بھاری بل سے تنگ لیاقت پور کے علاقے مہاجر کالونی کے رہائشی احسان کی خود کشی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ بجلی بل بہت زیادہ آنے پر دہائیاں دیتے ہوئے شہری کا کہنا تھا کہ گھر میں صرف ایک پنکھا اور دو انرجی سیور چلتے ہیں اور بل 12000 آگیا ہے۔ ویڈیو میں شہری کو حکومت سے عوام پر ترس اور رحم کی اپیل کرتے ہوئے بھی سناجاسکتا ہے۔مقامی لوگوں نے بروقت موقع پر پہنچ کر شہری کو بچا لیا۔ صادق آباد میں سینکڑوں صارفین نے میپکو دفتر کے باہر شدید احتجاج کیا۔ شہری بل کم کرنے کی التجائیں کرتے رہے۔بعض صارفین کا کہنا ہے کہ بل کی قسطیں کردی جائیں ہم اتنا زیادہ بل اکٹھا ادا نہیں کراسکتے۔ ملتان کی بستی ملوک کے محلہ غوثیہ دنیاپور روڈ نذر محی الدین نے گزشتہ ماہ بجلی بلز کی عدم ادائیگی پر مجبور ہوکر خود کشی کر لی۔ مصدقہ اطلاعات کے مطابق ریسکیو 1122 نے لاش کو نشتر ہسپتال ملتان منتقل کی۔
٭٭٭


متعلقہ خبریں


متوسط طبقہ ختم ہو رہا ہے، کچھ فکر کریں!! وجود - هفته 23 ستمبر 2023

    ایک غیرجانبدار سروے رپورٹ میں انکشاف کیاگیاہے کہ گزشتہ ایک ڈیڑھ ماہ کے دوران سفید پوش طبقے کے مزید 9فیصد لوگ خط غربت سے نیچے چلے گئے ہیں،اور بڑھتی ہوئی مہنگائی سے انسانی المیہ جنم لے رہا ہے مسلسل پیٹرول بم گرانا معمول بن گیا ہے جس سے مہنگائی تیزی سے بڑھ رہی ہے لوگ زندہ رہنے ک...

متوسط طبقہ ختم ہو رہا ہے، کچھ فکر کریں!!

نوازشریف کو وطن واپسی پر جیل جانا پڑسکتا ہے۔۔ قانونی مسائل کیا ہیں؟ وجود - بدھ 20 ستمبر 2023

٭جن کیسز میں نواز شریف کو سزا سنائی گئی اس میں ان کو حفاظتی ضمانت نہیں مل سکتی، قانون کے مطابق ان کیسز میں تب تک اپیل دائر نہیں ہو سکتی جب تک آپ جیل نہ جائیں٭وکلا عدالت میں درخواست دیں گے کہ نواز شریف جیل میں تھے اور عدالت نے علاج کی غرض سے چار ہفتوں کے لیے انہیں ملک سے باہر بھیج...

نوازشریف کو وطن واپسی پر جیل جانا پڑسکتا ہے۔۔ قانونی مسائل کیا ہیں؟

زرمبادلہ کے ذخائر میں مسلسل کمی وجود - منگل 19 ستمبر 2023

   اخباری اطلاعات کے مطابق ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر میں مسلسل کمی ہورہی ہے اور ترسیل زر میں حالیہ مہینوں کے دوران ہونے  والے معمولی اضافے کے باوجود زرمبادلہ کے ذخائر کو خاطر خواہ سہار ا نہیں مل سکا جبکہ ہماری برآمدی مسلسل روبہ زوال ہے،اس میں کوئی شک نہیں کہ شہباز حکومت کے دور میں ...

زرمبادلہ کے ذخائر میں مسلسل کمی

نیپرا کا عوام کش کردار وجود - جمعه 15 ستمبر 2023

بظاہر نیپرا کا ادارہ بجلی سپلائی کرنے والے اداروں کی چیکنگ اور عوام کو ان کی زیادتیوں سے محفوظ رکھنے کے لیے بنایا گیا تھا۔ اس ادارے کا کام ہی یہ تھا کہ وہ یہ چیک کرے کہ الیکٹرک سپلائی کرنے والی کمپنیاں عوام کے ساتھ کوئی ناانصافی اور زیادتی تو نہیں کررہی ہیں لیکن نیپرا کی اب تک کی...

نیپرا کا عوام کش کردار

مہنگائی میں مزید اضافے کا خطرہ وجود - جمعرات 14 ستمبر 2023

وزارت خزانہ نے گزشتہ روز ایک بار پھر مہنگائی میں اضافہ ہونے کا عندیہ دیا ہے، وزارت خزانہ نے مہنگائی میں اضافے کا عندیہ ایک ایسے وقت میں دیا ہے جبکہ مہنگائی سے بدحال عوام پہلے ہی سڑکوں پرہیں،حکومت نے پے درپے مہنگائی کرکے عوام کو زندہ درگور کردیا ہے، 90فیصد عوام مہنگائی کے سبب زندگ...

مہنگائی میں مزید اضافے کا خطرہ

گیس کا خسارہ عوام کو منتقل کرنے کا جواز کیا ہے؟ وجود - بدھ 13 ستمبر 2023

اخباری ا طلاعات کے مطابق نگران حکومت نے گیس کے شعبے کے بڑھتے ہوئے سرکولر قرض اور نقصانات عوام کو منتقل کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے آئندہ ہفتے گیس کی قیمت میں 50 فیصد سے زائد اضافہ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ ایک نجی ٹی وی کے مطابق گیس سیکٹر کا سالانہ 350 ارب روپے کا نقصان اور گردشی قرضے2...

گیس کا خسارہ عوام کو منتقل کرنے کا جواز کیا ہے؟

کینسر کے مرض میں تیزی سے اضافہ وجود - منگل 12 ستمبر 2023

اخباری اطلاعات کے مطابق مغربی ملکوں کی طرح پاکستان میں بھی کینسر کا مرض تیزی سے پھیل رہاہے۔ کینسر جدید طرزِ زندگی کا ایک بھیانک تحفہ ہے اور اطلاعات کے مطابق نوجوانوں پر اس کے اثرات تیزی سے سامنے آرہے ہیں۔ ایک تحقیق کے چونکا دینے والے اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ پچھلے 30 سال می...

کینسر کے مرض میں تیزی سے اضافہ

پاکستان کا ہربچہ 2 لاکھ روپے سے زیادہ کا مقروض وجود - اتوار 10 ستمبر 2023

اسٹیٹ بینک نے جولائی 2023 کے اختتام تک حکومت پاکستان کے قرض کی تفصیلات جاری کر دی ہیں۔ اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کا قرض رواں سال جولائی میں 907 ارب روپے بڑھا ہے۔ جولائی 2023 کے اختتام پر حکومت کا قرض 61 ہزار 700 ارب روپے تھا۔ حکومت کا قرض ایک مہ...

پاکستان کا ہربچہ 2 لاکھ روپے سے زیادہ کا مقروض

بجلی کے ہوشربا بل: قومی بجٹ کا بڑا حصہ ہڑپ کرنے والی نجی پاؤر کمپنیوں کا کیا کردار ہے؟ وجود - جمعرات 07 ستمبر 2023

٭حکومت کے لیے ملکی دفاعی اخراجات اور غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی کے بعد تیسری سب سے بڑی واجب الادا رقم آئی پی پیز کا بل ہے، اس سال دوکھرب روپے کی ادائیگیاں کرنا ہیں٭یہ رقم اقتصادی بحران کے شکار ملک کے لیے ایک بڑا بوجھ ہے، اسی کو کم کرنے کے لیے حکومتیں بجلی کی قیمتوں میں بار بار اضا...

بجلی کے ہوشربا بل: قومی بجٹ کا بڑا حصہ ہڑپ کرنے والی نجی پاؤر کمپنیوں کا کیا کردار ہے؟

خطرے کی گھنٹی مزید تیز، پیٹرول اور ڈالر 400 عبور کرسکتے ہیں!! وجود - پیر 04 ستمبر 2023

٭اگست میں حکومت نے پیٹرول لیوی کی آخری حد یعنی 60 روپے فی لیٹر عائد کر دی ہے، پچھلے 15 روز کی کمی پوری کی جائے گی، 15 ستمبر کو قیمت میں مزید اضافے کا امکان ہے٭حکومت سے ڈالر نہیں سنبھل رہا،حکومت مارکیٹ کو بھی کوئی مثبت پیغام نہیں دے رہی، وزیراعظم کے بیان کے بعد اسٹاک ایکسچینج کریش...

خطرے کی گھنٹی مزید تیز، پیٹرول اور ڈالر 400 عبور کرسکتے ہیں!!

مہنگائی کے خلاف کامیاب ہڑتال، حکمرانوں کے لیے نوشتہ دیوار وجود - پیر 04 ستمبر 2023

مہنگائی اور بجلی کے زائد بلوں کے خلاف گزشتہ روز ملک بھر میں شٹرڈاؤن ہڑتال کی گئی۔ اس موقع پرکراچی، لاہور اور پشاور سمیت ملک کے مختلف چھوٹے بڑے شہروں میں تمام دکانیں اور کاروباری مراکز بند رہے۔ سڑکوں پر ٹرانسپورٹ اور بسیں بھی معمول سے کم دیکھنے میں آئی۔ وکلا نے بھی ہڑتال کی حمایت ...

مہنگائی کے خلاف کامیاب ہڑتال، حکمرانوں کے لیے نوشتہ دیوار

کالعدم تنظیموں کی افغانستان سے پاکستان کے خلاف کارروائیاں وجود - پیر 04 ستمبر 2023

گزشتہ چند دنوں کے دوران بلوچستان کے شہر پشین اور خیبر پختونخوا کے پشاور میں سیکورٹی فورسز سے مقابلوں میں 6 دہشت گرد مارے گئے۔ پچھلے ایک ہفتے کے دوران پنجاب کے مختلف شہروں سے لگ بھگ 20 ایسے افراد کی گرفتاری کی اطلاعات ہیں جن کا تعلق مختلف کالعدم تنظیموں سے ہے۔ بدھ کو پشاور میں مار...

کالعدم تنظیموں کی افغانستان سے پاکستان کے خلاف کارروائیاں

مضامین
وکیل اور وکالت وجود بدھ 27 ستمبر 2023
وکیل اور وکالت

لوٹ مچ گئی ہے کیا؟ وجود بدھ 27 ستمبر 2023
لوٹ مچ گئی ہے کیا؟

حکمرانوں کی کرپشن سے مہنگائی میں اضافہ ہوا وجود بدھ 27 ستمبر 2023
حکمرانوں کی کرپشن سے مہنگائی میں اضافہ ہوا

عید میلادالنبیۖ وجود منگل 26 ستمبر 2023
عید میلادالنبیۖ

اورنگ زیب عالمگیر ایک بہادر مسلمان مغل حکمران وجود منگل 26 ستمبر 2023
اورنگ زیب عالمگیر ایک بہادر مسلمان مغل حکمران

اشتہار

تجزیے
متوسط طبقہ ختم ہو رہا ہے، کچھ فکر کریں!! وجود هفته 23 ستمبر 2023
متوسط طبقہ ختم ہو رہا ہے، کچھ فکر کریں!!

نوازشریف کو وطن واپسی پر جیل جانا پڑسکتا ہے۔۔ قانونی مسائل کیا ہیں؟ وجود بدھ 20 ستمبر 2023
نوازشریف کو وطن واپسی پر جیل جانا پڑسکتا ہے۔۔ قانونی مسائل کیا ہیں؟

نیپرا کا عوام کش کردار وجود جمعه 15 ستمبر 2023
نیپرا کا عوام کش کردار

اشتہار

دین و تاریخ
سیرتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں سادگی کے نقوش وجود هفته 23 ستمبر 2023
سیرتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں سادگی کے نقوش

جذبہ اطاعت رسول پیدا کیجیے وجود جمعه 15 ستمبر 2023
جذبہ اطاعت رسول پیدا کیجیے

مادیت کا فتنہ اور اس کاعلاج وجود جمعه 08 ستمبر 2023
مادیت کا فتنہ اور اس کاعلاج
تہذیبی جنگ
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے

مسلمانوں کے خلاف برطانوی وزیر داخلہ کی ہرزہ سرائی وجود جمعرات 03 اگست 2023
مسلمانوں کے خلاف برطانوی وزیر داخلہ کی ہرزہ سرائی

کرناٹک، حجاب پر پابندی، ایک لاکھ مسلمان لڑکیوں نے سرکاری کالج چھوڑ دیے وجود پیر 13 فروری 2023
کرناٹک، حجاب پر پابندی، ایک لاکھ مسلمان لڑکیوں نے سرکاری کالج چھوڑ دیے
بھارت
سکھ رہنما کے قتل میں بھارت ملوث نکلا، کینیڈا کا بھارتی سفارت کار کو ملک چھوڑنے کا حکم وجود منگل 19 ستمبر 2023
سکھ رہنما کے قتل میں بھارت ملوث نکلا، کینیڈا کا بھارتی سفارت کار کو ملک چھوڑنے کا حکم

آسمانی بجلی کا قہر لاکھوں بھارتیوں کو بھسم کرچکا وجود جمعرات 07 ستمبر 2023
آسمانی بجلی کا قہر لاکھوں بھارتیوں کو بھسم کرچکا

بھارتی صدر نے ملک کے نام کے حوالے سے ایک نیا تنازع کھڑا کردیا وجود بدھ 06 ستمبر 2023
بھارتی صدر نے ملک کے نام کے حوالے سے ایک نیا تنازع کھڑا کردیا

چندریان تھری کی کامیابی پر بھارتی نجومی کا پاگل پن، چاند کو ہندو سلطنت قرار دینے کا مطالبہ وجود پیر 28 اگست 2023
چندریان تھری کی کامیابی پر بھارتی نجومی کا پاگل پن، چاند کو ہندو سلطنت قرار دینے کا مطالبہ
افغانستان
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا

افغان سرزمین کسی پڑوسی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہو گی، امیر متقی وجود پیر 14 اگست 2023
افغان سرزمین کسی پڑوسی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہو گی، امیر متقی

بیرون ملک حملے جہاد نہیں جنگ ہو گی، ہیبت اللہ اخوند زادہ کا طالبان کو پیغام وجود منگل 08 اگست 2023
بیرون ملک حملے جہاد نہیں جنگ ہو گی، ہیبت اللہ اخوند زادہ کا طالبان کو پیغام
شخصیات
صحافی، دانشور اور افسانہ نگار شیخ مقصود الہٰی انتقال کر گئے وجود جمعه 22 ستمبر 2023
صحافی، دانشور اور افسانہ نگار شیخ مقصود الہٰی انتقال کر گئے

معروف افسانہ نگار، نثر نگار و مصنف اشفاق احمد کی 19 ویں برسی آج منائی جا رہی ہے وجود جمعرات 07 ستمبر 2023
معروف افسانہ نگار، نثر نگار و مصنف اشفاق احمد کی 19 ویں برسی آج منائی جا رہی ہے

سلیم احمد: چند مسائل و احوال وجود هفته 02 ستمبر 2023
سلیم احمد: چند مسائل و احوال
ادبیات
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر

فیصل آباد کے ریٹائرڈ ایس ایچ او بچوں کی 3500 کتابوں کے مصنف بن گئے وجود پیر 11 ستمبر 2023
فیصل آباد کے ریٹائرڈ ایس ایچ او بچوں کی 3500 کتابوں کے مصنف بن گئے

سلیم احمد: چند مسائل و احوال وجود هفته 02 ستمبر 2023
سلیم احمد: چند مسائل و احوال