... loading ...
وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدے کی تمام شرائط پوری ہوگئی ہیں۔ایک نجی چینل سے بات چیت کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ سعودی عرب کی طرف سے پاکستان کو 2 ارب ڈالر دینے کی تصدیق کی گئی ہے۔اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ سعودی عرب اور یو اے ای نے پاکستان کو فنانسنگ سے آئی ایم ایف کو مطلع کر دیا۔انہوں نے کہا کہ یو اے ای کی طرف سے پاکستان کو ایک ارب ڈالر دینے کی تصدیق کی گئی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پاکستان کو امید ہے آئی ایم ایف اسٹاف لیول معاہدہ جلد کر کے ایگزیکٹو بورڈ سے منظور کرائے گا۔اس میں تو خیر کوئی شک نہیں کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کی ناک سے لکیریں نکلوا دی ہیں۔انتہائی کڑی اورسخت شرائط کے بعد بھی وہ قرض دینے کے لیے ایک قدم آگے اور دو قدم پیچھے کی پالیسی پر گامزن ہے۔ ملکی خزانہ خالی ہے اور اسی لیے موجودہ حکومت معاشی اور اقتصادی مشکلات کا شکار ہے۔ لیکن اگر وزیرخزانہ اسحاق ڈاراپنے دعوے میں سچے ہیں تویہ کہاجاسکتاہے اب صورتحال میں بہتری اور تبدیلی کی ایک کرن پھوٹی ہے کہ خدا خدا کر کے کفر ٹوٹنے لگا ہے۔ اس سے قبل ڈائریکٹر آئی ایم ایف نے بھی جلد ا سٹاف لیول معاہدے پر دستخط کی امید ظاہرکی تھی۔ ڈائریکٹر آئی ایم ایف جہاد ازعور نے امید ظاہر کی تھی جلد ہی اسٹاف لیول معاہدے پر دستخط کر دیے جائیں گے جس کے بعد بورڈ قرضے کی منظوری دیدے گا۔پاکستان کی مالیاتی مشکلات کے باعث حکومت انتہائی تیزی سے بھاگ دوڑ کررہی ہے تاکہ آئی ایم ایف سے معاملات ہموار سطح پر آجائیں اور اس بحران پر جلد سے جلد قابو پا لیا جائے۔ معاشی ماہرین کے مطابق صورتحال حوصلہ افزا ہے اور جلد آئی ایم ایف سے پاکستان کو دو ارب ڈالر قرض کی قسط مل جائے گی۔خود آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر جہاد ازعور نے بھی امید ظاہر کی ہے کہ کئی شعبوں میں اصلاحات کا سلسلہ جاری رہے گا اور آئی ایم ایف پروگرام مکمل کیا جائے گا،پاکستان میں معاشی استحکام کے لیے آئی ایم ایف اپنا کردار ادا کرے گا۔پاکستان کو عالمی مالیاتی فنڈ سے محض قرض کی قسط ہی نہیں ملے گی بلکہ یہ ایک طرح سے عالمی دنیا کا بھی اعتماد ہو گا کہ پاکستان کو اکیلا نہیں چھوڑا جائے گا۔دنیا ایک گلوبل ویلیج یعنی عالمی گاوں بن چکی ہے اور اس لحاظ سے اگر کوئی سپر پاور یا ترقی یافتہ ملک کسی تیسری دنیا کے ملک پر عدم اعتماد کر تا ہے تو پھر اس ملک کا مستقبل مخدوش ہو جاتا ہے۔وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار پہلے ہی بتاچکے ہیں کہ آئی ایم ایف کے توسیعی فنڈ سہولت کے تحت 9 ویں جائزے کے حوالے سے پاکستان نے تمام پیشگی اقدامات مکمل کر لیے ہیں، پاکستان کی حکومت آئی ایم ایف کے ساتھ طے شدہ ذمہ داریوں کی ادائیگی میں پرعزم ہے،انہوں نے یہ بات عالمی بینک کے سالانہ اجلاس میں آئی ایم ایف کی ٹیم سے زوم کے ذریعہ میٹنگ کے دوران کہی تھی۔اس موقع پر وزیر خزانہ نے آئی ایم ایف کی ٹیم کو پاکستان کو درپیش اقتصادی چیلنجوں کے بارے میں بھی آگاہ کیا تھا اور وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق ملک کے معاشی استحکام کے لیے موجودہ حکومت کے وژن پر بھی گفت و شنید ہوئی تھی۔سب سے اہم اور خاص بات یہ ہے کہ اسحاق ڈار نے اسی اجلاس میں یہ بھی کہا تھا کہ مسلم لیگ ن کے گزشتہ دور حکومت میں ان کے وزیر خزانہ ہوتے ہوئے آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام کو کامیابی کے ساتھ مکمل کیا گیا تھا۔ ایک طرف تو یہ حال ہے کہ شہباز شریف کی حکومت ملک کومعاشی بحران سے نکالنے کیلئے سرگرم اور کمر بستہ ہے مگر دوسری جانب ایک خوفناک طوفان حکومت کی چوکھٹ پر دستک دے رہا ہے۔شہر اقتدار کے باسیوں کو یہ خوف اور خطرات لاحق ہیں کہ جانے کسی لمحے کیا ہو جائے اور کون کاری وار کر جائے۔ سچ پوچھئے تو اب دلوں کو دھڑکا سا لگا رہتا ہے کہ مبادا کوئی سونامی نہ آجائے اور وہ سب کچھ بہا کر لے جائے۔ان اندیشوں، وسوسوں،وہموں اور مایوسیوں میں صرف دعا ہی کی جاسکتی ہے کہ خدایا کوئی انہونی نہ ہو۔رجائیت پسندی اور امید کا دامن اگر ہاتھ سے نہ چھوڑیں تو یہ امید کی جاسکتی ہے،اب پارلیمان اور عدلیہ کے درمیان محاذ آرائی کی صورت حال کا بھی خاتمہ ہوگا اور ملک کے ان دونوں اعلیٰ ترین اداروں کی عظمت بھی باقی اور برقرار رہے گی۔
ایک غیرجانبدار سروے رپورٹ میں انکشاف کیاگیاہے کہ گزشتہ ایک ڈیڑھ ماہ کے دوران سفید پوش طبقے کے مزید 9فیصد لوگ خط غربت سے نیچے چلے گئے ہیں،اور بڑھتی ہوئی مہنگائی سے انسانی المیہ جنم لے رہا ہے مسلسل پیٹرول بم گرانا معمول بن گیا ہے جس سے مہنگائی تیزی سے بڑھ رہی ہے لوگ زندہ رہنے ک...
٭جن کیسز میں نواز شریف کو سزا سنائی گئی اس میں ان کو حفاظتی ضمانت نہیں مل سکتی، قانون کے مطابق ان کیسز میں تب تک اپیل دائر نہیں ہو سکتی جب تک آپ جیل نہ جائیں٭وکلا عدالت میں درخواست دیں گے کہ نواز شریف جیل میں تھے اور عدالت نے علاج کی غرض سے چار ہفتوں کے لیے انہیں ملک سے باہر بھیج...
اخباری اطلاعات کے مطابق ہمارے زرمبادلہ کے ذخائر میں مسلسل کمی ہورہی ہے اور ترسیل زر میں حالیہ مہینوں کے دوران ہونے والے معمولی اضافے کے باوجود زرمبادلہ کے ذخائر کو خاطر خواہ سہار ا نہیں مل سکا جبکہ ہماری برآمدی مسلسل روبہ زوال ہے،اس میں کوئی شک نہیں کہ شہباز حکومت کے دور میں ...
بظاہر نیپرا کا ادارہ بجلی سپلائی کرنے والے اداروں کی چیکنگ اور عوام کو ان کی زیادتیوں سے محفوظ رکھنے کے لیے بنایا گیا تھا۔ اس ادارے کا کام ہی یہ تھا کہ وہ یہ چیک کرے کہ الیکٹرک سپلائی کرنے والی کمپنیاں عوام کے ساتھ کوئی ناانصافی اور زیادتی تو نہیں کررہی ہیں لیکن نیپرا کی اب تک کی...
وزارت خزانہ نے گزشتہ روز ایک بار پھر مہنگائی میں اضافہ ہونے کا عندیہ دیا ہے، وزارت خزانہ نے مہنگائی میں اضافے کا عندیہ ایک ایسے وقت میں دیا ہے جبکہ مہنگائی سے بدحال عوام پہلے ہی سڑکوں پرہیں،حکومت نے پے درپے مہنگائی کرکے عوام کو زندہ درگور کردیا ہے، 90فیصد عوام مہنگائی کے سبب زندگ...
اخباری ا طلاعات کے مطابق نگران حکومت نے گیس کے شعبے کے بڑھتے ہوئے سرکولر قرض اور نقصانات عوام کو منتقل کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے آئندہ ہفتے گیس کی قیمت میں 50 فیصد سے زائد اضافہ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ ایک نجی ٹی وی کے مطابق گیس سیکٹر کا سالانہ 350 ارب روپے کا نقصان اور گردشی قرضے2...
اخباری اطلاعات کے مطابق مغربی ملکوں کی طرح پاکستان میں بھی کینسر کا مرض تیزی سے پھیل رہاہے۔ کینسر جدید طرزِ زندگی کا ایک بھیانک تحفہ ہے اور اطلاعات کے مطابق نوجوانوں پر اس کے اثرات تیزی سے سامنے آرہے ہیں۔ ایک تحقیق کے چونکا دینے والے اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ پچھلے 30 سال می...
اسٹیٹ بینک نے جولائی 2023 کے اختتام تک حکومت پاکستان کے قرض کی تفصیلات جاری کر دی ہیں۔ اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کا قرض رواں سال جولائی میں 907 ارب روپے بڑھا ہے۔ جولائی 2023 کے اختتام پر حکومت کا قرض 61 ہزار 700 ارب روپے تھا۔ حکومت کا قرض ایک مہ...
٭حکومت کے لیے ملکی دفاعی اخراجات اور غیر ملکی قرضوں کی ادائیگی کے بعد تیسری سب سے بڑی واجب الادا رقم آئی پی پیز کا بل ہے، اس سال دوکھرب روپے کی ادائیگیاں کرنا ہیں٭یہ رقم اقتصادی بحران کے شکار ملک کے لیے ایک بڑا بوجھ ہے، اسی کو کم کرنے کے لیے حکومتیں بجلی کی قیمتوں میں بار بار اضا...
٭اگست میں حکومت نے پیٹرول لیوی کی آخری حد یعنی 60 روپے فی لیٹر عائد کر دی ہے، پچھلے 15 روز کی کمی پوری کی جائے گی، 15 ستمبر کو قیمت میں مزید اضافے کا امکان ہے٭حکومت سے ڈالر نہیں سنبھل رہا،حکومت مارکیٹ کو بھی کوئی مثبت پیغام نہیں دے رہی، وزیراعظم کے بیان کے بعد اسٹاک ایکسچینج کریش...
مہنگائی اور بجلی کے زائد بلوں کے خلاف گزشتہ روز ملک بھر میں شٹرڈاؤن ہڑتال کی گئی۔ اس موقع پرکراچی، لاہور اور پشاور سمیت ملک کے مختلف چھوٹے بڑے شہروں میں تمام دکانیں اور کاروباری مراکز بند رہے۔ سڑکوں پر ٹرانسپورٹ اور بسیں بھی معمول سے کم دیکھنے میں آئی۔ وکلا نے بھی ہڑتال کی حمایت ...
گزشتہ چند دنوں کے دوران بلوچستان کے شہر پشین اور خیبر پختونخوا کے پشاور میں سیکورٹی فورسز سے مقابلوں میں 6 دہشت گرد مارے گئے۔ پچھلے ایک ہفتے کے دوران پنجاب کے مختلف شہروں سے لگ بھگ 20 ایسے افراد کی گرفتاری کی اطلاعات ہیں جن کا تعلق مختلف کالعدم تنظیموں سے ہے۔ بدھ کو پشاور میں مار...