وجود

... loading ...

وجود

ادویات کا خود ساختہ بحران، مافیا کا شعبے پر قبضے کا نتیجہ

هفته 26 اگست 2023 ادویات کا خود ساختہ بحران، مافیا کا شعبے پر قبضے کا نتیجہ

ملک بھر میں ایک دفعہ پھر دواؤں کا ایک بحران پیدا ہوگیا ہے، جان بچانے والی بیشتر اشیا جن میں دل کے مریضوں کی ادویات بھی شامل ہیں اب مارکیٹ سے غائب ہوچکی ہیں، دمہ کے مریضوں کیلئے ان ہیلر دستیاب ہیں نہ ہی شوگر کے مریضوں کیلئے انسولین، اینٹی بایوٹکس، اسکن انفیکشنز، ڈائریا، پیٹ درد، بلڈ پریشر اور بخار کی دوائیں بھی ناپید ہو گئیں۔ وفاقی دارالحکومت میں سمیت مختلف شہروں میں دواؤں کا بحران شدید سے شدید تر ہوتا جارہا ہے۔ جس کے نتیجے میں مریض ڈاکٹروں کے پرچے اٹھائے دکانوں کے چکر لگاتے نظر آتے ہیں،دواؤں کا یہ بحران اپنی نوعیت کا نیا بحران نہیں ہے بلکہ دیکھنے میں آیا ہے کہ تھوڑے تھوڑے وقفے کے بعد بڑی ملٹی نیشنل کمپنیاں بعض ضروری ادویات کی فراہمی بند کرکے دواؤں کا ایک مصنوعی بحران پیدا کردیتی ہیں جس کے نتیجے میں مریض اپنی جان بچانے کیلئے منہ مانگی قیمتوں پر ادویات خریدنے پر مجبور ہوجاتے ہیں، بعد ازاں یہ کمپنیاں محکمہ صحت کے افسران کی مبینہ ملی بھگت سے ڈالر کی قیمت میں اضافے یا خام مال کی قیمتوں میں اضافے کے نام پر اپنی دواؤں کی قیمتوں میں من مانا اضافہ کردیتی ہیں، ایسا محسوس ہوتا ہے کہ پاکستان میں ادویات کے شعبے پر ایک بہت بڑے مافیا نے قبضہ کرلیا ہے اور اب وہ اپنی مرضی کے مطابق جب جی چاہتاہے کوئی بھی ضروری دوا مارکیٹ سے غائب کرکے اپنی تجوری بھرنا شروع ہوجاتاہے،، اس طرح ادویات کے شعبہ سے وابستہ افراد دنوں اور مہینوں میں کروڑ پتی بن جاتیہیں مگر انہیں اس بات کی کوئی پرواہ نہیں کہ ملک میں مریضوں کی کیا حالت ہے، ابھی حال ہی میں سابقہ حکومت نے ادویات کی قیمتوں میں 100  فیصد اضافہ کیا تھا اور اب ایک بار پھر اس میں 18فیصد مزید اضافے کی بازگشت سنائی دے رہی ہے،اور اس اضافے کا جواز پیدا کرنے کیلئے مارکیٹ میں ادویات کی قلت پیدا کی گئی ہے،یہ صحیح ہے کہ گزشتہ کچھ عرصے کے دوران ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہوا اور دواؤں کی قیمتوں پر اس اضافے کا اثر پڑنا لازمی ہے لیکن یہ حقیقت بھی نظر انداز نہیں کی جاسکتی کہ دوا کمپنیاں روزانہ کی بنیاد پر خام مام کی خریداری نہیں کرتیں اور بیشتر بڑی ملٹی نیشنل کمپنیوں کے گوداموں میں اب بھی پہلے کا خریدا ہوا اتنا خام مال ضرور موجود ہوگا جس سے وہ ملک کی کم از کم ایک سال کی ادویات کی طلب پوری کرسکیں،اس لئے ڈالر کی قیمت کو ادویات کی قیمتوں میں اضافے کا سبب نہیں بلکہ ایک بہانہ قرار دیاجاسکتاہے۔ یہ صورتحال حکومت کیلئے ایک امتحان ہے حکومت کو چاہئے کہ وہ دواؤں کی قیمتوں میں مزید اضافے کی اجازت دینے سے  قبل دواساز کمپنیوں کو تمام ضروری دواؤں کی وافر فراہمی کو یقینی بنانے کی ہدایت کرے جس کے بعد کمپنیوں کے گوداموں میں موجود خام مال کا مکمل آڈٹ کرکے اس بات کا پتہ چلایا جائے کہ کتنا خام مال کس قیمت میں خریدا گیا تھا اور اسی قیمت کے تناسب سے قیمتوں میں ردوبدل کی اجازت دی جائے تاکہ ملٹی نیشنل کمپنیوں کو عوام کی جیب پر ڈاکہ ڈالنے کی جرات نہ ہو، اس کے ساتھ اب ضرورت اس بات کی ہے کہ تمام دواؤں کو ان کے جنرک ناموں پر منتقل کیا جائے اور صلاحیت رکھنے والی تمام پاکستانی دواساز اداروں کو یہ دوائیں تیار کرنے کی اجازت دی جائے اور ملک کے تمام ڈاکٹروں کو ہدایت کی جائے کہ وہ جنرک ناموں سے دوائیں تجویز کریں تاکہ مریض اپنی پسند کے مطابق پاکستانی کمپنیوں کی تیار کردہ دوائیں استعمال کرسکیں۔اس حقیقت سے انکار ممکن نہیں کہ  اس وقت خطے میں ادویات کی قیمتیں پاکستان میں سب سے زیادہ زیادہ ہیں جبکہ پڑوسی ملک افغانستان اور ایران میں ان ہی کمپنیوں کی تیار کردہ یہی ادویات200 فیصد کم قیمت پر دستیاب ہیں حکومت کو چاہئے کہ دواساز کمپنیوں کا کارٹل توڑنے کیلئے متعلقہ ممالک سے یہ دوائیں درآمد کرکے عوام کو فراہم کرنے کی اجازت دے،اس طرح دوا ساز کمپنیوں کا یہ گٹھ جوڑ خود ہی ختم ہوجائے گا،اور انھیں عوام کو بلیک میل کرکے ان کی جیب پر ڈاکہ ڈالنے کا موقع نہیں ملے گا۔لیکن سوال یہ کہ محکمہ صحت کے اعلیٰ عہدوں پر براجمان مگرمچھ جن کے کچن اور غیرملکی دوروں کا بیشتر خرچ مبینہ طورپر یہ کمپنیاں ہی اٹھاتی ہیں ایسا کرنے دیں گے؟


متعلقہ خبریں


امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں وجود - پیر 08 جولائی 2024

مولانا محمد سلمان عثمانی حضرت سیدناعمربن خطاب ؓاپنی بہادری، پر کشش شخصیت اوراعلیٰ اوصاف کی بناء پر اہل عرب میں ایک نمایاں کردار تھے، آپ ؓکی فطرت میں حیا ء کا بڑا عمل دخل تھا،آپ ؓ کی ذات مبارکہ کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ نبی مکرم ﷺ خوداللہ رب العزت کی بارگاہ میں دعا مانگی تھی ”...

امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں

نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود - بدھ 01 مئی 2024

بھارت میں عام انتخابات کا دوسرا مرحلہ بھی اختتام کے قریب ہے، لیکن مسلمانوں کے خلاف مودی کی ہرزہ سرائی میں کمی کے بجائے اضافہ ہوتا جارہاہے اورمودی کی جماعت کی مسلمانوں سے نفرت نمایاں ہو کر سامنے آرہی ہے۔ انتخابی جلسوں، ریلیوں اور دیگر اجتماعات میں مسلمانوں کیخلاف وزارت عظمی کے امی...

نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود - بدھ 13 مارچ 2024

مولانا زبیر احمد صدیقی رمضان المبارک کو سا ل بھر کے مہینوں میں وہی مقام حاصل ہے، جو مادی دنیا میں موسم بہار کو سال بھر کے ایام وشہور پر حاصل ہوتا ہے۔ موسم بہار میں ہلکی سی بارش یا پھو ار مردہ زمین کے احیاء، خشک لکڑیوں کی تازگی او رگرد وغبار اٹھانے والی بے آب وگیاہ سر زمین کو س...

رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود - منگل 27 فروری 2024

نگران وزیر توانائی محمد علی کی زیر صدارت کابینہ توانائی کمیٹی اجلاس میں ایران سے گیس درآمد کرنے کے لیے گوادر سے ایران کی سرحد تک 80 کلو میٹر پائپ لائن تعمیر کرنے کی منظوری دے دی گئی۔ اعلامیہ کے مطابق کابینہ کمیٹی برائے توانائی نے پاکستان کے اندر گیس پائپ لائن بچھانے کی منظوری دی،...

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود - هفته 24 فروری 2024

سندھ ہائیکورٹ کے حکم پر گزشتہ روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر جسے اب ا یکس کا نام دیاگیاہے کی سروس بحال ہوگئی ہے جس سے اس پلیٹ فارم کو روٹی کمانے کیلئے استعمال کرنے والے ہزاروں افراد نے سکون کاسانس لیاہے، پاکستان میں ہفتہ، 17 فروری 2024 سے اس سروس کو ملک گیر پابندیوں کا سامنا تھا۔...

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود - جمعه 23 فروری 2024

ادارہ شماریات کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق جنوری میں مہنگائی میں 1.8فی صد اضافہ ہو گیا۔رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ شہری علاقوں میں مہنگائی 30.2 فی صد دیہی علاقوں میں 25.7 فی صد ریکارڈ ہوئی۔ جولائی تا جنوری مہنگائی کی اوسط شرح 28.73 فی صد رہی۔ابھی مہنگائی میں اضافے کے حوالے سے ادارہ ش...

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

پاکستان کی خراب سیاسی و معاشی صورت حال اور آئی ایم ایف وجود - پیر 19 فروری 2024

عالمی جریدے بلوم برگ نے گزشتہ روز ملک کے عام انتخابات کے حوالے سے کہا ہے کہ الیکشن کے نتائج جوبھی ہوں پاکستان کیلئے آئی ایم ایف سے گفتگو اہم ہے۔ بلوم برگ نے پاکستان میں عام انتخابات پر ایشیاء فرنٹیئر کیپیٹل کے فنڈز منیجر روچرڈ یسائی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے بیرونی قرض...

پاکستان کی خراب سیاسی و معاشی صورت حال اور آئی ایم ایف

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود - جمعرات 08 فروری 2024

علامہ سید سلیمان ندویؒآں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت تعلیم او رتزکیہ کے لیے ہوئی، یعنی لوگوں کو سکھانا اور بتانا اور نہ صرف سکھانا او ربتانا، بلکہ عملاً بھی ان کو اچھی باتوں کا پابند اور بُری باتوں سے روک کے آراستہ وپیراستہ بنانا، اسی لیے آپ کی خصوصیت یہ بتائی گئی کہ (یُعَلِّ...

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب

بلوچستان: پشین اور قلعہ سیف اللہ میں انتخابی دفاتر کے باہر دھماکے، 26 افراد جاں بحق وجود - بدھ 07 فروری 2024

بلوچستان کے اضلاع پشین اور قلعہ سیف اللہ میں انتخابی امیدواروں کے دفاتر کے باہر دھماکے ہوئے ہیں جن کے سبب 26 افراد جاں بحق اور 45 افراد زخمی ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان اور خیبر پختون خوا دہشت گردوں کے حملوں کی زد میں ہیں، آج بلوچستان کے اضلاع پشین میں آزاد امیدوار ا...

بلوچستان: پشین اور قلعہ سیف اللہ میں انتخابی دفاتر  کے باہر دھماکے، 26 افراد جاں بحق

حقوقِ انسان …… قرآن وحدیث کی روشنی میں وجود - منگل 06 فروری 2024

مولانا محمد نجیب قاسمیشریعت اسلامیہ نے ہر شخص کو مکلف بنایا ہے کہ وہ حقوق اللہ کے ساتھ حقوق العباد یعنی بندوں کے حقوق کی مکمل طور پر ادائیگی کرے۔ دوسروں کے حقوق کی ادائیگی کے لیے قرآن وحدیث میں بہت زیادہ اہمیت، تاکید اور خاص تعلیمات وارد ہوئی ہیں۔ نیز نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم،...

حقوقِ انسان …… قرآن وحدیث کی روشنی میں

گیس کی لوڈ شیڈنگ میں بھاری بلوں کا ستم وجود - جمعرات 11 جنوری 2024

پاکستان میں صارفین کے حقوق کی حفاظت کا کوئی نظام کسی بھی سطح پر کام نہیں کررہا۔ گیس، بجلی، موبائل فون کمپنیاں، انٹرنیٹ کی فراہمی کے ادارے قیمتوں کا تعین کیسے کرتے ہیں اس کے لیے وضع کیے گئے فارمولوں کو پڑتال کرنے والے کیا عوامل پیش نظر رکھتے ہیں اور سرکاری معاملات کا بوجھ صارفین پ...

گیس کی لوڈ شیڈنگ میں بھاری بلوں کا ستم

سپریم کورٹ کے لیے سینیٹ قرارداد اور انتخابات پر اپنا ہی فیصلہ چیلنج بن گیا وجود - جمعرات 11 جنوری 2024

خبر ہے کہ سینیٹ میں عام انتخابات ملتوی کرانے کی قرارداد پر توہین عدالت کی کارروائی کے لیے دائر درخواست پر سماعت رواں ہفتے کیے جانے کا امکان ہے۔ اس درخواست کا مستقبل ابھی سے واضح ہے۔ ممکنہ طور پر درخواست پر اعتراض بھی لگایاجاسکتاہے اور اس کوبینچ میں مقرر کر کے باقاعدہ سماعت کے بعد...

سپریم کورٹ کے لیے سینیٹ قرارداد اور انتخابات پر اپنا ہی فیصلہ چیلنج بن گیا

مضامین
مودی حکومت اور مقبوضہ کشمیر پر قبضہ وجود پیر 14 اکتوبر 2024
مودی حکومت اور مقبوضہ کشمیر پر قبضہ

بابا صدیقی کا قتل اوربی جے پی کاکھوکھلا دعویٰ وجود پیر 14 اکتوبر 2024
بابا صدیقی کا قتل اوربی جے پی کاکھوکھلا دعویٰ

اسرائیل:امریکاکاکرائے کاسپاہی وجود پیر 14 اکتوبر 2024
اسرائیل:امریکاکاکرائے کاسپاہی

کشمیر اسمبلی انتخابی نتائج:تاریخ کے پہیہ کی واپسی وجود اتوار 13 اکتوبر 2024
کشمیر اسمبلی انتخابی نتائج:تاریخ کے پہیہ کی واپسی

مقبوضہ کشمیر کی22لاکھ 40 ہزار کنال اراضی ہندوؤں کے حوالے وجود اتوار 13 اکتوبر 2024
مقبوضہ کشمیر کی22لاکھ 40 ہزار کنال اراضی ہندوؤں کے حوالے

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق

امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں وجود پیر 08 جولائی 2024
امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں

رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر